Tag: پشاور

  • پاکستان اور شمال مغربی ہمسایہ ممالک میں زلزلے کے جھٹکے

    پاکستان اور شمال مغربی ہمسایہ ممالک میں زلزلے کے جھٹکے

    اسلام آباد: پاکستان اور شمال مغربی ہمسایہ ممالک میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد، راولپنڈی اور لاہور سمیت پنجاب کے بیش تر علاقے زلزلے سے لرز اٹھے، پشاور اور مردان سمیت خیبر پختونخوا کے مختلف علاقوں میں بھی زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے۔

    آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان میں بھی زلزلہ آیا، زلزلے کے جھٹکے شمال مغربی ہمسایہ ممالک ازبکستان، تاجکستان اور افغانستان میں بھی محسوس کیے گئے ہیں۔

    امریکی ارضیاتی سروے کے مطابق ریکٹر اسکیل پر زلزلے کی شدت 5.6 اور اس کی گہرائی 69 کلو میٹر تھی، زلزلے کا مرکز افغانستان کے صوبے نورستان کا پہاڑی سلسلہ تھا۔

    زلزلے کے جھٹکے محسوس کرتے ہی لوگ گھروں اور دفاتر سے باہر نکل آئے، زلزلے کے نتیجے میں کسی جانی نقصان کی اطلاعات موصول نہیں ہوئی ہیں۔

  • کورئیر سروس کے ذریعے منشیات کی ترسیل کرنے والا نیٹ ورک پکڑا گیا

    کورئیر سروس کے ذریعے منشیات کی ترسیل کرنے والا نیٹ ورک پکڑا گیا

    پشاور: اے این ایف نے ایک کارروائی میں پشاور میں کورئیر سروس کے ذریعے منشیات کی ترسیل کرنے والا نیٹ ورک بے نقاب کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پشاور کے علاقے نوشہرہ سے ایک ملزم کو گرفتار کیا گیا ہے، جس نے 11 منشیات بھرے پارسل مختلف شہروں کے لیے بک کیے تھے، پارسل میں سے 5.7 کلو چرس، 200 گرام آئس، 120 ایکسٹسی گولیاں، 150 گرام افیون برآمد کی گئیں۔

    ملزم کے قبضے سے جعلی 1 لاکھ روپے اور 30 بور پستول بھی برآمد کی گئی ہے، اے این ایف ٹیم کی مکمل نگرانی کے بعد حاجی کیمپ پشاور کے قریب مزید 3 ملزمان رنگے ہاتھوں گرفتار کیے گئے۔

    ملزمان سے 2 کلو چرس برآمد ہوا، تفتیش کے دوران معلوم ہوا کہ ملزمان بین الصوبائی منشیات ترسیل میں ملوث تھے، ملزمان نے 12 اور دیگر علاقوں سے منشیات حاصل کر کے کورئیر سروس کے ذریعے منتقل کیں۔

    آن لائن کورئیر نیٹ ورکس کے ذریعے منشیات اسمگلنگ کے خلاف کریک ڈاؤن میں اے این ایف کی جانب سے تیزی آ گئی ہے، کورئیر سروسز سے مشتبہ پارسلز کی نگرانی سخت کرنے اور تعاون کی اپیل بھی کی گئی ہے۔

    اے این ایف کا کہنا ہے کہ منظم انٹیلیجنس، مؤثر کارروائیوں اور زیرو ٹالرنس پالیسی پر مبنی ان کی کوششیں جاری ہیں، ڈیجیٹل منشیات ترسیل کا نیٹ ورک قومی سلامتی کے لیے ایک خطرہ ہے۔ اے این ایف کے مطابق گرفتار ملزمان کے خلاف انسداد منشیات ایکٹ کے تحت مقدمات درج کر کے تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے۔

  • زیر حراست ملزمان کے میڈیا انٹرویوز پر پابندی عائد

    زیر حراست ملزمان کے میڈیا انٹرویوز پر پابندی عائد

    پشاور: پولیس افسران اور اہلکاروں کے سوشل میڈیا کی غیر ضروری استعمال کرنے پر پابندی عائد کرتے ہوئے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر مواد شیئر نہ کرنے کے احکامات جاری کردیئے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق اے آئی جی خیبرپختونخوا نے کے پی پولیس افسران واہلکاروں کی سوشل میڈیا کے استعمال پر پابندی عائد کردی ساتھ ہی زیر حراست ملزمان کے میڈیا انٹرویوز پر بھی پابندی لگادی ہے۔

    اے آئی جی انٹرنل اکاونٹیبلیٹی برانچ عالم شنواری نے ڈی پی اوز، یونٹس سربراہان کو خط لکھ دیا، خط کے متن کے مطابق کےپی پولیس سوشل میڈیا پالیسی کی وقتاً فوقتاً ہدایات جاری کی جاتی رہی ہیں۔

    عالم شنواری نے خط میں لکھا کہ ڈی پی اوز سوشل میڈیا مانیٹرنگ یونٹس قائم کریں اور اس مانیٹرنگ یونٹس سے پولیس افسران، اہلکاروں کی سوشل میڈیا سرگرمیوں پر نظر رکھیں۔

    عالم شنواری نے خط میں لکھا کہ سوشل میڈیا پالیسی کی کسی بھی خلاف ورزی کی صورت میں سخت کارروائی ہوگی اس لیے پولیس افسران، اہلکار غیر ضروری سوشل میڈیا، واٹس ایپ گروپس کا استعمال بند کریں۔

    عالم شنواری کی جانب سے جاری کردہ خط کے متن کے مطابق ہر قسم کی سوشل میڈیا ایپس اور گروپس کے استعمال پر  پابندی ہے، خلاف ورزی سے پولیس اہلکاروں کی حفاظت، سلامتی کو بھی شدید خطرات ہیں۔

  • پشاور کیش وین ڈکیتی کیس 8 گھنٹے میں حل، ماسٹر مائند کون تھا؟ جان کر آپ حیران رہ جائیں گے

    پشاور کیش وین ڈکیتی کیس 8 گھنٹے میں حل، ماسٹر مائند کون تھا؟ جان کر آپ حیران رہ جائیں گے

    پشاور: خیبر پختونخوا کے مرکزی شہر پشاور میں جی ٹی روڈ پر بینک آف پنجاب کی کیش وین ڈکیتی کا کیس پولیس نے 8 گھنٹے میں حل کر لیا ہے اور لوٹی گئی رقم کی ریکوری بھی کر لی گئی ہے۔

    ایس ایس پی آپریشنز مسعود بنگش نے میڈیا کو بریفنگ میں کیش وین ڈکیتی کیس میں ہونے والی کچھ ایس او پیز کی کوتاہی کا بھی ذکر کیا، تاہم انھوں نے انکشاف کیا کہ یہ ڈکیتی دراصل ماسٹر مائنڈ نے اپنے رشتہ داروں کے ساتھ مل کر انجام دی تھی، ماسٹر مائنڈ اندر کا آدمی تھا اس لیے ڈکیتی آسانی سے کی گئی۔

    مسعود بنگش کے مطابق کیش وین میں پیسوں کی دس گڈیاں یوں ہی کھلی رکھی گئی تھیں، یہ پیسے مختلف اضلاع کے بینکوں میں جانے تھے، ان گڈیوں میں سے 6 ڈاکوؤں نے اٹھائے، ایس او پی کے تحت گارڈ کیش وین میں بیٹھے تھے، تاہم پیسے کیش وین کے لاکر میں رکھے جانے تھے جو نہیں رکھے گئے تھے۔ انھوں نے کہا ’’کچھ ایس او پیز کی کوتاہی تھی جس کی وجہ سے یہ ڈکیتی ہوئی، کہ گاڑی اتنی اندر تک کیوں گئی، ہتھیار استعمال ہو سکتے تھے، اور ڈرائیور کو درازہ نہیں کھولنا چاہیے تھا۔‘‘

    ڈرائیور نے وین کا دروازہ کھولا


    ایس ایس پی آپریشنز نے بتایا کہ کیش وین گلی میں کھڑی ہوئی تو اس دوران 3 بندے آئے، تینوں کے پاس پستول تھے، ڈکیتوں کے کہنے پر ڈرائیور نے وین کا دروازہ کھولا، ڈاکوؤں نے رقم لوٹی اور فرار ہو گئے، معلوم ہوا کہ ملزمان نے پورے راستے کی ریکی بھی کر رکھی تھی، تاہم پولیس نے مختلف مقامات کی سی سی ٹی وی فوٹیجز اور جیوفینسنگ کے ذریعے ملزمان تک رسائی کر لی۔

    انھوں نے بتایا کہ بینک کیش وین لوٹنے میں ملوث 4 ڈاکوؤں کو گرفتار کیا گیا ہے، اور اس ڈکیتی کا مرکزی ملزم کیش وین کا ڈرائیور فضل وہاب ہے، فضل وہاب اس ڈکیتی کا ماسٹر مائنڈ تھا، جس نے اپنے رشتے داروں کے ساتھ مل کر یہ واردارت کی، پولیس نے ان سے 3 کروڑ 49 لاکھ 34 ہزار روپے برآمد کر لیے ہیں۔


    پشاور میں بینک آف پنجاب کی کیش وین سے ڈاکوؤں نے بڑی رقم لوٹ لی


    ایس ایس پی آپریشنز نے بتایا کہ تفتیش کے دوران ڈرائیور نے کہا تھا کہ ان پر پستول تانا گیا تھا، تاہم جب گلی کی سی سی ٹی وی فوٹیج دیکھی گئی تو پتا چلا کہ اس نے خود ہی دروازہ کھول دیا تھا، اس پر جب ڈرائیور سے اہلکاروں نے اپنے انداز میں پوچھ گچھ کی تو اس نے سچ اگل دیا۔ مسعود بنگش نے انکشاف کیا کہ ڈرائیور 6 ماہ سے بینک آف پنجاب میں نوکری کر رہا تھا لیکن اس کی کوئی خاص ویریفکیشن نہیں کی گئی تھی۔

    انھوں نے کہا کہ اس کیس میں ڈاکوؤں کا ریکارڈ چیک کیا گیا اور پھر گرفتاری کے لیے رات گئے تک چھاپے مارے جاتے رہے، یہ بات بھی سامنے آئی کہ ڈرائیور فضل وہاب قابل بھروسہ نہیں تھا، اسے پہلے بھی دوسری جگہ سے نوکری سے نکالا گیا تھا۔

  • پشاور میں بینک آف پنجاب کی کیش وین لوٹنے والے 3 ملزمان گرفتار

    پشاور میں بینک آف پنجاب کی کیش وین لوٹنے والے 3 ملزمان گرفتار

    پشاور: بینک آف پنجاب کی کیش وین لوٹنے والے 3 ملزمان گرفتار کرلیا گیا ، گذشتہ روز 4 مسلح افراد نے کیش وین سے 3 کروڑ لوٹے تھے۔

    تفصیلات کے مطابق پشاور میں پولیس نے بینک آف پنجاب کی کیش وین لوٹنے والے تین ملزمان کو گرفتار کرلیا ، ملزمان سے تفتیش جاری ہے۔

    یاد رہے گذشتہ روز ڈاکوؤں نے جی ٹی روڈ پشاور پر بینک آف پنجاب کی کیش وین کو روک تین کروڑ لوٹ لیے تھے۔

    مزید پڑھیں : پشاور میں بینک آف پنجاب کی کیش وین سے ڈاکوؤں نے بڑی رقم لوٹ لی

    ایس ایس پی آپریشنز نے انکشاف کیا تھا کیش سپلائی والی گاڑی نے ایس او پی پر عمل نہیں کیا تاہم مختلف مقامات کی سی سی ٹی وی فوٹیجز حاصل کی گئی ہیں، ملزمان کی تعداد 4 تھی، جو 2 موٹر سائیکلوں پر آئے تھے۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ بینک کی گاڑی میں مزید کیش بھی موجود ہے، اور بینک کا عملہ آ کر انھیں گنے گا تب درست طور پر اندازہ ہوگا کہ کتنی رقم لوٹی گئی ہے۔

  • پشاور میں بینک آف پنجاب کی کیش وین سے ڈاکوؤں نے بڑی رقم لوٹ لی

    پشاور میں بینک آف پنجاب کی کیش وین سے ڈاکوؤں نے بڑی رقم لوٹ لی

    پشاور: ڈاکوؤں نے جی ٹی روڈ پشاور پر بینک آف پنجاب کی کیش وین کو روک کر لوٹ لیا۔

    تفصیلات کے مطابق پشاور کے علاقے ہشنگری میں بینک آف پنجاب کی کیش وین کو لوٹ لیا گیا ہے، بینک کی برانچ سے کیش کی گاڑی جب روانہ ہوئی تو جی ٹی روڈ پر 3 مسلح ڈاکوؤں نے اسے روک لیا اور اس میں سے کیش نکال کر کیری ڈبے میں منتقل کر دیا۔

    ایس ایس پی آپریشنز نے انکشاف کیا ہے کہ کیش سپلائی والی گاڑی نے ایس او پی پر عمل نہیں کیا، اور ابتدائی طور پر 3 کروڑ روپے سے زائد کی رقم لوٹی گئی ہے، مختلف مقامات کی سی سی ٹی وی فوٹیجز حاصل کی گئی ہیں، ملزمان کی تعداد 4 تھی، 2 موٹر سائیکلوں پر آئے تھے۔


    کےپی میں پولیسنگ بلوچستان جتنی مشکل، تنخواہیں بڑھائی جائیں، آئی جی کا وزیراعلیٰ کو خط


    ذرائع کا کہنا ہے کہ بینک کی گاڑی میں مزید کیش بھی موجود ہے، اور بینک کا عملہ آ کر انھیں گنے گا تب درست طور پر اندازہ ہوگا کہ کتنی رقم لوٹی گئی ہے۔

    نشتر آباد پر بینک آف پنجاب کی مین برانچ سے بینک کی کیش گاڑی مختلف برانچوں کو رقم پہنچا رہی تھی۔

  • 1600 روپے والے تازہ پنیر کی قیمت 1000 روپے فی کلو

    1600 روپے والے تازہ پنیر کی قیمت 1000 روپے فی کلو

    پشاور نمک منڈی کی 95 سالہ قدیمی دودھ دہی کی دکان پر جدید انداز میں تازہ پنیر تیار کیا جاتا ہے، ماہ مبارک میں پنیر کو کم قیمت فروخت کرنا اس دکان کی پرانی روایت ہے۔

    ماہ صیام میں پشاور کے روزہ دار افطار کے لیے پروٹین سے بھرا پنیر شوق سے کھانا پسند کرتے ہیں، رمضان کی خصوصی آفر کی وجہ سے خریدار بھی دل کھول کر پنیر گھر لے جاتے ہیں۔

    مارکیٹ میں فی کلو پنیر کی قیمت 1500 سے 1600 روپے تک ہے، مگر یہاں روزہ داروں کو ایک ہزار روپے فی کلو پنیر فروخت کیا جاتا ہے۔ مزے دار تازہ پنیر بنانے کے لیے دودھ میں لسی کو ایک خاص مقدار میں شامل کر کے مختلف مراحل سے گزارا جاتا ہے، تیار ہونے پر اسے ریشم کے کپڑے میں فریز میں رکھ دیا جاتا ہے۔

    ماہ رمضان میں روزے دار پنیر سے مختلف ڈشیں تیار کرتے ہیں، جن میں پالک پنیر، گرما گرم پنیر پکوڑے سمیت دیگر مزیدار پکوان شامل ہیں۔


    تندور کی یہ روٹی کتنے روپے میں ملتی ہے؟ ویڈیو رپورٹ


    ملٹی میڈیا – ویڈیو خبریں دیکھنے کے لیے کلک کریں

  • تندور کی یہ روٹی کتنے روپے میں ملتی ہے؟ ویڈیو رپورٹ

    تندور کی یہ روٹی کتنے روپے میں ملتی ہے؟ ویڈیو رپورٹ

    پشاور کے شہری نے ماہ مقدس میں اپنے گھر کے ایک حصے کو عارضی تندور میں بدل دیا ہے. پشاور کے علاقے سعید آباد میں مجیب الرحمان نامی شہری ہر سال رمضان میں تندور لگاتے ہیں، اور یہاں سستی روٹیاں فروخت ہوتی ہیں یا پھر مفت میں مل جاتی ہیں۔

    اس تندور پر روزانہ ساڑھے چار ہزار روٹیاں تیار ہوتی ہیں، ایک سو 160 گرام روٹی صرف 10 روپے میں ملتی ہے، جب کہ روزانہ ایک ہزار روٹی مفت تقسیم ہوتی ہے۔

    یہ تندور ہر روز 3 بجے شروع ہوتا ہے اور افطاری تک روٹیاں تیار ہوتی رہتی ہیں، جسے لینے کے لیے مختلف علاقوں سے لوگ آتے ہیں۔ مجیب الرحمان گزشتہ 4 سال سے رمضان میں یہ تندور لگاتے ہیں، اس کام میں ان کے بھائی، بچے اور گھر کے دیگر افراد بھی بڑھ چڑھ کر شامل ہوتے ہیں۔


    یہ بے نام قبریں کس کی ہیں؟ دل دہلا دینے والی کہانی


    ملٹی میڈیا – ویڈیو خبریں دیکھنے کے لیے کلک کریں

  • نایاب کتے کی چوری میں پولیس اہلکار ملوث نکلا

    نایاب کتے کی چوری میں پولیس اہلکار ملوث نکلا

    پشاور: حیات آباد میں شہری کے نایاب کتے کی چوری میں پولیس اہلکار ملوث نکلا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پشاور کے حیات آباد میں 4 ملزمان نے آن لائن کتا فروخت کرنے کا سوشل میڈیا پر اشتہار دیا، کتے کے مالک نے اشتہار دیکھ کر پولیس کو اطلاع دیدی۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ کتے کی خریداری کیلئے 3 لاکھ روپے میں ڈیل ہوئی، اہلکار سمیت 4 ملزمان کو پشاور موٹر وے انٹر چینج بلا کر گرفتار کرلیا۔

    حیات آباد پولیس کا کہنا ہے کہ  کتا برآمد کر کے پولیس اہلکار کو معطل کردیا گیا ہے، جبکہ پولیس اہلکار نے اپنے مؤقف میں کہا کہ کتا نشے کے عادی شخص سے خریدا تھا، مجھے چوری کا علم نہیں تھا۔

  • خود کش حملہ آور کو مدرسے تک پہنچانے والا سہولت کار کون تھا؟

    خود کش حملہ آور کو مدرسے تک پہنچانے والا سہولت کار کون تھا؟

    پشاور: دارالعلوم حقانیہ خودکش دھماکے سے متعلق سی ٹی ڈی کی تفتیش جاری ہے، حکام نے تفتیش کا دائرہ کار افغان مہاجر کیمپوں تک وسیع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق خیبر پختونخوا کے شہر نوشہرہ میں دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک کی جامع مسجد میں ہونے والے خودکش دھماکے کے بمبار کے حوالے سے تفتیشی حکام نے سر جوڑ لیے ہیں کہ اسے مدرسے تک پہنچانے والا سہولت کار کون تھا؟

    پولیس حکام کا کہنا ہے کہ خود کش بمبار کا تاحال نادرا میں ریکارڈ نہ مل سکا، اس لیے تفتیش کا دائرہ کار افغان مہاجر کیمپوں تک وسیع کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، حملہ آور 21 سے 22 سال کا تھا، خاکہ بھی تیار کیا جا رہا ہے۔

    خیبر پختونخوا کے آئی جی ذوالفقار حمید کا کہنا ہے کہ واقعے کی تمام زاویوں سے تحقیقات جاری ہے۔

    دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک میں خودکش دھماکے کا مقدمہ درج

    واضح رہے کہ 28 فروری کو نوشہرہ میں نماز جمعہ کے دوران دہشت گردی کا واقعہ پیش آیا تھا، دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک کی مسجد میں خودکش دھماکے میں مولانا سمیع الحق کے بیٹے مولانا حامد الحق سمیت 7 افراد شہید اور 16 افراد زخمی ہو گئے تھے۔