یہ ڈیڑھ صدی کا قصہ ہے، 150 سال پہلے بننے والی یہ بھٹّی تین نسلوں کے لیے گھر چلانے کا ذریعہ ہے۔
پشاور اندرون شہر تاریخی دروازے کوہاٹی گیٹ کے قریب ڈیڑھ سو سال پہلے پاپ کورن کے لیے بنائی گئی بھٹّی آج بھی بھڑکتی ہے۔ نہ پاپ کورن بننا رکا نہ ہی اس کے خریدار کم ہوئے۔
پشاور: خیبر پختونخوا حکومت نے نگران دور میں بھرتی سرکاری ملازمین کو برطرف کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق کے پی حکومت کی جانب سے چیف سیکریٹری سمیت تمام سرکاری محکموں اور اداروں کے سربراہان کو ایک مراسلہ بھیجا گیا ہے، جس میں ہدایت کی گئی ہے کہ نگران دور میں بھرتی تمام سرکاری ملازمین کو قانون کے مطابق برطرف کیا جائے۔
مراسلے میں کہا گیا ہے کہ یہ قانون 22 جنوری 2023 سے 29 فروری 2024 تک بھرتی کیے گئے تمام سرکاری ملازمین پر لاگو ہوگا، اور محکموں کو ہدایت کی گئی ہے کہ 30 دن کے اندر نگران دور میں بھرتی ملازمین کی برطرفی کے حکم نامے جاری کیے جائیں۔
پشاور: وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے خیبرپختونخوا کے طلبہ کو مفت لیپ ٹاپ دینے کا اعلان کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے ایک بیان میں کہا ہے کہ پنجاب کے جتنے فیصد طلبہ کو لیپ ٹاپ دیے جارہے ہیں ہم بھی اتنے فیصد طلبہ کو مفت لیپ ٹاپ دینگے۔
علی امین گنڈا پور نے کہا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب، خیبرپختونخوا حکومت کے طرز پر اپنے شہریوں کو مفت صحت کارڈ دے، ہم نے اپنی پوری آبادی کو صحت کارڈ پلس دیا اور اب لائف انشورنس کی سہولت دے رہے ہیں، پنجاب حکومت بھی اپنی پوری آبادی کو یہ سہولیات دے۔
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کا کہنا تھا کہ مشکل حالات کے باوجود آمدن میں 55 فیصد اضافہ کیا گیا، پنجاب بھی اپنی آمدن 12 فیصد سے 55 فیصد تک بڑھائے، خیبر پختونخوا حکومت کے پاس خزانے میں 176 ارب روپے کا سرپلس پڑا ہے۔
انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا واحد صوبہ ہے جس نے آئی ایم ایف کا ٹارگٹ حاصل کیا، باقی کسی دوسرے صوبے نے آئی ایم ایف کا ٹارگٹ حاصل نہیں کیا۔
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے کہا کہ پنجاب کو آئی ایم ایف کی طرف سے 300 ارب روپے سرپلس کا ہدف دیا گیا تھا، پنجاب حکومت نے 146 ارب روپے کا خسارہ کیا۔
علی امین گنڈا پور نے مزید کہا کہ 4 ہزار مستحق بچیوں کی شادیاں کرارہے ہیں اور ہر بچی کو 2 لاکھ روپے دے رہے ہیں، میں چیلنج کرتا ہوں پنجاب کی کارکردگی ہماری ایک فیصد کارکردگی کے برابر بھی نہیں، میں مناظرے کے لئے تیار ہوں۔
پشاور کے چڑیا گھر میں 150 سے زائد حنوط شدہ جانوروں اور پرندوں کے مختلف اقسام پر مشتمل منفرد وائلڈ لائف میوزیم بنایا گیا ہے۔
پھولوں کے شہر پشاور کے چڑیا گھر میں اب زندہ جانوروں اور پرندوں کے ساتھ ساتھ حنوط شدہ جانوروں کے لیے بھی میوزیم بنایا گیا ہے، جس کا مقصد طلبہ اور عام شہریوں کو تحقیق اور تفریح کے مواقع فراہم کرنا ہے۔
وائلڈ لائف میوزیم میں سٹف شدہ 160 جانوروں اور پرندوں کی اقسام رکھی گئی ہیں۔ میوزیم میں آب و ہوا کی تبدیلی، ماحولیات پر انسانی سرگرمیوں کے اثرات اور تحفظ کی اہمیت کو اجاگر کرنے کے ماڈلز بھی رکھے گئے ہیں۔
میوزیم میں بیری شاہین، تلور، کیل، برفانی چیتا، مارخور اور جنگلی مرغ، دانگیر، مرغ زرین، بھیگر اور بن ککڑ کی اقسام بھی موجود ہیں جو کہ اب ناپید ہوتی جا رہی ہیں۔
پشاور میں شہری نے چائے خانے میں لائبریری کھول لی، جہاں گرما گرم چائے کے ساتھ نوجوان کتابیں پڑھ کر علم کی پیاس بجھاتے ہیں، طلبہ کا کہنا ہے کہ اس چائے خانے میں آ کر معلومات میں اضافہ ہوتا ہے۔
پختون روایات کو زندہ رکھنے کے لیے پشاور کے چائے خانے تاریخی اہمیت کے حامل ہیں، اب ان میں سے ایک چائے خانے میں منی لائبریری بنائی گئی ہے، جہاں آنے والے کڑک چائے کی چسکیاں لیتے ہوئے کتب بینی کرتے ہیں۔
لائبریری میں تاریخ، شاعری، سیاست کے ساتھ ساتھ دیگر کتابیں بھی مطالعے کے لیے رکھی گئی ہیں، کتابوں کی تعداد 500 کے قریب ہے، چائے خانے کے اس اقدام سے ایک بار پھر نوجوان بک ریڈنگ کی طرف راغب ہوں گے۔
کوئٹہ: ریلوے حکام کا کہنا ہے کہ تین روز قبل پشاور سے روانہ ہونے والی جعفر ایکسپریس تاحال کوئٹہ نہیں پہنچ سکی ہے۔
ریلوے حکام کے مطابق جعفر ایکسپریس پشاور سے تین روز قبل روانہ ہوئی تھی تاہم اس کی بوگی گزشتہ روز بختیار آباد کے قریب پٹری سے اتر گئی، جس کے باعث اس کی آمد میں تاخیر ہو گئی ہے۔
ریلوے حکام کا کہنا ہے کہ جعفر ایکسپریس کی بوگی کو پٹری پر چڑھانے کے بعد ٹرین کو جیکب آباد بھیج دیا گیا ہے، اور اس کے مسافر آج شام کوئٹہ پہنچ جائیں گے۔
اسٹیشن ماسٹر کے مطابق جعفر آباد ایکسپریس کی نوتال ریلوے اسٹیشن کے قریب بوگی نمبر 2 پیڑی سے اتری تھی، جسے 5 گھنٹوں کے بعد روانہ کر دیا گیا تھا۔
دوسری طرف حکام کے مطابق چمن پسنجر ٹرین آج ایک روز کے لیے معطل ہے، کیوں کہ چمن پسنجر ٹرین کے ذریعے جعفر ایکسپریس کے مسافروں کو کوئٹہ سے سبی تک پہنچایا جائے گا۔
یاد رہے کہ پیر کو خيرپور میں گمبٹ ریلوے اسٹیشن پر ڈاکوؤں کے حملے کا غیر معمولی واقعہ پیش آیا تھا، جس میں ڈاکوؤں نے اسٹیشن عملے کو یرغمال بنا کر ان سے رقم لوٹی تھی، عملے کی جانب سے مزاحمت پر ڈاکوؤں نے فائرنگ کر کے پوائنٹ مین کو زخمی کر دیا تھا، جنھیں طبی امداد کے لیے گمس اسپتال منتقل کیا گیا۔
پشاور : پولیس کی جانب سے محفل موسیقی پر چھاپہ مارے جانے پر خواجہ سرا آپے سے باہر ہوگئے اور چوکی پر دھاوا بول دیا۔
اے آر وائی نیوز پشاور کے نمائندے عدنان طارق کی رپورٹ کے مطابق پشاورکے علاقے نوتھیہ میں منعقدہ محفل موسیقی کے دوران پولیس نے چھاپہ مارا۔
جس کے بعد وہاں موجود خواجہ سرا مشتعل ہوگئے اور احتجاج کرتے ہوئے نوتھیہ چوکی میں داخل ہوگئے۔ خواجہ سراؤں نے متعلقہ حکام سے شکایت کی کہ محفل موسیقی پر چھاپے کے دوران پولیس اہلکاروں نے ہم پراسلحہ تانا۔
احتجاج میں شریک فرزانہ نامی خواجہ سرا نے الزام عائد کیا کہ پولیس اہلکاروں نے ہمارے ایک ساتھی کو رائفل کا بٹ مار کر زخمی بھی کیا ہے۔
مشتعل خواجہ سراؤں نے مطالبہ کیا ہے کہ متعلقہ پولیس اہلکاروں کیخلاف مقدمہ درج کیا جائے، اس کے جواب میں پولیس حکام کا کہنا تھا کہ خواجہ سراؤں کے ساتھ پیش آئے واقعے کی مکمل تحقیقات ہونگی۔،
دوسری جانب چھاپہ مار کارروائی میں شریک پولیس اہلکار نے بتایا کہ محفل موسیقی پر چھاپے کے دوران کسی بھی اہلکار نے کسی خواجہ سرا کو زخمی تک نہیں کیا۔
یاد رہے کہ پشاور میں اس سے قبل گزشتہ سال نومبر میں مبینہ طور پر خواجہ سرا کی لڑکی سے شادی کرنے کی کوشش ناکام ہوگئی، پولیس نے طالبہ کو بازیاب کراو کر خواجہ سرا افتخار کو گرفتار کرلیا۔
پولیس کے مطابق چمکنی پولیس اسٹیشن کی حدود میں مبینہ خواجہ سرا نے سوشل میڈیا پر مدرسے کی ایک طالبہ سے دوستی کی، جس کے بعد لڑکی کو شادی کا جھانسا دے کر اپنے ڈیرے پر بلالیا۔
بعد ازاں لڑکی کی گمشدگی کی ایف آئی آر درج کرائی گئی، مقدمے کے تحت لڑکی گھرسے مدرسے کے لیے نکلی تھی جو واپس نہ لوٹی۔
اسلام آباد: رواں سال ایم پاکس (منکی پاکس) کا پہلا کیس رپورٹ ہوا ہے، منکی پاکس کا مریض دبئی سے پشاور واپس پہنچا تھا۔
ترجمان وزارت صحت کے مطابق منکی پاکس کے مریض کو سروسز اسپتال پشاور منتقل کر دیا گیا ہے، ایم پاکس کا مریض 24 جنوری کو دبئی سے پشاور پہنچا تھا۔
پشاور ایئر پورٹ پر اسکریننگ کے دوران مشتبہ کیس کی نشان دہی ہوئی، جس پر اس کا ٹیسٹ کیا گیا اور وہ پازیٹو آ گیا ہے، اس کیس کے ساتھ ایم پاکس کیسز کی تعداد 10 ہو گئی ہے۔
کوآرڈینیٹر برائے صحت کا کہنا ہے کہ حالیہ کیس کی سفر کی ہسٹری خلیجی ممالک سے ہے، ایم پاکس سے عوام کو بچانے کے لیے مؤثر اقدامات یقینی بنائے جا رہے ہیں۔
واضح رہے کہ عالمی ادارہ صحت نے ’ایم پاکس‘ نامی ویکسین کے ہنگامی استعمال کی منظوری دے دی ہے، مذکورہ ویکسین کی کامیاب آزمائش جاپان میں کی گئی تھی۔ جاپانی کمپنی ’کے ایم بائیو لاجکس‘ کی تیار کردہ ویکسین ایل سی 16 دوسری ویکسین ہے جس کی منظوری دی گئی ہے۔
ڈبلیو ایچ او نے اگست میں دوسری بار ایم پاکس کو عالمی صحت کے لیے ہنگامی صورتِ حال قرار دیا تھا، جب وائرس کے ایک نئے ویرینٹ ’کلیڈ آئی بی‘ نے جمہوریہ کانگو سے دیگر پڑوسی ممالک میں پھیلنا شروع کیا تھا۔
پشاور: محکمہ بلدیات کے پی نے پراپرٹی کو کارآمد بنا کر اس سے آمدن حاصل کرنے کی منصوبہ بندی کر لی، جس کے لیے اس نے خیبر پختونخوا لوکل گورنمنٹ لیز رولز 2025 تیار کر لیے ہیں۔
سرکاری دستاویزات کے مطابق سرمایہ کاری کو فروغ دینے کے لیے خصوصی کاروبار دوست لیز متعارف کرائی گئی ہے، 250 سے 499 ملین تک سرمایہ کاری کرنے والوں کو پراپرٹی 49 سال تک لیز پر دی جائے گی۔
دستاویزات کے مطابق 500 ملین روپے سے زائد سرمایہ کاری کرنے والوں کو محکمہ بلدیات پراپرٹی 99 سالوں کے لیے لیز پر دے گی، اور رولز کے مطابق لیز میں سالانہ 7.5 فی صد اضافہ کیا جائے گا۔
نئے، زائد المعیاد اور پرانے لیز کی منظوری تحصیل میونسپل ایڈمنسٹریشن سے لینا لازمی ہوگی، مارکیٹ نرخ کے مطابق لیز دینے کے لیے 10 رکنی لیز کمیٹی تشکیل دی جائے گی، دفتر یا کمرشل لیز کا دورانیہ 15 سال ہوگا، جسے مزید 10 سال تک توسیع دی جا سکے گی۔
تحصیل کونسل کی بنائی گئی پراپرٹی کو 5 سال کے لیے لیز پر دیا جا سکے گا، کسی اراضی کو لیز کمیٹی کمیونٹی پراپرٹی قرار دے سکتا ہے، کمیونٹی پراپرٹی پر بینک، کمپنی یا کوئی اور عمارت قائم کی جائے گی، کسی قسم کی پراپرٹی کی تعمیر سے قبل کی اس کی اجازت لازمی ہوگی۔