Tag: پشاور

  • کے پی کے کی فوجی عدالتوں کیلئے مقدمات کی چھان بین کا آغاز

    کے پی کے کی فوجی عدالتوں کیلئے مقدمات کی چھان بین کا آغاز

    پشاور : خیبر پختونخوامیں فوجی عدالتوں کے لیے کیسزکی چھان بین شروع کردی گئی۔ ملالہ حملہ کیس سمیت بڑے کیسز کی تفصیل جمع کرنے کےکام کا آغازکردیا گیا ہے۔

    ملالہ حملہ کیس، تھانہ سی آئی ڈی حملہ، پشاور ایئرپورٹ حملہ اور ان جیسے درجنوں کیسز اب خیبر پختونخوا کی فوجی عدالتوں میں چلیں گے۔

    پولیس ذرائع کے مطابق صوبےمیں قائم فوجی عدالتوں کے لیے کیسز کی چھان بین شروع کر دی گئی ہے ۔جس کیلئے صوبے بھر کے تھانوں میں درج دہشت گردی سے متعلق مقدمات کی تفصیلات اکٹھی کی جا رہی ہیں۔

    پولیس ذرائع کا کہنا ہے مختلف اضلاع سے ابتدائی طور پر اکانوے کیسز سینٹرل پولیس آفس رپورٹ ہوئے ہیں۔جبکہ ابتدائی پچیس مقدمات میں دہشت گردوں کے بڑے حملوں کے کیسز شامل ہیں۔

  • طاہرالقادری اورعمران خان کی سعودی عرب میں ملاقات کا امکان

    طاہرالقادری اورعمران خان کی سعودی عرب میں ملاقات کا امکان

    اسلام آباد: ڈاکٹر طاہرالقادری اور عمران خان کی سعودی عرب میں ملاقات کا امکان ہے، جس میں موجودہ حالات میں حکومت مخالف تحریک کے دوسرے دور کا فیصلہ کیا جاسکتا ہے۔

    پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری پیر کے روز سے مدینہ منورہ میں موجود ہیں۔جبکہ پاکستان تحریک انصاف کے چیرمین عمران خان اپنی نئی دلہن ریحام خان کے ہمراہ آج عمرہ کے لئے روانہ ہورہے ہیں۔ جہا ں دونوں رہنماوں کے درمیان ملاقات کا قوی امکان ہے۔

     ملاقات میں موجودہ حالات میں پیٹرول، لوڈ شیڈنگ اور گیس کے بحران اور انتخابی دھاندلی کی تحقیقات کے لئے جوڈیشل کمیشن کی تشکیل نہ دینے کے تناظر میں عمران خان اور طاہرالقادری کے درمیان حکومت مخالف تحریک کے لئے تبادلہ خیال ہوسکتا ہے۔

     پاکستان عوامی تحریک کے ترجمان نوراللہ صدیقی نے عمران خان سے طاہرالقادری کی کسی طے شدہ ملاقات کی تردید کرتے ہوئے اس کے امکان کو مسترد نہیں کیا۔

    واضح رہے اس سے قبل جب دونوں پارٹیوں نے حکومت مخالف دھرنوں کا آغازکیا تھا تو حکومتی حلقوں کی طرف سے ان کی لندن میں ہونے والے ملاقات کا تذکرہ کیا جاتا تھا، یہ بھی یاد رہے کہ ابتدائی تردید کے بعد دونوں قائدین نے لندن میں ہونے والی ملاقات کی حقیقت کی بھی تسلیم کر لی تھی۔

  • وزیراعلیٰ ہاؤس پشاورمیں شہداء پشاور کے چہلم کی تقریب

    وزیراعلیٰ ہاؤس پشاورمیں شہداء پشاور کے چہلم کی تقریب

    پشاور: پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان تقریب میں شرکت کیلئے وزیراعلیٰ ہاؤس پشاور پہنچ گئے، تفصیلات کے مطابق آرمی پبلک اسکول پشاور میں ہونے والے سانحہ کے شہداء کے چہلم کی تقریب میں شرکت کیلئے پہنچ گئے۔

      گورنرخیبرپختونخوا سردارمہتاب احمد عباسی بھی گورنرہاؤس سے  پیدل وزیراعلیٰ ہاؤس  پہنچے ،دونوں شخصیات بغیر کسی پروٹوکول کے وزیراعلیٰ ہاؤس آئیں۔وزیراعلیٰ ہاؤس میں تقریب کا آغاز ہوچکا ہے۔

    اس سے قبل اسلام آباد میں پشاور روانگی کے وقت میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے سربراہ عمران خان نے کہا کہ موجودہ حکومت کاآصف زرداری کے دور سے بھی براحال ہے۔ان کا کہنا تھا کہ دھرنا ہوتا توحکومت پیٹرول کی قلت کا الزام بھی ہم پر لگا دیتی۔

    واضح رہے کہ وزیراعظم میاں نوازشریف نے سانحہ پشاور کے شہداء کے چہلم کے موقع پر ان کے لواحقین سے اظہار تعزیت کرتے ہوئے کہا ہے کہ شہداء کا خون رائیگاں نہیں جائے گا۔

    انہوں نے کہا کہ لواحقین کے غم میں برابر کے شریک ہیں، اور دہشت گردی کیخلاف جنگ میں خاطر خواہ کامیابی حاصل کی ہیں، ان کہ کہنا تھا کہ میں جو بھی فیصلہ کرتا ہوں میرے سامنے ان شہید بچوں کا چہرہ ہوتا ہے۔

  • شہدائے پشاورکا چہلم، خیبرپختونخوا اورفاٹا میں عام تعطیل کا اعلان

    شہدائے پشاورکا چہلم، خیبرپختونخوا اورفاٹا میں عام تعطیل کا اعلان

    پشاور: شہدائے آرمی پبلک اسکول کا چہلم آج منایا جا رہاہے خیبرپختونخوا اورفاٹا میں عام تعطیل کااعلان کیاگیاہے، چہلم کی مرکزی تقریب وزیراعلیٰ ہاؤس میں ہوگی۔

    گرفتہ دلوں، نمناک آنکھوں، آہوں اورسسکیوں میں سانحہ پشاورکے شہدا کاچہلم آج منایاجائےگا، معصوم شہداکے والدین سےاظہاریکجہتی کیلئے خیبرپختونخوا اورفاٹامیں عام تعطیل ہوگی۔

     تعلیمی ادارے اورسرکاری دفاتربند رہیں گے وزیراطلاعات خیبرپختونخوا کہتے ہیں شہدا کی مغفرت کیلئےہرضلع میں قرآن خوانی کااہتمام کیاجائےگا۔

    چہلم کی مرکزی تقریب وزیراعلیٰ ہاؤس میں ہوگی جس میں شرکت کیلئےوالدین کودعوت نامے جاری کردیئے گئے ہیں ،وزیراطلاعات خیبرپختونخوا نےعمران خان کی پشاورآمد پراحتجاج کرنے والے والدین سے معذرت بھی کی ہے،جس کے بعد شہید طلبہ کے ورثہ نے تقریب میں شرکت کی حامی بھرلی ہے۔

    عمران خان بھی چہلم کی تقریب میں شریک ہوں گے اورشہدا کے والدین سے ملاقات کریں گے۔ خیبرپختونخوا کے سینتیس اسکولوں کو شہدا کے نام سے منسوب کردیاگیاجن کاباقاعدہ اعلان تقریب میں کیاجائےگا۔

  • سانحہ پشاور:شہداء کے لواحقین کو معاوضے کی ادائیگی

    سانحہ پشاور:شہداء کے لواحقین کو معاوضے کی ادائیگی

    پشاور: حکومت نے سانحہ پشاور کے چھیاسی شہدا کے لواحقین کو معاوضہ ادا کر دیا۔ وفاقی حکومت کی جانب سے آرمی پبلک اسکول پشاور میں دہشت گرد حملے میں شہید ہونیوالے بچوں کے لواحقین کو معاوضے کی ادائیگی جاری ہے۔

    اب تک سانحہ پشاور کے چھیاسی شہدا کے لواحقین کو حکومت نے معاوضہ ادا کر دیا ہے۔ سرکاری ذرائع کے مطابق سڑسٹھ شہدا کے لواحقین کو بھی جلد ہی معاوضے کی ادائیگی کر دی جائیگی۔

    ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ شہید ہونےوالے بچوں کے لواحقین کو پانچ لاکھ جبکہ زخمیوں کو دو لاکھ روپے دیئے جارہے ہیں۔ حکومت کیجانب سے باقی شہدا کے لواحقین کو بھی جلد معاوضے کی ادائیگی کر دی جائے گی۔

    گذشتہ سال سولہ دسمبر کو آرمی پبلک اسکول پشاور میں دہشت گرد حملے میں ایک سو چالیس سے زائد بچے، اسکول اسٹاف اور اساتذہ بے رحمی سےقتل کردیئےگئےتھے،جبکہ سو سے زائد زخمی ہوئےتھے۔

  • پیٹرول کا بحران حکومت کی ناکامی ہے، عمران خان

    پیٹرول کا بحران حکومت کی ناکامی ہے، عمران خان

    اسلام آباد: عمران خان نے کہا ہے کہ پاکستان میں پہلے کبھی ایسا پیٹرول کا بحران نہیں دیکھا،پہلے سی این جی اب پیٹرول کیلئے قطاریں لگی ہوئی ہیں۔

    اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کا کہنا تھا کہ انتخابات میں مسلم لیگ ن کی کامیابی میں خلیل الرحمان رمدے اور افتخار چوہدری کا ہاتھ تھا، ووٹوں کے بھرے تھیلوں میں فارم 14 اور 15 پہلے غائب تھے اب مل گئے، ہمیں بتایا جائے کہ یہ کہاں سے ملے، دھاندلی کی تحقیقات کے لئے مسلم لیگ ن جوڈیشل کمیشن بنائے۔

    عمران خان نے کہا کہ ہم مسلم لیگ ن سے مطالبہ کرتے ہیں کہ جوڈیشل کمیشن بنایا جائے کیونکہ جب تک آزاد جوڈیشل کمیشن کے سامنے معاملات نہیں رکھے جائیں گے اور غیر جانبدارانہ تحقیقات نہیں ہوں گی ، پاکستان میںصاف و شفاف الیکشن نہیں ہوں گے۔

    انہوں نے کہا کہ ملک میں موجود ہر مسئلے کی وجہ دھرنے کو قرار دیا جا رہا تھا حتیٰ کہ کسی کو کھانسی بھی آتی تھی تو کہا جاتا تھا کہ دھرنے کی وجہ سے ہے لیکن جب سے دھرنا ختم ہوا ہے تب سے ہر چیز درہم برہم ہو گئی ہے، پہلے سی این جی کی لائنیں لگا کرتی تھیں اور اب پیٹرول بھی نہیں مل رہا باوجود اسکے کہ عالمی منڈی میں پچھلے 6 ماہ میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں 60 فیصد کم ہوئیں۔انہوں نے کہا کہ پیٹرول کے معاملے میں اتنی نااہلی تو پیپلزپارٹی کے دور میں بھی نہیں کی گئی ۔

    انہوں نے کہا کہ حکومت نے پیٹرول کی قیمت پر سرچارج عائد کئے اور جی ایس ٹی بھی 17 فیصد سے 22 فیصد کر دیا گیا جبکہ بجلی کے بلوں پر عائد ہونے والے سرچارج کو بجلی کی قیمتوں کا حصہ ہی بنا دیا گیا ہے۔ اگر دھرنا ختم نہ ہوتا تو پیٹرول اور بجلی کی قیمتوں میں مزید کمی آ سکتی تھی، انہوں نے کہا کہ ملک میں 40 فیصد بجلی فرنس آئل سے بنتی ہے لہٰذا پیٹرول کی قیمتوں میں کمی ہونے کی وجہ سے بجلی بھی سستی ہونی چاہئے تھی۔

    پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اسد عمر نے کہا کہ پاکستان کی تاریخ میں پیٹرول کا ایسا بحران پہلے نہیں دیکھا گیا اور یہ اس وقت پیدا ہوا جس عالمی مارکیٹ میں پیٹرول کی قیمتیں 60 فیصد تک کم ہو چکی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پی ایس او 210 ارب روپے کا ڈیفالٹ ہے، پہلے قومی بینکوں کی سطح پر ڈیفالٹ ہوا اور اب ایل سیز پر ڈیفالٹ ہو گیا، انہوں نے کہا کہ 80 فیصد بجلی کی قیمت میں اضافہ کیا اور سرچارج کو بھی بجلی کی قیمتوں کا حصہ بنا دیا گیا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ وزیر پیٹرولیم نے قلت کی وجہ پیٹرول کی طلب میں اضافہ بتایا ہے لیکن ایسا کیسے ہو سکتا ہے کہ تیل کی قیمتیں کم ہونے کے باعث تیل زیادہ فروخت ہوا اور پی ایس او کنگال ہو گیا؟ زیادہ فروخت ہونے کے باعث منافع میں اضافہ ہوتا ہے خسارہ نہیں ہوتا۔ انہوں نے کہا کہ پیٹرول کی قلت کے باعث حکومت پاور پلانٹ بھی بند کرنے پر آگئی ہے جس سے بجلی کا بڑا بحران جنم لے گا۔

  • پشاور: تاجروں کی ہلاکت کیخلاف تاجر برادری سراپا احتجاج

    پشاور: تاجروں کی ہلاکت کیخلاف تاجر برادری سراپا احتجاج

    پشاور: تجاوازت کے خلاف آپریشن نے تین تاجروں کی جان لے لی، تاجروں کی ہلاکت کیخلاف پشاور کی تاجر برادری آج  ہڑتال کررہی ہے۔

    گزشتہ رات پشاور کے گھنٹہ گھر پر تجاوزات کیخلاف انتظامیہ نے بھاری مشینری کے ساتھ آپریشن شروع کیا، آپریشن کے دوران تین تاجر کرین کی زد میں آکرجاں بحق ہوگئے، جس پر تاجر برادری سراپا احتجاج بن گئی ہے۔

    پشاور کے تاجر آج ہلاکتوں کیخلاف کاروبار بند رکھ اپنا احتجاج ریکارڈ کروا رہے ہیں ۔

    واقعے کے بعد وزیرِاعلی خیبر پختون خوا کے نوٹس لینے پر پولیس نے اسسٹنٹ کمشنر ، ایڈمنسٹریٹر اور کرین کے ڈرائیور کیخلاف مقدمہ درج کرلیا، وزیرِاعلٰی پرویز خٹک نے کہا کہ واقعے کے ذمہ دار افراد سے قانون کے مطابق نمٹا جائے گا۔

    گذشتہ روز تاجروں نے واقعے کو انتظامیہ کی جارحیت قرار دیا اور پشاور میں مکمل ہڑتال کا اعلان کیا تھا۔

    سیکرٹری داخلہ نے تجاوزات معاملے کا نوٹس لے لیا، واقعے کی انکوائری کا حکم دے دیا ہے، سیکرٹری داخلہ اختر علی اسپیشل سیکرٹری ہوم سراج احمد خان کو انکوائری کمیٹی کا سربراہ بنا دیا گیا ہے، پرویز خٹک نے تجاویزات کے خلاف آپریشن مین تین افراد کی ہلاکت پر نوٹس لے لیا، واقعہ اور افسوس کا اظہار اور تحقیقاتی ٹیم تشکیل دیدی۔

  • آئندہ پروٹوکول کے بغیر سفر کروں گا ، عمران خان

    آئندہ پروٹوکول کے بغیر سفر کروں گا ، عمران خان

    اسلام آباد: تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے آئندہ بغیر پروٹوکول کے سفر کرنےکااعلان کردیا۔

    پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کا پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہنا تھا کہ این اے 122 سے متعلق تحقیقاتی رپورٹ ویب سائٹ پر ڈال دی ہے اور اس میں سب کچھ واضح ہو گیا ہے۔ کمیشن کے مطابق 34 ہزار ووٹوں پر مہر نہیں لگی جبکہ این اے 122 میں سے این اے 124 کے ووٹ بھی ملے۔

     ان کا کہنا تھا کہ اسحاق ڈار کو خط اس لئے لکھا تاکہ ہمیں سڑکوں پر نکلنا نہ پڑے تاہم 18 جنوری کو اگلے لائحہ عمل کا اعلان کیا جائے گا۔ ایک سوال کے جواب میں عمران خان نے کہا کہ پرویز رشید عجیب و غریب باتیں کر رہے ہیں، ان کا ذہنی توازن درست معلوم نہیں ہوتا۔

    عمران خان نے کہا کہ ماحول خراب نہیں کرنا چاہتے، سانحہ پشاور کے بعد جو تعاون ہوسکتا تھا حکومت سے کیا، جن نکات پر اتفاق ہوا تھا، اس پر مفاہمت کیلئے تیار ہیں، اسحاق ڈار نے 3 نکات پر اتفاق کرلیا تھا لیکن 30 دسمبر کے بعد واپس آنے کا کہہ کر پھر نہیں پلٹے، مذاکرات کے ماحول کو برقرار رکھنے کیلئے خط لکھا۔

    انہوں نے مزید کہا کہ 18 جنوری کو اپنے آئندہ کے لائحہ عمل کا فیصلہ کرنا ہے، حکومت عوام کی آنکھوں ميں دھول جھونکنے کی کوشش کررہی ہے، کمیشن نے مانا 34 ہزار ووٹ غیرمستند ہیں، 284 میں سے 128 تھیلوں میں فارم 14، 15 نہیں، کپتان نے ایک بار پھر بااختیار جوڈیشل کمیشن کا مطالبہ کردیا۔

    پی ٹی آئی چیئرمین کہتے ہیں کہ آرمی پبلک اسکول صوبائی حکومت کے نہیں، فوج کے تحت ہیں، والدین کی جگہ میں ہوتا تو اسی طرح احتجاج کرتا، اگر والدین کی بھڑاس نکلتی ہے تو میں پھر جانے کو تیار ہوں، میرے ساتھ پروٹوکول کی 6 گاڑیاں تھیں، آج کے بعد میرے ساتھ کوئی پروٹوکول نہیں ہوگا۔

  • پشاور: خواتین اساتذہ کو اسلحہ رکھنے کی اجازت

    پشاور: خواتین اساتذہ کو اسلحہ رکھنے کی اجازت

    پشاور: خیبر پختون خوا حکومت نے خواتین اساتذہ کو بھی اسلحہ رکھنے کی اجازت دے دی ہے تاکہ کسی حملے کی صورت میں وہ حملہ آوروں کا مقابلہ کرسکیں۔

    سانحہ پشاور کے بعد ملک بھر میں اسکولوں کو سیکیورٹی خدشات ہیں، کہیں اسکولوں کو دھمکی آمیز پیغام مل رہے ہیں تو کہیں اسکولوں پر قبضے ہورہے ہیں لیکن اب خواتین ٹیچرز کو بھی اسلحہ رکھنے کی اجازت دیدی گئی ہے، جس کا مقصد اساتذہ کو تحفظ کا احساس دلانا ہے۔

    صوبائی وزیرِ تعلیم محمد عاطف کا کہنا ہے کہ حساس تعلیمی اداروں کی سیکیورٹی پر خاص توجہ دے رہے ہیں، اسی کروڑ روپے کی لاگت سے پچاس ہزار اساتذہ کو خصوصی تربیت دی جارہی ہے۔

    واضح رہے کہ پشاور میں آرمی پبلک اسکول پر حملے کے بعد حکومت نے سیکیورٹی خدشات کی بناء پر ملک بھر کے تعلیمی اداروں میں موسمِ سرما کی تعطیلات میں اضافہ کردیا تھا تاکہ اس دوران ان کی سکیورٹی کے انتظامات بہتر بنائے جاسکیں۔

    یاد رہے گزشتہ سال 16دسمبر کو پشاور کے آرمی پبلک اسکول پر دہشت گردوں کے حملے میں 133 بچوں سمیت 148 افراد شہید ہوگئے  تھے۔

    دوسری جانب پشاور میں دوسو چھپن نجی تعلیمی اداروں کی رجسٹریشن مکمل نہیں ہوسکی ہے، چیئرمین پشاور بورڈڈاکٹر شفیع آفریدی کے مطابق صوبے کےاکیس سو تعلیمی اداروں میں سے اٹھارہ سو چوالیس کی رجسٹریشن کاعمل مکمل ہوگیا، اسکول کے ساتھ ساتھ زیرِ تعلیم طالبعلم اور اساتذہ سے متعلق معلومات بھی اکھٹی کی جارہی ہیں۔

    چیئرمین پشاوربورڈ کا کہنا ہے کہ نجی درسگاہوں میں درس و تدریس سے وابستہ افغان اساتذہ اور اسٹاف کا بھی مکمل ڈیٹا جمع کیا جارہا ہے، ڈیٹا حاصل ہونے کے بعد تعلیمی اداروں میں ایس او ایس سروس فراہم کردی جائے گی۔

  • عمران خان کا آرمی پبلک اسکول کا دورہ، شہداء کے والدین مشتعل

    عمران خان کا آرمی پبلک اسکول کا دورہ، شہداء کے والدین مشتعل

    پشاور: عمران خان کے آرمی پبلک اسکول پہنچنے پرشہید بچوں کے مشتعل والدین کا احتجاجی مظاہرہ، عمران خان کا گھیراؤکرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق  پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان آج اپنی رہائش گاہ بنی گالہ اسلام آباد سے  آرمی پبلک اسکول کے شہید طلباء سے اظہار یکجہتی کیلئے پہنچے توانہیں شہید بچوں کے والدین کی جانب سے شدید مزاحمت کا سامنا کرنا پڑا۔

    عمران خان جب بچوں کیلئے دعائے مغفرت کررہے تھے تو اسی اثناء میں ایک شہید بچے اسفند کی والدہ سیکورٹی حصار کوتوڑتے ہوئے عمران خان کے قریب پہنچ گئیں اوران کا گریبان پکڑکرکہا کہ ہمیں ہمارے بچوں کے خون کا حساب دیا جائے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ’’تم یہاں ہمارے لئے نہیں آئے تم میڈیا کیلئے، اخبارات کیلئے اوراپنی نئی دلہن کو سیرکرانے کے لئےلے کرآئے ہو ہمیں اس کی کوئی ضرورت نہیں ہم نے آپ کو ووٹ دے کرغلطی کی‘‘۔

    اس موقع پرایک بچے کے والد نے کہا کہ اپنے بچوں کی لاشوں پران سیاست دانوں کو سیاست نہیں کرنے دیں گےان کے لوگوں کوعوام کے مسائل سے کوئی دلچسپی نہیں۔

    ایک شہید بچے احسان کی والدہ نے روتے ہوئے کہا کہ خدارا پاکستان سے افغان باشندوں کو باہر نکالا جائے، ملک کی خارجہ پالیسی کو درست کیا جائے ۔

    صورت حال کی نزاکت بھانپتے ہوئے سیکیورٹی حکام نے عمران خان اورریحام خان کو اسکول کے عقبی دروازے سے روانہ کردیا۔