Tag: پلان بی

  • اپنے مقصد میں کامیاب ہوگئے، پلان بی فیل ہونے کے بعد حافظ حسین کا دعویٰ

    اپنے مقصد میں کامیاب ہوگئے، پلان بی فیل ہونے کے بعد حافظ حسین کا دعویٰ

    کراچی: پلان اے کی طرح پلان بی کی ناکامی کے بعد بھی جے یو آئی ف کے رہنما حافظ حسین احمد نے حیران کن دعویٰ کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز مولانا فضل الرحمان کا پلان بی بھی فیل ہو گیا ہے، رہبر کمیٹی نے شاہراہوں پر جاری دھرنے ختم کرنے کا اعلان کیا، تاہم حافظ حسین احمد نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اپنے مقصد میں کامیاب ہو گئے ہیں۔

    رہنما جے یو آئی ف حافظ حسین احمد نے کہا عمران خان کو جس طرح اکثریت سے نوازا گیا تھا، اس پر ہمیں شکوہ تھا، جس کا جواب شکوہ آنے کے بعد ہم اپنے مقاصد میں کامیاب ہو گئے ہیں، الیکشن میں جعلی طریقے سے مینڈیٹ دیا گیا جو ہمیں تسلیم نہیں۔

    جے یو آئی رہنما نے کہا کہ مذاکرات پر بنائی گئی حکومتی کمیٹیاں ناکام ہوئیں، چوہدری برادران کی جو کمیٹی تھی اس کے اسپانسر وہ نہیں تھے جو پہلی کمیٹیوں کے تھے۔

    یہ بھی پڑھیں:  جے یوآئی(ف) نے پلان ’سی‘ کا اعلان کردیا

    یاد رہے کہ دو روز قبل حافظ حمداللہ نے بھی عجیب و غریب منطق اختیار کرتے ہوئے کہا تھا کہ دھرنے سے عام شہریوں کو تکلیف نہیں ہو رہی، ہم شاہراہیں دن میں بند کرتے ہیں رات کو کھول دیتے ہیں۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز جمعیت علمائے اسلام (ف) نے اے اور بی کے بعد پلان ’سی ‘ کا بھی اعلان کر دیا ہے، جس کے تحت ملک بھر کے اضلاع میں جلسے اور احتجاجی ریلیاں نکالی جائیں گی، اپوزیشن کی رہبر کمیٹی کے کنوینئر اکرم درانی نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ 4 نکات کا حصول ہمارا نصب العین ہے، حکومت بوکھلاہٹ کا شکار ہے، عمران خان گھر جائیں گے۔

  • جے یو آئی ف کا پلان بی، کارکنوں کے دن کے اوقات میں شاہراہوں پر دھرنے

    جے یو آئی ف کا پلان بی، کارکنوں کے دن کے اوقات میں شاہراہوں پر دھرنے

    کراچی: جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی ف) کے کارکنوں نے پلان بی کے تحت دن کے اوقات میں ملک بھر کے مختلف شہروں کی شاہراہوں پر دھرنے شروع کر دیے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق جے یو آئی ف کے کارکن پلان بی کے تحت دن کے اوقات میں شاہراہیں بند کر رہے ہیں، چوتھے روز بھی جے یو آئی کارکنوں نے حب ریور روڈ بند کر دیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق سندھ، بلوچستان کے درمیان دھرنے کے باعث ٹریفک کی آمد و رفت بند ہو گئی ہے، شہری سڑک پر پھنس گئے ہیں، کوئٹہ چمن شاہراہ اور سکھر میں بھی قومی شاہراہ بلاک کر دی گئی ہے جس سے مسافروں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

    کندھکوٹ میں جے یو آئی ف کا انڈس ہائی وے پر دھرنا جاری ہے جس سے ٹریفک معطل ہے، گھوٹکی میں بھی جے یو آئی کا قومی شاہراہ پر دھرنا چوتھے روز میں داخل ہو چکا ہے، سکھر میں ٹھیڑی بائی پاس پر دھرنا دیا گیا ہے، قومی شاہراہ بلاک ہے، گاڑیوں کی لمبی لمبی قطاریں لگ گئی ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  مولانا فضل الرحمان کا پلان بی روکنے کے لئے درخواست دائر

    کوئٹہ چمن شاہراہ کو سید حمید کے مقام پر بند کیا گیا ہے، شاہراہ کی بندش کے باعث پاک افغان ٹرانزٹ ٹریڈ سپلائی معطل ہو گئی ہے۔

    چلاس میں تھور کے مقام پر جے یو آئی ف کے کارکنوں نے شاہراہ قراقرم پر دھرنا دیا ہوا ہے، جس کے باعث شاہراہ قراقرم بند ہو چکی ہے، اور مسافر گاڑیاں پھنسی ہوئی ہیں، شاہراہ کی بندش سے گلگت بلتستان کا راولپنڈی سے زمینی رابطہ بھی منقطع ہو چکا ہے۔

    کے پی کے ضلع مالاکنڈ میں بھی جے یو آئی ف کے کارکنوں نے چکدرہ پل کو ایک بار پھر بند کر دیا ہے، مالاکنڈ میں مین شاہراہ بھی بدستور بند ہے، مسافروں کو آمد و رفت میں شدید مشکلات کا سامنا ہے، لوگ اذیت میں مبتلا ہو چکے ہیں۔

  • وزیراعظم کے مستعفی ہونے کے مطالبے پر قائم ہیں، حافظ حمد اللہ

    وزیراعظم کے مستعفی ہونے کے مطالبے پر قائم ہیں، حافظ حمد اللہ

    کراچی: جے یو آئی (ف) کے مرکزی رہنما حافظ حمد اللہ کا کہنا ہے کہ پلان بی احتجاج کا دوسرا مرحلہ ہے جو جاری ہے، تمام صوبوں کو ملانے والی شاہراہیں اور شاہراہ ریشم بند ہے۔

    تفصیلات کے مطابق جے یو آئی (ف) کے مرکزی رہنما حافظ حمد اللہ نے اے آروائی نیوز کے پروگرام باخبرسویرا میں بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ پلان بی احتجاج کا دوسرا مرحلہ ہے جو جاری ہے، تمام صوبوں کو ملانے والی شاہراہیں اور شاہراہ ریشم بند ہے۔

    حافظ حمد اللہ نے کہا کہ وزیراعظم کے مستعفی ہونے کے مطالبے پر قائم ہیں، حکومت کی جانب سےکوئی رابطہ نہیں کیا گیا۔

    دوسری جانب تحریک انصاف کی رہنما کنول شوزب نے اے آروائی نیوز کے پروگرام باخبرسویرا میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مولانا کا دھرنا صرف ان کی خواہشات پر مبنی تھا، مولانا جن لوگوں کو لے کر آئے ان کو کچھ پتہ ہی نہیں تھا، مولانا نے ساتھ آنے والوں کو استعمال کیا۔

    یاد رہے کہ دو روز قبل حافظ حسین احمد کا کہنا تھا کہ پلان بی میں تمام طبقوں کو شامل کیا گیا ہے، پلان بی کو تمام اتحادی سیاسی جماعتوں کی حمایت حاصل ہے۔

    مولانا فضل الرحمان نے دھرنا ختم کرنے کا اعلان کردیا

    واضح رہے کہ 13 نومبر کو جمیعت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے اسلام آباد میں 14 روز سے جاری دھرنا ختم کرنے کا اعلان کیا تھا۔

    مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ آگے کا لائحہ عمل یہ ہوگا کہ کارکن شہروں میں نہ بیٹھیں تاکہ لوگ پریشان نہ ہوں، اگلے دھرنے شہروں کے اندر نہیں قومی شاہراہوں پر ہوں گے۔

  • جے یو آئی نے چھتر پلین کے مقام پر شاہراہ قراقرم بلاک کر دی

    جے یو آئی نے چھتر پلین کے مقام پر شاہراہ قراقرم بلاک کر دی

    مانسہرہ: جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی ف) نے پلان بی پر عمل درآمد شروع کر دیا ہے، مانسہرہ، چھترپلین کے مقام پر شاہراہ قراقرم بلاک کر دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق جے یو آئی ف کے کارکنان نے چھتر پلین کے مقام پر شاہراہ قراقرم بلاک کر دی ہے، جس کے باعث مسافروں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

    ادھر لکی مروت میں بھی جے یو آئی کارکنان نے انڈس ہائی وے بنوں لنک روڈ ٹریفک کے لیے بند کر دیا ہے، مالاکنڈ میں بھی جے یو آئی کارکنان نے پل چوکی کے مقام پر مین شاہراہ ٹریفک کے لیے بند کر دی۔

    نوشہرہ میں کارکنان نے حکیم آباد میں جی ٹی روڈ کو ٹریفک کے لیے بند کر دیا گیا ہے، جے یو آئی کارکنوں نے حب ریور روڈ کو بھی ٹریفک کے لیے بند کر دیا ہے، جس سے سندھ بلوچستان کے درمیان ٹریفک معطل ہو گیا اورمسافروں کو مشکلات پیش آ رہی ہیں، سکھر میں بھی کارکنوں نے قومی شاہراہ بلاک کر دی ہے، گھوٹکی میں دھرنا دیا گیا ہے جس سے قومی شاہراہ پر ٹریفک معطل ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  مولانا فضل الرحمان کے کارکنان آج سے پلان بی پرعمل شروع کریں گے

    واضح رہے کہ آج جمیعت علمائے اسلام ف نے پلان بی کے تحت سندھ، پنجاب، بلوچستان اور خیبر پختون خوا میں شاہراہیں بند کرنا شروع کر دیا ہے، اس سلسلے میں کارکنوں کو ہدایت نامے بھی جاری کیے گئے جا چکے ہیں۔

    گزشتہ روز کوئٹہ چمن شاہراہ پر بھی جے یو آئی کارکنان نے دھرنا دے شاہراہ بند کر دی تھی، جس کے باعث ٹریفک کا شدید مسئلہ پیدا ہوا، گاڑیوں کی لمبی قطاریں بن گئیں اور لوگ سات گھنٹوں سے زائد شاہراہ پر پریشان پھنسے رہے۔

    پشین، قلعہ عبداللہ کے اسسٹنٹ کمشنر نے مظاہرین کے ساتھ مذاکرات بھی کیے لیکن ناکام رہے، دھرنا دینے والے کارکنان شاہراہ کھولنے پر راضی نہیں ہوئے۔ پاک افغان ٹرانزٹ ٹریڈ بھی معطل ہو گئی تھی۔

  • پلان بی کو تمام اتحادی سیاسی جماعتوں کی حمایت حاصل ہے، حافظ حسین احمد

    پلان بی کو تمام اتحادی سیاسی جماعتوں کی حمایت حاصل ہے، حافظ حسین احمد

    اسلام آباد: جمیعت علمائے اسلام ف کے رہنما حافظ حسین احمد نے کہا ہے کہ پلان بی میں شہر کے باہر ہائی ویز کو بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق جمیعت علمائے اسلام (ف) کے مرکزی رہنما حافظ حسین احمد نے اے آروائی نیوز کے پروگرام باخبرسویرا میں بات کرتے ہوئے کہا کہ پلان اے میں معاہدے کی پاسداری کی گئی۔

    حافظ حسین احمد نے کہا کہ پلان بی میں تمام طبقوں کو شامل کیا گیا ہے، پلان بی کو تمام اتحادی سیاسی جماعتوں کی حمایت حاصل ہے۔ انہوں نے کہا کہ چمن کوئٹہ شاہراہ پر دھرنا جاری ہے، شہر کے باہر ہائی ویز کو بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ جمیعت علمائے اسلام (ف) کے رہنما نے مزید کہا کہ حکومت مذاکرات کے حوالے سے کبھی سنجیدہ نہیں تھی۔

    دوسری جانب تحریک انصاف کے رہنما نے اے آروائی نیوز کے پروگرام باخبرسویرا میں بات کرتے ہوئے کہا کہ مولانا کا دھرنا ذاتی مفاد کے لیے ہے، ریاست شاہراہوں کو بند کرنے کی اجازت نہیں دے گی۔

    فرخ حبیب نے کہا کہ مولانا کا دھرنا کسی سیاسی مقصد کے لیے نہیں تھا، پلان اے ناکام ہوگیا،اب بی بھی ناکام ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ مولانا کو ان کے حلقے کے لوگ مسترد کرچکے ہیں۔

    مولانا فضل الرحمان نے دھرنا ختم کرنے کا اعلان کردیا

    یاد رہے کہ گزشتہ روز جمیعت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے اسلام آباد میں 14 روز سے جاری دھرنا ختم کرنے کا اعلان کیا تھا۔

    مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ آگے کا لائحہ عمل یہ ہوگا کہ کارکن شہروں میں نہ بیٹھیں تاکہ لوگ پریشان نہ ہوں، اگلے دھرنے شہروں کے اندر نہیں قومی شاہراہوں پر ہوں گے۔

  • مولانا فضل الرحمان کا پلان بی ناکام بنانے کے لئے پولیس کی حکمت عملی تیار

    مولانا فضل الرحمان کا پلان بی ناکام بنانے کے لئے پولیس کی حکمت عملی تیار

    لاہور : پولیس نے جے یو آئی ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کے پلان بی کو ناکام بنانے کے لئے حکمت عملی تیار کرلی ہے اور سڑکیں بلاک کرنے والوں سے سختی سے نمٹنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور پولیس نے جے یو آئی ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کے پلان بی کے لیے کمرکس لی اور پلان بی سےنمٹنے کے لئے حکمت عملی تیار کرلی گئی ہے ،سی سی پی او کی سربراہی میں پولیس افسران کا اجلاس ہوا، جس میں افسران واہلکاروں کی چھٹیاں منسوخ کردیں گئیں۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ لاہورکےداخلی اورخارجی راستوں پرنفری بڑھادی گئی، ٹھوکر، بابوصابو اور شاہدرہ میں بھی نفری بڑھائی گئی ، پہلے مرحلے میں کارکنان کو شہر میں داخل ہونے سے روکا جائے گا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پولیس کو فضل الرحمان کا پلان بی ناکام بنانے اور کسی کوسڑک بلاک کرنےکی کوشش نہ کرنےدینے کی ہدایت کی گئی ہے، کارکنان کےخلاف پولیس احکامات ملنےپرکریک ڈاؤن کرےگی۔

    ذرائع کے مطابق کارکنان کی لسٹیں متعلقہ تھانوں میں جلدبھجوا دی جائیں گی، لسٹیں ملنے پرفیصلہ کیا جائے گا کہ 16ایم پی او کے تحت نظر بند کیا جائے جبکہ سڑکیں بلاک کرنے والوں سے سختی سے نمٹنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    مزید پڑھیں : ‘ مولانا فضل الرحمان حکومت سے کوئی معاہدہ نہیں کریں گے

    خیال رہے مولانا فضل الرحمان پلان بی سے متعلق اہم اعلان کچھ دیر میں کریں گے جبکہ جے یو آئی کے رہنما ایڈووکیٹ کامران مرتضی نے کہا ہے کہ مولانا فضل الرحمان حکومت سے کوئی معاہدہ نہیں کریں گے بلکہ حکومت پر مزید دباو بڑھائیں گے ، تحریک کے پلان بی کا آغاز آج سے ہوگا۔

    یاد رہے گذشتہ روز جمعیت علماء اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے ’پلان بی‘ کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ کل شام کو لائحہ عمل بتاؤں گا ہمیں ایک جگہ سے دوسری جگہ جانا ہے، یہ مارچ ’پلان اے‘ ہے جو برقرار رہے گا۔

    ان کا کہنا تھا کہ پلان بی پر کل سے عملدرآمد شروع ہوگا، پلان بی کی طرف جائیں گے تو میں شانہ بشانہ ہوں گا، قانون کو ہاتھ میں نہیں لینا جدوجہد کو پرامن رکھنا ہے، گھر نہیں جانا ہے، پلان بی کے لیے کارکنان گھروں سے نکل آئیں۔

  • جے یو آئی (ف) کا پلان بی ، کراچی میں  13 مقامات پر دھرنوں کا امکان

    جے یو آئی (ف) کا پلان بی ، کراچی میں 13 مقامات پر دھرنوں کا امکان

    اسلام آباد : ڈی آئی جی ساؤتھ شرجیل کھرل نے کہا ہے کہ جمعیت علمائے اسلام فضل الرحمان گروپ پلان بی کے تحت معاشی حب کراچی میں بھی 13 مقامات پر دھرنے دے سکتا ہے، ناخوشگوار صورتحال سے نمٹنے کے لئے سیکیورٹی اقدامات مکمل کئے جائیں۔

    تفصیلات کے مطابق جمعیت علمائے اسلام فضل الرحمان گروپ کے پلان بی کے تحت احتجاج کا دائرہ کار ملک بھر میں وسیع کرنے کا امکان ہے ، جس کے پیش نظر ڈی آئی جی ساوتھ شرجیل کھرل نے ایس ایس پی ساوتھ اور سٹی کو خط لکھ دیا ہے۔

    خط میں کہا گیا ہے کہ جمعیت علمائے اسلام فضل الرحمان گروپ کراچی میں مظاہرے کرسکتا ہے، انتہائی باوثوق ذرائع سے دھرنوں کی خبر موصول ہوئی ہے، معاشی حب کراچی میں13مقامات پر دھرنے دیئےجائیں گے، ممکنہ طور پر ساوتھ زون میں پانچ مقامات پر احتجاجی دھرنے منعقد کئے جاسکتے ہیں۔

    خط میں مزید کہا گیا ہے کہ آئل ٹرمینل کے اخراجی اور داخلی راستوں پر دھرنا دیا جاسکتا ہے، آئی سی آئی پل ، میری ویدر ٹاور، تین تلوار پر دھرنا دیا جاسکتا ہے، کسی بھی صورتحال سے نمٹنے کے لئے پولیس گشت اور سرویلنس بڑھائی جائے اور پولیس کسی بھی ناخوشگوار صورتحال سے نمٹنے کے لئے تمام سیکیورٹی سہولیات بروئے کار لائے۔

    مزید پڑھیں : پیرہو یا منگل ہم پلان بی پرعمل کریں گے، اکرم درانی

    واضح رہے کہ آزادی مارچ اور دھرنے سے مطلوبہ مقاصد پورے نہ ہونے پر جے یو آئی ف نے نئی حکمت عملی اپنانے کا فیصلہ کیا ہےجس کے مطابق جے یو آئی ف پیر سے ملک بھر کی شاہراہیں، موٹرویز اور ہائی ویزبند کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔

    مولانا فضل الرحمان کے اس فیصلے پر ان کا ساتھ دینے کے دعوے کرنے والی جماعتیں پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن نے منہ موڑ لیا تھا۔

    بعد ازاں اپوزیشن کی رہبر کمیٹی کے کنوینئر اور جمعیت علماء اسلام (ف) کے رہنما اکرم درانی نے کہا تھا کہ پیرہو یامنگل ہم پلان بی پرعمل کریں گے۔

  • کچھ کرنے سے قبل ’پلان بی‘ بنانے کا نقصان جانتے ہیں؟

    کچھ کرنے سے قبل ’پلان بی‘ بنانے کا نقصان جانتے ہیں؟

    ہم اب تک پڑھتے آئے تھے کہ جب بھی کوئی نیا کام کرنا شروع کرنا ہو، تو ایک بیک اپ پلان یا پلان بی ضرور ذہن میں رکھنا چاہیئے۔ وہ اس لیے کہ اگر حالات یا نتائج توقع کے مطابق نہ نکلیں تو دوسرے پلان پر عمل کیا جاسکے۔

    لیکن کیا آپ یہ پلان بی بنانے کا نقصان جانتے ہیں؟

    ماہرین کا کہنا ہے کہ جب بھی آپ کسی مقصد کے لیے پلان بی بناتے ہیں تو آپ کی ناکامی کا امکان بڑھ جاتا ہے۔

    حال ہی میں کی جانے والی اس تحقیق کے لیے مختلف افراد کو دو گرہوں میں تقسیم کیا گیا۔ ایک افراد کو ایک ٹاسک سونپا گیا جبکہ دوسرے افراد سے کہا گیا کہ وہ اس ٹاسک کو شروع کرنے سے پہلے سوچیں کہ کیا اسے مکمل کرنے کا کوئی دوسرا راستہ نکل سکتا ہے؟

    نتائج میں دیکھا گیا کہ متبادل راستہ تلاشنے والے زیادہ تر افراد ٹاسک مکمل کرنے میں ناکام رہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ جب آپ پلان بی بناتے ہیں تو غیر ارادی طور پر آپ کی توجہ تقسیم ہوجاتی ہے، وہ توجہ جو آپ کو صرف اپنے مرکزی مقصد پر دینی چاہیئے، وہ بٹ کر پلان اے اور پلان بی میں تقسیم ہوجاتی ہے۔

    ان کے مطابق پلان بی آپ کے خیالات اور ان آئیڈیاز کو بھی منتشر کرسکتا ہے جو آپ کو کسی مشکل کے سامنے آنے کے بعد ان سے نمٹنے میں مدد دے سکتے تھے جبکہ پلان بی موجود ہونے کی صورت میں آپ کے دماغ میں یہ خیال جگہ نہیں بنا پاتا کہ چاہے جیسے بھی ہو بس کامیابی حاصل کرنی ہو۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر آپ اپنے مقصد میں واقعی کامیاب ہونا چاہتے ہیں تو تمام کشتیاں جلا دینے والی حکمت عملی پر عمل کرتے ہوئے ایسے کام شروع کردینا چاہیئے جیسے یہ زندگی اور موت کا معاملہ ہو۔ پلان بی، سی یا ڈی کو بالکل بھی ذہن میں نہیں رکھنا چاہیئے۔

    تو کیا آپ بھی اب کوئی کام شروع کرتے ہوئے پلان بی بنانا چاہیں گے؟