Tag: پلواما حملے

  • پلواما حملے کا تعلق بھارت کی اندرونی سیاست سے ہے‘ اسد عمر

    پلواما حملے کا تعلق بھارت کی اندرونی سیاست سے ہے‘ اسد عمر

    اسلام آباد : وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر کا کہنا ہے کہ جغرافیائی محل وقوع کے لحاظ سے پاکستان اہمیت کا حامل ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خزانہ اسد عمر نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پلواما حملے کا تعلق بھارت کی اندرونی سیاست سے ہے، گزشتہ 2 دہائیوں سے پاکستان کوعالمی سطح پر تنہا کرنے کی کوشش کی گئی۔

    اسد عمر نے کہا کہ جغرافیائی محل وقوع کے لحاظ سے پاکستان اہمیت کا حامل ہے، پاکستان تاریخی لحاظ سے بھی اہم مقام رکھتا ہے۔

    وفاقی وزیر خزانہ نے کہا کہ سی پیک کی وجہ سے پاکستان کی اہمیت، چین سے تعلقات مستحکم ہوئے، پاکستان کے ایران کے ساتھ بھی اچھے تعلقات ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کا موقف ہے کہ افغان مسئلے کا حل مذاکرات ہیں، وزیراعظم نے بھارت کو بھی مذاکرات کی بارہا دعوت دی۔

    وفاقی وزیر خزانہ نے کہا کہ وسطی ایشیائی ریاستوں کے ساتھ یہ خطہ عالمی تجارت کا مرکزبن سکتا ہے۔

    کرپٹ عناصر کی نشان دہی کے لیے انٹیلی جنس ایجنسیوں کی مدد کا سوچ رہا ہوں: اسد عمر

    یاد رہے کہ دو روز قبل وزیرِ خزانہ اسد عمر کا کہنا تھا کہ ایف بی آر میں کرپٹ عناصر کی نشان دہی کے لیے وہ سنجیدگی کے ساتھ انٹیلی جنس ایجنسیوں کی مدد حاصل کرنے کا سوچ رہے ہیں۔

    وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ ٹیکس ایمنسٹی اسکیم آئی تو وہ نتیجہ دینے کے لیے ہوگی روایتی نہیں، بزنس کمیونٹی سے کہا کہ وہ کیسی ایمنسٹی اسکیم چاہتے ہیں تجاویز دیں۔

  • وزیراعظم عمران خان کی بھارت کو پلواماحملے کی تحقیقات کی پیش کش

    وزیراعظم عمران خان کی بھارت کو پلواماحملے کی تحقیقات کی پیش کش

    اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے بھارت کو پیشکش کردی کہ بھارت کے پاس پلواما حملے کے ثبوت ہے تو پیش کرے کارروائی کریں گے اور واضح کیا بھارت نے پاکستان پرحملہ کیاتوجواب دینےکاسوچیں گےنہیں بلکہ جواب دیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے پلوامہ حملے اور بھارتی الزامات سے متعلق قوم سے خطاب کرتے ہوئے کہا پلواماحملے کے بعد بھارت نے شواہد کے بغیر پاکستان پر الزام لگایا، بھارت کےالزام کااسی وقت جواب دیناتھا، لیکن سعودی ولی عہدکے دورےکی تیاری میں مصروف تھے، سعودی ولی عہدکے دورے کی وجہ سے فوری جواب نہیں دے سکا۔

    وزیراعظم کا کہنا تھا کہ سعودی ولی عہد اہم دورےپرپاکستان آ رہےتھے، کیاکوئی احمق بھی اس اہم موقع پر ایسی کارروائی کرے گا، نہ کوئی شواہد، نہ یہ سوچا گیا اس قسم کےحملے سے پاکستان کیافائدہ ہوناتھا، ہم نے دہشت گردی کی 15برس کی جنگ سےمقابلہ کیا۔

    ہماری سوچ ہےکوئی یہاں سے جاکر باہرحملےکرے نہ یہاں آکردہشت گردی کرے

    عمران خان نے کہا واضح کہتا ہوں یہ نیاپاکستان اور نیا مائنڈسیٹ ہے، بھارت سے پوچھناچاہتا ہوں کیا ماضی میں ہی پھنسے رہنا ہے؟ کیا بھارت نے جب بھی کوئی واقعہ ہونا ہے اس کاالزام پاکستان پرلگاناہے، ہماری سوچ ہےکوئی یہاں سے باہر حملے کرے نہ یہاں دہشت گردی کرے۔

    ان کا کہنا تھا کہ پاکستان امن اور خطے میں استحکام چاہتاہے، کوئی پاکستان کی زمین استعمال کر رہا ہے تو ہم سےدشمنی کررہاہے۔

    وزیراعظم عمران خان کی بھارت کوپلواماحملےکی تحقیقات کی پیش کش کرتے ہوئے کہا پلواما حملے کے ثبوت ہے تو پیش کرے کارروائی کریں گے، بھارت سے جب بھی مذاکرات کی بات ہوتی ہے وہ دہشت گردی کی بات کرتے ہیں، آئیں ہم دہشت گردی پر بھی بات کریں گے ،مسئلہ کشمیر پر بات ضرور ہوگی۔

    بھارت کوایک مرتبہ پھرکہتاہوں کھلےذہن کےساتھ آگےبڑھیں

    ان کا کہنا تھا کہ بھارت کوایک مرتبہ پھرکہتاہوں کھلےذہن کےساتھ آگےبڑھیں، پاکستان دہشت گردی سےسب سےزیادہ متاثرملک ہے، افغانستان میں کئی سال جنگ چلی آج وہاں بھی مذاکرات ہورہےہیں، جنگ کسی بھی مسئلےکاحل نہیں آخرمیں مذاکرات ہی ہوتےہیں۔

    وزیراعظم نے کہا بھارت نے پاکستان پرحملہ کیاتوجواب دینےکاسوچیں گےنہیں بلکہ جواب دیں گے، جنگ کسی بھی مسئلےکاحل نہیں ہوتا،بات چیت سےمسائل حل ہوتےہیں، جس طرح افغانستان میں ڈائیلاگ سےمسئلہ حل ہوایہاں بھی ایسےہی ہوگا، پاکستان جب استحکام کی طرف جارہاہےتوایسےواقعات میں کیوں ملوث ہوگا۔