Tag: پنجاب اسمبلی

  • پی ٹی آئی کی جانب سے پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر کون ہوگا؟ نام سامنے آگئے

    پی ٹی آئی کی جانب سے پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر کون ہوگا؟ نام سامنے آگئے

    لاہور : پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر کی نامزدگی کے معاملے پر پاکستان تحریک انصاف نے اپنی سیاسی کمیٹی کے ذریعے پانچ نام بانی چیئرمین کو بھجوا دیے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب اسمبلی میں نئے قائد حزب اختلاف کی نامزدگی کیلئے پی ٹی آئی سیاسی ٹیم نے بانی تحریک انصاف کو پانچ نام بھجوا دئیے ہیں۔

    ذرائع نے بتایا کہ بھیجے گئے ناموں میں سے تحریک انصاف کے بانی آئندہ ہونےوالی اپنے وکلاء یا فیملی کے ساتھ ملاقات میں ایک نام فائنل کریں گے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ سیاسی کمیٹی نےمعین ریاض قریشی، علی امتیاز وڑائچ ، اوعجاز شفیع ، شیخ امتیاز اور رانا شہباز کا نام دیئے ہیں، بانی پانچ ناموں میں سے کسی ایک کا نام اپوزیشن لیڈرپنجاب اسمبلی کے لئے تجویز کریں گے۔

    ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی کی کوشش ہے کہ پنجاب اسمبلی کے آئندہ اجلاس سے قبل اپوزیشن لیڈر کا نام فائنل کر لیا جائے تاکہ اسمبلی میں مؤثر نمائندگی یقینی بنائی جا سکے۔

    مزید پڑھیں‌: پی ٹی آئی میں مبینہ اختلاف، محمود اچکزئی کی بطور اپوزیشن لیڈر نامزدگی روک دی گئی

    یاد رہے کہ اس سے قبل پی ٹی آئی نے قومی اسمبلی اور سینیٹ میں قائدِ حزبِ اختلاف کے نامزدگی کے عمل کو مؤخر کر دیا تھا۔ پارٹی کمیٹی نے اعلان کیا تھا کہ محمود خان اچکزئی اور اعظم سواتی کی نامزدگی کو اس وقت تک روکا گیا ہے جب تک عمر ایوب اور شبلی فراز کی اپیلوں پر فیصلہ نہیں ہو جاتا۔

    پی ٹی آئی کے سیکرٹری جنرل سلمان اکرم راجہ نے کہا تھا کہ پارٹی قیادت موجودہ اپوزیشن لیڈروں کے ساتھ کھڑی ہے، پارٹی بانی عمران خان نے نئے نام تجویز کیے ہیں، اور امید ہے کہ عدالت کا فیصلہ پی ٹی آئی کے حق میں آئے گا۔

    واضح رہے کہ قومی اسمبلی میں محمود خان اچکزئی کو اپوزیشن لیڈر نامزد کرنے کے عمران خان کے فیصلے پر پارٹی کے اندر اختلافات بھی سامنے آئے تھے۔

    متعدد رہنماؤں نے اس فیصلے پر اعتراض کرتے ہوئے کہا تھا کہ پارٹی کے پاس اپنے کئی اہل امیدوار موجود ہیں، تاہم بعض اراکین کا مؤقف تھا کہ عمران خان کا فیصلہ حتمی اور قابلِ عمل ہونا چاہیے۔

  • 9 مئی کیس: پنجاب اسمبلی کے اپوزیشن لیڈر سمیت 32 پی ٹی آئی کارکنوں کو سزا سنا دی گئی

    9 مئی کیس: پنجاب اسمبلی کے اپوزیشن لیڈر سمیت 32 پی ٹی آئی کارکنوں کو سزا سنا دی گئی

    سرگودھا (22 جولائی 2025): انسداد دہشتگردی عدالت نے 9 مئی میانوالی ہنگامہ آرائی کیس میں پنجاب کے اپوزیشن لیڈر سمیت 32 کارکنوں کو سزا سنا دی۔

    اے آر وائی نیوز سرگودھا کے نمائندے عبدالحنان کے مطابق انسداد دہشتگردی کی عدالت سرگودھا میں 9 مئی میانوالی ہنگامہ آرائی اور توڑ پھوڑ کیس کی سماعت ہوئی۔ عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ سنایا۔

    اے ٹی سی کے جج محمد نعیم شیخ نے پی ٹی آئی سے تعلق رکھنے والے پنجاب اسمبلی کے اپوزیشن لیڈر احمد خان بھچر کو 10 سال قید کی سزا سنائی۔

    عدالت نے احمد خان بھچر سمیت 32 کارکنوں کو دس، دس سال قید کی سزا سنائی ہے۔

     9 مئی واقعات پر اپوزیشن لیڈر احمد خان بھچر سمیت پی ٹی آئی کارکنوں پر دہشتگردی کی دفعات کے تحت مقدمہ درج تھا۔

    دوسری جانب اے ٹی سی کی جانب سے فیصلہ سنائے جانے کے وقت احمد خان بھچر سمیت پی ٹی آئی کا کوئی کارکن عدالت میں موجود نہ تھا۔ جن ملزمان کو سزا سنائی گئی، وہ سب ضمانت پر ہیں۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل بھی 9 مئی کیسز میں پی ٹی آئی کے متعدد کارکنوں کو عدالت سے سزائیں سنائی جا چکی ہیں۔

  • بلوچستان میں غیرت کے نام پر خاتون کے قتل پر مذمتی قرارداد پنجاب اسمبلی میں جمع

    بلوچستان میں غیرت کے نام پر خاتون کے قتل پر مذمتی قرارداد پنجاب اسمبلی میں جمع

    لاہور : مسلم لیگ (ن) کی رکن حنا پرویز بٹ نے بلوچستان میں غیرت کے نام پر خاتون کے قتل پر مذمتی قرارداد پنجاب اسمبلی میں جمع کرادی۔

    تفصیلات کے مطابق بلوچستان میں غیرت کے نام پر خاتون کے قتل پر مذمتی قرارداد پنجاب اسمبلی میں جمع کرادی گئی۔

    قرارداد مسلم لیگ (ن) کی رکن حنا پرویز بٹ کی جانب سے جمع کرائی گئی، جس میں کہا ہے کہ یہ ایوان غیرت کےنام پر نہتی خاتون کےقتل کی شدید مذمت کرتا ہے۔

    قرارداد کے متن میں کہنا تھا کہ یہ ایوان جرگے کی آڑ میں قتل کئےگئےافراد کے اہلخانہ سے اظہار ہمدردی کرتا ہے اور حکومت بلوچستان سے مطالبہ کرتا ہے ملزمان کو فوری گرفتار کیا جائے۔

    قرارداد کے مطابق یہ ایوان ایسے واقعات کو پاکستان کی عالمی ساکھ کے لیے نقصان دہ سمجھتا ہے اور مطالبہ کرتا ہے غیرت کے نام پر قتل کیخلاف مؤثر قانون سازی کی جائے۔

    مزید پڑھیں : بلوچستان میں پسند کی شادی کرنے والے جوڑے کے قتل کا مقدمہ درج، اہم انکشافات

    یاد رہے بلوچستان میں پسند کی شادی کرنے والے جوڑے کو قتل کرنے کا واقعہ سامنے آیا تھا، فائرنگ کے دردناک مناظر کی ویڈیو سوشل میڈیا پروائرل ہوئی تھی۔

    بتایا جاتا ہے میاں بیوی ڈیڑھ سال سے روپوش تھے، دونوں کو دعوت کے بہانے بلایا گیا اور سردار کے فیصلے کے بعد کھلے میدان میں لے جا کر گولیاں چلا دی گئیں۔

    بعد ازاں خاتون اور مرد کے قتل کے واقعے کا مقدمہ تھانہ ہنہ اورڈک میں درج کیا گیا تھا۔

  • پنجاب اسمبلی میں سینیٹ ضمنی انتخاب، سخت پابندیاں عائد

    پنجاب اسمبلی میں سینیٹ ضمنی انتخاب، سخت پابندیاں عائد

    لاہور (20 جولائی 2025): پنجاب میں سینیٹ کے ضمنی الیکشن کے لیے ضابطہ اخلاق جاری ہو گیا امیدواروں سیاسی جماعتوں پر پابندیاں عائد کی گئی ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق پنجاب اسمبلی میں سینیٹ کی خالی نشست پر ضمنی الیکشن کل (پیر) ہوگا۔ اس سلسلے میں الیکشن کمیشن نے ضابطہ اخلاق طے کیا ہے اور امیدواروں سمیت سیاسی جماعتوں، ایجنٹس اور ووٹرز کے لیے کوڈ آف کنڈکٹ جاری کر دیا ہے۔

    الیکشن کمیشن کے ضابطہ اخلاق کے مطابق پولنگ اسٹیشنز میں موبائل فون اور الیکٹرانک ڈیوائس لے جانا سختی سے ممنوع قرار دیا گیا ہے جب کہ بیلٹ پیپرز کی تصویر لینے پر بھی پابندی عائد کر دی ہے۔

    ضابطہ اخلاق میں کہا گیا ہے کہ امیدوار یا حمایتی کسی سرکاری ملازم سے مدد نہیں مانگ سکتے اور کوئی سرکاری ملازم بھی کسی امیدوار کی حمایت یا مخالفت نہیں کر سکتا۔

    کوڈ آف کنڈکٹ میں واضح کیا گیا ہے کہ ضمنی الیکشن میں سرکاری وسائل استعمال نہیں ہوں گے جب کہ صدر مملکت اور گورنرز انتخابی مہم میں حصہ نہیں لے سکیں گے۔

    واضح رہے کہ پنجاب اسمبلی سے سینیٹ کی جس نشست پر ضمنی الیکشن ہو رہا ہے۔ وہ مسلم لیگ ن کے سابق سینیٹر پروفیسر ساجد میر کے انتقال کے باعث خالی ہوئی تھی۔

    ضمنی الیکشن میں مسلم ن کی جانب سے عبدالکریم جب کہ خدیجہ صدیقی، عبدالستار اور اعجاز حسین آزاد حیثیت میں امیدوار ہیں۔

    https://urdu.arynews.tv/kanwar-dilshad-kp-senate-election-20-july-2025/

  • داڑھی کے ڈیزائن بنانے کیخلاف پنجاب اسمبلی میں قرارداد جمع

    داڑھی کے ڈیزائن بنانے کیخلاف پنجاب اسمبلی میں قرارداد جمع

    لاہور : داڑھی کے ڈیزائن بنانے کیخلاف پنجاب اسمبلی میں قرارداد جمع کرادی گئی ، جس میں کہا ہے کہ داڑھی پر کسی بھی قسم کی ڈیزائننگ سخت گناہ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان مسلم لیگ نواز (پی ایم ایل این) کی رکن اسمبلی رخسانہ کوثر کی جانب سے پنجاب اسمبلی میں ایک قرارداد جمع کرائی گئی ہے، جس میں ملک بھر میں داڑھی کے اسٹائل بنانے یا ڈیزائن کرنے پر پابندی لگانے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

    قرار داد میں رکن صوبائی اسمبلی نے داڑھی کو حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی قابل احترام سنت قرار دیا اور کہا کہ فیشن کے انداز میں داڑھی بنانا یا تبدیل کرنا نہ صرف بے عزتی ہے بلکہ ایک سنگین گناہ بھی ہے۔

    قرارداد میں وفاقی حکومت پر زور دیا وہ اس رجحان کو روکنے کے لیے سخت قانون سازی کرے اور مطالبہ کیا گیا کہ وفاقی حکومت قانون سازی کرکے ڈیزائننگ کرانے والوں اور حجام کیخلاف کارروائی کرے۔

    یہ پہلا موقع نہیں جب مسلم لیگ ن کے ایم پی اے نے اس تشویش کا اظہار کیا ہو، اس سے قبل جولائی 2020 میں بھی ایسی ہی ایک قرارداد پیش کی تھی، جس میں داڑھی کے اسٹائل پر مکمل پابندی عائد کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔

  • پنجاب اسمبلی میں 26ارکان کی معطلی، اپوزیشن اور حکومت کے درمیان مذاکرات کامیاب

    پنجاب اسمبلی میں 26ارکان کی معطلی، اپوزیشن اور حکومت کے درمیان مذاکرات کامیاب

    لاہور: پنجاب اسمبلی میں 26 ارکان کی معطلی کے معاملے کے حوالے سے اپوزیشن اور حکومت کے درمیان مذاکرات کامیاب ہوگئے۔

    اسپیکر پنجاب اسمبلی نے اپوزیشن اور حکومت کے درمیان مذاکرات کی کامیابی پرمبارکباد دی، ملک محمد احمد خان نے کہا کہ احتجاج اپوزیشن کا حق ہے مگر آئین کے مطابق ہونا چاہیے، اسپیکر پنجاب اسمبلی نے آڈیو لنک کے ذریعے مذاکراتی کمیٹی کی میٹنگ میں شرکت کی۔

    اپوزیشن لیڈر احمد خان بھچر، معین قریشی بھی میٹنگ میں شریک ہوئے، اس کے علاوہ پارلیمانی لیڈر علی امتیاز وڑائچ، چیف وہپ رانا شہباز، حکومتی ارکان میں افتخار چھچھڑ، شعیب صدیقی، مجتبیٰ شجاع الرحمان نے میٹنگ میں شرکت کی۔

    مجتبیٰ شجاع الرحمان نے کہا کہ مذاکرات کا تیسرا دور کامیاب رہا، آج کی میٹنگ کی سربراہی رانا اقبال کررہے تھے، 26 ممبران پرسوں ووٹ ڈال سکیں گے، ارکان کی بحالی کا اختیار اسپیکر کے پاس ہے وہ ملک سے باہر ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ اسپیکر پنجاب اسمبلی ارکان کی بحالی سے متعلق رولنگ دیں گے، اسپیکر جب ایوان میں بات کریگا تو انھیں بات کرنے کا پورا موقع دیا جائیگا، بزنس ایڈوائزری میں اپوزیشن اور اسپیکر بات کرتے ہیں کہ اجلاس کیسے چلےگا۔

    مجتبیٰ شجاع الرحمان کا کہنا تھا کہ گالم گلوچ، نازیبا جملے استعمال نہیں کیے جائیں گے، لیڈر آف دی اپوزیشن کی گفتگو میں کوئی نعرہ بازی نہیں ہوگی، لیڈرآف دی ہاؤس کی گفتگو میں بھی کوئی مداخلت نہیں ہوگی، ہراجلاس کے بعد اسپیکر کی قیادت میں ایتھکس کمیٹی بیٹھے گی۔

    شعیب صدیقی نے کہا کہ ایوان کا تقدس پامال نہیں ہونا چاہیے، طے پایا ہے کوئی بھی پارلیمانی لیڈر جب بات کرے گا تو سنا جائےگا، اسمبلی کی کارروائی کو پوری دنیا دیکھتی ہے۔

    چوہدری شافع حسین نے کہا کہ مذاکرات میں چیزیں آگے لےجانے پر بات ہوئی، شور مچانا اپوزیشن کا حصہ ہوتا ہے مگر گالیاں دینا درست نہیں، پنجاب کی تاریخ کے سب سے زیادہ منصوبے موجودہ حکومت نے دیے۔

    https://urdu.arynews.tv/speaker-punjab-assembly-disqualification-reference-pti-members-pmln-leaders/

  • پی ٹی آئی نے پنجاب اسمبلی کے باہر اپنی اسمبلی لگا لی، تین قراردادیں بھی منظور کر لیں

    پی ٹی آئی نے پنجاب اسمبلی کے باہر اپنی اسمبلی لگا لی، تین قراردادیں بھی منظور کر لیں

    پاکستان تحریک انصاف نے پنجاب اسمبلی کے باہر اپنی اسمبلی لگا لی اور اس کو حقیقی اسمبلی قرار دیتے ہوئے تین قراردادیں بھی منظور کر لیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق پنجاب کی اپوزیشن جماعت پی ٹی آئی نے صوبائی اسمبلی کے باہر اپنی اسمبلی لگا لی۔ پی ٹی آئی نے اس کو حقیقی اسمبلی قرار دیتے ہوئے متفقہ طور پر تین قراردادیں بھی منظور کر لیں۔

    پی ٹی آئی اراکین کی جانب سے پنجاب حکومت کے غیر ضروری اور شاہانہ اخراجات بند اور ذاتی تشہیر پر مکمل پابندی لگانے، کسانوں کو حقیقی فائدہ دینے اور برطرف ملازمین کو فوری بحال کرنے کے مطالبات پر مبنی قراردادیں پیش کی گئیں، جنہیں متفقہ طور پر منظور کر لیا گیا۔

    پی ٹی آئی رکن ملک فہد کی جانب سے پنجاب حکومت کی شاہ خرچیوں کے خلاف قرارداد پیش کی گئی۔ قرارداد میں کہا گیا ہے صوبائی حکومت کی جانب سے نے مثال ذاتی تشہیر کی جا رہی ہے۔ حکومت کے غیر ضروری اور شاہانہ اخراجات بند کرنے اور ذاتی تشہیر پر مکمل پابندی لگانے کا مطالبہ کیا۔ یہ قرارداد اراکین نے اتفاق رائے سے منظور کی۔

    وقاص مان نے گندم اور کسان کے مسائل سے متعلق قرارداد پیش کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب حکومت صرف آٹا سستا کرنے پر فوکس کر رہی ہے، کسان کو فائدہ نہیں دیا جا رہا۔ 80 فیصد گندم پنجاب پیدا کرتا ہے، مگر یہیں کا کسان بدحال ہے۔

    پی ٹی آئی رکن علی امتیاز وڑائچ نے غیر قانونی طو رپر نکالے جانے والے ملازمین کی بحالی سے متعلق قرارداد پیش کرتے ہوئے کہا کہ حکومت ملازمین کو غیر قانونی طور پر نکال کر ظلم کر رہی ہے۔ برطرف ملازمین کو فوری بحال کیا جائے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ دنوں پنجاب اسمبلی کے بجٹ اجلاس کے دوران وزیراعلیٰ مریم نواز کے خطاب کے دوران احتجاج کرنے پر پی ٹی آئی کے 26 اراکین کو اسپیکر نے پہلے معطل کر دیا تھا بعد ازاں الیکشن کمیشن میں ان کی نا اہلی کے خلاف ریفرنس بھی دائر کیا جا چکا ہے۔

    تاہم اطلاعات کے مطابق پنجاب اسمبلی کے 26 اپوزیشن ارکان کے خلاف نااہلی ریفرنس الیکشن کمیشن بھیجنے پر چند سینئر (ن) لیگی رہنما اسپیکر ملک محمد احمد خان سے ناخوش ہیں۔

     

  • پنجاب اسمبلی میں پی ٹی آئی کے  26 ارکان کی رکنیت ختم کرنے کی تیاری

    پنجاب اسمبلی میں پی ٹی آئی کے 26 ارکان کی رکنیت ختم کرنے کی تیاری

    لاہور : پنجاب اسمبلی سیکریٹریٹ نے اپوزیشن کے 26 ارکان کیخلاف ریفرنس تیارکرلیا، مشاورت کے بعد ریفرنس الیکشن کمیشن کو جمع کرایا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب اسمبلی سے پی ٹی آئی ارکان کی چھانٹی کی تیاری کرلی گئی، اسمبلی سیکریٹریٹ نے اپوزیشن کے 26 ارکان کیخلاف ریفرنس تیار کرلیا۔

    سیکرٹری جنرل پنجاب اسمبلی عامرحبیب الیکشن کمیشن میں ریفرنس دائر کریں گے۔

    اسمبلی میں پی ٹی آئی کے 26 معطل ارکان کو ڈی سیٹ کرنے کے معاملے پر مشاورت کے لئے اسپیکر صوبائی اسمبلی ملک محمد احمد خان اسلام آباد پہنچ گئے ہیں۔

    مزید پڑھیں : پنجاب اسمبلی میں ہنگامہ آرائی کرنے پر 26 اپوزیشن ارکان معطل

    اسمبلی ذرائع کا کہنا ہے کہ اسپیکرپنجاب اسمبلی اور سیکرٹری جنرل سینئرقانون دانوں سےمشاورت کریں گے ، ریفرنس کو مزید مضبوط بنانے کے لیے قانونی مشاورت کی جائے گی، مشاورت کےبعدریفرنس الیکشن کمیشن کوجمع کرایا جائے گا۔

    اسمبلی سیکریٹریٹ نے اپوزیشن کے ہنگامے سے متعلق تمام ضروری دستاویزات اور شواہد جمع کر لیے ہیں، ریفرنس میں سابق چیف جسٹس عمر عطا بندیال کا حمزہ شہباز کے خلاف فیصلہ بھی شامل کیا گیا ہے

    یاد رہے اسپیکر اسمبلی ملک محمد احمد خان نے ایوان میں ہنگامہ آرائی کرنے پر اپوزیشن کے 26 ارکان کو معطل کر دیا تھا اور ارکان کے اسمبلی میں داخلے پر پابندی عائد کردی تھی۔

  • مسلم لیگ ن پنجاب اسمبلی میں سب سے بڑی جماعت بن گئی

    مسلم لیگ ن پنجاب اسمبلی میں سب سے بڑی جماعت بن گئی

    سپریم کورٹ آئینی بینچ کے مخصوص نشستوں کیس لئ فیصلے پر عملدرآمد کے بعد ن لیگ پنجاب اسمبلی کی سب سے بڑی جماعت بن گئی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق سپریم کورٹ آئینی بینچ کے فیصلے پر عملدرآمد کے بعد پنجاب اسمبلی میں ارکان کی بحال کے بعد اسمبلی میں حکمراں جماعت کے مجموعی ارکان کی تعداد 206 سے بڑھ کر 229 ہوگئی ہے۔

    ن لیگ کی خواتین کیلیے مخصوص ارکان کی تعداد 36 سے بڑھ کر57 ہو گئی۔ اسی طرح اقلیتوں کیلئے پنجاب اسمبلی میں ن لیگ کے ارکان کی تعداد 5 سے بڑھ کر 7 ہو گئی

    سپریم کورٹ کے آئینی بینچ کے اس فیصلے سے پنجاب اسمبلی میں موجود دیگر جماعتوں کو بھی فائدہ ہوا ہے۔

    پیپلز پارٹی کی مخصوص نشستوں پر خواتین ارکان کی تعداد 3 سے بڑھ کر 4 جب کہ مسلم لیگ ق کی خواتین کی مخصوص نشستیں 2 سے بڑھ کر 3 ہو گئی ہیں۔ استحکام پاکستان پارٹی کی خواتین کے لیے مخصوص نشست ایک سے بڑھ کر 2 ہو گئی ہیں۔

    الیکشن کمیشن فیصلے کے بعد پاکستان پیپلزپارٹی کو بھی اقلیتوں کی ایک نشست مل گئی ہے اور اسمبلی میں اس کے ارکان کی مجموعی تعداد 14 سے بڑھ کر 16 ہو گئی ہے۔ مسلم لیگ ق کے ارکان کی تعداد 10 سے بڑھ کر 11، استحکام پاکستان کے ارکان کی تعداد 6 سے بڑھ کر 7 ہو گئی ہے۔

    ایوانمیں سنی اتحاد کونسل کے ارکان کی تعداد 76 جبکہ تحریک انصاف کے ارکان کی تعداد 27 ہے۔ تحریک لبیک اور وحدت المسلمین بھی ایک ایک نشست سے اسمبلی میں اپنی نمائندگی رکھتی ہیں۔

    پنجاب اسمبلی کی 371 مجموعی نشستوں میں سے اس وقت ارکان کی تعداد 369 ہے۔ ایک آزاد رکن نے سال گزرنے کے باوجود حلف نہیں اٹھایا جب کہ ایک نشست پر ضمنی الیکشن ہونا باقی ہے۔

    واضح رہے کہ سپریم کورٹ آئینی بینچ نے مخصوص نشستوں کے نظر ثانی کیس کا فیصلہ دیتے ہوئے گزشتہ برس 12 جولائی کو سپریم کورٹ کے دیے گئے فیصلے کو کالعدم قرار اور پشاور ہائیکورٹ کے فیصلے کو بحال کر دیا تھا۔ اس فیصلے کے تحت سنی اتحاد کونسل (پاکستان تحریک انصاف) کو اسمبلیوں میں مخصوص نشستیں نہیں ملیں گی۔

    سپریم کورٹ آئینی بینچ نے الیکشن کمیشن کو اس فیصلے پر عملدرآمد کے احکامات بھی جاری کیے تھے۔ اس پر عمل کرتے ہوئے الیکشن کمیشن نے مخصوص نشستوں کی بحالی کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔

    https://urdu.arynews.tv/ecp-restore-reserved-seats-notification/

  • پنجاب اسمبلی میں الگ صوبے کی آواز اٹھ گئی

    پنجاب اسمبلی میں الگ صوبے کی آواز اٹھ گئی

    پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں پی پی رہنما علی حیدر گیلانی نے جنوبی پنجاب کو بجٹ میں نظر انداز کرنے پر الگ صوبے کی آواز اٹھا دی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق پنجاب اسمبلی کا بجٹ سیشن جاری ہے۔ اسپیکر ملک محمد احمد خان کی زیر صدارت اجلاس میں پنجاب میں ن لیگ کی حکومت کی اتحادی جماعت پیپلز پارٹی کے رہنما علی حیدر گیلانی بجٹ میں جنوبی پنجاب کو نظر انداز کرنے پر اتنا برہم ہوئے کہ الگ صوبے کی آواز اٹھا دی۔

    علی حیدر گیلانی نے جنوبی پنجاب کو نظر انداز کرنے پر اسپیکر سے خصوصی کمیٹی بنانے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ جنوبی پنجاب سے نا انصافی ہوئی تو الگ صوبے کی آواز اٹھے گی۔ الگ صوبہ مانگنا ہمارا حق ہے اور انشا اللہ الگ صوبہ لے کر رہیں گے۔

    پی پی رہنما کا یہ بھی کہنا تھا کہ ہمیں وسطی پنجاب کی ترقی پر اعتراض نہیں، لیکن جنوبی پنجاب کے اضلاع کیے ساتھ زیادتی نہ کریں اور وہاں کے ہیومن انڈیکس بہتر کریں۔ بجٹ کی کی گئی نا انصافی کا حساب لینا ہوگا۔

    علی حیدر گیلانی نے بتایا کہ واسا لاہور کو 147 ارب روپے دیے گئے جب کہ واسا ملتان کو ایک روپیہ بھی نہیں دیا گیا۔ وہاں کے عوام آلودہ اور زہریلا پانی پینے پر مجبور ہیں۔ ہمیں پیسے نہیں دیے جاتے، آواز بھی ایوان تک نہیں پہنچتی۔ ہم بات کریں تو عظمیٰ بی بی کو اعتراض ہو جاتا ہے۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل بھی پنجاب میں نئے صوبے بنانے کی آوازیں اٹھتی رہی ہیں۔

    پیپلزپارٹی جیتی تو جنوبی پنجاب کو الگ صوبہ بنائیں گے، بلاول بھٹو

    پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری ماضی میں متعدد بار کہہ چکے ہیں کہ اگر وہ الیکشن جیت کر حکومت میں آئے تو جنوبی پنجاب کو الگ صوبہ بنائیں گے۔

    جنوبی پنجاب صوبے کے قیام کیلئے آئینی ترمیمی بل اسپیکر قومی اسمبلی کو پیش

    عمران خان کے دور حکومت میں پی ٹی آئی کی جانب سے جنوبی پنجاب کے قیام کے لیے آئینی ترمیمی بل اسپیکر قومی اسمبلی کو پیش کیا گیا تھا۔

    https://urdu.arynews.tv/major-restrictions-imposed-on-opposition-in-punjab-assembly/