Tag: پنجاب اسمبلی کا اجلاس

  • مریم نواز پاکستان اور پنجاب کی پہلی خاتون وزیراعلیٰ  منتخب

    مریم نواز پاکستان اور پنجاب کی پہلی خاتون وزیراعلیٰ منتخب

    لاہور : مسلم لیگ ن کی چیف آرگنائزر مریم نواز پاکستان اور پنجاب کی پہلی خاتون وزیراعلیٰ منتخب ہوگئیں، مریم نواز کو 220ووٹ ملے۔

    تفصیلات کے مطابق اسپیکر ملک احمد خان کی زیرصدارت پنجاب اسمبلی کا اجلاس دوبارہ ہوا، اجلاس میں وزیراعلیٰ پنجاب کے انتخاب کے لیے ن لیگ کی جانب سے مریم نواز اور سنی اتحاد کونسل کی جانب سے رانا آفتاب مدمقابل تھے۔

    سنی اتحاد کونسل نے راناآفتاب کو بات کرنے کی اجازت نہ دینے پر واک آؤٹ کردیا ، جس کے بعد اسپیکر نے سنی اتحاد کونسل ارکان کے بغیر ہی وزیر اعلیٰ پنجاب کے انتخاب کا عمل شروع کرایا۔

    پنجاب اسمبلی میں وزیر اعلی کے چناؤ کے لئے ووٹنگ مکمل کی گئی، مریم نواز سمیت لیگی اتحاد نے ووٹ کاسٹ کئے تاہم سنی اتحاد کونسل نے ووٹنگ کے عمل کا مکمل بائیکاٹ کیا۔

    اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک احمدخان نے ووٹوں کی گنتی کے بعد اعلان کیا کہ مریم نواز پاکستان اور پنجاب کی پہلی خاتون وزیراعلیٰ منتخب ہوگئیں ہیں ، مریم نواز کو 220 ووٹ ملے جبکہ آفتاب احمدخان نےصفر ووٹ حاصل کئے۔

    ملک احمدخان کا کہنا تھا کہ رولزپروسیجر 1997کےمطابق مریم نواز کو وزیراعلیٰ پنجاب منتخب کیاجاتاہے، درخواست ہے نومنتخب وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز لیڈر آف ہاؤس کی سیٹ پر تشریف لائیں۔

    اسپیکر پنجاب اسمبلی نے مریم نواز کو وزیراعلیٰ منتخب ہونے پرمبارکبادپیش کرتے ہوئے کہا کہ مریم نواز کو اظہارخیال کی دعوت دیتاہوں۔

    اجلاس میں لیگی اتحاد کے تمام ارکان ایوان کے باہر لابی میں موجود تھے، اس دوران ایوان کے اندر نواز شریف کے حق نعرے بازی جاری رہی، ووٹنگ کیلئےایوان کو دو حصوں میں تقسیم کیا گیا، پہلے مرحلے میں نومنتخب خواتین ارکان نے ووٹ ڈالا۔

    مریم نواز کو ووٹ دینے والے اسپیکر کی دائیں جانب حاضری لگوانے کے بعدلابی میں گئے جبکہ راناآفتاب کوووٹ دینےوالوں کیلئےاسپیکرکےبائیں جانب کی لابی مختص کی گئی ہے۔

    یاد رہے سنی اتحاد کونسل نے ووٹنگ کا بائیکاٹ کرتے ہوئے ایوان سے واک آؤٹ کردیا تھا، راناآفتاب کوپوائنٹ آف آرڈرپربات کرنے کی اجازت نہ ملنےپرسنی اتحاد کونسل کے ارکان نے احتجاج کیا اور شورشرابے کے بعد انتخابی عمل کابائیکاٹ کیا۔

    کمیٹی ارکان سنی اتحاد کونسل کے ارکان کو مناکر ایوان میں لائے تاہم کچھ دیر بعد سنی اتحاد کونسل پھر واک آؤٹ کردیا۔

  • سنی اتحاد کونسل نے وزیراعلیٰ پنجاب کے انتخابی عمل کا بائیکاٹ کردیا

    سنی اتحاد کونسل نے وزیراعلیٰ پنجاب کے انتخابی عمل کا بائیکاٹ کردیا

    لاہور : سنی اتحاد کونسل نے وزیراعلیٰ پنجاب کے انتخابی عمل کابائیکاٹ کردیا، سنی اتحاد کونسل نے رانا آفتاب کو بات کرنے کی اجازت نہ دینے پر واک آؤٹ کیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسپیکر ملک احمد خان کی زیرصدارت پنجاب اسمبلی کا اجلاس شروع ہوا ، پنجاب اسمبلی کےاجلاس میں آج وزیراعلیٰ کا انتخاب کیا جائے گا، اجلاس کے آغاز میں اسپیکر پنجاب اسمبلی نے نومنتخب ارکان سے حلف لیا۔

    اسپیکر پنجاب اسمبلی نے کہا کہ میں آئین کےتحت دونوں طرف کے حقوق کا حق اداکروں گا، یہ اسمبلی آئین کے تابع ہے ، ہم رولز کےسوا کوئی کارروائی نہیں کرسکتے اپنے حلق کی پاسداری کروں گا، آئین سے ہٹ کر کوئی دوسری بات نہیں ہوگی۔

    ملک احمد خان نے بتایا کہ مریم نواز کو ن لیگ کی جانب سے وزیراعلیٰ نامزد کیاگیاہے جبکہ سنی اتحاد کونسل کی جانب سے رانا آفتاب کو وزیراعلیٰ کیلئے نامزد کیا گیا ہے،آج قائد ایوان کےانتخاب کا عمل پورا کیاجائےگا، انتخابی عمل کی کارروائی کیلئے گھنٹیاں بجائی جائیں۔

    :سنی اتحاد کونسل نے وزیراعلیٰ پنجاب کے انتخابی عمل کابائیکاٹ کردیا اور سنی اتحاد کونسل کے اراکین نے پنجاب اسمبلی کے اجلاس سے واک آؤٹ کرگئے، رانا آفتاب کو بات نہ کرنے کی اجازت نہ دینے پر واک آؤٹ کیا گیا۔

    اسپیکرملک احمدخان نے کہا کہ آپ واک آؤٹ کررہے ہیں لیکن گیلری میں آرڈر برقرار رکھیں، گیلریز میں تمام لوگ خاموش رہیں ورننہ اسٹاف کو ہدایت کروں گا۔

    پنجاب اسمبلی میں اجلاس کے دوران سنی اتحاد کونسل اور ن لیگی ارکان میں نعرے بازی بھی کی گئی۔

  • پنجاب اسمبلی کا اجلاس شروع ہوتے ارکان میں نوک جھوک

    پنجاب اسمبلی کا اجلاس شروع ہوتے ارکان میں نوک جھوک

    لاہور : پنجاب اسمبلی کا اجلاس شروع ہوتے ارکان میں نوک جھوک ہوئی، جس پر جس پر اسپیکر پنجاب اسمبلی سبطین خان نے ارکان اسمبلی کو بات کرنے سے روک دیا۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب اسمبلی کا اجلاس تاخیر سے شروع ہوا، مریم نوازسمیت ن لیگ واتحادی جماعتوں کے 215ارکان نے شرکت کی جبکہ پی ٹی آئی حمایت یافتہ 97 ارکان بھی حلف اٹھانے آئے۔

    اجلاس کی کارروائی شروع ہوتے ارکان میں نوک جھوک ہوئی اور ایوان میں نعرے بازی کی گئی ، جس پر اسپیکر پنجاب اسمبلی سبطین خان نے ارکان اسمبلی کو بات کرنے سے روک دیا اور کہا کہ ابھی آپ نے حلف نہیں اٹھایا۔

    سنی اتحاد کونسل کے نو منتخب رکن رانا شہباز نے مخصوص نشستوں کا معاملہ ایوان میں اٹھا دیا، سنی اتحاد کونسل کے ارکان نے خواتین اور اقلیتوں کیلئے اپنے ارکان نہ ہونے اور پولیس کی جانب سے مہمانوں اور ارکان اسمبلی کو روکنے پر اسپیکر ڈائس کا گھیراؤ کیا۔

    نو منتخب رکن رانا شہباز نے کہا کہ جناب اسپیکر ہم نے سنی اتحاد میں شمولیت اختیار کر لی ہے، ہمیں ہراساں کیا جارہا ہے، ہمارے مہمانوں کو اندر جانے کی اجازت نہیں دی گئی۔

    اسپیکر نے ارکان اور مہمانوں کو روکنے کے حوالے سے رپورٹ طلب کر لی، اس دوران ملک احمد خان نے ایوان میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ جناب اسپیکر حلف سے پہلے بات نہیں کی جا سکتی ہے، پہلے ارکان کا حلف لیں پھر بات ہوگی۔

    جس کے بعد پنجاب اسمبلی کا تاخیر سے شروع ہونے والا اجلاس کچھ دیر کی کارروائی کے بعد نماز جمعہ تک ملتوی کردیا گیا۔

  • پنجاب اسمبلی کا اجلاس آج طلب، نو منتخب ارکان حلف اٹھائیں گے

    پنجاب اسمبلی کا اجلاس آج طلب، نو منتخب ارکان حلف اٹھائیں گے

    لاہور : پنجاب اسمبلی کا افتتاحی اجلاس آج صبح دس بجے ہوگا، جس میں نومنتخب ارکان اسمبلی حلف اٹھائیں گے، جس کے بعد اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکرکے انتخاب کا شیڈول جاری کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق گورنر پنجاب بلیغ الرحمان نے آج پنجاب اسمبلی اجلاس طلب کرلیا، پنجاب اسمبلی کا اجلاس آج صبح دس بجے ہوگا۔

    اجلاس میں نومنتخب ارکان اسمبلی حلف اٹھائیں گے، اسپیکر سبطین خان ارکان سے حلف لیں گے، جس کے بعد اجلاس میں اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکرکے انتخاب کا شیڈول جاری کیا جائے گا۔

    نومنتخب ارکان کی پنجاب اسمبلی میں آمد کا سلسلہ جاری ہے، خوشاب سے منتخب رکن سردار علی حسین خان ، عظمیٰ بخاری، حنا پرویز بٹ، خواجہ عمران نذیر پنجاب اسمبلی پہنچ گئے ، سنی اتحادکونسل کے نومنتخب ارکان بھی شریک ہوں گے۔

    گذشتہ روز الیکشن کمیشن نے پنجاب اسمبلی میں خواتین اور اقلیتوں کی مخصوص نشستوں کا نوٹی فکیشن جاری کیا تھا ، مسلم لیگ ن کو خواتین کی 36 اور پانچ اقلیتی نشستیں الاٹ کی گئی جبکہ پیپلز پارٹی کو تین، مسلم لیگ ق دو اور استحکام پاکستان پارٹی کو ایک نشست ملی تاہم سنی اتحاد کونسل کی نشستیں نوٹیفیکیشن میں شامل نہیں۔

    مریم اورنگزیب زیب، حنا پرویز بٹ،عظمیٰ زاہد بخاری ، ذکیہ شاہ نواز، عشرت اشرف، سمیت مسلم لیگ ن کی 36 خواتین کو سیٹیں الاٹ کردی گئیں۔

    مسلم لیگ ن کو غیر مسلموں کی آٹھ میں سے 5 نشستیں الاٹ کردی گئیں، مسلم لیگ ن کی ذکیہ شاہ نواز، عشرت اشرف ، مریم اورنگزیب، عظمی زاہد بخاری بھی مخصوص نشستوں پر منتخب ہوئیں جبکہ سلمہ سعدیہ تیمور، راحیلہ نعیم ، بشرا انجم بٹ، ثانیہ عاشق، سلمہ بٹ، کنول پرویز چوہدری بھی منتخب خواتین میں شامل ہیں۔

    ٓمسلم لیگ ق کی تشفین صفدر اور سلمہ سعید مخصوص نشستوں پر منتخب ہوئیں جبکہ استحکام پاکستان پارٹی کو پنجاب اسمبلی میں خواتین کی ایک نشست الاٹ سارہ احمد استحکام پاکستان پارٹی کی ٹکٹ پر منتخب ہوئی۔

  • پنجاب اسمبلی کا اجلاس : خواتین کے لئے پردہ لگانے کا مطالبہ

    پنجاب اسمبلی کا اجلاس : خواتین کے لئے پردہ لگانے کا مطالبہ

    لاہور : پنجاب اسمبلی میں خواتین کیلیے اسپتالوں میں لیڈی ٹیکنیشنز تعینات کرنے کی قرار داد منظور نہ ہو سکی۔ اپوزیشن کی رکن نے ایوان میں پردہ لگانے کا مطالبہ کر دیا، قرارداد پر خواتین میں دلچسپ بحث ہوئی۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب اسمبلی کا اجلاس معمول کے مطابق شروع ہوا، اجلاس میں ن لیگ کی رکن اسمبلی حنا پرویز بٹ نے خواتین کے علاج کیلئے سرکاری اور نجی اسپتالوں میں لیڈی ڈاکٹرز اور لیڈی ٹیکنیشنز تعینات کرنے کی قرارداد پیش کی اور کہا اس سے خواتین کا تقدس پامال نہیں ہوگا۔

    قرارداد پر اپوزیشن کی ایک رکن نے دلچسپ تبصرہ کرتے ہوئے ایوان میں پردہ لگانے کا مطالبہ کردیا، ان کا کہنا تھا کہ خواتین بغیرآستین کے کپڑے پہن کر آتی ہیں جس سے ان کا تقدس اور مردوں کا ایمان پامال ہوتا ہے۔

    قرار داد پر بحث تو ہوئی لیکن اسے ایک ہفتے کیلئے مؤخر کر دیا گیا۔

     

  • پنجاب اسمبلی کا اجلاس : وزیراعلیٰ کی غیرحاضری پراپوزیشن کی قرارداد

    پنجاب اسمبلی کا اجلاس : وزیراعلیٰ کی غیرحاضری پراپوزیشن کی قرارداد

    لاہور : شہباز شریف کی پنجاب اسمبلی سے طویل غیر حاضری کے خلاف متحدہ اپوزیشن نے قرارداد جمع کرادی۔ رواں سال وزیر اعلیٰ پنجاب نے صرف2اجلاسوں میں شرکت کی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہبازشریف کی اسمبلی سےطویل غیرحاضری متحدہ اپوزیشن نے وزیر اعلیٰ پنجاب کے خلاف قرارداد جمع کرادی۔

    قرارداد میں متحدہ اپوزیشن کی جانب سے کہا گیا ہے کہ وزیر اعلیٰ پنجاب کا صوبائی اسمبلی کے ساتھ رویہ انتہائی غیر سنجیدہ ہے۔

    پنجاب اسمبلی ذرائع کے مطابق وزیر اعلیٰ محمد شہباز شریف نے رواں پارلیمانی سال کے دوران اب تک ہونے والے اسمبلی اجلاسوں میں صرف دو مرتبہ شرکت کی ہے۔

    وزیر اعلیٰ پنجاب مالی سال دوہزار پندرہ سولہ کے بجٹ کی منظوری کے موقع پر اسمبلی میں تشریف لائے تھے۔ وزیر اعلیٰ کی پنجاب اسمبلی سے مسلسل غیرحاضری کے حوالے سے قائد حزب اختلاف میاں محمود الرشید کی جانب سے گزشتہ اجلاس میں پوچھے جانے والے سوال پر بھی حکومتی جماعت نے سخت رویہ اختیار کیا تھا۔

     

  • پنجاب اسمبلی کا اجلاس کورم پورا نہ ہونے پرملتوی

    پنجاب اسمبلی کا اجلاس کورم پورا نہ ہونے پرملتوی

    لاہور : پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں حکومت ایک بار پھر کورم پورا نہ کرسکی اوراجلاس ملتوی کرنا پڑ گیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسپیکر رانا محمد اقبال خان کی زیر صدارت پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں محکمہ اوقاف اور تحفظ ماحول پرسوالات کے جوابات میں بتایا گیا کہ عدالتی پیچیدگیوں کے باعث اوقاف کی زمینیں قبضہ مافیا سے واگزار نہیں کروائی جاسکیں۔

    جس کے لئے قانون سازی کی جارہی ہے۔ ایوان میں اپوزیشن نے گندم کی خریداری میں آڑھتیوں کی مبینہ مداخلت کی وجہ سے حکومت پر شدید تنقید کی۔

    جس کی سرکاری بینچوں نے تنقید کرتے ہوئے بتایا کہ سرکاری سطح پر 1300 روپے فی من خریدی جارہی ہے۔ قائد حزب اختلاف میاں محمود الرشید نے فافن کی رپورٹ میں حکومت پنجاب کو کرپشن میں اول آنے پر مبارکباد دی اور گورنر ہاؤس مری کی تزئین و آسائش پر کروڑوں روپے خرچ کرنے پر تنقید کی۔

    پیپلز پارٹی کی ایم پی اے فائزہ ملک کو مخصوص نشست پر منتخب ہونے کے ریمارکس کے خلاف اپوزیشن نے واک آوٹ بھی کیا۔ سرکاری کارروائی میں ایک آرڈیننس اور ایک مسودہ قانون کو ایوان میں پیش کرنا چاہا تو اپوزیشن نے کورم کی نشاندہی کردی جو پانچ منٹ تک ایوان کی گھنٹیاں بجانے کے باوجود پورا نہ ہوسکا  اور اسپیکر کو مجبوراً اجلاس منگل کی صبح دس بجے تک ملتوی کرنا پڑا۔

     

  • رانا ثناءاللہ اورعابد شیرکوفوری گرفتارکیا جائے، محمود الرشید

    رانا ثناءاللہ اورعابد شیرکوفوری گرفتارکیا جائے، محمود الرشید

    لاہور: پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر محمودالرشید کا کہنا ہے رانا ثناءاللہ اور عابد شیر علی کی فوری گرفتاری کامطالبہ کردیا۔

    فیصل آباد میں پی ٹی آئی کے شہید کارکن حق نواز کے گھر سانحہ ناولٹی پل میں فائرنگ کرنے والے ملزمان کی نئی تصاویر دکھاتے ہوئے محمود الرشید نے کہا کہ راناثناءاللہ نے جس ڈھٹائی سے حقائق کو مسخ کیا اس کی مثال نہیں ملتی ۔تصاویر میں واضح ہے کہ رانا ثناءاللہ کے قریبی ساتھی امتیاز، افتخار اور پرویز جٹ فائرنگ کرنے والوں کو ہدایات دیتے رہے ۔ ملزمان کو میڈیا پردکھانے کے بجائے پولیس کے حوالے کرنا چاہئے تھا ۔ان افراد کو گرفتار کر کے غیرجانبدارانہ انکوائری کی جائے تو پندرہ منٹ میں اصل قاتل بے نقاب ہو جائے گا ۔ محمود الرشید نے کہا کہ رانا ثناءاللہ اور عابد شیر علی کو فوری طور پر گرفتار کیا جائے ۔

  • سب سے زیادہ مقبول نعرہ نواز گو بن گیا ہے، میاں محمود الرشید،

    سب سے زیادہ مقبول نعرہ نواز گو بن گیا ہے، میاں محمود الرشید،

    لاہور: قائد حزب اختلاف پنجاب میاں محمود الرشید نے کہا ہے کہ برصغیر میں ”بن کے رہے گا پاکستان “کے بعدسب سے زیادہ مقبول نعرہ نواز گو ہے۔

    لاہور میں کارکنوں سے گفتگو کرتے ہوئے میاں محمود الرشید نے پیپلز پارٹی کے رہنما بلاول بھٹو زرداری اور خورشید شاہ کا نام لئے بغیر کہا کہ کل تک نواز شریف کے محافظ بننے والے عوام کا بدلتا رنگ دیکھ کر استعفے اور مڈٹرم الیکشن کی باتیں کرنے لگے اور معافیاں مانگ رہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ابھی ایک ہفتہ بھی نہیں گزرا پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں تمام جماعتیں کندھے سے کندھا ملا کر کھڑی تھیں اور لوٹ کھسوٹ کے نظام کو تحفظ دینے کے عہد و پیماں کررہی تھیں، ان کا کہنا تھا کہ کراچی اور لاہور کے جلسے نے ان جماعتوں کی چولیں ہلا کر رکھ دی ہیں۔

  • اپوزیشن لیڈرمیاں محمود الرشید کا پنجاب اسمبلی کا اجلاس بلانے کا مطالبہ

    اپوزیشن لیڈرمیاں محمود الرشید کا پنجاب اسمبلی کا اجلاس بلانے کا مطالبہ

    لاہور: اپوزیشن لیڈر میاں محمود الرشید نے موجودہ صورتحال پر پنجاب اسمبلی کا اجلاس بلانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیراعلٰی پنجاب ناکام ہوگئے ہیں، فوری مستعفی ہو جائیں۔

    لاہور میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر میاں محمودالرشید نے کہا ہے کہ آئین شہریوں کو نقل و حرکت کی اجازت دیتا ہے لیکن آرٹیکل 15 کی کھلی خلاف ورزی ہو رہی ہے، موجودہ صورتحال پر پنجاب اسمبلی کا اجلاس فوری بلایا جائے۔

    انہوں نے کہا کہ عوام گھروں میں محصور ہو کر رہ گئے ہیں اور حکومت ریاستی تشدد کر رہی ہے، ان کا کہنا تھا کہ پٹرول پمپس زبردستی بند کروا کر پولیس تعینات کر دی گئی ہے، عدالت کے حکم پر بھی کارکنوں کے موٹرسائیکل نہ چھوڑے گئے تو تھانوں کے باہر دھرنے دینگے۔

    انہوں نے کہا کہ عوام ہر صورت میں آزادی مارچ میں شریک ہونگے، فسطائی حملے مجبور کر رہے ہیں کہ کارکن بھی تشدد کا بھرپور جواب دیں۔