لاہور : صوبائی وزیر قانون پنجاب رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ اسمبلی کے باہر موجود دھرنا مظاہرین کے قائدین سے حکومت رابطے میں ہے اور 4 گھنٹوں کے درمیان معاملات طے پاجائیں گے.
ان خیالات کا اظہارانہوں نے پنجاب اسمبلی کے باہر میڈیا نمائندگان سے بات چیت کرتے ہوئے کیا، رانا ثناء اللہ نے کہا کہ پنجاب حکومت کی جانب سے زعیم قادری سیال شریف کی روحانی شخصیت حمید الدین سیالوی کو اہم پیغام پہنچایا ہے جس کے بعد معاملات خوش اسلوبی سے طے پانے کی قومی امید ہے.
صوبائی وزیر قانون نے دعوی کیا کہ دھرنا دینے والوں کو4 گھنٹے میں مطمئن کردیں گے جس کے بعد دھرنا کے شرکاء منتشرہوجائیں گے اور شاہراہ معمول کے مطابق کھول دی جائے گی.
انہوں نے مزید کہا کہ مسلم لیگ (ن) نے کسی بھی مسئلے کو زاتی انا کا مسئلہ نہیں بنایا ہے بلکہ ملکی مفاد میں وفاقی وزیر تک نے اپنے عہدوں کو چھوڑ کر پاکستان کی سیاسی تاریخ میں ایک نئی مثال رقم کی ہے جس کی نظیر اس قبل نہیں ملتی تھی.
یاد رہے فیض آباد دھرنے کے قائدین اور حکومت کی جانب سے کیے گئے معاہدے کے تحت وفاقی وزیر قانون مستعفیٰ ہو چکے ہیں جب کہ اسیک ماہ کے اندر راجہ ظفرالحق کمیٹی کی رپورٹ بھی شائع کردی جائے گی.
لاہور : آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل وفاقی وزیر ریلوے کے گلے پڑگیا، نیب میں آشیانہ اسکینڈل کی تحقیقات کے بعد خواجہ سعد رفیق سے وزارت کا قلمدان واپس لینے کا مطالبہ بھی سامنے آگیا، پی ٹی آئی نے پنجاب اسمبلی میں سعد رفیق کے خلاف قرارداد جمع کرادی۔
تفصیلات کے مطابق آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل کی نیب میں تحقیقات رنگ دکھانے لگی، تحریک انصاف نے پنجاب اسمبلی میں وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کیخلاف قرار داد جمع کرادی۔
پی ٹی آئی کے محمد شعیب صدیقی کی جانب سے پیش کی گئی قرارداد میں خواجہ سعد رفیق سے وزارت کا قلمدان واپس لینے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
قرارداد میں کہا گیا ہے کہ سعد رفیق کے پیراگون ہاؤسنگ سوسائٹی سے روابط سامنے آچکےہیں، خواجہ سعد رفیق پر بیواؤں اور یتیموں کی زمینوں پر قبضے کا الزام ہے۔
قرارداد کے متن کے مطابق آشیانہ ہاؤسنگ اسکیم کاٹھیکہ جنہیں ملا وہ سعد رفیق کی فرنٹ لائن کمپنیاں ہیں، دوسری جانب پنجاب لینڈ ڈوویلپمنٹ کمپنی نے آشیانہ اقبال اسکیم کا ریکارڈ نیب میں جمع کرادیاہے، نیب لاہور کی دو رکنی ٹیم ریکارڈ کا جائزہ لے گی۔
واضح رہے کہ آشیانہ ہاؤسنگ سوسائٹی کی تحقیقات میں یہ انکشاف ہوا ہے کہ وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کے پیراگون سوسائٹی سے براہ راست روابط ہیں، پنجاب لینڈ ڈویلپمنٹ کمپنی کے ذریعے آشیانہ اسکیم لانچ کی گئی تھی۔
پروجیکٹ کا ٹھیکہ سپارکو گروپ سے ہوا جس میں تین کمپنیاں شامل تھیں، لینڈ ڈویلپمنٹ کمپنی کے منصوبے آشیانہ اقبال لاہور کا ٹھیکہ تین کمپنیوں کو دیا گیا جن کے نام سپارکو گروپ، بسم اللہ انجینئرنگ کمپنی، انہوئی کنسٹرکشن ہیں۔
لاہور: صوبائی دارالحکومت لاہور میں واقع پنجاب اسمبلی میں سابق وزیر اعظم نواز شریف کے حق میں قرارداد منظور کرلی گئی۔
تفصیلات کے مطابق پنجاب اسمبلی میں سابق اور نااہل وزیر اعظم نواز شریف کے حق میں قرارداد منظور کرلی گئی ہے۔
قرارداد میں پاک چین اقتصادی راہداری، ایٹمی دھماکوں اور نیپ پر نواز شریف کو خراج تحسین پیش کیا گیا ہے۔
قرارداد میں کہا گیا کہ نواز شریف کے خلاف ہر سازش کو بے نقاب کریں گے۔ نواز شریف کے خلاف سازشوں کا قانونی اور سیاسی محاذ پر مقابلہ کریں گے۔
اس موقع پر اپوزیشن نے حکومتی ارکان کی پیش کی گئی قرارداد کے خلاف احتجاج کیا۔ اپوزیشن ارکان کا کہنا تھا کہ نواز شریف کو سپریم کورٹ نے نا اہل قرار دیا ہے۔ نواز شریف نا اہلی کے بعد پارٹی قائد نہیں رہ سکتے۔
لاہور: پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف کی جانب سے گھریلو ملازم کے قتل میں ملوث مسلم لیگ ن کی رکن صوبائی اسمبلی شاہ جہاں بلے کی بیٹی کے خلاف پیش کیے جانے والے توجہ دلاؤ نوٹس کو اسمبلی سیکریٹریٹ نے مسترد کردیا۔
تفصیلات کے مطابق پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں قائد حزب اختلاف نے گھریلو ملازم کے قتل میں ملوث مسلم لیگ ن کی رکن صوبائی اسمبلی شاہجان بلے کے خلاف توجہ دلاؤ نوٹس جمع کروایا تو اسمبلی سیکریٹریٹ نے اُسے مسترد کردیا۔
پنجاب اسمبلی سیکرٹیریٹ کے ذرائع کے مطابق گھریلو ملازم کے قتل میں ملوث حکومتی جماعت کی رکن شاہجان بلے کی بیٹی فوزیہ بی بی کے خلاف اپوزیشن لیڈر میاں محمود الرشید کی جانب سے جمع کروائے جانے والے توجہ دلاﺅ نوٹس کو یہ کہہ کر مسترد کردیا گیا کہ توجہ دلاﺅ نوٹس صرف امن و امان کی صورتحال پر جمع کروایا جاسکتا ہے۔
دوسری جانب تحریک انصاف کی رکن شنیلا روتھ نے صوبائی دارالحکومت لاہور میں خانہ بدوش بستیوں میں گندگی کی وجہ سے پھیلنے والی بیماریوں کے خلاف پنجاب اسمبلی میں تحریک التواء جمع کروادی۔
اسمبلی میں جمع کروائی جانے والی تحریک التواء میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ شہر کے مختلف علاقوں میں خانہ بدوشوں کے ڈیرے ہیں جہاں پر نہ تو خاکروب آتے ہیں اور نہ ہی وہاں پر جمع ہونے والی گند کو اٹھانے کا کوئی بندوبست ہے۔
تحریک التواء میں مزید مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ شہر بھر کا کوڑا کرکٹ ان بستیوں میں پھینکا جانے لگا اور ان علاقوں میں بجلی، پانی سمیت ضروریاتِ زندگی کی بنیادی سہولیات موجود نہیں جس کی وجہ سے یہاں کے مکینوں میں ہیپاٹائٹس کی بیماری تیزی سے پھیل رہی ہے۔
لاہور: پنجاب اسمبلی میں وزیر اعظم نواز شریف کے خلاف قرار داد پیش کرنے کی اجازت نہ ملنے پر اجلاس اپوزیشن کی ہنگامہ آرائی کی نظر ہوگیا۔
تفصیلات کے مطابق پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں اپوزیشن نے وزیر اعظم نواز شریف کے خلاف قرار داد پیش کرنی چاہی تو انہیں روک دیا گیا جس کے بعد اپوزیشن نے ہنگامہ آرائی شروع کردی۔
اپوزیشن ارکان نے ایجنڈے کی کاپیاں پھاڑ ڈالیں۔ ایوان گو نواز گو اور رو عمران رو کے نعروں سے گونجتا رہا۔
اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے صوبائی وزیر قانون رانا ثنا اللہ خان نے کہا کہ تحریک انصاف سوشل میڈیا پر اعلیٰ عدلیہ کے خلاف اختلافی نوٹ کو بنیاد بنا کر پروپیگنڈہ کر رہی ہے جس کا مقصد پانامہ کے لیے بننے والی جے آئی ٹی پر دباؤ ڈالنا ہے۔
دوسری جانب اپوزیشن رکن خرم جہانگیر وٹو نے کم عمری کی شادی کے خلاف ترمیمی بل ایوان میں جمع کروا دیا۔
کورم کی بار بار نشاندہی کے بعد اسپیکر نے اجلاس بدھ کی صبح 10 بجے تک کے لیے ملتوی کر دیا۔
لاہور: پنجاب اسمبلی کے سامنے دھماکے کے سبب ڈی آئی جی ٹریفک اور ایس ایس پی سمیت 13 افراد شہید اور 70 سے زائد زخمی ہوگئے،متعدد زخمیوں کی حالت نازک ہے جس کے باعث ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔
اطلاعات کے مطابق پنجاب اسمبلی کے سامنے مال روڈ پر کیمسٹ ایسوسی ایشن کی جانب سے دواؤں کے معاملے پر احتجاج کیا جارہا تھا کہ دھماکا ہوگیا جس کے باعث ڈی آئی جی ٹریفک کیپٹن (ر) مبین اور ایس ایس پی پولیس زاہد گوندل سمیت 13 افراد شہید اور 70 سے زائد افراد زخمی ہوگئے،کئی گاڑیوں میں آگ لگ گئی اور بیشتر کے شیشے ٹوٹ گئے۔
اے آر وائی نیوز کے نمائندے احمر کھوکھر کے مطابق چھ بج کر سات منٹ پر زور دار دھماکا ہوا جس کے باعث لوگوں میں بھگدڑ مچ گئی، متعدد افراد زخمی ہوگئے، دھماکا عین اس وقت ہوا جب ڈی آئی جی ٹریفک کیپٹن مبین مظاہرین سے مذاکرات کرنے کے لیے وہاں پہنچے۔
خیال رہے کہ احمر کھوکھر مظاہرے کی کوریج کے لیے وہیں موجود تھے اور وہ کیمرے کے سامنے آن ایئر ہونے ہی والے تھے کہ دھماکا ہوا تاہم وہ حملے میں محفوظ رہے۔
نمائندہ اے آر وائی نیوز کے مطابق دھماکا پنجاب اسمبلی کے سامنے ہوا جو کہ ریڈ زون کا علاقہ ہے، دھماکے کی جگہ پر پہلے سے امدادی ادارے ریسکیو 1122 کا ٹرک اور پولیس کا ٹرک موجود تھے، پنجاب فارما ایسوسی ایشن کے ارکان احتجاج کے دوران خطاب کررہے تھے، انتظامیہ مظاہرین سے مذاکرات کررہی تھی کہ وہ احتجاج ختم کریں تو سڑک کھول دی جائے، مظاہرین سے نمٹنے کے لیے ڈنڈا بردار پولیس فورس بھی تیار تھی کہ اسی دوران دھماکا ہوا۔
اے آر وائی نیوز کے بیورو چیف لاہور عارف حمید بھٹی کے مطابق سرکاری ذرائع نے ڈی آئی جی کی شہادت کی تصدیق کردی ہے۔
نمائندہ لاہور رابعہ نور کے مطابق ہلاکتوں کی تعداد 9 ہوچکی ہے، 44 سے زائد زخمی ہیں، زخمیوں کو گنگا رام، میو اور دیگر اسپتالوں میں منتقل کیا جارہا ہے، سب سے قریبی اسپتال گنگا رام میں 44 زخمی لائے جاچکے ہیں۔
ترجمان پنجاب حکومت احمد ملک کے مطابق دھماکا خود کش تھا، 14 افراد کی ہلاکتوں کی تصدیق ہوگئی ہے جس میں دو ٹریفک وارڈن اور دو پولیس اہلکار بھی شامل ہیں۔
دھماکے کی جگہ کا تعین کرلیا گیا، دھماکا آج ٹی وی کی ڈی ایس این جی کے نزدیک ہوا جس کے باعث آج ٹی وی کی گاڑی مکمل تباہ ہوگئی، اس کا کیمرا مین اور ڈرائیور زخمی ہوگئے۔
ڈپٹی کمشنر لاہور سمیر احمد نے کہا ہے کہ دھماکے میں 73 افراد زخمی ہوئے۔
شہدا میں 7 پولیس اہلکار بھی شامل ہیں، حملہ آور میڈیا وینز کے پیچھے سے آیا، آئی جی پنجاب
جائے حادثہ پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے آئی جی پنجاب مشتاق سکھیرا نے کہا کہ دھماکے میں 13 افراد جاں بحق اور 73 زخمی ہوئے، شہدامیں 7 پولیس اہلکار بھی شامل ہیں۔
انہوں نے کہا کہ حملہ آور نے میڈیا وین کے عقب سے افسران کے قریب آنے کی کوشش کی،افسران کے گن مین نے خودکش حملہ آور کو رکنے کا اشارہ کیا جس پر حملہ آور نے میڈیا وین کے قریب خود کو دھماکے سے اڑالیا۔
ابھی تک کی اطلاعات کے مطابق گیارہ زخمیوں کی شاخت ہوچکی ہے،
پنجاب حکومت اور وکلا کا سوگ کا اعلان
حملے کے بعد وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے صوبے میں ایک روزہ سوگ کا اعلان کردیا جس کے بعد یوم سوگ پر سرکاری عمارتوں پر قومی پرچم سر نگوں رہےگا۔
انہوں نے کہا کہ شہدا کے لواحقین کے دکھ میں برابر کے شریک ہیں، دکھ کی اس گھڑی میں قوم شہدا کے لواحقین کے ساتھ ہے۔
ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن نے لاہور دھماکے پر منگل کو ہڑتال کا اعلان کیا ہے ،سیکریٹری بار مہران طاہر ایڈووکیٹ نے کہا ہے کہ کوئی وکیل عدالت میں پیش نہیں ہوگا۔
نثار کا شہباز شریف سے رابطہ، وفاقی اداروں کی جانب سے تعاون کی یقین دہانی
وزیر داخلہ چوہدری نثار علی نے وزیراعلیٰ پنجاب سے ٹیلی فونک رابطہ کیا اور حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی ادارے واقعے کی تحقیقات میں معاونت کریں گے، ایف آئی اے اور نادرا کو اس ضمن میں ہدایت دی جاچکی ہیں
دریں اثنا وزیر داخلہ نے شہید سینئر پولیس افسران کو خراج عقیدت پیش کیا ہے اور شہید ہونے والے دیگر افراد کے غم زدہ خاندانوں سے بھی دلی ہمدردی کا اظہار کیا ہے
ریڈ زون کو دھمکیاں ملتی رہتی ہیں، رانا ثنا اللہ
وزیر قانون پنجاب رانا ثنا اللہ نے اے آر وائی نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ دھماکا وہاں ہوا جہاں کیمسٹ احتجاج کررہے تھے اور سیکڑوں لوگ جمع تھے،دھماکے کے بعد وہاں ہونے والے امداد انتظامات پر تمام تر توجہ مرکوز ہے۔
ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ جائے وقوع ایک حساس علاقہ ہے وہاں کے بارے میں عموماً دھمکیاں تو ہوتی ہیں اسی لیے سیکیورٹی سخت رکھی جاتی ہے اب دیکھنا ہی ہے کہ واقعہ کیسے ہوا۔
وزیراعظم کا نوٹس، زخمیوں کی فوری مدد کا حکم
وزیراعظم نوازشریف نے لاہور دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے پنجاب حکومت کے حکام کو فوری طور پر جائے وقوعہ پہنچنے کی ہدایت دی، انہوں ںے کہا کہ بزدلانہ کارروائیاں قوم کا عزم متزلزل نہیں کرسکتیں،حکومت دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑ کر پھینکنے کے لیے پرعزم ہے۔
آرمی کمانڈر اور حساس ادارے سول انتظامیہ کی مدد کریں، آرمی چیف
آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے جانوں کے ضیاع پر اظہار افسوس کیا ہے،آئی ایس پی آرکے مطابق انہوں نے ہدایت کی ہے کہ آرمی کمانڈر اور حساس ادارے سول انتظامیہ کو بھرپور تعاون فراہم کریں، گھناؤنے عمل کے ذمہ دار ملزمان کی گرفتاری میں بھرپور مدد کی جائے۔
لاہور : پنجاب اسمبلی میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ پر بحث کے دوران اراکین نے خوب شورشرابہ کیا، اپوزیشن نے ایوان سے واک آؤٹ کردیا۔ پی ٹی آئی نے اضافے کیخلاف قرارداد جمع کرادی۔
تفصیلات کے مطابق ایک ماہ میں دوسری مرتبہ عوام پر پیٹرول بم گرا تو اس کی گونج پنجاب اسمبلی تک پہنچ گئی، اپوزیشن اراکین نے پیٹرولیم مصنوعات میں اضافے پر مذمتی قرارداد پیش کی۔
قرارداد میں یہ مؤقف اپنایا گیا ہے کہ پیٹرولیم مصنوعات میں اضافے سے مہنگائی میں مزید اضافہ ہوگا اور پٹرولیم مصنوعات پر ٹیکس کی شرح کو بھی کم کیا جائے، اس موقع پر پی ٹی آئی کے رکن اسمبلی محمود الرشید کا کہنا تھا حکومت دن بہ دن مہنگائی بڑھا رہی ہے۔
قرارداد پر اپوزیشن جماعت اورحکومتی ارکان کے درمیان بحث چھڑگئی، بحث بڑھی تو اراکین نے بھرپور احتجاج کرتے ہوئے نعرے بازی کی، اس دوران اپوزیشن جماعت نشستوں سے کھڑی ہوگئی اور ایوان سے واک آؤٹ کر دیا۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے یٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کا اعلان کیا ہے، مذکورہ اضافہ ایک ماہ میں دوسری مرتبہ کیا ہے، عوام کا کہنا ہے کہ قیمتوں میں اضافہ کرکے حکمران صرف اپنی جیبیں بھر رہے ہیں اور ان کو غریب عوام کا کوئی خیال نہیں۔
لاہور: وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کے خلاف دائر ریفرنس کے معاملہ پر پنجاب اسمبلی میں شدید ہنگامہ آرائی کی گئی۔ ایوان مچھلی بازار بن گیا۔
تفصیلات کے مطابق پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں اپوزیشن اور حکومتی ارکین کے درمیان شدید تلخ کلامی ہوئی۔
وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کے خلاف دائر ریفرنس پر جواب نہ ملنے پر اپوزیشن پھٹ پڑی۔ اسپیکر نے اپوزیشن کو بولنے کی اجازت نہ دی تو اجلاس میں ہنگامہ مچ گیا۔
اپوزیشن نے اجلاس سے واک آوٹ کیا اور باہر آ کر بھی حکومت پنجاب کے خلاف نعرے لگائے۔
اپوزیشن لیڈر میاں محمود الرشید کا کہنا تھا کہ وزیر اعلیٰ نا اہل ہوچکے ہیں۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ وزیر اعلیٰ ریفرنس پر ایوان میں آ کر جواب دیں ورنہ احتجاج کا سلسلہ جاری رہے گا۔
لاہور : پنجاب اسمبلی میں جماعت اسلامی کے رکن نے جنرل (ر) راحیل شریف کو اپنی پارٹی میں شمولیت کی دعوت دے دی۔ رانا ثناء اللہ کا کہنا ہے کہ صوبے میں امن و امان کی صورتحال کافی بہتر ہے۔ سمعیہ چوہدری کی ہلاکت اور قسمت بیگ قتل کی تحقیقات جاری ہیں۔
تفصیلات کے مطابق پنجاب اسمبلی میں آج قراردادوں کا راج رہا، پنجاب اسمبلی کا اجلاس اسپیکر رانا محمد اقبال کی زیرصدارت منعقد ہوا، اجلاس میں پوائنٹ آف آرڈر پر بات کرتے ہوئے جماعت اسلامی کے پارلیمانی لیڈر ڈاکٹر وسیم اختر نے سابق آرمی چیف جنرل ( راحیل شریف) کو ریٹائرمنٹ کے دو سال مکمل کرنے کے بعد جماعت اسلامی میں شمولیت کی دعوت دے ڈالی۔
آزاد حثیت سے جیتنے والے رکن احسن ریاض فتیانہ نے ججز اور بیوروکریٹس کی دہری شہریت کے خلاف جمع کرائی گئی اپنی قرار داد مسترد ہونے پر احتجاج کیا۔
احسن ریاض فتیانہ نے خواجہ سراؤں کے حقوق اور ان کے عمرہ اور مناسک حج کی ادائیگی کیلئے مناسب قانون سازی کیلئے قرارداد جمع کروا دی جبکہ ایوان میں حکومت نے چار بلوں کی منظوری بھی دی۔
دوسری جانب وزیر قانون رانا ثناء اللہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے صوبے اور بالخصوص لاہور میں امن و امان کی صورت حال کو تسلی بخش قرار دیا ہے۔
رانا ثنا اللہ نے کہا کہ چنبہ ہاؤس میں ہلاک ہونے والی سمعیہ چوہدری کی موت نشہ آور شے زیادہ لینے پر ہوئی ۔ان کا کہنا ہے کہ اداکارہ قسمت بیگ کا قتل ڈکیتی کی واردات نہیں تھا۔ میڈ یا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ چنبہ ہاوس میں ملازم ایک ملازم لوگوں کے حوالے سے کمرے بک کرتا تھا ۔
چنبہ ہاوس کے ملازم نے سمعیہ کے لیے کمرہ بک کیا تھا ۔ ان کا کہنا تھا کہ پنجاب پولیس کرائم کے بڑی واداتوں کی تحقیقات کر رہی ہے ،اداکارہ قسمت بیگ سمیت چار اہم کیسز پر پولیس سنجیدگی سے کام کر رہی ہے۔
لاہور : قومی ہیروشاہد آفریدی کو الوداعی میچ کھیلانے سے متعلق قرارداد پنجاب اسمبلی میں جمع کرا دی گئی۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کی رکن پنجاب اسمبلی سعدیہ سہیل رانا نے پنجاب اسمبلی کے سیکرٹریٹ میں ممتاز بلے باز شاہد آفریدی کو الوادعی میچ کھیلوانے کے لیے ایک قرارداد جمع کروادی ہے۔
قرارداد میں کہا گیا ہے کہ شاہد آفریدی قومی ہیرو ہیں جنہوں نے پوری دنیا میں پاکستان کا نام روشن کیا ہے اور دنیا بھر میں کرکٹ کے شائقین اُن سے محبت کرتے ہیں اس لیے پنجاب کا یہ مقدس ایوان قومی ہیرو شاہد آفریدی کو الوداعی میچ کھیلانے کا مطالبہ کرتا ہے۔
قرارداد کے متن میں کہا گیا ہے کہ شاہد آفریدی الوداعی میچ کھیلنے کے مستحق ہیں انہوں نے دو دہائیوں تک ملک کی نمائندگی کی ہے کرکٹ کے میدان سے انہیں عزت و وقار کے ساتھ رخصت کیا جانا چاہیئے۔
قرارداد میں مزید کہا گیا ہے کہ باوقار قومیں ہمیشہ اپنے ہیروز کو سر آنکھوں پر بٹھاتی ہیں اور ملک کے لئے اُن کی خدمات کو سراہتی ہیں۔
رکن پنجاب اسمبلی سعدیہ سہیل رانا نے کہا کہ کرکٹ بورڈ 15 رکنی اسکواڈ میں شامل کرنے کی بجائے 16 ویں کھلاڑی کے طورپرشامل کر کےغلط مثال قائم کررہا ہے جوآفریدی جیسے سینئر کھلاڑی کے شایان شان نہیں۔