Tag: پنجاب اسمبلی

  • وزیراعلیٰ پنجاب اورکسان اتحادکے درمیان مذاکرات کامیاب

    وزیراعلیٰ پنجاب اورکسان اتحادکے درمیان مذاکرات کامیاب

    لاہور :وزیراعلی پنجاب کے ترجمان کا کہنا ہے کہ وزیراعلی اور کسان اتحاد کے درمیان مذاکرات کامیاب ہوگئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلی پنجاب کے ترجمان کا کہنا تھا کہ لیسکو اور سیپکو کی جانب سے 30 مئی تک بجلی کے کنکشنز نہیں کاٹے جائیں گے،ان کا کہنا تھا کہ کسانوں کے لیے مختص کی جانے والی رقم کسانوں کے لیے استعمال کی جائے گی۔

    کسان اتحاد کےصدرخالد کھوکر کادھرناختم کرتےہوئےکہناتھاکہ کسانوں کےاوپر بےشمارٹیکس لگائے گئےہیں ہماری اجناس سستی فروخت ہورہی ہیں جبکہ شہری مہنگی خرید رہےہیں۔

    خالد کھوکھرکامزید کہناتھاکہ کھاد پر جی ایس ٹی ختم کرنےکی بھی بات ہوئی ہے۔

    صدرکسان اتحاد نے کہا کہ مطالبات نہیں مانے گئے توبجٹ پاس نہیں ہونے دیں گے اورپر امن احتجاج پرتشددہوجائے گا۔

    یاد رہے اس سے قبل مشتعل کسانوں کی جانب سے آلو کی کھیپ کو آگ لگا کراحتجاج کیاگیاتھا،اُن کا کہنا تھا کہ فصلوں کی کاشت مہنگی پڑتی ہے جبکہ منافع مڈل مین کمالیتا ہے.

    کسانوں نے مطالبہ کیا تھا کہ ہمارے ٹیوب ویل کے بجلی کے نرخ بھی کم کئے جائیں،حکومت بیرون ملک سے ان اشیاء کی درآمد کرواتی ہے جس سے کسانوں کا معاشی قتل کیا جارہا ہے.

    واضح رہے کہ گذشتہ دنوں اپنے مطالبات کے حق میں پنجاب اسمبلی کے باہر احتجاج کے دوران شدید گرمی سےدھرنے میں خانیوال سے تعلق رکھنے والا 70 سالہ سمیع اللہ حرکت قلب بند ہونے سے انتقال کرگیاتھا.

  • کسانوں کا پنجاب اسمبلی کے سامنے دھرنا، 1 کسان جاں بحق

    کسانوں کا پنجاب اسمبلی کے سامنے دھرنا، 1 کسان جاں بحق

    لاہور: پنجاب اسمبلی کے سامنے پاکستان کسان اتحاد کے دھرنے میں ایک کسان حرکت قلب بند ہونے سے جاں بحق ہوگیا.

    تفصیلات کے مطابق پاکستان کسان اتحاد کے کارکنوں کا اپنے مطالبات کے حق میں پنجاب اسمبلی کے باہر احتجاج جاری ہے،گذشتہ رات احتجاج کے دوران شدید گرمی سےدھرنے میں خانیوال سے تعلق رکھنے والا 70 سالہ سمیع اللہ حرکت قلب بند ہونے سے انتقال کرگیا.

    یاد رہے اس سے قبل گذشتہ روز مشتعل کسانوں کی جانب سے آلو کی کھیپ کو آگ لگا کراحتجاج کیاگیا،اُن کا کہنا تھا کہ فصلوں کی کاشت مہنگی پڑتی ہے جبکہ منافع مڈل مین کمالیتا ہے۔

    کسانوں نے مطالبہ کیا تھا کہ ہمارے ٹیوب ویل کے بجلی کے نرخ بھی کم کئے جائیں،حکومت بیرون ملک سے ان اشیاء کی درآمد کرواتی ہے جس سے کسانوں کا معاشی قتل کیا جارہا ہے.

    کسان برداری کے دھرنے کو پرامن طریقے سے منتشر کرنے کے لیے سی سی پی او لاہور نے مذاکرات کی کوشش کی تھی تاہم کسان برداری نے ان سے مذاکرات مسترد کردیئے تھے.

    واضح رہے کہ کسان برداری کا کہنا تھا کہ سی سی پی او ہمارے مسائل حل نہیں کر سکتے ،ہم وزیر اعظم سے مذاکرات کرنا چاہتے ہیں، ان کا کہنا تھاکہ ہمارے جائز مطالبات پورے کئے جائیں، ورنہ ہم انتہائی قدم اٹھانے پر مجبور ہوں گے۔

  • اپنے مطالبات کے حق میں کسانوں کا پنجاب اسمبلی کے سامنے دھرنا

    اپنے مطالبات کے حق میں کسانوں کا پنجاب اسمبلی کے سامنے دھرنا

    لاہور : شدید گرمی میں مشتعل کسانوں نے دھرنا دے کر آلو کی بوریوں کو آگ لگا دی، دھرنے کے باعث مال روڈ پر ٹریفک جام ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب اسمبلی کے سامنے پاکستان کسان اتحاد کے کارکنوں نے کئی گھنٹے گزر جانے کے بعد اپنی شنوائی نہ ہونے پر آلو کی کھیپ کو آگ لگا کراحتجاج کیا،

    پاکستان کسان اتحاد کے کارکنوں کا اپنے مطالبات کے حق میں پنجاب اسمبلی کے باہر کئی گھنٹوں سے دھرنا جاری ہے، مظاہرین نے اپنے مطالبات کے حق میں شدید نعرے بازی کی،

    اس دوران کوئی حکومتی نمائندہ ان کے مطالبات سننے نہیں آیا جس پر مشتعل ہوکر کسانوں نے احتجاجا آلو کی کھیپ کو آگ لگا کرجلا دیا، میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے اُن کا کہنا تھا کہ ان کی فصلوں کی کاشت مہنگی پڑتی ہے جبکہ منافع مڈل مین کما لیتا ہے۔

    ، انہوں نے مطالبہ کیا کہ ہمارے ٹیوب ویل کے بجلی کے نرخ بھی کم کئے جائیں، حکومت بیرون ملک سے ان اشیاء کی درآمد کرواتی ہے جس سے کسانوں کا معاشی قتل کیا جارہا ہے۔

    شدید گرمی میں احتجاج کرنے پر کوئی بھی حکومتی نمائندہ ہمارے پاس نہیں آیا جبکہ دیگر جماعتوں کے اپوزیشن لیڈر ہمارے ساتھ اظہار یکجہتی کےلیے آئے ہیں۔

    کسان برداری کے دھرنے کو پرامن طریقے سے منتشر کرنے کے لیے سی سی پی او لاہور امین وینس نے مذاکرات کی کوشش کی تاہم کسان برداری نے ان سے مذاکرات مسترد کردیئے۔

    کسان برداری کا کہنا ہے کہ سی سی پی او ہمارے مسائل حل نہیں کر سکتے ،ہم وزیر اعظم سے مذاکرات کرنا چاہتے ہیں، انہوں نے کہا کہ ہمارے جائز مطالبات پورے کئے جائیں۔ ورنہ ہم انتہائی قدم اٹھانے پر مجبور ہوں گے۔

     

  • دھرنادینے والوں کا احتساب قوم کرے گی،شہباز شریف

    دھرنادینے والوں کا احتساب قوم کرے گی،شہباز شریف

    لاہور: ہم پاکستان کو ترقی کی راہ پر ڈالنا چاہتے ہیں،جبکہ دھرنا دینے والے ملک میں انتشار چاہتے ہیں،قوم دھرنے کی سیاست کرنے والوں کا احتساب کرے گی۔

    تفصیلات کے مطابق آج پنجاب اسمبلی میں وزیر اعلی پنجاب نے تقریر کرتے ہوئے وزیرِ اعظم کے قومی اسمبلی مین دیے گئے بیان کو سراہا،دوسری طرف اپنی ترقیاتی اسکیموں کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے ’’دھرنا سیاست‘‘ کو ملکی ترقی کے لیے زہر قاتل کہا اور عندیہ دیا کہ قوم دھرنا سیاست کرنے والوں کا احتساب کرے گی۔

    پنجاب اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے بتایا کہ 1972 میں ہمارا کارخانہ قومیا لیا گیا تھا،جو کھنڈر حالت میں واپس ملا،جسے انتھک محنت کے بعد اس مقام تک پہنچایا کہ اتفاق فاؤنڈری میں فوجی تنصیبات سے تعلق رکھنے والی چیزیں بھی بننے لگیں،جس پر ہماری پورے خاندان کو فخر ہے۔

    شہباز شریف نے اپنے خطاب میں کرپشن کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ یہ احتساب کا وقت ہے،پوری قوم متحد ہے،ایسا راستہ منتخب کیا جائے جس سے لوٹ مار کا راستہ ہمیشہ ہمیشہ کے لیے بند ہو جائے۔پتہ لگانا چاہیے کہ سوئس بینک میں پیسے کیسے گئے؟احتساب شفاف ہونا چاہیے۔

    اپوزیشن کے ٹی او آرز کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے وزیر اعلیٰ پنجاب نے انکشاف کیا کہ وزیر اعظم نے اپوزیشن کو ٹی اوآرز پرایک ساتھ بیٹھنے کی بھی پیشکش کی تھی،اپوزیشن کے ٹی او آرز میں کرپشن کا کہیں ذکر نہیں بس ایک شخص کا معاملہ لگتا ہے،قرضے معاف کرانے کے معاملے کو ہضم کر لیا گیا۔

    وزیرِاعلیٰ پنجاب شہباز شریف جو وزیرِ اعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف کے بھائی بھی ہیں نے کہا کہ پانامہ پیپرز پر نام نہ آنے کے باوجود وزیر اعظم کا خود کو ایوان کے سامنے پیش کرناخوش آئند قدم ہے،جسے سراہنا چاہیے۔

    اس موقع پر شہباز شریف نے پنجاب حکومت کی کارکردگی بھی پیش کی،اپنے ترقیاتی منصوبوں کا ذکر کرتے ہوئے اُن کا کہنا تھا کہ پہلے دن میں بجلی آتی کم جاتی تھی اور جاتی ذیادہ تھی،ہمارے منصوبوں کے باعث لوڈ شیڈنگ میں اب اتنی کمی آگئی ہے کہ 45 ڈگری درجہ حرات ہونے کے باوجود پنجاب بھر میں کہیں کو ئی احتجاج نہیں ہورہا ہے،یہ ہماری حکومت کی کامیابی ہے۔

    قائدِ حزبِ اقتدار نے دھرنا سیاست کرنے والوں کو متنبہ کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں اندھیرا چھٹ رہا ہے،نئے منصوبے بن رہے ہیں،دھرنا اس ترقی کی راہ میں روکاوٹ ہپیں،دھرنا دینے والے جلد عوام کے غیض و غضب کا شکار بنیں گے۔

  • پنجاب اسمبلی کا اجلاس : خواتین کے لئے پردہ لگانے کا مطالبہ

    پنجاب اسمبلی کا اجلاس : خواتین کے لئے پردہ لگانے کا مطالبہ

    لاہور : پنجاب اسمبلی میں خواتین کیلیے اسپتالوں میں لیڈی ٹیکنیشنز تعینات کرنے کی قرار داد منظور نہ ہو سکی۔ اپوزیشن کی رکن نے ایوان میں پردہ لگانے کا مطالبہ کر دیا، قرارداد پر خواتین میں دلچسپ بحث ہوئی۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب اسمبلی کا اجلاس معمول کے مطابق شروع ہوا، اجلاس میں ن لیگ کی رکن اسمبلی حنا پرویز بٹ نے خواتین کے علاج کیلئے سرکاری اور نجی اسپتالوں میں لیڈی ڈاکٹرز اور لیڈی ٹیکنیشنز تعینات کرنے کی قرارداد پیش کی اور کہا اس سے خواتین کا تقدس پامال نہیں ہوگا۔

    قرارداد پر اپوزیشن کی ایک رکن نے دلچسپ تبصرہ کرتے ہوئے ایوان میں پردہ لگانے کا مطالبہ کردیا، ان کا کہنا تھا کہ خواتین بغیرآستین کے کپڑے پہن کر آتی ہیں جس سے ان کا تقدس اور مردوں کا ایمان پامال ہوتا ہے۔

    قرار داد پر بحث تو ہوئی لیکن اسے ایک ہفتے کیلئے مؤخر کر دیا گیا۔

     

  • اعتزاز احسن ملک دشمن عناصر کے ایجنٹ ہیں،  رانا ثناء اللہ

    اعتزاز احسن ملک دشمن عناصر کے ایجنٹ ہیں، رانا ثناء اللہ

    لاہور: پنجاب کے وزیر قانون رانا ثناءاللہ نے کہا ہے کہ لگتاہےسی پیک منصوبہ ناکام بنانےکے لیےاعتزازاحسن کو ہمسایہ ملک سے امدادمل رہی ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے پنجاب اسمبلی کےباہر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہی، تفصیلات کے مطابق راناثناء اللہ نے اعتزاز احسن کو ملک دشمن عناصرکا ایجنٹ قراردیتےہوئے ملک دشمنوں سے پیسےلینے کا الزام لگا دیا۔

    ان کا کہنا تھا کہ پی پی کے سینیٹر اعتزاز احسن کی باتوں سے لگتا ہے کہ وہ کسی کے اشاروں پر سی پیک منصوبے کی ناکامی کیلئے کام کررہے ہیں جس کے لئے ان کو ہمسایہ ملک سے امداد بھی مل رہی ہے۔

    رانا ثناءاللہ نے کہا کہ حکومت نے اپوزیشن کے ستر سوال بھی مسترد کردیئے ہیں، سات کےجواب نہیں دیئے تو ستر کے کیوں دیں؟

    اپوزیشن کوچورقراردیتے ہوئے پنجاب کے وزیر قانون نے کہا کہ حزب اختلاف وزیراعظم نواز شریف کی تقریرکے بعد چاروں شانے چت ہوکر ایوان سےبھاگ کھڑی ہوئی۔

    اپنی گفتگو میں راناثناءاللہ نےحکومت کےخلاف پیش پیش شیخ رشید کوبھی آڑےہاتھوں لیا۔

     

  • نیوزکاسٹرزکودوپٹہ پہنایا جائے، پنجاب اسمبلی میں قرارداد پیش

    نیوزکاسٹرزکودوپٹہ پہنایا جائے، پنجاب اسمبلی میں قرارداد پیش

    لاہور : خواتین نیوز کاسٹرز خبریں پڑھتے ہوئے سر پر دوپٹہ رکھا کریں، پنجاب اسمبلی میں قرارداد پیش کردی گئی۔ اے آر وائی نیوز نے قرارداد کی کاپی حاصل کرلی۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب اسمبلی میں قرارداد پیش کی گئی ہے کہ ٹی وی چینلز پرخواتین نیوز کاسٹرز کو دوپٹہ پہننے کاپابند بنایا جائے۔

    قرارداد مسلم لیگ ن کی رکن اسمبلی مدیحہ رانانے پیش کی۔ قرارداد میں کہا گیا ہے کہ پیمرا خواتین نیوزکاسٹر کو پاکستانی اقدارکےمطابق دوپٹہ اوڑھنے کاپابندبنائے۔

    یاد رہے کہ سابق صدر پاکستان جنرل محمد ضیاالحق کے دورمیں سرکاری ٹی وی پریہ پابندی لگائی گئی تھی،جس خاتون نیوز کاسٹرنےاس حکم پرعمل نہ کیا اسے گھربٹھادیا گیا۔

    پیپلز پارٹی کی موجودہ رکن سندھ اسمبلی مہتاب راشدی نے احتجاجاً یہ حکم نہ مانا۔ ضیاالحق کے دورمیں ان پرسرکاری ٹی وی کے دروازے بند ہوگئے تھے۔

     

  • دینی جماعتوں کاتحفظ نسواں بل واپس لینےکامطالبہ

    دینی جماعتوں کاتحفظ نسواں بل واپس لینےکامطالبہ

    لاہور: خواتین کے تحفظ کے بل کے خلاف مذہبی جماعتیں ایک ہوگئیں، بل واپس لینےکے لئے ڈیڑھ ہفتے کاالٹی میٹم دے دیا۔

    پنجاب اسمبلی سے پاس ہونے والے تحفظ نسواں بل نے مذہبی جماعتوں کو ایک کردیا۔ لاہور میں جماعت اسلامی کے مرکزمنصورہ میں مذہبی جماعتوں کے سربراہ سر جوڑ کر بیٹھے.

    مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ بل قرآن و سنت کے منافی اور بین الاقوامی ایجنڈا ہے۔ اجلاس کے میزبان سراج الحق نے بل کو خواتین کے حقوق کے خلاف قرار دیا.

    اجلاس کےاعلامیے میں کہا گیا کہ تحفظ نسواں بل سے خاندانی وحدت ٹوٹنے کا خدشہ ہے ۔ بل سے طلاق کی شرح میں اضافہ ہوگا ۔

    اجلاس نے ستائیس مارچ تک بل واپس لینے اور نظریاتی کونسل کی مشاورت سے نیابل لانے کا مطالبہ کردیا، سیکولرنظریات کامقابلہ کرنےکےلئے مشترکہ تحریک کااعلان بھی کیا گیا ۔

    اجلاس میں مولانا سمیع الحق ، صاحبزادہ ابوالخیر زبیر ، حافظ سعید اور دیگر علما بھی شریک تھے۔

     

  • گھریلو تشدد سے متعلق قانون کی منظوری ایک اچھاآغاز ہے

    گھریلو تشدد سے متعلق قانون کی منظوری ایک اچھاآغاز ہے

    لاہور: پاکستان کمیشن برائے انسانی حقوق (ایچ آر سی پی) نے پنجاب اسمبلی کی جانب سے خواتین کو تشدد سے تحفظ فراہم کرنے کے بل 2015ء کی منظوری کا خیر مقدم کیا ہے اور اس امید کا اظہار کیا ہے کہ اس کے موثر نفاذ سے خواتین کو تشدد سے تحفظ فراہم کرنے اور اس بات کو یقینی بنانے میں مدد ملے گی کہ مجرم انصاف کے کٹہر ے سے نہ بچ سکیں۔

    منگل کو جاری ہونے والے ایک بیان میں کمیشن نے کہا: ’’ ایچ آر سی پی پنجاب اسمبلی کی جانب سے خواتین کو تشدد سے تحفظ فراہم کرنے کے بل 2015ء کی منظوری کو اس حوالے سے پہلا اچھا اقدام قرار دیتے ہوئے اس کا خیر مقدم کرتا ہے۔

    بظاہر یہ بل خواتین پر تشدد کو روکنے اور متاثرہ خواتین کے تحفظ اور بحالی کا ایک نظام تشکیل دینے کی کسی حد تک ایک جامع کوشش ہے۔ اور اس کے لئے یہ بل متعارف کرانے والے اور اس کی حمایت کرنے والے اراکین صوبے کی خواتین کے لئے درست اقدام کرنے پر تعریف کے مستحق ہیں۔

    اس بل میں تشدد کی ایک جامع تعریف، شکایات کے اندراج کو آسان بنانے کے لئے اقدامات، شکایات کی تحقیقات کے لئے ضلعی سطح پر کمیٹیوں کا قیام، اور متاثرہ خواتین کے تحفظ کے لئے محفوظ پناگاہوں کاقیام شامل ہے۔ یہ تمام ضروری اقدامات تعریف کے مستحق ہیں لیکن یہ یاد رکھنا ضروری ہے کہ ماضی میں محض ظاہری اور قواعد و ضوابط سے متعلق تبدیلیاں موثر ثابت نہیں ہوسکیں۔ قانون میں تبدیلی صرف اسی وقت کارگر ثابت ہوسکتی ہے کہ اس کا موثر نفاذ کیا جائے اور مجلس قانون ساز اس معاملے پر اپنی ذمہ داریوں کو پورا کرتی رہے اور اس کی نگرانی کو یقینی بنائے۔

    بدقسمتی سے ان لوگوں کی کمی نہیں ہے جو خواتین کو تشدد اور ہراساں کئے جانے سے محفوظ رکھنے کی کسی بھی کوشش کی مخالفتکرتے ہیں، ان حالات میں ریاست پر یہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ کسی بھی مثبت تبدیلی، چاہے وہ معمولی سی ہی کیوں نہ ہو، سے چشم پوشی نہ کرے، اورلوگوں کو مذکورہ قانون سازی سے متعلق آگہی فراہم کرے۔

    سول سوسائٹی کی تنظیموں اور میڈیا پر بھی یہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ اس قانون، اس پر عمل درآمد کی رفتار، اور اس کے خواتین کے تحفظ پر مرتب ہونے والے اثرات کا جائزہ لیں۔

    ہم امید کرتے ہیں کہ حالیہ اقدام کی بدولت ملک بھر کی خواتین کو تشدد سے محفوظ رکھنے کے لئے قانون کے نفاذ میں مدد ملے گی اور وفاقی دارالحکومت کی خواتین کو تحفظ فراہم کرنے کے لئے اس مرکزی بل کی منظوری کے لئے بھی اقدامات کئے جائیں گے جو طویل عرصے سے التوا کا شکار ہے۔

  • بارڈرپر بھارتی جارحیت کیخلاف پنجاب اسمبلی میں قرار داد جمع

    بارڈرپر بھارتی جارحیت کیخلاف پنجاب اسمبلی میں قرار داد جمع

    لاہور : نکیال سیکٹر پر بھارتی فورسز کی بلااشتعال فائرنگ کے خلاف قرار داد پنجاب اسمبلی میں جمع کروا دی گئی ہے، بھارتی فورسز کی فائرنگ کے خلاف قرار داد مسلم لیگ ق کے رہنما عامر سلطان چیمہ کی جانب سے جمع کروائی گئی۔

    قرار داد میں فائرنگ سے تین پاکستانی شہریوں کے شہادت پر تشویش کا اظہار کیا گیا۔ قرار داد میں کہا گیا کہ سرحدی بارڈر پر فائرنگ بھارت کا معمول بن چکا ہے۔

    جس کے نتیجے میں پاکستان میں قیمتی انسانی جانوں کا ضیاع ہورہا ہے اس لئے یہ ایوان حکومت سے مطالبہ کرتا ہے کہ اس معاملے کو اقوام متحدہ میں اٹھایا جائے۔

    قراداد میں کہا گیا کہ بھارت کے ساتھ تجارت اور امن کی خواہش ترک کرکے بھارت کے جارحانہ رویے کا اسی کی زبان میں جواب دیا جائے۔