Tag: پنجاب اسمبلی

  • پنجا ب اسمبلی میں بھارتی جارحیت کے خلاف مذمتی قرار داد منظور

    پنجا ب اسمبلی میں بھارتی جارحیت کے خلاف مذمتی قرار داد منظور

    لاہور : پنجاب اسمبلی نے ورکنگ باؤنڈری پر بھارتی جارحیت کیخلاف مذمتی قرارداد سمیت مفاد عامہ کی متعدد قراردادیں منظور کر لیں۔

    حکومت بلدیاتی نظام میں ترمیم کا اہم ترین بل ایوان سے پاس نہ کرانے میں کامیاب نہیں ہو سکی۔ اسپیکر پنجاب اسمبلی رانا محمد اقبال کی صدارت میں ہونے والے اجلاس میں مسلم لیگ قاف کی رکن خدیجہ عمر کی جانب سے ورکنگ باؤنڈری پر بھارتی جارحیت کیخلاف قرارداد اتفاق رائے سے منطور کر لی گئی۔

    قرارداد میں وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ بھارتی دہشتگردی کو اقوام عالم کے سامنے اٹھایا جائے۔

    تحریک انصاف کے رکن سردار سبطین خان کی گوشت کی قیمت سے متعلق قرارداد پر اس وقت ایوان میں دلچسپ بحث چھڑ گئی جب مسلم لیگ نون کے رکن نے برملا کہا کہ حکومت کے بس میں نہیں کہ وہ صاف ستھرے گوشت کی سرکاری نرخوں پر فروخت یقینی بنا سکے۔

    عوام کو گدھے گھوڑے اور کتے کا گوشت کھلایا جا رہا ہے، اس کا صرف ایک ہی حل ہے کہ عوام گوشت کھانا ہی چھوڑ دیں۔

    جماعت اسلامی کے رکن ڈاکٹر وسیم اختر نے کہا کہ مردار گوشت تو پکڑا جاتا ہے لیکن مکرہ دھندہ کرنے والے کیوں نہیں پکڑے جاتے۔

    پنجاب اسمبلی کا اجلاس کارروائی مکمل ہونے پرغیرمعینہ مدت کیلئے ملتوی کر دیا گیا۔ حکومت بلدیاتی نظام میں ترمیم کا اہم ترین بل ایوان سے پاس نہ کرانے میں کامیاب نہیں ہو سکی۔

  • الطاف حسین کے خلاف پنجاب اسمبلی میں مذمتی قرارداد جمع

    الطاف حسین کے خلاف پنجاب اسمبلی میں مذمتی قرارداد جمع

    لاہور: پاکستان تحریکِ انصاف نے مسلح افواج کے خلاف شر انگیز پروپیگنڈا کرنے پر متحدہ کے قائد الطاف حسین کے خلاف پنجاب اسمبلی میں مذمتی قرار داد جمع کروا دی، قرار داد میں الطاف حسین کو برطانیہ سے گرفتار کرکے پاکستان لانے کا مطالبہ بھی کردیا گیا۔

    پاکستان تحریکِ انصاف کے ذرائع کے مطابق متحدہ کے قائد الطاف حسین کے خلاف مذمتی قرارداد صوبائی اسمبلی میں تحریک انصاف کے پارلیمانی لیڈر محمود الرشید نے جمع کروائی۔

    قرار داد میں مسلح افواج کے خلاف الطاف حسین کی جانب سے کی جانے والی ہرزہ سرائی کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا گیا کہ الطاف حسین کو پاکستان لا کر غداری کا مقدمہ چلایا جانا چاہیے۔

    ان کا کہنا تھا کہ مسلح افواج نے وطن عزیز کے دفاع کے لیے عظیم قربانیاں دی ہیں جبکہ الطاف حسین اپنی تقاریر کے ذریعے پاکستان کی تاریخ مسخ کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔

  • ایم کیوایم کے خلاف پنجاب اسمبلی میں قرارداد منظور، رابطہ کمیٹی کی مذمت

    ایم کیوایم کے خلاف پنجاب اسمبلی میں قرارداد منظور، رابطہ کمیٹی کی مذمت

    کراچی : ایم کیوایم رابطہ کمیٹی نے ایم کیوایم کے خلاف پنجاب اسمبلی میں قرار داد منظور کئے جانے کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ عمل کسی بھی طرح ملک کے مفاد میں نہیں۔

    ایک بیان میں اراکین رابطہ کمیٹی نے کہا ہے کہ پنجاب اسمبلی میں منظور کی گئی قرار داد میں ایم کیوایم کے خلاف آرٹیکل چھ کے تحت مقدمہ چلانے کی بات کی گئی۔

    ان کا کہنا تھا کہ ایم کیوایم یہ پوچھنے میں حق بجانب ہے کہ آرٹیکل چھ کے تحت ان کے خلاف کارروائی کیوں نہیں کی گئی جو پاکستان کو دولخت کرنے کے ذمہ دار ہیں ؟

    رابطہ کمیٹی نے کہا ہے کہ غیر ملکی میڈیا کی ایک غلط رپورٹ کو جواز بنا کر اپنے ہی ملک کی محب وطن جماعت کے خلاف پنجاب اسمبلی میں قرار داد کا منظور ہوناایک المیہ ہے۔

    پاکستان بنانے اور پاکستان بنانے والوں کی اولادوں کی نمائندہ جماعت ایم کیوایم کے خلاف نفرت وتعصب کی بنیاد پر اس کا میڈیا ٹرائل کیاجارہا ہے۔

    رابطہ کمیٹی نے کہاکہ رابطہ کمیٹی کا کہنا ہے کہ ایم کیوایم کو اس بات کی سزا دی جارہی ہے ایم کیوایم غریب ومتوسط طبقے کی نمائندہ جماعت ہے اور ملک کی مظلوم قومیتوں کی نمائندگی کررہی ہے جبکہ ملک میں جاگیردارانہ ،وڈیرانہ سردارانہ نظام مسلط رکھنے والے اور عوام کو غلام بنانے والے آج بھی آئین و قانون سے ماورا ہیں۔

  • پنجاب اسمبلی میں آج نئے مالی سال کا بجٹ پیش کیا جائے گا

    پنجاب اسمبلی میں آج نئے مالی سال کا بجٹ پیش کیا جائے گا

    لاہور: پنجاب اسمبلی کا بارہ سو بیس ارب کاسالانہ بجٹ برائے دو ہزار پندرہ سولہ آج پیش کیا جارہا ہے، صوبائی وزیرِ خزانہ ڈاکٹر عائشہ غوث بخش بجٹ تقریر کریں گی۔

    پنجاب کے بارہ سو بیس ارب کے بجٹ میں چار سو ارب سے زائد تر قیارتی بجٹ مختص کیے جانے کا امکان ہے، سرکاری ملازمین اور پنشنرز کے ایڈہاک الاؤنس میں ساڑھے سات فیصد اضافہ متوقع ہے۔

    بجٹ میں اورنج لائن ٹرین کے لیے دس ارب، لیپ ٹاپ اسکیم کے لیے پانچ ارب جبکہ توانائی بحران کے خاتمے کے لیے بتیس ارب روپے مختص کیے جانے کا امکان ہے۔

    پراپرٹی ٹیکس میں دس فیصد اضافہ کیا جائے گا جبکہ تعلیمی اداروں کی حالت بہتر بنانے کے لیے پینتیس ارب روپے رکھے جائیں گے۔

    پنجاب کو نیشنل فنانس کمیشن سے آٹھ سو چورانوے ارب روپے حاصل ہوں گے جبکہ پنجاب ریونیو اتھارٹی ٹیکس میں دس نئی سروسز کا اضاٖفہ کرے گی، جسے ستر ارب کا ہدف دیا جائے گا۔

  • پنجاب اسمبلی کا اجلاس کارروائی سے قبل ہی ملتوی

    پنجاب اسمبلی کا اجلاس کارروائی سے قبل ہی ملتوی

    لاہور : پنجاب اسمبلی کا اجلاس حکومتی ارکان کی عدم توجہ کے باعث کارروائی مکمل ہونے سے پہلے ہی ختم ہو گیا، دواہم سرکاری بلز اور سانحہ شادباغ میں جاں بحق ہونے والے بچوں کی یاد میں تعزیتی قرارداد بھی پیش نہ ہوسکی۔

    پنجاب اسمبلی کا اجلاس اسپیکر رانا محمد اقبال کی صدارت میں شروع ہوا ، وقفہ سوالات کے بعد حکومتی ارکان کی دلچسپی کے باعث پنجاب اسمبلی اپنا کورم برقرار نہ رکھ سکی اوراسپیکر نے اجلاس بیس منٹ کے لیے ملتوی کرکے ارکان کے انتظار کے لیے گھنٹیاں بجانے کا حکم دیا۔

    تاہم گھنٹیاں بجتے بجتے خاموش ہوگئیں ارکان ایوان میں واپس نہ آئے جس کے بعد کورم پورا نہ ہونے کے باعث اجلاس کل صبح تک لئے ملتوی کردیاگیا۔

    حکومتی ارکان کی عدم دلچسپی کے باعث جہاں پنجاب کے عوام کے کروڑو ں روپے ضائع ہوگئے وہیں دو ضروری سرکاری بل اور سانحہ شادباغ میں جاں بحق ہونےو الے بچوں کے لواحقین سے اظہار تعزیت کی قرارداد بھی ایوان میں پیش نہ ہوسکی۔

    ن لیگ کے ارکان نے اعتراف کیا ہے کہ حکومتی ارکان کی عدم توجہ اسمبلی کی اہمیت کو کم کررہی ہے، شہبازشریف اس ایوان سے ووٹ لیکر وزیراعلی پنجاب بنے ہیں انہیں اسمبلی کی جانب توجہ دینی چاہیے تاکہ پنجاب کے عوام کی حالت زاربہت ہوسکے۔

  • پنجاب اسمبلی میں لوکل گورنمنٹ ترمیمی بل 2014 منظور

    پنجاب اسمبلی میں لوکل گورنمنٹ ترمیمی بل 2014 منظور

    لاہور: پنجاب اسمبلی میں لوکل گورنمنٹ ترمیمی بل 2014 کی منظوری دے دی گئی، جس کے تحت الیکشن کمیشن کو نئی حلقہ بندیوں کے اختیارات مل گئے۔

    پنجاب اسمبلی کا اجلاس ایک گھنٹہ تاخیر سےشروع ہوا، صوبائی وزیر قانون میاں مجتبی شجاع الرحمن کی جانب سے پش کردہ لوکل گورنمنٹ ترمیمی بل 2014 اکثرت رائے سے منظور کرلیا گیا اور ایوان کے کسی بھی رکن نے بل کی مخالفت نہیں کی ، لوکل گورنمنٹ ترمیمی بل 2014 کی منظوری کے بعد وفاقی حکومت کے ملازمین الیکشن کمیشن میں ڈیوٹی سرانجام دے سکیں گے، بل کی منطوری کے بعد اسپیکر پنجاب نے اسمبلی کا اجلاس غیر معینہ کے لیے ملتوی کردیا۔

  • پنجاب اسمبلی کا اجلاس:حکومتی ارکان کی غیرحاضری پر ملتوی

    پنجاب اسمبلی کا اجلاس:حکومتی ارکان کی غیرحاضری پر ملتوی

    لاہور: پنجاب اسمبلی کا اجلاس حکومتی ارکان کی عدم دلچسپی کے باعث ڈیڑھ گھنٹہ بھی نہ چل سکا اور اسپیکر کو ایجنڈا مکمل کئے بغیر اجلاس ملتوی کرنا پڑا۔

    اسپیکر رانا محمد اقبال کی زیرصدارت پنجاب اسمبلی کا اجلاس 45 منٹ تاخیر سے شروع ہوا تو اس وقت ایوان میں صرف 7 ارکان موجود تھے۔

    محکمہ ہائر ایجوکیشن سے متعلق تحریری سوالات کے جوابات دیئے گئے۔ سرکاری کارروائی میں جب اسپیکر نے گنے کے کاشتکاروں کے مسائل پر بحث شروع کرنے کا اعلان کیا تو مسلم لیگ نون کے رکن طارق باجوہ نے کورم کی نشاندہی کر دی۔

    ایوان کی کارروائی دو بار معطل کرنے کے باوجود کورم پورا نہ ہوا تو اسپیکر نے اجلاس پیر کی سہ پہر 3 بجے تک ملتوی کردیا۔ جس پر اپوزیشن ارکان نے تنقید کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کی اپنے ارکان پر بھی گرفت نہیں رہی کہ وہ اپوزیشن کا کام کرنا شروع ہو گئے ہیں۔

    کورم کی نشاندہی کرنے والے طارق باجوہ کا کہنا تھا کہ گنے کے کاشتکاروں کا مسئلہ اہم ہے، اسے صرف چند ارکان زیر بحث نہیں لا سکتے، اس لئے اجلاس کا کورم پورا ہونا ضروری ہے، اسی لئے نشاندہی بھی کی ہے۔

  • پنجاب اسمبلی نے فوجی عدالتوں کی حمایت کردی

    پنجاب اسمبلی نے فوجی عدالتوں کی حمایت کردی

    لاہور: ارکان پنجاب اسمبلی کی بڑی تعداد نے دہشت گردی کی روک تھام کیلئے ملک میں فوجی عدالتوں کے قیام کی حمایت کردی، صوبائی وزیر داخلہ کہتے ہیں کہ پاکستان کے غیر معمولی حالات کے باعث فوجی عدالتیں ضروری ہیں۔

    دہشت گردی کے عفریت پر قابو پانے کیلئے جہاں حکومت پاک فوج اور سیاسی جماعتیں متحرک وہیں وہیں اسمبلیوں میں بیٹھے ہوئے ارکان بھی اس بات پر متفق نظر آئے کہ شدت پسندوں سے نمٹنے کیلئے فوجی عدالتوں کا قیام وقت کی ضرورت ہے۔

    خواجہ سلمان رفیق مشیر وزیراعلیٰ پنجاب عامر سلطان چیمہ رکن پنجاب اسمبلی مسلم لیگ قاف وزیر داخلہ کرنل شجاع خانزادہ کا کہنا تھا کہ غیر معمولی ملکی حالات اور سول عدالتوں کی سست روی کے باعث فوجی عدالتیں قائم کرنے میں کوئی حرج نہیں تاہم انہوں نے واضح کیا کہ پنجاب میں نوے فیصد مدارس پرامن ہیں جبکہ مولانا عبدالعزیز جیسے لوگوں کی مذمت کرنی چاہئیے۔

    کرنل شجاع خانزادہ صوبائی وزیر داخلہ دوسری جانب اسپیکر رانا محمد اقبال کی زیر صدارت ہونے والے صوبائی اسمبلی کے اجلاس میں اسٹریجک کوارڈینشن اور مقامی حکومتوں کے پیش ہونے والے بل اسٹینڈنگ کمیٹیوں کو بھیجوا دئیے گئے۔

    کاروائی مکمل ہونے پر اسپیکر نے اجلاس جمعے کی صبح نو بجے تک ملتوی کردیا۔

  • دہشت گردی کیخلاف پالیسی شام تک آجائےگی ،وزیرداخلہ پنجاب

    دہشت گردی کیخلاف پالیسی شام تک آجائےگی ،وزیرداخلہ پنجاب

    لاہور: صوبائی وزیر داخلہ پنجاب کرنل ریٹائرڈ شجاع خانزادہ نے کہ کہا ہے کہ دہشت گردی کےخلاف پالیسی شام تک آجائے گی ،پنجاب اسمبلی کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شجاع خانزادہ نے کہا کہ سانحہ پشاور کے بعد عوام اور دہشت گردوں کے درمیاں خون کی لکیر کھنچ گئی ہے۔

    آج شام تک دہشت گردی کے خلاف حکومتی پالیسی سامنے آجائے گی۔ شجاع خانزادہ نے کہا کہ ایمنسٹی انٹرنیشنل کا پھانسیوں کے حوالے سے کوئی دباؤ نہیں اعلیٰ عدلیہ نے پھانسیوں پر عملدرآمد کے لیے وقت تین سےسات دن کا کردیا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ پنجاب میں موجودنوے فیصد مدارس کا دہشت گردی سے کوئی تعلق نہیں دہشت گردی پر قابو پانے کے لیے اعلیٰ سطح کی کمیٹی بنا دی گئی ہے جس کے سربراہ وزیر اعلیٰ پنجاب ہوں گے۔

    شجاع خانزادہ نے کہا کہ مولانا عبدالعزیز کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔

  • پنجاب اسمبلی : کم عمری میں شادیوں کی روک تھام کی قرارداد منظور

    پنجاب اسمبلی : کم عمری میں شادیوں کی روک تھام کی قرارداد منظور

    لاہور:پنجاب اسمبلی میں کم عمری کی شادیوں کے حوالے سے مؤثر قانون سازی اور میڈیکل کالجوں میں داخلے کیلئے بیان حلفی لینے کی قراردادیں کثرت رائے سے منظور کر لی گئیں ہیں۔

    پنجاب اسمبلی کا اجلاس اسپیکر رانا محمد اقبال کی زیرِصدارت ہوا، جس میں مسلم لیگ نون کی عظمٰی زاہد بخاری نے کم عمری میں شادیوں کی روک تھام کیلئے مؤثر قانون سازی کی قرارداد پیش کی، جس کی جماعت اسلامی کے رکن نے مخالفت کی تاہم قرارداد کثرت رائے سے منظور کر لی گئی ہے۔

    مسلم لیگ نون کی رکن نگہت شیخ نے میڈیکل کالجز میں داخلے کیلئے طلبہ و طالبات سے بیان حلفی لینے کی قرار داد پیش کی، جسے کثرت رائے سے منظور کر لیا گیا۔

    قرار داد میں کہا گیا کہ اکثر طالبات پریکٹس نہیں کرتیں، طلبہ و طالبات کو پابند کیا جائے کہ وہ پانچ سال تک سرکاری ہسپتالوں میں ملازمت کریں۔

    جماعت اسلامی کے رکن ڈاکٹر وسیم اختر نے پچہتر سال کی عمر کے ریٹائرڈ ملازمین کو مکمل پنشن دینے کی قرارداد پیش کی، جو حکومتی ارکان کی مخالفت کے باعث مسترد ہوگئی۔