Tag: پنجاب اسمبلی

  • الیکشن 2024 پاکستان: پنجاب اسمبلی کے تمام انتخابی حلقوں کے نتائج کا اعلان

    الیکشن 2024 پاکستان: پنجاب اسمبلی کے تمام انتخابی حلقوں کے نتائج کا اعلان

    اسلام آباد: ملک میں 8 فروری کو ہونے والے عام انتخابات میں پولنگ کے بعد نتائج آنے کا سلسلہ تاحال جاری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب اسمبلی کے تمام انتخابی حلقوں کے نتائج کا اعلان کردیا گیا جس کے مطابق سب سے زیادہ پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ سمیت 138 آزاد امیدواروں نے میدان مار لیا۔

    الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری کردہ نتائج کے مطابق آزاد امیدوار کی شمولیت کے بعد نون لیگ کی نشستوں کی تعداد بھی 138 ہوگئی جبکہ پیپلز پارٹی نے 10 اور ق لیگ نے 8 نشستیں لی ہیں۔

    نتائج کے مطابق استحکام پاکستان پارٹی، پی ایم ایل ضیا اور ٹی ایل پی کو ایک ایک نشست ملی جبکہ ایک سیٹ پر الیکشن ملتوی کیا گیا۔

    قومی اسمبلی کی 265 نشستوں میں سے 257 کے نتائج جاری، پی ٹی آئی کے آزاد امیدواروں کی سبقت

    واضح رہے کہ عام انتخابات 2024 کے غیر حتمی اور غیر سرکاری نتائج کے مطابق قومی اسمبلی میں تحریک انصاف کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار 95 نشستیں لے کر سب سے آگے ہیں جب کہ مسلم لیگ ن 78 اور  پیپلز پارٹی نے اب تک 54 نشستیں حاصل کی ہیں۔

    اس کے علاوہ متحدہ قومی موومنٹ پاکستان 17، دیگر آزاد امیدوار 3، مسلم لیگ (ق) 3، استحکام پاکستان پارٹی 2 اور مجلس وحدت المسلمین ایک نشست حاصل کرچکی ہے۔

  • الیکشن 2024 پاکستان :  پنجاب میں کس کا پلڑا بھاری؟

    الیکشن 2024 پاکستان : پنجاب میں کس کا پلڑا بھاری؟

    لاہور : پنجاب کی صوبائی اسمبلی میں نون لیگ 131 نشستوں کے ساتھ سب سے آگے ہے جبکہ آزاد امیدواروں 127 نشستوں کے ساتھ دوسرا نمبر پر ہے۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن نے پنجاب اسمبلی کی 297 میں سے 295 نشستوں کے غیرسرکاری غیر حتمی نتائج کا اعلان کردیا۔

    پنجاب کی صوبائی اسمبلی میں نون لیگ سب سے آگے ہے جبکہ آزاد امیدواروں کا دوسرا نمبر ہے۔

    نون لیگ ایک سو اکتیس نشستوں اور آزاد امیدوار ایک سو ستائیس پر کامیاب ہوئے ہیں جبکہ پیپلز پارٹی نے دس اور ق لیگ نے آٹھ نشستیں لی ہیں۔۔

    اس کے علاوہ استحکام پاکستان پارٹی، پی ایم ایل ضیا اور ٹی ایل پی ایک ایک نشست پر کامیاب قراردی گئی ہیں جبکہ ایک سیٹ پر الیکشن ملتوی کیا گیا ہے، ابھی صرف ایک نشست کا نتجہ آنا باقی ہے۔

  • پی ٹی آئی کے پنجاب اسمبلی کیلئے لاہور سے ٹکٹ ہولڈرز کے نام جاری

    پی ٹی آئی کے پنجاب اسمبلی کیلئے لاہور سے ٹکٹ ہولڈرز کے نام جاری

    لاہور : پی ٹی آئی کے پنجاب اسمبلی کیلئے لاہور سے ٹکٹ ہولڈرز کے نام جاری کردیئے گئے، جس میں سابق صوبائی وزرامیں یاسمین راشد،اسلم اقبال اور محمود الرشید شامل ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی کے پنجاب اسمبلی کیلئے لاہور سے ٹکٹ ہولڈرز کے نام جاری کردیئے گئے، تحریک انصاف نے لاہور سے 3 سابق صوبائی وزراکو ٹکٹ جاری کیا، جس میں سابق صوبائی وزرامیں یاسمین راشد،اسلم اقبال اور محمود الرشید شامل ہیں۔

    کشمیر قانون ساز اسمبلی کے رکن غلام محی الدین کوبھی لاہور سےٹکٹ جاری کیا تاہم سابق صوبائی وزیر ڈاکٹرمراد راس اور حماد اظہرٹکٹ حاصل نہ کر سکے۔

    سابق ارکان اسمبلی شبیر گجر اور ملک ظہیر عباس کھوکھر ٹکٹ سے محروم رہے جبکہ پی ٹی آئی لاہور کےصدرشیخ امتیاز،سیکرٹری جنرل زبیرخان نیازی ٹکٹ حاصل کرنے میں کامیاب ہوگئے۔

    تحریک انصاف نے پی پی 144 سے یاسر گیلانی ، پی پی 145 سے آصف بھنڈر ، پی پی 146 سے ملک وقار، پی پی 147 سے غلام محی الدین دیوان اور پی پی 148 سے عبدالکریم خان کو ٹکٹ جاری کیا۔

    اس کے علاوہ پی پی 149 سے میاں عباد فاروق، پی پی 150 سے قیصر بٹ، پی پی 151 سے حافظ منصب اعوان، پی پی 152 سے ناصر سلمان ، پی پی 153 سے سعید سندھو اور پی پی 154 سے علی عباس کو ٹکٹ جاری ہوا۔

    پی پی 155 سے شیخ امتیاز، پی پی 156 سے علی امتیاز، پی پی 157 سے حافظ فرحت ، پی پی 158 سے مہر شرافت ، پی پی 159 سے اعظم نیازی، پی پی 160 سے حیدر مجید اور پی پی 161 سے عمار بشیر گجر ٹکٹ حاصل کرنے میں کامیاب رہے۔

    پی ٹی آئی کی جانب سے پی پی 163 سے منشا سندھو ، پی پی 164 سے احمر بھٹی، پی پی 165 سے خالد گجر،پی پی 166 سے سرفراز کھوکھر، پی پی 167 سے ملک ندیم بارا، پی پی 168 سے میاں محمودالرشید، پی پی 169 سے اکرم عثمان ، پی پی 170 سے میاں اسلم اقبال، پی پی 171 سے مہر واجد، پی پی 172 سے زبیر نیازی اور پی پی 173 سے یاسمین راشد کو ٹکٹ جاری کیا گیا

  • ’اسمبلی کی تحلیل اہم ذمہ داری، فیصلہ بھاری دل کے ساتھ کروں گا‘

    لاہور: گورنر پنجاب بلیغ الرحمان کا کہنا ہے کہ اسمبلی کی تحلیل اہم ذمہ داری ہے نہیں چاہتا کہ یہ کام عجلت میں ہو۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق گورنر پنجاب بلیغ الرحمان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اسمبلی کی تحلیل اہم ذمہ داری ہے آج رات تک کا وقت ہے آئین کی پاسداری کے لیے قدم اٹھانا پڑے گا۔

    انہوں نے کہا کہ یہ فیصلہ بھاری دل کے ساتھ کروں گا دعا ہے جو بھی فیصلہ ہو ملک و قوم کی بھلائی کے لیے ہو۔

    واضح رہے کہ گورنر پنجاب بلیغ الرحمان نے وزیراعلیٰ پرویزالٰہی کی جانب سے بھیجی گئی اسمبلی تحلیل کرنے کی سمری پر دستخط کر دیے۔

    ذرائع نے کا کہنا تھا کہ اس حوالے سے نوٹیفکیشن تیار کرلیا گیا ہے ، وزیر اعظم کی ہدایت کے بعد پنجاب اسمبلی کی تحلیل کا نوٹیفکیشن جاری ہوگا۔

     

     گورنرہاؤس ذرائع کا بتانا تھا کہ گورنر پنجاب کا گرین سگنل ملتے ہی نوٹیفکیشن جاری کردیں گے۔ اگر نوٹیفکیشن جاری نہیں بھی ہوتا تو رات10بجےاسمبلی ازخود تحلیل ہو جائے گی۔

  • پنجاب اسمبلی میں ہمارے نمبرز پورے ہیں، فواد چوہدری کا دعویٰ

    پنجاب اسمبلی میں ہمارے نمبرز پورے ہیں، فواد چوہدری کا دعویٰ

    لاہور : تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری نے دعویٰ کیا ہے کہ پنجاب اسمبلی میں ہمارے نمبرز پورے ہیں اور پرویزالٰہی کو ایک سو اٹھاسی ارکان کی حمایت حاصل ہے۔

    تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب اسمبلی میں رہیں یا نہ رہیں مسئلہ حل نہیں ہوگا، مسئلہ عام انتخابات سے ہی حل ہوگا کیونکہ موجودہ حکومت کی حیثیت ڈمی ہے

    فواد چوہدری نے دعویٰ کیا کہ پنجاب اسمبلی میں ہمارے نمبرز پورے ہیں اور پرویزالٰہی کو ایک سو اٹھاسی ارکان کی حمایت حاصل ہے۔

    پی ٹی آئی رہنما نے بتایا کہ حمزہ کے کیمپ سے بلال وڑائچ پرویز الہیٰ کے کیمپ میں آگئے، زرداری صاحب نے ارکان کی خرید و فروخت کی منڈی لگائی ہوئی ہیں۔

    انھوں نے انکشاف کیا کہ جنوبی پنجاب کے 5 ایم پی ایز کو ایک ارب 20 کروڑ کی پیشکش کی گئی، سوائے ایک خاتون کے سب نے بِکنے سے انکار کردیا، مومنہ نے کہا وہ 5 کروڑ دے رہے ہیں،آپ7کروڑ دے دیں۔

  • ن لیگ کا پنجاب اسمبلی میں جارحانہ رویہ اختیار کرنے کا فیصلہ

    لاہور : مسلم لیگ نے پنجاب اسمبلی میں جارحانہ رویہ اختیار کرنے کا فیصلہ کرلیا اور کہا پنجاب اسمبلی کی کارروائی نہیں چلنے دیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ (ن) کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس ہوا، اجلاس میں پندرہ، پندرہ ارکان پر مشتمل گروپ بناکر ایک لیڈر مقرر کیا گیا ہے۔

    ارکان کو ہدایت کی گئی ہے کہ ایوان میں وزیراعلیٰ اعتماد کا ووٹ لیں تو بھرپور نعرے لگانے ہیں اور معمول کی کارروائی چلنے نہیں دینی۔

    اجلاس میں وزیراعلیٰ پنجاب کے خلاف قرارداد منظور کر کے عدم اعتماد کا اظہار کیا گیا۔

    گذشتہ روز پنجاب اسمبلی کا اجلاس ہنگامہ آرائی اور احتجاج کی نذر ہو گیا تھا ، اپوزیشن ارکان نے وزیراعلی کے اعتماد کے ووٹ پر ایوان میں احتجاج کیا۔

    اپوزیشن اور حکومتی ارکان نے ایک دوسرے کیخلاف نعرے بازی کی جبکہ اپوزیشن نے ایجنڈے کی کاپیاں پھاڑ دیں۔

    ایوان میں احتجاج اور شور شرابا کے باعث ایوان کی کاروائی چلانا مشکل ہو گیا، جس کے بعد اسپیکر نے پنجاب اسمبلی کا اجلاس بدھ سپہ پہر تین بجے تک کیلئے ملتوی کردیا۔

  • پنجاب اسمبلی کا مستقبل کیا ہوگا؟ لاہور ہائی کورٹ میں‌ آج بڑی سماعت ہوگی

    لاہور : لاہور ہائی کورٹ میں گورنر پنجاب کے پرویزالہٰی کی ڈی نوٹی فکیشن کے خلاف دائر درخواست کی سماعت آج ہوگی، پرویزالہیٰ نے آئندہ سماعت تک اسمبلی تحلیل نہ کرنے کا بیان حلفی جمع کرایا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہورہائیکورٹ میں چوہدری پرویزالہٰی کی جانب سے گورنر پنجاب کے ڈی نوٹی فکیشن کے خلاف دائر درخواست پر سماعت آج ہوگی۔

    جسٹس عابدعزیزشیخ کی سربراہی میں 5رکنی لارجربینچ سماعت کرے گا۔

    گذشتہ سماعت میں پرویز الہیٰ نے عدالت میں آج کی سماعت تک اسمبلی تحلیل نہ کرنےکابیان حلقی جمع کرایا تھا۔

    جس پر عدالت نے گورنر کی جانب سے وزیراعلیٰ پرویزالہٰی اور کابینہ کو ڈی نوٹیفائی کرنے کا حکم معطل کرتے ہوئے پرویز الہٰی کو بطور وزیراعلیٰ بحال کیا تھا۔

    عدالت عالیہ نے گورنر پنجاب اور اٹارنی جنرل سمیت تمام فریقین کو گیارہ جنوری تک جواب جمع کرانے کا حکم دیا تھا۔

    یاد رہے پرویزالہیٰ کی درخواست میں کہا گیا تھا گورنر پنجاب کا اقدام غیرآٸینی ہے، اسپیکر نےاجلاس نہیں بلایا لیکن گورنرنے وزیراعلیٰ کوڈی نوٹیفاٸی کردیا، گورنر نےاعتماد کے ووٹ کے لیے مناسب وقت بھی نہیں دیا تھا۔

    گزشتہ روز بھی پنجاب اسمبلی کی کارروائی کےاپوزیشن کی ہنگامہ آرائی اورشورشرابہ جاری رہا، ارکان نے ایجنڈے کی کاپیاں پھاڑ ڈالیں اور پرویزالہی ڈاکو کے نعرے لگائے۔

    ایوان مچھلی منڈی بنا تو اسپیکر نے اجلاس ملتوی کردیا۔

  • پنجاب اسمبلی کا ہنگامہ خیزاجلاس آج ہوگا ، حکومت اور اپوزیشن  کی حکمت عملی تیار

    پنجاب اسمبلی کا ہنگامہ خیزاجلاس آج ہوگا ، حکومت اور اپوزیشن کی حکمت عملی تیار

    لاہور : پنجاب اسمبلی کا ہنگامہ خیز اجلاس آج ہوگا، جس کے لئے حکومت اوراپوزیشن نےاپنی اپنی حکمت عملی طے کرلی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب اسمبلی کا اجلاس آج سہہ پہر دوبجے بجے ہوگا، اسپیکرسبطین خان کی جانب سے بلائے گئے اجلاس کا ایجنڈا جاری کر دیا گیا ہے۔

    وزیر اعلیٰ پنجاب پرویز الہٰی کے لیے اعتماد کا ووٹ لینا ایجنڈے میں شامل نہیں، پی ٹی آئی اور ق لیگ کی قیادت اجلاس سے متعلق مشاورت کرچکی ہے۔

    اجلاس کے لیے حکومت اور اپوزیشن نے اپنی اپنی حکمت عملی طے کرلی ہے۔

    مسلم لیگ ن نے پنجاب اسمبلی کے اجلاس سے پہلے پارلیمانی پارٹی کا اجلاس طلب کر لیا ہے ، وزیر اعظم کی ہدایت پر وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ اور وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق ن لیگ کی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس کی صدارت کریں گے۔

    جس میں اسمبلی سیشن کے لیے مشاورت کی جائے گی اور اجلاس کے لیے حکمت عملی طے کی جائے گی، ن لیگ کے تمام ارکان صوبائی اسمبلی کو لاہور میں رہنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

    اس کے علاوہ پاکستان تحریک انصاف اور اسکی اتحادی جماعت مسلم لیگ ق نے بھی اپنی حکمت تیار کرلی ہے۔

  • ’عمران خان کو اقتدار کی ہوس ہوتی تو کیا وہ اسمبلیاں توڑتے؟‘

    اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) رہنما عثمان ڈار کا کہنا ہے کہ موجودہ حکومت کو الیکشن کی طرف جانا ہوگا یہ مزید بھاگ نہیں سکتے۔

    پروگرام ’اعتراض ہے‘ میں گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے رہنما عثمان ڈار نے کہا کہ ملک اس وقت الیکشن کی طرف جارہا ہے موجودہ حکومت کو الیکشن کی طرف جانا ہوگا یہ الیکشن سے مزید بھاگ نہیں سکتے، جب تک عام انتخابات نہیں ہوں گے تب تک معاشی استحکام نہیں آسکتا۔

    انہوں نے کہا کہ گورنر پنجاب بلیغ الرحمان کے اختیارات کو انہوں نے اپنے فائدے کے لیے استعمال کیا ہے، 125 اراکین اسپیکر کو استعفیٰ دیں گے اور یہ ان پر انتخابات کروائیں گے۔

    عثمان ڈار نے کہا کہ نیب میں ترامیم کرکے انہوں نے خود کو ریلیف دیا آج ملک بینک کرپٹ ہوچکا ہے سعودی عرب اور چین کے پیسے دینے ہیں، ملک میں معیشت خراب ہے عوام کو ریلیف دینا ہے، نئے انتخابات کروانے ہوں گے، نئی حکومت آکر معاہدے کرے گی اور ملک کو بحرانوں سے نکالے گی۔

    پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ عمران خان نے حکومت قربان کردی غلامی قبول نہیں کی اگر انہیں اقتدار کی ہوس ہوتی تو کیا وہ دو صوبوں کی اسمبلیاں توڑتے، عمران خان جنرل (ر) باجوہ کو کہتے تھے اس طرح کی سازش کو روکا جائے۔

  • ’جنوری کا مہینہ اسمبلیاں توڑنے کے حوالے سے اہم ہے‘

    لاہور: اسپیکر پنجاب اسمبلی سبطین خان کا کہنا ہے کہ جنوری کا مہینہ اسمبلیاں توڑنے کے حوالے سے اہم ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق پنجاب اسمبلی کے اسپیکر سبطین خان کا کہنا ہے کہ ہم چاہتے ہیں کہ اعتماد کا ووٹ لینے کے بعد اسمبلیاں توڑ دیں، ہم نئے انتخابات کی طرف جاناہ چاہ رہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ عمران خان کا موقف یہی ہے کہ اسمبلیاں توڑی جائیں، پرویز الٰہی کے پاس پورے ممبرز ہیں۔

    سبطین خان نے کہا کہ پیپلزپارٹی اور ن لیگ کے اکٹھے بیٹھنے کی تجویز دی تھی، ہم بھاگ نہیں رہے ہیں رضامندی سے عدالت کو بیان حلفی دیا۔

    اسپیکر پنجاب اسمبلی نے مزید کہا کہ ہم 18 گھنٹوں میں کیسے ممبرز کو اکٹھا کرسکتے تھے، ن لیگ سے کہتا ہوں تحریک اعتماد لے آئے لیکن وہ نہیں لائیں گے۔