Tag: پنجاب اسمبلی

  • وزیر اعظم کا پنجاب اسمبلی کی تحلیل کے معاملے پر نواز شریف کو اہم فون

    وزیر اعظم کا پنجاب اسمبلی کی تحلیل کے معاملے پر نواز شریف کو اہم فون

    لاہور: وزیر اعظم شہباز شریف نے پنجاب اسمبلی کی تحلیل کے معاملے پر نواز شریف کو اہم فون کر کے ان کے ساتھ مشاورت کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب اور خیبر پختون خوا کی اسمبلی کی تحلیل کے معاملے وزیر اعظم شہباز شریف نے نواز شریف سے ٹیلی فون پر رابطہ کیا، اور ان سے اس سلسلے میں مشاورت کی۔

    میاں نواز شریف نے ہدایت کی کہ اس معاملے کو بارٹر شیئر کے طور پر لیا جائے، اور پی ڈی ایم کو تمام فیصلوں میں شامل رکھا جائے۔

    سابق وزیر اعظم پاکستان نے یہ ہدایت بھی کی کہ فیصلہ سازی اور مشاورت کے سلسلے کو وسیع کریں، جس کے بعد وزیر اعظم شہباز شریف نے وفاقی وزرا کو ہدایت کر دی ہے کہ پی ڈی ایم کی قیادت سے رابطے کریں۔

    شہباز شریف چاہتے ہیں کہ 23 دسمبر سے پہلے پہلے متفقہ لائحہ عمل سامنے آئے کہ کیا کرنا ہے، کیوں کہ پی ڈی ایم کے پاس نہ تو تحریک عدم اعتماد کے لیے ووٹ پورے ہیں، نہ ہی کوئی اور ایسا قانونی آپشن موجود ہے کہ اس معاملے کو روکا جا سکے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم نے پنجاب کی صورت حال پر پی ڈی ایم جماعتوں سے رابطوں کا ٹاسک دے دیا، وفاقی وزرا پی ڈی ایم کی قیادت سے رابطہ کریں گے۔

    بڑے بھائی کی ہدایت پر شہباز شریف نے مشاورت مزید وسیع کر دی ہے کہ پہلے عدم اعتماد آئے گی یا اعتماد کا ووٹ لینے کا کہا جائے گا۔

  • ہر حربہ استعمال کریں گے مگر پنجاب اسمبلی تحلیل نہیں ہونے دیں  گے، اپوزیشن کا اعلان

    ہر حربہ استعمال کریں گے مگر پنجاب اسمبلی تحلیل نہیں ہونے دیں گے، اپوزیشن کا اعلان

    لاہور : اپوزیشن نے اعلان کیا ہے کہ ہر حربہ استعمال کریں گے مگر پنجاب اسمبلی تحلیل نہیں ہونے دیں گے، حکومتی بنچز پر بیٹھے اراکین سے رابطے تیز کرنے کا فیصلہ ہوا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق معاون خصوصی اور مسلم لیگ ن کے رہنما عطا تارڑ نے پیپلز پارٹی کے رہنما کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب حکومت کےممبران میں اضطراب پایا جاتا ہے، پنجاب کے ممبران اسمبلیاں تحلیل کرنے کے حق میں نہیں، ان میں سے بہت سارے ممبران ہم سے رابطےمیں ہیں، سب کامؤقف ہے پنجاب اسمبلی کوآئینی مدت مکمل کرنی چاہئے۔

    عطا تارڑ نے بتایا کہ پیپلز پارٹی کے وفد کی حمزہ شہباز سے ملاقات ہوئی ہے، جس میں پنجاب کی سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال ہوا ہے، جو مشاورت کا سلسلہ کل شروع ہوا اسے آگے بڑھایا ہے۔

    معاون خصوصی نے کہا کہ آصف زرداری کی جانب سےہمیشہ سیاسی فیصلہ کیا جاتا ہے، ملاقات میں دیگر قانونی آپشنز پر تفصیلی گفتگو ہوئی ہے، ہم چاہتے ہیں کہ عوامی مینڈیٹ پر ڈاکہ نہیں ڈالا جائے اور آئین کے مطابق اسمبلیاں اپنی مدت پوری کریں۔

    ن لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ اس حوالے سے جلد لائحہ عمل کا اعلان کیا جائے گا، قانون کے مطابق کسی ممبرکو اعتماد یا عدم اعتماد میں ووٹ ڈالنے سے نہیں روکا جا سکتا۔

    انھوں نے مزید کہا کہ لاہورہائی کورٹ میں اسپیکر والا کیس گزشتہ کئی ماہ سے التوا کا شکار ہے۔

    عطا تارڑ کا کہنا تھا کہ فیصلہ کیا ہے کہ ہرحربہ استعمال کریں گے مگراسمبلی تحلیل نہیں ہونے دیں گے، حکومتی بنچز پر بیٹھے اراکین سے رابطے تیز کرنے کا فیصلہ ہوا ہے۔

    دوسری جانب پیپلز پارٹی کے رہنما حسن مرتضیٰ نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ تاریخ میں پہلی بار ایسا ہو رہا ہے کہ اپوزیشن کہہ رہی ہے حکومت کرو اور حکومت کہہ رہی ہےکہ ہم حکومت چھوڑ رہے ہیں۔

    حسن مرتضیٰ کا کہنا تھا کہ پارلیمانی نظام کی مضبوطی کون چاہتا ہے اور کمزور کون کرنا چاہتا ہے، جو چور دروازے سے آتا ہے وہ اسی راستے سے بھاگنا چاہتا ہے۔

    پی پی رہنما نے کہا کہ آج پھرعہد کرتےہیں جمہوریت کی مضبوطی کیلئےمشاورتی عمل جاری رہےگا، آئندہ چند دنوں میں اگلےلائحہ عمل کااعلان کریں گے، کچھ چیزیں ہیں جوابھی شیئرکرنا قبل ازوقت ہوں گی۔

  • کینیا میں ارشد شریف کی شہادت، پنجاب اسمبلی میں  قرارداد منظور

    کینیا میں ارشد شریف کی شہادت، پنجاب اسمبلی میں قرارداد منظور

    لاہور: پنجاب اسمبلی میں سینئر اینکرپرسن ارشد شریف کی کینیا میں شہادت پر قرارداد منظور کرلی گئی، جس میں وفاقی حکومت سے شفاف تحقیقات کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب اسمبلی میں سینئراینکرپرسن ارشد شریف کو کینیا میں شہید کرنے کی قرارداد پیش کی گئی، قرارداد پارلیمانی وزیر راجہ بشارت نے پیش کی۔

    قرارداد کے متن میں کہا گیا کہ وفاقی حکومت سے شفاف تحقیقات کرانے کا مطالبہ کیا جو پورانہیں ہوا اور ابھی تک ارشد شریف کے قتل پر کوئی ایکشن نہیں لیا۔

    قرارداد میں کہنا تھا کہ پھر مطالبہ کرتے ہیں انکوائری کرا کر ذمہ داروں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے، مچیف جسٹس سے بھی مطالبہ ہے جوڈیشل کمیشن بنائیں اورقرار واقعی سزا دیں۔

    جس کے بعد کینیا میں سینئر اینکرپرسن ارشد شریف کی شہادت پر قرارداد کثرت رائے سے منظور کرلی گئی۔

  • خیبر پختونخواہ کے بعد پنجاب اسمبلی میں بھی اے آر وائی نیوز کی بندش کے خلاف قرارداد منظور

    خیبر پختونخواہ کے بعد پنجاب اسمبلی میں بھی اے آر وائی نیوز کی بندش کے خلاف قرارداد منظور

    لاہور : خیبر پختونخواہ کے بعد پنجاب اسمبلی میں بھی اے آر وائی نیوز کی بندش کے خلاف قرارداد منظورکر لی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق ارکان پنجاب اسمبلی بھی اےآروائی کےہم آوازبن گئے، پنجاب اسمبلی میں اے آر وائی نیوز کی بندش کے خلاف قرارداد منظورکرلی گئی۔

    قرارداد وزیراعلیٰ کے ترجمان فیاض الحسن چوہان نے زبانی طورپر پیش کی، جس میں کہا گیا کہ ایوان اے آر‏وائی کی بندش کی شدید مذمت کرتا ہے۔

    قرارداد میں کہا ہے کہ وزارت داخلہ نے قواعد کی خلاف ورزی کرتے ہوئے اے آر ‏وائی نیوز کا این او سی منسوخ کرنے کی کوشش کی۔

    قرارداد کے متن میں کہا گیا کہ ملکی تاریخ میں پہلی بار پیمرا اور وزارت داخلہ نے کسی چینل کو‏غیرقانونی طورپربند کیا، اے آروائی نیوز پر پابندی مسلم لیگ نون کے چہرے پر سیاہ دھبہ ‏ہے۔

    قرارداد میں مطالبہ کیا گیا کہ ‏اے آروائی پرپابندی فوری ختم کی جائے ۔

    فیاض الحسن چوہان کا کہنا تھا کہ اے آر وائی پرپابندی کے خلاف منظور ہونے والی قرارداد ‏تحریری طور پر بھی ایوان میں پیش کی جائے گی۔

  • پی ٹی آئی اور ق لیگ کے اراکین پنجاب اسمبلی پہنچ گئے، عمران تیرے جاں نثار بے شمار بے شمار کے نعرے

    پی ٹی آئی اور ق لیگ کے اراکین پنجاب اسمبلی پہنچ گئے، عمران تیرے جاں نثار بے شمار بے شمار کے نعرے

    لاہور : تحریک انصاف اور ق لیگ کے ارکان پنجاب اسمبلی پہنچ گئے، اراکین نے عمران تیرے جاں نثار بےشمار بےشمار کے نعرے لگائے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب کے انتخاب کے لئے پی ٹی آئی اور ق لیگ کے اراکین ہوٹل سے بسوں کے ذریعے پنجاب اسمبلی کی جانب روانہ ہوئے۔

    اس موقع پر بسوں میں موجود اراکین نے عمران تیرے جاں نثار بےشمار بےشمار اور امپورٹڈ حکومت نامنظور کے نعرے لگائے۔

    تحریک انصاف کے رہنما علی امین گنڈا پور نے کہا کہ آج ایک تاریخ رقم ہونے جارہی ہے، پنجاب اسمبلی میں واضح اکثریت ہے، ہمارا امیدوارہی جیتے گا۔

    اس سے قبل ارکان نے ہوٹل میں ڈٹ کر ناشتہ کیا، اس موقع پر فیاض الحسن چوہان بھی اراکین کے ساتھ تھے ، ارکان گروپ کی شکل میں بیٹھے۔

    خیال رہے پنجاب میں وزیراعلی کے انتخاب پرسب کی نظریں جمی ہیں، مسلم لیگ ن کے حمزہ شہباز اور تحریک انصاف کے حمایت یافتہ مسلم لیگ ق کے چوہدری پرویز الہٰی ہیں آمنے سامنے ہیں۔

    تحریک انصاف کے 178 ارکان اور ق لیگ کے 10 رکن ساتھ ہیں جبکہ ن لیگی ارکان کی تعداد 165، پی پی 7 ، اس کے علاوہ راہِ حق کے ایک رکن اور 4آزادارکان کی حمایت بھی ن لیگ کو حاصل ہے۔

  • وزیراعلیٰ پنجاب کے انتخاب کیلئے کس کا پلڑہ بھاری؟ نمبر گیم سامنے آگئی

    وزیراعلیٰ پنجاب کے انتخاب کیلئے کس کا پلڑہ بھاری؟ نمبر گیم سامنے آگئی

    لاہور : وزیراعلیٰ پنجاب کے انتخاب کیلئے نمبر گیم سامنے آگئی، پنجاب اسمبلی میں پی ٹی آئی اور ق لیگ کے 187 ممبران جبکہ ن لیگ کے پاس 177 ممبران ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب کے انتخاب کیلئے کس کا پلڑہ بھاری ہے ، اس حوالے سے نمبر گیم سامنے آگئی۔

    پنجاب اسمبلی میں پی ٹی آئی کے 178اور ق لیگ کے 10 ممبران ہیں جبکہ ن لیگ کے 165 اور پیپلز پارٹی کے 7ممبران ہیں۔

    ن لیگ کے حمایت میں 4آزادارکان اور راہ حق پارٹی ایک ممبر بھی ہے تاہم ایک آزاد رکن سیدرفیع الدین نے کسی کی حمایت کافیصلہ نہیں کیا۔

    آزادامیدوار چوہدری نثار اور ن لیگ کی عظمیٰ زعیم قادری کے کورونا کی وجہ سے آنے کا امکان نہیں۔

    اسی طرح ن لیگ کےمیاں جلیل شرقپوری اورفیصل نیازی استعفیٰ دےچکے ہیں اور پی ٹی آئی کے رکن اسمبلی چوہدری سعید ترکی جا چکے ہیں۔

    خیال رہے وزیراعلیٰ پنجاب کے انتخاب کے لیے صوبائی اسمبلی کا اجلاس شام چار بجے ہوگا، تحریک انصاف نے نمبرز پورے ہونے کا دعوی کردیا ہے۔

    وزارت اعلیٰ کے منصب کے لیے ایک سو چھیاسی ارکان کی حمایت درکار ہے۔

  • ضمنی الیکشن سے قبل پنجاب اسمبلی میں دونوں جانب نمبرز برابر ہو گئے

    ضمنی الیکشن سے قبل پنجاب اسمبلی میں دونوں جانب نمبرز برابر ہو گئے

    لاہور: ضمنی الیکشن سے قبل پنجاب اسمبلی میں طاقت کا توازن برابر ہو گیا۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب ضمنی الیکشن سے پہلے پنجاب اسمبلی میں دونوں جانب نمبرز برابر ہو گئے ہیں، مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی اتحاد کی 173، تحریک انصاف اور ق لیگ اتحاد کی بھی 173 نشستیں ہو گئیں۔

    پنجاب اسمبلی میں اس سے پہلے پی ڈی ایم اتحاد کے 176 نمبرز تھے، تاہم پنجاب اسمبلی سے ن لیگ کے 2 ممبران مستعفی ہو گئے جب کہ ایک کو عدالت نے نااہل قرار دے دیا، جس کے باعث ان کے نمبرز کم ہو گئے۔

    ن لیگ رکن اسمبلی کو ہائیکورٹ نے جعلی ڈگری پر گزشتہ روز نا اہل قرار دیا تھا، دوسری طرف ن لیگی رکن فیصل نیازی نے گزشتہ روز اور جلیل شرقپوری نے آج اپنی نشست سے استعفیٰ دیا۔

    لیگی ایم پی اے جلیل شرقپوری کا استعفیٰ پنجاب میں ضمنی الیکشن کی پولنگ سے چند گھنٹے پہلے نون لیگ کے لیے ایک بڑا دھچکا ہے، اسپیکر پنجاب اسمبلی نے ن لیگی رکن کا استعفیٰ منظور کر لیا ہے، جس سے پی پی 139 شیخوپورہ کی نشست خالی قرار دے دی گئی۔

    پی ٹی آئی رہنما شہباز گل کا کہنا ہے کہ ابھی مزید 4 استعفے آئیں گے، جن سے غلطی ہوئی ہے انھیں احساس ہو رہا ہے، بہت جلد منظرنامہ تبدیل ہونے والا ہے۔

    واضح رہے کہ پنجاب کی حکمرانی کا تاج سر پر سجانے کے لیے سیاسی جماعتوں کے درمیان پنجاب اسمبلی کی فیصلہ کن 20 نشستوں پر ضمنی انتخاب کے لیے پولنگ جاری ہے۔

  • پنجاب اسمبلی میں  عمران خان  اور اتحادیوں کی تعداد173 ہوگئی

    پنجاب اسمبلی میں عمران خان اور اتحادیوں کی تعداد173 ہوگئی

    لاہور : پنجاب اسمبلی میں عمران خان اور اتحادیوں کی تعداد173 ہوگئی، فیصل جاوید کا کہنا ہے کہ ضمنی الیکشن میں فتح سے امپورٹڈ حکومت کا خاتمہ ہوجائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کے رہنما فیصل جاوید نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ عدالتی حکم کے بعد مخصوص نشستوں پر 5 امیدواروں نے آج حلف اٹھا لیا، جس کے بعد عمران خان ،اتحادیوں کی تعداد173 ہوگئی۔

    فیصل جاوید کا کہنا تھا کہ ضمنی الیکشن میں فتح سے امپورٹڈ حکومت کا خاتمہ ہوجائے گا ، شاباش پنجاب، موج بڑھے یا آندھی آئے، دیا جلائے رکھنا ہے ، گھر کی خاطر، سو دکھ جھیلیں، گھرتو آخر اپنا ہے، پاکستان زندہ باد۔

    خیال رہے پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن اتحاد کی تعداد 173 ہوگئی ہے ، دوسری جانب ن لیگ ارکان کی تعداد 164 اور پیپلز پارٹی کے ارکان کی تعداد 7 ہے۔

    حکومتی اتحاد کو 4 آزاد اور ایک راہ حق پارٹی کے رکن کی حمایت حاصل ہے ، جس کے بعد حکومتی اتحاد کے ارکان کی مجموعی تعداد 176 ہے۔

    مسلم لیگ ن کے فیصل نیازی مستعفی ہوچکے ہیں جبکہ چوہدری نثار حلف اٹھانےکےبعد پارلیمانی کارروائی میں شرکت نہیں کر رہے۔

    خیال رہے 20 نشستوں پر پنجاب میں ضمنی انتخاب 17 جولائی کو ہو رہے ہیں۔

  • پنجاب اسمبلی کی 5 مخصوص نشستوں پر کامیاب پی ٹی آئی ارکان نے حلف اٹھالیا

    پنجاب اسمبلی کی 5 مخصوص نشستوں پر کامیاب پی ٹی آئی ارکان نے حلف اٹھالیا

    لاہور : پنجاب اسمبلی کی 5مخصوص نشستوں پر کامیاب 5 ارکان نے حلف اٹھالیا، اراکین نے عمران خان کا اعتماد کرنے پر شکریہ ادا کیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسپیکرچوہدری پرویزالٰہی کی زیر صدارت پنجاب اسمبلی کا اجلاس ہوا ، جس میں پرویز الٰہی نے 5 مخصوص نشستوں پر نو منتخب پی ٹی آئی اراکین اسمبلی سے حلف لیا۔

    خواتین کی 3مخصوص نشستوں پر بتول زین، سائرہ رضا ،فوزیہ عباس نے حلف اٹھایا جبکہ اقلیتوں کی 2مخصوص نشستوں پر ہبکوک رفیق اورسیموئیل یعقوب نےحلف اٹھایا۔

    اراکین نے عمران خان کا اعتماد کرنے پر شکریہ ادا کرتے ہوئے بھر پور تعاون کی یقین دہانی کرائی۔

    پرویزالٰہی نے سابق رکن اسمبلی جاوید ممتازمرحوم کے لئے دعائے مغفرت کرائی۔

    خیال رہے 5 مخصوص نشستوں کو ملا کر پنجاب اسمبلی میں پی ٹی آئی اور اتحادیوں کی تعداد173 ہوگئی۔

    گذشتہ روز الیکشن کمیشن نے لاہور ہائی کورٹ کے حکم کے بعد مخصوص نشستوں پر پی ٹی آئی کے ارکان کی کامیابی کا نوٹیفکیشن جاری کیا تھا۔

    الیکشن کمیشن کی جانب سے پنجاب اسمبلی کی 3 خواتین اور 2 اقلیتی ارکان کی کامیابی کا نوٹیفکیشن جاری کیا گیا۔

    خیال رہے کہ مخصوص تمام 5 نشستیں پی ٹی آئی ارکان کے منحرف ہونے پر خالی ہوئی تھیں۔

  • پنجاب اسمبلی کا بجٹ اجلاس ، اپوزیشن کی قیادت کون کرے گا؟

    پنجاب اسمبلی کا بجٹ اجلاس ، اپوزیشن کی قیادت کون کرے گا؟

    لاہور : پنجاب اسمبلی کے بجٹ اجلاس میں حکومت کو ٹف ٹائم دینے کے لیے اپوزیشن لیڈر کے نام منظوری کے لیے چیئرمین پی ٹی آئی کو بھجوادیئے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب اسمبلی کے بجٹ اجلاس میں اپوزیشن لیڈر کی نامزدگی پر رات گئے تک مشاورت جاری رہی ، اپوزیشن کی جانب سے طاقتوراپوزیشن لیڈر سامنے لانے پر مختلف ناموں پرغور کیا گیا۔

    اپوزیشن لیڈر کےلئےمیاں محمودالرشید،راجہ بشارت ، سبطین خان،میاں اسلم اقبال اورراجہ یاسرہمایوں کے ناموں پرغور ہوا، جس کے بعد ق لیگ کی جانب سے راجہ بشارت اور میاں محمودالرشید کے ناموں پر حمایت کی گئی۔

    میاں محمودالرشیدپنجاب اسمبلی میں پی ٹی آئی کےاپوزیشن لیڈررہ چکےہیں جبکہ سبطین خان کو پی ٹی آئی کا پنجاب اسمبلی میں پارلیمانی لیڈرمقررکیا گیا ہے۔

    راجہ بشارت تحریک انصاف اور ق لیگ کے لئے قابل قبول اپوزیشن لیڈرکی حیثیت رکھتے ہیں۔

    پی ٹی آئی ارکان اسمبلی نے حکومت کو ٹف ٹائم دینے کے لیے مضبوط اپوزیشن لیڈر کا مطالبہ کیا ، اپوزیشن لیڈر کے لئے نام منظوری کے لیے چیئرمین پی ٹی آئی کو بھجوادیئے گئے ہیں۔

    پارلیمانی لیڈر سبطین خان نے کہا کہ اپوزیشن لیڈر کا تعین بجٹ کے رواں اجلاس میں کرلیا جائے گا۔