Tag: پنجاب حکومت

  • 40 سے 60 ہزار روپے ماہانہ!  نوجوانوں کے لیے بڑی خوشخبری آگئی

    40 سے 60 ہزار روپے ماہانہ! نوجوانوں کے لیے بڑی خوشخبری آگئی

    لاہور : ویٹرنری گریجویٹس اور پیرا ویٹس کے لیے پہلا جامع انٹرن شپ پروگرام کا اعلان کردیا گیا ، جس میں طلبا کو 40 سے 60 ہزار کے ماہانہ وظیفہ ملے گا۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب حکومت نے صوبے بھر میں ایک ہزار ویٹرنری گریجوایٹس اور پیرا ویٹس کے لیے پہلا جامع انٹرن شپ پروگرام شروع کرنے کا اعلان کر دیا۔

    اس پروگرام کے لیے 60 کروڑ روپے کی خطیر رقم مختص کی گئی ہے ، پروگرام کے تحت ویٹرنری گریجوایٹس کو ماہانہ 60 ہزار روپے وظیفہ دیا جائے گا، جب کہ پیرا ویٹس اور معاونین لائیواسٹاک کو انٹرن شپ کے دوران 40 ہزار روپے ملیں گے۔

    دو سالہ ایل اے ڈی کورس مکمل کرنے والے نوجوان بھی اس پروگرام کے لیے درخواست دے سکیں گے۔

    مزید پڑھیں : پاکستانی طلبا کے لیے بیرون ملک تعلیم حاصل کرنے کا سنہری موقع! ماہانہ وظیفہ کتنا ہوگا؟

    وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے کہا کہ انٹرن شپ پروگرام کا مقصد صوبے میں لائیواسٹاک کی ترقی اور فروغ ہے، جس سے نہ صرف دودھ اور گوشت کی پیداوار میں اضافہ ہوگا بلکہ ملک کے زرمبادلہ کے ذخائر میں بھی بہتری آئے گی۔

    ان کا کہنا تھا کہ اس پروگرام کے تحت لائیواسٹاک فارمرز کو علاج اور مشاورت کی سہولت ان کے گھر کی دہلیز پر فراہم کی جائے گی۔

    وزیراعلیٰ نے مزید کہا کہ پنجاب کو لائیواسٹاک اور ڈیری ڈویلپمنٹ کا حب بنایا جائے گا، "ہم آج بھی لائیواسٹاک فارمرز کے ساتھ ہیں اور آئندہ بھی ان کے ساتھ کھڑے رہیں گے۔”

  • بانی پی ٹی آئی کی ضمانت کی اپیلوں پر پنجاب حکومت کو نوٹسز جاری

    بانی پی ٹی آئی کی ضمانت کی اپیلوں پر پنجاب حکومت کو نوٹسز جاری

    اسلام آباد : سپریم کورٹ نے نو مئی مقدمات میں بانی پی ٹی آئی کی ضمانت کی اپیلوں پر پنجاب حکومت کو نوٹسز جاری کردیئے ہیں اور چیف جسٹس نےضمانت کی درخواستیں خارج کرنے کے فیصلے پر سوالات اٹھا دیے۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے بانی پی ٹی آئی کی نو مئی مقدمات میں آٹھ ضمانت کی اپیلوں پر سماعت کی۔

    دوران سماعت اسپیشل پراسیکیوٹر پنجاب ذوالفقار نقوی اور  عمران خان  کے وکیل سلمان صفدر عدالت میں پیش ہوئے۔

    چیف جسٹس نے لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ کیا ضمانت کے کیس میں حتمی آبزرویشنز دی جا سکتی ہیں؟ “فی الحال ہم اس فیصلے کی فائنڈنگز کو ٹچ نہیں کریں گے، کیونکہ اگر ابھی قانونی فائنڈنگز پر بات کی تو کسی ایک فریق کا کیس متاثر ہو سکتا ہے۔”

    چیف جسٹس نے واضح کیا کہ سپریم کورٹ ایسی کوئی فائنڈنگ نہیں دے گی جس سے کسی کا مقدمہ متاثر ہو۔ دونوں فریقین کے وکلاء کو آئندہ سماعت تک قانونی سوالات پر تیاری کرنے کی ہدایت دی گئی۔

    سماعت کے دوران  عمران خان کے وکیل سلمان صفدر نے دلائل دینے کی اجازت مانگی، تاہم چیف جسٹس نے اس وقت انہیں بولنے کی اجازت نہ دی۔

    عدالت نے پنجاب حکومت کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے کیس کی مزید سماعت 19 اگست تک ملتوی کردی۔

  • الیکٹرک ٹرام کہاں سے کہاں تک چلائی جائے گی ؟ روٹس سامنے آگئے

    الیکٹرک ٹرام کہاں سے کہاں تک چلائی جائے گی ؟ روٹس سامنے آگئے

    لاہور : الیکٹرک ٹرام کے روٹس سامنے آگئے ، ہربنس پورہ سے ٹھوکر نیاز بیگ تک ٹرام چلانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب حکومت شہر میں جدید اور ماحول دوست ٹرانسپورٹ متعارف کرانے کے لیے الیکٹرک ٹرام کا آغاز کرنے جارہی ہے۔

    پہلے مرحلے میں ٹرام ہربنس پورہ سے ٹھوکر نیاز بیگ تک چلانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    ٹریفک میں رکاوٹ کم سے کم رکھنے کے لیے ٹرام روٹ کینال روڈ کے انتہائی بائیں جانب بنایا جائے گا جبکہ مسافروں کی آسانی کے لیے بس اسٹاپس کے قریب سڑک کی توسیع کی جائے گی۔

    ٹریفک کے بہاؤ کو بہتر بنانے کے لیے کینال روڈ کے انڈرپاسز کو سنگل لین میں ضم کرنے اور جیل روڈ انڈرپاس کو بائیں سے دائیں جانب منتقل کرنے کا منصوبہ بھی زیر غور ہے۔

    چین سے درآمد کی گئی یہ برقی ٹرام تین یونٹس پر مشتمل ہوگی جو مکمل طور پر بجلی سے چلتی ہے۔ ٹرام 10 منٹ کی چارجنگ پر 25 سے 27 کلومیٹر تک کا سفر طے کر سکتی ہے اور اس میں 250 مسافروں کے بیٹھنے کی گنجائش ہوگی۔

    پائلٹ پراجیکٹ کے تحت اس ٹرام کا تجرباتی آغاز لاہور ایئرپورٹ کے قریب کیا جاچکا ہے۔

    مزید پڑھیں : وزیر اعلیٰ پنجاب کا پہلی اربن الیکٹرک ٹرین "سپر اٹانومس ریپڈٹرانزٹ” میں تجرباتی سفر

    سروس کے مکمل آغاز پر کرایہ طے کیا جائے گا جبکہ جالو سے ہربنس پورہ تک زیرِ زمین سڑک بنانے کا منصوبہ بھی تیار کیا جارہا ہے تاکہ شہر میں رابطہ مزید بہتر ہوسکے۔

    محکمہ ٹرانسپورٹ ٹرام روٹ اور منصوبے کی مجموعی فزیبلٹی کا جائزہ لے رہا ہے۔ حکام کے مطابق یہ منصوبہ لاہور میں پبلک ٹرانسپورٹ کے نظام کو جدید خطوط پر استوار کرنے اور پائیدار شہری ٹرانسپورٹ کے فروغ کی جانب ایک اہم قدم ہے۔

    دشمن بھی مانتے ہیں مریم نواز کام کررہی ہیں، اداکارہ ریشم

  • کاشتکاروں کی سہولت کے لئے پنجاب حکومت کا بڑا اقدام

    کاشتکاروں کی سہولت کے لئے پنجاب حکومت کا بڑا اقدام

    لاہور(7 اگست 2025): وزیراعلیٰ پنجاب مریم نوازشریف کی موجودگی میں محکمہ زراعت اور جی سی آئی کے درمیان ایم او یو پر دستخط ہو گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ملتان، بہاولپور، سرگودھا اور ساہیوال کے ایگریکلچر مال میں کاشتکاروں کو ون سٹاپ سلوشن ملے گا، چاروں ماڈل ایگریکلچر مال  45 ایام میں فنکشنل ہو جائیں گے۔

    ماڈل ایگریکلچر مال پر زرعی مداخل، لون اور دیگر سروسز مہیا کی جائیں گی، ماڈل ایگریکلچر فارم پر جدید زرعی مشینری اور ٹریکٹر کی سروسز موجود ہوں گی، مشینی کاشت کے فروغ کے لئے جدید ترین زرعی مشینری بھی رینٹ پر مہیا کی جائے گی ۔

    کاشتکاروں کو ڈرون اسپرے کی سروسز بھی موجود ہوں گی،  مزید 10اضلاع میں کاشتکاروں کی آسانی کیلئے ماڈل ایگریکلچر مالزبنائے جائیں گے، ماڈل ایگریکلچر فارم پر کاشتکاروں کے مسائل کا حل اور ضروریات کا حصول ایک چھت تلے ممکن ہوگا۔

    مریم نوازشریف کا کہنا تھا کہ ماڈل ایگریکلچر مال کے قیام سے کاشتکار کو مڈل مین کا محتاج یا جگہ جگہ خوار نہیں ہونا پڑے گا، کاشتکار بھائیوں کے ساتھ تھے، ہیں اور رہیں گے۔

    مریم نواز نے مزید کہا کہ کاشتکار کی ترقی پاکستان کی ترقی ہے، مختصر عرصے میں کاشتکاروں کے لئے ریکارڈ اینیشی ایٹو لیکر آئے، عملی اور تاریخی اقدامات کرکے ثابت کردیا کہ کاشتکار ہمارے بھائی ہیں۔

  • بائیک اسکیم : کیا آپ ایک لاکھ روپے کے انعام کے اہل ہیں؟ اہلیت چیک کرنے کا طریقہ سامنے آگیا

    بائیک اسکیم : کیا آپ ایک لاکھ روپے کے انعام کے اہل ہیں؟ اہلیت چیک کرنے کا طریقہ سامنے آگیا

    لاہور : پنجاب حکومت کی جانب سے بائیک اسکیم کے تحت 100,000 روپے حاصل کرنے کے لئے اہلیت چیک کرنے کا مکمل طریقہ کار سامنے آگیا۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب حکومت نے ماحولیاتی آلودگی کے خاتمے اور صاف ستھری سفری سہولیات کے فروغ کے لیے شہریوں کو پیٹرول سے الیکٹرک موٹر سائیکل پر منتقل ہونے کی ترغیب دینے کے لیے مالی معاونت پروگرام کا آغاز کر دیا ہے۔

    "وزیراعلیٰ گرین کریڈٹ پروگرام” کے تحت شہریوں کو نئی الیکٹرک بائیک خریدنے اور رجسٹریشن کے بعد ایک لاکھ روپے تک کا مالی تعاون (گرین کریڈٹ) فراہم کیا جائے گا۔

    کون اہل ہے؟


    پروگرام کی سربراہ رضوانہ انجم نے بتایا کہ ایسے شہری جو دسمبر 2024 کے بعد نئی الیکٹرک بائیک خرید چکے ہیں، وہ اس اسکیم کے لیے اہل ہوں گے۔

    درخواست گزاروں کو درج ذیل معلومات فراہم کرنا ہوں گی

    بائیک کی خریداری کی تاریخ

    کمپنی اور ماڈل

    رجسٹریشن نمبر

    چیسز نمبر

    رجسٹریشن بُک کی کاپی

    گاڑی کی واضح تصاویر

    درخواست کی تصدیق ایک نمائندہ خود آ کر کرے گا، جس کے بعد پہلی قسط میں 50,000 روپے ادا کیے جائیں گے۔

    دوسری قسط کس صورت میں ملے گی؟


    دوسری قسط (50,000 روپے) حاصل کرنے کے لیے شہریوں کو اپنی الیکٹرک بائیک کو "گرین کریڈٹ” موبائل ایپ سے منسلک کرنا ہوگا۔

    اگر شہری چھ ماہ کے اندر 6,000 کلومیٹر سفر مکمل کر لیں، تو باقی رقم بھی ادا کر دی جائے گی۔

    منصوبے کا دائرہ کار


    مالی سال 2025 میں 2,000 پیٹرول بائیکس اور 250 دیگر گاڑیاں الیکٹرک متبادل میں تبدیل کی جائیں گی، اس اقدام سے سالانہ 8,000 ٹن کاربن اخراج کم ہونے کی توقع ہے۔

    حکومت کا ہدف ہے کہ 2030 تک پنجاب کی 30 فیصد ٹرانسپورٹ الیکٹرک ہو جائے، تاکہ ٹرانسپورٹ کے شعبے سے ہونے والی آلودگی میں 20 فیصد کمی آ سکے۔

    پرانی بائیکس یا ریٹروفٹڈ گاڑیاں شامل نہیں


    پنجاب انوائرمنٹ پروٹیکشن ایجنسی کے مطابق، یہ اسکیم صرف نئی الیکٹرک موٹر سائیکلوں پر لاگو ہو گی، ریٹروفٹڈ یا تبدیل شدہ پرانی بائیکس اس اسکیم کا حصہ نہیں ہوں گی۔

  • پنجاب حکومت کی اتحادی پی پی نے مجوزہ لوکل گورنمنٹ بل مسترد کر دیا

    پنجاب حکومت کی اتحادی پی پی نے مجوزہ لوکل گورنمنٹ بل مسترد کر دیا

    پنجاب حکومت کی اتحادی پیپلز پارٹی نے مجوزہ پنجاب لوکل گورنمنٹ بل پر خدشات کا اظہار کرتے ہوئے اس کو یکسر مسترد کر دیا ہے۔

    مجوزہ پنجاب لوکل گورنمنٹ بل پر جنرل سیکریٹری پیپلز پارٹی وسطی پنجاب حسن مرتضیٰ نے اظہار تشویش کرتے ہوئے کہا ہے کہ بل میں بلدیاتی نمائندوں کو نوکر شاہی کا غلام بنا دیا گیا ہے۔ ڈپٹی کمشنر کو اختیارات کا گھنٹہ گھر بنانا مقامی نظام کی نفی ہے۔

    حسن مرتضیٰ نے مزید کہا کہ ڈی سی کے اختیارات کو چیک کرنے کے لیے کوئی منتخب نمائندہ موجود نہیں ہوگا اور اختیارات کی نچلی سطح تک آپشنل منتقلی صوبائی حکومت کی مرضی پر ہو گی۔ نئے بل کے تحت ڈپٹی کمشنر حلقہ بندیوں پر بھی اثر انداز ہوں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ قانون سازی کا اصل مقصد مخالف سیاسی جماعتوں کے عوامی نمائندوں کو بے اختیار کرنا ہے۔ ن لیگ لولہ لنگڑا بل لا کر مقامی حکومتیں قائم کرنیکا تاثر دینا چاہتی ہے۔ پیپلز پارٹی با اختیار عوامی نمائندوں کے بغیر لوکل گورنمنٹ بل قبول نہیں کریگی۔

    واضح رہے کہ گزشتہ ماہ گورنر ہاؤس لاہور میں پیپلز پارٹی اور ن لیگ کی کو آرڈینیشن کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں پاور شیئرنگ فارمولے اور گورننس سمیت مختلف امور پر بات چیت کی گئی تھی۔

    اس اجلاس میں پاکستان پیپلز پارٹی نے مسلم لیگ ن سے پنجاب میں جلد بلدیاتی الیکشن کرانے کا مطالبہ کیا تھا۔

    https://urdu.arynews.tv/ppp-demands-pml-n-to-hold-local-body-elections-in-punjab/

  • ہزاروں اساتذہ کی نوکریاں خطرے میں پڑ گئیں

    ہزاروں اساتذہ کی نوکریاں خطرے میں پڑ گئیں

    سمبڑیال : رہنما پیپلزپارٹی چوہدری منظور نے پنجاب حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب حکومت 17 ہزار سرکاری اسکولز کو آؤٹ سورس کرنے جارہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق رہنما پیپلزپارٹی چوہدری منظور نے گفتگو میں کہا کہ موجودہ حکومت کا2لاکھ افرادکو وفاق سےنکالنےکاپلان ہے اور پنجاب حکومت17ہزارسرکاری اسکولزکوآؤٹ سورس کرنے جارہی ہے۔

    رہنما پیپلزپارٹی کا کہنا تھا کہ جناح اسپتال سمیت بڑے اسپتالوں،بنیادی مراکز صحت کوبھی آؤٹ سورس کیا جائے گا، اساتذہ ،ڈاکٹرز،پیرامیڈیکل اسٹاف سراپااحتجاج ہیں، پنجاب حکومت سے صحت اور ایجوکیشن کا نظام نہیں چل رہاـ

    انھوں نے بتایا کہ سندھ میں دل کے13اسپتال100 فیصد فری ہیں، سندھ میں اوپن ہارٹ سرجری ایک ہفتہ میں ہوجاتی ہے،رہنماپیپلزپارٹی چوہدری منظور

    چوہدری منظور نے کہا کہ 2200روپےمن کسان کوگندم پڑرہی ہے،خریداری بھی نہیں کی جارہی، کسان بھوکامرےگاتودکانداربھوکامرجائےگا، پنجاب میں جوریفارمزہورہی ہیں میں کہتاہوں سب کاسمیٹک ریفارمز ہیں۔

    پی پی رہنما کا کہنا تھا کہ پنجاب میں12 کروڑ کی آبادی میں 10 کروڑ کو ٹریکٹر دے رہے ہیں، موجودہ حکومت مزدوروں اور کسانوں پرخوفناک حملہ کررہی ہے۔

  • پنجاب حکومت کا غیر قانونی اسلحہ، اسمگلنگ اور دہشتگردی کی روک تھام کیلیے بڑا قدم

    پنجاب حکومت کا غیر قانونی اسلحہ، اسمگلنگ اور دہشتگردی کی روک تھام کیلیے بڑا قدم

    پنجاب حکومت نے غیر قانونی اسلحہ اسمگلنگ اور دہشتگردی کی روک تھام کے لیے بڑا قدم اٹھا لیا ہے سزاؤں اور جرمانے میں بھی غیر معمولی اضافہ ہوگا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق پنجاب حکومت نے غیر قانونی اسلحہ اسمگلنگ اور دہشتگردی کی روک تھام کے لیے بڑا قدم اٹھا لیا ہے اور پنجاب آرمز آرڈیننس 1965 میں مختلف ترامیم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس کے تحت مرتکب افراد کی سزاؤں اور جرمانوں میں غیر معمولی اضافہ تجویز کیا گیا ہے۔

    حکومت نے پنجاب آرمز آرڈیننس 1965 میں ترمیم کا بل صوبائی اسمبلی میں جمع کرا دیا ہے جس میں تاریخ میں پہلی بار گن شوٹنگ کل کی اجازت دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے جب کہ اسلحہ اسلحہ لائسنسنگ میں اختیارات کی تبدیلی، سخت سزاؤں، جرمانوں میں بھی اضافہ ہوگا۔

    ترمیمی بل کے مسودے کے مطابق پنجاب میں گن کلبوں میں اسلحہ کے ذریعے پریکٹس کی اجازت ہو گی۔ کلب میں غیر ممنوعہ اسلحہ سے ٹارگٹ شوٹنگ کی تربیت دی جا سکے گی۔ تاہم کلب کے لیے لائسنس لازمی ہوگا۔ بلا لائسنس پانچ سے سات سال قید اور تیس لاکھ روپے تک جرمانہ ہوگا۔

    ترمیمی بل میں لائسنسنگ کی چھان بین اور مقدمات کی کارروائی کا اختیار ڈپٹی کمشنرز کو دے دیا گیا ہے جب کہ اسلحہ لائسنس جاری یا منسوخ کرنے کے فیصلوں کا اختیار اب سیکریٹری داخلہ کے پاس ہوگا۔

    متن کے مطابق کسی کو بھی اسلحہ کیس میں رعایت نہیں دی جائے گی اور پولیس بغیر وارنٹ گرفتاری کر سکے گی۔ غیر ممنوعہ اسلحہ رکھنے پر کم از کم 3 سال قید اور 10 لاکھ روپے جرمانہ ہوگا جب کہ اس کی نمائش یا استعمال پر 7 سال قید اور جرمانہ 20 لاکھ روپے ہوگا۔

    ترمیمی بل میں 2 یا 5 سے زائد غیر ممنوعہ اسلحے کی موجودگی پر 10 سے 14 سال قید اور 30 لاکھ جرمانہ تجویز کیا گیا ہے۔ جرمانوں میں بھی تاریخی اضافہ کرتے ہوئے 5 ہزار سے بڑھا کر ایک لاکھ 30 ہزار تک کر دیا گیا ہے۔ جرمانے کی عدم ادائیگی پر تین ماہ سے دو سال تک اضافی قید کی سزا ہوگی۔

    اس ترمیمی بل میں سیکشن 27 کا خاتمہ کر دیا گیا ہے اور اسلحہ کے حوالے سے کسی بھی قسم کی چھوٹ یا استثنیٰ کو بھی ختم کر دیا گیا۔

    اسلحہ سازی یا مرمت کی صنعت کو لائسنس کے بغیر چلانے پر سات سال قید اور تیس لاکھ روپے تک جرمانہ ہو سکتا ہے۔ مذکورہ ترمیمی بل پنجاب اسمبلی کی متعلقہ کمیٹی کے حوالے کر دیا گیا ہے، جو دو ماہ میں اپنی رپورٹ پیش کرے گی۔

  • پنجاب حکومت کا پاکستان بھر کے گندم کاشتکاروں کے لیے 110 ارب کا ریکارڈ پیکیج

    پنجاب حکومت کا پاکستان بھر کے گندم کاشتکاروں کے لیے 110 ارب کا ریکارڈ پیکیج

    پاکستان بھر میں گندم کےکاشتکاروں کے لیے پنجاب حکومت نے 110 ارب کے ریکارڈ پیکیج کا اعلان کر دیا ہے اور وزیر اعلیٰ نے اس کی منظوری دے دی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق پنجاب حکومت نے پاکستان بھر کے گندم کے کاشتکاروں کے لیے ریکارڈ پیکیج کا اعلان کر دیا ہے۔ وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف کی زیر صدارت خصوصی اجلاس ہوا جس میں انہوں نے دیگر اہم فیصلوں کے ساتھ گندم کے کاشتکاروں کے لیے 110 ارب روپے کے مجموعی پیکج کی منظوری بھی دی۔

    اس پیکج کے تحت گندم کے کاشتکاروں کے لیے 25 ارب روپے کے ویٹ فارم سپورٹ پروگرام امدادی پیکیج کی منظوری دی گئی۔ وزیراعلیٰ کی ہدایت پر گندم کے کاشتکاورں کو پانچ ہزار روپے فی ایکڑ ملیں گے جب کہ 5 ایکڑ پر گندم کاشت کرنے والے کسانوں کو 25 ہزار روپے ملیں گے۔

    فلور ملوں کو کسانوں سے کم از کم 25 فیصد گندم خریداری کا پابند بنانے کے لیے لازمی ترمیم کی گئی ہے جب کہ وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے ”الیکٹرانک وئیر ہاؤسنگ ری سیٹ“ پالیسی کی منظوری دیتے ہوئے نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا ہے۔

    اس کے علاوہ مریم نواز نے بینک آف پنجاب کو 100 ارب روپے کی کریڈٹ لائن قائم کرنے کا حکم دیا ہے، اور صوبائی وزیر زراعت کو گندم خریداری مہم کی مانیٹرنگ کرنے کی ہدایت کی ہے۔ پرائس کنٹرول ڈیپارٹمنٹ گندم خریداری مہم میں معاونت کرے گا۔

    اجلاس میں شرکا کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ کسان کارڈ کے ذریعے گندم کے کاشتکاروں نے تقریباً 55ارب روپے کے زرعی مداخل خریدے۔ انہیں 9500 ٹریکٹرز پر 10 ارب روپے کی سبسڈی دی گئی۔ اس کے علاوہ گندم کے کاشتکاروں کو 2.5 ارب روپے مالیت کے ایک ہزار ٹریکٹر مفت بھی دیے گئے۔

    کاشتکاروں کو 8 ارب روپے ٹیوب ویل سولرائزیشن کی مد میں سبسڈی دی گئی۔ کاشتکاروں کو پانچ ہزار سپر سیڈر پر 8 اربروپے کی سبسڈی دی جا رہی ہے۔ اس کے علاوہ گندم کے کاشتکاروں کو فی ایکڑ فارمر سپورٹ پروگرام کے تحت تقریباً 25 ارب روپے بھی دیے جائیں گے۔

    اجلاس کو بتایا گیا کہ پنجاب کے علاوہ کسی صوبے میں گندم کے کاشتکاروں کو سبسڈی یا قابل ذکر امداد نہیں دی جا ہی۔ گندم کے کاشتکاروں کی حوصلہ افزائی کے لیے صوبے میں سب سے زیادہ گندم اگانے والے کاشتکار کو 45 لاکھ روپے کا 85 ہارس پاور ٹریکٹر مفت ملے گا۔ دوسرے نمبر پر آنے والے کسان کو 40 لاکھ روپے مالیت کا 75 ہارس پاور والا اور تیسرے نمبر پر آنے والے گندم کے کاشتکار کو 35 لاکھ روپے مالیت کے 60 ہارس پاور والا ٹریکٹر انعام میں دیا جائے گا۔

    اس کے علاوہ ہر ضلع میں سب سے زیادہ گندم اگانے والے کاشتکار کو 10لاکھ روپے، دوسرے نمبر پر آنے والے کو 8 لاکھ اور تیسرے نمبر پر آنے والے کو پانچ لاکھ روپے دیے جائیں گے۔

    شرکا اجلاس کو بتایا گیا کہ گندم اگاؤ مہم میں مجموعی طور پر کسانوں کو 10 کروڑ 40 لاکھ روپے بطور انعام دیے جائیں گے۔ اگیتی کپاس کاشت کرنے والے کسانوں کو 25 ہزار روپے فی بلاک اور مجموعی طور پر 37 کروڑ روپے دیے جائیں گے۔

    پنجاب میں گندم کے کاشتکاروں کی رہنمائی کے لیے سوا ارب روپے کا ایگریکلچر انٹرنی پروگرام شروع کیا گیا ہے۔ اس پروگرام کے تحت ایک ہزار انٹرنی صوبے بھر میں گندم کے کاشتکاروں کی رہنمائی اور معاونت کے لیے فیلڈ میں موجود ہیں۔

  • 12 اپریل  کو تعطیل کا اعلان

    12 اپریل کو تعطیل کا اعلان

    لاہور : 12 اپریل کو عام تعطیل کا اعلان کردیا گیا ، تمام سرکاری دفاتر اور ادارے اس روز بند رہیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب حکومت نے 16ویں صدی کے صوفی بزرگ حضرت شاہ حسین کے عرس کی مناسبت سے سالانہ تہوار میلہ چراغاں کے موقع پر 12 اپریل کو عام تعطیل کا اعلان کردیا۔

    محکمہ سروسز اینڈ جنرل ایڈمنسٹریشن (ویلفیئر ونگ) کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن میں کہا گیا تعطیل صرف لاہور ضلع میں لاگو ہو گی اور تمام ذیلی دفاتر بھی اس میں شامل ہوں گے، تاہم پنجاب سول سیکرٹریٹ، اس سے منسلک محکمے اور علاقائی دفاتر تعطیل سے مستثنیٰ ہوں گے۔

    میلہ چراغاں، جسے روشنیوں کا تہوار بھی کہا جاتا ہے، لاہور کی سب سے اہم ثقافتی اور روحانی تقریبات میں سے ایک ہے۔

    ہر سال حضرت شاہ حسین کے مزار پر منعقد ہونے والے اس میلے میں پورے خطے سے بڑی تعداد میں لوگ آتے ہیں اور اس میں صوفی موسیقی، شاعری کی تلاوت، اور پنجابی بزرگ کے احترام میں روایتی رسومات پیش کی جاتی ہیں۔

    یہ تقریب لاہور کے تاریخی شالامار باغ کے قریب ان کے مزار پر منعقد ہوتی ہے، جہاں ہزاروں زائرین شرکت کرتے ہیں اور یہ میلہ کئی دنوں تک جاری رہتا ہے۔

    رابعہ نے’غیرت مند’ رشتے داروں کے ہاتھوں اپنے کیےکا ‘ خمیازہ’ بھگت لیا