Tag: پنجاب حکومت

  • وزیراعلیٰ پنجاب کا نارتھ ریزرو فاریسٹ کو سالٹ رینج نیشنل پارک بنانے کا فیصلہ

    وزیراعلیٰ پنجاب کا نارتھ ریزرو فاریسٹ کو سالٹ رینج نیشنل پارک بنانے کا فیصلہ

    لاہور: پنجاب حکومت نے نارتھ ریزرو فاریسٹ کو سالٹ رینج نیشنل پارک بنانے کا فیصلہ کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب کی زیرصدارت صوبائی کابینہ کا 31واں اجلاس ہوا جس میں نارتھ ریزرو فاریسٹ کو سالٹ رینج نیشنل پارک بنانے کا فیصلہ کیا گیا۔

    وزیراعلیٰ پنجاب نے 13700ایکڑ اراضی پر سالٹ رینج نیشنل پارک کے قیام کے نوٹیفکیشن کی منظوری دے دی، نیشنل پارک میں درخت کاٹنے اور شکار پر پابندی ہوگی، پارک کی اراضی کسی دوسرے مقصد کے لیے استعمال نہیں ہوسکے گی۔

    صوبائی کابینہ نے نیشنل پارک کی مینجمنٹ کے لیے کمیٹی تشکیل دینے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ کمیٹی نیشنل پارک کے امور کی نگرانی کرے گی۔اجلاس میں کابینہ نے صوبائی محتسب کے عہدے کے لیے اعظم سلیمان کے تقرر کی منظوری دے دی۔

    اجلاس میں فلور ملز کوگندم ریلیز کرنے کے لیے عبوری پالیسی سے متعلق کمیٹی تشکیل دینے کا فیصلہ کیا گیا۔پنجاب کابینہ نے دی کوآپریٹو سوسائٹیز ایکٹ 1925 میں ترمیم کی منظوری دے دی۔

    اس موقع پر وزیراعلیٰ پنجاب کا کہنا تھا پنجاب حکومت نے 10 سال کے بعد پہلی بار ریکارڈ گندم خریدی، صوبائی حکومت کے پاس گندم کے وافر ذخائر موجود ہیں۔

  • سیل کئے جانے والے علاقوں میں رہائش پذیر ملازمت پیشہ افراد کی بڑی مشکل آسان ہوگئی

    سیل کئے جانے والے علاقوں میں رہائش پذیر ملازمت پیشہ افراد کی بڑی مشکل آسان ہوگئی

    لاہور : پنجاب حکومت نے کورونا کے باعث سیل کئے جانے والے علاقوں میں رہائش پذیر ملازمت کرنے والے شہریوں کو سہولت فراہم کرتے ہوئے کہا رہائشیوں کوملازمتوں سےنہیں نکالاجائے گا اور نہ ہی تنخواہ میں کٹوتی ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب حکومت نے کورونا کے باعث سیل کئے جانے والے علاقوں کے رہائشیوں کے لئے بڑا اقدام اٹھاتے ہوئے ملازمت کرنے والے شہریوں کے لئے سہولت کا نوٹیفیکشن جاری کردیا

    نوٹیفیکشن میں کہا گیا ہے کہ سیل ہونے والے علاقوں کے رہائشیوں کو چھٹی کی وجہ سے ان کی ملازمتوں سے نہیں نکالا جائے گا، نجی ادارے ایسے علاقوں میں مقیم اپنے ملازمین کو نہ تو نوکری سے نکالیں گے اور نہ ہی تنخواہ میں کٹوتی کریں گے۔

    نوٹیفیکشن کے مطابق اگر کسی نجی ادارے ، دکان، فیکٹری یا مل مالک نے لاک ڈاؤن کیے جانے والے علاقوں میں رہائش پذیر ملازم کو چھٹی کرنے کے باعث نکالا تو ادارے کے خلاف کارروائی کی جائے۔

    پنجاب حکومت کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کا اطلاق تمام مستقل، عارضی اور یومیہ اجرت کے ملازمین پر یکساں طور پہ ہوگا۔

    یاد رہے کورونا وائرس کے پھیلاو کے خدشات کے پیش نظر شہر لاہور میں چھیاسٹھ سے زائد علاقوں کو سیل ہوئے آج سات واں روز ہے، عوام کو اندر باہر آنے جانے سے روکنے کے لئے پولیس کی بھاری نفری بھی تعینات ہے۔

    پولیس کے افسران سیل کئے گئے علاقوں کا دورہ کرنے میں مصروف ہے جبکہ پولیس نے درجنوں افراد کے خلاف ایس او پی پر عمل نہ کرنے پر مقدمات بھی درج کئے۔

    خیال رہے پنجاب میں کوروناکے بڑھتے ہوئے کیسز کے پیش نظر مزید 7 بڑے علاقے مکمل سیل کرنے کی تجویز سامنے آئی، محکمہ صحت، ضلعی انتظامیہ اور محکمہ داخلہ حتمی فیصلہ کرے گا۔

  • بزدار حکومت نے وفاق سے واجب الادا فنڈ کے حصول کے لیے کوششیں شروع کر دیں

    بزدار حکومت نے وفاق سے واجب الادا فنڈ کے حصول کے لیے کوششیں شروع کر دیں

    لاہور: صوبائی حکومت پنجاب نے وفاق سے اپنے واجب الادا فنڈ کے حصول کے لیے کوششیں شروع کر دیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق مالی بحران پر پنجاب کو وفاق سے 1 کھرب 21 ارب روپے ملنے تھے تاہم یہ واجب الادا فنڈ تاحال نہ ملنے پر بزدار حکومت نے وفاق سے اس کے حصول کے لیے کوششیں شروع کر دی ہیں۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ صوبائی وزیر خزانہ اور سیکریٹری خزانہ آئندہ ہفتے اعلیٰ حکام سے اس سلسلے میں ملاقاتیں کریں گے۔

    نئے مالی سال میں پنجاب نے وفاق سے ملنے والے واجب الادا فنڈز بھی کم مختص کیے ہیں، ایک سو 21 ارب کی بجائے نئے مالی سال میں صوبے کو 21 ارب کی واجب الادا رقم ملنے کا امکان ہے۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ وفاق نے پنجاب کے واجب الادا فنڈز میں 100 ارب روپے کا کٹ لگا دیا ہے، نیٹ ہائیڈل پرافٹ کی مد میں 40 ارب روپے میں سے 10 ارب ملنے کا امکان ہے، گندم خریداری اور مارک اپ پر 31 ارب روپے کا تخمینہ بھی کم کر دیا گیا ہے۔

    وفاقی بجٹ ہیلتھ سسٹم کی بجائے اپنے اراکین اسمبلی کے لیے لایا گیا: بلاول کی تنقید

    لیڈی ہیلتھ ورکرز کے لیے 13 ارب روپے کا تخمینہ بھی کم کیا گیا ہے، راولپنڈی میٹرو بس پر 5 ارب روپے میں سے 2.5 ارب روپے ملنے کا امکان ہے، ورکرز ویلفیئر فنڈ اور گندم پر وفاقی شیئر کی مد میں بھی مختص واجب الادا رقم نہیں مل سکی ہے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا تھا کہ وفاقی بجٹ میں صوبوں سے نا انصافی کی گئی ہے، سندھ کو 229 ارب کم دیے جا رہے ہیں، پنجاب سے بھی بجٹ میں کٹوتی کی گئی، ٹڈی دل کے مسئلے کو بھی نظر انداز کیا گیا، این ایف سی میں صوبوں کو پورا حصہ دیا جائے۔

  • ٹڈی دل کے چیلنج سے نمٹنے کے لیے ہرممکن اقدامات کیے جائیں،وزیراعظم

    ٹڈی دل کے چیلنج سے نمٹنے کے لیے ہرممکن اقدامات کیے جائیں،وزیراعظم

    لاہور: وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ٹڈی دل کے چیلنج سے نمٹنے کے لیے ہرممکن اقدامات کیے جائیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت لاہور میں اجلاس ہوا جس میں وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار، صوبائی وزرا اور سینئر افسران نے شرکت کی۔اجلاس میں وزیراعظم کو مقامی حکومتوں کے نظام پر بریفنگ دی گئی۔

    وزیراعظم پاکستان نے لوکل باڈیز کے نظام کو جلد از جلدفعال کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ مقامی حکومتوں کے الیکشن کے انتظامات مکمل کیے جائیں۔عمران خان نے لوکل باڈیز سے متعلق انتظامی وقانونی تقاضوں کی تیاری پر اطمینان کا اظہار کیا۔

    اجلاس میں وزیراعظم کو پنجاب میں ٹڈی دل کے تدارک سے متعلق اقدامات پر بھی بریفنگ دی گئی۔وزیراعظم کو بتایا گیا کہ ٹڈی دل کی روک تھام کے لیے استعدادکار میں خاطر خواہ اضافہ کیاگیا ہے۔

    وزیراعظم نے ٹڈی دل کے تدارک کے لیے پنجاب حکومت کے اقدامات پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے ٹڈی دل کے چیلنج سے نمٹنے کے لیے ہر ممکن اقدامات کرنے کی ہدایت کی۔

    غریب ممالک کے لیے اسمارٹ لاک ڈاؤن ہی بہتر آپشن ہے،وزیراعظم

    اس سے قبل وزیراعظم عمران خان نے کرونا صورت حال پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا تھا کہ موجودہ صورت حال میں غریب ممالک کے لیے اسمارٹ لاک ڈاؤن ہی بہتر آپشن ہے۔

  • وزیراعظم کا دورہ لاہور: پنجاب حکومت میں کام نہ کرنے والے وزرا کی فراغت کا خطرہ ٹل گیا

    وزیراعظم کا دورہ لاہور: پنجاب حکومت میں کام نہ کرنے والے وزرا کی فراغت کا خطرہ ٹل گیا

    لاہور : پنجاب حکومت میں کام نہ کرنے والے وزرا کی فراغت کا خطرہ ٹل گیا، وزرا کارکردگی رپورٹ پنجاب بجٹ کے بعد پیش کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت اجلاس میں وزرا کی کارکردگی رپورٹ پیش نہیں کی جائے گی  اور نہ وزیر اعظم کے دورہ لاہور کے دوران کسی وزیر کو فارغ یا تبدیل کیا جائے گا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ وزرا کارکردگی رپورٹ پنجاب بجٹ کے بعد پیش کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، پنجاب میں 2 سالا کارکردگی کی بنیاد پر 6 سے 8 وزرا کی تبدیلی کا امکان ہے۔

    یاد رہے وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے صوبائی وزرا سے 2 سالہ کارکردگی کی رپورٹ مانگی تھی ، جس کے بعد کارکردگی نہ دکھانے والے 6 وزرا پر فراغت کی تلوار لٹکنے لگی۔

    مزید پڑھیں : پنجاب کے وزرا سے 2 سالہ کارکردگی رپورٹ مانگ لی گئی

    نوٹیفکیشن میں وزرا سے ان کی 2 سالہ کارکردگی کے حوالے سے سوالات پوچھے گئے جب کہ متعلقہ وزارتوں میں کفایت شعاری مہم، عوامی مسائل کے حل سمیت وزارتوں کی کارکردگی بہتر بنانے کے حوالے سے اٹھائے گئے اقدامات سے متعلق پوچھا گیا تھا۔

    وزرا سے کہا گیا تھا کہ 2 سال میں تحریک انصاف کے منشور میں شامل نکات پر عملدرآمد کے حوالے سے بنائی جانے والی حکمت عملی اور اقدامات کی تفصیل سے آگاہ کیا جائے۔

    پنجاب حکومت کے اہم ذرائع نے بتایا تھا کہ ناقص کارکردگی پر خاتون وزیر سمیت 7صوبائی وزرا کو نااہلی کےباعث ہٹانے جانے کا امکان ہے، ان وزرا کو کابینہ سے فارغ کیا جا سکتا ہے۔

    خیال رہے پنجاب میں 2 سالوں کے دوران 2 وزرا کوعہدوں سے ہٹایا گیا ہے، سمیع اللہ چوہدری اور اجمل چیمہ کو ناقص کارکردگی پر عہدے سے ہٹایا گیا تھا۔

  • لاہور میں کورونا کے بڑھتے کیسز، پیر سے 2ہفتے کے لاک ڈاؤن پر غور

    لاہور میں کورونا کے بڑھتے کیسز، پیر سے 2ہفتے کے لاک ڈاؤن پر غور

    لاہور :  کوروناکے بڑھتے کیسز روکنے کیلئے پنجاب حکومت نے پیرسے2ہفتےکےلاک ڈاؤن پرغور شروع کردیا ہے اور ایس اوپیز مزید سخت کرنے کیلئے وفاق کو سفارشات بھیجنے کا فیصلہ کیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کی زیرصدارت اجلاس ہوا، جس میں کورونا صورتحال کاجائزہ لیا گیا ، اجلاس میں لاہورمیں کورونا کے بڑھتے کیسز روکنے کیلئے خصوصی اقدامات کرنے کا فیصلہ کرلیا جبکہ پیر سے2ہفتے کے لاک ڈاؤن پر غور شروع کردیا ہے،لاک ڈاؤن میں ضروری میڈیسن، گروسری دکانیں کھلی رہیں گی۔

    اجلاس میں 2ہفتے کیلئےایس اوپیزمزیدسخت کرنےکیلئے وفاق کوسفارشات بھیجنےکافیصلہ کرتے ہوئے کہا گیا وفاقی حکومت کی حتمی منظوری کے بعد لاہور کیلئے علیحدہ حکمت عملی پرعملدرآمدہوگا۔

    دوران اجلاس بریفنگ میں بتایا گیا ایس او پیز پر عملدرآمد نہ کرنے کے بعد صورتحال تشویشناک ہے، پنجاب میں نصف سے زائدکیسز لاہور میں ہیں، بازاروں،مارکیٹوں میں ایس اوپیزخلاف ورزیاں دیکھی جارہی ہیں اور ماسک،سماجی فاصلہ،دیگراحتیاطی تدابیراختیار نہ کرنے سے کیسز بڑھ رہے ہیں۔

    وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے کہا پنجاب میں کورونا مریضوں کیلئے درکار انجکشن کی کمی نہیں ہونی چاہیے، ایک ہفتےمیں پنجاب میں تقریباً 700انجکشن اسپتالوں کو دیئے جائیں گے، انجکشن کی تقسیم مریضوں کی تعداد کے تناسب سے کی جائے گی۔

    گذشتہ روز پنجاب حکومت نے صوبے میں کورونا کے پھیلاﺅ پراظہار تشویش کرتے ہوئے لاہور میں پھیلاﺅ کو روکنے کیلئے علیحدہ حکمت عملی اور ماہرین پر مشتمل گروپ سے تجاویز طلب کر لی تھیں۔

    وزیراعلی کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں ماسک کی پابندی اور ایس او پیز پر من و عن عملدرامد کو یقینی بنانے کی ہدایت کی تھی، اس موقع پر اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلی سردار عثمان بزدار نے کہا تھا کہ حکومت عوام کی زندگیوں کو محفوظ بنانے کیلئے تمام ممکنہ اقدامات کرے گی جبکہ سیلاب کے ممکنہ خدشات کے پیش نظر محکمہ آبپاشی اور متعلقہ ادارے اپنی تیاریاں مکمل رکھیں۔

    عثمان بزدار کا کہنا تھا کہ صورتحال مشکل ضرورہے لیکن ہم سب کا عزم اس سے بلند ہے، باہمی تعاون اورعوام کی حمایت سے ہر چیلنج پر قابو پائیں گے، عوام کی زندگیاں محفوظ کرنے کیلئے مزید اقدامات جاری رکھیں گے۔

  • پنجاب حکومت میں وزارتوں اور بیوروکریسی میں بڑی تبدیلیوں کا امکان

    پنجاب حکومت میں وزارتوں اور بیوروکریسی میں بڑی تبدیلیوں کا امکان

    لاہور : بزدار حکومت نے صوبے میں بہتر کارکردگی نہ رکھنے والے وزراء اور کلیدی عہدوں پر تعینات بیوروکریٹس کو تبدیل کرنے کا فیصلہ کرلیا، چار کو فارغ اور چھ کے قلمدان تبدیل کر دئیے جانے کا امکان ہے۔

    پنجاب حکومت کی جانب سے صوبائی وزراء کی بیس ماہ کی کارکردگی پر مبنی رپورٹ وزیراعلی پنجاب کو پیش کی گئی، زرائع کا کہنا ہے وزراء کی تین مرحلوں میں تقسیم شدہ کارکردگی رپورٹ میں دس صوبائی وزراء کو سی کیٹگری میں رکھا گیا ہے۔

    رپورٹ میں سی کیٹگری میں آنے والے ان وزراء میں سے ایک خاتون سمیت چار کو ناقص کارکردگی پر وزارت سے الگ جبکہ چھ کے محکمے تبدیل کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔

    ذرائع کے مطابق اس بار تبدیلی کی اس لہر میں وزراء کے ساتھ ساتھ بیوروکریٹس بھی آئیں گے، پنجاب میں 7 سیکرٹریز، 3 کمشنرز، 11 ڈپٹی کمشنرز، 7 ڈی پی اوز، 2 آر پی اوز کی تبدیلی کا بھی امکان ہے۔

    وزیراعظم عمران خان نے بھی وزیر اعلیٰ کو وزارتوں اور بیوروکریسی میں تبدیلیوں کی مکمل اجازت دے دی ہے، ممکنہ طور پر تبدیل ہونے والے ڈپٹی کمشنرز میں شیخوپورہ، اوکاڑہ ، سیالکوٹ، گجرات، نارووال، اور حافظ آباد، جہلم ، اٹک ، خوشاب، ٹوبہ ٹیک سنگھ بھی شامل ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کمشنرز میں گوجرانوالہ ڈویژن سمیت تین کمشنرز کو بھی تبدیل کیا جائے گا جبکہ پولیس افسران میں ڈی پی او ساہیوال، ڈی پی او پاکپتن، ڈی پی او سیالکوٹ، ڈی پی او سرگودھا، ڈی پی او خانیوال کو ممکنہ طور پر تبدیل کیا جاسکتا ہے.

  • کورونا وائرس از خود نوٹس کیس، وفاقی حکومت اور پنجاب حکومت نے رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرادی

    کورونا وائرس از خود نوٹس کیس، وفاقی حکومت اور پنجاب حکومت نے رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرادی

    اسلام آباد : کورونا وائرس از خود نوٹس کیس میں وفاقی حکومت اور پنجاب حکومت  کی جانب سے رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرادی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق کورونا وائرس از خود نوٹس کیس میں وفاقی حکومت نے رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرادی، جس میں قومی رابطہ کمیٹی میں کئےگئےفیصلوں سےمتعلق عدالت کو آگاہ کیا ہے۔

    رپورٹ میں بتایا ہے کہ اجلاس میں تعمیراتی سیکٹر کے فیز ٹو کو کھولنےکافیصلہ کیاگیا، شاپنگ مالز، شادی ہالز سمیت متعدد جگہوں کو 31مئی تک بند رکھنے کا فیصلہ کیا اور عوام کی سہولت کیلئے چھوٹے تجارتی مراکز کھولنے کی اجازت دی۔

    دوسری جانب پنجاب حکومت نے بھی رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرادی ، جس میں کہا گیا ہے کہ زکوٰۃ فنڈ میں کوئی غبن اورفراڈ نہیں ہوا، آڈیٹرجنرل نےفنڈکی تقسیم میں قواعد کی خلاف ورزی کےاعتراضات لگائے، آڈیٹر جنرل کے اعتراضات میں چوری یاغبن کاکوئی الزام نہیں۔

    مزید پڑھیں : سپریم کورٹ میں کورونا وائرس از خود نوٹس کیس کی سماعت پیر کو ہوگی، نیا بینچ تشکیل

    رپورٹ میں بتایا گیا کہ ایگری کلچرانکم ٹیکس کےبعدفصلوں پرعشرڈبل ٹیکس کے زمرے میں آتا ہے، صحت اور امن سے متعلق قانون سازی کرنا صوبوں کا اختیار ہے ، عوامی صحت کےلیےپنجاب انفیکشن ڈیزیزاینڈکنٹرول پریوینشن آرڈیننس کااجراکیا۔

    پنجاب حکومت کا کہنا ہے کہ وفاقی حکومت نےصوبوں کولاک ڈاؤن سےمتعلق فیصلہ سازی کااختیار دیا، پنجاب میں کاروباری سرگرمیاں معطل کرنےمیں وفاقی کی ہدایت شامل تھی، آرٹیکل 143، 149 کےتحت صوبےوفاقی حکومت کی ہدایت کےپابندہیں۔

    رپورٹ کے مطابق لاک ڈاون عوام کی صحت کےلیےضروری تھا، لاک ڈاون سے وفاقی ٹیکس متاثر ہوسکتا ہے،وفاقی حکومت اور صوبوں کا لاک ڈاون پر کوئی اختلاف نہیں۔

    یاد رہے سپریم کورٹ نے حکومت کو کورونا کے خلاف اقدامات پریکساں پالیسی بنانےکا حکم دیتے ہوئے این ڈی ایم اے غیر ملکی امداد کی تفصیل بھی مانگ لی تھی ، چیف جسٹس نے وفاق اور صوبوں کی رپورٹس غیرتسلی بخش قرار دیتے ہوئے کہا تھا ملک کے حصوں میں آگ لگی ہے، حالات ابتر ہوتے جارہے ہیں ، صدر اور وزیراعظم کے ارادے نیک ہوں گے ،مگر کچھ ہوتا ہوا نظرنہیں آرہا۔

  • پنجاب حکومت کا پبلک ٹرانسپورٹ چلانے کی اجازت دینے کا فیصلہ

    پنجاب حکومت کا پبلک ٹرانسپورٹ چلانے کی اجازت دینے کا فیصلہ

    لاہور: وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے صوبے میں پبلک ٹرانسپورٹ چلانے کی اجازت دینے کا فیصلہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت پنجاب نے پبلک ٹرانسپورٹ چلانے کی اجازت دینے کا فیصلہ کیا ہے۔وزیراعلی پنجاب سردار عثمان بزدار نے اصولی منظوری دے دی۔

    وزیراعلی پنجاب سردارعثمان بزدار نے ٹرانسپورٹ کے لیے ایس او پیز پلان مانگ لیا، ایس اوپیز کو حتمی شکل دینے کے لیے آج ٹرانسپورٹرز کے ساتھ اجلاس طلب کر لیا۔ وزیرقانون راجہ بشارت کی سربراہی میں ٹرانسپورٹرز کے ساتھ اجلاس ہوگا۔

    ذرائع کے مطابق اجلاس کے بعد پنجاب حکومت ایس او پیز اور اقدامات سے وفاق کو آگاہ کر دےگی،شہر اور ایک سے دوسرے شہر کے لیے ٹرانسپورٹ کی اجازت دی جائےگی۔

    وزیراعلیٰ پنجاب کو پیش کی جانے والی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ٹرانسپورٹ کی بندش سے عام آدمی کی مشکلات میں اضافہ ہوا، مجبوری کے باعث عوام نے مہنگے داموں پرائیویٹ گاڑیاں استعمال کر رہے ہیں۔

    رپورٹ میں سفارش کی گئی کہ عوام اور ٹرانسپورٹ شعبہ کو ریلیف کے لیے اجازت ضر وری ہے۔

    پنجاب حکومت نے شاپنگ مالز کھولنے کا فیصلہ کرلیا

    دوسری جانب پنجاب میں شاپنگ مالز کے علاوہ آٹوموبل انڈسٹری کو بھی کام کرنے کی اجازت دی جائے گی، تمام شعبوں میں احتتاطی تبداپیر اپنانے سے متعلق پابند کیا گیا ہے۔

  • پنجاب حکومت کا مکمل لاک ڈاؤن سے متعلق بڑا فیصلہ

    پنجاب حکومت کا مکمل لاک ڈاؤن سے متعلق بڑا فیصلہ

    لاہور : پنجاب حکومت نے ہفتے میں تین دن مکمل لاک ڈاؤن کا فیصلہ کرلیا جبکہ پیر سے جمعرات تک دکانیں اور مارکیٹیں ایس اوپیزکےتحت کھل سکیں گی۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب حکومت نے ہفتے میں تین دن مکمل لاک ڈاؤن کا فیصلہ کرلیا، ذرائع کا کہنا ہے کہ  پیر سے جمعرات تک دکانیں اور مارکیٹیں ایس اوپیزکےتحت کھل سکیں گی تاہم شاپنگ مالز اور بڑے پلازہ کو کھولنے کی اجازت نہیں دی جائے گی ، جمعہ، ہفتہ اور اتوار پنجاب میں مکمل لاک ڈاؤن رہے گا۔

    وزیراطلاعات پنجاب فیاض الحسن چوہان نے کہا کہ نرمی کےدنوں میں دکانیں اوربازارکھلےرہیں گے، ہفتےمیں 3دن لاک ڈاؤن ہو،4دن نرمی کی جائے جبکہ شاپنگ پلازہ اورمال 7کے7دن بندرہیں گے۔

    فیاض الحسن چوہان کا کہنا تھا کہ تھوڑی دیرمیں اس حوالےسےنوٹی فکیشن جاری ہوجائےگا، ہمیں حفاظتی اقدام کرنےہیں اورمعیشت کاپہیہ بھی چلاناہے، تاجر4دن میں نرمی کافائدہ اٹھائیں اورکاروبارچلائیں۔

    انھوں نے کہا کہ ہم پراس وقت عوام کی اورخطرات سےنمٹنےکی ذمےداری ہے، اب ذمےداری عوام اورحکومت دونوں کی ہے، جہاں پرایس اوپیزکی خلاف ورزی ہوئی وہاں سختی کرنی پڑے گی۔

    دوسری جانب پنجاب میں لاک ڈاؤن میں نرمی کےلئےایس او پیزکی تیاری شروع کردی گئی ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ پنجاب کے6بڑےشہروں میں نرمی نہیں کی جائےگی، شہروں میں لاہور،فیصل آباد،ملتان،گوجرانوالہ،راولپنڈی،گجرات شامل ہیں ،6شہروں میں لاک ڈاؤن بدستورجاری رہے گا۔

    ذرائع کے مطابق 15اضلاع میں لاک ڈاؤن میں نرمی کی جائے گی، جن میں شیخوپورہ،ننکانہ صاحب ، ساہیوال، اوکاڑہ ، نارووال، حافظ آباد، جہلم، خوشاب، بہاولپور، بہاولنگر، لیہ ، مظفرگڑھ،وہاڑی اورلودھراں سمیت دیگراضلاع شامل ہیں۔

    ان اضلاع میں چھوٹی مارکیٹیں کھولنےکی اجازت ہو گی، نرمی والےاضلاع میں مارکیٹیں فجرسےشام 5بجےتک کھلیں گی، لاک ڈاؤن میں نرمی18مئی تک ہو گی۔

    خیال رہے پنجاب میں کوروناکے 438 نئےکیس سامنےآگئے ، جس کے بعد کوروناوائرس کےکنفرم کیسزکی تعداد10471 ہوگئی جبکہ کورونا سے اب تک 191 افراد جاں بحق ہوئے اور 4131افراد صحت یاب ہوچکے ہیں۔