Tag: پنجاب حکومت

  • 9 مئی واقعات میں کتنا مالی نقصان ہوا؟ پنجاب حکومت نے رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرادی

    9 مئی واقعات میں کتنا مالی نقصان ہوا؟ پنجاب حکومت نے رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرادی

    اسلام آباد : پنجاب حکومت نے 9 مئی کو ہونے والے ہنگاموں سے ہونے والے نقصانات کی رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرادی۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں 9 مئی مقدمات کے ملزمان کی ضمانت منسوخی اپیلوں پر سماعت میں پنجاب حکومت نے رپورٹ عدالت میں جمع کرادی۔

    رپورٹ میں بتایا کہ پنجاب میں 9 مئی ہنگاموں سے 19 کروڑ70لاکھ کانقصان ہوا اور 9 مئی واقعات کے 24 ہزار 595 ملزمان تاحال مفرور ہیں۔

    پنجاب حکومت کی رپورٹ میں کہا گیا کہ پنجاب کے 38 شہروں میں توڑپھوڑاوراملاک کونقصان پہنچایاگیا، لاہور میں 110 ملین ، راولپنڈی میں 26 ملین ، میانوالی میں 50ملین کا املاک کو نقصان پہنچایا گیا۔

    وکیل پنجاب حکومت کا کہنا تھا کہ 9 مئی کو ایک ادارے پر حملہ کیا گیا، 9مئی احتجاج یا ریلی نہیں ادارے پر حملہ تھا، پنجاب بھر کے 38 اضلاع میں 319 مقدمات درج ہوئے،رپورٹ

    9 مئی واقعات کے ٹوٹل ملزمان کی تعداد 35 ہزار 962 ہیں اور واقعات کے 11 ہزار 367 ملزمان گرفتار ہیں۔

  • لوکل گورنمنٹ سے متعلق پنجاب حکومت کا نیا فارمولہ سامنے آگیا

    لوکل گورنمنٹ سے متعلق پنجاب حکومت کا نیا فارمولہ سامنے آگیا

    لاہور : پنجاب لوکل گورنمنٹ ترمیمی ایکٹ 2024 کی تفصیلات سامنےآگئیں، جس میں حکومت نے لینڈ مافیا کے گرد شکنجہ کس لیا۔

    تفصیلات کے مطابق بلدیاتی حکومت سے متعلق پنجاب حکومت کا نیا فارمولہ سامنے آگئی، صوبائی حکومت نے لینڈ مافیا کے گرد شکنجہ کس لیا۔

    پنجاب لوکل گورنمنٹ ترمیمی ایکٹ 2024 کی تفصیلات سامنےآگئیں ، جس میں بتایا گیا کہ دیہات میں بنی ہاؤسنگ اسکیمیں بھی ٹیکس نیٹ میں شامل ہوں گی، لینڈ مافیا دیہات میں اسکیمیں بنا کر ٹیکس نیٹ سے بچا کرتے تھے۔

    ٹیکس شہری غیر منقولہ جائیداد ٹیکس ایکٹ 1958 کے تحت لگایا جائے گا، بل کابنیادی مقصد پنجاب فنانس ایکٹ2024 کے ساتھ ہم آہنگی پیدا کرنا ہے۔

    ٹیکس کے اطلاق کا دائرہ کار شہری علاقوں میں بھی وسیع کیا جائے گا ، شہری علاقوں کی حدود میں تمام غیر منقولہ جائیدادیں ٹیکس نیٹ کا حصہ ہوں گی۔

    جائیداد کی مالیت اوردیگر معیارات کے مطابق ٹیکس کی تشخیص کی جائے گی ، ٹیکس وصولی پنجاب حکومت کا مقرر کردہ ادارہ کرے گا۔

    ٹیکس سے اکھٹے ہونے والے پیسے لوکل گورنمنٹ کومنتقل کیے جائیں گے ، لوکل گورنمنٹ اپنے علاقوں کی ترقی اور بہتری کیلئے ٹیکس استعمال کر سکیں گے۔

  • الیکشن کمیشن نے بلدیاتی الیکشن کرانے میں تاخیر پر پنجاب حکومت کو نوٹس بھیج دیا

    الیکشن کمیشن نے بلدیاتی الیکشن کرانے میں تاخیر پر پنجاب حکومت کو نوٹس بھیج دیا

    بلدیاتی الیکشن کرانے میں باربار تاخیر کرنے پر الیکشن کمیشن آف پاکستان نے پنجاب حکومت کو نوٹس بھیج دیا، تاحال اقدامات کا معلوم نہیں۔

    الیکشن کمیشن کی جانب سے چیف سیکریٹری پنجاب اور سیکریٹری بلدیاتی حکومت کو نوٹس جاری کیا گیا ہے، الیکشن کمیشن نے کہا کہ تاحال معلوم نہیں پنجاب حکومت نے بلدیاتی انتخابات کیلئے کیا اقدامات کیے، الیکشن کمیشن نے پنجاب میں بلدیاتی انتخابات کیلئے اجلاس کی یاد دہانی کرائی۔

    پنجاب میں بلدیاتی قانون 4 بار تبدیل ہوا، الیکشن کمیشن نے 3 بار حلقہ بندیاں کرائیں، حکومتی درخواست پر پنجاب لوکل گورنمنٹ قانون مکمل کرنے کیلئے 4 ہفتے کا وقت دیا گیا۔

    الیکشن کمیشن نے ارکان پارلیمنٹ کو مہلت دیدی

    الیکشن کمیشن کو یونین کونسل کی حلقہ بندیاں بھی روکنا پڑیں، پنجاب حکومت کو کہا تھا ایک ماہ میں قانون سازی مکمل کرے مزید توسیع نہیں دی جائیگی۔

    پنجاب حکومت نے پنجاب بلدیاتی حکومت قانون الیکشن کمیشن سے 26 دسمبر کو شیئرکیا، الیکشن کمیشن نے پنجاب حکومت کو 23 جنوری کو اپنا فیڈبیک بھجوا دیا تھا، ابھی تک پنجاب حکومت نے بلدیاتی حکومت قانون سازی کیلئے اقدامات نہیں کیے۔

    پنجاب حکومت نےالیکشن کرانے کےلیے بھی کوئی اقدامات نہیں کیے، الیکشن کمیشن نے پنجاب میں بلدیاتی الیکشن کا معاملہ سماعت کےلیے مقرر کردیا۔

  • پاکستان میں شادی پر دلہن کے لئے 3 لاکھ کا پیکج اور ایک لاکھ روپے سلامی  دینے کا منصوبہ سامنے آگیا

    پاکستان میں شادی پر دلہن کے لئے 3 لاکھ کا پیکج اور ایک لاکھ روپے سلامی دینے کا منصوبہ سامنے آگیا

    لاہور : پاکستان میں شادی پر دلہن کے لئے 3 لاکھ 6 ہزار روپے کا پیکج اور ایک لاکھ روپے سلامی دینے کا منصوبہ سامنے آگیا۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب میں میں مالی طور پر مستحق خاندانوں کیلئے سوشل ویلفئیر کا سب سے بڑا منصوبہ سامنے آیا۔

    پنجاب حکومت نے مالی طور پر مستحق خاندانوں کی بچیوں کی شادیاں خود کروانے کا فیصلہ کرلیا۔

    پنجاب حکومت مستحق خاندانوں کی بچیوں کی شادی کے اخراجات دھی رانی پروگرام کے تحت خود اٹھائے گی، دھی رانی پروگرام کے تحت 52 بچیوں کی پہلی اجتماعی شادی کی تقریب رواں ہفتے لاہور میں ہو گی۔

    محکمہ سوشل ویلفیئر کے زیر اہتمام تقریب کی مہمان خصوصی وزیراعلیٰ مریم نواز ہوں گی، منصوبے کے تحت حکومت پنجاب ایک شادی پر فی دلہن کو تین لاکھ چھ ہزار روپے کا پیکج دے گی جبکہ پیکج میں ہر دلہن کو ایک لاکھ روپے سلامی بذریعہ اے ٹی ایم کارڈ دی جائے گی۔

    سوشل ویلفیئر ڈیپارٹمنٹ نے اجتماعی شادیوں کیلئےایک ارب روپے کا فنڈ مختص کردیا، دھی رانی پروگرام سے قبل بیت المال سے صرف جہیز کیلئے 30 ہزار کی امداد کی جاتی تھی۔

  • اسکول کے بچوں کو سردی سے بچانے کا منصوبہ سامنے آگیا

    اسکول کے بچوں کو سردی سے بچانے کا منصوبہ سامنے آگیا

    لاہور : اسکول کے بچوں کو سردی سے بچانے کا منصوبہ سامنے آگیا، جس پر 13 جنوری سے عملدرآمد شروع ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب حکومت نے اسکول کے بچوں کو سردی سے بچانے کیلئے منصوبہ تیار کرلیا۔

    ذرائع نے بتایا کہ پنجاب حکومت 21 ہزار اسکول طلبہ میں گرم ملبوسات تقسیم کرے گی، 13 جنوری سے لاہور سمیت 4 اضلاع میں طلبہ میں گرم ملبوسات تقسیم کیےجائیں گی۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ اسکول کے بچوں میں جوتے، سویٹر، کوٹ اور یونیفارم پر تقسیم کیے جائیں گے۔

    ذرائع نے بتایا کہ نارووال،راجن پوراورلیہ میں بھی طلبہ کو سردی سے بچانے کیلئے ملبوسات دیے جائیں گے، منصوبہ وزیراعلیٰ کی ہدایت پر محکمہ بیت المال اور سوشل ویلفیئر کی معاونت سے شروع ہوگا۔

    مزید پڑھیں : پنجاب حکومت نے پرائیوٹ اسکول والوں کے لئے بڑا حکم جاری کردیا

    ذرائع نے کہا کہ گرم ملبوسات کی تقسیم کیلیے سرکاری اسکولوں کے انتخابات کا عمل مکمل کرلیا گیا ہے۔

    یاد رہے اس سے قبل پنجاب حکومت نے پرائیوٹ اسکولز کو ہدایت جاری کی ہے کہ اسکول والوں کو بچوں کو گھر سے لانے اور واپس چھوڑنے کیلئے ٹرانسپورٹ خریدنا ہوگی۔

    سیکرٹری اسکول ایجوکیشن خالد نذیر وٹو کا کہنا تھا کہ تمام بڑی اسکول چینز تیرہ جنوری تک لازمی بسیں خریدیں، بسیں نہ خریدنے والے اسکولوں کیخلاف کارروائی ہوگی۔

  • طلبا کی موجیں ! پرائیوٹ اسکول والوں  کے لئے بڑا حکم آگیا

    طلبا کی موجیں ! پرائیوٹ اسکول والوں کے لئے بڑا حکم آگیا

    لاہور : پنجاب حکومت نے پرائیوٹ اسکول والوں کے لئے بڑا حکم جاری کردیا ، جس سے والدین کی بڑی مشکل حل ہوگئیں۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب حکومت نے پرائیوٹ اسکولز کو ہدایت جاری کی ہے کہ اسکول والوں کو بچوں کو گھر سے لانے اور واپس چھوڑنے کیلئے ٹرانسپورٹ خریدنا ہوگی۔

    سیکرٹری اسکول ایجوکیشن خالد نذیر وٹو کا کہنا ہے کہ تمام بڑی اسکول چینز تیرہ جنوری تک لازمی بسیں خریدیں، بسیں نہ خریدنے والے اسکولوں کیخلاف کارروائی ہوگی۔

    پنجاب وزارت تعلیم کے مطابق موسم سرما کی چھٹیوں کے بعد بچوں کو بسوں میں پک اینڈ ڈراپ دی جائےگی اور بسوں کی خریداری کے معاملے پر اسکولوں کو کوئی رعایت نہیں دی جائے گی۔

    اس موقع پر پرائیویٹ اسکولز ایسوسی ایشن کی جانب سے تحفظات کا اظہار کیا جارہا ہے۔

    دوسری جانب لاہور ہائی کورٹ میں اسموگ تدارک کیس کی گزشتہ سماعت کا تحریری فیصلہ جاری کردیا، جس میں پرائیویٹ اسکولوں کو طلبا کے لیے بسوں کا انتظام کرنے کے لیے اقدامات کی ہدایت کی گئی ہے۔

    فیصلے میں کہا گیا ہے کہ جو اسکول عمل نہیں کرے گا اس کی رجسٹریشن معطل کر دی جائے، سرکاری وکیل نے بتایا وزیراعلیٰ کو پرائیویٹ اسکولز رولز میں ترمیم کی سمری بھجوا دی گئی ، رولز میں ترمیم کرکے اسکول بس لازمی قرار دی جائے گی۔

  • 24 نومبر کو احتجاج: مختلف شہروں میں پی ٹی آئی کارکنوں کی پکڑ دھکڑ جاری

    24 نومبر کو احتجاج: مختلف شہروں میں پی ٹی آئی کارکنوں کی پکڑ دھکڑ جاری

    راولپنڈی: پولیس نے پی ٹی آئی کا احتجاج روکنے کے لئے مختلف شہروں میں چھاپوں کے دوران متعدد کارکنوں کو گرفتار کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق 24 نومبر کی بانی پی ٹی ائی کی اسلام آباد میں احتجاج کی کال پر پنجاب حکومت نے احتجاج روکنے کے لیے اقدامات شروع کردیے۔

    پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں اور کارکنوں کی گرفتاری کیلئے پولیس کا رات بھر کریک ڈاؤن جاری رہا، پولیس نے صدر بیرونی سٹی، نیوٹاؤن روات، گوجر خان، جاتلی کلر سیداں میں چھاپے مارے۔

    رات بھر چھاپہ مار کارروائیوں میں 60 سے زائد کارکنان کو گرفتار کرلیا گیا، پولیس کا کہنا ہے کہ کارکن چوبیس نومبر کے احتجاج کی مہم چلا رہے تھے۔

    اٹک میں بھی پولیس نے کریک ڈاؤن کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف کے پچیس کارکن حراست میں لیا جبکہ ٹوبہ ٹیک سنگھ میں بھی پولیس نے کارکنوں کےگھروں پر چھاپے مار کر متعدد کارکن گرفتار کرلیے۔

    پولیس نے راستوں کی بندش کے لیے کنٹینرز بھی قبضے میں لینا شروع کردیے ہیں ، موٹروے اور جی ٹی روڈ کو 7 مختلف مقامات سے بند کرنے کی حکمت عملی تیار ہے۔

    موٹر وے کے تمام داخلی مقامات کو رینجرز کے حوالے کرنے کا امکان ہے جبکہ جی ٹی روڈ کے تمام پوائنٹس پرپولیس ،ایلیٹ فورس کے دستے تعینات کئے جائیں گے۔

  • پنجاب حکومت  کا  اسموگ کے خاتمے کے پلان، لاہور ہائی کورٹ نے بھی تعریف کردی

    پنجاب حکومت کا اسموگ کے خاتمے کے پلان، لاہور ہائی کورٹ نے بھی تعریف کردی

    لاہور : لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے پنجاب حکومت کے اسموگ کے خاتمے کے پلان کی تعریف کرتے ہوئے کہا مستقل مزاجی سے یہ کام جاری رہا تو اس کے مثبت نتائج نکلیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے اسموگ کے تدارک کے لیے دائر درخواستوں پر سماعتوں کا حکم نامہ جاری کردیا۔

    جس میں لکھا ماحولیاتی آلودگی اوراسموگ کے خاتمے کیلئے پنجاب حکومت کا وافر بجٹ مختص کرنا قابل تعریف ہے، مستقل مزاجی سے یہ کام جاری رہا تو پنجاب پر دور رس مثبت نتائج برآمد ہوں گے۔

    حکم نامے میں کہنا تھا کہ لاہور سے صنعتوں کی منتقلی شروع کردی، لاہور کے اندر اور گردونواح میں صنعتوں اور ان کی منتقلی کا ڈیٹا حاصل کرنے کا سلسلہ شروع کردیا ہے۔

    حکم نامے میں انکشاف کیا جی ٹی روڈ، ملتان روڈ اور فیروز پور روڈ سے بھی صنعتوں کو دوسری جگہ منتقل کرنے کا پلان ہے۔ اگلے سال مارچ سے لاہور میں الیکٹرک بسیں چلائی جائیں گی، الیکٹرک بسوں سے ماحولیاتی آلودگی میں خاطرخواہ کمی ہوگی۔

    ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نےماحولیاتی بہتری کیلئے فوری، وسط اورطویل المدتی پالیسی میٹریل اورپالیسی ریکارڈپیش کردیا۔

    فیصلے میں کہا گیا کہ ایسے عملی اقدامات شامل ہیں جو اس سے پہلے پنجاب میں کبھی نہیں ہوئے ، سیلاب سے بچاؤ کے لئے سالانہ ترقیاتی اسکیموں کی تفصیلات بھی پیش کی گئی ہیں ، آبی مسائل کے حل،زیر زمین پانی کی دستیابی، کاشت کاری کیلئےآبی فراہمی جیسے پہلوؤں پر توجہ دی گئی ہے۔

    عدالتی حکم نامے میں کہنا تھا کہ یوروفیول درجے کے ایندھن کی فراہمی کیلئے بھی اقدامات جاری ہیں ، پلان میں درختوں کی تعداد کی موجودگی اور ان میں اضافے کی تفصیلات بتائی گئی ہیں، شجر کاری کیلئے پنجاب میں نئی جگہوں کی نشاندہی کا عمل جاری ہے، دستیاب جگہوں پر شجر کاری کی جائے گی، درختوں کی تعداد میں اضافے سے ماحولیاتی بہتری میں مدد ملے گی۔

    عدالت نے کہا کہ پنجاب کے اضلاع کے گرد درختوں کا رِنگ بنانے کے منصوبے پر عمل کیاجارہا ہے، دریائے راوی کے ساتھ شاہدرہ تک علاقوں میں شجر کاری کی جائے گی۔

  • دو ماہ شادی ہالز بند ہوں گے؟  اہم خبر آگئی

    دو ماہ شادی ہالز بند ہوں گے؟ اہم خبر آگئی

    لاہور : نومبر اور دسمبر میں شادی ہالز بند کرنے کی تجویز سامنے آگئی ، حکومت نے عدالت کو اس حوالے سے آگاہ کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ میں اسموگ کے تدراک کے حوالے سے دائر درخواستوں پر جسٹس شاہد کریم نے سماعت کی۔

    عدالتی حکم پر ایڈووکیٹ جنرل خالد اسحق عدالت کے روبرو پیش ہوئے، جسٹس شاہد کریم نے ریمارکس دیے کہ آپ کو پریشان نہیں کرنا چاہتے تھے، آپ کسی اور کیس میں مصروف ہوں گے مگر میری نظر میں اس وقت سب سے اہم کیس سموگ کا ہے، ہم نے حکومت کے اچھے کاموں کی تعریف کی ہے۔

    پنجاب کے دفاتر میں 50 فیصد عملے کو آن لائن کام کرنے کا حکم

    جسٹس شاہد نے کہا مگر حکومت کو اسموگ کے حوالے سے مستقل پالیسی بنانا ہوگی ، حکومت کو مستقل پالیسی لانا ہوگی ایسے کام نہیں چلے گی، اس مرتبہ ستمبر میں سموگ آچکی تھی اگلے برس یہ اگست میں آئے گی۔

    لاہور ہائی کورٹ کے جج کا کہنا تھا کہ ٹرانسپورٹ سیکٹر 70 سے 80فیصد آلودگی کا سبب ہے، وفاقی حکومت کو بھی اس معاملے میں ان بورڈ ہونا پڑے گا، بیجنگ نے تمام صنعتیں شہر سے باہر منتقل کیں، اسموگ سے نمٹنے کے لیے ہمیں دس سال کی پالیسی بنانا ہوگی، سوچنا پڑے گا کہ لاہور شہر کے اندر موجود انڈسٹری کا کیا کرنا ہے۔

    جسٹس شاہد کریم نے مزید کہا کہ جب عدالت کو پتہ چلتا ہے تو پھر کارروائی ہوتی ہے، لاہور میں بڑے تعمیراتی پراجیکٹ کو روکنا پڑے گا، پرائیویٹ تو چھوڑیں حکومت کی سپیڈو بسیں کتنا دھواں چھوڑ رہی ہیں آپ کو بتا نہیں سکتا، اب جو اسموگ آگئی ہے یہ ختم نہیں ہوگی جنوری تک رہے گی۔

    جج نے ریمارکس دیئے اسلام آباد سے جیسے شہر میں دیکھیں کیا حال ہے، یہ حکومت کےلیے جاگنے کا وقت ہے، اب ہمیں اگلے سال کےلیے ابھی سے سوچنا پڑے گا، یہ حکومت کے کرنے کے کام ہیں ہم اس میں مداخلت نہیں کرنا چاہتے۔

    ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے جواب دیا کہ اس سال یہ نہیں ہوسکتا کہ شادی ہالز والوں کو جا کہ کہوں کہ کل سے ہال بند ہوگا، ہم پلان بنا رہے ہیں کہ اگلے سال نومبر دسمبر میں شادی ہال بند ہوں گے۔

    جسٹس شاہد کریم نے کہا کہ حکومت سے کہیں کہ دو مہینے کی پالیسی سے فائدہ نہیں لانگ ٹرم پالیسی بنائیں، کل کی سماعت کے بعد بہت سے نوٹیفکیشن جاری کیے، یہ کام عدالت کی آبزرویشن سے پہلے ہونا چاہیے تھا، سڑکوں پر ٹریفک پولیس کے علاؤہ ڈولفن اہلکار بھی تعینات کریں۔

    ایڈووکیٹ جنرل نے بتایا جو گاڑی دھواں چھوڑے گی وہ سڑک پر نہیں آئے گی، ہم نے ٹاسک فورس بنا دی ہے، سخت کارروائی ہوگی۔

    جسٹس شاہد کریم نے کہا میں کوئی آرڈر نہیں کروں گا سب کچھ آپ پر چھوڑتا ہوں، میں تسلیم کرتا ہوں کہ اسموگ کے حوالے سے موجودہ حکومت نے گزشتہ حکومت کی نسبت بہتر کام کیا ہے، دوسرا اہم مسئلہ سکول بسوں کا ہے، اگر ہم سکول بسوں کا معاملہ حل کر کردیں تو بہت آلودگی ختم ہو جائے گی، پرائیویٹ سکولز کے پاس بچوں کے لیے اپنی بسیں ہونی چاہیے۔

    عدالت نے نجی تعلیمی اداروں میں بسیں فراہم کرنے کے اقدامات کی رپورٹ طلب کرلی۔

  • پنجاب حکومت کی جانب سے نیشنل پارک کو نقصان پہنچائے جانے کا انکشاف

    پنجاب حکومت کی جانب سے نیشنل پارک کو نقصان پہنچائے جانے کا انکشاف

    اسلام آباد: پنجاب حکومت کی جانب سے نیشنل پارک کو نقصان پہنچائے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق راول ڈیم کے قریب وزیر اعلیٰ پنجاب کے کیمپ آفس کی تعمیر پر کام جاری ہے، جس کے لیے نیشنل پارک کے ایریا میں درجنوں درخت کاٹ دیے گئے ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پنجاب حکومت نے پاک ای پی اے اور سی ڈی اے سے منظوری تک نہیں لی، صوبائی حکومت نے انوائرنمنٹل پروٹیکشن ایجنسی کے نوٹس بھی نظر انداز کر دیے، پہاڑی کی کٹائی سے قدیم مندر کو بھی نقصان پہنچنے کا خدشہ لاحق ہو گیا ہے۔

    واضح رہے کہ وزیر اعلی کیمپ آفس کی تعمیر پنجاب کمیونکیشن اینڈ ورکس ڈپارٹمنٹ کر رہا ہے، جب کہ راول ڈیم اور ریسٹ ہاؤس پنجاب ایری گیشن ڈپارٹمنٹ کی ملکیت ہے، حکام کا کہنا ہے کہ اس منصوبے کو شروع کرنے سے پہلے پاک ای پی اے سے اجازت نہیں لی گئی۔

    ادارے کے حکام کے مطابق منصوبے سے نیشنل پارک اور ماحولیات کو نقصان پہنچ رہا ہے، پنجاب حکومت کو متعدد نوٹس بھیجے گئے لیکن کوئی جواب نہیں ملا۔

    ادھر ڈپٹی ڈی جی انوائرنمنٹ سی ڈی اے کا بھی کہنا ہے کہ یہ تعمیرات سی ڈی اے ریگولیشنز کی خلاف وزی ہیں۔