Tag: پنجاب ریونیو اتھارٹی

  • ملک کی بااثر شخصیت کے قریبی عزیز کی پنجاب کے اہم ترین ادارے میں بھرتی،  نیا پنڈورا باکس کھل گیا

    ملک کی بااثر شخصیت کے قریبی عزیز کی پنجاب کے اہم ترین ادارے میں بھرتی، نیا پنڈورا باکس کھل گیا

    لاہور : طاقتور شخصیت کے بھتیجے اور تگڑے بیورو کریٹ خاندان کے چشم و چراغ کی سروس فائل کی اسکروٹنی کے دوران نیا پنڈورا باکس کھل گیا۔

    تفصیلات کے مطابق ملک کی بااثر شخصیت کے قریبی عزیز کی پنجاب کے اہم ترین ادارے میں بھرتی کی انوکھی کہانی سامنے آگئی۔

    طاقتور شخصیت کے بھتیجے اور تگڑے بیورو کریٹ خاندان کے چشم و چراغ کی سروس فائل کی اسکروٹنی کے دوران نیا پنڈورا باکس کھل گیا۔

    ذرائع نے بتایا کہ پنجاب ریونیو اتھارٹی میں سات سال قبل کنٹریکٹ پر بھرتی ہونے والے ڈائریکٹر آئی ٹی سلمان ظفر کی ڈگری ہی غیرمتعلقہ نکلی ۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ سات سال کے دوران چیئرمین پنجاب ریونیو اتھارٹی سے بھی زیادہ ماہانہ تنخواہ وصول کرنے والے ڈائریکٹر آئی ٹی سلمان ظفر تعلیمی قابلیت کے معیار پر پورے نہیں اترتے تھے۔

    سات اگست دو ہزار پندرہ کو اخبارمیں ڈائریکٹر آئی ٹی کی آسامی کیلئے اشتہار دیا گیا، کمپیوٹر سائنس یا آئی ٹی میں ماسٹر ڈگری ہولڈر امیدوار ڈائریکٹر آئی ٹی کی آسامی کیلئے اہل تھا جبکہ سلمان ظفر کی تعلیمی قابلیت بی ایس الیکٹریکل انجینئرنگ تھی۔

    کئی اہل امیدواروں کی تعلیمی قابلیت کو نظرانداز کرکے تگڑی سفارش پر سلمان ظفر کو غیرقانونی طور پر تین سالہ کنٹریکٹ پر بھرتی کرلیا گیا۔

    نگران دورِ حکومت میں سلمان ظفر کو براہ راست گریڈ انیس میں ریگولر کرنے کی کوشش میں ابتدائی بھرتی کا بھی پول کھل گیا۔

    پنجاب ریونیو اتھارٹی کے ڈائریکٹر آئی ٹی سلمان ظفر نے اپنے بااثر چچا کا اثر و رسوخ استعمال کرکے گریڈ انیس میں ریگولر ہونے کی کوشش کی۔

    اسکروٹنی کمیٹی نے پی آر اے کے طاقتور ڈائریکٹر آئی ٹی کی سروس فائل کی اسکروٹنی کے دوران ابتدائی بھرتی پر سنگین اعتراضات عائد کردیئے۔

    اسکروٹنی کمیٹی نے سلمان ظفر کی غیر متعلقہ ڈگری کے باعث ان کی ابتدائی بھرتی کے عمل کو مشکوک اور غیر قانونی قرار دے کر تحقیقات کی سفارش کی۔

    چیئرمین پی آراے جاوید بدر نے ڈائریکٹر آئی ٹی سلمان ظفر کا کیس تحقیقات کیلئے محکمہ خزانہ کو بھجوانے کی بجائے دبا لیا۔

    ڈائریکٹر آئی ٹی سلمان ظفر کا کہنا تھا کہ میرٹ پر بھرتی ہوا، اسکروٹنی کمیٹی کے اعتراضات بے بنیاد ہیں، ڈگری کے مطابق ہی بھرتی ہوا، سکروٹنی کمیٹی نے جان بوجھ کر اعتراض لگایا ہے۔

  • پنجاب ریونیو اتھارٹی کا پرائیویٹ کلینکس کے خلاف گھیرا تنگ کرنے کا فیصلہ

    پنجاب ریونیو اتھارٹی کا پرائیویٹ کلینکس کے خلاف گھیرا تنگ کرنے کا فیصلہ

    لاہور: پنجاب ریونیو اتھارٹی نے لاہور میں پرائیویٹ کلینکس کے خلاف گھیرا تنگ کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب حکومت کی جانب سے فنانس ایکٹ 2019 کی منظوری دے دی گئی ہے، جس کے تحت فیصلہ کیا گیا ہے کہ لاہور کے تمام پرائیویٹ کلینکس کو سیلز ٹیکس نیٹ میں شامل کیا جائے گا۔

    پنجاب ریونیو اتھارٹی کے چیئرمین کی جانب سے انفورسمنٹ افسران کو ٹاسک سونپ دیے گئے۔

    واضح رہے اس سے قبل کراچی میں فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے ڈاکٹرز اور سرجنز کے گرد بھی گھیرا تنگ کیا تھا، ایف بی آر کا کہنا تھا کہ ڈاکٹرز اور سرجنز کا بڑے پیمانے پر ٹیکس ادا نہ کرنے کا انکشاف ہوا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  ایف بی آر نے کراچی کے ڈاکٹرز اور سرجنز کے گرد گھیرا تنگ کر دیا

    ایف بی آر کی جانب سے ایک دستاویز جاری کی گئی جس میں کہا گیا کہ پی ایم ڈی سی میں رجسٹریشن کے باوجود ڈاکٹرز ٹیکس ادا نہیں کر رہے ہیں، اس سلسلے میں ایف بی آر کی جانب سے شہر کے معروف اسپتالوں کو نوٹس جاری کیا گیا، جس میں کہا گیا کہ ڈاکٹروں کی آمدن پر مبنی تفصیلات فوری فراہم کی جائیں۔

    ایف بی آر کی طرف سے مذکورہ نوٹسز کراچی کے 30 بڑے اسپتالوں کو جاری کیے گئے۔ ایف بی آر نے ڈاکٹروں کے شناختی کارڈ نمبر اور نام بھی طلب کیے۔

    حکومت پاکستان کی جانب سے خصوصی ہدایات کے بعد ریونیو ادارے سیلز ٹیکس اور انکم ٹیکس کے سلسلے میں مختلف شعبہ جات کو ٹیکس نیٹ میں لانے کے لیے اقدامات کر رہے ہیں۔