Tag: پنجاب ضمنی انتخابات

  • پی پی 7 کا نتیجہ پولیٹیکل انجینئرنگ کے بعد آیا ہے: بابر اعوان

    پی پی 7 کا نتیجہ پولیٹیکل انجینئرنگ کے بعد آیا ہے: بابر اعوان

    اسلام آباد: ماہر قانون ڈاکٹر بابر اعوان نے الزام لگایا ہے کہ پی پی 7 کا رزلٹ پولیٹیکل انجینئرنگ کے بعد آیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ڈسٹرکٹ سیشن عدالت میں لانگ مارچ کے دوران توڑ پھوڑ کے کیسز میں پیشی کے موقع پر تحریک انصاف کے رہنما بابر اعوان نے کہا کہ انتخابی حلقے پی پی 7 کا نتیجہ پولیٹیکل انجینئرنگ کے بعد آیا ہے۔

    انھوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 45 منٹ کے فاصلے پر پی پی 7 ہے، پورے پنجاب کا رزلٹ آ گیا لیکن اس حلقے کا نہیں آیا، الیکشن کل ہوا اور نتیجہ 18 کو پولیٹیکل انجینئرنگ کے بعد آیا۔

    بابر اعوان نے کہا اس حلقے میں گنتی کے لیے ہمارے الیکشن ایجنٹ اور امیدوار کو باہر نکال کر بٹھا دیا گیا تھا، بھولنا نہیں چاہیے کہ لاہور ہائیکورٹ نے فیصلہ دیا ہے اگر دھاندلی ہوئی تو توہین عدالت ہوگی۔

    ضمنی الیکشن میں پی ٹی آئی کو واضح برتری، ن لیگ نے شکست تسلیم کر لی

    پی ٹی آئی رہنما نے کہا کل کے الیکشن میں نئی تاریخ بنی ہے، حکومت الیکشن کا اعلان کرے، ہم نے ساڑھے 3 سال پارلیمنٹ میں بھی لڑائی ہی لڑی، دنیا کی تاریخ میں پہلی دفعہ 40 لاکھ زندہ انسانوں کو مردہ دکھایا گیا، ہم اسی لیے کہتے تھے کہ ای وی ایم آنے دو لیکن انھوں نے نہیں آنے دی۔

  • پنجاب ضمنی انتخابات: پولنگ کا وقت ختم، ووٹوں کی گنتی شروع

    پنجاب ضمنی انتخابات: پولنگ کا وقت ختم، ووٹوں کی گنتی شروع

    لاہور: پنجاب اسمبلی کی فیصلہ کن 20 نشستوں پر ضمنی انتخاب کے لیے پولنگ کا ختم ہوگیا اور ووٹوں کی گنتی شروع کردی گئی۔

    پرویز الٰہی یا حمزہ شہباز، اقتدار کا ہما کس کے سر بیٹھے گا؟ پنجاب کی راجدھانی میں کون کتنا مقبول ہے، عوام اپنے ووٹ سے فیصلہ کر دیں گے۔

    بیس نشستوں پر 175 امیدوار میدان میں اترے ہیں، 45 لاکھ 80 ہزار ووٹرز امیدواروں کی قسمت کا فیصلہ کریں گے، حمزہ شہباز کی وزارت اعلیٰ برقرار رکھنے کے لیے انھیں مزید 9 نشستوں کی ضرورت ہے، جب کہ پی ٹی آئی مزید 13 نشستوں کی خواہش مند ہے۔

    ہنگامہ آرائی


    آج صبح 8 بجے سخت سیکیورٹی میں پولنگ شروع ہوئی، تو بے ضابطگیاں اور بدمزگی کے واقعات بھی سامنے آنا شروع ہو گئے، کچھ پولنگ اسٹیشنز میدان جنگ بنے، پی پی 168 کے پولنگ اسٹیشن 51 پر نون لیگی اور پی ٹی آئی کارکنان گتھم گتھا ہو گئے، اسی حلقے میں نون لیگ اور ٹی ایل پی کے کارکنوں میں بھی ٹکراؤ ہوا۔ کارکنوں نے ایک دوسرے کو لاتیں ماریں، اور گھونسے برسائے، ڈولفن اہل کار تماشا دیکھتے رہے جب معاملہ ٹھنڈا ہوا تو پولیس آئی۔

    پی پی 217 ملتان میں خواتین کے پولنگ اسٹیشن نمبر 14 پر ووٹروں نے انتخابی عملے پر الزام لگایا، خواتین ووٹروں نے کہا انھیں شیر پر مہر لگانے پر مجبور کیا جا رہا ہے۔

    پی پی 72 فیصل آباد میں بیلٹ پیپرز پھاڑ دیے گئے، پی پی 158 میں ہنگامہ آرائی ہوئی، ووٹروں نے بے ضابطگیوں کی شکایات کیں، مظفر گڑھ کے علاقے رنگ پور میں الیکشن کمیشن نے اسپتال کو ہی پولنگ اسٹیشن بنا کر مریضوں کا داخلہ بند کر دیا، جب کہ شیخوپورا میں قبرستان میں پولنگ بوتھ بنا دیے گئے۔

    الیکشن کمیشن، سیکیورٹی


    صوبائی الیکشن کمشنر سعید گل نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن مکمل طور پر غیر جانب داری سے کام کر رہا ہے، ہم پر جو الزامات لگائے جا رہے ہیں ان میں کوئی حقیقت نہیں ہے۔

    انتخابات کے دوران سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں، 52 ہزار سے زائد اہل کار و افسران تعینات ہیں، آئی ایس پی آر کے مطابق پاک فوج کے جوان انتخابات میں قیام امن کی ذمہ داریاں نبھائیں گے۔

    انتخابی حلقے


    پی پی 158 لاہور: میاں اکرم عثمان (تحریک انصاف) رانا احسن شرافت (مسلم لیگ ن)

    پی پی 167 لاہور: چوہدری شبیر گجر (تحریک انصاف) نذیر چوہان (مسلم لیگ ن)

    پی پی 168 لاہور: ملک نواز اعوان (تحریک انصاف) ملک اسد کھوکھر (مسلم لیگ ن)

    پی پی 170 لاہور: ظہیر عباس کھوکھر (تحریک انصاف) چوہدری امین گجر (مسلم لیگ ن)

    پی پی 125 جھنگ: میاں اعثم چیلہ (تحریک انصاف) فیصل حیات جبوانہ (مسلم لیگ ن)

    پی پی 127 جھنگ: مہر نواز بھروانہ (تحریک انصاف) مہر اسلم بھروانہ (مسلم لیگ ن)

    پی پی 7 راولپنڈی: کرنل (ر) محمد شبیر اعوان (تحریک انصاف) راجا صغیر احمد (مسلم لیگ ن)

    پی پی 83 خوشاب: ملک حسن اسلم اعوان (تحریک انصاف) امیر حیدر سنگھار (مسلم لیگ ن)

    پی پی 140 شیخوپورہ: خرم شہزاد ایڈووکیٹ (تحریک انصاف) خالد آرائیں (مسلم لیگ ن)

    پی پی 224 لودھراں: عامر اقبال شاہ (تحریک انصاف) زوار حسین وڑائچ (مسلم لیگ ن)

    پی پی 228 لودھراں: عزت جاوید خان (تحریک انصاف) نذیر احمد خان (مسلم لیگ ن)

    پی پی 288 ڈی جی خان: سردار سیف الدین کھوسہ (تحریک انصاف) عبدالقادر خان کھوسہ (مسلم لیگ ن)

    پی پی 217 ملتان: زین قریشی (تحریک انصاف) سلمان نعیم (پی ڈی ایم)

    پی پی 97 چک جھمرہ: علی افضل ساہی (تحریک انصاف) اجمل چیمہ (مسلم لیگ ن)

    پی پی 202 ساہیوال: میجر (ر) غلام سرور (تحریک انصاف) نعمال لنگڑیال (مسلم لیگ ن)

    پی پی 90 بھکر: عرفان اللہ خان نیازی (تحریک انصاف) سعید اکبر نوانی (مسلم لیگ ن)

    پی پی 237 بہاولنگر: سید آفتاب رضا (تحریک انصاف) میاں فدا حسین (مسلم لیگ ن)

    پی پی 273 مظفر گڑھ: یاسر عرفات جتوئی (تحریک انصاف) محمد سبطین رضا (مسلم لیگ ن)

    پی پی 282 لیہ: قیصر عباس (تحریک انصاف) محمد طاہر رندھاوا (مسلم لیگ ن)

    کانٹے کے مقابلے


    پنجاب کے ضمنی الیکشن میں بڑے بڑے برج مد مقابل ہیں۔

    ملتان پی پی 217

    یہ حلقہ پنجاب کے ضمنی انتخابات کا مرکز بنا ہوا ہے، اس نشست پر 2018 کے انتخابات میں سابقہ ایم پی اے سلمان نعیم نے آزاد امیدوار کی حیثیت سے شاہ محمود قریشی کو شکست دی تھی، سلمان نعیم منحرف ہونے کے بعد اب مسلم لیگ ن کے ٹکٹ سے پاکستان تحریک انصاف کے زین قریشی کے مد مقابل ہیں۔

    اس حلقے کے عوام کئی مسائل سے آج بھی جھوجھ رہے ہیں، سیوریج کا ناقص نظام، ٹوٹی پھوٹی سڑکیں، صحت کے مسائل کے ساتھ ساتھ صاف پانی بھی میسر نہیں۔ اس حلقے میں ووٹرز کی کل تعداد 2 لاکھ 16 ہزار 996 ہے، مرد ووٹرز کی تعداد ایک لاکھ 15 ہزار سے زائد ہے جب کہ خواتین ووٹرز کی تعداد بھی ایک لاکھ ایک ہزار کے قریب ہے، یہ حلقہ زیادہ تر شہری آبادی کے ساتھ ساتھ کچھ دیہی علاقوں پر مشتمل ہے۔

    ملتان کے اس اہم انتخابی حلقے میں پی ٹی آئی، ن لیگ، تحریک لبیک اور جماعت اسلامی کے امیدوار مد مقابل ہیں، تاہم شاہ محمود قریشی کے بیٹے زین قریشی اور لیگی امیدوار سلمان نعیم میں کانٹے کا مقابلہ متوقع ہے۔

    منچن آباد پی پی 237

    منچن آباد کے اس انتخابی حلقے میں 6 امیدوار مد مقابل ہیں، نشست کے لیے پی ٹی آئی کے سید آفتاب شاہ اور ن لیگ کے فدا حسین وٹو کے درمیان سخت مقابلہ متوقع ہے۔

    حلقے کے کل رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 2 لاکھ 25 ہزار 341 ہے، مرد ووٹرز 1 لاکھ 25 ہزار 399، خواتین ووٹرز کی تعداد 99 ہزار 942 ہے، 160 پولنگ اسٹیشن قائم کیے گئے ہیں، 26 پولنگ اسٹیشن مرد حضرات، جب کہ 25 پولنگ اسٹیشن خواتین کے لیے قائم کیے گئے۔

    راولپنڈی پی پی 7

    اس انتخابی حلقے میں ن لیگ کے راجہ صغیر کا پی ٹی آئی کے شبیر اعوان سے کانٹے کا مقابلہ ہے۔

    لاہور پی پی 158، 168، 167

    لاہور کے اس انتخابی حلقے میں ن لیگ کے رانا احسن شرافت اور پی ٹی آئی کے میاں اکرم عثمان آمنے سامنے ہیں، جب کہ پی پی 168 میں ن لیگ کے ملک اسد کھوکھر اور پی ٹی آئی کے ملک نواز اعوان مد مقابل ہیں۔ پی پی 167 میں پی ٹی آئی کے شبیر گجر اور نون کے نذیر چوہان ٹکرائیں گے۔

    ساہیوال پی پی 202

    اس انتخابی پر ن لیگ کے نعمان لنگڑیال اور تحریک انصاف کے غلام سرور میں کانٹے کا مقابلہ ہے۔

    خوشاب پی پی 83

    اس حلقے میں ضمنی الیکشن کے دوران 10 امیدواروں کے درمیان مقابلہ ہے، تاہم ن لیگ، پی ٹی آئی اور ایک آزاد امیدوار کے درمیان کانٹے کا مقابلہ متوقع ہے، حلقے میں 215 پولنگ اسٹیشن ہیں، اور 3 لاکھ 22 ہزار سے زائد ووٹرز حق رائے دہی استعمال کریں گے۔

    لاہور کے حلقے


    لاہور سے پنجاب اسمبلی کے 4 حلقوں میں 7 لاکھ 22 ہزار 8 سو 80 رجسٹرڈ ووٹرز کے لیے 466 پولنگ اسٹیشن قائم کیے گئے ہیں، سب سے زیادہ رجسٹرڈ ووٹرز پی پی 158 میں 2 لاکھ 36 ہزار 396 ہیں، جن کے لیے 151 پولنگ اسٹیشن قائم کیے گئے ہیں۔

    ان حلقوں میں 14 امیدوار میدان میں ہیں، حلقہ پی پی 167 میں 11 امیدوار ہیں، 2 لاکھ 20 ہزار 348 ووٹرز کے لیے 140 پولنگ اسٹیشن قائم کیے گئے ہیں۔ حلقہ پی پی 168 کے لیے ایک لاکھ 51 ہزار 484 ووٹرز کے لیے 96 پولنگ اسٹیشن قائم کیے گئے ہیں، اس حلقے میں 19 امیدواروں میں مقابلہ ہوگا۔

    صوبائی اسمبلی کے حلقہ پی پی 170 میں 8 امیدواروں کے درمیان مقابلہ ہوگا، ایک لاکھ 14 ہزار 652 ووٹرز کے لیے 79 پولنگ اسٹیشن قائم کیے گئے ہیں۔

    بزرگ اور معذور افراد کا جذبہ


    بزرگ اور معذور افراد بھی ووٹ ڈالنے نکل پڑے ہیں، خواتین کی بڑی تعداد ووٹ ڈالنے پولنگ اسٹیشنز پہنچ چکی ہے، کہوٹہ راولپنڈی پی پی 7 میں 85 سال کی بزرگ خاتون اپنا ووٹ کاسٹ کرنے پہنچیں، پی پی 167 لاہور میں ووٹر نے معذوری کو مجبوری نہ بننے دیا اور ووٹ ڈالنے پولنگ اسٹیشن پہنچ گیا۔

    پی پی 168 میں 90 سال کے ایک معذور بزرگ نے بھی بھرپور جذبے کا مظاہرہ کیا، ساہیوال کے حلقہ پی پی 202 میں معذور اور بزرگ شہریوں نے بھرپور ولولے سے ووٹ ڈالے، خوشاب کے حلقہ پی پی 83 میں معذور افراد نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا، بہاولنگر پی پی 237 میں بھی بزرگ اور معذورشہری اپنا نمائندہ منتخب کرنے اسٹیشن پہنچے، فیصل آباد پی پی 97 بھروکی میں ایک معذور خاتون ووٹر کو ان کا بیٹا پولنگ اسٹیشن لایا۔

    حلقہ پی پی 167 میں پھیپڑوں کے عارضے میں مبتلا مریض بھی ووٹ کاسٹ کرنے آ گیا، مریض کو سانس کی نالی اور مشینری کے ساتھ ویل چیئر پر پولنگ اسٹیشن لایا گیا۔

    نوبیاہتا جوڑے نے ووٹ ڈالا


    پی پی 228 لودھراں 5 میں ایک نوبیاہتا جوڑا بھی پولنگ اسٹیشن نمبر 27 پر ووٹ ڈالنے پہنچ گیا، دولہے نے انکشاف کیا کہ وہ گھر میں مہمان اور ولیمہ چھوڑ کر آئے ہیں، دولہے نے بتایا ہمارے ایک ووٹ سے اچھا لیڈر منتخب ہو سکتا ہے، لیڈر اچھا آئے گا تو قوم کا مستقبل اچھا ہو جائے گا۔

    الیکشن کمیشن کو موصول شکایات کی تعداد


    ترجمان الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ مرکزی کنٹرول روم میں اب تک 13 شکایات رپورٹ کی گئی ہیں، تمام شکایات فوری طور پرحل کر لی گئیں۔

    ترجمان الیکشن کمیشن کے مطابق زیادہ تر شکایات ووٹرز کے باہمی تصادم کے بارے میں تھیں، اور اس وقت پنجاب کے تمام حلقوں میں عمومی طور پر پولنگ عمل تسلی بخش ہے۔

    ووٹ غائب ہونے کی شکایات


    ووٹرز کو لسٹوں میں نام نہ ہونے اور پولنگ اسٹیشن دور دراز علاقوں میں ہونے پر مشکلات پیش آ رہی ہیں، ووٹر لسٹوں میں بعض ووٹرز کو مردہ قرار دیے جانے کی بھی شکایات سامنے آئیں۔

    لاہور پی پی 158 کی ووٹر لسٹوں سے شہریوں کے ووٹ ہی غائب کر دیے گئے، گڑھی شاہوں میں ووٹرز ووٹ ڈالے بغیر ہی گھروں کو لوٹ گئے، خاتون ووٹر نے بتایا کہ ہمارا ووٹ خارج کر دیا گیا ہے، ہمارے گھر کے تین ووٹ تھے، ووٹر لسٹوں سے گھرانا نمبر ہی غائب ہے، 8300 پر ہمیں گڑھی شاہو کے پولنگ اسٹیشن کا بتایا گیا تھا۔

    حلقہ پی پی 158 کے پولنگ اسٹیشن 22 پر پولنگ ایجنٹ سے پہلے ہی دستخط کروا لیا گیا، پی ٹی آئی کا دعویٰ ہے کہ ہمارے پولنگ ایجنٹ سے فارم 45 اور 46 پر دستخط 4 گھنٹے پہلے ہی لگا لیا گیا، پولیس نے خود تصدیق کی کہ دستخط کروائے گئے۔

    بھکر میں پولنگ نمبر 178 پر انتخابی فہرستوں میں غلطیوں کا انکشاف ہوا ہے، فوٹو کا خانہ خالی ہونے کے باعث ووٹ پول کرنے نہیں دیا گیا، جس کی وجہ سے ووٹ کاسٹ کرنے آنے والے ووٹرز پریشان پھرتے رہے۔

    لاہور واپڈا ٹاؤن میں درجنوں ووٹرز کا ووٹ دیگر حلقوں میں منتقل کیے جانے کا انکشاف ہوا ہے، متاثرہ ووٹر نے میڈیا کو بتایا کہ میں واپڈا ٹاؤن کا رہائشی ہوں میرا ووٹ شاد باغ منتقل کر دیا گیا، جب کہ میرے خاندان کے دیگر افراد کے ووٹ ادھر ہی ہیں۔ لاہورپی پی 167 کے ووٹرز کو مشکلات پیش آئیں، شہری کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن ایپ پر تفصیل ہے، لیکن ووٹر لسٹ میں میرا نام نہیں، میرا ووٹ الیکشن کمیشن کی وجہ سے ضائع ہو گیا۔

    جنازہ گاہ اور لیبر روم میں پولنگ


    پی پی 237 منچن آباد، میکلوڈ گنج رورل ہیلتھ سینٹر میں پولنگ اسٹیشن قائم کیا گیا، جس کے لیبر روم اور لیبر وارڈ میں بھی پولنگ بوتھ قائم کیے گئے ہیں جہاں ووٹ ڈالے جا رہے ہیں، ووٹنگ کی وجہ سے مریضوں کو مشکلات کا سامنا ہے، اور انھیں بہاولنگر شفٹ کیا گیا۔

    شیخوپورہ میں جنازہ گاہ میں پولنگ اسٹیشن قائم کر دیا گیا، پی پی 140 کا پولنگ اسٹیشن 117 قبرستان سے ملحق جنازہ گاہ میں بنایا گیا ہے، بوہڑ والا قبرستان کے جنازہ گاہ میں پولنگ جاری ہے۔

    قیام پاکستان کے بعد سے خواتین ووٹ


    ساہیوال میں چیچہ وطنی حلقہ پی پی 202 میں بھی پولنگ کا عمل جاری ہے، چک 6/12 ایل کے میں پاکستان بننے کے بعد سے کسی خاتون نے ووٹ کاسٹ نہیں کیا، گاؤں میں برادریوں کے فیصلے کے بعد خواتین کو ووٹ سے محروم رکھا جاتا ہے، اس گاؤں میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 1533 ہے، جب کہ خواتین ووٹرز کی تعداد 636 ہے۔

  • شہباز گل کو گرفتار کرلیا گیا

    شہباز گل کو گرفتار کرلیا گیا

    مظفر گڑھ: پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شہباز گل کو گرفتار کرلیا گیا، وزیر داخلہ پنجاب عطا اللہ تارڑ نے گرفتاری کی تصدیق کردی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر داخلہ پنجاب عطا اللہ تارڑ کا کہنا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شہباز گل کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔

    عطا تارڑ کا کہنا ہے کہ شہباز گل کے ساتھ مسلح افراد موجود ہیں، پنجاب میں اسلحے پر مکمل طور پر پابندی عائد ہے، اسلحہ رکھنے اور اسلحے کی نمائش پر دفعہ 144 کا نفاذ ہوچکا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ کمانڈنٹ ایف سی کا بیان آچکا ہے ایف سی کا کوئی اہلکار شہباز گل کے ساتھ موجود نہیں، سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ پھر ان کے ساتھ ایف سی کی وردی میں ملبوس مسلح افراد کون ہیں۔

    عطا تارڑ نے مزید کہا کہ شہباز گل سستی شہرت حاصل کرنے کے لیے غیر قانونی حرکات پر اتر آئے ہیں، شہباز گل امن و امان خراب کرنے کے لیے اسلحہ بردار افراد ساتھ لائے ہیں۔

  • ’ووٹرز کو نکلتے دیکھ کر خوشی ہوئی‘

    ’ووٹرز کو نکلتے دیکھ کر خوشی ہوئی‘

    اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے پنجاب کے ضمنی انتخابات میں بڑی تعداد میں ووٹرز کے نکلنے پر خوشی کا اظہار کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے کہا ہے حقیقی آزادی کی خاطر لوگ خصوصاً خواتین ووٹ ڈالنے کے لیے گھروں سے نکلیں۔

    سابق وزیر اعظم عمران خان نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ مجھے اپنے ووٹروں کو دیکھ کر خوشی محسوس ہو رہی ہے، جو ہراساں کرنے کی حکومتی کوششوں پر مزاحمت اور تمام دباؤ کا مقابلہ کرتے ہوئے بڑی تعداد میں ووٹ ڈالنے نکلے ہیں۔

    عمران خان نے کہا میری خواہش ہے تمام لوگ، خصوصاً خواتین، جو ابھی اپنا حق رائے دہی استعمال کرنے کے لیے گھروں سے نکلیں گی، ضرور نکلیں کیوں کہ یہ پاکستان کی خود مختاری اور حقیقی آزادی کا انتخاب ہے۔

    پنجاب ضمنی انتخابات: فیصلہ کن 20 نشستوں پر پولنگ جاری

  • گڑبڑ میں ملوث امیدواروں کی نااہلی بھی ہوسکتی ہے: چیف الیکشن کمشنر

    گڑبڑ میں ملوث امیدواروں کی نااہلی بھی ہوسکتی ہے: چیف الیکشن کمشنر

    لاہور: چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کا کہنا ہے کہ اگر حالات خراب کرنے کی کوشش کی گی تو سخت ایکشن ہوگا، گڑبڑ میں ملوث امیدواروں کی نااہلی بھی ہوسکتی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن نے فول پروف انتظامات کیے ہیں، مانیٹرنگ کے لیے سینئر افسران کے ساتھ خود کنٹرول روم میں موجود ہوں۔

    چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ شفاف انتخابی عمل کے لیے بروقت ہدایات دی جارہی ہیں، تمام اداروں آرمی، رینجرز، ایف سی اور پولیس کے اہلکار ڈیوٹی پر موجود ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ووٹرز سے اپیل ہے کہ اپنے من پسند امیدوار کو ووٹ دینے کے لیے آئیں، ووٹ سے پاکستان اور جمہوریت مضبوط ہوگی۔

    انہوں نے مزید کہا کہ اگر حالات خراب کرنے کی کوشش کی گی تو سخت ایکشن ہوگا، گڑبڑ میں ملوث امیدواروں کی نااہلی بھی ہوسکتی ہے۔

  • فیکٹری مالک نے ورکرز کے شناختی کارڈ ضبط کرلیے، ن لیگ کو ووٹ ڈالنے کا دباؤ

    فیکٹری مالک نے ورکرز کے شناختی کارڈ ضبط کرلیے، ن لیگ کو ووٹ ڈالنے کا دباؤ

    ملتان: صوبہ پنجاب کے شہر ملتان میں ایک فیکٹری مالک نے اپنے ورکرز کے شناختی کارڈ ضبط کرلیے ہیں اور انہیں مسلم لیگ ن کو ووٹ ڈالنے کا حکم دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ملتان میں مسلم لیگ ن کے امیدوار کو ووٹ دینے کے لیے فیکٹری مالک چوہدری ذوالفقار نے تمام ورکرز کے شناختی کارڈ ضبط کر لیے۔

    فیکٹری انتظامیہ نے ورکرز کو کہا ہے کہ مسلم لیگ ن کو ووٹ ڈال کر آئیں اور شناختی کارڈ لے جائیں۔

    فیکٹری ملازمین کو ن لیگ کی پرچی دی جارہی ہے، فیکٹری کے اندر ملازمین کو ووٹ کے عوض اضافی پیسوں کا لالچ بھی دیا جارہا ہے جبکہ ملازمین کو زبردستی رکشوں میں بھر کر ووٹ ڈالنے لے جایا جا رہا ہے۔

  • پنجاب پولیس نے پی ٹی آئی رہنما کو لاہور کی حدود سے باہر نکال دیا

    پنجاب پولیس نے پی ٹی آئی رہنما کو لاہور کی حدود سے باہر نکال دیا

    لاہور: پنجاب پولیس نے پی ٹی آئی رہنما مقبول گجر کو لاہور کی حدود سے باہر نکال دیا۔

    تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کے رہنما مقبول گجر کو لاہور کی حدود سے نکال دیا گیا، جب کہ ان کے ہمراہ دوسری گاڑی میں سوار 3 افراد کو گرفتار کر لیا گیا، جن میں شہریار، رانا صداقت اور حنیف نواز شامل ہیں۔

    ڈی آئی جی آپریشنز سہیل چوہدری کا کہنا تھا کہ مقبول گجر پولیس ایکشن کی وجہ سے لاہور سے باہر گئے۔

    دوسری طرف خیبر پختون خوا کے رہائشی علی امین گنڈاپور کے پنجاب میں داخلے پر پابندی عائد کی گئی ہے، کے پی اور پنجاب کو ملانے والا ڈیرہ دریا پل کنٹینر لگا کر بند کر دیا گیا ہے۔

    زلفی بخاری کی گرفتاری کیلیے پولیس کا پی ٹی آئی دفتر پر چھاپہ

    ضمنی انتخابات میں پنجاب حکومت کی پولیس گردی بھی جاری ہے، پی پی 228 لودھراں میں پی ٹی آئی امیدوار عزت جاوید کے گھر پر چھاپا مارا گیا، پولیس نفری میں سول کپڑوں میں اہل کار بھی شامل تھے۔

    رہنما پی ٹی آئی شبلی فراز کا کہنا تھا پولیس مجھے لینے آئی کہ آپ خیبر پختون خوا سے ہیں، پولیس کہتی ہے خیبر پختون خوا کا کوئی آدمی یہاں نہ ہو، پولیس الیکشن پر زبردستی اثر انداز ہو رہی ہے۔

    ادھر جھنگ میں زلفی بخاری کی گرفتاری کے لیے بھی پولیس نے پی ٹی آئی دفتر پر چھاپے مارے۔

    ڈیرہ غازی خان پولیس نے پی ٹی آئی امیدوار کے حق میں دست بردار ہونے والے امیدوار علی محمد کھلوال کو گرفتار کیا، علی محمد کھلوال حلقہ پی پی 288 میں پی ٹی آئی امیدوار سیف الدین کھوسہ کے حق میں دستبردار ہو گئے تھے۔

  • اب تک پولیس چوکس اور غیر جانب دار نظر آرہی ہے: شاہ محمود قریشی

    اب تک پولیس چوکس اور غیر جانب دار نظر آرہی ہے: شاہ محمود قریشی

    ملتان: پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ اب تک پولیس چوکس، غیر جانب دار اور ان کا رویہ مناسب نظر آرہا ہے، تین بجے بارش کی پیش گوئی ہے، ووٹر جلد از جلد ووٹ کاسٹ کریں۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ پولنگ کا ماحول پرامن ہے، ہم نے ماحول کو پر امن رکھنا ہے، 2 پولنگ اسٹیشنز سے شکایات آرہی ہیں۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ ملت کالج ممتاز آباد سے شکایت آئی ہے کہ پولنگ عملے نے مسم لیگ ن کا اسٹیکر لگا رکھا ہے جو مناسب نہیں، ایک اور پولنگ اسٹیشن پر پریزائیڈنگ افسر بچیوں کو کہہ رہی ہیں کہ شیر پر مہر لگاؤ۔

    انہوں نے کہا کہ درخواست کی ہے پولنگ اسٹیش کے اندر اتھارٹی لیٹر کے ساتھ ایجنٹ کو موجود ہونا چاہیئے، یو سی 62 کے خواتین پولنگ اسٹیشن پر ابھی تک عملہ نہیں پہنچا تھا، آر او سے بات ہوئی وہ متبادل عملہ بھیج رہے ہیں امید ہے پولنگ شروع ہوچکی ہوگی۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ اب تک پولیس چوکس، غیر جانب دار اور ان کا رویہ مناسب نظر آرہا ہے، تین بجے بارش کی پیش گوئی ہے، ووٹر جلد از جلد ووٹ کاسٹ کریں۔

    انہوں نے مزید کہا کہ مسلم لیگ ن کے مزید 3, 2 ایم پی ایز مستعفی ہوتے دکھائی دے رہے ہیں، اگر وہ مستعفی ہو چکے تو پنجاب میں تحریک انصاف کو برتری حاصل ہوگئی ہے۔

  • پنجاب ضمنی انتخابات: ووٹرز کی شکایات کے لیے نمبرز جاری

    پنجاب ضمنی انتخابات: ووٹرز کی شکایات کے لیے نمبرز جاری

    لاہور: صوبہ پنجاب میں ضمنی انتخابات کے لیے صوبائی الیکشن کمشنر پنجاب کے دفتر میں کنٹرول روم قائم کر دیا گیا۔

    الیکشن کمشنر پنجاب نے کہا ہے کہ پولنگ کے سلسلے میں کنٹرول روم قائم کیا جا چکا ہے، ووٹرز 042-99212209 اور 042-99212620 پر شکایات درج کرا سکتے ہیں۔

    صوبائی الیکشن کمشنر نے کہا ووٹرز بلا خوف و خطر ووٹ کاسٹ کرنے گھروں سے نکلیں، پولنگ اسٹیشنز پر سیکیورٹی کے فول پروف انتظامات کیے گئے ہیں۔

    ادھر چیف الیکشن کمشنر کی جانب سے بھی پیغام جاری کیا گیا ہے، جس میں انھوں نے عوام سے کہا کہ ووٹرز نکلیں اور اپنا حق استعمال کریں، ووٹ دینے سے جمہوریت مضبوط ہو گی، اور پاکستان کو مزید استحکام ملے گا۔

    پنجاب ضمنی انتخابات: پولنگ شروع

    چیف الیکشن کمشنر نے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو سخت کاروائی کی ہدایت بھی جاری کر دی ہے، جس میں انھوں ںے کہا کہ قانون کی خلاف ورزی اور پر تشدد واقعات روکے جائیں۔

    سی ای سی نے ہدایت کی ہے کہ ریٹرننگ افسران قانون کی خلاف ورزی اور پر تشدد واقعات کا فوری نوٹس لیں، اور جہاں ضروری ہو وہاں قانون نافذ کرنے والے اداروں کو ہدایات جاری کی جائیں۔

    انھوں نے یہ بھی کہا کہ قانونی خلاف ورزی اور پر تشدد کیس فوری طور پر الیکشن کمیشن بھجوائے جائیں۔

  • ووٹ ڈالتے ہوئے عمران نیازی حکومت کے سیاہ دور کو یاد رکھیں: وزیر اعظم

    ووٹ ڈالتے ہوئے عمران نیازی حکومت کے سیاہ دور کو یاد رکھیں: وزیر اعظم

    اسلام آباد: وزیر اعظم شہباز شریف نے پنجاب میں ضمنی انتخاب کے حوالے سے ووٹرز کو راغب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ووٹ ڈالتے ہوئے عمران نیازی حکومت کے سیاہ دور کو یاد رکھیں۔

    شہباز شریف نے ایک ٹویٹ میں لکھا کہ آپ کا ووٹ ہی آپ کی طاقت ہے، ووٹ کی اس طاقت سے انتشار، نفرت اور تقسیم کی سیاست کو مسترد کر دیں۔

    وزیر اعظم نے ٹویٹ میں مزید لکھا کہ ایک شخص کی انا، انداز سیاست، نا اہلی نے معاشرے کے حسن کو تہ و بالا کر کے رکھ دیا، پنجاب کی جو حالت کی گئی وہ پنجاب کے لوگوں کی توہین سے کم نہیں ہے۔

    انھوں نے لکھا اپنا ووٹ قومی ترقی اور اپنے بچوں کے روشن مستقبل کے لیے ڈالیں، مجھے آپ کے قوت انتخاب پر پورا بھروسہ ہے۔

    وزیر اعظم کا کہنا تھا پنجاب کو پونے 4 سال بدترین گورننس کا نشانہ بنایا گیا، شہریوں کو مفت ادویات اور طلبہ کو وظائف سے محروم کیا گیا، اور سرکاری اسامیوں اور تبادلوں کی کھلےعام خرید و فروخت کی گئی، شہری سہولیات کی حالت ابتر اور لا قانونیت عروج پر رہی۔

    شہباز شریف نے ٹویٹ میں لکھا کہ پاکستان پی ٹی آئی کے دور میں اپنی منزل سے دور ہو گیا، اس کا اظہار آپ نے اپنے ووٹ سے کرنا ہے۔