Tag: پنجاب ضمنی انتخابات

  • پنجاب ضمنی انتخابات:  دھاندلی روکنے کیلئے تحریک انصاف کی جامع حکمتِ عملی،  قائدین کو ذمہ داریاں سونپ دیں

    پنجاب ضمنی انتخابات: دھاندلی روکنے کیلئے تحریک انصاف کی جامع حکمتِ عملی، قائدین کو ذمہ داریاں سونپ دیں

    لاہور : تحریک انصاف نے پنجاب کے ضمنی انتخابات میں دھاندلی روکنے کیلئے جامع حکمتِ عملی کو حتمی شکل دیتے ہوئے قائدین کو ذمہ داریاں سونپ دیں۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب میں ضمنی انتخاب میں مبینہ دھاندلی کی کوششیں ناکام بنانے کے معاملے پر تحریک انصاف کی دھاندلی کیخلاف جامع حکمتِ عملی کو حتمی شکل دے دی گئی۔

    عمران خان کی منظوری سے سیکرٹری جنرل اسد عمر نے قائدین کوذمہ داریاں سونپ دیں ، حکمران اتحاد کی جانب سے انتخاب پر ڈاکہ ڈالنے کی کوششوں کیخلاف مزاحمت کی جائے گی۔

    مرکزی قائدین ہر صوبائی نشست پر پورے انتخابی عمل پر کڑی نگاہ رکھیں گے ، پولیس،انتظامیہ اورپولنگ اسٹاف کی سرگرمیوں پر بھی گہری نظر رکھی جائے گی۔

    حکمران اتحاد کے امیدواروں کی حرکات وسکنات پر فوری ردعمل دیا جائے گا اور ووٹرز پر اثر انداز ہونے اور ٹرن آوٹ کو متاثر کرنے کی کوششوں کو بطورِ خاص ناکام بنایا جائے گا۔

    تحریک انصاف کےقائدین خصوصی ٹیموں سے مسلسل فیڈ بیک حاصل کریں گے اور ہر پولنگ اسٹیشن پر نہایت تربیت یافتہ پولنگ ایجنٹس تعینات کئے جائیں گے۔

    پولنگ ایجنٹس کےکام میں کسی بھی طرح کی رکاوٹ پربھرپورردعمل دیا جائے گا ، ووٹوں کی گنتی،نتائج کی تیاری اوررپورٹنگ کےعمل کی کڑی نگرانی کی جائے گی۔

    تحریک انصاف کےقائدین مصدقہ نتائج کےبروقت حصول کیلئےحکمت عملی نافذکریں گے ، نتائج اور پولنگ سامان کی دفتروں تک منتقلی کے عمل پر بھی خصوصی نگاہ رکھی جائے گی جبکہ قائدین مرکزی الیکشن کنڑول روم کو لمحہ بہ لمحہ صورتحال سے آگاہ رکھیں گے۔

    راولپنڈی ڈاکٹربابراعوان اورفیاض الحسن چوہان کےسپرد کر دیا گیا جبکہ شہریارآفریدی اورکنول شوذب خوشاب میں فرائض سنبھالیں گے۔

    فیصل جاوید خان اور جمشیداقبال چیمہ بھکرمیں انتخابی عمل کی نگرانی کریں گے جبکہ فرخ حبیب اورولیداقبال فیصل آبادمیں محاذسنبھالیں گے۔

    اسی طرح علی محمد خان اور زلفی بخاری جھنگ میں خدمات سرانجام دیں گے ، عالیہ حمزہ اورعاطف خان شیخوپورہ کےحلقےمیں انتخابی عمل کی نگرانی کریں گی۔

    شفقت محموداورحماداظہرلاہورمیں انتخاب پرڈاکہ ڈالنےکی کوششیں ناکام بنائیں گے جبکہ علی نوازاعوان اورصمصام بخاری کوساہیوال کی ذمہ داری سونپ دی گئی ہے۔

    شاہ محمودقریشی اورملیکہ بخاری ملتان میں محاذ سنبھالیں گے ، شبلی فراز اور ڈاکٹر شہزاد وسیم لودھراں ، حسان خاور اور مراد سعید لیہ میں انتخابی عمل کی کڑی نگرانی کا فریضہ سرانجام دیں گے۔

    زرتاج گل اور سینیٹر عون عباس پبی ڈیرہ غازی خان ، شوکت لالیکا اور شوکت بسرا بہاولنگر کا محاذ سنبھالیں گے جبکہ قاسم سوری اور عمر چیمہ کو مظفرگڑھ کی ذمہ داری سونپ دی گئی ہے۔

  • پنجاب ضمنی انتخابات: اسلحہ کی نمائش، مخالفین کے کیمپس اوربینرز اکھاڑنے پر مکمل پابندی عائد

    پنجاب ضمنی انتخابات: اسلحہ کی نمائش، مخالفین کے کیمپس اوربینرز اکھاڑنے پر مکمل پابندی عائد

    لاہور: پنجاب حکومت نے 20 حلقوں میں ضمنی انتخابات کے دوران اسلحہ کی نمائش، مخالفین کے کیمپس اوربینرز اکھاڑنے پر مکمل پابندی عائد کردی۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب کے 14 اضلاع کے 20 حلقوں میں ضمنی انتخابات کیلیے پنجاب پولیس کے52ہزارسےزائداہلکاروافسران ڈیوٹی دیں گے۔

    ترجمان پنجاب حکومت کا کہنا ہے کہ پنجاب کے 3100 سے زائد پولنگ اسٹیشن پر سکیورٹی کے انتظامات کیےگئے، اسلحہ کی نمائش،مخالفین کےکیمپس اوربینرزاکھاڑنےپرمکمل پابندی ہوگی۔

    ترجمان نے مزید کہا کہ ایسےواقعات میں ملوث افرادکےخلاف بلاامتیازکارروائی کی جائے گی، ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے جوان پوری طرح الرٹ ہوں گے۔

    خیال رہے پنجاب کے 20 حلقوں میں ضمنی انتخاب کا معرکہ کل ہوگا ، چودہ اضلاع کے تقریبا پینتالیس لاکھ اسی ہزار ووٹر ووٹ کاسٹ کریں گے۔

    ووٹنگ کےلیےتین ہزار سے زائد پولنگ اسٹیشن قائم کیے گئے ہیں ، جس میں سے انیس سو انتخابی مراکز حساس قرار دیئے جبکہ لاہور اور ملتان کےحلقے انتہائی حساس قرار دیے گئے ہیں۔

    واضح رہے ضمنی انتخابات کی بیس نشستیں پی ٹی آئی ارکان کے منحرف ہونے پر خالی ہوئی تھیں۔

  • پنجاب ضمنی انتخابات: پولیس  کی  تیاریاں مکمل، مانیٹرنگ کے لیے کنٹرول روم قائم

    پنجاب ضمنی انتخابات: پولیس کی تیاریاں مکمل، مانیٹرنگ کے لیے کنٹرول روم قائم

    لاہور : پنجاب پولیس نے ضمنی انتخابات کی مانیٹرنگ کے لیے کنٹرول روم قائم کردیا ، 3100 سے زائد پولنگ اسٹیشنز پر 52 ہزار سے اہلکار و افسران تعینات ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب پولیس نے ضمنی انتخابات کے پرامن انعقاد کے لیےتیاریاں مکمل کرلیں اور کنٹرول روم قائم کردیا۔

    آئی جی پنجاب نے کہا کہ 20 حلقوں میں سیکیورٹی انتظامات یقینی بنائے جائیں گے، 3100 سے زائد پولنگ اسٹیشنز پر 52 ہزار سے اہلکار و افسران تعینات ہوں گے۔

    آئی جی پنجاب کا کہنا تھا کہ خواتین پولنگ اسٹیشنز پر خواتین اہلکار فرائض سر انجام دیں گی ، لاہور کے 4 حلقوں میں 9 ہزار سے زائد اہلکارتعینات ہوں گے۔

    آئی جی پنجاب نے مزید کہا کہ سیف سٹی کیمرے مانیٹرنگ میں مدد دیں گے، تعینات افسران و اہلکار آج سے ہی فرائض کی ادائیگی یقینی بنائیں گے۔

    دوسری جانب الیکشن کی مانیٹرنگ کے لیے سنٹرل پولیس آفس اور ضلعی سطح پر کنٹرول روم قائم کردیا گیا ہے۔

    آئی جی پنجاب نے بتایا کہ انتخابی سامان اوربیلٹ پیپرز کی بحفاظت ترسیل کو ہر صورت یقینی بنایا جائے گا اور نقص امن کا باعث بننے والے عناصر قانون کی گرفت میں ہوں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن کو پوری معاونت فراہم کی جائے گی، ہر حلقے میں اینٹی رائٹ اور ایلیٹ فورس کے جوان الرٹ رہیں گے۔

    آئی جی پنجاب نے مزید کہا کہ تمام جماعتوں کے امیدواروں سے بلاامتیاز شیورٹی بانڈز لے لیے گئے ہیں، نتائج کے اعلان کے بعد لڑائی جھگڑے، ہوائی فائرنگ نہیں کرنے دی جائے گی۔

    ضمنی انتخابات کےحلقوں میں پولیس کے فلیگ مارچ لاہور اور ملتان میں خصوصی اقدامات کئے گئے ہیں۔

    خیال رہے پنجاب کے 20 حلقوں میں ضمنی انتخاب کا معرکہ کل ہوگا ، چودہ اضلاع کے تقریبا پینتالیس لاکھ اسی ہزار ووٹر ووٹ کاسٹ کریں گے۔

    ووٹنگ کےلیےتین ہزار سے زائد پولنگ اسٹیشن قائم کیے گئے ہیں ، جس میں سے انیس سو انتخابی مراکز حساس قرار دیئے جبکہ لاہور اور ملتان کےحلقے انتہائی حساس قرار دیے گئے ہیں۔

    واضح رہے ضمنی انتخابات کی بیس نشستیں پی ٹی آئی ارکان کے منحرف ہونے پر خالی ہوئی تھیں۔