Tag: پنجاب فوڈ اتھارٹی

  • پنجاب فوڈ اتھارٹی کی کارروائی، مضر صحت دودھ کی سپلائی ناکام

    پنجاب فوڈ اتھارٹی کی کارروائی، مضر صحت دودھ کی سپلائی ناکام

    لاہور: پنجاب فوڈ اتھارٹی نے مضرِ صحت اور جعلی دودھ سپلائی کرنے کی کوشش ناکام بنادی۔

    پنجاب فوڈ اتھارٹی کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق کارروائی کے دوران جعلی دودھ تیار کرنے والا کیمیکل، پاؤڈر، پانی سے تیار پانچ ہزار لیٹر محلول بھی پکڑا گیا۔

    اعلامیے کے مطابق جعلی دودھ تیارکرنےکاسامان  عارف والا سےلاہورلایاجارہاتھا جس کی ترسیل ناکام بنائی گئی، گاڑھے محلول سے لاہور میں 20 ہزار لیٹر سے زائد دودھ تیار کیا جانا تھا۔

    ڈی جی فوڈ اتھارٹی کے مطابق چھاپہ مار ٹیم کو دیکھتے ہی مالک اور ڈرائیور گاڑی چھوڑ کر فرار ہوگئے جس کے بعد جعلسازی کرنے والے مالک کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا جبکہ گاڑی قبضے میں لے لی گئی۔

    فوڈ اتھارٹی کے ڈائریکٹر جنرل کا کہنا تھا کہ 2روزپہلےپاکپتن میں جعلی دودھ تیارکرنے والی فیکٹری پکڑی گئی تھی۔

    یاد رہے کہ پنجاب فوڈ اتھارٹی نے19 مئی کو لاہور میں کارروائی کرتے ہوئے معروف برانڈ کی جعلی کاربونیٹڈ ڈرنکس بنانے والی فیکٹری سیل کردی تھی، کارروائی کے دوران  20 ہزار سے زائد لیبلز اور ڈھکن سمیت 50 کلو مصنوعی فلیورز اور کیمیکلز برآمد کیے گئے تھے جو کینسرکی بیماریوں کا سبب بنتے ہیں۔

  • تھرموپول سے بنے ڈسپوزیبل کپ اور پلیٹس کا استعمال نقصان دہ قرار

    تھرموپول سے بنے ڈسپوزیبل کپ اور پلیٹس کا استعمال نقصان دہ قرار

    کراچی: طبی ماہرین کے مطابق تھرموپول سے بنے ڈسپوزیبل کپ اور پلیٹس کا استعمال کینسر کا باعث بن سکتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان سمیت دنیا بھر میں تھرموپول سے بنے کپ اور پلیٹس کا استعمال کثرت سے کیا جاتا ہے لیکن اب ماہرین اس کے نقصان سے آگاہ کردیا ہے۔

    طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ تھرموپول سے بنے ڈسپوزیبل کپ اور پلیٹس کا استعمال کینسر کا سبب بن سکتا ہے اور ان چیزوں میں گرم مشروبات کے استعمال سے اس کا خطرہ اور بڑھ جاتا ہے۔

    پنجاب فوڈ اتھارٹی کی جانب سے گزشتہ برس ڈسپوزیبل کپ اور پلیٹس پر پابندی عائد کی گئی تھی اس کے باوجود اسٹائروفورم کی فروخت کا عمل جاری ہے۔

    پنجاب فوڈ اتھارٹی نے اس حوالے سے ضابطے بھی جاری کیے تھے جس میں بتایا گیا تھا کہ کون سا میٹریل کھانے پینے کی اشیا میں استعمال ہونا چاہئے۔

    فوڈ اتھارٹی کے مطابق تھرموپول سے بنے کپ اور پلیٹس کے بجائے کاغذ اور گتے سے بنے میٹریل میں کھانے کا استعمال کیا جائے۔

    ڈی جی پنجاب فوڈ اتھارٹی کیپٹن (ر) عثمان کے مطابق اسٹائروفورم کا استعمال فاسٹ فوڈ ریسٹورنٹس میں زیادہ کیا جاتا ہے، جب ہم کسی ریسٹورنٹ میں کھانا کھانے جاتے ہیں تو بچ جانے والا کھانا ان اسٹائروفورم میں پیک کرکے دیا جاتا ہے۔

    کیپٹن (ر) عثمان کا کہنا تھا کہ بہت سے ممالک میں اس کے استعمال پر پابندی عائد کی جارہی ہے، ان کا کہنا تھا کہ ہم نے اسٹائروفورم کو کھانے پینے کی اشیا کے استعمال میں پابندی لگائی۔

    انہوں نے کہا کہ جس کمپنی میں ان ڈسپوزیبل کپ اور پلیٹس کو بنایا جارہا ہے ہم ان کے خلاف کارروائی عمل میں لائیں گے، کمپنیز کو آگاہ کردیا گیا ہے کہ وہ اپنی انڈسٹری میں ایسے میٹریل بنائیں جو کھانے پینے کی اشیا میں استعمال نہ ہوں۔

    ڈی جی پنجاب فوڈ اتھارٹی کے مطابق ان اسٹائروفورم کے متبادل کے طور پر پولی پروپلین یا پیپر بیسڈ پروڈکٹس کا استعمال کیا جاسکتا ہے، پولی پروپلین زیادہ بہتر کوالٹی کا پلاسٹک ہوتا ہے جو استعمال کیا جاسکتا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ تمام شہری ذمہ داری کا ثبوت دیتے ہوئے جہاں ان اسٹائرفورم کی فروخت جاری ہے اس کی شکایت پنجاب فوڈ اتھارٹی سے کریں۔

  • لاہورمیں پنجاب فوڈ اتھارٹی کی ٹیم پر نامعلوم افراد کی فائرنگ

    لاہورمیں پنجاب فوڈ اتھارٹی کی ٹیم پر نامعلوم افراد کی فائرنگ

    لاہور: صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں پنجاب فوڈ اتھارٹی کی ٹیم پر نامعلوم افراد نے فائرنگ کی تاہم حملے میں ٹیم محفوظ رہی۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب فوڈ اتھارٹی کی ٹیم ہربنس پورہ میں جعلی کولڈ ڈرنکس بنانے والی فیکٹری پرچھاپہ مار کارروائی کے دوران جعلی کولڈ ڈرنکس کی تیاری میں استعمال ہونے والے سات سلنڈر، فلنگ مشین، چلراورسلنڈر تحویل میں لیے۔

    ترجمان پنجاب فوڈ اتھارٹی کے مطابق ٹیم سامان لے کرویئرہاؤس روانہ ہوئی توبغیرنمبرپلیٹ والی گاڑی نے پیچھا کیا اورشاہ جمال انڈرپاس میں فوڈ اتھارٹی ٹیم پرفائرنگ کی گئی۔ فائرنگ سے ٹیم محفوظ رہی، گولیاں سامان سے بھرے ٹرک کولگیں۔

    ترجمان نے بتایا کہ ڈی جی فوڈ اتھارٹی کی گاڑی چند لمحے پہلے ٹیم سے الگ ہوئی تھی۔ بظاہرٹیم کو ڈرانے اور ہراساں کرنے کے لیے فائرنگ کی گئی۔

    ڈی جی فوڈ اتھارٹی کہتے ہیں حالات جیسے بھی ہوں، خطرات جتنے بھی ہوں، ملاوٹ مافیا کو جڑ سے اکھاڑکردم لیں گے۔ ملاوٹ مافیا کے خلاف حکومت، سیکیورٹی اداروں کا مکمل تعاون حاصل ہے۔

  • پنجاب فوڈ اتھارٹی کی لاہور میں کارروائی، جعلی کولڈڈرنکس بنانے والی فیکٹری سیل

    پنجاب فوڈ اتھارٹی کی لاہور میں کارروائی، جعلی کولڈڈرنکس بنانے والی فیکٹری سیل

    لاہور: پنجاب فوڈ اتھارٹی نے لاہور میں کارروائی کرتے ہوئے معروف برانڈ کی جعلی کاربونیٹڈ ڈرنکس بنانے والی فیکٹری سیل کردی۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب فوڈ اتھارٹی نے لاہور میں کارروائی کرتے ہوئے جعلی کاربونیٹڈ ڈرنکس بنانے والی فیکٹری کو بند کرتے ہوئے مضر صحت ڈرنکس پکڑلیں۔

    پنجاب فوڈ اتھارٹی کے دوران 20 ہزار سے زائد لیبلز اور ڈھکن سمیت 50 کلو مصنوعی فلیورز اور کیمیکلز برآمد کیے گئے جو کینسرکی بیماریوں کا سبب بنتے ہیں۔

    ڈی جی فوڈز کے مطابق شہر کے مضافاتی علاقے میں جعلی یونٹ لگایا گیا تھا جہاں گندے پانی، کیمیکلز، مصنوئی فلیورز اور رنگ سے جعلی مشروب بنایا جا رہا تھا۔

    ڈی جی فوڈز کے مطابق معروف برانڈ کے مشروب کی بڑی کھیپ عید کے لیے بنائی جا رہی تھی، کارروائی کے دوران 5 ہزار سے زائد جعلی کاربونیٹڈ ڈرنکس کی بوتلوں کو تلف کیا گیا جبکہ گیس سلنڈر، فلنگ مشین، کمپریسر اور موٹر بھی ضبط کرلی گئی ہے۔

    ڈائریکٹر جنرل فوڈ اتھارٹی کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کی ہدایت پر ملاوٹ مافیا کے خلاف گرینڈ آپریشن جاری ہے اور جعلی کولڈ ڈرنکس کا کاروبار جڑ سے اکھاڑنے کے لیے پُرعزم ہیں۔

    ڈی جی فوڈز محمد عثمان نے بتایا کہ ایک ماہ میں 3 لاکھ کے قریب جعلی کولڈ ڈرنکس پکڑی گئی ہیں۔

  • منرل واٹر کمپنیوں کی درخواست مسترد، عدالت نے کمپنیوں کے خلاف کارروائیاں درست قرار دے دیں

    منرل واٹر کمپنیوں کی درخواست مسترد، عدالت نے کمپنیوں کے خلاف کارروائیاں درست قرار دے دیں

    اسلام آباد: ہائی کورٹ نے منرل واٹر کمپنیوں کی درخواست مسترد کرتے ہوئے کمپنیوں کے خلاف انتظامیہ کی کارروائیاں درست قرار دے دیں۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد انتظامیہ کی منرل واٹر کمپنیوں کے خلاف کارروائیاں درست قرار دے دی گئیں، اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے حکم جاری کر دیا۔

    کیس کی سماعت کرتے ہوئے عدالت نے کہا کہ قانون کے مطابق انتظامیہ کسی بھی کمپنی کے خلاف کارروائی کر سکتی ہے۔

    اسلام آباد ہائی کورٹ میں منرل واٹر کمپنیوں کی جانب سے کارروائیاں روکنے کی درخواست دائر کی گئی تھی جسے مسترد کر دیا گیا۔

    کیس کی پیروی کے لیے فوڈ اتھارٹی کی جانب سے ڈپٹی ڈائریکٹر اسلام آباد اقبال یوسف ہائی کورٹ میں پیش ہوئے، انھوں نے عدالت کو بتایا کہ کمپنیوں سے سیمپل لے کر قانون کے مطابق کارروائی کر رہے ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  ایک ہفتے میں نظام ٹھیک کرلیں ورنہ کمپنیاں بند کر دیں گے، چیف جسٹس کی منرل واٹرکمپنیوں کو وارننگ

    فوڈ اتھارٹی کی جانب سے تفصیلات کے پیش کیے جانے کے بعد عدالت نے کمپنیوں کی درخواست مسترد کر کے ان کے خلاف کارروائیاں درست قرار دے دیں۔

    خیال رہے کہ فوڈ اتھارٹی کے چھاپوں کے خلاف 6 منرل واٹر کمپنیوں نے لاہور ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی تھی کہ ان چھاپوں کو روکا جائے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ سال تین دسمبر کو سابق چیف جسٹس نے ایک کیس کی سماعت کے دوران منرل واٹر کمپنیوں کو ڈیڈ لائن دیتے ہوئے کہا تھا ایک ہفتے میں اپنا نظام ٹھیک کر لیں ورنہ کمپنیاں بند کر دی جائیں گی۔

    کیس کی سماعت کے دوران کمیشن نے رپورٹ دی کہ منرل واٹر کمپنیاں دریائے سندھ اور نہر کا پانی منرل واٹر بتا کر فروخت کر رہی ہیں۔

  • رمضان المبارک میں جعلی جوس کی فراہمی کا بڑا منصوبہ ناکام

    رمضان المبارک میں جعلی جوس کی فراہمی کا بڑا منصوبہ ناکام

    لاہور: رمضان المبارک کے مہینے میں جعلی جوس کی فراہمی کا بڑا منصوبہ ناکام بناتے ہوئے پنجاب فوڈ اتھارٹی نے کیمیکل، کھلے رنگ، اسٹارچ اور مصنوعی ذائقے پر مشتمل 10 ہزار کلو مال برآمد کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب فوڈ اتھارٹی نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے رمضان المبارک کے مہینے میں جعلی جوس کی فراہمی کا بڑا منصوبہ ناکام بنا دیا۔

    فوڈ اتھارٹی نے 10 ہزار کلو مال برآمد کیا جس میں 250 کارٹنوں میں بھرے کیمیکل، کھلے رنگ، اسٹارچ اور مصنوعی ذائقے شامل ہیں۔

    پنجاب فوڈ اتھارٹی کا کہنا ہے کہ جعلی جوس تیار کرنے کے لیے مال سرگودھا سے لاہور لایا جا رہا تھا، مالک کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا ہے جبکہ پروڈکشن یونٹ کی تلاش جاری ہے۔

    ڈی جی فوڈ اتھارٹی کا کہنا ہے کہ عوام اچھی صحت کے لیے گھر کی بنی اشیائےخور و نوش کو ترجیح دیں۔

    رواں سال کے آغاز پر پنجاب فوڈ اتھارٹی نے اعلان کیا تھا کہ ہوٹلوں میں استعمال ہونے والی اشیائے خور و نوش کی سال میں تین بار چیکنگ کی جائے گی، چکن، مچھلی، بیف اور مٹن پروڈکشن یونٹس کی بھی سالانہ 3 بار چیکنگ ہوگی۔

    ڈی جی فوڈ اتھارٹی کا کہنا تھا کہ شہد، آئل، گھی، اسنیکس، نمکو پروڈکشن یونٹس کی بھی سالانہ دو بارچیکنگ ہوگی۔ اس کے علاوہ بائیو ڈیزل، فیٹ رینڈرنگ یونٹس، میپکو کا سال میں چار دفعہ معائنہ کیا جائے گا۔

    اتھارٹی نے سالانہ چیکنگ شیڈول کے علاوہ تمام فوڈ پوائنٹس کی سرپرائز چیکنگ کرنے کا عندیہ بھی دیا تھا۔

  • پنجاب فوڈ اتھارٹی نے پلاسٹک بوتل انڈسٹری کیلئے ایس او پی جاری کردی

    پنجاب فوڈ اتھارٹی نے پلاسٹک بوتل انڈسٹری کیلئے ایس او پی جاری کردی

    لاہور : پنجاب فوڈ اتھارٹی نے استعمال شدہ پلاسٹک سے تیار ہونے والی بوتلوں کےلیے ایس او پی جاری کردی، استعمال شدہ پلاسٹک سے تیار کردہ بوتلوں کو کھانے کی اشیاء میں استعمال کرنے پر پابندی ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب فوڈ اتھارٹی نے استعمال شدہ پلاسٹک سے تیار کردہ بوتلوں کےلیے قوانین متعارف کروا دئیے، پنجاب فوڈ اتھارٹی کے تحت اشیائے خورد و نوش میں ری سائیکل ہونے والی بوتلوں کا استعمال نہیں ہوگا۔

    فوڈ گریڈ پلاسٹک دانے سے بنی بوتل کھانے کی اشیا کے لیے استعمال ہوگی، جبکہ استعمال شدہ بوتل پر ” یہ کھانے کی اشیا میں استعمال کے لیے نہیں” تحریر ہوگا، وارننگ لیبل والی بوتلیں دیگر اشیا کے لیے استعمال ہوسکیں گی۔

    ڈی جی پنجاب فوڈ اتھارٹی کا کہنا ہے کہ غیر معیاری پلاسٹک بوتل مافیا کی رات میں کام کرنے کی اطلاعات ہیں، رات کے اوقات میں کارروائی کے لئے اسپیشل آپریشن ٹیمیں تشکیل دی ہیں، ڈائریکٹر ویجیلینس کو ٹیموں کا انچارج بنایا گیا ہے۔

    خیال رہے کہ وزیر مملکت برائے موسمیاتی تغیر (کلائمٹ چینج) زرتاج گل کا کہا تھا کہ وزارت کلائمٹ چینج نے پلاسٹک کی تھیلیوں پر ٹیکس لگا رہی ہے اور اس حوالے سے مختلف تجاویز پر غور کیا جارہا ہے۔

    مزید پڑھیں : وزارت کلائمٹ چینج کا پلاسٹک کی تھیلیوں پر ٹیکس لگانے پر غور

    وزیر مملکت زرتاج گل کا کہنا ہے کہ پلاسٹک کی تھیلیوں پر جلد ٹیکس عائد کردیا جائے گا اور اس سلسلے میں ایک تھیلی پر 1 سے 2 روپے کا ٹیکس زیر غور ہے۔

    انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں صوبوں سے رابطہ کیا جارہا ہے اور مشاورت کے بعد ٹیکس کو ملک بھر میں لاگو کردیا جائے گا۔

    زرتاج گل کا کہنا تھا کہ پلاسٹک کی تھیلیاں نہ صرف انسانی صحت کے لیے مضر ہیں بلکہ زمینی و آبی حیات کے لیے بھی خطرناک ہیں، ہم اس سے چھٹکارہ پانے کی کوشش کر رہے ہیں۔

  • پنجاب فوڈ اتھارٹی : ہوٹلوں کی چیکنگ سال میں تین بار کی جائے گی، شیڈول جاری

    پنجاب فوڈ اتھارٹی : ہوٹلوں کی چیکنگ سال میں تین بار کی جائے گی، شیڈول جاری

    لاہور : پنجاب فوڈ اتھارٹی نے اعلان کیا ہے کہ ہوٹلوں میں استعمال ہونے والی اشیاء خورد و نوش کی سال میں تین بار چیکنگ کی جائے گی، اس سلسلے میں مخصوص ٹیمیں تشکیل دے دی گئی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب فوڈ اتھارٹی نے اشیائے خورد و نوش کی چیکنگ کا سالانہ شیڈول جاری کردیا، اس حوالے سے ڈائکریکٹر جنرل پی ایف اے کا کہنا ہے کہ فائیواسٹار اور تھری اسٹار ہوٹلز کی سال میں3بار چیکنگ کی جائے گی۔

    چکن، مچھلی، بیف اور مٹن پروڈکشن یونٹس کی بھی سالانہ3بار چیکنگ ہوگی، کھویا، دیسی گھی، مربہ، اچار، مصالحہ جات اور گرائنڈنگ یونٹس کو3بار چیک کیا جائے گا، ساسز، کیچپ، مائیونیزیونٹس، سوئٹس اینڈ بیکرز کو بھی سالانہ3بار چیک کیا جائے گا جبکہ آئس کریم، فروزن ڈیزرٹس، ڈیری فارمز کوالٹی کا سالانہ دو بار معائنہ کیا جائے گا۔

    ڈی جی کا مزید کہنا ہے کہ شہد، آئل، گھی، اسنیکس، نمکو پروڈکشن یونٹس کی بھی سالانہ دو بارچیکنگ ہوگی، شوگر، رائس ملز، کولڈ اسٹورز، سلاٹر ہاؤسز، پولٹری فارمز کا بھی سالانہ دو بار معائنہ ہوگا۔

    خوراک میں استعمال ہونے والے رنگ، فلیورز اور دیگراجزاء کو بھی سالانہ دو بارچیک کیا جائے گا، کاربونیٹڈ ڈرنکس، جوسز، اسکواشز، کنفکشنری آئٹمز، واٹرپلانٹس بھی دو بارچیک ہوں گے۔

    اس کے علاوہ بائیوڈیزل، فیٹ رینڈرنگ یونٹس، میپکو کا سال میں چار دفعہ معائنہ کیا جائے گا، سالانہ چیکنگ شیڈول کے علاوہ تمام فوڈ پوائنٹس کی سرپرائز چیکنگ بھی کی جائے گی، ڈی جی نے بتایا کہ چیکنگ کیلئے مخصوص واٹر، میٹ، ڈیری اور فوڈ سیفٹی ٹیمیں تشکیل دے دی گئی ہیں۔

  • پنجاب فوڈ اتھارٹی نے تین ہزار لیٹر مضر صحت آئس کریم کے اسٹاک کو سیل کردیا

    پنجاب فوڈ اتھارٹی نے تین ہزار لیٹر مضر صحت آئس کریم کے اسٹاک کو سیل کردیا

    لاہور : پنجاب فوڈ اتھارٹی نے مختلف علاقوں میں چھاپے مار کر تین ہزار لیٹر سے زائد مضر صحت آئس کریم کا اسٹاک سربمہر کرتے ہوئے اس کی فروخت پر پابندی عائد کردی۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب فوڈ اتھارٹی نے مضرصحت آئس کریم بیچنے والے برانڈ کے خلاف سخت ایکشن لیتے ہوئے لاہور کے مختلف علاقوں میں قائم اسٹورز سے تین ہزار لیٹر سے زائد آئس کریم ضبط کرلی۔

    ساڑھے پانچ ہزار لیٹرسے زائد آئس کریم اور فروزن ڈیزرٹس ا سٹاک کو سیل کردیا گیا۔ پنجاب میں مضرصحت آئس کریم بیچنے والے برانڈز فوڈ اتھارٹی کے ریڈار میں آگئے، پی ایف اے کے عملے نے لاہور کے مختلف علاقوں میں قائم دس اسٹورز پر چھاپے مارے۔

    مضر صحت آئس کریم برآمد ہونے پر تین ہزار لیٹر سے زائد آئس کریم کی فروخت سے روک دی گئی، حکام نے چار اسٹورز پر موجود ساڑھے پانچ ہزار لیٹر سے زائد آئس کریم اور فروزن ڈیزرٹس ا سٹاک کوسیل بھی کردیا، ڈی جی فوڈ اتھارٹی کے مطابق رپوٹس مثبت آنے تک آئس کریم کی پروڈکشن نہیں ہوگی۔

  • پنجاب فوڈ اتھارٹی کی کارروائی ناقص ناریل تیار کرنے والا یونٹ اور دو ریسٹورنٹ سیل

    پنجاب فوڈ اتھارٹی کی کارروائی ناقص ناریل تیار کرنے والا یونٹ اور دو ریسٹورنٹ سیل

    راولپنڈی : پنجاب فوڈ اتھارٹی نے گنج منڈی میں چھاپہ مار کر زائد المیعاد بوتلوں کی تاریخ تبدیل کرنے والا گودام، ناقص ناریل تیار کرنے والایونٹ اور دو ریسٹورنٹ سیل کردیے۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب فوڈ اتھارٹی کی صوبے میں ناقص اشیاء کی تیاری کے خلاف کارروائیاں جاری ہیں، اس سلسلے میں ڈائریکٹر جنرل پنجاب فوڈ اتھارٹی کیپٹن عثمان کی سربراہی میں راولپنڈی کے مختلف مقامات پر کارروائیاں کی گئیں۔

    پی ایف اے کی ٹیم نے راولپنڈی کے علاقے گنج منڈی میں زائد المیعاد (ایکسپائر) بوتلوں کی تاریخ تبدیل کرنے والا گودام سیل کردیا، ڈائریکٹر جنرل پنجاب فوڈ اتھارٹی کیپٹن عثمان نے گودام سے مختلف برانڈز کی تین ہزارسے زائد بوتلیں برآمد کرکے مالک کیخلاف مقدے کا حکم جاری کردیا۔

    اس کے علاوہ ناقص ناریل تیارکرنے والا یونٹ اور دو ریسٹورنٹ بھی سیل کردیے گئے، گنج منڈی میں ناریل پراسسنگ یونٹ سیل کرکے چار ہزار سے زائد ناریل برآمد کرلیے گئے۔

    مذکورہ یونٹ میں گندے پانی، کیمیکل اور تیزاب سے ناریل دھوئے جاتےتھے، چمک پیدا کرنے کیلئے تیزاب سے دھلے ہوئے ناریل بیماریوں کا باعث بنتے ہیں، ڈی جی کیپٹن عثمان کے مطابق راجن پور سے اٹک تک پنجاب فوڈ اتھارٹی کی ٹیمیں پوری طرح متحرک ہیں۔