Tag: پنجاب میں الیکشن

  • سپریم کورٹ کی  پنجاب میں الیکشن کیلئے فنڈز فراہمی کی مہلت آج ختم

    سپریم کورٹ کی پنجاب میں الیکشن کیلئے فنڈز فراہمی کی مہلت آج ختم

    اسلام آباد : الیکشن کمیشن پنجاب میں الیکشن کے لئے فنڈز اور سیکورٹی پلان سے متعلق رپورٹ آج سپریم کورٹ کو پیش کرے گا۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کی جانب سے پنجاب میں الیکشن کے لیے فنڈز فراہمی کی مہلت ختم ہوگئی ، حکومت نےالیکشن کمیشن کوتاحال 21ارب روپےفنڈزفراہم نہیں کیے۔

    الیکشن کمیشن پنجاب میں انتخاب کے لئے فنڈز اور سیکورٹی پلان سے متعلق رپورٹ آج سپریم کورٹ کو پیش کرے گا۔

    سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن کو آج فنڈز فراہمی اور سیکیورٹی پلان پیش کرنےکاحکم دیا تھا ، سپریم کورٹ کے حکم پر الیکشن کمیشن آج فنڈز فراہمی اور سیکیورٹی پلان پیش کرنے کا پابند ہے۔

    یاد رہے گذشتہ روز سینیٹ میں قومی اسمبلی اور چاروں صوبوں میں بیک وقت انتخابات کرانے کی قرارداد کثرت رائے سے منظور کی گئی تھی۔

    بعد ازاں وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے انتخابی اخراجات کا بل پارلیمنٹ میں پیش کیا تھا ،اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ فوری انتخابات قومی مفاد میں نہیں، ایوان فیصلہ کرے، رقم الیکشن کمیشن کو فراہم کی جائے یا نہیں۔

  • پنجاب میں الیکشن: سپریم کورٹ کے حکم کے بعد لاہور ہائیکورٹ کا کیس میں اہم فیصلہ

    پنجاب میں الیکشن: سپریم کورٹ کے حکم کے بعد لاہور ہائیکورٹ کا کیس میں اہم فیصلہ

    لاہور: پنجاب میں الیکشن کے سلسلے میں گزشتہ روز سپریم کورٹ کا حکم آنے کے بعد لاہور ہائیکورٹ نے آج جمعرات کو توہین عدالت کی درخواست نمٹا دی۔

    تفصیلات کے مطابق عدالتی احکامات کے باوجود پنجاب میں الیکشن کی تاریخ نہ دینے کے کیس میں لاہور ہائیکورٹ نے الیکشن کمیشن و دیگر کے خلاف توہین عدالت کی درخواست نمٹا دی۔

    عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ سپریم کورٹ نے 90 روز میں الیکشن کرانے کا حکم دے دیا ہے، اب توہین عدالت کی درخواست کا جواز نہیں رہتا، عدالت نے درخواست گزار سے کہا کہ اب آپ درخواست پر زور نہ دیں اور واپس لے لیں۔

    اظہر صدیق ایڈووکیٹ نے کہا کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ آ گیا ہے جس پر عمل کرنا سب پر لازم ہے، سپریم کورٹ نے اسی عدالت کے 90 دن تک الیکشن کرانے کے حکم کو برقرار رکھا۔

    جسٹس جواد حسن نے ریمارکس میں کہا کہ الیکشن کمیشن کے وکیل کے چہرے پر بھی آج مسکراہٹ دیکھ رہے ہیں، دکھائی دے رہا ہے کہ اسی طرح ہنستے ہنستے الیکشن بھی ہو جائیں گے۔

  • پنجاب میں الیکشن کرانے کیلئے لاہور ہائی کورٹ میں ایک اور درخواست دائر

    پنجاب میں الیکشن کرانے کیلئے لاہور ہائی کورٹ میں ایک اور درخواست دائر

    لاہور: پنجاب میں الیکشن کرانے کیلئے ایک اور درخواست دائر کردی گئی، جس میں استدعا کی ہے کہ گورنر پنجاب کو حکم دیا جائے کہ الیکشن کی تاریخ کا اعلان کریں۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب میں الیکشن کرانے کیلئے لاہور ہائی کورٹ میں درخواست دائر کردی گئی، درخواست شہری منیر احمد نے دائر کی۔

    درخواست میں صدر مملکت ، گورنر پنجاب اور الیکشن کمیشن کو فریق بنایا گیا ہے۔

    درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ آئین کے تحت 90 روز میں الیکشن کرانالازمی ہے، اسمبلی تحلیل کو 2 ہفتے گزر گئے لیکن الیکشن کی تاریخ کااعلان نہیں ہوا۔

    درخواست میں کہنا تھا کہ گورنر سیاسی ایجنڈےکےتحت الیکشن کی تاریخ کااعلان نہیں کررہے، الیکشن کی تاریخ نہ دیکر گورنر آئین کی خلاف ورزی کر رہےہیں۔

    درخواست گزار نے استدعا کی کہ گورنر پنجاب کو حکم دیا جائے کہ الیکشن کی تاریخ کا اعلان کریں۔

    گذشتہ روز پنجاب میں الیکشن کی تاریخ کیلئے تحریک انصاف نے لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کیا تھا، جس میں استدعا کی تھی عدالت تاریخ کیلئے گورنر کو ہدایات جاری کرے۔

  • مسلم لیگ ن  نے پنجاب میں الیکشن کی  تیاری شروع  کردی

    مسلم لیگ ن نے پنجاب میں الیکشن کی تیاری شروع کردی

    لاہور: مسلم لیگ ن نے پنجاب میں الیکشن کی تیاری شروع کردی اور فعال کردار ادا نہ کرنیوالے ممبران اسمبلی کو ٹکٹ نہ دینے کا فیصلہ کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن نے پنجاب میں پارلیمانی بورڈ بنانے پر کام شروع کر دیا ، پارلیمانی بورڈ پنجاب میں الیکشن کیلئے امیدواروں کے انٹرویو اور ٹکٹ کا فیصلہ کرے گا۔

    مریم نواز ،خواجہ آصف، حمزہ شہباز، رانا ثنا اور خرم دستگیر پارلیمانی بورڈ کا حصہ ہوں گے جبکہ ن لیگ کے ڈویژنل صدور کو بھی پارلیمانی کمیٹی کا حصہ بنانے پر غور کیا جارہا ہے۔

    پارلیمانی بورڈ امیداروں کے انٹرویو کے بعد حتمی رپورٹ وزیراعظم کو بھیجے گا ، شہباز شریف نواز شریف سے مشاورت کے بعد ٹکٹ کی تقسیم کا حتمی فیصلہ کریں گے۔

    ذرائع کے مطابق امیدواروں کو ٹکٹس میاں شہباز شریف کے دستخط سے جاری ہوں گے ، چیف آرگنائزر مریم نواز آئندہ ہفتے پاکستان آکر پارلیمانی بورڈ اور انتخابی مہم کا حصہ بنیں گی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ن لیگ نے فعال کردار ادا نہ کرنیوالے ممبران اسمبلی کو ٹکٹ نہ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔