Tag: پنجاب میں قتل

  • مقامی اخبار کے دفتر میں کام کرنے والی عروج قتل، سابق شوہر پر الزام

    مقامی اخبار کے دفتر میں کام کرنے والی عروج قتل، سابق شوہر پر الزام

    لاہور: قلعہ گجر سنگھ میں مقامی اخبار کے دفتر میں فائرنگ سے لڑکی جاں بحق ہو گئی، جس کی شناخت 25 سالہ عروج کے نام سے ہوئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کے قلعہ گجر سنگھ میں ایک اخبار کے دفتر میں کام سیکھنے والی نوجوان لڑکی عروج کو گزشتہ رات فائرنگ کر کے قتل کر دیا گیا، مقتولہ کے سر میں گولی ماری گئی، ورثا نے سابق شوہر پر قتل کا الزام لگا دیا ہے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ 25 سالہ خاتون عروج کے قتل کا مقدمہ مقتولہ کے بھائی یاسر کی مدعیت میں تھانہ قلعہ گجر سنگھ میں درج کر دیا گیا ہے، خاتون کی لاش کو بھی مردہ خانے منتقل کر دیا گیا، ورثا نے الزام لگایا ہے کہ عروج کو سابق شوہر دلاور نے قتل کیا۔

    پولیس کے مطابق مقتولہ نے 7 ماہ قبل دلاور نامی شخص سے پسند کی شادی کی تھی، دلاور اور عروج مقامی اخبار کے دفتر میں کام کرتے تھے، ذاتی رنجش کے باعث کچھ عرصہ قبل دونوں میں علیحدگی ہوئی، عروج نکلسن روڈ پر ایک فلیٹ میں رہایش پذیر تھی۔

    یہ بھی پڑھیں:   قتل ہونے والی 15 سالہ عائشہ کے قاتل تا حال آزاد

    پولیس حکام کے مطابق فائرنگ کا یہ واقعہ مقامی اخبار کے دفتر میں پیش آیا، عروج کو گولی مار کر قتل کیا گیا، واقعے کی تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے۔

    یاد رہے کہ ستمبر میں پنجاب کے شہر نارووال میں 15 سالہ عائشہ کو قتل کر دیا گیا تھا، تھانہ صدر کی حدود میں کھیتوں سے ایک لڑکی کی تشدد زدہ لاش ملی تھی، بعد ازاں معلوم ہوا کہ لڑکی کو مبینہ زیادتی کے بعد قتل کیا گیا تھا۔

  • روجھان: موٹر سائیکل چوری پر دو گروہوں میں فائرنگ، 7 افراد ہلاک، 11 زخمی

    روجھان: موٹر سائیکل چوری پر دو گروہوں میں فائرنگ، 7 افراد ہلاک، 11 زخمی

    روجھان: پنجاب کے ضلع راجن پور کے شہر روجھان میں دو مسلح گروہوں کے درمیان فائرنگ کے نتیجے میں 7 افراد ہلاک جب کہ 11 زخمی ہو گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق راجن پور کے شہر روجھان کے ایک علاقے کچہ چک کپڑا میں دو گروہوں میں فائرنگ ہوئی ہے جس میں سات افراد ہلاک جب کہ گیارہ زخمی ہو گئے۔

    پولیس نے میڈیا کو بتایا کہ مسلح قبیلوں بنوں اور دہانی میں فائرنگ موٹر سائیکل چوری کے تنازعے پر ہوئی، پولیس موقع پر پہنچی تو شدید فائرنگ جاری تھی۔

    جاں بحق افراد کی شناحت شہباز، کریم، عبد الشکور اور نذر وغیرہ کے نام سے ہوئی ہے، پولیس کا کہنا تھا کہ مزید ہلاکتوں کا خدشہ ہے، پولیس کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی ہے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ برس نومبر میں روجھان شہر میں ان پڑھ، جاہل وڈیروں سے شادی سے انکار پر دو ڈاکٹر بہنوں کے خلاف مقامی جرگے نے عجیب فیصلہ دے دیا تھا۔

    جرگے نے لڑکیوں کے خلاف فیصلہ دیا کہ یا تو وڈیروں سے شادی کریں یا پھر 123 ایکڑ زمین وڈیروں کو دی جائے۔

    یہ بھی پڑھیں:  بیٹیوں کے رشتے دو یا 123 ایکڑ زمین، جرگے کا ظالمانہ فیصلہ

    ڈاکٹر بہنوں نے ایک ویڈیو پیغام میں کہا کہ ان پر شادی کے لیے دباؤ ڈالا جا رہا ہے اور پولیس بھی ان کے ساتھ تعاون نہیں کر رہی ہے۔

    مزاری بہنوں کا کہنا تھا کہ وہ ایم بی بی ایس فائنل ایئر میں پڑھ رہی ہیں، حضور بخش مزاری کے بیٹوں رفیق مزاری اور علی شیر مزاری نے ان کے بھائیوں پر بھی حملے کیے۔

    تاہم میڈیا پر خبر چلنے کے بعد آئی جی پنجاب نے نوٹس لیا، پولیس کی حرکت میں آجانے کے بعد وڈیرے پیچھے ہٹ گئے، پولیس کا کہنا تھا کہ فریقین میں صلح کروائی گئی۔