Tag: پنجاب پبلک سروس کمیشن

  • پنجاب پبلک سروس کمیشن پیپر لیک اسکینڈل میں بڑی پیش رفت

    پنجاب پبلک سروس کمیشن پیپر لیک اسکینڈل میں بڑی پیش رفت

    لاہور : اینٹی کرپشن نے پنجاب پبلک سروس کمیشن پیپر لیک اسکینڈل کے مرکزی ملزم عثمان کو گرفتار کرلیا ، ملزم ساتھیوں کے ساتھ ملکر پیپرز لیک کرتا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب پبلک سروس کمیشن پیپر لیک اسکینڈل میں بڑی پیش رفت ہوئی ، اسکینڈل کے مرکزی ملزم عثمان کواینٹی کرپشن نے گرفتارکرلیا۔

    ،اینٹی کرپشن حکام کا کہنا ہے کہ ملزم کوعدالت اشتہاری قراردےچکی تھی تاہم ملزم اسکینڈل منظرعام پر آنے کے بعد روپوش ہوگیا تھا۔

    حکام نے بتایا ملزم عثمان کی گرفتاری ایک بڑی کامیابی ہے، ملزم کوخصوصی ٹیم نےجیوفینسنگ کے ذریعے گرفتار کیا، ملزم کوآج ریمانڈ کے لیے عدالت میں پیش کیا جائے گا۔

    حکام کے مطابق اسکینڈل کے دیگر ملزمان پہلے ہی جیل میں ہیں، ملزم ساتھیوں کے ساتھ ملکر پیپرز لیک کرتا تھا، یہ ملزمان گینگ کی صورت میں کام کررہے تھے، امیدواروں سے پیسوں کی ڈیلنگ بھی ملزمان مل کر کرتے تھے۔

    اینٹی کرپشن کا کہنا ہے کہ ملزم عثمان پیپرلیک گینگ کاسرغنہ ہے،مزیدانکشافات کی توقع ہے۔

  • اردو لیکچرر کی ملازمت، خواجہ سرا نے عدالت سے رجوع کر لیا

    اردو لیکچرر کی ملازمت، خواجہ سرا نے عدالت سے رجوع کر لیا

    لاہور: لاہور میں ایک خواجہ سرا نے اردو لیکچر شپ نہ ملنے کے سلسلے میں عدالت سے رجوع کر لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب پبلک سروس کمیشن میں کوٹہ مختص نہ ہونے پر خواجہ سرا فیض اللہ نے لاہور ہائی کورٹ سے رجوع کر لیا۔

    لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس فیصل زمان خان نے خواجہ سرا فیض اللہ کی درخواست پر سماعت کی، عدالت نے لیکچر شپ کے لیے ہونے والے ٹیسٹ ملتوی کرنے کا حکم دیتے ہوئے ایڈووکیٹ جنرل پنجاب سے 2 ہفتوں میں جواب طلب کر لیا۔

    درخواست گزار فیض اللہ کے وکیل علی زیدی نے مؤقف اختیار کیا کہ اردو لیکچرر کی پوسٹ کے لیے درخواست جمع کروائی گئی تھی تاہم خواجہ سرا ہونے کی وجہ سے درخواست کو مسترد کر دیا گیا۔

    درخواست میں کہا گیا کہ خواجہ سراؤں کو لیکچرر کی پوسٹ پر بھرتی کے حوالے سے کوئی گنجائش نہیں دی گئی، یہ پالیسی بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔

    درخواست گزار نے عدالت سے استدعا کی کہ بطور پاکستانی شہری مجھے مقابلے کے امتحان کا اہل قرار دیا جائے اور عدالت پنجاب پبلک سروس کمیشن کی پالیسی کو کالعدم قرار دے۔

    درخواست پر فاضل جج نے پنجاب بھر میں لیکچرر کے ٹیسٹ ملتوی کرنے کا حکم جاری کرتے ہوئے ایڈووکیٹ جنرل پنجاب سے 2 ہفتوں میں جواب طلب کر لیا۔

  • پیپر لیک: پنجاب پبلک سروس کمیشن کا ریجنل ہیڈ گرفتار

    پیپر لیک: پنجاب پبلک سروس کمیشن کا ریجنل ہیڈ گرفتار

    لاہور: پنجاب پبلک سروس کمیشن میں پیپر لیک اسکینڈل میں اہم پیش رفت ہوئی ہے، پی پی ایس سی کا ریجنل ہیڈ گرفتار کر لیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب پبلک سروس کمیشن کا ریجنل ہیڈ گرفتار ہو گیا، حکام کا کہنا ہے کہ گرفتار ملزمان کی نشان دہی پر ریجنل ہیڈ بہاولپور فرقان احمد کو حراست میں لیاگیا۔

    اینٹی کرپشن لاہور کے مطابق فرقان احمد پیپر لیک کرنے میں گروہ کا حصہ تھا، یہ بھی انکشاف ہوا ہے کہ اینٹی کرپشن انسپکٹر کے پیپرز میں پوزیشن لینے والے ٹاپرز نے بھی پیپر خریدا۔

    اینٹی کرپشن حکام کا کہنا ہے کہ تمام ملزمان سے ہر پہلو پر تحقیقات کا عمل جاری ہے، اب تک پی پی ایس سی اسکینڈل میں 5 ملزمان گرفتار ہو چکے ہیں۔ اس سے قبل پرچے آؤٹ کرنے پر اسٹنگ آپریشن میں 4 ملزم گرفتار ہوئے تھے۔

    دریں اثنا، پنجاب پبلک سروس کمیشن کے پیپر لیک اسکینڈل کی تحقیقات کا دائرہ وسیع کرتے ہوئے اینٹی کرپشن نے 10 سال میں موصول تمام شکایات کا ریکارڈ دوبارہ کھول لیا، پی پی ایس سی امتحانی نظام کے خلاف شکایات کی از سر نو اسکروٹنی کی جائے گی، اس سلسلے میں ماضی میں کی گئی انکوائریز کے ریکارڈ اور پرچے خرید کر اہم اسامیوں پر فائز افسروں سے متعلق چھان بین شروع کر دی گئی ہے۔

    پبلک سروس کمیشن کا پیپر لیک کرنے والے 4 افرادگرفتار

    اینٹی کرپشن حکام نے بتایا تھا کہ پیپر لیک کرنے والا غضنفر نامی شخص ڈیپارٹمنٹ ہی کا ملازم ہے، دوسرا ملزم وقار پبلک سروس کمیشن میں ڈیٹا آپریٹر تھا، ہر پرچا لیک کرنے کے بعد ملزمان مکان تبدیل کر لیا کرتے تھے، چاروں ملزمان کو گرفتاری کے بعد میڈیا کے سامنے بھی پیش کیا گیا۔

  • پنجاب پبلک سروس کمیشن کو انٹرویو لینے کی اجازت دے دی گئی

    پنجاب پبلک سروس کمیشن کو انٹرویو لینے کی اجازت دے دی گئی

    لاہور: صوبائی حکومت کی جانب سے پنجاب پبلک سروس کمیشن کو انٹرویو لینے کی اجازت دے دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب پبلک سروس کمیشن کو انٹرویو لینے کی اجازت دے دی گئی۔سیکریٹری پرائمری اینڈ سکینڈری ہیلتھ کیئر نے نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔

    کیپٹن (ر)محمد عثمان نے بتایا کہ ایس او پیز پر عمل کر کے امیدواروں کے مرحلہ وار انٹرویو لیے جاسکیں گے،نوٹیفکیشن کا اطلاق پنجاب پبلک سروس کمیشن پر ہوگا،دیگراداروں کو اجازت نہیں دی گئی۔

    انہوں نے بتایا کہ کابینہ کمیٹی نے انٹرویو کی اجازت دے دی،تحریری امتحان کا عمل معطل رہےگا،نوٹیفکیشن کااطلاق فی الفور ہوگا، تاحکم ثانی لاگو رہےگا۔

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ 4 جون کو پنجاب سروس کمیشن نے کرونا وائرس کے باعث ملتوی ہونے والے امتحانات کے انٹرویوز کی بحالی کا اعلان کیا تھا۔ مراسلے میں کہا گیا تھا کہ روزانہ کی بنیاد پر صرف دو اوقات کار میں 15 امیدواران کے انٹرویز لیے جائیں گے،تمام انٹرویوز کمیٹیوں میں آٹھ امیدوار صبح 10 بجے جبکہ سات امیدوار دوپہر ساڑھے 12 بجے پیش ہوسکیں گے۔