Tag: پنجاب کابینہ

  • پنجاب کابینہ نے پرول ایکٹ2019 کی منظوری دے دی

    پنجاب کابینہ نے پرول ایکٹ2019 کی منظوری دے دی

    لاہور: وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کی زیر صدارت اجلاس میں صوبائی کابینہ نے پرول ایکٹ 2019 کی منظوری دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب کی زیرصدارت صوبائی کابینہ کا 22واں اجلاس ہوا جس میں پنجاب میں امن وامان کی صورت حال سے متعلق بریفنگ دی گئی۔

    صوبائی کابینہ کے اجلاس میں پنجاب بائیوانرجی کمپنی پرائیویٹ لمیٹڈ کوبند کرنے کا فیصلہ کیا گیا، محکمہ اسکولز ایجوکیشن کی اسسمنٹ پالیسی فریم ورک 2019 کی منظوری دے دی گئی۔

    اجلاس میں پانچویں اور آٹھویں جماعت کے امتحانات مرحلہ وار ختم کرنے کا فیصلہ کیا گیا، سرکاری اسکولز میں طلبہ کے لیے اردو میڈیم کتابوں کی فراہمی کی منظوری دے دی گئی، پہلی کلاس سے پانچویں تک اردو زبان میں تعلیم دی جائے گی، پہلی کلاس سے پانچویں تک انگریزی کو بطورمضمون پڑھایا جائے گا۔

    وزیراعلیٰ پنجاب کی زیرصدارت اجلاس میں ڈسٹرکٹ وائلڈ لائف افسر کو اسسٹنٹ ڈائریکٹر وائلڈ لائف بنانے کی منظوری دی گئی، پنجاب لوکل گورنمنٹ فنانس کمیشن کے قیام کی اصولی منظوری بھی دی گئی۔

    چھت اور کھانا فراہم کر کے ریاست اپنی ذمے داری پوری کر رہی ہے، عثمان بزدار

    یاد رہے کہ دو روز قبل وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کا کہنا تھا کہ چھت اور کھانا فراہم کرکے ریاست اپنی ذمے داری پوری کر رہی ہے، پناہ گاہوں کی تعمیر کے منصوبے کی نگرانی خود کر رہا ہوں۔

  • پنجاب کابینہ کی کارکردگی رپورٹ، وزراء کے قلمدان تبدیل کئے جانے کا امکان

    پنجاب کابینہ کی کارکردگی رپورٹ، وزراء کے قلمدان تبدیل کئے جانے کا امکان

    لاہور : وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کو پنجاب کابینہ کی کارکردگی رپورٹ پیش کردی گئی ، غیر تسلی بخش کارکردگی کے حامل وزراء سے وزارتوں کے قلمدان تبدیل کئے جانے کا امکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب کابینہ تبدیلی کی ذد میں ہے ، پنجاب کابینہ کی کارکردگی رپورٹ وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کو پیش کردی گئی ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعلی صوبائی کابینہ کی مجوزہ کارکردگی رپورٹ وزیراعظم کو دورہ امریکہ سے واپسی پر پیش کریں گے۔ زرائع غیر تسلی بخش کارکردگی کے حامل وزراء کی وزارتیں فوری تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا جائے گا جبکہ کچھ وزراء سے وزارتوں کے قلمدان تبدیل کئے جانے کا امکان ہے۔

    ذرائع کے مطابق صوبے میں ڈینگی کی تشویشناک صورتحال کے پیش نظر محکمہ صحت کا دو حصوں میں تقسیم ہونے کا امکان ہے جبکہ بلدیاتی انتخابات کو لیکر محکمہ بلدیات کی وزارت کا قلمدان کیلئے بھی فعال وزیر کا انتخاب کیا جائے گا۔

    پنجاب کابینہ کے دو ارکان کی مبینہ کرپشن میں ملوث ہونے کی انکوائری شروع ہونے کا بھی انکشاف ہوا ہے، متعلقہ اداروں نے بد عنوانی کی تحقیقات کے لئے وزارتوں سے ریکارڈ طلب کر لیا۔

    رپورٹ کی روشنی میں 5سے 6 وزراءکی کارکردگی پر سوالیہ نشان ان وزراء کے پاس اہم محکمے ہیں تاہم کارکردگی ناہونے کے برابر ہے، رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ مزکور وزراء میں اتنی اہلیت ہی نہیں کہ وہ محکمے کو لیڈ کرسکیں۔

    رپورٹ میں دو وزراء پر مبینہ کرپشن اور ناجائز اختیارات کے استعمال کا بھی الزام ہے، متعلقہ اداروں نے بھی ان وزراء کے خلاف انکوائریاں شروع کررکھی ہیں، رپورٹ میں سفارش کی گئی ہے کہ دونوں وزراءکو فوری طور پر ہٹا دیا جائے۔

    وزیر اعلی پنجاب 4 وزراءکی کارکردگی سے نالاں ہے ، کارکردگی اور فعال وزراء میں صوبائی وزیر قانون راجہ بشارت سرفہرست ہے جبکہ میاں اسلم اقبال، میاں محمود الرشید ، ڈاکٹر مراد راس، راجہ یاسر ہمایوں، چوہدری ظہیر الدین بھی اے کیٹگری میں شامل ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ مخدوم ہاشم جواں بخت، محسن لغاری فیاض الحسن چوہان، انصر مجیدنیازی، اعجاز مسیح بہتر کارکردگی والوں میں شامل ہیں جبکہ غیر تسلی بخش کارکردگی والوں میں راجہ راشد حفیظ، عاشفہ ریاض، تیمور خاں، حسنین جہانیاں گردیزی، زاور حسین وڑائچ، سمیع اللہ چوہدری شامل ہیں۔

  • وزیر اعظم عمران خان آج لاہور کا ایک روزہ دورہ کریں گے

    وزیر اعظم عمران خان آج لاہور کا ایک روزہ دورہ کریں گے

    اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان آج لاہور کا ایک روزہ دورہ کریں گے، جہاں وہ پنجاب کابینہ کے اجلاس کی صدارت کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم پاکستان عمران خان آج ایک روزہ دورے پر لاہور پہنچیں گے، وزیراعظم لاہور میں پنجاب کابینہ کارکردگی اجلاس کی صدارت کریں گے۔

    وزیراعظم عمران خان کو محرم کے دوران امن وامان کے انتظامات سے بھی آگاہ کیا جائے گا۔

    گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور اور وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار بھی وزیراعظم عمران خان سے ملاقاتیں کریں گے۔

    وزیر اعظم عمران خان اور وزیر اعلیٰ پنجاب کی ملاقات

    یاد رہے کہ 18 جولائی کو وزیراعظم عمران خان اور وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کے درمیان ملاقات ہوئی ہے، ملاقات میں وزیر اعظم کو پنجاب میں ترقیاتی منصوبوں سے متعلق آگاہ کیا گیا۔

    ملاقات میں وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کی جانب سے وزیر اعظم کو پنجاب میں ترقیاتی منصوبوں اور وزرا کی کارکردگی سے آگاہ کیا گیا تھا۔ بعد ازاں وزیر اعظم اور گورنر پنجاب چوہدری سرور کی بھی ملاقات ہوئی تھی۔

  • پنجاب کابینہ میں بڑے پیمانے پر تبدیلیاں، وزیر اطلاعات ایک بار پھر تبدیل

    پنجاب کابینہ میں بڑے پیمانے پر تبدیلیاں، وزیر اطلاعات ایک بار پھر تبدیل

    لاہور: پنجاب کابینہ میں بڑے پیمانے پر تبدیلیاں کی گئی ہیں، وزیر اطلاعات صمصام بخاری سمیت متعدد وزرا کے محکمے تبدیل کردیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب کے وزیر اطلاعات کو ایک بار پھر تبدیل کردیا گیا، صمصام بخاری سے وزارت اطلاعات کا قلمدان واپس لے لیا گیا۔ انہوں نے رواں برس 6 مارچ کو اپنی ذمہ داریاں سنبھالی تھیں۔

    صمصام بخاری کو سابق وزیر فیاض الحسن چوہان کے متنازعہ بیانات کے باعث مستعفی ہونے کے بعد صوبے کا نیا وزیر اطلاعات مقرر کیا گیا تھا۔

    سابق وزیر اطلاعات فیاض چوہان اقلیتی برادری سے متعلق متنازعہ بیان دینے پر وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کے حکم پر اپنے عہدے سے مستعفی ہوگئے تھے۔

    فیاض چوہان نے ہندو برادری سے متعلق اپنے بیان پر معذرت بھی کی تھی اور کہا تھا کہ میرا مخاطب بھارتی وزیر اعظم، بھارتی فوج اور بھارتی میڈیا تھا، پاکستان میں ہندو اقلیت نہیں۔ انہوں نے کہا تھا کہ پاکستان میں ہندوؤں کی دل آزاری ہوئی ہے تو معذرت خواہ ہوں۔

    تاہم وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے ان کے بیان کا نوٹس لیتے ہوئے کہا گیا تھا کہ اس نوعیت کا کوئی بھی بیان قابل قبول نہیں، کسی بھی مذہب کی دل آزاری قبول نہیں ہوگی۔

    صمصام بخاری کی جگہ میاں اسلم اقبال کو اطلاعات اور کلچر کی اضافی ذمہ داریاں سونپی گئی ہیں۔

    دیگر تبدیل شدہ محکمے

    پنجاب کابینہ میں مزید کئی وزرا کے محکمے تبدیل کیے گئے ہیں، یاسر ہمایوں سے سیاحت کا محکمہ واپس لے کر وزیر کھیل پنجاب محمد تیمور خان کو سیاحت کا محکمہ دیا گیا ہے۔

    اسی طرح راجہ بشارت سے وزارت بلدیات کا قلمدان واپس لے کر سوشل ویلفیئر اور محکمہ بیت المال کا چارج دے دیا گیا۔

  • پنجاب کابینہ میں پانچ وزارتوں کو تبدیل کرنے کا فیصلہ

    پنجاب کابینہ میں پانچ وزارتوں کو تبدیل کرنے کا فیصلہ

    لاہور : پنجاب کابینہ میں وزارتوں کی تبدیلی کا فیصلہ کرلیا گیا ہے، گورنر پنجاب چودھری محمد سرور نے پنجاب کابینہ کے حوالے سے مشاورتی عمل تیز کر دیا ہے، کل وزیراعظم عمران خان سے بھی ملیں گے۔

    ذرائع کے مطابق پنجاب کابینہ میں پانچ وزارتوں کو تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، اس حوالے سے گورنر پنجاب چودھری محمد سرور نے مشاورتی عمل تیز کر دیا ہے۔ گورنر پنجاب وزیراعلیٰ عثمان بزدار سے ملاقات کے بعد کل وزیراعظم عمران خان سے بھی ملیں گے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ فیاض الحسن چوہان کو دوبارہ پنجاب کابینہ میں شامل کیا جائے گا، ڈاکٹر یاسمین راشد، حسین جہانیاں گردیزی، سردار آصف نکئی، زوار حسین وڑائچ اور حافظ ممتاز کی وزارتیں تبدیل کئے جانے کا امکان ہے۔

    گورنرپنجاب چوہدری سرور کی اہم ملاقاتوں کا سلسلہ جاری جاری ہے ، گورنر پنجاب نے وزیراعلیٰ پنجاب سے صوبےکی صورتحال پر ملاقات کی ، جس میں عوام کو درپیش مسائل اوران کےحل پرتفصیلی تبادلہ خیال کیا۔

    چوہدری سرور کا کہنا تھا مسائل کےحل کےلیےمل کرکام کررہےہیں۔

    خیال رہے پنجاب کابینہ میں مزید تبدیلیوں کے پیش نظر صوبائی اسمبلی کی اپوزیشن جماعتوں کے رابطوں میں تیزی آگئی ہے اور ماضی کے حریفوں نے بھی ایک دوسرے سے رابطے شروع کردیے ہیں۔

    یاد رہے 19 اپریل کو وزیراعظم عمران خان نے مختلف اداروں سے پنجاب حکومت کی کارکردگی رپورٹ طلب کی تھی اور کہا جارہا تھا چھ صوبائی وزرا کے محکمے بھی تبدیل ہونے کا امکان ہے، تبدیل ہونے والے محکموں میں وزارت صحت، خوراک، جیل خانہ جات، توانائی، لیبر، ایکسائز شامل ہیں۔

    وزیراعظم نے گورنر پنجاب چوہدری سرور کو بھی طلب کرلیا تھا۔

    واضح رہے گذشتہ ہفتے اسد عمر کے وزارت چھوڑنے کے اعلان کے بعد وزیراعظم عمران خان کی وفاقی کابینہ بڑی تبدیلیاں کرتے ہوئے غلام سرور کو وزیر پیڑولیم لے کر ایوی ایشن کی وزارت دے دی گئی تھی، وزیرمملکت برائے داخلہ شہریار آفریدی کو عہدے سے ہٹاتے ہوئے وزارت داخلہ کا قلمدان اعجاز شاہ کو سونپا تھا جبکہ اسد عمر کی جگہ ڈاکٹر حفیظ شیخ مشیر خزانہ بنا دیا تھا۔

    فواد چوہدری سے وزیراطلاعات واپس لے کر سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت دے دی گئی جبکہ وزارت پالیمانی امور اعظم سواتی کے سپرد اور ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان اطلاعات کی مشیر بنا دی گئیں تھیں۔

  • پنجاب کابینہ میں ممکنہ ردوبدل، شہباز شریف اور چوہدری شجاعت کے لندن میں رابطے، چوہدری نثار بھی سرگرم

    پنجاب کابینہ میں ممکنہ ردوبدل، شہباز شریف اور چوہدری شجاعت کے لندن میں رابطے، چوہدری نثار بھی سرگرم

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے گورنر چوہدری سرور اور وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار سے ملاقاتیں کر کے صوبائی کابینہ میں مزید تبدیلیوں کا عندیہ دے دیا، اپوزیشن جماعتوں نے بھی رابطے تیز ہوگئے، لندن میں موجود چوہدری شجاعت اور شہباز شریف نے مشترکہ دوستوں کے ذریعے رابطے شروع کردیے۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب کابینہ میں مزید تبدیلیوں کے پیش نظر صوبائی اسمبلی کی اپوزیشن جماعتوں کے رابطوں میں تیزی آگئی، ماضی کے حریفوں نے بھی ایک دوسرے سے رابطے شروع کردیے۔

    مزید پڑھیں: وزیر اعظم کے نزدیک شخصیات نہیں ملک اہم ہے، معیشت مستحکم کرنے کیلئے بولڈ فیصلہ کیا‘ صمصام بخاری

    لندن میں موجود مسلم لیگ ق کے سربراہ چوہدری شجاعت اور شہباز شریف نے مشترکہ دوستوں کی مدد سے ایک دوسرے سے رابطہ کیا اور ماضی کی تلخیوں کو بھلا کر آگے بڑھنے پر اتفاق کیا۔ ذرائع کے مطابق چوہدری برادران پنجاب میں مزید اہم عہدے حاصل کرنے کے لیے سرگرم ہیں۔

    شہباز شریف نے چوہدری شجاعت کو پیغام بھیجا کہ آئیے ایک بار پھر جمہوریت کی خاطر ماضی کی تلخیوں کو بھلا کر آگے کا سفر شروع کریں۔

    یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم کا ایک بار پھر اپنے دونوں وزرائے اعلیٰ پراعتماد کا اظہار

    دوسری جانب چوہدری نثار بھی سیاسی میدان میں ایک بار پھر سرگرم ہوگئے، آئندہ ہفتے وہ بھی لندن روانہ ہوں گے جہاں شہباز شریف سے بھی اُن کی ملاقات کا امکان ہے۔ ذرائع کے مطابق شہباز شریف سے مشاورت کے بعد چوہدری نثار پنجاب اسمبلی کی رکنیت کا حلف اٹھانے یا نہ اٹھانے کا بھی اعلان کریں گے۔

  • وزیراعظم کی زیرصدارت پنجاب کابینہ کا اجلاس آج ہوگا

    وزیراعظم کی زیرصدارت پنجاب کابینہ کا اجلاس آج ہوگا

    لاہور: وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت پنجاب کابینہ کا اجلاس آج ہوگا جس میں وہ وزراء کی کارکردگی کا جائزہ لیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور میں آج وزیراعظم عمران صوبائی کابینہ کے اجلاس کی صدارت کریں گے، انہیں صوبائی وزراء کی کارکردگی رپورٹ پیش کی جائے گی۔

    وزیراعظم گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور سے اہم معاملات پر بریفنگ بھی لیں گے۔ ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ وزیراعظم آج پنجاب انرولمنٹ پالیسی کا افتتاح کریں گے۔

    صوبائی کابینہ کے اجلاس میں اسکولوں میں بچوں کے داخلے کے ٹارگٹ کا بھی اعلان کیا جائے گا، وزیراعظم کونیشنل ایکشن پلان پرعمل درآمد سے متعلق رپورٹ پر بریفنگ دی جائے گی۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز تھر کے علاقے چھاچھرو میں صحت کارڈ کے اجرا کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ الیکشن کے بعد پاکستان میں پہلا جلسہ تھروالوں کے ساتھ ہے۔

    ہماری فوج بالکل تیار ہے، بھارت سےکہتا ہوں کچھ بھی کیا توجوابی کارروائی ہوگی‘ وزیراعظم

    عمران خان کا کہنا تھا کہ تھر اس لیے آیا کہ پورے ملک میں یہ سب سے زیادہ پسماندہ علاقہ ہے جو سب سے پیچھے رہ چکا ہے، لوگ غربت کی لکیر سے نیچے ہیں، یہاں پچھلے تین چار میں 1300 بچے خوراک نہ ملنے سے مرچکے ہیں، اقتدار میں آنے کا سب سے بڑا مقصد لوگوں کو غربت سے نکالنے کی کوشش کرنا ہے۔

    وزیراعظم کا کہنا تھا کہ تھر میں پینے کے پانی کی قلت دور کرنے کے لیے 100 آر او پلانٹ لگانے اور علاقے کو سولر کے ذریعے بجلی فراہم کرنے کا بھی اعلان کیا تھا۔

  • پنجاب کابینہ نئے بلدیاتی نظام کیلئے بروقت قانون سازی کرے، وزیراعظم عمران خان

    پنجاب کابینہ نئے بلدیاتی نظام کیلئے بروقت قانون سازی کرے، وزیراعظم عمران خان

    لاہور : وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ پنجاب کابینہ نئے بلدیاتی نظام کیلئے بروقت قانون سازی کرے، اس نظام سے ترقیاتی منصوبوں کی بروقت تکمیل ممکن ہوگی۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاہور میں پنجاب کابینہ کے اجلاس اے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ تفصیلات کے مطابق وزیراعظم کی زیرصدارت پنجاب کابینہ کے اجلاس کا اعلامیہ جاری کردیا گیا۔

    اجلاس میں وزیر اعظم نے پنجاب کابینہ کو بلدیاتی نظام کے نفاذ اور ہاؤسنگ پروگرام پر اعتماد میں لیا، وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پرانے بلدیاتی نظام میں خامیاں دور کرکے نیا نظام لائیں گے، اس نظام کا مقصد اقتدارکی نچلی سطح پرمنتقلی ہے۔

    بلدیاتی نظام سے ترقیاتی منصوبوں کی بروقت تکمیل ممکن ہوگی، بلدیاتی نظام میں مالی بے قاعدگیوں کا مکمل احتساب ہوگا، پنجاب کابینہ بلدیاتی نظام کیلئے بروقت قانون سازی کرے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ ضمنی الیکشن پی ٹی آئی کےلئےبہت اہمیت کےحامل ہیں، کارکنان ضمنی انتخابات میں کامیابی کے لئے بھرپور عوامی مہم چلائیں۔

    وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ ملکی نظام میں بہتری کے لئے مشکل فیصلے کرنے پڑیں گے، انسداد تجاوزات مہم میں کسی غریب کو بےجا زحمت نہ دی جائے، آپ قبضہ مافیا کےخلاف ڈٹ کے کھڑے ہوں، وفاقی حکومت ساتھ ہے، آپ سب کوعوام کی خدمت کے لیے بہت محنت کرنی ہے۔

    وزیراعظم نے ہداہت کی کہ ملک گیر صفائی اور شجرکاری مہم میں صوبائی حکومت بھرپور ساتھ دے، سرکاری عمارتوں، زمینوں کو مفید استعمال میں لائیں، سو دن پلان کے تمام اہداف کو بروقت مکمل کریں۔

  • پنجاب کابینہ کے بارہ نئے وزراء نے حلف اٹھالیا

    پنجاب کابینہ کے بارہ نئے وزراء نے حلف اٹھالیا

    لاہور : پنجاب کابینہ کے بارہ نئے وزراء نے حلف اٹھا لیا، گورنر پنجاب چوہدری سرور نے نئے وزرا سے حلف لیا، نئے وزراء کی شمولیت کے بعد پنجاب کابینہ میں وزراء کی تعداد 35 ہوگئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب کابینہ میں توسیع کردی گئی، گورنر ہاؤس میں حلف برداری کی تقریب منعقد کی گئی، تقریب میں وزیراعلی پنجاب سردار عثمان بزدار، صوبائی وزرا اور دیگر اعلی حکام نے شرکت کی۔

    تقریب میں پنجاب کابینہ کے بارہ نئے وزراء نے حلف اٹھا لیا، گورنر پنجاب چوہدری سرور نے نئے وزراء سےحلف لیا۔

    نئے وزراء میں سعید الحسن، مہر اسلم بھروانہ، حسین جہانیاں گردیزی، محمد اجمل، محمد اخلاق، آشفہ ریاض، شوکت لالیکا اور زوار حسین وڑائچ شامل ہیں۔

    محمداختر، محمد خالد، جہانزیب کھچی اور اعجازمسیح بھی صوبائی وزیر بن گئے۔

    نئے وزراء کی شمولیت کے بعد پنجاب کابینہ میں وزراء کی تعداد پینتیس ہوگئی ہے۔

    یاد رہے دو روز قبل وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے پنجاب کابینہ میں توسیع کی حتمی منظوری دی تھی۔

    خیال رہے 27 اگست کو پنجاب کی 23 رکنی کابینہ نے حلف اٹھایا تھا ، قائم مقام گورنر پنجاب پرویز الٰہی نے وزرا سے حلف لیا تھا۔

    کابینہ میں شامل علیم خان کو بلدیات، یاسمین راشد کو صحت، فیاض الحسن چوہان کو وزارتِ اطلاعات، میاں محمود الرشید ہاؤسنگ اور پبلک ہیلتھ انجینئرنگ کے وزیر، میاں اسلم اقبال انڈسٹری، کامرس اینڈ انویسٹمنٹ کے وزیر، یاسر ہمایوں ہائر ایجوکیشن، تیمور خان یوتھ افیئرز اور کھیلوں کے وزیر جبکہ ہاشم بخت وزیر خزانہ مقرر کیے گئے تھے۔

    گذشتہ روز وفاقی کابینہ کے6 نئے وزرا ء نے حلف اٹھایا تھا، صدر ڈاکٹر عارف علوی نے نئے وزراء سے حلف لیا جبکہ میاں سومرو نے وزیر مملکت کا عہدہ لینے سے انکار کردیا تھا۔

    حلف اٹھانے والوں میں تین نئے وزرا ء اور تین وزرائے مملکت شامل تھے، علی محمد خان، عمر ایوب، علی زیدی نے وفاقی وزیر جبکہ مراد سعید، محمد شبیر علی اور محمد حماد اظہر نے وزیرمملکت کی حیثیت سے حلف اٹھایا۔

    کابینہ میں شامل عمر ایوب کو وفاقی وزیر برائے توانائی جبکہ علی زیدی کو وفاقی وزیر برائے بحری امور کا قلمدان سونپا گیا۔

  • عدالت کا پنجاب کابینہ سے فوری ڈیم کی منظوری لینے کا حکم

    عدالت کا پنجاب کابینہ سے فوری ڈیم کی منظوری لینے کا حکم

    اسلام آباد: سپریم کورٹ میں ڈڈوچہ ڈیم کی تعمیر سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔ عدالت نے فوری طور پر پنجاب کابینہ سے ڈیم کی منظوری لینے کی ہدایت کردی۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں ڈڈوچہ ڈیم کی تعمیر سے متعلق کیس کی سماعت چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے کی۔ انہوں نے کہا کہ زیادہ وقت نہیں دیں گے پہلے ہی معاملے میں تاخیر کی گئی۔

    چیف جسٹس نے کہا کہ ہم ایک ایک ڈیم تعمیر کر کے دیں گے، ہمیں آبی وسائل تعمیر کرنے ہیں۔ ڈیمز کی تعمیر میں بیورو کریسی کے معاملات رکاوٹ نہیں بننے دیں گے، ڈڈوچہ ڈیم کی تعمیر میں کس نے رکاوٹ ڈالی ذمہ داران کا تعین کیا جائے۔

    سیکریٹری آبپاشی نے کہا کہ ڈیم کا معاملہ محکمہ آبپاشی پنجاب نے ٹیک اوور کر لیا ہے۔

    چیف جسٹس نے کہا کہ آپ نے جو پلان دیا اور رقم بتائی اس میں آدھی خرچ ہوگی، رقم ٹھیکیداروں، انجینیئرز اور بیورو کریسی کی جیبوں میں جائے گی۔ دیامر بھاشا ڈیم بنانے کاارادہ کیا تو کہا گیا کہ کمیشن کو کنٹرول کرلیں۔

    جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ آپ کا اثاثہ زمین ہے اور پانی ہے، پارٹنر شپ میں دوسرے فریق کا حصہ پانی کی شرح کے حساب سے ہوگا۔ پانی کی شرح فیصد طے کر لیں اور انہیں ڈیم بنانے دیں۔

    سیکریٹری نے کہا کہ ڈیم کی استعداد 25 ملین گیلن یومیہ ہے، ڈیم راولپنڈی کو پانی کی سپلائی کے لیے بنایا جانا ہے۔

    عدالت نے کہا کہ پانی کی شرح طے کرلیں یہ کتنا پانی لیں گے اور راولپنڈی کو کتنا ملے گا، پونی قیمت اور ایک سال میں ڈیم بنانے کو تیار ہیں تو مسئلہ کیا ہے۔

    سیکریٹری نے کہا کہ ایسا فیصلہ کابینہ کو کرنے دیں تاکہ یہ باقاعدہ پالیسی بن جائے، چیف جسٹس نے کہا کہ کابینہ کا فوری اجلاس بلا کر فیصلہ کر لیں۔

    سیکریٹری نے کہا کہ زمین حاصل کرنے اور ڈیم کے لیے تیاری کرلی ہے، ڈیم کے لیے 6 بلین روپے دستیاب ہیں۔

    چیف جسٹس نے کہا کہ 27 اگست 2015 کا آرڈر ہے لیکن ابھی تک ڈیم تعمیر نہیں ہوا۔ تین سالوں میں ایک ایک دن کا حساب لیں گے، حکومت میں کون ہے ہمیں اس سے غرض نہیں۔

    عدالت نے کہا کہ ڈڈوچہ ڈیم پبلک پرائیویٹ شپ کا معاملہ حکومت کو ارسال کیا جائے، منگل کے روزعدالت کو حکومت کے فیصلے سے آگاہ کیا جائے۔

    کیس کی مزید سماعت منگل تک ملتوی کردی گئی۔