Tag: پنجاب کسان

  • کسانوں کی گرفتاریوں پر کسان رہنماؤں کا شدید رد عمل

    کسانوں کی گرفتاریوں پر کسان رہنماؤں کا شدید رد عمل

    لاہور: پنجاب میں کسانوں کی گرفتاریوں پر کسان رہنماؤں کا شدید رد عمل سامنے آیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق گندم کی خریداری میں تاخیر اور سرکاری نرخ پر نہ خریدے جانے کے خلاف پنجاب بھر کے کسان سراپا احتجاج ہو گئے ہیں۔

    کسان رہنماؤں نے آج پنجاب اسمبلی کے باہر احتجاج کی کال دی تھی جس کے بعد پنجاب پولیس نے روایتی طریقہ کار اختیار کرتے ہوئے کسانوں کو گرفتارکرنا شروع کر دیا ہے۔

    کسانوں کی گرفتاریوں پر کسان رہنماؤں کا ویڈیو بیان سامنے آیا ہے، صدر پاک کسان اتحاد چوہدری حسیب انور کا کہنا ہے کہ حکومت کسانوں کو اُن کا جائز حق نہیں دے رہی، پنجاب اسمبلی کے باہر مظاہرہ کرنا ہمارا جمہوری حق ہے، پنجاب پولیس کسانوں کو گرفتار کر کے حالات بگاڑ رہی ہے، صورت حال خراب ہوئی تو ذمے دار حکومت ہوگی۔

    مانیٹری پالیسی کا اعلان، اسٹیٹ بینک آئی ایم ایف اور مقامی بزنس مین کے دباؤ میں

    چوہدری حسیب انور کا کہنا تھا کہ مارکیٹ میں کسان سے 3 ہزار روپے من گندم لُوٹی جا رہی ہے، اور پولیس کسانوں کے گھروں پر چھاپے مار رہی ہے، وزرا نے ہمیں معاملات کے حل کی یقین دہانی کرائی تھی لیکن پنجاب پولیس حالات بگاڑنے پر تلی ہوئی ہے۔

    مرکزی صدر چیمبر آف ایگریکلچر پاکستان شوکت چدھڑ نے بھی کسانوں کی گرفتاریوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب حکومت اوچھے ہتھکنڈوں پر اُتر آئی ہے، گرفتاریاں بند نہ کی گئیں تو تمام کسان تنظیمیں ملک گیر احتجاج کریں گی۔

  • زرعی ایمرجنسی ڈکلیئر کرنے کا مطالبہ، کسانوں نے کفن پوش احتجاج کی دھمکی دے دی

    زرعی ایمرجنسی ڈکلیئر کرنے کا مطالبہ، کسانوں نے کفن پوش احتجاج کی دھمکی دے دی

    لاہور: کسانوں نے حکومت سے زرعی ایمرجنسی ڈکلیئر کرنے کا مطالبہ کر دیا ہے، اور کہا ہے کہ اگر کسانوں کے مسائل پورے نہیں ہوئے تو عید کے بعد کفن پوش احتجاج کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین کسان اتحاد خالد حسین باٹھ نے حکومت سے ملک میں زرعی ایمرجنسی ڈکلیئر کرنے کا مطالبہ کیا ہے، اور کہا کہ وہ حکومتوں کو گائیڈ کر سکتے ہیں کہ کون سی فصلیں ڈالر لا سکتی ہیں۔

    انھوں نے کہا یوریا کھاد کا بیگ 6 ہزار روپے میں کسانوں کو مل رہا ہے، جب کہ 4 ہزار کی سپورٹ پرائس میں گندم کی لاگت بھی پوری نہیں ہو رہی، اور ابھی تک یہ بھی نہیں بتایا جا رہا کہ حکومت کتنی گندم خریدے گی۔

    چیئرمین کسان اتحاد نے کہا شہباز شریف نے کسانوں کے لیے 1800 ارب کے پیکیج کا اعلان کیا تھا، ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ کسانوں کے لیے اعلان کردہ پیکیج بحال کیا جائے، انھوں نے کہا کسانوں کے حوالے سے حکومتوں کی پالیسی واضح نہیں ہے، کسانوں کے مسائل حل نہ کیے گئے تو عید کے بعد کفن پوش احتجاج ہوگا، اسلام آباد میں دھرنا دینا پڑا تو وہ بھی دیا جائے گا۔

    صدر کسان اتحاد میاں عمیر نے کہا کہ مریم نواز نے زراعت پر ایک بھی میٹنگ نہیں لی، شوگر مافیا نے کسان سے گنا لے لیا مگر پیسے نہیں دیے، کسانوں کے ٹیوب ویلوں کی ڈیفرڈ اکاؤنٹ کو بھی بلوں میں ڈال دیا گیا۔ انھوں نے کہا کسان کو آج 54 روپے کا یونٹ مل رہا ہے، کسانوں کو ن لیگی حکومت کی جانب سے شہر بند کرنے پر مجبور کیا جا رہا ہے۔