Tag: پنجاب کی خبریں

  • عثمان بزدار اعجاز شاہ ملاقات: مذہبی منافرت پر مبنی لٹریچر کے خلاف کریک ڈاؤن کا فیصلہ

    عثمان بزدار اعجاز شاہ ملاقات: مذہبی منافرت پر مبنی لٹریچر کے خلاف کریک ڈاؤن کا فیصلہ

    لاہور: وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار سے وفاقی وزیر داخلہ اعجاز شاہ نے ملاقات کی، جس میں صوبے میں امن کے لیے مشترکہ اقدامات پر غور کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق عثمان بزدار سے وفاقی وزیر داخلہ نے ملاقات کی، جس میں امن عامہ کی بہتری کے لیے پنجاب اور وفاق میں مربوط کوآرڈینیشن پر اتفاق کیا گیا۔

    ملاقات میں صوبے میں سیکورٹی صورت حال کی مزید بہتری سے متعلق اقدامات پر غور کرتے ہوئے مذہبی منافرت پر مبنی لٹریچر کی اشاعت و تقسیم کے خلاف کریک ڈاؤن کا فیصلہ کیا گیا۔

    وزیر اعلیٰ عثمان بزدار نے کہا کہ اشتعال انگیز تقاریر کرنے والوں کے خلاف بلا امتیاز کارروائی ہوگی، قانون ہاتھ میں لینے والے عناصر کے خلاف سخت کارروائی کریں گے۔

    یہ بھی پڑھیں:  وزیر داخلہ اعجاز شاہ کی وزیر خارجہ سے ملاقات

    وزیر اعلیٰ پنجاب کا کہنا تھا کہ صوبے میں امن و امان کی صورت حال مزید بہتر بنانے کے لیے ہر ضروری اقدام کیا جائے گا، اور قبضہ مافیا کے خلاف بلا امتیاز آپریشن جاری رہے گا۔

    وفاقی وزیر داخلہ اعجاز شاہ نے کہا کہ پنجاب کے بعد دیگر صوبوں کے بھی دورے کروں گا، امن و امان کے حوالے سے پنجاب حکومت کو سپورٹ کریں گے۔

    یاد رہے گزشتہ ہفتے وزیرِ داخلہ اعجاز شاہ نے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے بھی ملاقات کی تھی جس میں ای ویزے کے اجرا اور داخلی سلامتی کی صورت حال پر تبادلۂ خیال کیا گیا تھا۔

  • آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدہ نیوکلیئر معاہدہ نہیں، پارلیمنٹ میں پیش کیا جائے: خورشید شاہ

    آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدہ نیوکلیئر معاہدہ نہیں، پارلیمنٹ میں پیش کیا جائے: خورشید شاہ

    اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما خورشید شاہ نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدہ کوئی نیوکلیئر معاہدہ نہیں ہے، اسے پارلیمنٹ میں پیش کیا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خورشید شاہ نے کہا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدہ پارلیمنٹ میں پیش کیا جائے، پارلیمنٹ میں نہیں لاتے تو اس کا مطلب ہے کہ آپ پارلیمنٹ کو کچھ نہیں سمجھتے۔

    خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ پہلے بجٹ آئی ایم ایف کی مشاورت سے بنتا تھا، اب بجٹ آئی ایم ایف خود بنا رہی ہے، یہ تبدیلی ہے، ایک طرف عمران خان تیل اور گریس نکلنے کے دعوے کر رہے ہیں، دوسری طرف مشیر کہہ رہا ہے 20 کروڑ ڈالر خرچ کر کے بھی کچھ نہیں نکلا۔

    پی پی رہنما نے مہنگائی کے حوالے سے طنز کرتے ہوئے کہا کہ عوام کا تیل اتنا نکل گیا ہے کہ یہ ایکسپورٹ بھی ہو سکتا ہے، ڈالر کے اوپر آنے سے قرضوں کا حجم بھی بڑھ گیا ہے، وزیر اعظم نے معیشت کو ایسی جگہ پہنچا دیا جو سب کے لیے چیلنج ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  بلاول بھٹو کی دعوت افطار، اہم سیاسی رہنماؤں کی شرکت

    ان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کے لیے ایک پیج پر ہونے کے علاوہ کوئی راستہ نہیں رہا، موجودہ حالات میں تمام سیاسی جماعتوں کو سر جوڑ کر بیٹھنا ہوگا، حکمرانوں کا ایجنڈا عوام کو تباہ و برباد کر کے حکومت کرنے کا ہے۔

    خورشید نے کہا کہ ڈالر کی اڑان ملکی معیشت پر ایک بہت بڑی ضرب ہے، معیشت کی خراب صورت حال حکومت کی ناکامی ہے، اسد عمر اپنی ناکامی کا اظہار کر چکے ہیں۔

    خیال رہے کہ اپوزیشن جماعتیں‌ حکومت کے خلاف احتجاج کے سلسلے میں‌ اکھٹی ہو رہی ہیں، اس سلسلے میں‌ گزشتہ روز بلاول بھٹو کی جانب سے افطار ڈنر بھی دیا گیا۔

  • آج اور ماضی کے نیب میں زمین آسمان کا فرق ہے: میاں منظور وٹو

    آج اور ماضی کے نیب میں زمین آسمان کا فرق ہے: میاں منظور وٹو

    لاہور: سابق وزیر اعلیٰ پنجاب میاں منظور وٹو نے کہا ہے کہ آج اور ماضی کے نیب میں زمین آسمان کا فرق ہے، اللہ کا شکر ہے کہ اس دور میں میرے خلاف منی لانڈرنگ کا کیس نہیں بنایا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق منظور وٹو نے نیب آفس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس دور میں میرے خلاف نوکریاں دینے کا کیس بنایا گیا ہے، آج اور گزشتہ کے نیب میں زمین آسمان کا فرق ہے۔

    میاں منظور وٹو کا کہنا تھا کہ انھوں نے سیف الرحمان کا نیب بھی دیکھا اور آج کا نیب بھی دیکھ رہے ہیں، ماضی کا نیب بہت ظالم تھا، آج کا نیب بہت بہتر ہے، نیب والے عزت دیتے ہیں۔

    سابق وزیر اعلیٰ پنجاب نے کہا کہ آج حکمران کہہ رہے ہیں کہ ایک کڑوڑ نوکریاں دیں گے، جب کہ میں نے لوگوں کو نوکریاں دیں، جس پر میرے خلاف کیس بنایا گیا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  غیر قانونی تقرریاں : سابق وزیراعلیٰ پنجاب میاں منظور وٹو کی نیب میں طلبی

    انھوں نے کہا چیئرمین نیب کی جانب سے خواتین کو طلب نہ کرنے اور کاروباری طبقے سے تعاون کی بات قابل ستائش ہے، سیف الرحمان کا نیب برائی کا، آج کا نیب اچھائی کا نیب ہے۔

    منظور وٹو نے کہا نیب کو بتایا ہے کہ میں نے کوئی غلط کام نہیں کیا، ہر سال یوٹیلیٹی اسٹورز ملازمین کے کنٹریکٹ میں توسیع دی جاتی ہے، اگر بے ضابطگی ہے تو بے شک توسیع نہ دی جائے۔

    انھوں نے اپوزیشن کے احتجاج پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت ملک کی جو صورت حال ہے، ہم کسی بڑے احتجاج کے متحمل نہیں ہو سکتے، سیاسی جماعتوں کو مل بیٹھ کر قومی اور معاشی معاملات حل کرنے کی ضرورت ہے، انتقامی کارروائی کی بجائے تمام لوگوں کو مل بیٹھ کر کام کرنا ہوگا۔

  • بلاول والد کے پیسوں سے افطار ڈنر دے رہے ہیں، کرپشن بچانے کے لیے رمضان کا تقدس پامال نہ کریں: شہباز گل

    بلاول والد کے پیسوں سے افطار ڈنر دے رہے ہیں، کرپشن بچانے کے لیے رمضان کا تقدس پامال نہ کریں: شہباز گل

    لاہور: ترجمان وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز گل نے حمزہ شہباز کے بیان پر رد عمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ پی پی اور ن لیگ کا گٹھ جوڑ کرپشن بچانے کی نا کام کوشش ہے، اپنی کرپشن بچانے کے لیے ماہ مقدس کا تقدس پامال نہ کریں۔

    تفصیلات کے مطابق شہباز گل نے حمزہ شہباز کے بیان پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ بلاول آج حمزہ اور مریم سے پوچھیں گے کہ زرداری کو سڑکوں پر کب گھسیٹنا ہے؟

    انھوں نے کہا کہ بلاول والد کے پیسوں سے افطار ڈنر دے رہے ہیں، کرپشن بچانے کے لیے ماہ مقدس کا تقدس پامال نہ کریں۔

    ڈاکٹر شہباز گل کا کہنا تھا کہ ملکی معیشت کو نقصان ان کی کرپشن اور ٹی ٹی ٹرانزیکشنز سے ہوا، 10 سال میں 50 ارب ڈالر قرضہ لے کر بیرون ملک جائیدادیں بنائی گئیں، آج سوئس بینک اور ایون فیلڈ جائیدادیں بچانے پر حکمت عملی طے ہوگی۔

    ترجمان نے کہا کہ عوام نے دیکھ لیا ہے کہ زرداری اور شریف خاندان ایک ہی سکے کے دو رخ ہیں، چوروں کو بے نقاب کرنا اور ان کا گٹھ جوڑ عمران خان کی کام یابی ہے، کرپشن گُرو عوام کو گمراہ کرنے کی بجائے نیب کو اپنے کرتوتوں کا جواب دیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  اپوزیشن جماعتیں اکھٹی ہو رہی ہیں، ملکی معاملات پر بات چیت ہوگی: حمزہ شہباز

    خیال رہے کہ پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف حمزہ شہباز نے بلاول بھٹو کے افطار ڈنر میں شرکت کے لیے اسلام آباد روانگی سے قبل میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن جماعتیں آج اکٹھی ہو رہی ہیں، ملکی معاملات پر بات چیت ہوگی۔

    انھوں نے کہا ملک کو بدترین معاشی بحران کا سامنا ہے، عمران خان کو کارکردگی بہتر کرنا ہوگی یا گھر جانا ہو گا، موجودہ حکمران نا اہل ہیں، عوام ان کے جھوٹ پر توجہ نہ دیں۔

  • اپوزیشن جماعتیں اکھٹی ہو رہی ہیں، ملکی معاملات پر بات چیت ہوگی: حمزہ شہباز

    اپوزیشن جماعتیں اکھٹی ہو رہی ہیں، ملکی معاملات پر بات چیت ہوگی: حمزہ شہباز

    لاہور: پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف حمزہ شہباز نے کہا ہے کہ اپوزیشن جماعتیں آج اکٹھی ہو رہی ہیں، ملکی معاملات پر بات چیت ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق بلاول بھٹو کے افطار ڈنر میں شرکت کے لیے اسلام آباد روانگی سے پہلے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے حمزہ شہباز کا کہنا تھا کہ اپوزیشن جماعتیں آج اکٹھی ہو رہی ہیں، ملکی معاملات پر بات چیت ہو گی۔

    انھوں نے کہا ملک کو بدترین معاشی بحران کا سامنا ہے، عمران خان کو کارکردگی بہتر کرنا ہوگی یا گھر جانا ہو گا، موجودہ حکمران نا اہل ہیں، عوام ان کے جھوٹ پر توجہ نہ دیں۔

    حمزہ شہباز نے کہا کہ آج اپوزیشن جماعتوں کے درمیان جو بات چیت ہوگی اس سے نواز شریف اور شہباز شریف کو آگاہ کریں گے، سیاسی جماعتوں کو مل کر بیٹھنا چاہیے ورنہ قوم معاف نہیں کرے گی۔

    یہ بھی پڑھیں:  بلاول بھٹو کی دعوت افطار آج ہوگی، مریم نواز ودیگر رہنماؤں کی آمد متوقع

    انھوں نے عمران خان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ گالیوں سے بائیس کروڑ لوگوں کا پیٹ نہیں بھرتا، آپ کو کارکردگی بہتر کرنا ہوگی، دواؤں کی قیمتوں میں تین سو فی صد اضافہ ہوا ہے، ملک کی تاریخ کا یہ بد ترین معاشی بحران ہے، کھانے پینے کی اشیا کی قیمتوں میں ہوش ربا اضافہ ہو گیا ہے۔

    انھوں نے کہا کہ موجودہ حکمران نا اہل ہیں، بزنس مین چیخ رہے ہیں، گیس غریبوں کے لیے مہنگی اور امیروں کے لیے سستی کر دی گئی ہے، اب قوم کے لیے باہر نہیں نکلیں گے تو کب نکلیں گے۔

    حمزہ نے کہا ’کل وزیر اعظم نے کہا دعا مانگو ایک ہفتے میں گیس نکل آئے، ابھی الفاظ پورے بھی نہیں ہوئے کہ گیس نہ ملنے کا اعلان ہو گیا۔‘

    اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ ہم نے نہ صرف آئی ایم ایف پروگرام شروع کیا بلکہ ختم بھی کیا، گروتھ ریٹ 6 فی صد پر چھوڑ گئے تھے، 9 ماہ میں انھوں نے آدھا کر دیا، الٹی گنگا بہہ رہی ہے جو زیادہ گیس استعمال کر رہے ہیں ان کو رعایت ہے، جو لوگ کم گیس استعمال کر رہے ہیں ان سے زیادہ پیسے لے رہے ہیں۔

  • گیس قیمتوں میں ممکنہ اضافے کو مکمل طور پر مسترد کرتے ہیں: شہباز شریف

    گیس قیمتوں میں ممکنہ اضافے کو مکمل طور پر مسترد کرتے ہیں: شہباز شریف

    لندن: اوگرا کی جانب سے گیس کی قیمتوں میں مزید 45 فی صد اضافے کی سفارش پر شہباز شریف نے ردِ عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہم گیس قیمتوں میں ممکنہ اضافے کو مکمل طور پر مسترد کرتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے ایک بیان میں کہا ہے کہ حکومت ملکی امور چلانے میں مکمل طور پر نا کام ہو چکی ہے۔

    شہباز شریف کا کہنا تھا کہ گیس اضافہ فوری واپس لیا جائے، گیس، بجلی، پیٹرول اور اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں ہوش ربا اضافہ کیا گیا ہے، عوام کیسے زندہ رہیں گے۔

    انھوں نے مزید کہا کہ ملکی معیشت اسی طرح ڈوبتی رہی تو قومی سلامتی کے لیے سنگین خطرہ لاحق ہوگا۔

    یہ بھی پڑھیں:  پیپلز پارٹی نے گیس قیمتوں میں اضافہ مسترد کر دیا

    شہباز شریف نے مطالبہ کیا کہ مہنگائی کو دیکھتے ہوئے کم از کم تنخواہ 30 ہزار روپے کی جائے، اور تنخواہ دار طبقے کو تنخواہ میں کم از کم 10 ہزار کا فوری ریلیف دیا جائے۔

    خیال رہے کہ ماہ رمضان میں عوام کے چولھے ٹھنڈے کرنے کی تیاری کر لی گئی ہے، گزشتہ روز اوگرا نے گیس کی قیمتوں میں 47 فی صد تک اضافے کی منظوری دے دی ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  اوگرا نے گیس کی قیمتوں میں 47 فیصد اضافے کی منظوری دے دی

    سوئی ناردرن کے صارفین کے لیے گیس 236 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو مہنگی ہوگئی ہے، جب کہ سوئی سدرن کے صارفین کا ٹیرف بھی 159 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو مہنگا ہوگیا ہے۔

    گیس قیمتوں میں اضافے کا اطلاق حکومت کی جانب سے نوٹی فیکیشن جاری ہونے کے بعد ہوگا۔

  • ن لیگ کی قیادت نواز شریف کے پاس ہے، مریم یا حمزہ کے پاس نہیں: پرویز رشید

    ن لیگ کی قیادت نواز شریف کے پاس ہے، مریم یا حمزہ کے پاس نہیں: پرویز رشید

    لاہور: مسلم لیگ ن کے رہنما پرویز رشید نے کہا ہے کہ ن لیگ کی قیادت نواز شریف کے پاس ہے، مریم یا حمزہ شہباز کے پاس نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ن لیگی رہنما نے کہا کہ نواز شریف ایک بار نہیں تین بار جیل کاٹ چکے ہیں، جب وہ ملک آئے تو انھیں زبردستی ملک بدر کر دیا گیا۔

    پرویز رشید نے کہا کہ شہباز شریف کے بارے میں افواہیں سچ ثابت نہیں ہوں گی، وہ جیل سے گھبراتے ہیں اور نہ انھوں نے واپس آنے سے گریز کیا ہے۔

    پرویز رشید کا کہنا تھا کہ ن لیگ کی قیادت نواز شریف کے پاس ہی ہے، مریم نواز یا حمزہ شہباز کے پاس نہیں، مجھ سمیت ہر لیڈر پارٹی کا کارکن ہے، لیڈر صرف نواز شریف ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  شہباز شریف نے پارٹی عہدے داروں کے ناموں کا اعلان کر دیا، مریم نواز نائب صدر مقرر

    چند قبل پرویز رشید نے کہا تھا کہ مریم نواز سیاسی کارکن ہیں، سیاسی میدان میں بھرپور کردار ادا کرتی ہیں، لیکن انتخابی سیاست میں قانونی پیچیدگی کے باعث ابھی حصہ نہیں لے سکتیں، قانونی پیچیدگیاں دور ہوتے ہی مریم نواز انتخابی سیاست میں حصہ لیں گی۔

    یاد رہے کہ پاکستان مسلم لیگ ن کی تنظیم نو کے تحت چند دن قبل پارٹی عہدے داروں کا اعلان کیا گیا تھا، جس کے مطابق سابق وزیر اعظم نواز شریف کی صاحب زادی مریم نواز کو پارٹی کا نائب صدر مقرر کیا گیا ہے۔

  • سانحہ کوٹ رادھا کشن: 5 مجرمان کی پھانسی کی سزاؤں کے خلاف اپیلیں خارج، تین کی رہائی کا حکم

    سانحہ کوٹ رادھا کشن: 5 مجرمان کی پھانسی کی سزاؤں کے خلاف اپیلیں خارج، تین کی رہائی کا حکم

    لاہور: سانحہ کوٹ رادھا کشن کیس میں مجرمان کی اپیلوں پر محفوظ فیصلہ سنا دیا گیا، لاہور ہائی کورٹ نے 5 مجرمان کی پھانسی کی سزاؤں کے خلاف اپیلیں خارج کر دیں۔

    تفصیلات کے مطابق سانحہ کوٹ رادھا کشن کیس میں پھانسی کی سزا پانے والے 8 مجرمان نے سزا کے خلاف لاہور ہائی کورٹ میں اپیلیں دائر کی تھیں، جن میں سے تین کی اپیلیں منظور ہو گئیں۔

    لاہور ہائی کورٹ نے سانحے میں ملوث مجرم ریاض، عرفان، مہدی خان اور دیگر کی سزائے موت برقرار رکھی، جب کہ حنیف، حافظ، اشتیاق کی اپیلیں منظور کر کے انھیں بری کرنے کا حکم دے دیا۔

    جسٹس محمد قاسم خان کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے محفوظ کیا گیا فیصلہ سنایا، انسداد دہشت گردی عدالت نے پانچوں مجرمان کو 4، 4 مرتبہ سزائے موت سنائی تھی، مجرم حارث، ارسلان اور منیر کو 2، 2 سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔

    یاد رہے 2014 میں رادھا کشن میں بھٹے میں کام کرنے والے مسیحی جوڑے کو توہینِ قرآن کے الزام میں سو سے زائد مشتعل افراد نے تشدد کے بعد بھٹی میں زندہ جلا دیا تھا۔

    سپریم کورٹ نے واقعے کے 18 روزبعد کوٹ رادھا کشن واقعے کا از خود نوٹس لیا تھا۔

  • ایک روپے کی بھی کرپشن کی ہو تو سیاست چھوڑ دوں گا: علیم خان

    ایک روپے کی بھی کرپشن کی ہو تو سیاست چھوڑ دوں گا: علیم خان

    لاہور: پاکستان تحریک انصاف کے رہنما عبد العلیم خان نے کہا ہے کہ ایک روپے کی بھی اگر کرپشن کی ہو تو سیاست چھوڑ دوں گا۔

    تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی رہنما علیم خان نے لاہور ہائی کورٹ سے آمدن سے زائد اثاثے اور آف شور کمپنی کیس میں ضمانت پر رہائی ملنے کے بعد میڈیا سے گفتگو کی۔

    انھوں نے کہا کہ نیب پہلے تفتیش کرے، کیس پہلے بنائے، پھر اگر کوئی مجرم لگے تو ضرور پکڑے، ایسا نہیں ہونا چاہیے کہ پہلے پکڑ کر جیل میں ڈال دیں اور پھر سوچیں کہ کیس کون سا ڈالنا ہے۔

    علیم خان کا کہنا تھا کہ مجھ سے کسی نے نا انصافی کی تو انصاف مجھے اللہ ہی دیں گے، قانون میں سقم ہے، تفتیش تک جیل میں ڈالنا بہت بڑا ظلم ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  عبدالعلیم خان کی ضمانت منظور، رہائی کا حکم

    پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ حکومت سے اپیل کروں گا کہ نیب کے قوانین کو دیکھا جائے، گھر والوں اور خود اس پر کیا گزرتی ہے یہ جیل میں موجود شخص ہی جانتا ہے۔

    علیم خان نے کہا کہ ان کے خلاف جنوری 2019 میں تفتیش شروع ہوئی، اور 17 ماہ میں بھی شواہد اکٹھے نہیں ہوئے، کیوں، کسی کے بھی خلاف ایسی تحقیقات ہوئیں تو وہ غلط ہوئیں۔

    انھوں نے سوال اٹھایا کہ اگر کوئی کیس خلاف نہیں تھا تو مجھے سو دن تک جیل میں کیوں رکھا؟

    واضح رہے کہ آج لاہور ہائی کورٹ نے آمدن سے زائد اثاثے اور آف شور کمپنی کیس میں پاکستان تحریک انصاف کے رہنما عبد العلیم خان کی ضمانت منظور کرتے ہوئے رہائی کا حکم دیا۔

  • احتجاجی تحریک کی دھمکی سے خوف زدہ ہونے والے نہیں: گورنر پنجاب

    احتجاجی تحریک کی دھمکی سے خوف زدہ ہونے والے نہیں: گورنر پنجاب

    لاہور: گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور نے کہا ہے کہ احتجاجی تحریک کی دھمکی سے خوف زدہ ہونے والے نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق گورنر پنجاب سے وفاقی وزیر غلام سرور خان اور صوبائی وزیر اسلم بھروانہ نے ملاقات کی، چوہدری سرور نے کہا کہ اپوزیشن کا جھگڑا صرف احتساب کی راہ میں رکاوٹیں ڈالنے کے لیے ہے۔

    گور نر ہاؤس میں ملاقات میں مختلف امور پر بات چیت کی گئی، گورنر کا کہنا تھا کہ احتجاجی تحر یک کی دھمکی سے خوف زدہ ہونے والے نہیں ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ عوام حکومت کے ساتھ کھڑے ہیں، حکومت آئینی مدت پوری کرے گی، پیسا کمانے کا شو ق رکھنے والوں کو سیاست نہیں کاروبار کرنا چاہیے۔

    یہ بھی پڑھیں:  آصف زرداری کا عید کے بعد سڑکوں پرحکومت مخالف تحریک چلانےکااعلان

    چوہدری محمد سرور کا کہنا تھا کہ ماضی کے حکمرانوں کی غلط پالیسوں سے ملکی حالات یہاں تک پہنچے، پارٹی میں کسی قسم کی کوئی تفریق یا گروپ بندی نہیں، پنجاب حکومت بلدیاتی اداروں کے ذریعے اختیارات منتقل کر رہی ہے۔

    واضح رہے کہ سابق صدر آصف زرداری نے عید کے بعد سڑکوں پر حکومت مخالف تحریک چلانے کا اعلان کر دیا ہے اور کہا ہے کہ نیب اور معیشت ایک ساتھ نہیں چل سکتے۔

    یاد رہے چند روز قبل سابق صدر آصف علی زرداری نے حکومت مخالف تحریک چلانے کا عندیہ دیا تھا ، تاہم انھوں نے یہ نہیں بتایا کہ تحریک کب شروع کی جائے گی۔