Tag: پنجاب کی خبریں

  • میرا نام وزیرِ اعلیٰ کے لیے منتخب ہونا بریکنگ نیوز تھی، عثمان بزدار

    میرا نام وزیرِ اعلیٰ کے لیے منتخب ہونا بریکنگ نیوز تھی، عثمان بزدار

    لاہور: پنجاب کے نامزد وزیرِ اعلیٰ عثمان بزدار نے کہا ہے کہ ان کا نام وزارتِ اعلیٰ کے لیے منتخب ہونا ایک بریکنگ نیوز تھی، سیاسی مخالفین پروپیگنڈا کر رہے ہیں۔

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام ’سوال یہ ہے‘ میں گفتگو کرتے ہوئے کیا، انھوں نے کہا ’میں خان صاحب کی ٹیم کا حصہ ہوں، ان شاء اللہ کل بہتر ہوگا۔‘

    نامزد وزیرِ اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے اپنے خلاف ہونے والے پروپیگنڈے کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ 20 سال پہلے 2 قبیلے آپس میں لڑے تھے، سیاسی مخالفین نے ہمارا نام مقدمے میں درج کرا دیا تھا۔

    عثمان بزدار نے کہا ’2 قبیلوں کا جھگڑا تھا، ہمارانام اس میں آ گیا، سیاسی مخالفین میرے خلاف پروپیگنڈا کر رہے ہیں، ہم نے 2 قبیلوں میں پھر صلح کرا دی تھی۔‘

    انھوں نے کہا کہ حکومت میں آ کر تمام چیزوں کو ٹھیک کریں گے، ہمارا مقصد نا انصافی اور کرپشن کو ختم کرنا ہے، پس ماندہ علاقوں کو بہتر کرنا ہے۔

    نامزد وزیرِ اعلیٰ کا کہنا تھا ’خان صاحب کے منشور پرعمل ہوگا، تھوڑا انتظار کریں، وزارتِ اعلیٰ خان صاحب کی امانت ہے جب چاہیں واپس لے سکتے ہیں۔‘


    مزید پڑھیں:  عثمان بزدارکومخلص اورایماندار پایا، وہی وزیراعلیٰ پنجاب کے امیدوارہیں، عمران خان


    واضح رہے کہ گزشتہ روز وزیرِ اعظم پاکستان عمران خان نے سردارعثمان بزدار کو وزیرِ اعلیٰ پنجاب کے عہدے کے لیے نامزد کیا، عثمان بزدار تونسہ کے نہایت پس ماندہ علاقے سے تعلق رکھتے ہیں۔

    وزارتِ اعلیٰ کے لیے نامزد ہونے کے ساتھ ہی میڈیا میں ان کے خلاف قتل کا مقدمہ سامنے آیا، مقدمہ 1998 میں درج ہوا تھا، ایف آئی آر میں عثمان بزدار، والد اور بھائی سمیت دیگر کئی افراد نامزد کیے گئے تھے، وہ دیت دے کر چھوٹ گئے تھے، ڈیرہ غازی خان کی عدالت نے جنوری 2000 میں فیصلہ سنایا تھا۔

    وزیراعظم عمران خان نے ٹویٹ کر کے ان کی حمایت میں کہا کہ عثمان بزدار ہی وزیرِ اعلیٰ پنجاب کے لیے ان کے امیدوار ہیں، دو ہفتے تک ان کے نام پر غور کیا اور انھیں ایمان دار پایا۔

  • ہمارے ووٹ پر گھات لگائی گئی تو اسمبلی نہیں چلنے دیں گے، حمزہ شہباز

    ہمارے ووٹ پر گھات لگائی گئی تو اسمبلی نہیں چلنے دیں گے، حمزہ شہباز

    لاہور: پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما حمزہ شہباز نے کہا ہے کہ اسمبلی کے اندر اور باہر اپنے ووٹ کی حفاظت کریں گے، اگر ہمارے ووٹ پر گھات لگائی گئی تو اسمبلی نہیں چلنے دیں گے۔

    وہ میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے، انھوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) پنجاب اسمبلی میں سب سے بڑی جماعت ہے، مشترکہ اپوزیشن ہی نے شہباز شریف کو وزیرِ اعظم کا امیدوار بنایا تھا۔

    حمزہ شہباز کا کہنا تھا کہ ہم سے کہا گیا تھا کہ آپ کی اکثریت ہے اس لیے آپ کا امیدوار ہونا چاہیے، اسپیکر کے الیکشن پر ہمارے ووٹوں پر ڈاکا ڈالا گیا۔

    وزارتِ اعلیٰ کے امیدوار حمزہ شہباز نے کہا ’پنجاب اسمبلی میں ہماری تعداد 159 تھی، رزلٹ اناؤنس کیا گیا تو ووٹ 147 نکلے، آج ہارس ٹریڈنگ کو دوبارہ ہوا دی گئی ہے۔‘

    ان کا کہنا تھا کہ الیکشن میں پری پول دھاندلی ہوئی، آزاد ارکان کو جہازمیں بنی گالہ لایا گیا، ہمارے سب ساتھیوں نے بازوؤں پر کالی پٹی باندھی ہوئی ہے۔

    وزیراعظم کے لئے عمران خان اورشہبازشریف میں ون ٹو ون مقابلہ ہوگا

    حمزہ شہباز نے کہا کہ 25 جولائی کے الیکشن میں مسلم لیگ ن کو دیوار سے لگانے کی کوشش کی گئی، مزید کہا ’میں نواز شریف اور شہباز شریف کا سپاہی ہوں، ہم نے جمہوریت کی گاڑی کو پٹری پر چلانے کے لیے حلف لیا ہے۔‘

    واضح رہے کل وزارتِ عظمیٰ کے لیے قومی اسمبلی میں ووٹنگ ہوگی، پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان اور ن لیگ کے شہباز شریف آمنے سامنے ہوں گے۔

  • وزارتِ عظمیٰ کے انتخاب سے پہلے ن لیگ میں بغاوت، موروثی سیاست پر کئی ارکان ناراض

    وزارتِ عظمیٰ کے انتخاب سے پہلے ن لیگ میں بغاوت، موروثی سیاست پر کئی ارکان ناراض

    لاہور: وزارتِ عظمیٰ کے انتخاب سے پہلے ن لیگ میں بغاوت کی چنگاریاں سلگنے لگیں، اسپیکر پنجاب اسمبلی کے لیے 15 ارکان نے اپنے امیدوار کو چھوڑ کر پرویز الہی کو ووٹ دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق ’ووٹ کو عزت دو‘ کے نعرے لگانے والے موروثی سیاست سے باہر نہ نکل سکے، موروثی سیاست کے باعث پارٹی کے کئی ارکان ناراض ہوگئے۔

    وزارتِ عظمیٰ کے امیدوار خادم اعلیٰ کے لیے خطرے کی گھنٹیاں بجنے لگیں، فارورڈ بلا ک کی خبروں پر سینئر لیگی ارکان آگ بگولہ ہوگئے ہیں تاہم قومی اسمبلی میں وزیرِ اعظم کے الیکشن میں شکست کے سائے گہرے ہونے لگے۔

    ن لیگی قیادت نے جمہوری روایت سے آنکھیں چراتے ہوئے اپنے ہی بیانیے کو اڑا کر رکھ دیا ہے، خاندانی سیاست کو گلے لگاتے ہوئے وفاق میں شہباز شریف کو وزارتِ عظمی کے لیے جب کہ پنجاب میں انھی کے بیٹے حمزہ شہباز کو وزیرِ اعلیٰ کا امیدوار نامزد کر دیا۔

    شور کرنے والوں کو زخم لگاہے، یہ شور کا نہیں کارکردگی دکھانے کا وقت ہے: پرویز الہیٰ

    تحریکِ انصاف کے مرکزی رہنما اور سابق اپوزیشن لیڈر میاں محمود الرشید کہتے ہیں کہ ہم نے فارورڈ بلاک بنانے کی دانستہ کوشش نہیں کی، تاہم درجنوں لیگی ارکان دوستوں سے رابطے میں ہیں۔

    واضح رہے کہ ن لیگی قائدین کی روش پر سابق وزیرِ داخلہ چوہدری نثار علی خان اور زعیم قادری سمیت کئی ناراض رہنما انگلیاں اٹھا چکے ہیں۔

  • وفاق کے بعد پنجاب میں بھی ن لیگ کی مشکل میں اضافہ، پیپلز پارٹی کا حمایت سے انکار

    وفاق کے بعد پنجاب میں بھی ن لیگ کی مشکل میں اضافہ، پیپلز پارٹی کا حمایت سے انکار

    لاہور: وفاق کے بعد پنجاب میں بھی مسلم لیگ ن کی مشکل میں اضافہ ہو گیا ہے، پاکستان پیپلز پارٹی نے صوبائی اسمبلی میں بھی حمایت سے انکار کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلز پارٹی نے پنجاب کی صوبائی اسمبلی میں اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کے انتخاب کے لیے مسلم لیگ (ن) کو ووٹ نہ دینے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    پی پی کے صوبائی پارلیمانی رہنما حسن مرتضیٰ کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی نے فیصلہ کیا ہے کہ ن لیگ کو پنجاب میں اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کے لیے ووٹ نہ دیا جائے۔

    پیپلز پارٹی کے رہنما نے کہا ’ہم نہ مسلم لیگ ن کو ووٹ دیں گے نہ ہی پی ٹی آئی کو، دونوں میں کوئی فرق نہیں، یہ جمہوریت سے ناواقف پارٹیاں ہیں۔‘

    واضح رہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی کے ترجمان چوہدری منظور نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی وفاق میں شہباز شریف کو وزارتِ عظمیٰ کے لیے ووٹ نہیں دے گی۔

    شہباز شریف کو وزارتِ عظمیٰ کے لیے ووٹ نہیں دیں گے، چوہدری منظور

    انھوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام آف دی ریکارڈ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا ’وزارتِ عظمیٰ کے لیے ن لیگ کو 3 دن پہلے اپنے تحفظات سے آگاہ کر دیا تھا، ان سے کہہ دیا تھا کہ شہباز شریف کو ووٹ نہیں دیں گے۔‘

    پیپلز پارٹی کے ترجمان نے اپوزیشن جماعتوں بالخصوص مسلم لیگ ن کے ساتھ اتحاد کی بھی تردید کرتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن صرف انتخابات میں دھاندلی کے پوائنٹ پر اکھٹی ہوئی ہے۔

  • شہباز شریف دور کا ایک اور اسکینڈل، بینک آف پنجاب کے اربوں روپے کمرشل بینکوں میں منتقل

    شہباز شریف دور کا ایک اور اسکینڈل، بینک آف پنجاب کے اربوں روپے کمرشل بینکوں میں منتقل

    لاہور: شہباز شریف دور کا ایک اور کارنامہ بے نقاب ہو گیا، بینک آف پنجاب کے اربوں روپے کمرشل بینکوں میں منتقل کر کے خزانے کو اربوں روپے کا نقصان پہنچایا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیرِ اعلیٰ پنجاب کے دور کا ایک اور اسکینڈل بے نقاب ہو گیا ہے، بینک آف پنجاب سے اربوں کے فنڈز نکال کر مختلف بینکوں میں جمع کرائے گئے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ بینک آف پنجاب سے نکال کر غیر قانونی طور پر 35 ارب 70 کروڑ روپے کمرشل بینکوں میں رکھے گئے، اس کے لیے مختلف بینکوں میں 1200 سے زائد اکاؤنٹ کھولے گئے۔

    ذرائع کے مطابق دیگر کمرشل بینکوں میں اکاؤنٹس مختلف محکموں کے نام سے کھولے گئے جن میں پینتیس ارب روپے منتقل کر کے ملکی خزانے کو بہت بڑا نقصان پہنچایا گیا۔

    اربوں روپے کمرشل بینکوں میں منتقل ہونے کا انکشاف کرنے والی دستاویز کے مطابق جن اداروں کے نام سے اکاؤنٹس کھولے گئے ان میں وزیرِ اعلیٰ سیکرٹریٹ اور گورنر ہاؤس بھی شامل ہیں۔

    دستاویز کے مطابق محکمہ صحت، محکمہ تعلیم سمیت 19 ایسے محکمے ہیں جن کے نام سے کمرشل بینکوں میں غیر قانونی اکاؤنٹس کھولے گئے ہیں۔

    صاف پانی کرپشن کیس ،کمپنیوں میں ڈیپوٹیشن پرجانے والے افسران کی تفصیلات نیب کو دینے کاحکم

    خیال رہے کہ کمرشل بینکوں میں اکاؤنٹ کھلوانے کے لیے محکمہ خزانہ اور کابینہ کی اجازت ضروری ہوتی ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ محکمہ خزانہ معاملات چھپانے کی کوششیں کر رہی ہے تاکہ یہ معلوم نہ ہوسکے کہ فنڈز کہاں استعمال ہوئے۔

    ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ بینک آف پنجاب سے فنڈز بلاک ایو لوکیشن سے کمرشل بینکوں میں منتقل کیے گئے۔ اس سلسلے میں اسٹیٹ بینک نے کمرشل بینکوں کے اکاؤنٹس اور فنڈز کی تفصیلات طلب کرلی ہیں۔

  • حکومت سازی کے عمل میں میرٹ کو مدِ نظر رکھا جائے گا، بابر اعوان

    حکومت سازی کے عمل میں میرٹ کو مدِ نظر رکھا جائے گا، بابر اعوان

    اسلام آباد: پاکستان تحریکِ انصاف کے رہنما بابر اعوان نے کہا ہے کہ عمران خان حکومت سازی کے عمل میں میرٹ کو مدِ نظر رکھیں گے اور تمام تعیناتیاں میرٹ ہی پر کی جائیں گی۔

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، انھوں نے کہا کہ حکومت سازی کے عمل میں میرٹ پر تعنیاتی ہی عمران خان کا ایجنڈا ہے۔

    پی ٹی آئی رہنما بابر اعوان کا کہنا تھا کہ اس وقت ہمیں جو چیلنجز در پیش ہیں ان پر ماہرین کی رائے لی جا رہی ہے، بڑے فیصلوں پر اتحادیوں سے بھی مشاورت ہو رہی ہے۔

    ممتاز قانون دان بابر اعوان نے کہا ’پی ٹی آئی کی حکومت اور وزیرِ اعظم دوسروں سے مختلف ہوں گے، وزیرِ اعظم وزرا کالونی میں رہیں گے، حلف برداری کے دن عمران خان کی جانب سے ڈنر دیا جائے گا۔‘

    انھوں نے کہا کہ اقتدار کی منتقلی کے بعد حکومت وقت ضائع نہیں کرے گی، پوری دنیا کو امید ہے کہ اب پاکستان معاشی طور پر اوپر آئے گا۔

    بابر اعوان نے مزید کہا کہ خرچے کم کرنے پر کسی حکومت نے توجہ نہیں دی، اخراجات میں کمی عمران خان حکومت کا پہلا فوکس ہوگا، ہم اخراجات پر پورا کنٹرول رکھیں گے۔

    تحریکِ انصاف کے رہنما کا کہنا تھا کہ آنے والے دنوں میں میڈیا کا بہت بڑا کردار ہوگا کیوں کہ میڈیا مسائل کی نشان دہی کر کے حکومت کے سامنے رکھتا ہے، پی ٹی آئی حکومت میں میڈیا پر سب کہا اور دکھایا جائے۔

    عمران خان 18اگست کو وزیراعظم کا حلف اٹھائیں گے


    صحافیوں کے سوالوں کے جواب دیتے ہوئے بابر اعوان کا کہنا تھا کہ خیبر پختونخوا کے ڈپٹی اسپیکر پر مشاورت مکمل ہو چکی ہے، عمران خان جلد اعلان کریں گے۔

    واضح رہے کہ بابر اعوان کے بارے میں کہا جا رہا ہے کہ انھیں چوہدری سرور کو گورنر پنجاب نامزد کیے جانے کے بعد سینیٹ کی خالی سیٹ پر پی ٹی آئی کے امیدوار کے طور پر نامزد کیا جائے گا۔ امکان ہے کہ انھیں وفاقی وزیرِ قانون بنایا جائے گا، وہ پیپلز پارٹی کے دور میں بھی وفاقی وزیرِ قانون رہ چکے ہیں۔

  • شہباز شریف نے صوبائی اور حمزہ شہباز نے قومی نشست چھوڑنے کے لیے درخواست دے دی

    شہباز شریف نے صوبائی اور حمزہ شہباز نے قومی نشست چھوڑنے کے لیے درخواست دے دی

    اسلام آباد: پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف نے اپنی جیتی ہوئی صوبائی نشستیں جب کہ ان کے صاحب زادرے حمزہ نے قومی نشست چھوڑنے کے لیے الیکشن کمیشن کو درخواستیں دے دیں۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیرِ اعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے صوبے میں حکومت سازی سے مایوس ہونے کے بعد اپنی صوبائی نشستیں چھوڑنے کا فیصلہ کر لیا، وہ قومی اسمبلی کی نشست اپنے پاس رکھیں گے اور مرکز کی سیاست میں حصہ لیں گے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ حمزہ شہباز شریف نے این اے 124 کی جیتی ہوئی نشست چھوڑنے کا فیصلہ کیا ہے، وہ لاہور کے حلقے پی پی 146 کی نشست اپنے پاس رکھیں گے۔

    دوسری طرف صدر ن لیگ شہباز شریف نے پی پی 164، اور 165 کی صوبائی نشستیں چھوڑنے کے لیے درخواست الیکشن کمیشن میں جمع کرا دی، خیال رہے کہ مسلم لیگ (ن) کی مرکزی مجلس عاملہ شہباز شریف کو قومی اسمبلی میں وزیرِ اعظم کا امیدوار نامزد کر چکی ہے۔

    مسلم لیگ ن کو بڑا جھٹکا، عابد شیرعلی کی دوبارہ گنتی کی درخواست مسترد

    شہباز شریف این اے 132کی سیٹ اپنے پاس رکھیں گے، انھوں نے این اے 249، اور این اے 3، سے بھی انتخاب لڑا تھا لیکن وہ ان حلقوں میں ہار گئے تھے۔

    ذرائع کے مطابق الیکشن کمیشن آف پاکستان نے شہباز شریف اور حمزہ شہباز کی درخواستیں موصول ہونے کی تصدیق کر دی ہے۔

  • لاہور: برکی میں قتل ہونے والے پانچ افراد کی نمازِ جنازہ پر مخالف گروپ کی فائرنگ

    لاہور: برکی میں قتل ہونے والے پانچ افراد کی نمازِ جنازہ پر مخالف گروپ کی فائرنگ

    لاہور: گزشتہ روز لاہور کے علاقے برکی کے پھلروان گاؤں میں دن دہاڑے قتل ہونے والے پانچ افراد کی نمازِ جنازہ پر مخالف گروپ نے فائرنگ کر دی، فائرنگ سے جنازہ گاہ میں بھگدڑ مچ گئی۔

    تفصیلات کے مطابق برکی میں قتل ہونے والے پانچ افراد کی نمازِ جنازہ پر مخالفین نے فائرنگ کر دی، پولیس نے جنازے پر فائرنگ کی تردید کر دی ہے، ڈی آئی جی آپریشنز کا کہنا ہے کہ فائرنگ متاثرہ خاندان کی جانب سے مخالفین کے گھروں کے سامنے ہوئی۔

    ڈی آئی جی آپریشنز نے کہا ’فائرنگ کرنے والے ملزمان کو گرفتار کیا جائے گا، تمام مقتولین کی نمازِ جنازہ ادا ہوچکی ہے، جنازے پر فائرنگ نہیں ہوئی۔‘

    دریں اثنا قتل میں ملوث ملزمان کےنام ای سی ایل میں ڈالے جانے کا مراسلہ جاری کر دیا گیا، ڈی آئی جی انویسٹی گیشن نےڈی جی امیگریشن کو سفارش بھجوا دی۔

    پولیس حکام نے لاہور کے نواحی گاؤں میں دو بھائیوں سمیت پانچ افراد کے قتل کے مقدمے میں نامزد ملزمان کے بیرون ملک فرار ہونے کا خدشہ ظاہر کر دیا ہے، ڈی جی امیگریشن کو بھجوائے گئے مراسلے کی کاپی اے آر وائی نیوز نے حاصل کرلی۔ مقدمے میں افتخار، جبار، ہیرا، ذوالفقار، جہانگیر، وقار، قدیر، لیاقت علی اور رحمت علی نامی ملزمان نامزد ہیں۔

    لاہور: زمین کے تنازع پرایک ہی خاندان کے5 افراد قتل

    واضح رہے کہ گزشتہ روز برکی میں چارہ خریدنے کے لیے ٹریکٹر ٹرالی پر جانے والے ایک ہی خاندان کے پانچ افراد کو دن دہاڑے مخالف گروپ نے فائرنگ کرکے قتل کر دیا تھا۔ قتل ہونے والوں میں دو سگے بھائی بھی شامل تھے۔

    پولیس کے مطابق برکی کے گاؤں پھلروان میں کھوٹے والا اور لاٹھیا گروپ میں پچھلے دس سال سے زمین کے تنازعے پر دشمنی چلی آرہی ہے۔ پہلے بھی ایک جھگڑے میں دونوں گروہوں سے دو دو افراد قتل ہوچکے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • نواز شریف کے پرنسپل سیکریٹری فواد حسن فواد کا نام ای سی ایل میں شامل

    نواز شریف کے پرنسپل سیکریٹری فواد حسن فواد کا نام ای سی ایل میں شامل

    لاہور: احتساب عدالت کے حکم پر آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل میں گرفتار سابق وزیرِ اعظم کے پرنسپل سیکریٹری فواد حسن فواد کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں شامل کر دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیورو نے احتساب عدالت سے درخواست کی تھی کہ سابق وزیرِ اعظم نواز شریف کے پرنسپل سیکریٹری فواد حسن فواد کا نام ای سی ایل میں ڈالا جائے۔

    احتساب عدالت نے 21 جولائی کو نیب کی درخواست پر فواد حسن فواد کا دوسری مرتبہ 14 دنوں پر مشتمل جسمانی ریمانڈ دیا تھا، جس کے اختتام پر عدالت نے ملزم کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کے احکامات جاری کر دیے۔

    خیال رہے کہ نیب کی درخواست پر احتساب عدالت دو مرتبہ فواد حسن فواد کا جسمانی ریمانڈ دے چکی ہے، آشیانہ اقبال ہاؤسنگ اسکیم میں نیب کے سوالات کے تسلی بخش جواب نہ دینے پر نیب نے انھیں 5 جولائی کو گرفتار کر لیا تھا۔

    واضح رہے کہ ملزم فواد حسن فواد نے بہ طور سیکریٹری امپلیمینٹیشن پنجاب لینڈ ڈویلپمنٹ کمپنی کے چیف ایگزیکٹو طاہر خورشید کو آشیانہ اقبال پراجیکٹ کا کنٹریکٹ معطل کرنے کے غیر قانونی احکامات جاری کیے اور سرکاری طور پر کنٹریکٹ حاصل کرنے والے چوہدری لطیف اینڈ سنز کا ٹھیکا معطل کرایا۔

    آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل ، فواد حسن فواد مزید 14روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے

    نیب کے تفتیشی افسر کے مطابق ملزم نے کاسا کمپنی کو ٹھیکا دلانے کے لیے اختیارات کا ناجائز استعمال کیا، جس کی بنا پر حکومت کو 60 لاکھ روپے جرمانہ ادا کرنا پڑا جب کہ فواد حسن فواد کی وجہ سے پراجیکٹ کی قیمت میں اربوں روپے کا اضافہ بھی ہوا۔

    ملزم فواد حسن فواد کا مؤقف ہے کہ انھوں نے کسی کمپنی کا ٹھیکا منسوخ کیا نہ کسی نئی کمپنی کو دیا، آشیانہ اقبال ٹھیکے میں بے ضابطگیوں کی وجہ سے وزیرِ اعلیٰ پنجاب کے حکم پر انکوائری کا حکم دیا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • گورنر ہاؤس پنجاب نہیں رہے گا، دوبارہ گورنر بننے کی خواہش نہیں، چوہدری سرور

    گورنر ہاؤس پنجاب نہیں رہے گا، دوبارہ گورنر بننے کی خواہش نہیں، چوہدری سرور

    لاہور: سابق گورنر پنجاب اور تحریکِ انصاف کے رہنما چوہدری محمد سرور نے کہا ہے کہ انھیں دوبارہ گورنر بننے کی خواہش نہیں ہے، ویسے بھی اب گورنر ہاؤس پنجاب نہیں رہے گا۔

    میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ وہ پہلے بھی گورنر رہ چکے ہیں، اب عمران خان نے کہا ہے کہ گورنر ہاؤس کو عوام کے لیے مختص کیا جائے گا۔

    برطانوی پارلیمنٹ کے تین بار رکن منتخب ہونے والے چوہدری محمد سرور نے پی ٹی آئی میں ہر قسم کی گروپنگ کی تردید کرتے ہوئے کہا ’پی ٹی آئی کی پوری جماعت عمران خان کے ساتھ ہے۔‘

    چوہدری سرور نے مزید کہا ’پی ٹی آئی کے پاس پنجاب میں واضح اکثریت ہے، اب زیادہ وقت انتظار نہیں کرنا پڑے گا، عمران خان جو بھی فیصلہ کریں گے پارٹی اسے قبول کرے گی۔‘

    ان کا کہنا تھا کہ تحریکِ انصاف میں فارورڈ بلاک بننے کی خبر میں کوئی صداقت نہیں، پارٹی اتحادیوں کو ساتھ لے کر چلنا چاہتی ہے، پنجاب اور مرکز میں حکومت بنانے میں کوئی پریشانی نہیں ہوگی۔

    تحریک انصاف کا چاروں صوبوں کے گورنرزکو تبدیل کرنے کا فیصلہ

    چوہدری سرور نے پارٹی پالیسی دہراتے ہوئے کہا کہ کرپٹ افراد اور پیسا باہر بھیجنے والوں کا کڑا احتساب ہوگا، کرپشن کے خلاف زیرو ٹالرنس پالیسی پر عمل کیا جائے گا، ان کا کہنا تھا پی ٹی آئی ملک میں تبدیلی چاہتی ہے اس لیے ملک کو لوٹنے والوں کے لیے یہاں کوئی جگہ نہیں۔

    واضح رہے کہ عمران خان نے ابھی گورنر پنجاب کے عہدے کے لیے کسی نام کا انتخاب نہیں کیا ہے تاہم چند ناموں پر ضرور غور کیا گیا ہے جن میں پیپلز پارٹی کے سابق وزیرِ قانون بابر اعوان ایڈووکیٹ، اسحاق خاکوانی اور اعجاز چوہدری شامل ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔