Tag: پنجاب کی خبریں

  • سرکاری اسپتال میں شادی، مریض ڈھول اور آتش بازی سے اذیت میں مبتلا

    سرکاری اسپتال میں شادی، مریض ڈھول اور آتش بازی سے اذیت میں مبتلا

    چشتیاں: بہاولپور کے شہر چشتیاں کے ایک سرکاری اسپتال کے لیب انچارج نے تمام حدیں پار کر لیں، مریضوں کا خیال نہ رکھتے ہوے بیٹے کی شادی کا پنڈال اسپتال کے اندر سجا لیا۔

    تفصیلات کے مطابق چشتیاں کے سرکاری اسپتال کو لیب انچارج نے بیٹے کی شادی کے لیے شادی ہال بنا ڈالا، اسپتال کے اندر ہی آتش بازی اور ڈھول بجوائے گئے، جن کی آوازوں سے پہلے سے تکلیف میں گھرے مریض اور بھی اذیت میں مبتلا ہو گئے۔

    تحصیل ہیڈ کوارٹرز اسپتال شادی ہال بننے کے بعد دولہے کے دوستوں نے بھی اسپتال میں خوب بھنگڑے ڈالے، اور آتش بازی کرتے رہے، جس نے مریضوں کو شدید اذیت میں مبتلا کر دیا۔

    شہریوں کی جانب سے بھی واقعے پر شدید رد عمل سامنے آیا، انھوں نے وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار سے مطالبہ کیا کہ اسپتال میں شادی کی محفل سجانے کا نوٹس لیا جائے۔

    یہ بھی پڑھیں:  سرکاری اسپتال کا ڈاکٹر ایک دن حاضری کے بعد تین دن غائب ہوتا ہے، میاں اسلم اقبال

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ وزیر اطلاعات پنجاب میاں اسلم اقبال نے کہا تھا کہ سرکاری اسپتالوں میں تعینات ڈاکٹر ایک دن حاضر ہو کر تین روز تک غائب رہتا ہے، لاہور میں صحت انصاف کارڈ کی تقسیم کے حوالے سے منعقدہ تقریب میں گفتگو کرتے ہوئے اُن کا کہنا تھا کہ غریب آدمی امید کے ساتھ سرکاری اسپتال جاتا ہے اور وہاں ڈاکٹر میسرنہیں ہوتا۔

  • خان پور: 5 اوباش نوجوانوں کی 13 سالہ یتیم لڑکی سے مبینہ اجتماعی زیادتی

    خان پور: 5 اوباش نوجوانوں کی 13 سالہ یتیم لڑکی سے مبینہ اجتماعی زیادتی

    خان پور: ضلع رحیم یار خان کی تحصیل خان پور میں 5 اوباش نوجوانوں نے 13 سالہ یتیم لڑکی کو مبینہ طور پر اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنا لیا، متاثرہ لڑکی انصاف کے لیے در در کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہو گئی۔

    تفصیلات کے مطابق خان پور سے اے آر وائی نیوز کے نمائندے فیاض بلوچ نے رپورٹ دی ہے کہ یتیم لڑکی مبینہ اجتماعی زیادتی کا شکار بننے کے بعد انصاف کی منتظر ہے۔

    متاثرہ لڑکی خان پور کے علاقے بستی دھکڑاں غریب آباد کی رہایشی ہے، چھٹی کلاس کی طالبہ 13 سالہ یتیم لڑکی زارا سعید اسکول سے واپسی پر اپنا ہوم ورک مکمل کرنے کے بعد گھر کے کام کاج میں بھی اپنی بیوہ ماں کا ہاتھ بٹاتی تھی۔

    علاقے کے رہایشی 5 افراد نے یتیم بچی زارا کو مبینہ طور پر جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا جس کے بعد غریب فیملی کی ہنستی مسکراتی زندگی میں طوفان برپا ہو گیا۔

    تازہ ترین:  سکھر: پیش امام کی بچی سے زیادتی کی تصدیق ہو گئی، عدالت میں پیش

    متاثرہ خاندان نے انصاف کے حصول کے لیے مقامی پولیس سے رابطہ کیا تو با اثر ملزمان نے گینگ ریپ کے مقدمے کو اغوا کی کوشش کے مقدمے میں تبدیل کروا دیا جس کے باعث یتیم بچی کو انصاف ملتا نظر نہیں آ رہا۔

    اجتماعی زیادتی کا نشانہ بننے والی یتیم بیٹی کی بیوہ ماں نے حکمرانوں سے انصاف کی فراہمی کا مطالبہ کر دیا ہے۔

    واضح رہے کہ صوبہ سندھ کے شہر سکھر کے علاقے پنو عاقل میں بھی ایک مسجد کے پیش امام نے بچی کے ساتھ جنسی زیادتی کی، جسے گرفتار کر لیا گیا ہے، آج اس افسوس ناک واقعے کی تصدیق بھی ہو گئی۔

  • شہباز شریف کا نواز شریف کی ضمانت منظور ہونے پر اظہار تشکر

    شہباز شریف کا نواز شریف کی ضمانت منظور ہونے پر اظہار تشکر

    اسلام آباد: پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر میاں شہباز شریف نے اپنے بڑے بھائی نواز شریف کی اسلام آباد ہائی کورٹ سے عبوری ضمانت منظور ہونے اللہ کا شکر ادا کیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ نے العزیزیہ کیس میں سابق وزیر اعظم میاں نواز شریف کی طبی بنیادوں پر عبوری ضمانت منظور کر لی ہے، شہباز شریف نے کہا کہ ضمانت ہونے پر میں اللہ کا شکر ادا کرتا ہوں، نواز شریف کو عوام کی دعاؤں کی ضرور ت ہے۔

    انھوں نے کہا کہ اب یہی دعا ہے کہ نواز شریف کی صحت خطرے سے باہر آ جائے، وہ پاکستان اور قوم کے لیے قیمتی اثاثہ ہیں، نواز شریف پاکستان کی خدمت اور ترقی کی علامت ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  اسلام آباد ہائی کورٹ نے نواز شریف کی ضمانت منظور کر لی

    خیال رہے کہ آج ہائی کورٹ نے العزیزیہ کیس میں سابق وزیر اعظم میاں نواز شریف کی طبی بنیادوں پر عبوری ضمانت منظور کر لی، عدالت کا کہنا تھا کہ انسانی بنیادوں پر منگل تک سزا معطلی اور درخواست ضمانت منظور کی گئی ہے۔

    عدالت نے فیصلے سے قبل کہا تھا کہ وفاقی وزیر داخلہ جامع رپورٹ دے، حکومت نے آئینی اختیارات استعمال نہیں کیے، حکومتیں ذمہ داری ادا کر رہی ہیں نہ ذمہ داری لے رہی ہیں، ماضی کے فیصلوں میں سزا یافتہ قیدیوں پر اصول وضع کر چکے ہیں، آج حکومتوں سے پوچھا گیا کہ عدالتی فیصلے پر کس حد تک عمل کیا گیا، تاہم وفاقی اور صوبائی حکومتیں واضح جواب نہیں دے سکیں۔

  • لاہور محکمہ جیل خانہ جات نے اہل کاروں کی چھٹی پر پابندی لگا دی

    لاہور محکمہ جیل خانہ جات نے اہل کاروں کی چھٹی پر پابندی لگا دی

    لاہور: محکمہ جیل خانہ جات نے اہل کاروں کی چھٹی پر پابندی لگا دی ہے، ذرایع کا کہنا ہے کہ آئی جی جیل خانہ جات نے اس سلسلے میں احکامات جاری کر دیے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق آئی جی جیل خانہ جات لاہور نے اہل کاروں کی چھٹی پر پابندی لگاتے ہوئے احکامات جاری کیے ہیں کہ ممکنہ احتجاجی مظاہروں سے نمٹنے کے لیے اہل کار تیار رہیں۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ محکمہ جیل خانہ جات کی جانب سے مذہبی جماعتوں کے اسلام آباد دھرنے کے امکان کے پیش نظر اہل کاروں کی چھٹی پر پابندی کا حکم جاری کیا گیا ہے۔

    خیال رہے کہ جے یو آئی کے آزادی مارچ کے سلسلے میں امن و امان کو برقرار رکھنے کے لیے خیبر پختون خوا حکومت بھی متحرک ہے، پشاور جی ٹی روڈ پر مختلف مقاما ت پر رکاوٹیں کھڑی کی جائیں گی، اٹک کے بعد پشاور میں بھی مختلف شاہراہوں پر کنٹینرز پہنچا دیے گئے ہیں۔

    جی ٹی روڈ کو مختلف مقامات پر بند کرنے کے لیے پولیس نے کنٹینرز پہنچائے تھے، بتایا گیا کہ تاروجبہ، لالا کلے سمیت جی ٹی روڈ کو مختلف مقامات پر بند کیا جائے گا، جی ٹی روڈ پر پولیس کی بھاری نفری بھی تعینات ہوگی۔

    ادھر سوات میں بھی پولیس نے آزادی مارچ کے سلسلے میں تیاریاں کر لی ہیں، وزیر اعلیٰ محمود خان کے آبائی علاقے مٹہ میں کنٹینرز پہنچائے جا چکے ہیں، ذرایع کا کہنا تھا کہ وزیر اعلیٰ ہاؤس کی طرف جانے والے راستے کنٹینرز سے بند کر دیے گئے ہیں۔

  • مریم نواز کو والد کے پاس اسپتال میں رہنے کی اجازت مل گئی

    مریم نواز کو والد کے پاس اسپتال میں رہنے کی اجازت مل گئی

    لاہور: وزیر اعظم عمران خان کا بڑا فیصلہ سامنے آ گیا ہے، مریم نواز کو والد کے پاس اسپتال میں رہنے کی اجازت دے دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم کی ہدایت پر حکومت نے مریم نواز کو اپنے والد نواز شریف کے پاس سروسز اسپتال میں رہنے کی اجازت دے دی ہے، کہا گیا ہے کہ مریم نواز اسپتال میں رہ کر والد کی دیکھ بھال کر سکتی ہیں۔

    وزیر اعظم عمران خان کی خصوصی ہدایت سے پنجاب حکومت کو آگاہ کر دیا گیا، گورنر پنجاب کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم نے مریم کی منتقلی کے لیے قانونی تقاضے پورے کرنے کی ہدایت جاری کر دی ہے۔

    معاون خصوصی نعیم الحق کے مطابق وزیر اعظم نے کہا مریم نواز کو اپنے والد کے پاس ہونا چاہیے، انھوں نے ہدایت کی ہے کہ مریم کو نواز شریف کے پاس پہنچایا جائے۔

    یہ بھی پڑھیں:  مریم نواز اسپتال سے کوٹ لکھپت جیل منتقل

    ذرایع کا کہنا ہے کہ مریم نواز کو والد کے وارڈ میں ہی کمرا دیا جائے گا، انھیں نواز شریف کے سامنے والا کمرہ دیا جا سکتا ہے۔

    خیال رہے کہ اس سے قبل سابق وزیر اعظم کی صاحب زادی مریم نواز کو طبعیت بہتر ہونے پر سروسز اسپتال سے کوٹ لکھپت جیل منتقل کر دیا گیا تھا، مریم نواز کی گزشتہ رات والد سے ملاقات کے دوران طبعیت ناساز ہو گئی تھی جس کے بعد انھیں سروسز اسپتال میں ہی داخل کیا گیا تھا۔

    بتایا گیا کہ اینگزائٹی اٹیک سے مریم نواز کا رنگ پیلا پڑ گیا تھا، دل کی دھڑکن تیز اور پسینے آنے لگے تھے، جس کے بعد مختلف ٹیسٹ اور ای سی جی کی گئی جو کہ نارمل آئی۔

  • میگا کٹ لگنے کے بعد نواز شریف کے پلیٹ لیٹس مزید بڑھ گئے، ملاقاتیوں کا تانتا بندھ گیا

    میگا کٹ لگنے کے بعد نواز شریف کے پلیٹ لیٹس مزید بڑھ گئے، ملاقاتیوں کا تانتا بندھ گیا

    لاہور: نواز شریف کی طبیعت میں تیزی سے بہتری آ رہی ہے، میگا کٹ لگنے کے بعد کی رپورٹ اے آر وائی نیوز نے حاصل کر لی، میگا کٹ لگنے کے بعد نواز شریف کے پلیٹ لیٹس 24 ہزار 900 ہو گئے۔

    تفصیلات کے مطابق نواز شریف کے دوبارہ بلڈ ٹیسٹ 8:19 منٹ پر کرائے گئے، ان کے پلیٹ لیٹس 2 ہزار تک کم ہو گئے تھے جس کے بعد میگا کٹ لگائی گئی، ذرایع کا کہنا ہے کہ نواز شریف کے پلیٹ لیٹس میں بتدریج اضافہ ہوتا رہے گا۔

    دوسری طرف نواز شریف کے پلیٹ لیٹس کم ہونے کی اصل وجہ بھی سامنے آ گئی ہے، اے آر وائی نیوز کے مطابق ڈرگ انڈیوس تھرمبو سائٹو پینیا پلیٹ لیٹس کم ہونے کی وجہ ہے، نواز شریف کے پلیٹ لیٹس ڈینگی بخار کی وجہ سے کم نہیں ہوئے تھے، ذرایع نے بتایا کہ پلیٹ لیٹس کم ہونے کی وجہ خون پتلا کرنے والی ادویات بنی۔

    وجہ معلوم ہونے کے بعد نواز شریف کی ادویات میں خون پتلا کرنے والی دوا کو بند کر دیا گیا ہے، بتایا گیا کہ خون پتلا کرنے والی ادویات کا اثر ادویات بند کرنے کے بعد 7 دن تک رہتا ہے۔

    ادھر ذرایع نے کہا ہے کہ سروسز اسپتال میں نواز شریف سے ملاقاتیوں کا تانتا بندھا رہا، ملاقاتیوں میں جنید صفدر، راحیل، مہرالنسا، عطا تارڑ اور آصف کرمانی شامل تھے، نواز شریف کے ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان بھی کل سے ساتھ موجود ہیں، مریم نواز کی دونوں بیٹیاں 2 بجے سے شام 6 بجے تک ساتھ موجود رہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  نواز شریف سروسز اسپتال میں زیرعلاج ، وی آئی پی کمرہ نیب کی سب جیل قرار

    ذرایع کا یہ بھی کہنا ہے کہ سروسز اسپتال منتقلی کے وقت شہباز شریف بھی نواز شریف کے ساتھ تھے، انھوں نے نواز شریف کی 3 مرتبہ عیادت کی، شہباز شریف نے اپنے بڑے بھائی کی صحت سے متعلق ٹویٹ بھی کیا، جس میں انھوں نے لکھا کہ وہ نواز شریف کی صحت سے متعلق پریشان ہیں، ان کی تیزی سے خراب ہوتی صحت پریشان کن ہے، صحت کے لیے قوم سے دعاؤں کی اپیل ہے۔

    قبل ازیں، شہباز شریف جب نواز شریف کی عیادت کے لیے سروسز اسپتال پہنچے تو کارکنوں نے شہباز شریف کی گاڑی روک کر نعرے بازی کی، کارکنوں نے اسپتال میں داخل ہونے کی بھی کوشش کی، شہباز شریف 45 منٹ تک نواز شریف سے ملاقات کے بعد روانہ ہوئے۔

  • نواز شریف کے پلیٹ لیٹس سیلز میں بہتری آنا شروع

    نواز شریف کے پلیٹ لیٹس سیلز میں بہتری آنا شروع

    لاہور: سابق وزیر اعظم نواز شریف کے پلیٹ لیٹس سیلز میں بہتری آنا شروع ہو گئی ہے، ذرایع کا کہنا ہے کہ نواز شریف کو پلیٹ لیٹس سیل کی 2 میگا کٹ لگا دی گئی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان کی دواؤں کی وجہ سے نواز شریف کے پلیٹ لیٹس کم ہوئے تھے، اب پلیٹ لیٹس کٹ لگائے جانے کے بعد ان کی حالت بہتر ہونے لگی ہے۔

    ایک میگا کٹ لگانے سے 8 سے 10 ہزار وائٹ سیلز بڑھتے ہیں، ذرایع نے بتایا کہ نواز شریف کے وائٹ سیلز کی تعداد اب 20 ہزار کے لگ بھگ ہے، دوبارہ سی بی سی ٹیسٹ میگا کٹ لگانے کے ایک گھنٹے بعد کیا جائے گا۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ نواز شریف کو تیسری میگا کٹ رات کو لگائی جائے گی، ن لیگی رہنما کو اب بخار بھی نہیں اور حالت خطرے سے باہر ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  نواز شریف سروسز اسپتال میں زیرعلاج ، وی آئی پی کمرہ نیب کی سب جیل قرار

    واضح رہے کہ نیب ترجمان نے کہا تھا نواز شریف کی طبیعت ان کے ذاتی معالج کی دواؤں کی وجہ سے خراب ہوئی تھی، جس پر ان کا ڈینگی ٹیسٹ کرایا گیا جو نیگیٹو آیا، اب ان کی حالت خطرے سے باہر ہے۔

    ترجمان نیب کے مطابق نواز شریف کی دیکھ بھال کے لیے 24 گھنٹے ڈاکٹرز کی ٹیم مقرر کر دی گئی ہے، لہٰذا نواز شریف کے ذاتی معالج کو رسائی نہ دینے کی خبر غلط ہے۔

    خیال رہے کہ سابق وزیر اعظم سروسز اسپتال میں زیر علاج ہیں، اسپتال کے وی آئی پی کمرے کو ان کے لیے سَب جیل قرار دیا گیا ہے، نواز شریف سے ڈاکٹرز کے سوا کسی کو ملاقات کی اجازت نہیں۔

  • لاہور: گلے پر ڈور پھرنے سے نوجوان جاں بحق، پولیس حدود کا تنازع

    لاہور: گلے پر ڈور پھرنے سے نوجوان جاں بحق، پولیس حدود کا تنازع

    لاہور: پتنگ بازی کے دوران ساندہ کے علاقے میں گلے پر ڈور پھرنے سے موٹر سائیکل سوار جاں بحق ہو گیا، وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے واقعے کا نوٹس لے کر رپورٹ طلب کر لی۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب کے شہر لاہور میں قاتل ڈور نے ایک اور شہری کی جان لے لی، نوجوان موٹر سائیکل پر جا رہا تھا کہ پتنگ کی ڈور گلے پر پھرنے سے وہ جاں بحق ہو گیا۔

    ڈی آئی جی آپریشنز نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے ایس پی اقبال ٹاؤن سے رپورٹ طلب کی، جب کہ وزیر اعلیٰ پنجاب نے بھی نوجوان کی ہلاکت کا نوٹس لیا اور واقعے پر اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا کہ واقعے کی تحقیقات کر کے غفلت کے ذمہ داروں کا تعین کیا جائے۔

    وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ پابندی کے باوجود پتنگ بازی کا واقعہ نا قابل برداشت ہے، پتنگ بازی پر پابندی کے قانون پر سختی سے عمل درآمد یقینی بنایا جائے۔ وزیر اعلیٰ نے جاں بحق نوجوان کے خاندان سے دلی ہم دردی کا بھی اظہار کیا۔

    ادھر گردن پر ڈور پھرنے سے نوجوان کی ہلاکت کے واقعے پر پولیس حدود کا تنازع بھی کھڑا ہوا، پولیس کا کہنا تھا کہ نوجوان کی گردن پر رومال سے ثابت ہوتا ہے کہ ڈور کہیں اور پھری، زخمی حالت میں آنے والا موٹر سائیکل سوار ساندہ میں گر کر جاں بحق ہوا۔

    بعد ازاں دونوں علاقوں کے ایس پیز کے درمیان حدود کے تعین پر جھگڑا ختم ہوا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ رواں سال پتنگ بازی ایکٹ کی خلاف ورزی پر 2189 مقدمات درج کیے جا چکے ہیں۔

  • اوکاڑہ: بچوں کو لٹکا کر بد ترین تشدد کرنے والا چچا گرفتار

    اوکاڑہ: بچوں کو لٹکا کر بد ترین تشدد کرنے والا چچا گرفتار

    اوکاڑہ: بچوں کو لٹکا کر بد ترین تشدد کرنے والے بے رحم چچا کو پولیس نے گرفتار کر لیا، پولیس نے کارروائی بچوں پر تشدد کی ویڈیو وائرل ہونے کے بعد کی۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب کے شہر اوکاڑہ میں ماں سے ملنے جانے کی زد کرنے پر چچا یعقوب نے بھتیجوں کو بد ترین تشدد کا نشانہ بنایا، ایک بچے کو کپڑے سے باندھ کر لٹکایا اور چپلوں اس کی پٹائی کی۔

    چچا کے بچوں پر تشدد کی ویڈیو منظر عام پر آئی تو ڈی پی او جہانزیب نذیر خان نے نوٹس لے کر ملزم کو گرفتار کر لیا، ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ بچے روتے رہے لیکن ظالم چچا نے ایک نہ سنی۔ بتایا گیا ہے کہ بچوں کی ماں ناراض ہو کر میکے چلی گئی تھی اور بچوں کو ان کے چچا کے گھر پر چھوڑ دیا تھا۔

    ڈی پی او اوکاڑہ نے میڈیا کو بتایا کہ بچوں پر تشدد کرنے والے شخص کو گرفتار کر لیا گیا ہے، بچوں کو ان کے ہمسائے نے تشدد کا نشانہ بنایا تھا، ملزم کو عدالت میں پیش کیا جائے گا، واقعہ چند روز پہلے کا ہے، فوٹیج آج ملی جس پر کارروائی کی گئی۔

    https://www.facebook.com/arynewsasia/videos/1005857239765670/

    ادھر بچوں پر تشدد کا واقعہ سامنے آنے پر وزیر اعلیٰ پنجاب کی ہدایت پر ڈپٹی کمشنر اوکاڑہ نے بچوں کے گاؤں جا کر بچوں اور ان کے والدین سے ملاقات کی، جہاں ڈپٹی کمشنر نے واقعے کی تفصیلات معلوم کیں اور بچوں کی دل جوئی کرتے ہوئے ان سے ہم دردی کا اظہار کیا۔

    ڈپٹی کمشنر کا کہنا تھا وزیر اعلیٰ پنجاب کی ہدایت پر بچوں کا طبی معائنہ کرایا جائے گا، بچوں کی تعلیم اور علاج معالجے کے لیے بھی حکومت ہر ممکن مدد کرے گی، وزیر اعلیٰ کی ہدایت پر بچوں کو اوکاڑہ کے اسکول میں بھی داخل کرائیں گے، اور ان کی بیمار والدہ کا علاج بھی کرایا جائے گا، والد کو بھی سرکاری ملازمت دی جائے گی۔

    ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ تشدد کا ذمہ دار قانون کے تحت سزا سے نہیں بچ پائے گا۔ انھوں نے بچوں کو نئے کپڑے بھی دیے۔

    ملزم کا بیان

    بچوں پر تشدد کرنے والے ملزم نے اعتراف جرم کر لیا، میڈیا کے سامنے بیان دیتے ہوئے ملزم نے کہا کہ وہ اپنے کیے پر شرمندہ ہے، ایک بار معافی مل جائے تو پھر ساری زندگی ایسا دوبارہ نہیں کروں گا، بھتیجوں کو ماں کے پاس جانے کی ضد کرنے پر مارا تھا۔

    پولیس کے تفتیشی افسر کا کہنا ہے کہ ملزم بچوں کا قریبی عزیز ہے، اس کے خلاف مقدمہ پولیس کی مدعیت میں درج کر لیا گیا ہے، ملزم نے پولیس کے سامنے بھی اعتراف جرم کر لیا ہے۔

  • صلاح الدین قتل: والد نے معافی نامہ جمع کرا دیا، عدالت نے والدہ کو بھی طلب کر لیا

    صلاح الدین قتل: والد نے معافی نامہ جمع کرا دیا، عدالت نے والدہ کو بھی طلب کر لیا

    رحیم یار خان: پولیس تشدد سے ذہنی طور پر معذور شخص صلاح الدین کی ہلاکت والے کیس میں مقتول کے والد افضال نے معافی نامہ عدالت میں جمع کرا دیا۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز صلاح الدین کے والد نے بیٹے کی موت کے لیے ذمہ دار تینوں اہل کاروں کو معاف کر دیا تھا، آج انھوں نے باقاعدہ طور پر معافی نامہ عدالت میں جمع کرا دیا۔

    اے آر وائی نیوز کے نمایندے کے مطابق عدالت نے 22 اکتوبر کو دوبارہ سماعت مقرر کر دی ہے، عدالت نے صلاح الدین کی والدہ کو بھی پیش کرنے کا حکم دے دیا ہے، ملزمان کی عبوری ضمانت میں 22 اکتوبر تک کی بھی توسیع کر دی گئی۔

    یاد رہے کہ مقتول کے والد نے حکومت کے سامنے تین مطالبات پیش کیے تھے جن میں سے دو تسلیم کر لیے جانے کے بعد انھوں نے قتل کے لیے ذمہ دار اہل کاروں کو معاف کر دیا تھا، صلاح الدین کے والد نے گاؤں کی سڑک اور گیس کی فوری فراہمی کا مطالبہ کیا تھا جنھیں منظور کیا گیا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  صلاح الدین قتل، والد نے تینوں‌ اہلکاروں‌ کو معاف کردیا

    گزشتہ روز مدعی محمد افضل اور پولیس اہل کاروں کے درمیان صلح نامہ موضع گورالی کی مسجد میں ہوا جس کے بعد انھوں نے مقدمہ واپس لینے کا اعلان کیا، ان کا کہنا تھا کہ انھوں نے بیٹے کے قاتلوں کو اللہ کی رضا کے لیے معاف کر دیا۔

    یاد رہے صلاح الدین نامی شخص کو مبینہ طور پر بینک کے اے ٹی ایم سے پھنسے ہوئے کارڈ چرانے کے جرم میں پولیس نے حراست میں لیا تھا، اس دوران نوجوان کی موت ہو گئی، پوسٹ مارٹم رپورٹ میں صلاح الدین پر تشدد کا انکشاف ہوا۔