Tag: پنجاب کی جیلوں

  • پنجاب کی جیلوں میں وی وی آئی پی ملاقاتیں منشیات سپلائی کا سبب بننے لگیں

    پنجاب کی جیلوں میں وی وی آئی پی ملاقاتیں منشیات سپلائی کا سبب بننے لگیں

    لاہور : پنجاب کی جیلوں میں سپرنٹنڈنٹس کی جانب سے منشیات کے قیدیوں سے ملاقاتوں کے دوران منشیات اور نشہ آور اشیا کی سپلائی کا انکشاف سامنے آیا۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب کی جیلوں میں وی وی آئی پی ملاقاتیں منشیات سپلائی کا سبب بننےلگیں ، سپرنٹنڈنٹس کی جانب سے منشیات کے قیدیوں سے ڈیوڑھی میں ملاقاتیں ہوئیں۔

    ان ملاقاتوں کے دوران منشیات اور نشہ آور اشیا کی سپلائی کا انکشاف ہوا، آئی جی جیل کے خط نے جیلوں میں منشیات کی اسمگلنگ کا بھانڈا پھوڑ دیا۔

    جیلوں میں ایڈمن بلاک میں منشیات کے قیدیوں کی ملاقاتوں پر پابندی عائد کردی، مراسلے میں کہا کہ منشیات فروش جیلوں میں مختلف ذرائع سے منشیات اسمگلنگ میں سرگرم ہیں، منشیات کےمقدمات کےقیدیوں کی ایڈمن بلاک میں ملاقاتیں نہیں کرائی جائیں گی۔

    آئی جی جیل کی ہدایت پرعملدرآمدنہ کرانے پر افسران کیخلاف پیڈا ایکٹ کے تحت کارروائی کا حکم دیا گیاہے۔

  • پنجاب کی جیلوں کے قیدیوں نے بانی پی ٹی آئی والی سہولتیں مانگ لیں

    پنجاب کی جیلوں کے قیدیوں نے بانی پی ٹی آئی والی سہولتیں مانگ لیں

    لاہور : پنجاب کی جیلوں میں قیدیوں نے بانی پی ٹی آئی والی سہولتیں مانگ لیں اور سیاسی قیدیوں کو قانون سے بالا سہولتوں پر اعتراض اٹھایا۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب کی جیلوں میں قید ملزمان نے جیل انتظامیہ سے بانی پی ٹی آئی والی سہولتوں کا مطالبہ کردیا۔

    اس سلسلے میں ایڈووکیٹ جنرل کوخط لکھ دیا گیا، جس میں آئی جی جیل خانہ جات سے قیدیوں نے مزید سہولتوں کا مطالبہ کیا ہے۔

    خط ملزمان کی درخواست کیساتھ آئی جی پنجاب کی وساطت سے ایڈووکیٹ جنرل کو بھجوایا گیا۔

    خط میں کہا گیا کہ بانی پی ٹی آئی کو ایک روز میں اپنے وکلا کیساتھ 6بارملاقات کی سہولت میسر ہے، عدالتی حکم کے مطابق بانی پی ٹی آئی کو بےشمار سہولتیں فراہم کی گئیں۔

    ملزمان کا کہنا تھا کہ قانون سے زائد سہولتیں سب پریزن رولز 1978 کی کھلم کھلاخلاف ورزی ہے، بانی پی ٹی آئی کواڈیالہ ججیل میں حاصل مراعات اور سہولتوں پر نظرثانی کی جائے۔

    خط میں کہا گیا ہے کہ بانی پی ٹی آئی جیسی سہولتیں اورمراعات ہمیں بھی دی جائیں۔

    قیدیوں نے بانی پی ٹی آئی،شاہ محمود ودیگر سیاسی قیدیوں کو قانون سے بالا سہولتوں پر اعتراض اٹھایا ، بانی پی ٹی آئی کیلئے 6 بیرکس مختص،اسپیشل خوراک اور ایکسرسائزمشین پر اعتراض کیا گیا۔

  • جیلوں میں  قیدی 3 ماہ بعد اپنے پیاروں سے ملاقات کر سکیں گے

    جیلوں میں قیدی 3 ماہ بعد اپنے پیاروں سے ملاقات کر سکیں گے

    لاہور : پنجاب کی جیلوں کے قیدیوں اوران کے اہلخانہ کے لئے خوشخبری آگئی ، قیدی تین ماہ بعد اپنے پیاروں سے ملاقات کر سکیں گے، 15 دن میں ایک بار ملاقات کی اجازت ہوگی ۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور میں آئی جی جیل خانہ جات پنجاب کی زیر صدارت اجلاس منعقد کیا گیا، جس میں تمام ضلعوں کے ڈی آئی جیز جیل خانہ جات نے شرکت کی اور اپنے اپنے ریجن کی جیلوں کے سیکیورٹی امور اور مجموعی صورتحال پر آئی جی جیل خانہ جات کو بریفننگ دی۔

    اجلاس میں ایس او پیز کے مطابق قیدیوں کو اہلخانہ سے ملاقات کی اجازت دے دی گئی، ملاقاتی کے لئے ماسک پہننا اور بخار چیک کروانا ضروری ہوگا، 15 دن میں ایک بار ملاقات کی اجازت ہوگی جبکہ 6 فٹ کے سماجی فاصلے کی پابندی بھی ضروری رکھی گئی ہے۔

    اعلی سطحی اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ قیدیوں کو بہترین خوراک مہیا کی جائے گی اور کنٹین کا سامان قیدیوں کو مارکیٹ ریٹ پر دستیاب ہوگا، جیلوں میں مزید واشرومز کی تعمیر کی جائے اور صفائی کے نظام کو بہتر بنایا جائے۔

    یاد رہے محکمہ داخلہ پنجاب نے جیلوں میں بڑھتے کورونا کیسز کی روک تھام کے پیش نظر  ملاقاتوں پر پابندی عائد کی تھی۔

    خیال رہے  پاکستان میں چوبیس گھنٹےکےدوران کوروناوائرس سےمزید 77 افرادانتقال کرگئے،اب تک مرنے والوں کی تعداد 4ہزار 839 ہوگئی ہے جبکہ 2 لاکھ 34ہزار509 متاثر ہیں۔

  • پنجاب کی 4 جیلوں میں 89 قیدیوں میں کرونا کی تصدیق

    پنجاب کی 4 جیلوں میں 89 قیدیوں میں کرونا کی تصدیق

    لاہور: محکمہ جیل خانہ جات کا کہنا ہے کہ پنجاب کی 4 جیلوں میں 89 قیدیوں میں کرونا وائرس کی تصدیق ہو گئی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق صوبائی جیل حکام نے کہا ہے کہ پنجاب کی چار جیلوں میں نواسی قیدیوں کو کرونا وائرس لاحق ہو گیا ہے، سب سے زیادہ کیمپ جیل لاہور کے قیدیوں میں وائرس کی تصدیق ہوئی ہے، جن کی تعداد 59 ہے۔

    جیل حکام کے مطابق سیالکوٹ جیل میں 14 قیدیوں میں کرونا کی تصدیق ہوئی ہے، گوجرانوالہ جیل میں 7، ڈیرہ غازی خان جیل میں 9 قیدیوں کی رپورٹ مثبت آئی ہے۔

    بتایا گیا کہ کیمپ جیل لاہور میں مجموعی طور پر 527 قیدیوں کے ٹیسٹ کرائے گئے تھے جن میں سے 438 قیدیوں کی رپورٹ موصول ہو چکی ہے، ان میں سے 59 کی رپورٹس مثبت آئی ہیں، جب کہ 379 قیدیوں کی کرونا ٹیسٹ رپورٹ منفی آئی، ابھی 89 قیدیوں کی کرونا ٹیسٹ رپورٹ آنا باقی ہے۔

    ملک بھر کی جیلوں میں گنجائش سے زیادہ قیدی موجود ہیں، وزارت انسانی حقوق

    جیل حکام نے بتایا کہ کیمپ جیل سے 1500 قیدیوں کو دوسری جیلوں میں منتقل کیا گیا، 800 قیدیوں کو حافظ آباد جیل، 700 کو لودھراں جیل منتقل کیا جا چکا ہے۔ خیال رہے کہ کیمپ جیل میں 21 مارچ کو پہلے قیدی میں کرونا وائرس کی تصدیق ہوئی تھی، کرونا میں مبتلا قیدی اٹلی سے لاہور آیا اور منشیات کے مقدمے میں گرفتار ہو کر جیل پہنچا تھا۔

    یاد رہے کہ 5 اپریل کو وزارت انسانی حقوق نے کرونا وبا پر اقدامات کی رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرتے ہوئے تھا کہ ملک بھر کی جیلوں میں گنجائش سے زیادہ قیدی موجود ہیں، پنجاب کی 41 جیلوں میں گنجائش 32 ہزار 470 قیدیوں کی ہے لیکن وہاں 45 ہزار 324 قیدی موجود ہیں۔

  • پنجاب کی جیلوں میں وی آئی پی کلاس کی سہولت ختم کرنے پر غور

    پنجاب کی جیلوں میں وی آئی پی کلاس کی سہولت ختم کرنے پر غور

    لاہور : پنجاب کی جیلوں میں وی آئی پی کلاس ختم کرنے پر غور شروع کر دیا گیا ہے، وزیر قانون جیلوں میں وی آئی پی کلاس ختم کرنے کے حوالے سے آئندہ ہفتے محکمہ داخلہ اور آئی جی جیل خانہ جات کے ساتھ مشاورت کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت پنجاب نے صوبے کی جیلوں میں وی آئی پی کلاس کی سہولت ختم کرنے پر سنجیدگی سے غور شروع کردیا ، وزیر قانون راجہ بشارت اس حوالے سے آئندہ ہفتے محکمہ داخلہ اور آئی جی جیل خانہ جات کے ساتھ مشاورت کریں گے۔

    ذرائع کے مطابق آئی جی جیل خانہ جات کی جانب سے مخلتف تجاویز پیش کی جائیں گی ، پاکستان کی تاریخ میں جیل میں قید سیاسی رہنماؤں کو بی کلاس کی سہولت فراہم کی جاتی رہی ہے۔

    سابق وزیر اعظم نواز شریف کو بھی حکومت کی جانب سے جیل میں بی کلاس کی سہولت دی گئی ہے، بی کلاس کے قیدی کو بیرک میں ٹی وی، کرسی، میز، بستر اور اخبار سمیت جیل میں گھر کے کھانے کی سہولت میسر ہوتی ہے۔

    جیل مینوئل کے مطابق قیدیوں کو ناشتے میں ایک پراٹھا اور چائے فراہم کی جاتی ہے۔ دوپہر اور رات کے کھانے میں چھ روز گوشت اور ایک دن سبزی کے ساتھ دو روٹیاں فراہم کی جاتی ہیں۔

    خیال رہے نواز شریف کیلئے ان کے گھر سے کھانا منگوانے کی سہولت واپس لینے کا فیصلہ کیا گیا ہے، اس سلسلے میں حکومت پنجاب کی جانب سے آئندہ چند روز میں حکم نامہ جاری کردیا جائے گا۔