Tag: پنجاب کے اسپتال

  • تشویشناک صورتحال ، پنجاب  کے اسپتال  ڈینگی کے  مریضوں  سے بھر گئے

    تشویشناک صورتحال ، پنجاب کے اسپتال ڈینگی کے مریضوں سے بھر گئے

    لاہور : محکمہ صحت پنجاب نے ڈینگی کے بڑھتے ہوئے کیسز ٹیچنگ اسپتالوں میں ڈینگی کے مریضوں کے لئے بیڈز بڑھا دیئے۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب میں ڈینگی مریضوں کی تعداد میں خطرناک اضافہ کے ساتھ ہی اسپتال بھر گئے ،محکمہ صحت پنجاب نے صورتحال کے پیش نظر ٹیچنگ اسپتالوں میں ڈینگی کے مریضوں کے لئے 403 بیڈز مزید بڑھا دیئے۔

    سیکرٹری صحت ڈاکٹر احمد جاوید قاضی کا کہنا ہے کہ دیگر شہروں میں ٹیچنگ ہسپتالوں میں بھی 246 بیڈز کا اضافہ کیا گیا ہے ، ڈینگی کے بڑھتے ہوئے کیسز کو مد نظر رکھ یہ فیصلہ کیا گیا ہے۔

    ڈاکٹر احمد جاوید قاضی نے مزید کہا بیڈز میں اضافہ سے لاہور کے ٹیچنگ اسپتالوں میں ڈینگی کےلئے ٹوٹل بیڈز 1560 ہوگئے ہیں۔

    خیال رہے گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران پنجاب میں ڈینگی کیسز کی تعداد میں ریکارڈ اضافہ ہوا اور 508 کیسز رپورٹ ہوئے، جس میں سے
    373 مریضوں کا تعلق لاہور سے ہے۔

    رواں سال اب تک ڈینگی کے 5 ہزار 709 کیسز سامنے آچکے ہیں جبکہ ڈینگی سے 18 اموات ہو چکی ہیں۔

  • میو اسپتال میں کرونا سے متعلق خریداری کی تحقیقات کا آغاز

    میو اسپتال میں کرونا سے متعلق خریداری کی تحقیقات کا آغاز

    لاہور: قومی احتساب بیورو (نیب) نے میو اسپتال میں کرونا سے متعلق خریداری کی تحقیقات کا آغاز کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق نیب نے لاہور کے میو اسپتال میں کرونا وبا کے سلسلے میں کی جانے والی خریداری کی جانچ پڑتال شروع کر دی، نیب نے تمام ریکارڈ طلب کر لیا۔

    نیب نے سیکریٹری ہیلتھ نبیل اعوان کو ایک خط لکھ کر کہا ہے کہ ماسک، گلوز، حفاظتی کٹس کی خریداری کا تمام ریکارڈ دیا جائے نیب کو فراہم کیا جائے۔

    نیب نے سیکریٹری ہیلتھ سے میو اسپتال میں کرونا کے لیے مختص فنڈ اور اس کے استعمال کا ریکارڈ بھی طلب کر لیا ہے، نیب کا کہنا تھا کہ جتنی خریداری ہوئی ہے اس کے لیے دیے جانے والے اشتہار اور ٹینڈرز کا بھی ریکارڈ دیا جائے۔

    میواسپتال لاہور کے 12 ہیلتھ پروفیشنلز کورونا میں مبتلا

    نیب نے ٹھیکے داروں اور کنٹریکٹ دینے والے افسران کی فہرست بھی طلب کر لی ہے۔

    یاد رہے کہ اکتوبر میں ملتان کے نشتر میڈیکل یونی ورسٹی و اسپتال میں بھی کروڑوں کی کرپشن کا انکشاف ہوا تھا، جس پر ڈی جی اینٹی کرپشن کی ہدایت پر ڈائریکٹر ملتان نے انکوائری کمیٹی تشکیل دے دی تھی، کمیٹی کو 15 دن میں رپورٹ مرتب کر کے جمع کرانے کی ہدایت کی گئی تھی۔

    اس سے ایک ہفتہ قبل لاہور کے سروسز اسپتال میں بھی مالی بے قاعدگیوں کا انکشاف ہوا تھا، آڈیٹر جنرل پاکستان کی رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ شوکورز کی خریداری کی مد میں 25 لاکھ 56 ہزار روپے کا نقصان پہنچایا گیا۔

  • منڈی بہاؤالدین: زندہ شخص کو مردہ خانے منتقل کر دیا گیا

    منڈی بہاؤالدین: زندہ شخص کو مردہ خانے منتقل کر دیا گیا

    منڈی بہاؤالدین: وسطی پنجاب کے شہر منڈی بہاؤ الدین میں ایک زندہ شخص کو ڈاکٹر کی غفلت کی وجہ سے مردہ خانے منتقل کر دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹرز اسپتال منڈی بہاؤ الدین میں مردہ شخص زندہ نکلا، چکوال کے علی رضا کو ایمرجنسی میں طبی امداد کے لیے اسپتال منتقل کیا گیا تھا، تاہم ڈاکٹر نے زندہ مریض کو مردہ قرار دے کر مردہ خانے منتقل کر دیا۔

    تاہم میڈیا کی بروقت نشان دہی پر پولیس نے ایکشن لیا اور اسپتال کے عملے نے مردہ خانے سے مریض کو ایمرجنسی میں شفٹ کر دیا۔

    واقعے کے بعد ڈپٹی کمشنر مہتاب وسیم نے 3 رکنی تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دے دی، جو اس بات کی تحقیق کرے گی کہ زندہ شخص کو کیسے مردہ قرار دیا گیا تھا۔

    یہ بھی پڑھیں:  اسلام آباد، پمز اسپتال میں ڈاکٹرز کی مبینہ غفلت سے بچی معذور ہوگئی

    واضح رہے کہ ملک بھر کے مختلف شہروں میں ڈاکٹرز کی غفلت کے باعث مریضوں کے مرنے اور معذور ہونے کی خبریں تواتر کے ساتھ میڈیا کی زینت بن رہی ہیں۔

    اپریل میں کراچی میں ڈاکٹر کی مبینہ غلفت کے باعث غلط انجیکشن لگنے سے ایک اور بچی زندگی کی بازی ہار گئی تھی، جس پر پولیس نے اتائی ڈاکٹر عدنان کو حراست میں لے لیا تھا۔

    ادھر جولائی میں اسلام آباد کے پمز اسپتال میں ڈاکٹرز کی مبینہ غفلت سے چھ سال کی بچی معذور ہوگئی تھی، دوران علاج ڈاکٹرز کی مبینہ غفلت سے بچی کا ہاتھ خراب ہوا، بچی کو بازو میں فریکچر پر اسپتال لایا گیا تھا۔

  • پنجاب میں میڈیکل یونی ورسٹیز میں بورڈ آف گورنرز کی تعیناتی لازمی قرار

    پنجاب میں میڈیکل یونی ورسٹیز میں بورڈ آف گورنرز کی تعیناتی لازمی قرار

    لاہور: محکمہ صحت پنجاب نے صوبے میں میڈیکل یونی ورسٹیز میں بورڈ آف گورنرز کی تعیناتی لازمی قرار دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق محکمۂ صحت نے میڈیکل ٹیچنگ انسٹیٹیوشنز ایکٹ 2018 منظوری کے لیے بجھوا دیا، ایکٹ کے مطابق صوبے کی میڈیکل یونی ورسٹیوں میں بورڈ آف گورنرز کی تعیناتی لازمی ہوگی۔

    [bs-quote quote=”پرائیویٹ پریکٹس کرنے والے ملازمین اور ڈاکٹر اضافی تنخواہ اور مراعات کے اہل ہوں گے۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    میڈیکل یونی ورسٹیوں میں بورڈ آف گورنر7 ممبران پر مشتمل ہوگا، سیکریٹری صحت اور وائس چانسلر بورڈ کے ممبر ہوں گے۔ بل کے مسودے کے مطابق وائس چانسلر کو پرو وائس چانسلر کو ہٹانے یا متبادل لانے کا اختیار حاصل ہوگا۔

    نئے قانون کے مطابق میڈیکل یونی ورسٹیوں کو ترقیاتی اخراجات کے لیے فیس میں اضافے کا اختیار ہوگا، انفرادی سطح پر میڈیکل ٹیچنگ فنڈز کا قیام بھی عمل میں لایا جا سکے گا۔

    مسودے کے متن میں کہا گیا ہے کہ بورڈز کو ایکٹ سے ہٹ کر قوانین بنانے کا اختیار بھی حاصل ہوگا، اداروں میں تعینات کنسلٹنٹ پرائیویٹ پریکٹس کرنے کے مجاز ہوں گے۔


    یہ بھی پڑھیں:  پنجاب فوڈ اتھارٹی نے تین ہزار لیٹر مضر صحت آئس کریم کے اسٹاک کو سیل کردیا


    تاہم کنسلٹنٹس کو اضافی فیسوں کی وصولی کی ممانعت ہوگی، انھیں اسپتال کی حدود کے اندر یا باہر کلینکل پریکٹس کی بھی اجازت ہوگی۔ پرائیویٹ پریکٹس کرنے والے ملازمین اور ڈاکٹر اضافی تنخواہ اور مراعات کے اہل ہوں گے۔

    مسودے کے مطابق پرائیویٹ مریض سے امیجنگ سہولیات، لیبارٹری، کنسلٹنٹ فیس وصول کی جائے گی، ادارے کی فیسوں سے اسپتال ملازمین کارکردگی کی بنیاد پر مخصوص شیئر کے مجاز ہوں گے۔