Tag: پنجاب

  • کرونا مریضوں کے لیے بستروں میں اضافہ کیا جا رہا ہے: یاسمین راشد

    کرونا مریضوں کے لیے بستروں میں اضافہ کیا جا رہا ہے: یاسمین راشد

    لاہور: صوبہ پنجاب کی وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد کا کہنا ہے کہ ہیلتھ کیئر کمیشن صوبے کے نجی اسپتالوں میں کرونا مریضوں کے علاج کو مسلسل مانیٹر کر رہا ہے، کرونا مریضوں کے لیے ایچ ڈی یو وارڈز کے بستروں میں اضافہ کیا جا رہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ پنجاب کی وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد کا کہنا ہے کہ نجی اسپتالوں میں کرونا وائرس کے شکار مریضوں کا مکمل ڈیٹا مرتب کیا جا رہا ہے، نجی اسپتالوں میں کرونا مریضوں کے لیے ایچ ڈی یو وارڈز کے بستروں میں اضافہ کیا جا رہا ہے۔

    صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ نجی لیبز میں کرونا وائرس کی ٹیسٹنگ کو مانیٹر کیا جا رہا ہے، ہیلتھ کیئر ورکرز کی ویکسی نیشن کو بھی مانیٹر کیا جا رہا ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ ہیلتھ کیئر کمیشن نجی اسپتالوں میں کرونا مریضوں کے علاج کو مسلسل مانیٹر کر رہا ہے، پنجاب ہیلتھ کیئر کمیشن کے قواعد و ضوابط کا تفصیلی جائزہ لیا جا رہا ہے۔

    اس سے قبل ایک موقع پر صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ کرونا وائرس سے صوبے میں 5 ہزار سے زائد اموات ہو چکی ہیں، عوام میں ایس او پیز پر عملدر آمد کا شعور بیدار کر رہے ہیں۔

    انہوں نے کہا تھا کہ 22 نئی لیبز قائم کی ہیں، کووڈ ٹیسٹنگ کی تعداد بھی بڑھا دی ہیں۔ پنجاب میں کرونا ویکسی نیشن کے 114 مراکز قائم ہیں۔ سول اسپتال میں ویکسی نیٹرز کی تعداد بھی بڑھا دی جائے گی۔

  • ترقیاتی منصوبوں کے لیے فنڈز کی کوئی کمی نہیں: ڈاکٹر یاسمین راشد

    ترقیاتی منصوبوں کے لیے فنڈز کی کوئی کمی نہیں: ڈاکٹر یاسمین راشد

    لاہور: صوبہ پنجاب کی وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد کا کہنا ہے کہ ترقیاتی منصوبوں کے لیے فنڈز کی کوئی کمی نہیں ہے، کئی ترقیاتی اسکیمیں رواں مالی سال میں مکمل ہوجائیں گی۔

    تفصیلات کے مطابق صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد کا کہنا ہے کہ اسپتالوں کی اپ گریڈیشن اور مدر اینڈ چائلڈ اسپتالوں کو مقررہ مدت میں مکمل کریں گے۔

    یاسمین راشد کا کہنا تھا کہ تمام جاری ترقیاتی منصوبوں میں شفافیت کو یقینی بنایا جائے گا، اٹک، ڈی جی خان، جھنگ، قصور، میانوالی، راجن پور، لودھراں اور چنیوٹ میں اسپتال بہتر کیے جا رہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ عوام کو صحت کے شعبے میں شاندار اور جدید طبی سہولیات میسر آسکیں گی، عوام کو ان کی دہلیز پر صحت کی بہتر سہولیات فراہم کرنا ریاست کی ذمہ داری ہے۔ ترقیاتی منصوبوں کے لیے فنڈز کی کوئی کمی نہیں ہے۔

    ڈاکٹر یاسمین راشد کا کہنا تھا کہ تمام بنیادی مراکز صحت کی اپ گریڈیشن کا کام تیزی سے جاری ہے، تمام دیہی مراکز صحت کو مکمل فعال بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ مدر اینڈ چائلڈ اسپتالوں کی تعمیر کا کام بھی تیزی سے جاری ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ کئی ترقیاتی اسکیمیں رواں مالی سال میں مکمل ہوجائیں گی۔

  • پنجاب میں کرونا وائرس سے اموات میں خطرناک اضافہ

    پنجاب میں کرونا وائرس سے اموات میں خطرناک اضافہ

    لاہور: پنجاب میں کرونا وائرس سے اموات کی تعداد میں خطرناک حد تک اضافہ ہوگیا، ایک روز میں مزید 80 مریض جان کی بازی ہار گئے۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ پنجاب کے ترجمان پرائمری اینڈ سکینڈری ہیلتھ کیئر کا کہنا ہے کہ صوبے میں کرونا وائرس سے اموات کی تعداد میں خطرناک حد تک اضافہ ہوچکا ہے۔

    ترجمان کا کہنا ہے کہ پنجاب میں ایک روز میں کرونا وائرس سے مزید 80 افراد انتقال کر گئے جس کے بعد صوبے میں وبا سے اموات کی تعداد 7 ہزار 141 ہوگئی۔

    ترجمان کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹے میں پنجاب میں کرونا وائرس کے 2 ہزار 775 نئے کیسز رپورٹ ہوئے۔

    نئے رپورٹ شدہ کیسز میں لاہور سے 14 سو 35، راولپنڈی سے 439، فیصل آباد سے 174، سرگودھا سے 143 اور ملتان سے 91 کیسز سامنے آئے۔

    اسی طرح رحیم یار خان میں 48، سیالکوٹ میں 32، اٹک اور گوجرانوالہ میں 31، 31، شیخوپورہ میں 29، ساہیوال اور بہاولپور میں 26، 26، قصور میں 25، ڈیرہ غازی خان میں 24، وہاڑی میں 23، جھنگ میں 22، اور گجرات اور چکوال میں 20، 20 کیسز رپورٹ ہوئے۔

    محکمہ صحت پنجاب کے مطابق جہلم اور لیہ میں 18، 18، ٹوبہ ٹیک سنگھ میں 17، حافظ آباد میں 13، خانیوال میں 11، منڈی بہاؤ الدین میں 10، میانوالی، پاکپتن اور بہاولنگر میں 8، 8، چنیوٹ میں 5، راجن پور، اوکاڑہ اور ننکانہ صاحب میں 4، 4، نارووال میں 3، خوشاب میں 2، اور بھکر اور مظفر گڑھ میں 1، 1 کیس رپورٹ ہوا۔

    ترجمان کا کہنا ہے کہ پنجاب میں کرونا وائرس کے مصدقہ مریضوں کی تعداد 2 لاکھ 55 ہزار 571 ہوچکی ہے، اب تک صوبے میں 41 لاکھ 21 ہزار 865 ٹیسٹ کیے جاچکے ہیں۔

  • پنجاب کے شہروں میں اسمارٹ لاک ڈاؤن کب تک نافذ رہے گا؟

    پنجاب کے شہروں میں اسمارٹ لاک ڈاؤن کب تک نافذ رہے گا؟

    لاہور: حکومت پنجاب نے کرونا وبا کی تیسری لہر کے باعث شہروں میں جاری اسمارٹ لاک ڈاؤن میں مزید توسیع کردی ہے۔

    پنجاب سمیت ملک بھر میں کرونا وبا کی تیسری لہر کی ہلاکت خیزی جاری ہے، روزانہ سو سے زائد افراد اس مہلک وبا کا شکار ہورہے ہیں اور اسپتالوں پر شدید دباؤ آچکا ہے۔

    ایسی صورت حال میں محکمہ پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ نے پنجاب کے سولہ شہروں میں جاری اسمارٹ لاک ڈاؤن میں مزید توسیع کردی ہے اور اس کا نوٹی فیکیشن بھی جاری کردیا ہے۔

    جاری نوٹی فیکیشن کے مطابق اسمارٹ لاک ڈاؤن والے شہروں میں لاہور، راولپنڈی،ملتان، فیصل آباد، سرگودھا،گوجرانوالہ شامل ہیں، اس کے علاوہ آٹھ فیصد سے زائد کیسز والےشہروں میں رحیم یارخان، بہاولپور، بہاولنگر، چنیوٹ، حافظ آباد، قصور، ننکانہ صاحب، پاکپتن، ٹوبہ ٹیک سنگ اور شیخوپورہ شامل ہیں۔

    محکمہ پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کی جانب سے جاری نوٹی فیکیشن کے مطابق یکم اپریل سےلگایاگیا اسمارٹ لاک ڈاؤن چھبیس اپریل تک نافذالعمل رہےگا،آٹھ فیصد سے زائدمثبت شرح والےشہروں میں تقریبات پر پابندی ہوگی اور ان شہروں میں مزار بھی بند رہیں گے۔

    جاری نوٹی فیکیشن کے مطابق پنجاب میں ٹرین سروس ستر فیصد مسافروں کے ساتھ جاری رہے گی، پنجاب میں کاروباری مراکز شام چھ بجےبند جبکہ ہفتہ اوراتوار کو مکمل بند رہیں گے۔

    واضح رہے کہ پنجاب کے دارلحکومت لاہور کے اسپتالوں میں تمام وینٹی لیٹرز کورونا کے مریضوں سے بھر چکے ہین جس کے بعد مزید 100 وینٹی لیٹرز منگوا لیے گئے ہیں۔

    گذشتہ روز وزیر صحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشد کی اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ لاہور میں کورونا کے مثبت کیسز کی شرح19فیصدتک پہنچ گئی ، مریض بڑھنےسےوینٹی لیٹرزکی طلب میں بھی اضافہ ہوا ، پنجاب میں 100 مزید وینٹی لیٹرز منگوا لئے ہیں، جس میں سے 50 وینٹی لیٹرز لاہور کو دئیے گئے ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  لاہور میں کورونا بے قابو، اسپتالوں میں تمام وینٹی لیٹرز کورونا کے مریضوں سے بھرگئے

    وزیرصحت پنجاب کا کہنا تھا کہ 24گھنٹےکےدوران کورونامیں مبتلا29افراد لاہور میں جاں بحق ہوئے، جن میں سے 14 کا میو اسپتال، 6 کا جناح اسپتال اور 4 کا جنرل میں انتقال ہوا جبکہ 3پنجاب انسٹیٹیوٹ آف نیوروسائنسز،ایک نجی اسپتال میں جاں بحق ہوا۔

    ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا کہ کورونا کی تیسری لہر پہلی لہر سے زیادہ خطرناک ثابت ہوئی ہے ، اسوقت 1186کورونامریض لاہورکے اسپتالوں میں زیرعلاج ہیں، پنجاب کے پانچ بڑےشہروں میں مثبت کیسزکی تعداد15فیصدسےزائدہوچکی ہے اور صوبے میں7بڑےاسپتالوں میں اوپی ڈیز 20 اپریل تک بند کردی گئیں ہیں۔

  • لاہور میں کرونا اور پولیو کے بعد ایک اور وائرس سر اٹھانے لگا

    لاہور میں کرونا اور پولیو کے بعد ایک اور وائرس سر اٹھانے لگا

    لاہور: صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں کرونا وائرس اور پولیو وائرس کے بعد ڈینگی وائرس بھی پھیلنے لگا، صحت حکام کے مطابق کرونا وائرس اور انسداد پولیو مہم کی وجہ سے ڈینگی مہم متاثر ہوئی۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں کرونا وائرس اور پولیو وائرس کے بعد ڈینگی وائرس نے بھی سر اٹھانا شروع کردیا۔ لاہور میں گزشتہ 2 ہفتوں میں ڈینگی کے 45 نئے کیسز رپورٹ ہوئے۔

    ذرائع محکمہ صحت کا کہنا ہے کہ عملے کی کمی، کرونا وائرس اور انسداد پولیو مہم میں کام کرنے سے ڈینگی مہم متاثر ہوئی۔

    ذرائع کے مطابق شہر میں 15 سے زائد علاقے ڈینگی ہاٹ اسپاٹ قرار دیے گئے ہیں، اسپتالوں میں ڈینگی کاؤنٹرز بھی غیر فعال ہیں۔

    سی ای او ہیلتھ لاہور کا کہنا ہے کہ کرونا وائرس، پولیو اور دیگر مہمات کی وجہ سے ڈینگی مہم متاثر ہوئی۔

    دوسری جانب صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد کا کہنا ہے کہ ہاٹ اسپاٹس کی زیادہ سے زیادہ نشاندہی کر کے ڈینگی لاروا کی تلفی کو یقینی بنایا جا رہا ہے، ڈی ایگ کی سفارشات کے مطابق ایس او پیز پر عملدر آمد کو یقینی بنایا جائے۔

    انہوں نے کہا کہ عوام سے اپنے گھروں، دکانوں اور دفاتر کو صاف ستھرا رکھنے کی اپیل کرتے ہیں۔

    صوبائی وزیر کا مزید کہنا تھا کہ کرونا وائرس کے ساتھ ساتھ ڈینگی کا بھی مربوط حکمت عملی کے تحت مقابلہ کرنا ہوگا، صوبے بھر میں ڈینگی پر قابو پانے کے لیے انتظامیہ کو سخت محنت کرنا ہوگی۔

  • پنجاب کو چینی کی فراہمی کے لیے ڈسٹری بیوشن پلان تیار

    پنجاب کو چینی کی فراہمی کے لیے ڈسٹری بیوشن پلان تیار

    لاہور: صوبہ پنجاب کو چینی کی فراہمی کے لیے ڈسٹری بیوشن پلان تیار کرلیا گیا، پنجاب کی فعال شوگر ملوں کے پاس 25 لاکھ 42 ہزار میٹرک ٹن چینی کا اسٹاک موجود ہے۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ خوراک نے صوبہ پنجاب کو چینی کی فراہمی کے لیے ڈسٹری بیوشن پلان تیار کرلیا، پنجاب کی آبادی 11 کروڑ اور چینی کی طلب 2 لاکھ 80 ہزار میٹرک ٹن ماہانہ ہے۔

    پنجاب کی فعال شوگر ملوں کے پاس 25 لاکھ 42 ہزار میٹرک ٹن چینی کا اسٹاک موجود ہے، محکمہ خوراک کے مطابق پنجاب کی شوگر ملوں کے پاس ضرورت کے مطابق چینی موجود ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ 30 کلو گرام فی کس کے حساب سے ضروریات 9 ہزار 353 میٹرک ٹن روزانہ ہے۔ صرف لاہور کی آبادی 1 کروڑ 11 لاکھ اور چینی کی ضرورت 33 ہزار 378 میٹرک ٹن ہے۔

    حکام کا کہنا ہے کہ ڈی سی شوگر ملوں اور ڈیلرز کے ذریعے مارکیٹوں میں چینی فراہمی کے پابند ہوں گے، شوگر ڈیلرز ڈی سی کی موجودگی میں ملوں سے 93 روپے فی کلو چینی خریدیں، شوگر ڈیلرز ریٹیل میں 96 روپے فی کلو فروخت کرنے کے پابند ہوں گے۔

    حکام کے مطابق شوگر ڈیلرز منافع کی مد میں 3 روپے فی کلو رکھنے کے مجاز ہوں گے۔

  • کورونا کی بگڑتی صورتحال، وزیراعلیٰ پنجاب نے وارننگ دے دی

    کورونا کی بگڑتی صورتحال، وزیراعلیٰ پنجاب نے وارننگ دے دی

    لاہور :  کورونا کی تیسری لہر کےباعث صورتحال سنگین ہونے لگی ہے، وزیراعلیٰ پنجاب نے کورونا ایس اوپیز پر سختی سے عملدرآمد کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کوروناایس اوپیزپرعملدرآمد میں کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب میں کورونا وائرس کی تیسری لہر کے پیش ںظر وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے ملتان سے ویڈیولنک کے ذریعے اہم اجلاس کیا، جس میں صوبے میں کورونا صورتحال، حفاظتی اقدامات پرعملدرآمد کا جائزہ لیا گیا اور چیف سیکرٹری نے کورونا کی صورتحال سمیت حفاظتی اقدامات پر بریفنگ دی۔

    اجلاس میں کورونا کے بڑھتے ہوئے کیسز پر گہری تشویش کا اظہار کیا گیا ، وزیراعلیٰ پنجاب نے کورونا ایس اوپیز پر سختی سے عملدرآمد کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کوروناایس اوپیزپرعملدرآمد میں کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔

    عثمان بزدار کا کہنا تھا کہ انتظامیہ عوام کے تحفظ کیلئے ایس اوپیز پرعملدرآمد یقینی بنائے اور عوام کی صحت کے پیش نظر احتیاطی تدابیر اختیار  کی جائیں۔

    وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ  کوروناکی تیسری لہرخطرناک ہے، عوام کےتعاون سےہی کوروناپرقابوپایاجاسکےگا، شہری باہرنکلتےوقت ماسک لازمی پہنیں۔

    اعدادو شمار کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ پنجاب میں24گھنٹےمیں کوروناکے2330 نئےمریض سامنےآئے، 24گھنٹےمیں پنجاب میں کورونا کے43 مریضوں کاانتقال ہوا، پنجاب میں اب تک کوروناکے6188 مریض انتقال کرچکےہیں،عثمان بزدار

    عثمان بزدار نے مزید بتایا پنجاب میں کوروناکےایکٹومریضوں کی تعداد21311 ہوچکی، گزشتہ 24گھنٹےمیں کوروناکے16473ٹیسٹ کیےگئے، پنجاب میں اب تک3735705کوروناٹیسٹ کیےجاچکے۔

  • پنجاب میں 16 کروڑ روپے مالیت کی سرکاری اراضی قبضہ مافیا سے چھڑوا لی گئی

    پنجاب میں 16 کروڑ روپے مالیت کی سرکاری اراضی قبضہ مافیا سے چھڑوا لی گئی

    لاہور: وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کی ہدایت پر محکمہ اینٹی کرپشن کی قبضہ مافیا کے خلاف کارروائیاں جاری ہیں، مختلف مقامات پر 16 کروڑ روپے مالیت سے زائد کی سرکاری اراضی واگزار کروا لی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق اینٹی کرپشن پنجاب نے رحیم یار خان سے کروڑوں روپے مالیت کی سینکڑوں کنال اراضی واگزار کروالی۔ اینٹی کرپشن حکام کا کہنا ہے کہ 602 کنال سے زائد سرکاری رقبہ بااثر قبضہ مافیا سے واگزار کروائی گئی۔

    حکام کا کہنا ہے کہ رحیم یار خان موضع کوکاری سے محکمہ اوقاف کی 532 کنال 9 مرلہ زمین واگزار کروائی گئی، واگزار کروائی گئی زمین کی مالیت 13 کروڑ 31 لاکھ روپے ہے۔

    اینٹی کرپشن حکام کے مطابق محکمہ مال اور پولیس نفری کے ہمراہ دوسری کارروائی چک نمبر 228 میں کی گئی۔ چک نمبر 228 سے 70 کنال سرکاری اراضی واگزار کروا لی گئی۔

    حکام کا کہنا ہے کہ چک 228 سے واگزار کروائی گئی اراضی کی مالیت 2 کروڑ 62 لاکھ سے زائد ہے۔

    حکام کے مطابق مجموعی طور پر 15 کروڑ 83 لاکھ روپے سے زائد مالیت کی سرکاری اراضی واگزار کروائی گئی۔ تمام واگزار شدہ اراضی متعلقہ محکموں کے حوالے کردی گئی ہے۔

  • پنجاب کے بلدیاتی ادارے بحال کرنے کا حکم

    پنجاب کے بلدیاتی ادارے بحال کرنے کا حکم

    اسلام آباد: عدالت عظمیٰ نے دو سال قبل معطل کئے پنجاب کے بلدیاتی اداروں سے متعلق بڑا اور تاریخ ساز فیصلہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ نے بلدیاتی ایکٹ کے سیکشن 3 کو آئین سے متصادم قرار دیتے ہوئے پنجاب کے بلدیاتی اداروں کو بحال کرنے کا حکم دے دیا ہے۔

    سپریم کورٹ نے اپنے مختصر فیصلے میں کہا کہ پنجاب کی بلدیاتی حکومتیں بحال کی جائیںم عوام نے بلدیاتی نمائندوں کو پانچ سال کے لیے منتحب کیا، ایک نوٹیفیکشن کا سہارا لے کر انہیں گھر بھجوا نے کا اجازت نہیں دے سکتے۔

    چیف جسٹس نے اپنے مختصر فیصلے میں کہا کہ آرٹیکل140کے تحت قانون بنا سکتے ہیں مگر ادارے کو ختم نہیں کر سکتے، اٹارنی جنرل صاحب آپ کو کسی نے غلط مشورہ دیا ہے، حکومت کی ایک حیثیت ہوتی ہے چاہے وہ وفاقی صوبائی یابلدیاتی ہو۔

    چیف جسٹس گلزار احمد نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ اختیار میں تبدیلی کرسکتے ہیں اور بنیادی ڈھانچے کو بہتر بنایا جاسکتا ہے۔

    تاریخ ساز فیصلے سے قبل وکیل پنجاب حکومت قاسم چوہان نے عدالت عظمیٰ کو بتایا کہ پنجاب میں بلدیاتی الیکشن نہ ہونے کی وجہ کرونا بھی ہے، جس پر جسٹس اعجازالاحسن نے ریمارکس دئیے کہ بلدیاتی اداروں کو ختم کرنے کے بعد پھر انتخابات کا اعلان ہوا، اس کے بعد 21ماہ کی توسیع کی گئی اور اب آپ اسے اب مشترکہ مفادات کونسل سے مشروط کررہے ہیں۔

    جسٹس اعجاز الاحسن نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ وفاق، صوبائی،بلدیاتی حکومتوں کو محدود مدت کیلئے ختم کیا جاسکتا ہے، مگر آپ نے عوام کو ان کے نمائندوں سے محروم کردیا ہے اس موقع پر وکیل پنجاب حکومت نے اپنے موقف دہرایا کہ کرونا کی وجہ سے دوبارہ انتخابات میں تاخیر ہوئی تو جسٹس اعجازِ الحسن نے ریمارکس دئیے کہ کیا گلگت بلتستان میں انتخابات نہیں ہوئے؟ کیا اس کی مثال ملتی ہے قانون ختم کرکےکہا جائے کل نیاقانون لایاجائے۔

  • پنجاب میں کرونا وائرس کے 2 ہزار سے زائد نئے کیسز رپورٹ

    پنجاب میں کرونا وائرس کے 2 ہزار سے زائد نئے کیسز رپورٹ

    لاہور: صوبہ پنجاب میں کرونا وائرس کے 2 ہزار سے زائد نئے کیسز رپورٹ ہوئے جبکہ گزشتہ روز مزید 51 مریض جاں بحق ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان پرائمری و سیکنڈری ہیلتھ کیئر کا کہنا ہے کہ صوبہ پنجاب میں گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران کرونا وائرس کے 2 ہزار 571 کیسز رپورٹ ہوئے۔

    ترجمان کا کہنا ہے کہ پنجاب میں کرونا وائرس کے مصدقہ مجموعی مریضوں کی تعداد 2 لاکھ 53 ہزار 14 ہوگئی۔ صوبائی دارالحکومت لاہور میں 13 سو 66 کیسز رپورٹ ہوئے۔

    ترجمان کے مطابق پنجاب میں گزشتہ روز کرونا وائرس سے مزید 51 افراد جاں بحق ہوگئے جس کے بعد صوبے میں مجموعی ہلاکتوں کی تعداد 6 ہزار 97 ہوگئی۔

    پنجاب سمیت ملک بھر میں کرونا وائرس کے مجموعی کیسز کی تعداد 6 لاکھ 40 ہزار 988 ہوچکی ہے جن میں سے فعال کیسز کی تعداد 37 ہزار 985 ہوگئی۔

    ملک میں اب تک 14 ہزار سے زائد افراد کووڈ 19 کے باعث جان کی بازی ہار چکے ہیں، اب تک 5 لاکھ 88 ہزار افراد وائرس سے صحت یاب ہوچکے ہیں۔