Tag: پنجاب

  • پنجاب میں 12 گھنٹے لوڈ شیڈنگ

    پنجاب میں 12 گھنٹے لوڈ شیڈنگ

    لاہور: صوبہ پنجاب میں بجلی کا مجموعی شارٹ فال 6 ہزار میگا واٹ پر پہنچ گیا، مختلف شہروں میں 6 سے 10 گھنٹے جبکہ دیہات میں 12، 12 گھنٹے لوڈ شیڈنگ ہو رہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ پنجاب کے مختلف شہروں میں 6 سے 10 گھنٹے لوڈ شیڈنگ جاری ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ صوبے میں بجلی کی طلب 25 ہزار 500 میگا واٹ کے لگ بھگ ہے جبکہ پیداوار 18 ہزار 700 میگا واٹ کے لگ بھگ ہے۔ بجلی کا مجموعی شارٹ فال 6 ہزار میگا واٹ ہے۔

    ذرائع کے مطابق دیہات میں 12، 12 گھنٹے لوڈ شیڈنگ ہو رہی ہے۔

    صوبائی دارالحکومت لاہور کو بجلی کے تقسیم کار ادارے لیسکو میں بجلی کا شارٹ فال 600 میگا واٹ سے زائد ہے، شہر میں 2 سے 3 گھنٹے لوڈ شیڈنگ کی جارہی ہے۔

    ذرائع کے مطابق پاور پلانٹس کو گیس اور تیل کی کمی کا سامنا ہے، صلاحیت موجود ہے لیکن وسائل کم ہیں، جونہی تیل اور گیس ملے گی لوڈ شیڈنگ کم ہوجائے گی۔

  • طبی عملے کی بدترین غفلت، خاتون نے واش روم میں بچے کو جنم دے دیا

    طبی عملے کی بدترین غفلت، خاتون نے واش روم میں بچے کو جنم دے دیا

    لاہور: صوبہ پنجاب کے نواحی علاقے ٹبہ سلطان پور میں طبی عملے کی بے حسی اور غفلت کے باعث حاملہ خاتون نے واش روم میں بچے کو جنم دے دیا، بروقت آکسیجن نہ ملنے کے باعث نومولود بچہ جاں بحق ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ پنجاب کے ٹاؤن ٹبہ سلطان پور کے رورل ہیلتھ سینٹر گڑھا موڑ میں عملے کی بدترین غفلت سامنے آگئی۔

    ہیلتھ سینٹر میں بچے کی ڈیلیوری کے لیے آنے والی خاتون کی حالت غیر ہوگئی تاہم عملے نے طبی امداد دینے سے انکار کردیا، ایمرجنسی روم بند ہونے کے باعث خاتون نے واش روم میں بچے کو جنم دے دیا۔

    بروقت آکسیجن نہ ملنے کے باعث بچہ جاں بحق ہوگیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ اسپتال عملے نے خاتون کو طبی امداد دینے کے بجائے اپنے کمرے کا دروازہ بند کر لیا۔

    خاتون کے ورثا کا کہنا ہے کہ صبح کے وقت عملہ اسپتال میں ڈیوٹی کے بجائے سو رہا تھا۔

    متاثرہ خاتون کے ورثا نے رورل ہیلتھ سینٹر گڑھا موڑ عملہ کے خلاف احتجاج شروع کردیا، ورثا نے وزیر اعلیٰ پنجاب سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔

  • پنجاب میں ڈائریا اور ہیضے میں اضافہ، کھانے کی اشیا اور پانی کے حوالے سے اہم اقدام

    پنجاب میں ڈائریا اور ہیضے میں اضافہ، کھانے کی اشیا اور پانی کے حوالے سے اہم اقدام

    لاہور: صوبہ پنجاب میں ڈائریا اور ہیضے کے مریضوں میں تیزی سے اضافے کے بعد ناقص آئس کریم اور مشروبات کی فروخت پر پابندی اور پینے کے پانی کی سیمپلنگ کرنے کی ہدایت جاری کردی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ پنجاب میں ڈائریا اور ہیضے کے مریضوں میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے جس کے بعد محکمہ صحت پنجاب نے نئی گائیڈ لائنز جاری کر دیں۔

    پنجاب میں ناقص آئس کریم اور مشروبات کی فروخت پر پابندی عائد کردی گئی، صوبے میں پینے کے پانی اور برف فیکٹریز کی سیمپلنگ کرنے اور پینے کے پانی کی صفائی کے لیے کلوری نیشن کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔

    اسپتالوں کو ڈائریا اور ہیضے کے مریضوں کے لیے بستر مختص کرنے کا حکم بھی دے دیا گیا ہے۔

    گائیڈ لائنز میں کہا گیا ہے کہ اسپتال ادویات کے اسٹاکس مکمل رکھیں، روزانہ اسپتالوں میں ڈائریا اور کولیرا کے مریضوں کا ریکارڈ فراہم کیا جائے۔

    صوبے بھر میں ہوٹلز، ریسٹورینٹس اور کھانے کے پوائنٹس کی روزانہ چیکنگ کا حکم بھی دیا گیا ہے۔

  • پنجاب کے سرکاری اسکولوں میں ابتدائی تعلیم کو فروغ دینے کا فیصلہ

    پنجاب کے سرکاری اسکولوں میں ابتدائی تعلیم کو فروغ دینے کا فیصلہ

    لاہور: صوبہ پنجاب کے سرکاری اسکولوں میں ابتدائی تعلیم کو فروغ دینے کا فیصلہ کرلیا گیا، اس مقصد کے لیے 15 سو اسکولوں میں ابتدائی تعلیم کے کلاس رومز بنائے جائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق صوبائی دارالحکومت لاہور سمیت پنجاب بھر میں پرائمری سیکشنز میں 1500 آیائیں بھرتی کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    پنجاب کے 15 سو اسکولوں میں ابتدائی تعلیم کے کلاس رومز بنائے جائیں گے، اس سے قبل 5 ہزار اسکولوں میں ابتدائی تعلیم کے لیے کلاس رومز دستیاب ہیں۔

    اقوام متحدہ کے ذیلی ادارے یونیسیف کی مدد سے 15 سو ابتدائی تعلیم کے کلاسز بنائے جائیں گےْ

    متعلقہ ایجوکیشن اتھارٹیز کو ابتدائی تعلیم کے کلاس رومز کے لیے آیائیں بھرتی کرنے کی ہدایات کردی گئی، آیا کو ماہانہ تنخواہ نان سیلری بجٹ سے ادا کی جائیں گی۔

  • پنجاب میں بیورو کریسی میں بڑے پیمانے پر اکھاڑ پچھاڑ کا فیصلہ

    پنجاب میں بیورو کریسی میں بڑے پیمانے پر اکھاڑ پچھاڑ کا فیصلہ

    لاہور: وزیر اعظم شہباز شریف اور وزیر اعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز کی ملاقات میں صوبہ پنجاب کے شہروں فیصل آباد، ملتان، سیالکوٹ اور گجرات میں کمشنر اور ڈپٹی کمشنرز تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب بھر میں بیورو کریسی میں بڑے پیمانے پر اکھاڑ پچھاڑ کا فیصلہ کیا گیا ہے، فیصلہ وزیر اعظم شہباز شریف اور وزیر اعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز کی ملاقات میں کیا گیا۔

    ملاقات میں فیصلہ کیا گیا کہ فیصل آباد، ملتان، سیالکوٹ اور گجرات میں کمشنر اور ڈپٹی کمشنرز تبدیل کیے جائیں گے۔

    آئی پنجاب اور کمشنر لاہور کو فوری طور پر تبدیل نہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، کام نہ کرنے والے محکموں کے سیکریٹریز کو تبدیل کیا جائے گا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ ہر محکمے کی ہفتہ وار رپورٹ وزیر اعلیٰ پنجاب خود وصول کریں گے، وزیر اعلیٰ نے صوبائی سیکریٹریز کو اپنی کارکردگی بہتر بنانے کی بھی ہدایت کی ہے۔

  • پنجاب بھر میں بجلی کی لوڈ شیدنگ نہ ہونے کے برابر ہوگئی

    پنجاب بھر میں بجلی کی لوڈ شیدنگ نہ ہونے کے برابر ہوگئی

    لاہور: صوبہ پنجاب میں بجلی کی طلب اور رسد برابر ہوگئی جس کے بعد صوبے میں لوڈ شیڈنگ تقریباً ختم ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ پنجاب میں تعطیلات کے باعث بجلی کی طلب میں کمی ہوئی جس کے باعث بجلی کا شارٹ فال ایک ہزار میگا واٹ رہ گیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پنجاب بھر میں بجلی کی لوڈ شیدنگ نہ ہونے کے برابر ہوگئی ہے، بجلی کی مجموعی رسد 21 ہزار میگا واٹ جبکہ طلب 22 ہزار میگا واٹ ہے۔

    ذرائع کے مطابق کل سے ملک میں نیا شیڈول جاری ہوگا جس کے بعد بجلی کی طلب و رسد میں اضافے اور کمی بیشی کا امکان ہے، بند پاور پلانٹس چلنے سے بھی صورتحال میں بہتری کا امکان ہے۔

    حکام کا کہنا ہے کہ بڑے شہروں میں لوڈ شیدنگ نہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے تاہم ہائی لاسز فیڈرز پر چند گھنٹے لوڈ شیدنگ جاری رہے گی۔

  • لاشوں کی بے حرمتی کے واقعات: قبرستانوں کی سیکیورٹی کے لیے اقدامات کا فیصلہ

    لاشوں کی بے حرمتی کے واقعات: قبرستانوں کی سیکیورٹی کے لیے اقدامات کا فیصلہ

    لاہور: صوبہ پنجاب کے شہروں گجرات اور اوکاڑہ میں لاشوں کی بے حرمتی کے واقعات کے بعد قبرستانوں کی سیکیورٹی کے لیے مؤثر اقدامات کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چیف سیکریٹری پنجاب کی زیر صدارت اجلاس ہوا، اجلاس میں لاشوں کی بے حرمتی کے واقعات کے پیش نظر قبرستانوں کی سیکیورٹی اور انتظام بہتر بنانے کے لیے مؤثر اقدامات کا فیصلہ کیا گیا۔

    اجلاس میں کہا گیا کہ قبرستانوں کی سیکیورٹی کے لیے چوکیدار رکھے جائیں گے، قبرستانوں کا انتظام سنبھالنے کے لیے منیجمنٹ کمیٹیاں تشکیل دی جائیں گی۔

    اجلاس میں واقعات میں ملوث مجرموں کو فوری گرفتار کرنے اور ان کے خلاف قانونی کارروائی کرنے کی ہدایت کی گئی۔ چیف سیکریٹری کا کہنا تھا کہ مجرموں کے فنگر پرنٹس کا ڈیٹامرتب کیا جائے۔

    آئی جی پنجاب کا کہنا تھا کہ عدم توجہ کے باعث قبرستان جرائم کی آماجگاہ بن رہے ہیں۔

    خیال رہے کہ دو روز قبل گجرات کے ایک گاؤں کے قبرستان میں خاتون کی لاش کو قبر سے نکال کر برہنہ حالت میں پھینک دیا گیا تھا۔

    گاؤں چک کمالہ کا رہائشی محمد نذیر اپنی اٹھارہ برس کی ذہنی معذور بیٹی کی قبر پر فاتحہ خوانی کے لیے پہنچا جہاں اس نے قبر کھلی ہوئی اور میت غائب دیکھی، تلاش پر قریبی جھاڑیوں سے لاش بغیر کفن کے برآمد ہوئی۔

    پولیس نے لاش کا میڈیکل کروا کر رپورٹ پنجاب فرانزک لیب بھجوا دی، پولیس ترجمان کا کہنا تھا کہ تفتیش کا دائرہ وسیع کردیا گیا ہے، لاش سے زیادتی کی تصدیق نہیں ہوئی۔

    وزیر اعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز نے لاش کی بے حرمتی کا نوٹس لیتے ہوئے متعلقہ حکام سے رپورٹ طلب کی تھی۔

  • پنجاب میں چیف سیکریٹری اور آئی جی کو سمجھ نہیں آرہا کس کی بات سننی ہے: فواد چوہدری

    پنجاب میں چیف سیکریٹری اور آئی جی کو سمجھ نہیں آرہا کس کی بات سننی ہے: فواد چوہدری

    اسلام آباد: سابق وفاقی وزیر اور پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ پنجاب میں ابھی تک کابینہ نہیں بنی، چیف سیکریٹری اور آئی جی کو سمجھ نہیں آرہا کس کی بات سننی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وفاقی وزیر اور پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ سال کے آخر میں گندم کی خریداری نہ ہونے سے آٹے کا بحران پیدا ہوجائے گا، پیپلز پارٹی کو راضی کرنے کے لیے پنجاب کا پانی سندھ کو دیا جارہا ہے۔

    فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ پنجاب میں ابھی تک کابینہ نہیں بنی، پنجاب کی اتنی بڑی آبادی کو انتظامی بحران میں ڈالا گیا، گندم کا سرکاری کوٹہ بند کر دیا گیا۔

    انہوں نے کہا کہ چیف سیکریٹری اور آئی جی اپنی من مانی کر رہے ہیں، چیف سیکریٹری، آئی جی کو سمجھ نہیں آرہا کس کی بات سننی ہے، انتظامی فیصلے کرنے کے لیے پنجاب میں حکومت ہی نہیں۔ پنجاب کے انتظامی بحران پر فوری ایکشن کی ضرورت ہے۔

    فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ نے 9 تاریخ کو آرٹیکل 63 اے کیس کی سماعت رکھی ہے، جتنی جلدی آرٹیکل 63 اے پر فیصلہ آئے گا اتنا جلدی استحکام ہوگا۔

    انہوں نے کہا کہ عمران خان آج میانوالی سے جلسوں کا آغاز کر رہے ہیں، جلسوں کے دوران عمران خان لانگ مارچ کی تاریخ کا اعلان کریں گے۔ تحریک انصاف کے جلسے 20 مئی تک جاری رہیں گے۔

    فواد چوہدری کا مزید کہنا تھا کہ اداروں کا احترام ہم سب پر لازم ہے، ہمیں ہر صورت افواج پاکستان کے کردار کو تحفظ دینا ہے۔

  • پنجاب کے مختلف شہروں میں گرمی کی شدت میں غیر معمولی اضافہ متوقع

    پنجاب کے مختلف شہروں میں گرمی کی شدت میں غیر معمولی اضافہ متوقع

    لاہور: صوبہ پنجاب کے مختلف شہروں میں آج سے گرمی کی شدت میں غیر معمولی اضافہ متوقع ہے، صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی نے فصلوں کے حوالے سے کسانوں کو ہدایات جاری کردیں۔

    تفصیلات کے مطابق صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) پنجاب کا کہنا ہے کہ مختلف شہروں میں گرمی کی شدت میں غیر معمولی اضافے کا امکان ہے، پنجاب کے مختلف شہروں میں درجہ حرارت میں 7 سے 8 سینٹی گریڈ تک اضافہ متوقع ہے۔

    پی ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ گرمی کی لہر 26 اپریل سے 2 مئی تک متوقع ہے۔

    پی ڈی ایم اے کے مطابق اس دوران لوگ گھروں میں رہیں اور غیر ضروری طور پر باہر نہ نکلیں، کسان فصلوں کو پانی دیں تاکہ فصلوں کو نقصان سے بچایا جا سکے۔

    متوقع گرم موسم کے پیش نظر متعلقہ اداروں کو ہائی الرٹ رہنے کی ہدایات بھی جاری کردی گئی ہیں۔

  • تحریک انصاف کی حکومت ختم ہوتے ہی قبضہ مافیا پھر سرگرم

    تحریک انصاف کی حکومت ختم ہوتے ہی قبضہ مافیا پھر سرگرم

    لاہور: پاکستان تحریک انصاف کی حکومت ختم ہوتے ہی قبضہ مافیا پھر سے سرگرم ہوگیا، صوبہ پنجاب کی تحصیل تونسہ شریف میں زرعی زمینوں پر دوبارہ قبضہ کرلیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ پنجاب کے ضلع ڈیرہ غازی خان کی تحصیل تونسہ شریف میں زرعی گریجویٹ کو دی جانے والی زمین پر دوبارہ قبضہ کرلیا گیا۔

    زرعی گریجویٹس پنجاب کے جنرل سیکریٹری محمد آصف کا کہنا ہے کہ ملزمان نے زمین پر کھڑی تیار فصل کو آگ لگا دی، زرعی گریجویٹ کو قبضہ مافیا کارندوں نے تشدد کا نشانہ بھی بنایا۔

    محمد آصف کے مطابق انتظامیہ کی جانب سے تاحال کوئی کارروائی نہیں کی گئی، ملزمان کو مسلم لیگ ن کے مقامی رہنما سردار میر بادشاہ کی پشت پناہی حاصل ہے۔

    انہوں نے مزید بتایا کہ مذکورہ زمین زرعی گریجویٹس کو سنہ 2010 میں الاٹ ہوئی تھی، 2004 سے ناجائز قبضہ تھا جسے سابق وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کی ہدایت پر سنہ 2020 میں ختم کروایا گیا، اب دوبارہ زمین پر قبضہ کیا جا رہا ہے۔