Tag: پنشن

  • پنشن میں اضافہ !‌ ریٹائر سرکاری ملازمین کے لیے اہم خبر

    پنشن میں اضافہ !‌ ریٹائر سرکاری ملازمین کے لیے اہم خبر

    لاہور : سرکاری ملازمین کیلئے پنشن میں اضافہ ختم ہونے سے متعلق اہم خبر آگئی ، بندش کا آغاز آج سے ریٹائر سرکاری ملازمین پر ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب کے محکمہ خزانہ نے 3 طرز کی پنشن میں سالانہ اضافہ ختم کردیا اور اس حوالے سے نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا۔

    نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ پنشن میں اضافے پر بندش کا آغاز آج سے ریٹائر سرکاری ملازمین پر ہوگا۔

    سیکرٹری خزانہ نے تمام انتظامی سیکرٹریزاور سربراہوں کو مراسلہ بھیج دیا ہے ، جس میں کہا ہے کہ محکمہ خزانہ کے2015  کے مراسلے کے تحت جاری پنشن میں اضافہ ختم کیا۔

    نوٹیفکیشن میں کہنا تھا کہ سال 2011 میں جاری مراسلے کے تحت اور فنانس ڈیپارٹمنٹ کے 2022 میں جاری لیٹر کے تحت پنشن میں اضافہ بھی ختم ہوگیا ہے۔

    نوٹیفکیشن کے مطابق تمام محکمے 2 دسمبر 2024 کے نئے مراسلے کے تحت پنشن میں اضافہ روکنے کیلئے اقدامات کررہے ہیں۔

    منی بجٹ بمقابلہ حکومتی بچت پروگرام، کتنی حقیقت اور کیا افسانہ

  • پنشن کے حوالے سے اہم خبر

    پنشن کے حوالے سے اہم خبر

    کراچی: سندھ ڈیفائنڈ کنٹری بیوٹری پنشن اسکیم 2024 کے نفاذ کی منظوری دیدی گئی، صوبائی حکومت 12 فیصد کی عارضی شرح سے حصہ ڈالے گی۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ کابینہ نے یکم جولائی 2024 سے شروع ہونے والی اسکیم کے نفاذ کی منظوری دی ہے، ترجمان وزیراعلیٰ سندھ نے بتایا کہ حکومت 12 فیصد، ملازمین 10 فیصد کی عارضی شرح کے مطابق حصہ ڈالیں گے۔

    ترمیم کے مطابق کوئی بھی مقرری یا ریگولرائزڈ سرکاری ملازم تصور کیا جائیگا، ترمیم کے مطابق سرکاری ملازم پنشن یا گریجویٹی کا حق دار نہیں ہوگا۔

    ترجمان نے بتایا کہ اس کے بجائے وہ ایک ڈیفائنڈ کنٹری بیوشن پنشن اسکیم میں حصہ دار ہونگے، پنشن، گریجویٹی کے بجائے سرکاری ملازم حکومت کی دی گئی رقم وصولی کا حقدارہو گا۔

    حکومتی فنڈ ان کے اکاؤنٹ میں شامل کیا جائےگا، سرکاری ملازم کے انتقال پر خاندان کو کنٹری بیوشن پنشن فنڈ سے رقم فراہم کی جائےگی۔

    ترجمان وزیراعلیٰ سندھ کا مزید کہنا تھا کہ کابینہ کی جانب سے سندھ سول سرونٹ ایکٹ 1973 میں مجوزہ ترمیم اسمبلی میں پیش کرنیکی اجازت دی گئی۔

  • ارجنٹائن پولیس نے مظاہرین پر کالی مرچ کا اسپرے، ربڑ کی گولیاں برسا دیں

    ارجنٹائن پولیس نے مظاہرین پر کالی مرچ کا اسپرے، ربڑ کی گولیاں برسا دیں

    بیونس آئرس: پنشن میں اضافہ روکے جانے پر ارجنٹائن میں عوام مشتعل ہو گئے ہیں، بڑی تعداد میں مظاہرین نے پارلیمنٹ کے باہر جمع ہو کر احتجاج کیا، مظاہرین پر پولیس نے کالی مرچ کا اسپرے کیا، اور ربڑ کی گولیاں برسائیں۔

    روئٹرز کے مطابق پنشن میں اضافہ روکے جانے کے بعد ارجنٹائن کانگریس کے باہر جھڑپیں شروع ہو گئی ہیں، بدھ کو ملک کی کانگریس کے باہر پولیس اور مظاہرین کے مابین جھڑپ ہوئی، یہ احتجاج ایوان زیریں کے قانون سازوں کی جانب سے پنشن میں طے شدہ اضافے کو روکنے کے حق میں ووٹ دینے پر شروع ہوا ہے۔

    ایوانِ نمائندگان نے پنشن میں اضافے کے حق میں 153 ووٹ ڈالے اور اس کے خلاف 87 ووٹ پڑے، تاہم بل کی منظوری کے لیے دو تہائی اکثریت درکار تھی جو مکمل نہ ہو سکی، دائیں بازو کے صدر جیویر میلی نے اس بل کی مخالفت کی اور اسے ویٹو کر دیا۔

    جیسے ہی ووٹنگ کی خبر پھیلی، مرکزی بیونس آئرس میں احتجاج کرنے والے سینکڑوں افراد نے پولیس کی طرف سے کھڑی کی گئی رکاوٹیں توڑ دیں اور سڑکوں پر ہنگامہ آرائی شروع کر دی، اس دوران سیکیورٹی فورسز کے ساتھ جھڑپیں بھی ہوئیں۔

    اے ایف پی کے مطابق صدر مملکت کی جانب سے بل کے ویٹو کیے جانے کی خبر پر ہزاروں شہری باہر نکل آئے، اور پارلیمنٹ کی جانب مارچ کیا، ایک گروپ نے ایوان کے سامنے کھڑی رکاوٹیں توڑ ڈالیں، جس پر پولیس نے انھیں منتشر کرنے کے لیے کالی مرچ کا اسپرے کیا اور ربڑ کی گولیاں چلائیں، پرتشدد احتجاج کے دوران 12 افراد زخمی اور 3 گرفتار ہوئے۔

    واضح رہے کہ ارجنٹائن کی حکومت کئی برسوں سے مالی خسارے کی شکار ہے، جس کو ختم کرنے اور مہنگائی پر قابو پانے کے لیے اخراجات میں کٹوتیوں کے ایک سخت کفایت شعاری پیکج پر زور دیا جا رہا ہے۔

  • پنشن وصول کرنے والوں‌ کے لیے اہم خبر آگئی

    پنشن وصول کرنے والوں‌ کے لیے اہم خبر آگئی

    اسلام آباد: وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے بجٹ میں پنشن پر ٹیکس نہ لگانے سے متعلق آئی ایم ایف کو راضی کرلیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق پاکستان اور آئی ایم ایف ٹیم کے درمیان ورچوئل مذاکرات ہوئے جس میں کاروباری اور تنخواہ دار طبقے پر یکساں ٹیکس لگانے کی تجاویز پر غور کیا گیا۔

    ذرائع کا بتانا ہے کہ مذاکرات میں آئی ایم ایف کو یکساں ٹیکس پر متعدد تجاویز پیش کی گئیں۔

    فریقین نے ٹیکس تجاویز پر ورچوئل مذاکرات جاری رکھنے پر اتفاق کیا ہے جبکہ پاکستانی حکام آئی ایم ایف سے مذاکرات پر وزیراعظم شہباز شریف کو بریفنگ دیں گے۔

    واضح رہے کہ ایف بی آر نے آئی ایم ایف کی ہدایت پر ٹیکس لگانے کی تجاویز تیار کی تھیں۔

    یاد رہے کہ چند روز قبل آئی ایم ایف اہداف پورے کرنے کیلئے ترقیاتی بجٹ پر ہر سال کٹوتی کا انکشاف ہوا تھا۔ رواں سال 950 ارب کے ترقیاتی بجٹ میں سے صرف 379 ارب استعمال ہوئے۔

    بجٹ کٹوتی سے صحت، اعلیٰ تعلیم سمیت سماجی شعبے، انفرااسٹرکچر کے کئی منصوبے متاثر ہوئے ہیں۔

    پی ایس ڈی پی کے پہلے سے جاری منصوبوں کیلئے 9ہزار 800 ارب روپے درکار ہے جب کہ آئندہ مالی سال کیلئے 1221 ارب روپے کا وفاقی پی ایس ڈی پی تجویز ہے۔

    دستاویز کے مطابق گزشتہ 10 سال میں وفاقی ترقیاتی بجٹ سالانہ اوسطاً 630 ارب روپے ریکارڈ ہوا تاہم روپے کی قدر میں نمایاں کمی اور مہنگائی کی وجہ سے بھی ترقیاتی بجٹ متاثر ہوئی۔

    وفاق نے صوبائی نوعیت کے منصوبوں کو بجٹ پر بھاری بوجھ قرار دیا۔ ترقیاتی بجٹ جی ڈی پی کے لحاظ سے 1.7 فیصد کم ہو کر 0.9 فیصد پر آگیا، پرائمری خسارہ پورا کرنےکیلئےوفاقی ترقیاتی بجٹ پر کٹ لگایا جاتا ہے۔

  • سول ایوی ایشن کے پنشنرز کے لیے اہم خبر

    سول ایوی ایشن کے پنشنرز کے لیے اہم خبر

    کراچی: سول ایوی ایشن کی انتظامیہ اور پنشنرز کے درمیان پنشن اضافے پر مذاکرات ناکام ہو گئے۔

    تفصیلات کے مطابق سول ایوی ایشن اتھارٹی کے ریٹائرڈ ملازمین کی پنشن اضافے کے معاملے پر آج جمعرات کو ڈائریکٹر ایچ آر عابد شیخ کی صدارت میں اہم اجلاس منعقد ہوا، سی اے اے ہیڈکوارٹرز کراچی میں جاری 2 گھنٹے طویل اجلاس بے نتیجہ ختم ہو گیا۔

    ذرائع کے مطابق اجلاس سی اے اے شعبہ فنانس، ایچ آر اور تین رکنی پنشنرز وفد کے درمیان ہوا، جس میں 4 سال سے پنشن اضافے کے فارمولے پر سی اے اے انتظامیہ اور پنشنرز میں ڈیڈلاک برقرار رہا، اور مذاکرات ناکام ہوئے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ سی اے اے انتظامیہ کی کمیٹی نے 17 فی صد سے زیادہ پنشن میں اضافہ نہ کرنے کا کہہ دیا، تاہم سی اے اے ریٹائرڈ ملازمین کمیٹی نے 35 فی صد اضافے سے کم بات مانتے سے انکار کر دیا۔

    اجلاس کے دوران سی اے اے انتظامیہ اور پنشنرز وفد کے درمیان تند تیز جملوں کا تبادلہ بھی ہوا، پنشنرز وفد نے سی اے اے انتظامیہ کمیٹی کو جواب دیا کہ وہ اپنا حق مانگ رہے ہیں بھیک نہیں، 4 سال سے پنشن میں اضافہ نہیں ہوا، معاملہ حل کرنے کی بجائے الجھا دیا گیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق پنشن اضافے پر یہ مذاکراتی اجلاس سیکریٹری ایوی ایشن کی ہدایت پر بلایا گیا تھا۔

  • رمیز راجا کی پی سی بی حکام سے پنشن لینے والے کرکٹرز کی فہرست میں شامل کرنے کی درخواست

    رمیز راجا کی پی سی بی حکام سے پنشن لینے والے کرکٹرز کی فہرست میں شامل کرنے کی درخواست

    سابق چیئرمین پی سی بی رمیز راجہ نے پی سی بی حکام سے رابطہ کیا ہے۔

    پی سی بی ذرائع کے مطابق سابق چیئرمین پی سی بی رمیز راجہ نے پی سی بی سے 60 سال سے زائد عمر پر پنشن لینے والے کرکٹرز کی فہرست میں نام شامل کرنے کی درخواست کی ہے۔

    ذرائع کے مطابق پی سی بی حکام  کوڈ آف کنڈکٹ پر دستخط کرنے کے بعد پنشن دینے پر راضی ہے۔

    واضح  رہے کہ کوڈ آف کنڈیکٹ پر دستخط کرنے پر پنشن لینے والا کرکٹر بورڈ پالیسیوں پرتنقید نہیں کرسکتا، کوڈ آف کنڈکٹ کی خلاف ورزی پر سرفراز نواز کی پنشن بند ہے۔

    ذرائع پی سی بی کے مطابق رمیز راجہ نے اپنے دور میں سابق کرکٹرز کی پنشن میں ایک لاکھ روپے اضافہ کیا تھا، انہوں نے پنشن میں اضافہ اپنی عمر 60 سال ہونے پر کیا تھا۔

    خیال رہے کہ رمیز راجہ نے چیئرمین شپ سے ہٹنے کے بعد بورڈ کی نئی انتظامیہ پر کھلی تنقید کرتے رہے ہیں۔

  • غربت میں زندگی گزارتی پاکستانی نژاد خاتون اچانک مالدار بن گئیں

    غربت میں زندگی گزارتی پاکستانی نژاد خاتون اچانک مالدار بن گئیں

    اومان: اردن میں مقیم پاکستانی خاتون کی اس وقت خوشی کا ٹھکانہ نہ رہا جب انہیں پتہ چلا کہ ان کے اکاؤنٹ میں ہزاروں دینار کی رقم موجود ہے، مذکورہ خاتون کو گزر بسر کرنے کے لالے پڑے تھے جب اس اچانک دریافت نے انہیں خوشی سے نہال کردیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق پاکستانی نژاد اردنی معمر خاتون عذرا قدسیہ غربت اور افلاس سے تنگ آ کر مدد کے لیے سرکاری ادارے پہنچ گئیں اور مدد کی درخواست کر دی لیکن وہاں انہیں معلوم ہوا کہ ان کے اکاؤنٹ میں تو اچھی خاصی رقم موجود ہے۔

    اکاؤنٹ میں پیسوں کی موجودگی پر خاتون خود بھی حیران رہ گئیں اور ان کی خوشی کی انتہا نہ رہی۔

    خاتون عذار قدسیہ لاعلم تھیں کہ ان کے اکاؤنٹ میں 2008 سے پنشن کی رقم جمع ہو رہی ہے اور اب ان کے اکاؤنٹ میں خطیر رقم موجود ہے۔

    عذرا قدسیہ 70 کی دہائی میں پاکستان سے اردن ملازمت کے لیے آئی تھیں جہاں وہ ایک اسپتال میں مڈ وائف کی خدمات انجام دیتی رہیں اور ریٹائر ہونے کے بعد بھی رضاکارانہ طور پر یہ خدمات انجام دیتی رہیں تاہم صحت کی خرابی کے باعث اب ان کے کام کرنا مشکل ہوگیا تھا۔

    ریٹائر ہونے کے بعد اردن کی حکومت نے معمر خاتون کو ان کی 50 سالہ خدمات کے اعتراف میں شہریت دے دی تھی تاہم عذرا قدسیہ کو یہ معلوم نہیں تھا کہ ان کی پنشن بھی ہر مہینے بینک اکاؤنٹ میں آ رہی ہے، انہیں اردن کے پینشن سسٹم کا علم ہی نہیں تھا۔

    دو روز قبل انہوں نے اردن کے صوبے المفرق کے حکام سے رابطہ کیا اور مدد کی درخواست دی تھی۔ انہوں نے درخواست میں لکھا کہ اب میں ریٹائرمنٹ کی زندگی گزار رہی ہوں اور صحت کی خرابی کے باعث مزید کام کرنے کی ہمت نہیں رہی اس لیے گزر بسر کے لیے مدد کی جائے۔

    درخواست جمع ہونے کے بعد یہ انکشاف ہوا کہ سال 2008 سے ان کے اکاؤنٹ میں باقاعدگی کے ساتھ ہر ماہ پنشن آ رہی ہے اور اب وہ رقم اتنی ہے کہ وہ انتہائی اچھی زندگی گزار سکتی ہیں۔

    حکام نے معمر خاتون کو بتایا کہ ان کے اکاؤنٹ میں 45 ہزار اردنی دینار جمع ہیں۔

  • کتوں اور گھوڑوں کے لیے پنشن کی منظوری

    کتوں اور گھوڑوں کے لیے پنشن کی منظوری

    وارسا: پولینڈ میں سرکاری خدمات انجام دے کر ریٹائر ہونے والے کتوں اور گھوڑوں کو پنشن دینے کا فیصلہ کر لیا گیا، پنشن کی حد 600 سے 1400 ڈالر تک ہوگی۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق پولینڈ میں سرکاری طور پر خدمات سر انجام دینے والے کتوں اور گھوڑوں کو ریٹائرمنٹ کے بعد پنشن دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    پولش وزیر داخلہ ماریوس کامینسکی کا کہنا ہے کہ یہ ہماری ذمہ داری بنتی ہے کہ جن جانوروں نے ہماری کئی خطرناک مجرم پکڑنے اور کئی اہلکاروں کی جان بچانے میں مدد کی انہیں ریٹائرمنٹ کے بعد مالی امداد بھی دی جائے۔

    رپورٹ کے مطابق اس نئے قانون سے پولینڈ میں 12 سو کے قریب کتے اور 60 گھوڑے مستفید ہوں گے، وزیر داخلہ نے بتایا کہ ہر سال جرمن اور بیلجیئم شیفرڈ کی 10 فیصد تعداد ریٹائر ہو جاتی ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ ریٹائر ہونے والے کتوں کا علاج ان کے مالک کو بہت مہنگا پڑتا ہے جس کے لیے یہ پنشن بہت اہم کردار کرے گی، وزیر نے مزید بتایا کہ دونوں جانوروں کو دی جانے والی پنشن کی حد 600 سے 1400 ڈالر تک ہوگی۔

  • سابق ڈی جی ایف آئی اے کی پنشن روکنے کا نوٹیفکیشن معطل

    سابق ڈی جی ایف آئی اے کی پنشن روکنے کا نوٹیفکیشن معطل

    اسلام آباد: اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق ڈی جی ایف آئی اے بشیر میمن کی پنشن روکنے کا نوٹیفکیشن معطل کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیف جسٹس کی سربراہی میں سابق ڈی جی ایف آئی اے بشیر میمن کی پنشن روکنے کے خلاف درخواست کی سماعت ہوئی۔

    عدالت میں سماعت کے دوران سرکاری وکیل نے کہا کہ جواب جمع کرنے کے لیے 4 ہفتے چاہئیں جس پر چیف جسٹس استفسار کیا کہ جواب کی ضرورت نہیں، آپ کیسے پنشن روک سکتے ہیں؟ آپ نے کس قانون کے تحت پنشن روکی۔

    نمائندہ اکاؤنٹنٹ جنرل آفس نے عدالت کو بتایا کہ سی ایس آر 420 ون کے تحت پنشن روکی گئی، عدالت نے نمائندہ اکاؤنٹنٹ جنرل آفس کو قانون پڑھنے کا حکم دیا۔

    سرکاری وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ بشیر میمن نے نوکری سے استعفیٰ دیا تھا، چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ کیا استعفیٰ دینے پر پابندی ہے؟استعفیٰ منظور کر لیا،دستاویز مکمل ہوگئے تو پنشن کیسے روکی۔

    اسلام آباد ہائی کورٹ نے اکاؤنٹنٹ جنرل آفس کے افسر پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ریمارکس دیے کہ کیا آج تک کسی بڑے افسر کی پنشن روکی گئی ہے؟

    چیف جسٹس نے کہا کہ جس قانون کا آپ حوالہ دے رہے اس کے تحت تو پنشن نہیں روک سکتے،آپ کے ساتھ یہ کون ہے کیا یہ آپ کے آفس کے کرتا دھرتا ہے، کیوں ناں ان لوگوں کے خلاف کارروائی کی جائے۔

    اسلام آباد ہائی کورٹ نے بشیر میمن کی پنشن روکنے کا نوٹیفکیشن معطل کرتے ہوئے اکاؤنٹنٹ جنرل آفس کو کیس پر نظرثانی کا حکم دے دیا۔بعدازاں عدالت نے کیس کی سماعت 10 دن کے لیے ملتوی کر دی۔

  • ایک دن کام، 14 لاکھ اجرت لینے والا پنشن کا حق مانگنے عدالت پہنچ گیا

    ایک دن کام، 14 لاکھ اجرت لینے والا پنشن کا حق مانگنے عدالت پہنچ گیا

    اسلام آباد: ایک دن کام اور 14 لاکھ کی اجرت لینے والا پنشن کا حق مانگنے سپریم کورٹ پہنچ گیا۔

    تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس کی سربراہی میں ججز کے بنچ نے آج اسلام آباد سپریم کورٹ نے انوکھے مقدمے کی سماعت کی، جسٹس اعجاز الحسن نے ایک دن کام کرنے والے مدعی کے پنشن کے حق کی درخواست پر ریمارکس دیے کہ ملکی خزانے پر اس سے بڑا ڈاکا اور کیا ہو سکتا ہے۔

    عدالت میں مذکورہ درخواست وزارت بین الصوبائی رابطہ کے افسر بہادر نواب خٹک کی جانب سے دائر کی گئی تھی، درخواست گزار کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ان کا مؤکل 1996 میں بھرتی ہوا لیکن انھیں برطرف کر دیا گیا، لیکن اس کے بعد ملازمین بحالی ایکٹ 2010 کے تحت بہادر نواب پھر بحال ہوا۔

    چیف جسٹس نے درخواست گزار کے وکیل کا مؤقف سننے کے بعد کہا کہ آپ کا مؤکل ایک دن نوکری کے بعد ریٹائر ہوا اور 14 سال کی مراعات مل گئیں، لیکن جس قانون کے تحت بحالی ہوئی اس میں پنشن کا ذکر نہیں ہے۔

    چیف جسٹس سپریم کورٹ نے ریمارکس دیے کہ کیا پورے پاکستان کا خزانہ اس افسر کو دے دیں؟ پوری زندگی میں آپ کے مؤکل نے ایک دن کام کے 14 لاکھ وصول کیے، ایسے ملازمین کو پنشن دی تو ملک دیوالیہ ہو جائے گا، ایک دن میں ہی حکومت کو 100 ارب روپے دینے پڑ جائیں گے۔

    جسٹس اعجاز الاحسن نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ ملک کا یہ حال اسی وجہ سے ہوا ہے، اس سے بڑا ڈاکا ملکی خزانے پر اور کیا ہو سکتا ہے۔

    سماعت کے بعد عدالت نے وزارتِ بین الصوبائی رابطہ کے افسر کی پنشن دینے کی درخواست خارج کر دی۔