سکھر : پاکستان تحریک انصاف کے رہنما نے حلیم عادل شیخ نے مرادعلی شاہ سے مستعفیٰ ہونے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا اگرسندھ کاامن و امان بحال نہ ہواتو لانگ مارچ کریں گے۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے رہنما حلیم عادل شیخ پنو عاقل میں مغوی بچے حسین آرائیں کے گھر پہنچے۔
اس موقع پر انھوں نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ وزیر اعلیٰ نوٹس نوٹس بندکریں عملی قدم اٹھائیں، سفارشی ایس ایس پی اور فرمائشی ایس ایچ او لگائے جا رہے ہیں۔
رہنما پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ گزشتہ 14 ماہ میں 2 ہزار کےقریب افراداغوا ہوئے ہیں، دیگر اضلاع سے آنیوالےایس ایچ اور ڈاکوؤں کےگینگ ساتھ لاتے ہیں جبکہ کلفٹن میں اگر کسی کا کتا گم ہوجائے تو جیو فینسنگ کی جاتی ہے۔
انھوں نے کہا کہ سندھ کے حکمران پکے کےڈاکو ہیں جوکچےکےڈاکوؤں کی سرپرستی کر رہے ہیں، ماں کی گودسے ڈاکو بچے کو چھین کر لے گئے ، کچےمیں14ماہ میں1900لوگ اغوا ہوئے۔
حلیم عادل کا مزید کہنا تھا کہ الیکشن کے بعد وارداتوں میں تیزی آگئی کیا الیکشن کاخرچہ نکالاجا رہا ہے ، پکے کے ڈاکوؤں نے کچے کے ڈاکوؤں کو چھوٹ دے رکھی ہے۔
پی ٹی آئی کے رہنما نے کہا کہ سندھ صوفیوں کی دھرتی ڈاکوؤں کی دھرتی بن گئی ہے، سندھ کو بدامنی میں دھکیلنے والے مراد علی شاہ کومستعفی ہوجاناچاہیے، اگرسندھ کاامن و امان بحال نہ ہواتو لانگ مارچ کریں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کے پلان پر عمل کیا گیا تو مہنگائی کا طوفان آئے گا۔
رہنما نے خبردار کیا کہ اگربانی پی ٹی آئی کورہانہیں کیاگیاتوعوام اڈیالہ سےانہیں نکال لیں گے۔