Tag: پنچائیت

  • پنچائیت نے بھائی کے جرم کی سزا 8 سالہ بہن کو دے کر ونی کردیا

    پنچائیت نے بھائی کے جرم کی سزا 8 سالہ بہن کو دے کر ونی کردیا

    ڈی آئی خان: پنچائیت نے بیٹے کےجرم کی سزا بیٹی کو دےکر ونی کردیا، ملزم بھائی کی 8 سالہ بہن کو 12 سالہ لڑکے کے نکاح می دیدیا۔

    پولیس نے واقعے کی تفصیل سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ تحصیل پروا کے علاقے تلوکر میں 2 ملزمان نے بچے کو نشہ دے کر زیادتی کا نشانہ بنایا تھا، مذکورہ واقعہ سامنے آنے کے بعد پنچایت نے 12 سالہ متاثرہ بچے سے ملزم کی 8 سالہ بہن کا نکاح پڑھا دیا۔

    چند روز بعد معاملہ سامنے آنے پر 4 رکنی پنچایت نے ملزم کی بیٹی ونی کرنے فیصلہ سنایا، 4 رکنی پنچایت میں گاؤں کی مسجد کا امام بھی شامل تھا۔

    لڑکیوں کی کم عمری میں شادی سے متعلق بڑا فیصلہ

    پولیس کا کہنا ہے کہ تھانہ گومل یونیورسٹی میں نکاح خوان سمیت پنچایت کے 4 افراد کیخلاف مقدمہ درج کرلیا ہے، ڈی پی او ڈیرہ غازی خان نے ونی کے واقعے کا نوٹس لیکر ملزمان کی گرفتاری کی ہدایت کی ہے۔

    ڈی پی او کا اس واقعے کے حوالے سے کہنا تھا کہ پولیس نے کمسن بچی ونی کرنے کی کوشش ناکام بناکر تمام ملزمان کو گرفتار کرلیا ہے۔

    https://urdu.arynews.tv/early-age-marriage-karachi-court-boy-jailed/

  • جرگے اور پنچائتیں آئین اور قانون کے دائرے میں کام نہیں کرتے: سپریم کورٹ

    جرگے اور پنچائتیں آئین اور قانون کے دائرے میں کام نہیں کرتے: سپریم کورٹ

    اسلام آباد: سپریم کورٹ آف پاکستان کا کہنا ہے کہ جرگے اور پنچائتیں آئین اور قانون کے دائرے میں رہ کر کام نہیں کرتے، جرگے اور پنچائتیں محدود حد تک ثالثی، مذاکرات اور مصالحت کر سکتی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ آف پاکستان میں غیر قانونی جرگوں سے متعلق کیس کی سماعت قائم مقام چیف جسٹس شیخ عظمت سعید کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کی۔ ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے کہا کہ پنجاب میں غیر قانونی جرگے کا کوئی کیس نہیں ہے۔

    جسٹس عظمت سعید شیخ نے کہا کہ کبھی کبھار پنجاب سے بھی جرگے کے کیس آجاتے ہیں، عدالت کی ہدیات پر عمل درآمد کو یقینی بنایا جائے۔ حکومت پاکستان کے جو عالمی معاہدے ہیں ان کے مطابق جرگے غیر قانونی ہیں۔

    عدالت کا کہنا تھا کہ پاکستان میں جس طرح جرگے منعقد کیے جاتے ہیں وہ آئین کے آرٹیکل 4، 8، 10 اے، 25 اور 175(3) سے بھی متصادم ہیں۔

    عدالت کی جانب سے کہا گیا کہ جرگے اور پنچائتیں آئین اور قانون کے دائرے میں رہ کر کام نہیں کرتے، جرگے اور پنچائتیں محدود حد تک ثالثی، مذاکرات اور مصالحت کر سکتی ہیں۔ کسی جرگے کو بھی فوجداری اور سول عدالت کے برابر کا مرتبہ حاصل نہیں۔

    عدالت نے چاروں صوبائی اور گلگت بلتستان حکومت سے جرگوں سے متعلق 6 ہفتوں میں پیشرفت رپورٹ طلب کر لی۔