Tag: پنکھا

  • اسپتال کی چھت سے نوزائیدہ بچی پر پنکھا گر گیا

    اسپتال کی چھت سے نوزائیدہ بچی پر پنکھا گر گیا

    بھارت کے تلنگانہ کے عادل آباد ضلع کے اسپتال میں ایک افسوسناک واقعہ پیش آیا، جہاں اسپتال کی چھت سے پنکھا گرنے کے سبب ایک نوزائیدہ بچی زخمی ہو گئی۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق بھارت کے تلنگانہ کے عادل آباد ضلع میں ایک حاملہ خاتون پائل کو زچگی کے لیے اسپتال منتقل کیا گیا تھا، جہاں اس نے ایک بچی کو جنم دیا۔ زچگی کے بعد ماں اور بچی دو دن سے اسپتال میں زیر علاج تھیں۔

    رپورٹس کے مطابق اتوار کی صبح اچانک کمرے کی چھت سے پنکھا نوزائیدہ بچی کے قریب گر گیا، تاہم وہ معمولی زخمی ہو ئی۔ ارکان خاندان نے فوری طور پر 108 ایمبولینس کے ذریعہ نوزائیدہ کو بہتر علاج کے لیے عادل آباد کے دوسرے اسپتال میں منتقل کردیا۔

    رپورٹس کے مطابق مذکورہ معاملہ سامنے آنے کے بعد اسپتال کی حالت اور بنیادی سہولیات پر سوالات اٹھنے لگے ہیں۔ عوام نے احتیاطی تدابیر اختیار کرنے اور سہولیات کو بہتر بنانے کا مطالبہ کردیا ہے۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل تھائی لینڈ کے شہر بنکاک کے ایک ریسٹورنٹ کی ایک ویڈیو سامنے آئی تھی، جس میں دیوار گیر پنکھا پھٹ کر گاہک پر گرنے کا دہشت ناک منظر ریکارڈ ہوا تھا۔

    رپورٹس کے مطابق ایک ریسٹورنٹ میں ایک فیملی کھانے کی میز پر بیٹھی کھانا کھا رہی تھی، اچانک دیوار پر لگا ہوا پنکھا دیوار سے الگ ہوا، اور پھٹ کر میز پر آ گرا۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق فیملی نے پہلے تو شکایت کی کہ پنکھے کا رخ ان کی طرف نہیں ہے، جب اس کا رخ درست کیا گیا تو اس دوران بچہ رونے لگا، جس پر والدہ نے اسے اسٹرالر میں ڈالا اور بیٹھنے سے پہلے پلیٹ درست کرنے لگی۔

    عین اسی لمحے پہلے تو پنکھے کا آگے والا کور اڑ کر اسے لگا، اور پھر پورا پنکھا دیوار سے اکھڑ کر نیچے میز پر آ گرا۔

    ویڈیو: کلاس روم میں پڑھائی کے دوران چھت کا پنکھا ٹیچر پر گر گیا

    خوش قسمتی سے پنکھا گرنے سے اس خاندان کو تو کوئی چوٹیں نہیں آئیں تاہم، دوسری میز پر بیٹھے ایک شخص کو پروپیلر لگنے سے گہری چوٹ آئی، جس پر اسے 4 ٹانکے لگانے پڑے۔

  • سخت گرمیوں میں اے سی کے بغیر گھر کو کیسے ٹھنڈا رکھا جائے؟

    سخت گرمیوں میں اے سی کے بغیر گھر کو کیسے ٹھنڈا رکھا جائے؟

    سخت موسم گرما کی تپتی دوپہروں اور گرم راتوں میں ایئر کنڈیشنر ایک ضرورت معلوم ہونے لگتا ہے، لیکن ہر شخص اسے افورڈ نہیں کرسکتا۔

    علاوہ ازیں ایئر کنڈیشنر کے استعمال کی صورت میں بجلی کا بل آسمان تک جا پہنچتا ہے جسے دیکھ کر بہت سے لوگ اے سی نہ چلانے میں ہی عافیت سمجھتے ہیں۔

    امریکا کے محکمہ توانائی کے مطابق امریکی شہری ہر سال صرف اے سی کی مد میں 29 ارب ڈالر کا بجلی کا بل بھرتے ہیں۔

    اگر موسم قیامت خیز حد تک گرم نہ ہو تو مختلف پنکھوں سے گھر کو ٹھنڈا رکھا جاسکتا ہے، لیکن ان پنکھوں کو درست طریقے سے استعمال کرنا ضروری ہے جس سے بجلی کی بچت بھی ہو اور گھر بھی ٹھنڈا رہے۔

    آج ہم ایسے ہی کچھ پنکھوں کو درست طریقے سے استعمال کرنے کے طریقے بتا رہے ہیں جنہیں اپنا کر ان پنکھوں کی کارکردگی بڑھائی جاسکتی ہے۔

    ونڈو فین

    ونڈو فین کھڑکی میں لگائے جانے والے پنکھے ہیں، یہ پنکھے باہر سے ٹھنڈی ہوا کھینچ کر اندر اور اندر کی گرم ہوا کھینچ کر باہر پھینکتے ہیں۔ مندرجہ ذیل طریقوں سے ان پنکھوں کی افادیت میں اضافہ کیا جاسکتا ہے۔

    ونڈو فین صرف اسی صورت میں کھولیں جب باہر کا موسم اندر کے موسم سے ٹھنڈا ہو تاکہ باہر کی ٹھنڈی ہوا اندر آسکے۔

    ایک سے زائد پنکھے استعمال کریں تاکہ ہوا آر پار ہوتی رہے، اس کے لیے گھر کے تمام پنکھے کھلے رکھے جاسکتے ہیں اور لمحوں میں پورے گھر کو ٹھنڈا کیا جاسکتا ہے۔

    سیلنگ فین

    سیلنگ فین یا چھت کا پنکھا آس پاس موجود ہوا کو کھینچ کر نیچے کی طرف پھینکتا ہے، یہ ونڈو فین یا اے سی کی طرح کمرے کو ٹھنڈا نہیں کر سکتا تاہم ان کی افادیت کو مندرجہ ذیل طریقے سے بڑھایا جاسکتا ہے۔

    پنکھے کے پروں کا کاؤنٹر کلاک وائز یعنی گھڑی کی سوئیوں کی مخالف سمت حرکت کرنا ضروری ہے۔

    کمرے سے نکلتے ہوئے پنکھا بند کردیں، اس سے پنکھے کو وقفہ ملے گا۔

    انرجی ایفیشنٹ ماڈل یعنی بجلی کی بچت کرنے والا پنکھا خریدیں۔

    سیلنگ فین کو اے سی کے ساتھ چلائیں، پنکھا اے سی کی ٹھنڈک کو پورے کمرے میں تیزی سے پھیلا دے گا۔ ایسی صورت میں اے سی کا درجہ حرارت 4 ڈگری بڑھا دیں، اس طرح سے بجلی کی بچت بھی ہوگی جبکہ کمرہ بھی جلد ٹھنڈا ہوگا۔

    ٹاور فین

    ٹاور فین پتلے، لمبے اور پورٹیبل ہوتے ہیں اور انہیں کمروں کے کونے میں باآسانی رکھا جاسکتا ہے، یہ ہوا کو دائیں سے بائیں حرکت دیتے ہیں۔

    ٹاور فین کے سامنے اگر برف رکھی جائے تو ان کی کارکردگی میں اضافہ ہوسکتا ہے۔

    اس کے لیے فین کے سامنے برف سے بھری بالٹی رکھ دیں۔

    ایک اور طریقہ یہ بھی ہوسکتا ہے کہ پلاسٹک کی بوتل میں پانی بھر کر اسے فریزر میں جما دیں۔ جب وہ پوری طرح جم جائے تو اسے ایک ٹرے میں رکھیں، بوتل کو ایک سوتی کپڑے سے ڈھانپ دیں اور ٹرے کو ٹاور فین کے سامنے رکھ دیں۔

    اس طرح سے ٹاور فین اے سی کی طرح کام کرتا ہے۔

  • خودکشی سے بچانے والا پنکھا تیار

    خودکشی سے بچانے والا پنکھا تیار

    زندگی سے بیزار افراد خودکشی کے لیے پنکھے سے لٹکنے کا طریقہ استعمال کرتے ہیں جو نہایت پرانا اور آزمودہ ہے، تاہم حال ہی میں ایک شخص نے ایسا پنکھا ایجاد کیا ہے جو خودکشی کرنے والے شخص کی کوشش کو ناکام بنا کر اسے ایک بار پھر زندگی کے بارے میں سوچنے پر مجبور کردے گا۔

    یہ پنکھا شرد آشانی نامی بھارتی شخص نے تیار کیا ہے۔ اس کے بنائے ہوئے پنکھے میں چھت سے لٹکنے والی راڈ لچکدار ہے جس میں مختلف اسپرنگز کا مکینزم نصب کیا گیا ہے۔

    جیسے ہی اس راڈ پر دباؤ پڑے گا اس کے اندر موجود اسپرنگ اسے نیچے کردیں گے اور یوں خودکشی کرنے والا شخص زمین پر واپس آگرے گا۔

    شرد کو اس ایجاد کا خیال اپنی پسندیدہ ماڈل نفیسہ جوزف کی خودکشی کے بعد آیا۔ سنہ 2004 میں بھارت کی مشہور ماڈل اور سابق ملک حسن نفیسہ نے اپنے شوہر کی بے وفائی کے بعد پنکھے سے لٹک کر خودکشی کی تھی۔

    شرد کا کہنا ہے کہ ان کی یہ ایجاد ان لاتعداد بھارتیوں کی جان بچانے میں معاون ثابت ہوگی جو اپنے مسائل کو حل نہیں کر سکتے اور انہیں آسان راستہ موت کا نظر آتا ہے۔

    یاد رہے کہ بھارت میں خودکشی کے رجحان میں خطرناک حد تک اضافہ ہوچکا ہے۔

    مزید پڑھیں: بھارتی شہری خودکشیوں میں سرفہرست

    بھارتی ادارہ شماریات کے مطابق بھارت میں ہر سال 1 لاکھ 30 ہزار افراد خودکشی کی کوشش کرتے ہیں۔ ان میں سے 60 ہزار سے زائد افراد پنکھے سے لٹکنے کا طریقہ استعمال کرتے ہیں۔

    اس سے قبل عالمی ادارہ صحت ڈبلیو ایچ او نے بھی اس حوالے سے ایک رپورٹ جاری کی تھی جس میں بتایا گیا تھا کہ دنیا بھر میں ذہنی تناؤ کے باعث سب سے زیادہ خودکشیاں بھارت میں ہوتی ہیں۔

    شرد کو امید ہے کہ اس کے تیار کیے ہوئے پنکھے کو سرکاری سرپرستی دی جائے گی اور اسے زیادہ سے زیادہ مارکیٹ میں پھیلایا جائے گا تاکہ خودکشی پر آمادہ بے شمار بھارتیوں کی جان بچائی جا سکے۔

  • اے سی جیسی ٹھنڈک پہنچانے والا مٹیریل تیار

    اے سی جیسی ٹھنڈک پہنچانے والا مٹیریل تیار

    میامی: امریکی سائنسدانوں نے ایک ایسی باریک تہہ تیار کی ہے جو گرمیوں میں کسی بھی قسم کی توانائی استعمال کیے بغیر کسی ایئر کنڈیشنر جیسی ٹھنڈک فراہم کرسکتی ہے۔

    گلاس اور پولیمر سے تیار کی جانے والی یہ تہہ 50 مائیکرو میٹرز سے بھی باریک ہے۔ اسے تیار کرنے کا طریقہ بھی نہایت آسان اور سستا ہے۔

    یونیورسٹی آف کولوراڈو میں مذکورہ پروجیکٹ پر کام کرنے والے ایک محقق کہتے ہیں کہ عالمی درجہ حرارت میں اضافے کو دیکھتے ہوئے ایسی اشیا کی ضرورت میں اضافہ ہوگا جو عمارتوں کو ٹھنڈا رکھ سکیں۔

    ac-1

    اس مٹیریل کو نہ صرف بڑی عمارتوں میں ٹھنڈک پہنچانے کے لیے استعمال کیا جاسکے گا بلکہ یہ شمسی توانائی کے پینلز کو بھی ٹھنڈا رکھ کر ان کی عمر بڑھانے میں معاون ثابت ہو گا۔

    اس کا استعمال ان پاور پلانٹس اور صنعتوں کے لیے بہترین ہوگا جہاں بھاری مشینری کو سرد رکھنے کے لیے بڑے بڑے پنکھے اور ایئر کنڈیشنرز نصب کیے جاتے ہیں۔ ان مقامات پر اس مٹیریل کی تنصیب توانائی اور پیسے دونوں کی بچت میں مددگار ہوگی۔

    مزید پڑھیں: ماحول دوست پورٹیبل اے سی تیار

    اسے تیار کرنے والے سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ 10 سے 20 اسکوائر میٹر کی سطح پر اس کی تنصیب ایک چھوٹے گھرانے کی ٹھنڈک پہنچانے کی ضروریات پوری کرسکتی ہے۔

    یہ مٹیریل وزن میں نہایت ہلکا ہے جبکہ اس کو بآسانی موڑا جاسکتا ہے۔ تاحال اسے فروخت کے لیے پیش نہیں کیا گیا، البتہ سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ وہ اس میں مزید تبدیلیاں کر کے بہت جلد اسے مارکیٹ میں پیش کردیں گے۔