Tag: پوائنٹ آف سیلز

  • پوائنٹ آف سیلز سسٹم میں فراڈ کا انکشاف

    پوائنٹ آف سیلز سسٹم میں فراڈ کا انکشاف

    اسلام آباد : پوائنٹ آف سیلز سے منسلک ری ٹیلرز کی سیلز رئیل ٹائم ایف بی آر تک نہ پہنچنے کا انکشاف سامنے آیا۔

    تفصیلات کے مطابق سلیم مانڈوی والا کی زیر صدارت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی خزانہ کا اجلاس ہوا، جس میں چیئرمین ایف بی آر امجد زبیر نے بتایا کہ پی او ایس میں فراڈ کے باعث 3 سیل کے بعد چوتھی سیل کا ڈیٹا ایف بی آر کو ملتا ہے، پی او ایس کا پرانا سسٹم ختم کرنے کے بعد نیا سسٹم متعارف کرایاجارہا ہے۔

    چیئرمین ایف بی آر کا کہنا تھا کہ ایف بی آر کے لائسنس شدہ کمپنیوں کا پوائنٹ آف سیلز سسٹم نصب ہوگا اور ایف بی آرمیں ڈیجیٹلائزیشن کا نظام بنانے میں ڈھائی سال لگیں گے۔

    امجد زبیر نے کہا کہ نئے بجٹ میں پی او ایس کے نظام میں شفافیت لائی جارہی ہے، پی او ایس سافٹ ویئر بنانے والی کمپنیوں کوایف بی آر لائسنس دے گا۔

    گزشتہ پی او ایس میں کمپنیوں کےبنائے گئے سافٹ ویئرمیں ردوبدل آسان تھا، جس پر چیئرمین کمیٹی نے سوال کیا کیا گزشتہ پی او ایس میں جو فراڈ ہوا اس میں ایف بی آرکے لوگ ملوث تھے؟ تو چیئرمین نے بتایا کہ فراڈ کا بعدمیں پتہ چلا، کچھ سیلز کا ریکارڈ پی او ایس سے ہٹا دیا جاتا تھا۔

  • پوائنٹ آف سیلز سسٹم کی خلاف ورزی، ایف بی آر کی چاکلیٹ شاپ کے خلاف کارروائی

    پوائنٹ آف سیلز سسٹم کی خلاف ورزی، ایف بی آر کی چاکلیٹ شاپ کے خلاف کارروائی

    کراچی: شہر قائد میں پوائنٹ آف سیلز سسٹم کی خلاف ورزی پر ایف بی آر نے ایک چاکلیٹ شاپ کے خلاف کارروائی کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چاکلیٹ شاپ پر ایف بی آر کے پوائنٹ آف سیلز نظام کی خلاف ورزی پر ایکشن لیتے ہوئے آر ٹی او کراچی نے خیابان شہباز میں واقع نجی کمپنی کا ہیڈکواٹر سیل کر دیا۔

    بعد ازاں، چاکلیٹ شاپ کی جانب سے جرمانے کی ادائیگی پر کمپنی کے ہیڈکواٹر کو کھول دیا گیا۔

    چیف کمشنر آر ٹی او زون 1 مرزا ناصر علی نے کہا کہ ایف بی آر پی او ایس نظام کے نفاذ، جانچ پڑتال کا عمل جاری رکھے گی، کمپنی کے ہیڈکواٹر پر کارروائی ایس آر او 252 کے تحت کی گئی اور جرمانہ بھی عائد کیا گیا۔

    کمشنر زون 1 نے خلاف ورزی پر تاجروں اور برانڈز کے خلاف ایکشن کے احکامات بھی جاری کر دیے ہیں، مرزا ناصر علی کا کہنا تھا کہ چاکلیٹ شاپ کی ٹیکس کی مزید تفتیش اور جانچ کی جائے گی۔

  • بڑے ریٹیلرز کے خلاف کارروائی کی جائے گی، لیکن کیوں؟

    بڑے ریٹیلرز کے خلاف کارروائی کی جائے گی، لیکن کیوں؟

    کراچی: ایف بی آر نے پوائنٹ آف سیلز سے رجسٹرڈ نہ ہونے والے بڑے ریٹیلرز کے خلاف کارروائی کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایف بی آر نے ملک بھر میں بڑے ریٹیلرز کی فہرست تیار کر لی، ان ریٹیلرز کو سیلز ٹیکس ایکٹ کے تحت ایف بی آر کے سسٹم کے ساتھ منسلک ہونا ضروری ہے، ایف بی آر نے ریٹیلرز کو 15 اگست تک کا وقت دے دیا۔

    ایف بی آر سسٹم میں منسلک نہ ہونے کی صورت میں ان کا ان پٹ کلیم رجیکٹ کر دیا جائے گا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ایف بی آر نے خودکار رسید تصدیقی نظام سے منسلک نہ ہونے والے ریٹیلرز کے ان پٹ ٹیکس کا 60 فی صد مسترد کرنے کا فیصلہ کیا ہے، بڑے ریٹیلرز کو خودکار رسید تصدیقی نظام سے منسلک کرنے کے لیے ایف بی آر نے جنرل سیلز ٹیکس آرڈر نمبر 1 جاری کر دیا ہے۔

    خودکار نظام کے تحت بڑے ریٹیلرز کو یکم اگست 2021 سے اس نظام کے ساتھ منسلک کرنے کا سلسلہ جاری ہے، نشان دہی کے بعد اس نظام سے منسلک نہ ہونے والے ریٹیلرز کی فہرست ایف بی آر کی ویب سائٹ پر اپلوڈ کر دی گئی ہے۔

    15 اگست تک خود کار نظام کے ساتھ منسلک نہ ہونے والے ریٹیلرز کے جولائی کے سیلز ٹیکس گوشواروں میں دائر کرنے والے ان پٹ ٹیکس کا 60 فی صد ادا نہیں کیا جائے گا۔

    اگر کوئی ریٹیلر یہ سمجھتا ہے کہ وہ بڑے ریٹیلر کی فہرست میں نہیں آتا، تو وہ 10 اگست تک کمشنر کو درخواست دے کر فہرست سے خارج ہو سکتا ہے۔

    یہ فہرست ہر ماہ اپڈیٹ کی جائے گی اور جو ریٹیلرز اس فہرست میں موجود رہیں گے، ان کے ان پٹ ٹیکس کا 60 فی صد سیلز ٹیکس ایکٹ 1990 کی شق 3 ذیلی شق 9 اے کے تحت مسترد کر دیا جائے گا۔

    دریں اثنا، ایف بی آر کی جانب سے سرکاری کام میں مداخلت پر ڈولمین مال انتظامیہ کو شوکاز نوٹس جاری کر دیا ہے، ڈولمین مال کو 54 لاکھ روپے کا شوکاز نوٹس جاری کیا گیا ہے۔

    ایف بی آر ٹیم شاپنگ مال میں قائم ہیلتھ مارٹ دکان کو ٹیکس عدم ادائگی پر سیل کرنے گئی تھی، لیکن ڈولمین مال انتظامیہ نے ایف بی آر کی ٹیم کے کام میں مداخلت کی اور مارٹ کو سیل کرنے سے زبر دستی روکا گیا۔