Tag: پودے اگانا

  • ماہر نباتات نے چھوٹی جگہ پر کم وقت میں لاکھوں درخت اگانے کی تکنیک دریافت کر لی

    ماہر نباتات نے چھوٹی جگہ پر کم وقت میں لاکھوں درخت اگانے کی تکنیک دریافت کر لی

    ایڈنبرا: اسکاٹ لینڈ میں ایک ماہر نباتات نے چھوٹی جگہ پر کم وقت میں لاکھوں درخت اگانے کی تکنیک دریافت کر لی۔

    تفصیلات کے مطابق اسکاٹ لینڈ میں فصلوں کے تحقیقی مرکز میں کیے گئے ایک تجربے میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ بند جگہ یا چھت کے نیچے عمودی فارم میں لگائے گئے پودے کھلے آسمان تلے اگائے گئے پودوں سے 6 گنا تیزی سے بڑھتے ہیں۔

    اسکاٹ لینڈ کے عوامی جنگلات کا انتظام سنبھالنے والے ماہر کینی ہی نے اس سلسلے میں بتایا کہ انھوں نے چوڑے پتوں کے پودے لگائے اور 3 ماہ بعد وہ 40 سے 50 سینٹی میٹر لمبے ہو گئے جب کہ کھلے آسمان تلے اگائے گئے ایسے ہی پودے اتنی ہی لمبائی 18 مہینوں میں حاصل کرتے ہیں۔

    منیجر کینی ہی کے مطابق موسمیاتی تبدیلیوں کو کم کرنے کے لیے بہت کچھ کرنے کی فوری ضرورت ہے، اور اس کا مطلب یہ ہے کہ درخت اگانے کا عمل بہتر کا جائے، اور اعلیٰ معیار کے درختوں کے بیجوں کی فراہمی یقینی ہو۔

    انھوں نے کہا کہ ان کی دریافت کردہ تکنیک پر عمل کر کے بہت چھوٹے سے رقبے میں لاکھوں درخت اگائے جا سکتے ہیں۔

    واضح رہے کہ لکڑی اور حیاتیاتی تنوع کے فوائد کے لیے زیادہ سے زیادہ درخت لگانا آب و ہوا اور حیاتیاتی تنوع کے مشترکہ بحران سے نمٹنے کے لیے بہت ضروری ہے۔

  • باغبانی کے بچوں پر مفید اثرات

    باغبانی کے بچوں پر مفید اثرات

    باغبانی کے یوں تو بے شمار فوائد ہیں۔ یہ ایک صحت مند مشغلہ ہے۔ گھر میں پودے اور سبزیاں اگانے سے گھر کے ماحول میں ایک خوشگوار تبدیلی آتی ہے۔

    ماہرین نے باقاعدہ اس بات کی تصدیق کردی ہے کہ گھر میں اگائے گئے پودے طرز زندگی اور صحت پر مثبت اثرات مرتب کرتے ہیں۔ گھر میں پودے لگانا اور ان کی دیکھ بھال کرنا ہمارے مزاج و عادات پر بھی مثبت اثرات ڈالتا ہے جبکہ یہ فارغ وقت میں سر انجام دی جانے والی بہترین مصروفیت ہے۔

    ایک نئی تحقیق کے مطابق وہ بچے جو باغبانی کا مشغلہ اپناتے ہیں ان کی دماغی و جسمانی صحت پر مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں اور باغبانی ان کی اخلاقی تربیت میں معاون ثابت ہوتی ہے۔

    آئیے دیکھتے ہیں بچے باغبانی سے کیا فوائد حاصل کرتے ہیں۔

    :احساس ذمہ داری

    gardening-4

    پودے لگانا، باقاعدگی سے ان کو پانی دینا اور ان کی دیکھ بھال کرنا بچوں میں احساس ذمہ داری پیدا کرتا ہے۔ بچپن میں پیدا ہونے والا یہ احساس ذمہ داری ساری زندگی ان کے ساتھ رہتا ہے اور وہ زندگی کے ہر معاملے میں اس کا مظاہرہ کرتے ہیں۔

    :ماحول دوست عادات

    gardening-3

    بچپن سے ہی باغبانی کرنا بچوں میں ماحولیاتی آگاہی پیدا کرتا ہے۔ وہ فطرت، زمین، مٹی، ہوا اور موسم کے اثرات و فوائد کے بارے میں سیکھتے ہیں جس کے باعث وہ بڑے ہو کر ماحول دوست شہری بنتے ہیں۔

    :خود اعتمادی

    gardening-2

    باغبانی کے دوران اگر بچے اپنے گھر میں خود سبزیاں اور پھل اگائیں تو یہ عادت ان میں خود مختاری اور خود اعتمادی کی صلاحیت پیدا کرتی ہے۔ بچپن ہی سے خود اعتماد ہونے کے باعث وہ زندگی کے کسی شعبہ میں پیچھے نہیں رہتے۔

    :صحت مند غذائی عادات

    gardening-5

    باغبانی کرنا اور گھر میں سبزیاں اور پودے اگانا بچوں میں صحت مند غذائی عادات پروان چڑھاتا ہے۔ وہ تازہ پھل اور سبزیاں کھانے کو ترجیح دیتے ہیں اور باہر کی غیر صحت مند اشیا سے عموما پرہیز کرنے لگتے ہیں۔

    :سائنسی تکنیک پر عبور

    gardening-6

    باغبانی کے ذریعہ بچے مختلف زراعتی و سائنسی تکنیک سیکھتے ہیں جو ان کی تعلیم میں معاون ثابت ہوتا ہے۔ ایک تحقیق کے مطابق جو بچے گھر میں باغبانی کی صحت مند سرگرمی میں مصروف تھے انہوں نے اسکول میں سائنس کے مضمون میں اعلیٰ کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔

    آپ بھی اپنے بچوں کو باغبانی کی صحت مند اور مفید سرگرمی میں مشغول کر کے ان میں اچھی عادات پروان چڑھانے کا سبب بنیں۔