Tag: پودے

  • دنیا کے مقدس ترین پودے

    دنیا کے مقدس ترین پودے

    بہت سی مذہبی روایات میں پودوں کو روحانی علامت، شفایابی، قوت بخشی اور بعض اوقات خدا سے تعلق کے طور پر دیکھا جاتا ہے۔

    موسیقار جانہوی ہیریسن نے ’مقدس نباتیات‘ کے نام سے ایک البم ترتیب دیا ہے جس میں انہوں نے 7 قابل احترام سمجھے جانے والے پودوں کا ذکر کیا ہے۔

    ان مقدس پودوں میں کیا خصوصیات ہیں؟ کیا یہ پودے لوگوں کی زندگی میں ماضی کی طرح آج بھی اہمیت کے حامل ہیں؟ ان کا احترام کون لوگ کرتے ہیں؟ اور سب سے بڑھ کر کیوں؟ دنیا کے مقدس ترین پودوں کی یہ فہرست، ان کا ماضی اور حال ان سوالات کے جواب حاصل کرنے میں مدد دے سکتی ہے۔


    کنول کا پھول

    مشرقی روحانیت کا علم رکھنے والے جانتے ہیں کہ کنول کا پودا کئی معنی اور بیانیوں کی پرتیں ظاہر کرتا ہے۔ ہندوؤں کے لیے کنول کا خوبصورت پھول زندگی اور پیداوار، اور بدھوں کے نزدیک یہ پاکیزگی کی علامت ہے۔

    کنول کا پودا کیچڑ میں اگتا ہے۔ اگرچہ اس کی جڑیں کیچڑ میں ہوتی ہیں لیکن کنول کا پھول پانی کے اوپر تیرتا دکھائی دیتا ہے۔

    ہندو مذہب میں کنول کی کہانی کچھ یوں ہے کہ کنول بھگوان وشنو کی ناف سے ابھرا، اور اس پھول کے درمیان برہما بیٹھا ہوا تھا۔ کچھ کا خیال ہے کہ بھگوان کے ہاتھ اور پاؤں کنول جیسے ہیں اور اس کی آنکھیں کنول کی پتیوں کی طرح اور اس کے چھونے کا احساس کنول کی کلیوں کی طرح نرم ہیں۔


    امربیل

    آج کل امربیل کو عموماً کرسمس کے جادو سے منسلک کیا جاتا ہے لیکن اس کو علامت سمجھنے کی تاریخ قدیم سیلٹک پیشواؤں کے دور سے تعلق رکھتی ہے۔

    انھیں یقین تھا کہ امربیل سورج کے دیوتا تارنس کا جوہر ہے، اور جس درخت کی شاخوں کے ساتھ امربیل بڑھتی ہے وہ درخت بھی مقدس ہو جاتا ہے۔

    سردیوں میں روحانی پیشوا بلوط کے درخت سے امربیل کو سنہری درانتی سے کاٹتا ہے۔

    یہ خاص پودا اور اس کے پھل رسومات یا ادویات کے لیے استعمال ہوتے تھے۔


    ناگ پھنی

    ناگ پھنی ایک چھوٹا سا گٹھلی کے بغیر کیکٹس کا پودا ہے جو امریکی ریاست ٹیکسس کی جنوب مغربی اور میکسیکو کے صحرائی علاقے میں قدرتی طور پر اگتا ہے اور اس کا استعمال مقامی افراد روحانی مقاصد کے لیے کرتے ہیں۔

    میکسیکو کے انڈینز اور شمالی امریکا کے مقامی قبائیلیوں کا اعتقاد ہے کہ یہ مقدس پودا خدا کے ساتھ رابطے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔

    اس کا استعمال دعائیہ تقریبات میں کیا جاتا ہے۔

    روحانی طاقتوں کے لیے صرف مقامی قبائل ہی اس کا استعمال نہیں کرتے، سنہ 1950 کی دہائی سے فنکار، موسیقار اور مصنفین بھی اس کا استعمال کر رہے ہیں۔


    تلسی

    ہندو مذہب کے مطابق دیوی ورندا نے بھگوان کرشنا اور اس کے پیروکاروں کی خدمت کرتے ہوئے وندراون کی مقدس زمین کی حفاظت کی تھی۔

    اگرچہ یہ دیوی انسانی شکل میں تھیں لیکن قدیم تحریروں کے مطابق کرشنا نے بذات خود انھیں تلسی کا پودا بننے کا کہا تھا، جس کی وجہ سے اب تلسی مقدس کہلاتی ہے۔

    دنیا بھر میں لاکھوں کی تعداد میں ہندو اپنے گھروں اور مندروں میں تلسی کی پوجا کرتے ہیں۔


    صنوبر کا درخت

    صنوبر کی ایک قسم یئو سدا بہار درخت ہے جسے تولید اور ابدی زندگی کی علامت سمجھا جاتا ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ اس درخت کی شاخیں جھک کر دوبارہ زمین میں داخل ہو جاتی ہیں اور ان سے نئے تنے جنم لیتے ہیں۔

    اس کے علاوہ یئو پرانے درخت کے کھوکھلے تنے سے بھی اگ سکتی ہے۔ اس لیے یہ تعجب کی بات نہیں کہ اسے تولید اور زرخیزی کی علامت قرار دیا جاتا ہے۔


    بھنگ

    بھنگ راستافاری فرقے کے ماننے والوں کے نزدیک انتہائی اہمیت کی حامل ہے۔ ان کا ماننا ہے کہ بائبل میں جسے ’زندگی کا درخت‘ کہا گیا ہے وہ بھنگ کا پودا ہے اور اس کا استعمال مقدس ہے۔ وہ اس بارے میں بائبل سے کئی حوالے پیش کرتے ہیں۔

    راستافاریوں کے نزدیک بھنگ کا استعمال ’گفت و شنید‘ کے لیے ضروری ہے جس میں وہ راستافاری پہلو سے اپنے ارکان کے ساتھ زندگی پر بحث کرتے ہیں۔

    اگرچہ اس پودے کو کئی نام دیے جاتے ہیں (بھنگ، گانجا) لیکن راستافاری اسے مقدس جڑی بوٹی یا حکمت کی بوٹی کہتے ہیں اور یقین رکھتے ہیں کہ اسے نوش کرنے سے حکمت و دانائی حاصل ہوتی ہے۔

    اس کو سگریٹ یا چلم پائپ کے ذریعے پیا جاتا ہے اور اس سے قبل خصوصی دعا کی جاتی ہے۔


    تلسی ۔ اوسیمم بازلیکم

    اوسیمم بازلیکم کا سب سے زیادہ استعمال پیزا اور پاستا ساس میں ہوتا ہے لیکن آرتھوڈاکس مسیحیت اور یونانی چرچ میں یہ ایک مقدس بوٹی ہے۔

    آرتھوڈوکس مسیحیوں کا یقین ہے کہ یہ بوٹی وہاں اگی جہاں یسوع مسیح کا خون ان کے مقبرے کے نزدیک گرا تھا، اس وقت یہ اس کو صلیب کے ساتھ عبادات سے منسلک کیا جاتا ہے۔

    پادری مقدس پانی کو پاک کرنے اور لوگوں کے اجتماع پر پانی کے چھڑکاؤ‌ کے لیے اس کی شاخوں کا استعمال کرتے ہیں۔


    مضمون بشکریہ: بی بی سی

  • فلائی اوور کے نیچے خالی جگہ باغ میں تبدیل

    فلائی اوور کے نیچے خالی جگہ باغ میں تبدیل

    ممبئی: بھارت کے شہر ممبئی میں ایک فلائی اوور کے نیچے خالی جگہ پر باغ بنا لیا گیا۔ اب اس فلائی اوور کے اوپر گاڑیاں دوڑتی ہیں اور نیچے شہری اپنا فارغ وقت پھولوں اور پودوں کے ساتھ گزارتے ہیں۔

    ممبئی کے علاقے مٹنگا میں ڈاکٹر بابا صاحب روڈ پر واقع فلائی اوور کے نیچے خالی جگہ پر باغ بنالیا گیا۔ اس باغ کا نام نانا لعل ڈی مہتا گارڈن رکھا گیا ہے۔

    m11

    m8

    یہ فیصلہ اس خالی جگہ کو غلط استعمال، خاص طور پر نشئی افراد کی پناہ گاہ بننے سے بچانے کے لیے کیا گیا ہے۔

    اس سے پہلے 4 سال قبل جب یہ فلائی اوور کھولا گیا تو اس کے نیچے نشئی افراد، جواریوں اور گداگروں نے اپنا ٹھکانہ بنالیا۔ کچھ رہائشیوں نے اس بارے میں ممبئی کی میونسپل کارپوریشن کو آگاہ کیا اور ان کے خلاف کوئی قدم اٹھانے کی اپیل کی۔

    m10

    m9

    شہریوں نے اپنی مدد آپ کے تحت یہاں سیکیورٹی گارڈز بھی تعینات کیے تاکہ وہ اس جگہ کو ان لوگوں سے محفوظ رکھیں اور یہاں کچرا کنڈی نہ بننے دیں۔ جواریوں اور نشئی افراد کی وہاں موجودگی مقامی افراد کے لیے بے حد تکلیف اور پریشانی کا باعث بن رہی تھی۔

    سال 2011 میں یہاں کے لوگوں نے مقامی و شہری حکومتوں کو درخواست دی جس میں تجویز پیش کی گئی کہ اس جگہ کو گارڈن میں تبدیل کردیا جائے۔ کئی درخواستوں کے بعد 2015 میں میونسپل کارپوریشن نے اس جگہ کی تزئین و آرائش کا کام شروع کیا۔

    m7

    m6

    اس گارڈن کے فرش کو دریا نرمادا کے بہاؤ کی طرز پر ڈیزائن کیا گیا ہے۔ انجینیئرز اور آرکیٹیکٹس نے دریا کے بہاؤ کا مشاہدہ کیا اور اس کا نقش گارڈن کے فرش پر ڈیزائن کیا۔ 600 میٹر لمبے راستے کو نیلے رنگ سے رنگا گیا ہے جبکہ اطراف میں دریائے نرمادا کے کنارے واقع پہاڑوں کی نقل بنائی گئی ہے۔

    m2

    گارڈن میں ایک گرینائٹ کا بلاک بھی نصب کیا گیا ہے جس میں دریائے نرمادا کی تاریخ اور اس کے بارے میں معلومات درج ہیں۔

    m5

    m4

    گارڈن میں 300 لائٹس اور سی سی ٹی وی کیمرے بھی نصب کیے گئے ہیں تاکہ کسی ناخوشگوار واقعہ سے بچا جا سکے۔

    قریبی آبادی کے رہائشی کریدیتا پٹیل اس بارے میں اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہتے ہیں، ’ممبئی جیسے پرہجوم شہر میں ایسی پرسکون جگہ کا ہونا ایک نعمت ہے۔ یہاں ہم اپنے دوستوں اور پڑوسیوں سے ملتے ہیں اور یہاں واک کر کے ہمیں بہت مزہ آتا ہے‘۔

    m3

    m1

    اس گارڈن کو صبح 8 سے دوپہر 1 اور شام 4 سے رات ساڑھے 9 بجے تک کھولا جاتا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • گھر کے گارڈن کی صفائی کرنے والا ننھا روبوٹ

    گھر کے گارڈن کی صفائی کرنے والا ننھا روبوٹ

    گھر کے گارڈن میں اگ آنے والی خودرو جھاڑیاں اور پودے بعض اوقات پودوں کو نقصان پہنچانے کا سبب بن سکتے ہیں، تاہم اگر آپ اس پریشانی کا شکار ہیں تو یہ ننھا سا روبوٹک ویکیوم آپ کے لیے خاصا کارآمد ثابت ہوسکتا ہے۔

    کچھ عرصہ قبل گھریلو استعمال کے لیے بنائے جانے والے ننھے روبوٹک ویکیوم رومبا کے تخلیق کاروں نے اس روبوٹ کو مزید جدید شکل دیتے ہوئے اسے گارڈن روبوٹ کی شکل دے دی ہے۔

    یہ روبوٹ اپنے اوپر نصب شمسی توانائی کے ننھے پینل کی مدد سے کام کرتا ہے۔

    اس کے اندر موجود سینسرز گارڈن میں خودرو پودوں کی شناخت کرتے ہیں۔ اس کے بعد یہ روبوٹ خود کار طریقے سے چلتا ہوا ان پودوں کے اوپر سے گزرتا ہے اور اس دوران انہیں جڑ سے اکھاڑ پھینکتا ہے۔

    یہ ننھا روبوٹ دیکھ بھال کے حوالے سے بھی نہایت آسان ہے تاہم اس کی قیمت 300 ڈالرز یعنی 31 ہزار پاکستانی روپے ہے۔

    اور ہاں، اگر آپ اس کو استعمال کرنے کا اراداہ رکھتے ہیں تو اپنے لان کے گرد باڑھ لگانا نہ بھولیں، ورنہ یہ روبوٹ ٹہلتا ہوا پڑوسیوں کے گارڈن میں بھی جا سکتا ہے اور ان کے ضروری و غیر ضروری پودوں کو بھی اکھاڑ سکتا ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • طالبان اب درخت اگائیں گے

    طالبان اب درخت اگائیں گے

    کابل: افغان طالبان کے امیر نے اپنے جنگجوؤں اور اپنے محکوم عام عوام کو درخت لگانے پر زور دیا ہے۔ طالبان کے اس بیان نے دنیا کو ورطۂ حیرت میں ڈال دیا ہے۔ افغانستان کے حکومتی حلقوں نے اسے جرائم سے توجہ ہٹانے کی کوشش قرار دیا ہے۔

    طالبان کے قبضے اوران کے ساتھ خانہ جنگیوں نے جہاں ایک طرف تو افغانستان کے انفرا اسٹرکچرکوتباہ کیا، وہیں افغانستان کی جنگی حیات و قدرتی ماحول کو بھی ناقابل تلافی نقصان پہنچا۔

    گو کہ سنہ 2007 میں عالمی ادارہ صحت نے افغانستان کو ان غیر افریقی ممالک میں سے ایک قرار دیا تھا جہاں ماحولیاتی خطرات کے باعث موت کی شرح سب سے کم ہے، تاہم گزشتہ چند سالوں میں افغانستان میں درختوں اور جنگلات کی کٹائی میں تشویش ناک اضافہ ہوگیا ہے۔

    taliban-1

    افغانستان کی زیادہ تر آبادی ایندھن کے حصول کے لیے درختوں کو کاٹ کر ان کی لکڑی استعمال کرتی ہے جس کی وجہ سے وہاں جنگلات کا رقبہ دن بدن کم ہوتا جارہا ہے۔

    ایک روز قبل افغانستان میں طالبان کے امیر ہیبت اللہ اخوند زادہ نے ایک پیغام جاری کیا جس میں انہوں نے طالبان جنگجوؤں اور عام عوام پر زیادہ سے زیادہ درخت لگانے پر زور دیا۔

    مزید پڑھیں: افغان طالبان کے نئے امیر ملا ہیبت اللہ اخوند زادہ کون ہیں؟

    پیغام میں ان کا کہنا تھا، ’زمین کی خوبصورتی کے لیے پھل دار یا غیر پھل دار درخت لگائیں، اس سے ہمیں خدا کی نعمتوں سے فائدہ اٹھانے کا موقع ملے گا‘۔

    پیغام میں مزید کہا گیا ہے، ’درخت لگانا ماحول کے تحفظ، معاشی ترقی اور زمین کی خوبصورتی کے لیے ضروری ہیں‘۔

    taliban-2

    دوسری جانب افغان صدر اشرف غنی کے ترجمان شاہ حسین مرتضوئی نے اس پیغام کو طالبان کے مذموم جرائم کی طرف سے توجہ ہٹا کر عوام کی ہمدردی حاصل کرنے کی کوشش قرار دیا ہے۔

    یاد رہے کہ ہیبت اللہ اخوند زادہ کو گزشتہ برس مئی میں افغان طالبان کا نیا امیر مقرر کیا گیا تھا۔ ان کا تقرر ملا اختر منصور کی ہلاکت کے بعد عمل میں آیا تھا۔

  • گرین ڈے: وزیراعظم نے ساڑھے تین کروڑ پودے لگانے کی مہم کا آغازکردیا

    گرین ڈے: وزیراعظم نے ساڑھے تین کروڑ پودے لگانے کی مہم کا آغازکردیا

    اسلام آباد: آج ملک بھر میں ماحول کو سرسبز و شاداب بنانے اور آلودگی کے خاتمے کے لیے قومی سرسبز دن (گرین ڈے) منایا جارہا ہے۔ اس موقع پر وزیر اعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف نے پودا لگا کر ’سر سبز پاکستان‘ مہم کا آغاز کیا۔

    ملک بھر میں بڑے پیمانے پر شجر کاری کے لیے سر سبز پاکستان مہم کا آغاز وزیر اعظم کی خصوصی ہدایت و نگرانی میں کیا جارہا ہے۔ اس منصوبے کے تحت ملک بھر میں 10 کروڑ مقامی پودے لگائے جائیں گے۔

    tree-2

    منصوبے کے لیے ساڑھے 3 ارب روپے کی رقم مختص کی گئی ہے جس میں سے 50 کروڑ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں خرچ کیے جائیں گے جبکہ بقیہ رقم صوبوں کو دی جائے گی۔

    حکومتی ترجمان کے مطابق قومی سر سبز دن کے موقع پر چاروں صوبوں اور آزاد کشمیر میں بھی تقریبات کا انعقاد کیا گیا اور چاروں صوبائی وزرائے اعلیٰ اور وزیر اعظم آزاد کشمیر نے بیک وقت مہم کا آغاز کیا۔

    ملک کے پہلے گرین ڈے کے موقع پر ملکی تاریخ میں پہلی بار وفاق اور صوبوں میں بیک وقت شجر کاری مہم کا آغاز کیا گیا جبکہ آج ملکی تاریخ میں سب سے زیادہ درخت بھی لگائے جائیں گے۔

    وزیر اعظم نے اسلام آباد میں خصوصی بچوں کے ہمراہ پودا لگا کر اس مہم کا افتتاح کیا۔ اس موقع پر وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان کو سرسبز بنانا بہت ضروری ہے۔ خوشی ہے کہ گرین پاکستان مہم میں ہر صوبہ حصہ لے رہا ہے۔

    tree-1

    وزیر اعظم نے واضح کیا کہ اس مہم میں پاکستان میں پائے جانے والے درختوں کی مقامی اقسام لگائی جائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ بیرونی و غیر ملکی اقسام نقصان دہ ثابت ہوتی ہیں۔

    یاد رہے کہ صوبہ سندھ کا شہر کراچی غیر ملکی پودوں کی قسم کونو کارپس کی بڑے پیمانے پر شجر کاری کر کے اس کے بدترین نقصانات اٹھا رہا ہے۔ کونو کارپس کراچی میں پولن الرجی کا باعث بن رہے ہیں۔

    یہ دوسرے درختوں کی افزائش پر بھی منفی اثر ڈالتے ہیں جبکہ پرندے بھی ان درختوں کو اپنی رہائش اور افزائش نسل کے لیے استعمال نہیں کرتے۔ بعض ماہرین کے مطابق کونو کارپس بادلوں اور بارش کے سسٹم پر بھی اثر انداز ہو رہے ہیں جس کے باعث کراچی میں مون سون کے موسم پر منفی اثر پڑ رہا ہے۔

    وزیر اعظم نے اس امر پر بھی افسوس کا اظہار کیا کہ ملک بھر میں جنگلات کی بے دریغ کٹائی ہو رہی ہے۔

    tree-3

    انہوں نے کلائمٹ چینج یعنی موسمیاتی تغیر کے سنگین عوامل کی طرف بھی اشارہ کیا اور کہا کہ درختوں اور جنگلات کی کٹائی کلائمٹ چینج کی بڑی وجہ ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ یہ پروگرام کلائمٹ چینج کے نقصانات سے نمٹنے، ملک کو سرسبز بنانے اور آلودگی ختم کرنے میں معاون ثابت ہوگا۔

    واضح رہے کہ وزیر اعظم کی خصوصی دلچسپی و ہدایت کے تحت شروع کیا جانے والا گرین پاکستان پروگرام چین کے گریٹ گرین ڈے کے پروگرام کی طرز پر تشکیل دیا گیا ہے۔ اس پروگرام کا آغاز گزشتہ برس کیا گیا۔

    اس سے قبل بھی وزیر اعظم گرین پاکستان پروگرام کے تحت جنگلات اور جنگلی حیات کے فروغ کے لیے 2 ارب روپے کی منظوری دی گئی تھی۔

  • ایسا اخبار جو پودے اگا سکتا ہے

    ایسا اخبار جو پودے اگا سکتا ہے

    ماحول کو بچانے کے لیے کام کرنے والے افراد بہت سے حیرت انگیز کام سرانجام دیتے ہیں، جس سے ایک طرف تو وہ جدید دور کی انسانی ضروریات کو پورا کرتے ہیں، دوسری طرف وہ ماحول کو بھی حتیٰ الامکان فائدہ پہنچانے کی کوشش کرتے ہیں۔

    ایسی ہی ایک کوشش جاپان کے ایک اخبار شائع کرنے والے ادارے نے کی جنہوں نے اپنے اخبار کو ایسے کاغذ پر چھاپنا شروع کیا جو پودے اگا سکتا ہے۔

    آپ کو علم ہوگا کہ کاغذ درختوں میں موجود خاص قسم کی گوند سے تیار کیے جاتے ہیں۔ کاغذوں کا ایک دستہ جس کا وزن ایک ٹن ہو، اسے بنانے کے لیے 12 درخت کاٹے جاتے ہیں۔

    دنیا کے طویل ترین درختوں کا کلون تیار کرنے کے لیے مہم جوئی *

    ایک محتاط اندازے کے مطابق کاغذ بنانے کے لیے ہر سال پوری دنیا میں 3 سے 6 ارب درخت کاٹے جاتے ہیں جس کے باعث دنیا بھر کے جنگلات کے رقبے میں تیزی سے کمی واقع ہو رہی ہے۔

    کاغذوں سے بننے والے اخبارات عموماً ناقابل تجدید ہوتے یعنی دوبارہ استعمال کے قابل نہیں ہوتے، یوں یہ بے شمار کاغذ ضائع ہوجاتے ہیں۔

    ان تشویش کن اعداد و شمار کو دیکھتے ہوئے جاپانی اشاعتی ادارے نے یہ قدم اٹھایا جس کے بعد اب قارئین پڑھنے کے بعد اخبار کو گملوں اور مٹی میں دبا دیتے ہیں اور چند ہی دن بعد وہاں لہلہاتے پھول اگ آتے ہیں۔

    paper-3

    اشاعتی ادارے نے اس خیال پر عملدر آمد کرنے کے لیے اپنے کاغذ کو بنواتے ہوئے اس میں بیجوں کی آمیزش شروع کردی۔

    اخبار کی اشاعت کے لیے جو سیاہی استعمال کی جاتی ہے اس میں سبزیوں کو ملایا جاتا ہے جس کے بعد یہ قدرتی کھاد کا کام انجام دیتی ہیں۔

    paper-2

    اس اخبار کو پڑھنے کے بعد لوگ اپنے گھر میں موجود پودوں اور باغیچوں میں دفن کردیتے ہیں اور چند ہی روز بعد اس اخبار کی بدولت خوشنما پھول اور پودے اگ آتے ہیں۔

    اس آئیڈیے کے تخلیق کاروں کا کہنا ہے کہ اس خیال کے تحت انہوں نے فطرت کا چکر (سائیکل) قائم رکھنے کی کوشش کی ہے۔ ایک چیز جو درختوں سے بن رہی ہے وہ اپنے خاتمے کے بعد دوبارہ درخت بن جائے گی۔

    paper-4

    واضح رہے کہ دنیا بھر میں تعمیرات کے لیے جنگلات کا بے دریغ صفایا کیا جارہا ہے اور اقوام متحدہ کے ادارہ برائے خوارک و زراعت ایف اے او کے مطابق ہر سال دنیا بھر میں 18 ملین ایکڑ رقبہ پر مشتمل جنگلات کاٹ دیے جاتے ہیں۔

  • اسپرین کے 5 حیرت انگیز استعمالات

    اسپرین کے 5 حیرت انگیز استعمالات

    اسپرین ایک ایسی دوا ہے جو ہر گھر میں پائی جاتی ہے اور چھوٹی موٹی بیماریوں کا بآسانی علاج کردیتی ہے۔

    لیکن اسپرین کے کچھ ایسے استعمالات بھی ہیں جن سے آپ واقف نہیں ہوں گے۔ اگر یہ آپ کے گھر میں موجود ہے تو بخار اور سر درد کے علاوہ یقیناً آپ کے کئی مسائل حل کر سکتی ہے۔

    :جلدی مسائل کا حل

    health-post-5

    اسپرین آپ کی جلد کے مختلف مسائل کا حل ثابت ہوسکتی ہے۔ یہ خراب جلد کا مؤثر علاج ہے۔ اسپرین کو پیس کر لیموں کے پانی کے ساتھ ملا کر چہرے پر لگایا جائے تو یہ جلد پر بہترین اثرات مرتب کرتی ہے۔

    :بالوں کی خشکی دور کریں

    health-post-2

    اگر آپ کے بالوں میں خشکی ہے تو اس کا آسان حل اسپرین کا استعمال ہے۔ شیمپو کرنے کے بعد دو اسپرین پانی میں گھول کر اس پانی سے سر دھو لیں۔ یہ نہ صرف بالوں کی خشکی دور کرتی ہے بلکہ بالوں کو چمکدار اور مضبوط بھی بناتی ہے۔

    :پھٹی ایڑھیوں کا علاج

    health-post-1

    پھٹی ہوئی ایڑھیوں کے لیے اسپرین کی 7 گولیوں کو پیس کر ایک چمچ لیموں کے رس میں آمیزش کرلیں۔ اس آمیزے کو ایڑھیوں پر لگا کر نیم گرم کپڑے سے ایڑھیوں کو ڈھانپ لیں۔ صرف 10 منٹ میں یہ ایڑھیوں کی مردہ جلد کو صاف کر کے انہیں نرم و ملائم بنادے گی۔

    :کیڑوں اور مچھروں کے کاٹنے کا علاج

    health-post-3

    کسی کیڑے یا مچھر کے کاٹنے کے باعث اگر آپ کی جلد سرخ اور سوزش کا شکار ہے تو اسپرین کی گولیوں کو پیس کر پانی کے ساتھ ملا کر متاثرہ حصہ پر لگائیں۔ یہ فوری طور پر سوجن اور تکلیف کو کم کردے گا۔

    :پودوں کی افزائش

    plants

    اسپرین کو کوٹ کر پودوں کی جڑوں میں ڈالنے سے پودوں کی افزائش اور صحت میں اضافہ ہوتا ہے۔

  • سلمان خان نے درخت لگائے

    سلمان خان نے درخت لگائے

    ممبئی: بالی ووڈ اداکار سلمان خان نے ممبئی میونسپل کارپوریشن کے ساتھ شجر کاری کی۔

    سلمان خان نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنی تصاویر شیئر کرتے ہوئے اسے ایک دلچسپ تجربہ قرار دیا۔

    واضح رہے کہ ممبئی میونسپل کارپوریشن مہاراشٹر میں 2 کروڑ درخت لگانے کا ارادہ رکھتی ہے اور اس حوالے سے شہریوں میں شعور بیدار کرنے کے لیے انتظامیہ نے افتتاحی شجر کاری میں سلمان خان کو مدعو کیا۔

    ارجن کپور ٹریفک قوانین سے آگہی کے لیے مہم میں شامل *

    چند روز قبل ہی سلمان خان کی فلم ’سلطان‘ ریلیز ہوئی ہے جسے بے حد پسند کیا جارہا ہے اور وہ مقبولیت کے نئے ریکارڈز بنا رہی ہے۔