Tag: پوسٹ مارٹم

  • راولپنڈی  : جرگے کا حکم ، مقتولہ سدرہ  کو کیسے قتل کیا گیا ؟ پوسٹ مارٹم میں بڑا انکشاف

    راولپنڈی : جرگے کا حکم ، مقتولہ سدرہ کو کیسے قتل کیا گیا ؟ پوسٹ مارٹم میں بڑا انکشاف

    راولپنڈی : لیڈی ڈاکٹر نے جرگے کے حکم پر قتل کی گئی سدرہ کو گلا دبا کر قتل کرنے کی تصدیق کردی اور بتایا پوسٹ مارٹم کیلئے لاش نکالتے وقت مقتولہ کا چہرہ نیلا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق راولپنڈی میں جرگے کے حکم پر قتل سدرہ کی قبر کشائی کے بعد دوبارہ تدفین کردی گئی ، عدالتی حکم پر مقتولہ کی قبر کشائی کی گئی اور نمونے حاصل کیے گئے۔

    اسپتال ذرائع نے بتایا کہ مقتولہ کے جسم پر تشدد کے نشانات بھی پائے گئے جبکہ سر اور چہرے پر تشدد کے نشانات موجود تھے۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ پوسٹ مارٹم کیلئےلاش نکالتے وقت مقتولہ کا چہرہ نیلا تھا، سدرہ کو گلا دبا کر قتل کیا گیا تاہم تمام شواہد اکٹھے کرنے کے بعد لیڈی ڈاکٹر نےرپورٹ مرتب کرنے کا آغاز کر دیا۔

    مزید پڑھیں : راولپنڈی : جرگے کے حکم پر قتل کی گئی لڑکی سدرہ کی قبرکشائی ، پوسٹمارٹم مکمل کرلیا گیا

    واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے پنڈی میں سدرہ عرب گل نامی شادی شدہ خاتون کو عثمان نامی لڑکے سے تعلق کے شبے میں جرگے کے فیصلے کے مطابق قتل کیا گیا تھا، 19 سالہ سدرہ کا نکاح 17 جنوری کو ضیاالرحمان سے ہوا تھا، تاہم عثمان کے والد نے بھی ایک بیان میں بتایا کہ انھوں نے اپنے بیٹے کا سدرہ کے ساتھ عدالت میں نکاح کروایا تھا۔

    نئی نویلی دلہن سدرہ دختر عرب گل کو قتل کرنے کے بعد خاموشی سے دفن کر دیا گیا تھا، پولیس نے قبرستان کے گورکن کو گرفتار کیا تھا جس نے کئی سنسنی خیز انکشافات کیے، راشد محمود نے بتایا کہ لڑکی کو 17 جولائی کی صبح ساڑھے 6 بجے دفنایا گیا، قبرستان کمیٹی کے رکن گل بادشاہ نے فون کر کے قبر تیار کرنے کی ہدایت کی تھی اور ایک گھنٹے میں قبر تیار کرنے کا کہا تھا۔

    سدرہ اعظم قتل کیس، پولیس نے مرکزی ملزم کا سراغ لگا لیا

    اس روز شدید بارش تھی، مزدوروں دستیاب نہیں تھے، گورکن کے مطابق گل بادشاہ صبح پونے 6 بجے 25 افراد کے ساتھ قبرستان آیا اور قبر تیار کروائی۔ مقتولہ کی لاش لوڈر رکشے پر لائی گئی تھی، جس پر سرخ رنگ کی ترپال پڑی تھی۔ قبر تیار کرتے وقت رکشہ قبرستان میں ہی کھڑا رہا۔

    تدفین کے موقع پر جب ممبر قبرستان کمیٹی کے بیٹے کو رسید نمبر 78 دی تو اس میں میت کا نام سدرہ دختر عرب گل لکھا، لیکن تھوڑی دیر بعد دیکھا تو رسید نمبر 78 کا ریکارڈ ہی نہیں تھا۔ تدفین کے بعد قبر کا نشان بھی مٹا دیا گیا۔

  • حمیرا اصغر کی موت کیسے ہوئی؟ تحقیقات میں بڑی پیش رفت

    حمیرا اصغر کی موت کیسے ہوئی؟ تحقیقات میں بڑی پیش رفت

    کراچی : اداکارہ حمیرا اصغر کی موت کی وجہ جاننے کے لئے پوسٹ مارٹم اور گھر سے حاصل نمونے فرانزک لیبارٹری کو موصول ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے ڈیفنس سے ماڈل و اداکارہ حمیرا اصغر کی لاش ملنے کی تحقیقات جاری ہے۔

    حمیرا اصغر کے پوسٹ مارٹم اور گھر سے حاصل نمونے فرانزک لیبارٹری کو موصول ہوگئے ہیں ، تفتیشی ذرائع نے بتایا کہ مجموعی طور پر 9 سیمپلز جامعہ کراچی کی فرانزک لیبارٹری پہنچائے گئے۔

    تفتیشی ذرائع کا کہنا تھا کہ فرانزک لیب کو فراہم نمونوں میں حمیرا کے بھائی کا بلڈ سیمپل بھی شامل ہیں ، بھائی کے بلڈ سیمپل سے ڈی این اے کی تصدیق کی جائے گی۔

    ذرائع کے مطابق پوسٹ مارٹم اور فلیٹ معائنے کے دوران فرانزک ماہرین نے4،4سیمپلز لئے تھے ، فرانزک جانچ سے اداکارہ کی موت کی وجہ جاننے کی کوشش کی جائے گی۔

    خیال رہے اداکارہ حمیرا اصغر کو لاہورکے ماڈل ٹاؤن قبرستان میں سپردخاک کیا گیا تھا ، نماز جنازہ میں اس والد ڈاکٹر اصغر علی ، بھائی نوید اصغر اور چچا محمد علی سمیت دیگر عزیز واقارب اور اہل علاقہ شریک ہوئے تھے۔

    بھائی نوید اصغر کا کہنا تھا کہ ایک سال قبل حمیرا سے رابطہ منقطع ہوا ، ابھی پولیس کی تحقیقات باقی ہیں ہم اپنا معاملہ اللہ ہر چھورٹے ہیں۔

    چچا محمد علی نے بتایا تھا حمیرا کئی سالوں سے کراچی میں رہتی تھی رابطہ منقطع ہونے سے قبل لاہور اپنی فیملی کے پاس ہر دو سے تین ماہ بعد آتی تھی ، وہ کراچی میں کہاں رہتی تھی اسکا اتا پتا معلوم نہ تھا۔

    حمیرا اصغر کیس- Humaira Asghar Ali

    پس منظر

    اداکارہ و ماڈل حمیرا اصغر، جن کی عمر بیالیس برس تھی، کی لاش 8 جولائی 2025ء کو کراچی کے ڈیفنس ہاؤسنگ اتھارٹی (ڈی ایچ اے) فیز VI میں ان کے کرائے کے اپارٹمنٹ سے ملی۔ یہ دریافت بقایا کرایہ نہ ادا کرنے کی وجہ سے عدالتی حکم پر بے دخلی کے دوران ہوئی۔

    لاش انتہائی گل سڑی حالت میں تھی جو اس بات کی طرف اشارہ کرتی ہے کہ ان کی وفات ممکنہ طور پر اکتوبر 2024ء میں ہوئی۔

    پولیس نے ابتدائی طور پر قتل کا امکان مسترد کر دیا ہے کیونکہ اپارٹمنٹ اندر سے بند تھا اور کوئی زبردستی داخلے کے آثار نہیں ملے، فورنزک رپورٹس کا انتظار ہے تاکہ موت کی وجہ معلوم ہو سکے۔

    اداکارہ و ماڈل تماشا گھر اور فلم جلیبی (2015) میں اپنے کرداروں کی وجہ سے مشہور تھیں، وہ ایک ماہر مصورہ اور مجسمہ ساز بھی تھیں جن کے انسٹاگرام پر 715,000 فالوورز ہیں اور ان کی آخری پوسٹ 30 ستمبر 2024ء کو تھی۔

  • اداکارہ حمیرا اصغر کی ابتدائی پوسٹ مارٹم رپورٹ سامنے آگئی

    اداکارہ حمیرا اصغر کی ابتدائی پوسٹ مارٹم رپورٹ سامنے آگئی

    کراچی کے علاقے ڈیفنس کے فلیٹ سے ملنے والی ماڈل و اداکارہ حمیرا اصغر کی لاش کا ابتدائی پوسٹ مارٹم رپورٹ سامنے آگئی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے ڈیفنس ہاؤسنگ اتھارٹی (ڈی ایچ اے) فیز6 کے اتحاد کمرشل ایریا میں واقع ایک فلیٹ سے ملنے والی ماڈل و اداکارہ حمیرا اصغر کی لاش کا ابتدائی پوسٹ مارٹم جناح ہسپتال میں مکمل کر لیا گیا ہے۔

    پولیس سرجن ڈاکٹر سمعیہ کے مطابق لاش کا ابتدائی معائنہ کیا گیا ہے اداکارہ کی لاش ڈی کمپوز اسٹیج کے ایڈوانس اسٹیج پر ہے، لاش اس قابل نہیں ہے اس سے وجہ موت بتائی جاسکے۔

    مزید پڑھیں : حمیرا اصغر کی کئی روز پرانی لاش ڈیفنس میں فلیٹ سے برآمد

    ڈاکٹر سمعیہ نے بتایا کہ وجہ موت ہم نے ریزور کرلی ہے، ڈی این اے، کیمکل ایکزمین کے لیے سیمپل لئے ہیں، سیمپل کے ایگزیمن کے بعد ہی حقائق سامنے آئیں گے۔

    پولیس سرجن کے مطابق ابتدائی طور پر وجہ موت کے حوالے سے کچھ کہنا قبل از وقت ہوگا جبکہ سیمپل کے ذریعے ہی ڈرگز کے استعمال کے حوالے سے بھی حقائق سامنے آئیں گے۔

    حمیرا اصغر کیس سے متعلق تمام خبریں

    واضح رہے کہ گذشتہ روز کراچی میں ڈیفنس فیز 6 اتحاد کمرشل میں فلیٹ سے خاتون کی لاش ملی تھی، پولیس نے بتایا تھا کہ 35 سالہ حمیرہ اصغر فلیٹ میں 7 سال سے اکیلی رہ رہی تھیں، خاتون نے 2018 میں فلیٹ رینٹ پر لیا تھا اور 2024 سے کرایہ نہیں دیا۔

     پولیس کی جانب سے اہل خانہ سے رابطے کی کوششیں کی گئیں، تاہم انہوں نے لاش وصول کرنے سے انکار کر دیا، ان کا مؤقف تھا کہ وہ کچھ عرصہ قبل حمیرا اصغر سے تمام تعلقات ختم کر چکے تھے۔

    Humaira Asghar case: All You Need to Know

  • بیباس خاندان کے یرغمالیوں کا پوسٹ مارٹم، اسرائیل کا بڑا دعویٰ

    بیباس خاندان کے یرغمالیوں کا پوسٹ مارٹم، اسرائیل کا بڑا دعویٰ

    تل ابیب: اسرائیل نے بیباس خاندان کے یرغمالیوں کی لاشوں کا پوسٹ مارٹم کرنے کے بعد دعویٰ کیا ہے کہ حماس کے بیان کے برعکس ’’بم دھماکے سے ہونے والے زخموں کا کوئی ثبوت نہیں ملا۔‘‘

    تفصیلات کے مطابق حماس کی جانب سے حوالے کیے جانے کے بعد اسرائیلی یرغمالی شیری بیباس اور ان کے 2 کم سن بیٹوں کی باقیات کا پوسٹ مارٹم کیا گیا، جس میں فرانزک ماہر کے مطابق ’’بم دھماکے سے ہونے والے زخموں کے کوئی شواہد نہیں ملے۔‘‘

    نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف فرانزک میڈیسن کے ڈائریکٹر چن کوگل نے ایک ویڈیو بیان میں کہا ’’ہم نے شیری بیباس کی باقیات کی شناخت ان کے بچوں ایریل اور کفیر کی شناخت کے دو دن بعد کی ہے، ہمارے معائنے میں بم دھماکے سے ہونے والے زخموں کا کوئی ثبوت نہیں ملا۔‘‘

    واضح رہے کہ شیری کے شوہر اور دونوں بچوں کے والد یارڈن بیباس کو بھی حماس کے جان بازوں نے یرغمال بنایا تھا لیکن انھیں رواں ماہ کے شروع میں زندہ رہا کر دیا گیا تھا، شیری بیباس اور ان کے دو بیٹوں 4 سالہ ایریل اور 9 ماہ کے کفیر کی قید میڈیا میں نمایاں ہو گئی تھی۔

    حماس نے ایک ویڈیو ریلیز کر کے اسرائیل میں صف ماتم بچھا دی، یہودی ظلم کی دہائی دینے لگے

    جمعرات کو حماس نے 4 لاشیں اسرائیل کے حوالے کیں اور کہا کہ وہ شیری بیباس، ان کے دو بیٹوں اور ایک بوڑھے قیدی کی تھیں، شیری کے دونوں بیٹوں اور بزرگ قیدی کی باقیات کی شناخت ہو گئی، لیکن اسرائیلی حکام نے کہا کہ چوتھی لاش شیری بیباس کی نہیں تھی، جس پر جمعہ کے روز حماس نے نئی باقیات ریڈ کراس کے حوالے کیں جن کی شناخت بعد میں شیری بیباس کے طور پر ہوئی۔

    حماس طویل عرصے سے اس بات پر اصرار کرتی رہی ہے، کہ جنگ کے اوائل میں اسرائیلی فضائی حملے میں بیباس اور ان کے بیٹے ہلاک ہو گئے تھے۔ ہفتے کے روز حماس نے اس بات کا اعادہ کیا کہ بیباس خاندان کو غزہ میں قید میں قتل نہیں کیا گیا۔ ترجمان حازم قاسم نے ایک بیان میں کہا ’’’یہ الزامات محض بے بنیاد جھوٹ ہیں جو مجرمانہ طور پر قابض اسرائیل پھیلا رہا ہے۔‘‘

    اسرائیلی فوج کا دعویٰ ہے کہ وہ حماس کے ہاتھوں ہلاک ہوئے اور یہاں تک کہا کہ دونوں بچوں کو ’’بے دردی سے‘‘ قتل کیا گیا۔ فوجی ترجمان ریئر ایڈمرل ڈینیئل ہگاری نے جمعے کو ایک ٹیلیویژن بیان میں کہا ’’بچوں کو بے دردی سے قتل کیا گیا۔ ان کو گولی نہیں ماری بلکہ انھیں ہاتھوں سے قتل کیا گیا۔‘‘

    دوسری طرف بیباس خاندان اور حکومت اس بات پر متفق ہیں کہ موت کو تو قتل قرار دیا جائے تاہم ہلاکت کے طریقے کی وضاحت اعلانیہ نہ بتائی جائے۔

  • ننھے صارم کی موت حادثہ یا قتل ؟  پوسٹ مارٹم  رپورٹ سامنے آگئی

    ننھے صارم کی موت حادثہ یا قتل ؟ پوسٹ مارٹم رپورٹ سامنے آگئی

    کراچی : عباسی شہیداسپتال میں ننھے صارم کی لاش کا پوسٹ مارٹم مکمل کرلیا گیا ، جس میں بڑا انکشاف سامنے آیا۔

    تفصیلات کے مطابق نارتھ کراچی میں 11 روز سے بعد ملنے والی ننھے صارم کی لاش کا عباسی شہیداسپتال میں پوسٹ مارٹم مکمل کرلیا گیا۔

    پولیس سرجن کراچی نے بتایا کہ واٹرٹینک سے نکالی گئی لاش عباسی اسپتال منتقل کی گئی تھی، بچے کے جسم پر زخموں کے کئی نشانات پائے گئے۔

    پولیس سرجن کا کہنا تھا کہ پوسٹ مارٹم کےدوران تمام ضروری نمونےحاصل کرلئےگئے تاہم موت کی حتمی وجہ کیمیکل ایگزان رپورٹ آنے پر واضح ہوگی۔

    یاد رہے آج صبح 11 روز قبل نارتھ کراچی سے پراسرار طور پر لاپتہ ہونے والے بچے صارم کی لاش ملی تھی، بچے کی لاش گھر کے قریب زیر زمین پانی کے ٹینک سے ملی، پانی کے ٹینک پر ڈھکن کی جگہ گتے کا ٹکڑا رکھا ہوا تھا۔

    مزید پڑھیں : صارم کی لاش کیسے ملی؟ اہم انکشاف سامنے آگیا

    پولیس کا کہنا تھا کہ بچہ حادثاتی طور پر ٹینک میں گرا یا کسی نے گرایا ہے اس کی تحقیقات کررہے ہیں۔

    بعد ازاں ایس ایس پی انویسٹی گیشن کا کہنا تھا کہ وال مین نے فلیٹ یونین کو بتایا جب وہ موٹر چلانے گیا تو بدبو آئی، چیک کیا توپانی کے ٹینک میں سےلاش ملی۔

    کنور آصف نے بتایا تھا کہ بچے کے لاپتہ ہونے کے اگلے دن 4 ٹینک کوچیک کیا گیا تھا ، چیکنگ کے وقت مذکورہ ٹینک میں پانی پورا بھرا ہوا تھا اور ٹینک میں اندھیرے کے باعث بھی کچھ نظر نہیں آرہا تھا، ٹارچ کے ساتھ کوشش کی گئی لیکن کچھ نظر نہیں آیا۔

  • ڈیفنس سے ملنے والی گھریلو ملازمہ کی لاش کا پوسٹ مارٹم مکمل

    ڈیفنس سے ملنے والی گھریلو ملازمہ کی لاش کا پوسٹ مارٹم مکمل

    کراچی: ڈیفنس خیابان بخاری سے گزشتہ دنوں ملنے والی 16سالہ لڑکی فاریہ کی لاش کا پوسٹ مارٹم مکمل کرلیا گیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق پولیس حکام کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ ابتدائی پوسٹ مارٹم میں بھی وجہ موت کا تعین نہ ہوسکا جبکہ ملازمہ کی لاش ورثا کے حوالے کردی گئی ہے۔

    پولیس کے مطابق ورثا لاش کو لے کر حیدرآباد جائیں گے، گزشتہ روز ملازمہ کی لاش پنکھے پر لٹکی ہوئی ملی تھی۔

    خود کشی یا قتل : ڈیفنس میں گھریلو ملازمہ کی پراسرار موت

    پولیس کے مطابق پنکھے کے پر ٹیڑھے نہیں ہوئے، مگر لڑکی کی گردن پر نشان موجود ہے، گھر کے مالکان کی جانب سے خودکشی کا بتایا گیا تھا، معاملے کے متعلق پوسٹ مارٹم رپورٹ آنے کے بعد کہا جاسکے گا۔

  • کراچی : اغوا کے بعد قتل ہونے والے بچے کی لاش کا  پوسٹ مارٹم ،  اہم انکشاف سامنے آگیا

    کراچی : اغوا کے بعد قتل ہونے والے بچے کی لاش کا پوسٹ مارٹم ، اہم انکشاف سامنے آگیا

    کراچی: مومن آباد سے اغوا کے بعد قتل ہونے والے بچے کی لاش کا پوسٹ مارٹم کرلیا گیا ،جس میں اہم انکشاف سامنے آگیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے مومن آباد سے اغوا کے بعد 12 سالہ بچے کی لاش ملنے کے واقعے میں اہم پیش رفت سامنے آئی۔

    پولیس سرجن نے بتایا کہ بچےکی لاش کاجناح اسپتال میں پوسٹ مارٹم مکمل کر لیا گیا، جس میں انکشاف کیا کہ
    جسمانی معائنےمیں بچےکیساتھ بدفعلی کی تصدیق ہوئی ہے۔

    پولیس کا کہنا تھا کہ اغوا ہونے والے بچے کی گزشتہ صبح لاش ملی تھی، ایس پی ای وی سی سی ظفرصدیق چھانگا نے بتایا تھاکہ 8اپریل کومومن آباد سے12 سالہ بچےعبید کو اغوا کیاگیاتھا اور اغواکاروں نے بچے کے ورثا سے 15 لاکھ تاوان طلب کیا تھا۔

    ظفرصدیق چھانگا کا کہنا تھا کہ جس کے بعد ڈی آئی جی سی آئی اےکی ہدایت پرخصوصی ٹیم تشکیل دی گئی تھی اور سی پی ایل سی نےٹیکنیکل بنیادپرمشترکہ کارروائی کرکے2ملزمان کوگرفتار کیا تھا۔

    ایس پی ای وی سی سی نے کہا کہ ملزمان کی نشاندہی پرمنگھوپیر سےبچےکی لاش برآمدکی گئی ، گرفتارملزمان میں ایک مقتول بچےکابہنوئی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ مقتول بچےکی والدہ ایک ماہ قبل بیرون ملک سےواپس آئی تھی اور والدہ کےپاس15 بیس لاکھ روپےکی رقم موجودتھی، ملزمان کےپاس گھرکی تمام تر تفصیلات موجودتھیں۔

    گرفتار ملزمان کی شناخت فرقان اور فرحان کے ناموں سے ہوئی، واقعےکا مقدمہ مومن آباد تھانے میں درج ہے۔

  • بھارت: رکن اسمبلی نندیتا کی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں اہم انکشاف

    بھارت: رکن اسمبلی نندیتا کی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں اہم انکشاف

    بھارت میں سکندرآباد کنٹونمنٹ اسمبلی حلقہ کی بی آر ایس ایم ایل اے لسیہ نندیتا کی روڈ حادثے میں اچانک موت کے بعد پوسٹ مارٹم رپورٹ میں اہم انکشاف ہوا ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق خاتون رکن اسمبلی ایل نندیتا کی سڑک حادثے میں ہلاکت کے بعد لاش کا پوسٹ مارٹم کیا گیا جس کے بعد لاش ورثاء کے حوالے کردی گئی۔

    پولیس نے نندیتا کے پرسنل اسسٹنٹ کے خلاف مقدمہ درج کرلیا ہے، گاندھی اسپتال میں فارنسک کے ماہر ڈاکٹروں کی ٹیم نے خاتون رکن اسمبلی ایل نندیتا کی نعش کا پوسٹ مارٹم کیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ابتدائی رپورٹ میں معلوم ہوا کہ خاتون رکن اسمبلی کے سر پر شدید چوٹیں آئیں۔ تھائی بونس اور ریپس میں شدید فریکچر آیا اور ایک پاؤں کی ہڈی بھی ٹوٹ گئی۔

    خاتون رکن اسمبلی ایل نندیتا کے جبڑے پر بھی گہرا زخم تھا اور ان کے 6 دانت ٹوٹ گئے۔ علاوہ ازیں ان کے جسم کی کئی ہڈیاں بھی ٹوٹ گئیں اور سر پر گہری چوٹ لگنے کے باعث خاتون رکن اسمبلی ایل نندیتا کی موقع پر ہی موت واقع ہوگئی۔

    رپورٹس کے مطابق خاتون رکن اسمبلی ایل نندیتا نے سیٹ بیلٹ نہیں لگائے تھے جس کے باعث انہیں شدید زخم آئے، ان کی بہن نویدیتا نے پٹن چیرو پولیس اسٹیشن میں تحریری طور پر شکایت درج کروائی۔ پولیس کے مطابق رکن اسمبلی کے پرسنل اسسٹنٹ کے خلاف کیس فائل کرلیا گیا ہے۔

    بی آر ایس پارٹی کی رکن اسمبلی نندیتا کی کار حادثے میں موت

    واضح رہے کہ گزشتہ روزبھارت میں سکندرآباد کنٹونمنٹ اسمبلی حلقہ کی بی آر ایس ایم ایل اے لسیہ نندیتا سڑک حادثہ میں جان کی بازی ہارگئی تھیں۔

  • گوتم گمبھیر نے پاکستان کی موجودہ پرفارمنس کا پوسٹ مارٹم کردیا!

    گوتم گمبھیر نے پاکستان کی موجودہ پرفارمنس کا پوسٹ مارٹم کردیا!

    سابق بھارتی کرکٹر اور موجودہ تجزیہ کار گوتم گمبھیر نے پاکستان کی موجودہ پرفارمنس کا پوسٹ مارٹم کرتے ہوئے شکست کی وجہ بتا دی۔

    پاکستان کی لگاتار شکست پر گوتم گمبھیر کا کہنا تھا کہ پاکستان کی فیلڈنگ اس کی ذمہ دار ہے۔ اس سے قبل ایشیا کپ میں بھی اس پر بات کی جا چکی ہے، بولنگ اور بیٹنگ میں کسی ٹیم کا دن برا ہو سکتا ہے لیکن فیلڈنگ میں نہیں ہو سکتا،

    بھارت کے سابق جارح مزاج اوپنر نے کہا کہ گرین شرٹس کی ناقص فیلڈنگ ایشیا کپ سے جاری ہے جسے بہتر نہیں بنایا جاسکا، میں تو یہ کہوں گا کہ پاکستان آئی سی یسی ورلڈکپ کی ایک معمولی فیلڈنگ ٹیم ہے۔

    گوتم گمبھیر نے مزید تجزیہ کرتے ہوئے کہا کہ دوسری مشکل جس سے پاکستان برسرپیکار ہے وہ ان کی اسپن بولنگ ہے، افغانستان کے خلاف میچ میں اوس نہ ہونے کے باوجود تینوں میں سے کوئی پاکستانی اسپنروکٹ نہ لے سکا۔

    ان کا کہنا تھا کہ آج کی کرکٹ 1990 یا 2011 جیسی نہیں جب آپ 270 یا 280 اسکور کریں اور سوچیں بولرز دفاع کرلیں گے اب کرکٹ کافی جدید ہوچکی ہے۔

  • ملازمہ فاطمہ کی پوسٹ مارٹم کی ابتدائی رپورٹ جاری، دل دہلا دینے والے انکشافات

    ملازمہ فاطمہ کی پوسٹ مارٹم کی ابتدائی رپورٹ جاری، دل دہلا دینے والے انکشافات

    نوشہرو فیروز: رانی پور میں پیر اسد شاہ کی حویلی میں کام کرنے والی کمسن ملازمہ فاطمہ کی پوسٹ مارٹم کی ابتدائی رپورٹ سامنے آگئی۔

    تفصیلات کے مطابق ملازمہ فاطمہ کے ابتدائی پوسٹ مارٹم رپورٹ اے آر وائی نیوز نے حاصل کرلی، رپورٹ  میں دل دہلا دینے  والے انکشافات سامنے آئے ہیں۔

    چیئرمین میڈیکل بورڈ ڈاکٹر عقیل قریشی کے دستخط سے ابتدائی رپورٹ جاری کی گئی ہے، رپورٹ کے مطابق فاطمہ کا جسم گلنے کی ابتدائی مرحلے میں تھا۔

    ابتدائی پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق  فاطمہ کا چہرہ ایک طرف سے نیلا اور دوسری جانب سے ہرا ہوچکا تھا، بچی کے جسم پر تشدد کے نشانات موجود ہیں، آنکھ، کمر، پیشانی، پاؤں، گھٹنے اور ہاتھ پر بھی نشانات تھے۔

    رانی پور حویلی واقعہ: کمسن ملازمہ فاطمہ سے جنسی زیادتی کا بھی خدشہ

    چیئرمین میڈیکل بورڈ ڈاکٹر عقیل قریشی کے دستخط سے ابتدائی رپورٹ میں بتایا گیا کہ کچھ اجزا کو مائیکروبیالوجی کیلئے بھیجا گیا ہے۔

    واضح رہے کہ خیرپور میں دس سالہ بچی فاطمہ مبینہ تشدد سے زندگی کی بازی ہار گئی، معصوم بچی کے جسم پر مبینہ تشدد کے نشانات کی ویڈیوز بھی سامنے آئی، فاطمہ بااثر شخصیت کے گھر پر کام کرتی تھی۔

    ویڈیو میں بچی کو مالک کے گھر پر تکلیف سے تڑپتے بھی دیکھا گیا بعدازاں فاطمہ کی لاش کو بغیر پوسٹ مارٹم کے دفنا دیا گیا تھا۔