Tag: پولنگ شروع

  • کراچی کا میئر کون؟ فیصلہ 11 یوسیز کریں گی، ضمنی بلدیاتی الیکشن کے لیے پولنگ شروع

    کراچی کا میئر کون؟ فیصلہ 11 یوسیز کریں گی، ضمنی بلدیاتی الیکشن کے لیے پولنگ شروع

    کراچی: شہر قائد سمیت سندھ کے 24 اضلاع میں ضمنی بلدیاتی الیکشن کے لیے پولنگ کا وقت شروع ہو گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کا میئر کون ہوگا؟ فیصلہ 11 یوسیز کریں گی، ضمنی بلدیاتی الیکشن کے لیے گیارہ یونین کونسلز اور 15 وارڈز کی نشستوں پر پولنگ کا وقت شروع ہو گیا ہے، ووٹنگ کا عمل شام پانچ بجے تک بلا تعطل جاری رہے گا۔

    پاکستان پیپلز پارٹی، جماعت اسلامی، پی ٹی آئی اور دیگر سیاسی جماعتوں کے اور آزاد امیدوار میدان میں مد مقابل ہیں۔

    کراچی کے 7 اضلاع میں مجموعی طور پر 168 پولنگ اسٹیشنز انتہائی حساس قرار دیے گئے ہیں، انتہائی حساس پولنگ اسٹیشنز میں سی سی ٹی وی کیمرے بھی نصب کر دیے گئے ہیں۔

    ترجمان پولیس کے مطابق کراچی میں 302 پولنگ اسٹیشنز پر 7 ہزار سے زائد اہل کار سیکیورٹی کے فرائض انجام دے رہے ہیں۔

    انتہائی حساس پولنگ اسٹیشنز پر 12 اور حساس پولنگ اسٹیشنز پر 10 اہلکار تعینات ہیں، پولنگ بلڈنگز پر کیو آر ایف دستے تعینات اور ریپڈ رسپانس فورس پیٹرولنگ پر مامور ہیں، حساس پولنگ اسٹیشنز پر رینجرز اہلکار بھی تعینات ہیں۔

    حافظ نعیم الرحمان کہتے ہیں کہ سندھ حکومت سرکاری مشینری استعمال کر رہی ہے، ہمارے پولنگ ایجنٹوں کو روکا گیا، پولیس کا استعمال ہوا تو جو ہو گا ہم ذمہ دار نہیں ہوں گے، پندرہ سال سے پی پی نے کراچی میں کام نہیں کیا، الیکشن قریب آئے تو کام شروع کرا دیا۔ صوبائی وزیر سعید غنی کہتے ہیں کہ ابھی انتخابات ہوئے نہیں، حافظ نعیم نے شور مچانا شروع کر دیا ہے، پیپلز پارٹی کی پوزیشن مضبوط ہے، تمام گیارہ یوسیز میں جیتیں گے۔

  • سندھ میں بلدیاتی انتخابات: پولنگ کا وقت ختم، ووٹوں کی گنتی جاری

    سندھ میں بلدیاتی انتخابات: پولنگ کا وقت ختم، ووٹوں کی گنتی جاری

    کراچی: صوبہ سندھ میں بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلے میں پولنگ کا وقت ختم ہونے کے بعد ووٹوں‌ کی گنتی کا عمل جاری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ میں بلدیاتی انتخابات کے لیے صوبے بھر کے 14 اضلاع میں پولنگ کا عمل شروع ہو گیا ہے، پولنگ صبح 8 سے شام 5 بجے تک بغیر کسی وقفے کے جاری رہی۔

    14 اضلاع میں سکھر، لاڑکانہ، شہید بینظیر آباد، میرپور خاص، جیکب آباد، قمبر شہداد کوٹ، شکار پور، خیر پور، نوشہرو فیروز، سانگھڑ، کشمور، کندھ کوٹ، گھوٹکی اور تھر پارکر شامل ہیں۔

    5 ہزار 331 نشستوں پر 21 ہزار 298 امیدوار مد مقابل ہیں، جب کہ 946 امیدوار بلا مقابلہ کامیاب ہو چکے ہیں، 14 اضلاع میں 9 ہزار 290 پولنگ اسٹیشنز میں سے 1985 انتہائی حساس اور 3448 حساس قرار دیے جا چکے ہیں۔

    بلدیاتی انتخابات کے لیے 1 لاکھ 2 ہزار 682 افراد پر مشتمل انتخابی عملہ خدمات انجام دے رہا ہے۔

  • این اے 246: کنور نوید کی کامیابی پر ایم کیوایم کے کارکنان کا جشن

    این اے 246: کنور نوید کی کامیابی پر ایم کیوایم کے کارکنان کا جشن

    کراچی: قومی اسمبلی کے حلقے این اے دو سو چھیالیس کے ضمنی انتخاب کے ابتدائی نتائج میں برتری پر ایم کیو ایم کے کارکنان کی جانب سے جشن منایا جارہاہے۔

    کراچی کا حلقہ این اے دو سو چھیالیس ایم کیو ایم کا مضبوط گڑھ تصور کیا جاتا ہے، پی ٹی آئی کا حلقے سے خوف کے خاتمے کا دعویٰ تھا، جماعت اسلامی نے بھی اس حلقے میں جیت کے لئے بہت زور لگایا تھا۔

    نتائج کا سلسلہ ہوا شروع تو اس میں ایم کیو ایم کے امیدوار کنور نوید جمیل کو برتری ملی، جس کے بعد کارکنان جوش میں آگئے اور ایک دوسرے کو مٹھائیاں کھلانےلگے۔

    ایم کیو ایم کے کارکنوں نے پولیس اہلکاروں کو بھی اپنی خوشی شامل کرلیا اور انھیں بھی مٹھائی کھلادی ۔

    نتیجے کا اعلان جب بھی ہو، ایم کیو ایم کے کارکنوں نے تو اپنے امیدوار کی جیت کے جشن کا سلسلہ شروع کردیا ہے۔

  • این اے 246: غیرحتمی نتائج کے مطابق ایم کیوایم کامیاب

    این اے 246: غیرحتمی نتائج کے مطابق ایم کیوایم کامیاب

    کراچی : این اے 246 کے ضمنی انتخاب میں پہلے غیرحتمی غیرسرکاری نتائج کے مطابق ایم کیوایم کے کنورنوید جمیل کو جماعت اسلامی کے راشد نسیم اور تحریک انصاف کے عمران اسمعیل پر واضح پر واضح برتری حاصل ہے۔

    کراچی میں قومی اسمبلی کے حلقہ این اے دو سو چھیالیس میں ضمنی انتخاب کے لئے پولنگ اپنے مقررہ وقت پرختم ہوچکی ہے اوراب ووٹوں کی گنتی جاری ہے۔

    ضمنی انتخاب میں عوام کی بڑی تعداد نے ووٹ ڈالے، ولنگ کا آغاز صبح آٹھ بجے ہوا، شدید گرمی کے باوجود پولنگ اسٹیشنوں پر ووٹرز کی طویل قطاریں نظر آئیں۔

    ایم کیو ایم،تحریک انصاف،جماعت اسلامی کےامید واروں سمیت بارہ امیدوار وں نےحصہ لیا، لیکن پتنگ ، بلےاور ترازو میں کانٹے کامقابلہ ہوا،حلقےمیں رجسٹرڈووٹرزکی تعدادتین لاکھ ستاون ہزار سے زائد ہے۔جس کے لئے دوسوتیرہ پولنگ اسٹیشن قائم کئےگئے تھے۔

    پولنگ کے دوران سکیورٹی کے سخت ترین انتظامات کئے گئے،حلقے میں سات ہزار سیکیورٹی اہلکار ڈیوٹی پر مامور تھے،متعدد پولنگ اسٹیشنز پر عملہ اور سامان بر وقت نہ پہنچنے پرووٹرز کوپریشانی کا سامنا بھی کرنا پڑا اور ووٹنگ دیر سے شروع ہوئی۔


    غیر حتمی غیر سرکاری نتائج


    تفصیلات کے مطابق حلقہ این اے 246 کے ضمنی انتخاب میں پہلے غیر حتمی نتائج کے مطابق پولنگ اسٹیشن نمبر112 میں متحدہ قومی مومنٹ کے اُمیدوار کنور نوید جمیل  نے 780 ووٹ لے کر برتری حاصل کرلی۔

    پہلے غی حتمی نتائج کے مطابق جماعت اسلامی کے اُمیدوار راشد نسیم 110 ووٹ لے کر دوسری نمبر ہر ہیں جبکہ پاکستان تحریک انصاف کے اُمیدوار عمران اسمعیل ووٹ لینے میں تیسرے نمبر پررہے ۔

    پولنگ اسٹیشن نمبر67 : کنور نوید نے702ووٹ حاصل کیے،عمران اسمعیل 230ووٹ لے کر  دوسرے نمبر پر رہے جبکہ راشد نسیم  200ووٹ لے کر تیسرے نمبر پر ہیں۔

    پولنگ اسٹیشن نمبر47 : کنور نوید نے279ووٹ حاصل کیے،عمران اسمعیل 61ووٹ لے کر  دوسرے نمبر پر رہے جبکہ راشد نسیم  42ووٹ لے کر تیسرے نمبر پر ہیں۔

    پولنگ اسٹیشن نمبر82: کنور نوید نے 198  ووٹ حاصل کیے،عمران اسمعیل  163  ووٹ لے کر  دوسرے نمبر پر رہے جبکہ راشد نسیم 45  ووٹ لے کر تیسرے نمبر پر ہیں۔

     این اے دو سو چھیالیس ضمنی الیکشن میں  تمام  پولنگ اسٹیشن کے غیر حتمی نتائج کے مطابق ایم کیو ایم کے کنور نوید 93122 ووٹ لے کر آگے ہیں ،پی ٹی آئی کے عمران اسماعیل16932 لے سکے جبکہ جماعت اسلامی کے راشد نسیم کو 6191 ووٹ ملے۔

    دوسری جانب متحدہ قومی موومنٹ کے نو منتخب رکن قومی اسمبلی کنورنوید جمیل نےاپنے انتخاب پرایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کا شکریہ ادا کیا ہے۔

  • این اے 246 میں پولنگ  کا وقت ختم، ووٹوں کی گنتی شروع

    این اے 246 میں پولنگ کا وقت ختم، ووٹوں کی گنتی شروع

    کراچی: این اے دو سو چھیالیس انتخابی دنگل اپنے آخری مراحل میں داخل ہوگیا ہے، رینجرز اور پولیس کی سخت سیکورٹی میں پولنگ شروع ہوئی ، ووٹنگ بلا تعطل شام پانچ بجے تک جاری رہی ، رینجرز اور پولیس کی سخت سیکورٹی میں پولنگ کی گئی۔

    این اے دو سو چھیالیس میں تین لاکھ ستاون ہزار آٹھ سو ایک ووٹرزنے حق رائے دہی استعمال کیا، حلقے کل 213 پولینگ اسٹیشن قائم کیے گئے ہیں جن میں مرد ووٹرز کے 402 اور خواتین ووٹرز کے 367 پولنگ بوتھ قائم کیے گئے ہیں۔

    حلقے کے کئی پولنگ اسٹیشنز پر پولنگ کا عمل تاخیر سے شروع ہوا، ووٹروں کی بڑی تعداد میں 8 بجے سے قبل ہی پولنگ اسٹیشن کے باہر ووٹ ڈالنے کے لیے قطار بنائے کھڑی تھی، پولنگ کا عمل وقت پرشروع نہ ہونے پر ووٹروں نے غم و غصے کا اظہاربھی کیا۔

    پولینگ اسٹیشنز پر سی سی ٹی وی کیمرہ بھی نصب کیے گئے ہیں اور قانون نافذ کرنے والے ادارے اور ووٹرز اور پولنگ کے عملے کے تحفظ کے لئے سرگرمِ عمل ہیں۔


    ‘‘رہیں ہرلمحہ باخبر’’


    شام 5:00 – صبح آٹھ بجے شروع ہونے والی پولنگ الیکشن کمیشن کی جانب سے مقرر کئے گئے وقت ہر ختم ہوگئی     ہے ، ایم کیو ایم نے پولنگ کا دورانیہ بڑھانے کی استدعا کی تھی لیکن جماعتِ اسلامی اورتحریک انصاف کی درخواست کو شرف قبولیت بخشتے ہوئے پونگ مقررہ وقت پر ختم کردی۔

    شام 4:58 – الیکشن کمیشن نے پولنگ کا وقت بڑھانے کے کے لئے کی درخواست مسترد کرکے پولنگ کو مقررہ وقت پر ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    سہہ پہر 4:32 – رینجرز نے کے ڈی اے اسکول بلاک 14 سےتین افراد کو حراست میں لے لیا، رینجرز ذرائع کےمطابق مذکورہ افراد کو اسسٹنٹ پولنگ ایجنٹ زاہد حسین کو دھمکیاں دیں۔

    ایم کیو ایم کے امیدوار کنور نوید کا کہنا ہے کہ نعرے بازی کرنے پران کے کارکنوں کو گرفتار کیا جارہا ہے۔

    سہہ پہر 4:02 – متفرقہ اطلاعات کے مطابق این اے 246 میں ووٹوں کامجموعی تناسب اب تک 1 لاکھ ساٹھ ہزار کےلگ بھگ ہوچکاہے۔

    سہہ پہر 3:41 – شریف آباد کے پولنگ اسٹیشن پر ایک ووٹر نے قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے بد سلوکی کی شکایت کی۔

    سہہ پہر 3:20 – ایم کیو ایم کے امید وار کنور نوید جمیل نے الیکشن کمیشن کو خط لکھ کر ووٹنگ کے وقت میں دو گھنٹے اضافے کا مطالبہ کردیا۔

    دوپہر 1:10 – این اے 246 کے علاقے کریم آباد میں واقع دہلی اسکول میں قائم پولنگ اسٹیشن کے پریذائڈنگ افسر سیدماجد علی کو پاکستان تحریک انصاف کے لئے جعلی ووٹ ڈالنے کے جرم میں گرفتار کیا۔


    پریذائڈنگ افسر جعلی ووٹ ڈالتے ہوئے گرفتار


    سہہ پہر 3:05 – ڈی آئی جی ویسٹ فیروز شاہ کا کہنا ہے کہ حلقہ این اے 246 کے 30 علاقوں کو سیکیورٹی وجوہات کی بناء پرسیل کردیا جائےگا۔

    دو پہر 2:41 – جماعت اسلامی کے رہنماء راشد نسیم نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کچھ پولنگ اسٹیشنز پر بجلی بند کرکے دھاندلی کی جارہی ہے۔

    دو پہر 2:30 – ایم کیو ایم کے قائد الطاف حیسن نے اپنی جماعت کے سینئر رہنماؤں اور کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایم کیو ایم کو کوئی قوت نہیں روک سکتی۔

    دوپہر2:15 – کئی پولنگ اسٹیشنوں پر ووٹرز نے شکایت کی ہے کہ پولنگ کا عمل جان بوجھ کر سست روی کا شکار کیا جارہا ہے۔

    دوپہر 1:49 – الیکشن کمیشن نے اعلان کیا ہے کہ ووٹنگ کا دورانیہ نہیں بڑھایا جائے اور شام پانچ بجے تک بلا تعطل ووٹنگ کا عمل جاری رہے گا۔

    دوپہر1:30 – رینجرز نے کریم آباد میں واقع پولنگ اسٹیشن سے دو افراد کو گرفتار کرنے کی تصدیق کردی ہے۔

    دوپہر 12:52 – تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کہتے ہیں کہ ایم کیوایم جان چکی ہے کہ اب کی بار انہیں 1 لاکھ 37 ہزار ووٹ نہیں ملنے والے ہیں، انہوں نے کہا کہ یہ دیکھ کر اچھا لگ رہا ہے کہ ایم کیو ایم کو اپنی سیٹ کے لئے مقابلہ کرنا پڑرہاہے۔

    دوپہر 12:40 – جماعت اسلامی نے الیکشن کمیشن کو آگاہ کیا ہے کہ پولنگ اسٹیشن نمبر 11، 12، 13 اور14 میں مشکوک افراد موجود ہیں جو کہ جماعت اسلامی کے مینڈیٹ کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔

    دوپہر 12:26 – رینجرز اہلکاروں نے مسلم گورنمنٹ اسکول کے پولنگ اسٹیشن سے رینجرز نے دو مشتبہ افراد کو گرفتار کرلیا۔

    دوپہر 12:18 – ایم کیو ایم نے پولنگ کے وقت میں تین گھنٹے اضافے کا مطالبہ کردیا۔


     

    ایم کیوایم نے پولنگ کا وقت بڑھانے کا مطالبہ کردیا


     دوپہر 12:05 – ایم کیو ایم کے رہنماء فاروق ستار نے ایمرجنسی پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ووٹرز کو ان کاحقِ رائے دہی استعمال کرنے سے روکا جارہاہے۔

    صبح 11:35 – آئی سندھ نے حلقہ این اے 246 کے مختلف علاقوں کا دورہ کرکے علاقے میں سیکیورٹی انتظامات کا جائزہ لیا۔

    دوپہر 12:05 – ایم کیو ایم کے رہنماء فاروق ستار نے ایمرجنسی پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ووٹرز کو ان کاحقِ رائے دہی استعمال کرنے سے روکا جارہاہے۔

    صبح 11:35 – آئی سندھ نے حلقہ این اے 246 کے مختلف علاقوں کا دورہ کرکے علاقے میں سیکیورٹی انتظامات کا جائزہ لیا۔

    صبح 11:06 – سراج الدولہ کالج میں قائم پولنگ اسٹیشن پر متعدد خواتین کی شکایت کے اصل شناختی کارڈ ہونے اورووٹر لسٹ میں نام شامل ہونے کے باوجود ووٹ کاسٹ کرنے نہیں دیا جارہا۔

    صبح 11:05 – پونگ اسٹیشن نمبر 172 اور 173 لوڈشیڈنگ کے باعث تبدیل کردئیے گئے جبکہ آغا خان کمیونٹی سینترمیں واقع پولنگ اسٹیشن بھی اوکھائی میمن کمیونٹی سینٹر میں منتقل کردیا گیا۔

    صبح 11:00 – لیاقت آباد میں پولنگ اسٹیشنز پر ووٹرز کا بھاری تناسب

     

    صبح 10:36 – تحریک انصاف کے امیدوار فیڈرل بی ایریا کےسٹی ماڈل اسکول کے پولنگ اسٹیشن پہنچنے پرایم کیو ایم کے کارکنان کی جانب سے شدید نعرے بازی۔

    صبح 10:36 – پی ٹی آئی کے امیدوارعمران اسمعیل کا کہنا ہے کہ آج کا ضمنی انتخاب کراچی کا تاریخ ساز انتخاب ثابت ہوگا۔

    صبح 10:30 – متحدہ قومی موومنٹ نے صبح 11 بجے ہنگامی پریس کانفرنس کے انعقاد کا اعلان کردیا۔

    صبح 10:18 – الیکشن کمیشن کو کئی پولنگ اسٹیشنز پر پولنگ کا عمل شروع نا ہونے کی شکایات موصول ہوئیں۔

    صبح 10:07 – کریم آباد کے علاقے میں اپوا گرلز کالج سمیت کئی پولنگ اسٹیشنز کی بجلی منقطع، سی سی ٹی وی کیمرے بھی بجلی کی عدم فتراہمی کے باعث کام کرنے سے قاصرہیں۔

    واضح رہے کہ کے الیکٹرک نے کل بیان جاری کیا تھا کہ الیکشن کے دوران بجلی کی بلا تعطل فراہمی یقینی بنائی جائے گی۔

    صبح 9:50 – کریم آباد کے اپوا گرلز کالج میں تاحال پولنگ کا عمل شروع نہیں ہوسکا جس سے ووٹرز کو مشکلات کا سامنا ہے۔

    صبح 9:42 – ایم کیو ایم کے امیدوار کنور نوید جمیل نے اے آروائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ان کی جماعت رینجرز کی جانب سے کئے گئے اقدامات پر مطمئن ہے۔

     

    صبح 9:31 – کئی پولنگ اسٹیشنوں سے عملہ غیرحاضر، الیکشن کمیشن نے ریزرو عملے کوایسے تمام مقامات پر پہنچنے کے احکامات جاری کردئیے۔

    صبح 9:26 – ڈی جی رینجرز سندھ میجر جنرل بلال اکبرنے ضلع وسطی میں میں الیکشن کمیشن کے دفتر کا دورہ کیا اورذمہ داران سے ضمنی انتخاب کے انتطامات سے متعلق گفتگو کی۔

    صبح 9:14 – الیکشن حکام کا کہنا ہے کہ این اے 246 میں پولنگ شام پانچ بجے تک بلا تعطل جاری رہے گی۔

    صبح 9:09 – رینجرز اہلکار پولنگ اسٹیشن پرآنے والے ووٹروں کی پولنگ اسٹیشن میں داخل ہونے سے قبل انتہائی سخت تلاشی لے رہے ہیں۔

    صبح 9:01 – حکام نے تمام تر پولنگ اسٹیشنز کو حساس قرار دے دیا۔

    صبح 9:00 – دستگیرکے آئیڈیل اسکول میں پولنگ اسٹاف نہ ہونے کے باعث پینتیس منٹ تک پولنگ کا عمل شروع نہ ہو سکا۔

     صبح 8:50 – ایم کیو ایم کے نامزد امیدوار کنور نوید جمیل نے سراج الدولہ کالج میں قائم پولنگ اسٹیشن کا دورہ کیا۔ رینجرز نے پولنگ اسٹیشن کے اندر سیکیورٹی کے سخت ترین انتظامات کررکھے ہیں۔

    صبح 8:00 – کراچی کے حلقہ این اے 246 میں پولنگ کا باقاعدہ آغاز، پولنگ اسٹیشن کے باہر عوام کی قطاریں لگ گئیں۔

     

     

  • ملتان این اے 149 میں ضمنی انتخابات کی پولنگ شروع

    ملتان این اے 149 میں ضمنی انتخابات کی پولنگ شروع

    ملتان:حلقہ این اے 149 کی نشت پر ضمنی انتخاب کیلئے پولنگ ہو رہی ہے، جاوید ہاشمی اور عامر ڈوگر میں کانٹے دار مقابلہ ہے۔

    ملتان کے حلقے این اے 149 پر ضمنی انتخابات کیلئے پولنگ کا سلسلہ صبح آٹھ بجے شروع ہوا، جو شام پانچ بجےتک جاری رہے گا، حلقہ میں کل دو سو چھیاسی پولنگ اسٹیشنوں میں سے ایک سو چھ کو حساس اور سولہ کو انتہائی حساس قرار دیا گیا ہے۔

    ضلعی انتظامیہ کی درخواست کے بعد حساس پولنگ اسٹیشنز پر کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے نمٹنے کے لیے رینجرز کو بھی تعینات کیا گیا ہے، فوج کر اسٹینڈ بائی پر رکھا گیا ہے۔

    پولنگ کے دوران ضلع بھر میں عام تعطیل ہے، آزاد امیدوارجاوید ہاشمی اور عامرڈوگر اور پی پی پی کے ڈاکٹر جاوید صدیقی کے درمیان کانٹے کے مقابلے کی توقع کی جارہی ہے۔

    آج کے ضمنی انتخابات کو اس لحاظ سے بھی اہمیت حاصل ہےکہ کل اٹھارہ امیدواروں میں سے صرف ایک امیدوار ایسے ہیں، جو اپنی جماعت پیپلز پارٹی کےٹکٹ پراس میں حصہ لے رہےہیں۔

    جاوہدہاشمی اور ملک عامر ڈوگر آزاد امیدوار کے طور پرانتخاب میں حصہ لے رہےہیں لیکن جاوید ہاشمی کو ن لیگ اورعامر ڈوگر کو تحریکِ انصاف کی حمایت حاصل ہے۔

    ملتان میں سیکیورٹی ہائی الرٹ ہے، اس موقع پر ضلعی انتظامیہ کی جانب سے سیکیورٹی کے فول پروف انتظامات کئے گئے ہیں، ایک سو چھ پولنگ اسٹیشن حساس قرار دیئے گئے ہیں ، پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری موجود ہیں۔

    دو ہزار آٹھ کے انتخابات میں جاوید ہاشمی ن لیگ کے ٹکٹ پر کامیاب ہوئے، دو ہزار تیرہ کے انتخابات میں جاوید ہاشمی باغی ہوکر تحریک انصاف میں شامل ہوئے اور تحریک انصاف کے ٹکٹ پر انتخاب جیتا لیکن اب وہ آزاد امیدوارکے طور پرضمنی انتخاب لڑرہے ہیں۔

    دوسری طرف آزاد امیدوارعامر ڈوگر جو ایک بار پیپلزپارٹی کے ٹکٹ پر جیت چکے ہیں اور اب انہیں اسی حلقے کے مضبوط سیاسی ستون اور تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی کی حمایت بھی حاصل ہے۔