Tag: پولنگ

  • بھارتی انتخابات کے چھٹے مرحلے میں 59 نشستوں پر پولنگ جاری

    بھارتی انتخابات کے چھٹے مرحلے میں 59 نشستوں پر پولنگ جاری

    نئی دہلی: بھارت میں انتخابات کے چھٹے مرحلے میں 6 ریاستوں کی 59 نشستوں پر ووٹنگ کا عمل جاری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی لوک سبھا کے 17 ویں انتخابات کے چھٹے مرحلے میں 6 ریاستوں کی 59 نشستوں پر پولنگ جاری ہے۔

    بھارتی دارالحکومت دہلی سمیت جن ریاستوں میں پولنگ جاری ہے ان میں بہار، ہریانہ، جھارکھنڈ ، مدھیا پردیش، اترپردیش اور مغربی بنگال شامل ہیں۔

    لوک سبھا کے چھٹے مرحلے میں دہلی کی 7، اترپردیش کی 14، ہریانہ کی 10، بہار، مدھیا پردیش اور مغربی بنگال کی 8 اور جھارکھنڈ کی 4 نشتوں پر پولنگ کا عمل جاری ہے۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق انتخابات کے چھٹے مرحلے میں جاری ووٹنگ میں 10 کروڑ 17 لاکھ سے زائد افراد اپنا حق رائے دہی استعمال کریں گے۔

    لوک سبھا کی 543 نشستوں میں سے 483 پرووٹنگ کا عمل مکمل ہوجائے گا جس کے بعد دیگر 60 نشستوں پر پولنگ آخری مرحلے میں 19 مئی کو ہوگی۔

    واضح رہے کہ 11 اپریل سے شروع ہونے والے بھارت کے 17ویں عام انتخابات 7 مراحل میں ہو رہے ہیں جو 19 مئی تک جاری رہیں گے جبکہ 23 مئی کو نتائج کا اعلان کیا جائے گا۔

    بھارتی انتخابات میں مجموعی طور پر 89 کروڑ 89 لاکھ ووٹرز اپنا حق رائے دہی استعمال کریں گے۔

    انتخابات میں حکمران جماعت بی جے پی اور کانگریس کے درمیان ہی اصل مقابلہ ہے تاہم متعدد دیگر جماعتیں بھی انتخابی عمل کا حصہ ہیں۔

  • بھارتی انتخابات کے پانچویں مرحلے میں 51 نشستوں پر پولنگ جاری

    بھارتی انتخابات کے پانچویں مرحلے میں 51 نشستوں پر پولنگ جاری

    نئی دہلی: بھارت میں انتخابات کے پانچویں مرحلے میں سونیا گاندھی کے حلقے سمیت 51 نشستوں پر ووٹنگ کا عمل جاری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی لوک سبھا کے 17 ویں انتخابات کے پانچویں مرحلے میں 7 ریاستوں کی 51 نشستوں پر پولنگ جاری ہے۔

    بھارتی الیکشن کمیشن کے مطابق انتخابات کے پانچویں مرحلے میں جن ریاستوں میں ووٹنگ جاری ہے ان میں بہار، مقبوضہ کشمیر، جھارکھنڈ، مدھیا پردیش، راجستھان، اترپردیش اور مغربی بنگال شامل ہیں۔

    انتخابات کے پانچویں مرحلے میں سونیا گاندھی کے حلقے بریلی، بھارتی وزیرداخلہ راج ناتھ کے حلقے لکھنو، اپوزیشن لیڈر راہول گاندھی کے حلقے پرپولنگ ہو رہی ہے۔

    بھارتی انتخابات کا پانچواں مرحلہ، مقبوضہ کشمیر میں ہڑتال

    دوسری جانب مقبوضہ کشمیر میں بھارت کے جانب سے رچائے جانے والے انتخابی ڈھونگ کے خلاف وادی میں مکمل ہڑتال ہے۔

    واضح رہے کہ 11 اپریل سے شروع ہونے والے بھارت کے 17ویں عام انتخابات 7 مراحل میں ہو رہے ہیں جو 19 مئی تک جاری رہیں گے جبکہ 23 مئی کو نتائج کا اعلان کیا جائے گا۔

    بھارتی انتخابات میں مجموعی طور پر 89 کروڑ 89 لاکھ ووٹرز اپنا حق رائے دہی استعمال کریں گے۔

    انتخابات میں حکمران جماعت بی جے پی اور کانگریس کے درمیان ہی اصل مقابلہ ہے تاہم متعدد دیگر جماعتیں بھی انتخابی عمل کا حصہ ہیں۔

    بھارتی انتخابات کے پہلے روز پولنگ کے دوران پرتشدد واقعات میں 7 افراد ہلاک جبکہ متعدد زخمی ہوئے تھے۔

  • بھارت میں عام انتخابات، تیسرا مرحلہ مکمل ہوگیا

    بھارت میں عام انتخابات، تیسرا مرحلہ مکمل ہوگیا

    نئی دہلی: بھارت میں جاری عام انتخابات کا تیسرا مرحلہ بھی مکمل ہوگیا، پولنگ کے دوران پرتشدد واقعات میں درجنوں افراد زخمی ہوئے۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی انتخابات کے تیسرے مرحملے میں 15 ریاستوں کی 117 نشستوں پر ووٹنگ کا عمل مکمل ہوگیا ہے، ریاست گجرات میں وزیراعظم نریندر مودی کے حلقے اور ریاست کیرلا میں اپوزیشن رہنما راہول گاندھی کے حلقے میں بھی ووٹنگ ہوئی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ ان پندرہ ریاستوں میں 18 کروڑ 80 لاکھ رجسٹرڈ ووٹرز ہیں، پولنگ کے دوران عورتوں سمیت بوڑھوں نے بھی اپنے ووٹ کاسٹ کیے۔

    اس دوران سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں کے درمیان تصادم بھی ہوا، جس کے باعث متعدد افراد زخمی ہوئے، کئی علاقوں میں جلاؤ گھیراؤ بھی ہوا۔

    بھارتی وزیراعظم نریندر مودی سخت سیکیورٹی میں ووٹ کاسٹ کرنے کے لیے اپنے حلقے کے پولنگ اسٹیشن پہنچے تھے، بی جے پی کے صدر امت شاہ ان کے ہمراہ تھے۔

    یاد رہے کہ 11 اپریل سے شروع ہونے والے بھارتی انتخابات 7 مرحلوں پرمشتمل ہیں جو 6 ہفتوں تک جاری رہنے کے بعد 19 مئی کو اختتام پذیر ہوں گے جبکہ ووٹوں کی گنتی 23 مئی کو کی جائے گی۔

    بھارت کے 17ویں انتخابات میں مجموعی طور پر 89 کروڑ 89 لاکھ ووٹرز اپنا حق رائے دہی استعمال کریں گے۔

    بھارتی ریاست مغربی بنگال کے مختلف پولنگ بوتھ پر کشیدگی، ایک شخص ہلاک، متعدد زخمی

    خیال رہے کہ بھارتی الیکشن کے پہلے مرحلے بالشمول مقبوضہ کشمیر سمیت مختلف ریاستوں میں پرتشدد واقعات میں چار افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے تھے۔

  • ڈپٹی میئر کراچی کا انتخاب، ایم کیو ایم پاکستان نے میدان مار لیا

    ڈپٹی میئر کراچی کا انتخاب، ایم کیو ایم پاکستان نے میدان مار لیا

    کراچی: ڈپٹی میئر کی خالی نشست پر ہونے والے الیکشن میں ایم کیو ایم کے امیدوار ارشد حسن واضح اکثریت سے کامیاب ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق بلدیاتی کونسل میں  ڈپٹی میئر کی نشست پر ضمنی انتخابات کے لیے پولنگ کا آغاز صبح 9 بجے سے شام پانچ بجے تک جاری رہا، جس میں 281 نمائندوں نے ووٹ کاسٹ کیے۔

    پولنگ کا وقت ختم ہونے کے بعد گنتی کا عمل شروع ہوا۔ ایم کیو ایم اور  پیپلزپارٹی کے امیدواروں کے درمیان سخت مقابلے کا امکان تھا مگر ایم کیو ایم نے باآسانی میدان مارا اور واضح برتری حاصل کی۔ الیکشن میں تین سو چیئرمینز اپنا حق رائے دہی استعمال کرنا تھا جبکہ 281 ووٹ کاسٹ ہوئے۔

    ایم کیو ایم کے  ارشد حسن 194  ووٹ لے کر فاتح قرار پائے جبکہ پیپلزپارٹی کے اکرم اللہ وقاصی کو 78 ووٹ ملے، گنتی کے دوران 09 ووٹ مسترد بھی کیے گئے۔ ضمنی الیکشن میں پیپلزپارٹی کو جماعت اسلامی، مسلم لیگ ن اورعوامی نیشنل پارٹی کی جبکہ ایم کیو ایم کو پی ٹی آئی کی حمایت حاصل تھی۔

    یاد رہے کہ گزشتہ سال اکتوبر میں ڈپٹی میئر کراچی ڈاکٹرارشد وہرا ایم کیو ایم پاکستان کو خیرآباد کہہ کر پاک سرزمین پارٹی میں شامل ہوگئے تھے۔

    بعدازاں ایم کیو ایم کی جانب سے الیکشن کمیشن میں ان کی نااہلی کی درخواست دائر کی گئی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ ارشد وہرا کو ڈپٹی میئر کے عہدے سے ہٹایا جائے اور نا اہل کیا جائے۔

    مزید پڑھیں: ڈپٹی میئر کراچی کا انتخاب، ایم کیو ایم نے ارشد حسن کا نام فائنل کردیا

    الیکشن کمیشن آف پاکستان نے پاک سرزمین پارٹی کے رہنما ارشد وہرا کو نا اہل قرار دیا تھا۔ پی ایس پی رہنما ضلع سینٹرل کراچی کی یونین کونسل 49 سے چیئرمین منتخب ہوئے تھے۔

  • بلوچستان سے سینیٹ کی خالی نشست پر پولنگ جاری

    بلوچستان سے سینیٹ کی خالی نشست پر پولنگ جاری

    کوئٹہ: صوبہ بلوچستان سے سینیٹ کی خالی نشست پر پولنگ آج ہورہی ہے، سینیٹ کے انتخاب میں 5 امیدوار حصہ لے رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ بلوچستان سے سینیٹ کی خالی نشست کے لیے بلوچستان اسمبلی میں پولنگ جاری ہے۔ صوبائی الیکشن کمشنر غلام اسرار کا کہنا ہے کہ پولنگ شام 4 بجے تک جاری رہے گی۔

    سینیٹ کے انتخاب میں 5 امیدوار حصہ لے رہے ہیں۔ بلوچستان عوامی پارٹی کے منظور احمد اور بلوچستان نیشنل پارٹی کے غلام مری میں کانٹے دار مقابلہ متوقع ہے۔

    خیال رہے کہ سینیٹ کی مذکورہ نشست اعظم موسیٰ خیل کے انتقال کے بعد خالی ہوئی تھی۔

    پختونخواہ ملی عوامی پارٹی کے سینیٹر اعظم موسیٰ خیل حرکت قلب بند ہونے سے گزشتہ برس 15 دسمبر کو انتقال کر گئے تھے۔

    سردار اعظم موسیٰ خیل مارچ 2015 میں بلوچستان سے جنرل نشست پر سینیٹر منتخب ہوئے تھے۔ اس سے قبل وہ 2002 سے 2008 تک بلوچستان اسمبلی کے رکن بھی رہے۔

    ان کے انتقال کے موقع پر وزیر اعلیٰ جام کمال نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ مرحوم ایک سنجیدہ سینئر سیاستدان تھے جنہوں نے ہمیشہ اصولوں کی سیاست کی اور ہر سطح پر صوبے کے حقوق کی بات کی۔

  • بنگلادیش: پولنگ کے دوران بے ضابطگیوں نے انتخابی عمل کو مشکوک  کردیا، امریکا

    بنگلادیش: پولنگ کے دوران بے ضابطگیوں نے انتخابی عمل کو مشکوک کردیا، امریکا

    واشنگٹن : امریکی حکام نے بنگلا دیش کے انتخابات میں دھاندلی کی خبروں پر اظہار تشویش کرتے ہوئے کہا ہے کہ اپوزیشن جماعتوں کو آزاد ماحول نہیں ملا، رہنماؤں کو ڈرایا دھمکایا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ ماہ کے اختتام پر بنگلا دیش میں ہونے والے عام انتخابات میں دھاندلی اور بے ضابطگیوں کی خبروں سے متعلق امریکی محمکہ خارجہ کے ترجمان نے بیان جاری ہے کہ پولنگ کے دوران بے ضابطگیوں نے انتخابی عمل کو مشکوک کردیا ہے۔

    امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان رابرٹ پالاریٹو کا کہنا تھا کہ بنگلا دیش کے تمام فریقوں کو وارننگ دیتے ہیں کہ تشدد سے باز رہے۔

    رابرٹ پالا ریٹو نے جاری بیان میں کہا تھا کہ بنگلا دیش میں پارلیمنٹ کی تبدیلی کے منعقدہ انتخابات میں دھاندلی کی خبروں پر شدید تشویش ہیں، اپوزیشن کو ڈرایا دھمکایا گیا ہے۔

    ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن دھاندلی اور بے ضابطگیوں کی منصفانہ تحقیقات کرے۔

    مزید پڑھیں : بنگلا دیش میں خونی انتخابات، حسینہ واجد کی عوامی لیگ کامیاب قرار

    یاد رہے کہ بنگلا دیشن میں 30 دسمبر کو عام انتخابات منعقد ہوئے تھے جس میں وزیر اعظم شیخ حسینہ واجد عوامی لیگ نے واضح برتری حاصل کی تھی۔

    دوسری طرف اپوزیشن نے انتخابی نتائج مسترد کرتے ہوئے دوبارہ پولنگ کا مطالبہ کر دیا ہے۔

    دریں اثنا بنگلا دیش میں عام انتخابات کے دوران پُر تشدد واقعات میں ہلاکتوں کی تعداد 17 ہوگئی ہے، سخت سیکورٹی کے با وجود خوں ریز واقعات نے جنم لیا، ملک بھر میں انٹرنیٹ سروس بھی بند کی گئی۔

    خبر ایجنسی کا کہنا تھا کہ کئی پولنگ اسٹیشنز پر حسینہ واجد کی حکومتی جماعت کے کارکنوں نے قبضہ جما لیا تھا۔

  • بلوچستان اسمبلی کےحلقہ پی بی 26 میں ضمنی انتخاب کےلیے پولنگ

    بلوچستان اسمبلی کےحلقہ پی بی 26 میں ضمنی انتخاب کےلیے پولنگ

    کوئٹہ : بلوچستان اسمبلی کے حلقہ پی بی 26 کوئٹہ میں ضمنی انتخاب کے لیے پولنگ جاری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بلوچستان اسمبلی کے حلقہ پی بی 26 کوئٹہ میں ضمنی انتخابات کے لیے پولنگ شام 5 بجے تک بلا تعطل جاری رہے گی۔

    حلقہ پی بی 26 کوئٹہ میں 18 امیدوار الیکشن لڑرہے ہیں تاہم ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی کے قادر علی ، جمعیت علمائے اسلام ف کے مولانا ولی محمد اور مجلس وحدت المسلمین کے سید محمد رضا کے درمیان کانٹے کے مقابلے کی توقع ہے۔

    الیکشن کمیشن کے مطابق حلقے میں ووٹرزکی تعداد 57 ہزار675 ہے، حلقے میں ضمنی الیکشن میں پولنگ کے لیے سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں اور مختلف پولنگ اسٹیشنز پرپولیس اور ایف سی اہلکار تعینات ہیں۔

    پی بی 26 کوئٹہ : افغان شہری کا بطور ایم پی اے انتخاب کالعدم قرار

    یاد رہے کہ 2018 کے انتخابات میں اس نشست پر ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی کے احمد کوہزاد کامیاب ہوئے تھے تاہم مخالف امیدوار کی جانب سے شہریت چیلنج کیے جانے پر الیکشن کمیشن نے افغان شہری ہونے پرانہیں نا اہل قرار دیا تھا۔

    احمد کوہزار 5 ہزار 117 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے تھے جبکہ ان کے مدمقابل متحدہ مجلس عمل کے ولی محمد نے 3 ہزار 242 ووٹ حاصل کیے تھے۔

  • آزاد کشمیر اسمبلی کےحلقہ ایل اے 19 میں ضمنی الیکشن کےلیے پولنگ

    آزاد کشمیر اسمبلی کےحلقہ ایل اے 19 میں ضمنی الیکشن کےلیے پولنگ

    مظفرآباد : آزاد جموں کشمیر اسمبلی کے حلقہ ایل اے 19 میں ضمنی الیکشن کے لیے پولنگ جاری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آزاد کشمیر حلقہ ایل اے 19 پونچھ پیرمیں ضمنی انتخابات کے لیے پولنگ شام 5 بجے تک بلا تعطل جاری رہے گی۔

    آزاد جموں کشمیر اسمبلی کے اس حلقہ میں 6 امیدوار الیکشن لڑرہے ہیں جن میں سے سردار حسن ابراہیم ، سردار یعقوب اور طاہرانور کے درمیان کانٹے کے مقابلے کی توقع ہے۔

    ایل اے 19 پونچھ پیر میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 92427 ہے جن میں 49455 مرد اور 42972 خواتین ہیں۔

    حلقہ ایل اے 19 میں 111 پولنگ اسٹیشنز کو حساس قرار دیا گیا ہے جبکہ سیکیورٹی کے لیے 6 سو رینجرز اور دو ہزار پولیس اہلکار تعینات ہیں۔

    خیال رہے کہ یہ نشست جموں کشمیر پیپلزپارٹی کے رہنما خالد ابراہیم کی وفات کے باعث خالی ہوئی ہے۔

  • لائیو اپ ڈیٹ: پولنگ کا وقت ختم، ووٹوں کی گنتی کا عمل شروع

    لائیو اپ ڈیٹ: پولنگ کا وقت ختم، ووٹوں کی گنتی کا عمل شروع

    اسلام آباد / کراچی / کوئٹہ / پشاور / لاہور : عام انتخابات 2018 کے لیے پولنگ کا مقررہ وقت 6 بجتے ہی ختم ہوچکا، رواں الیکشن میں تاریخ کے سب سے بڑے ٹرن آؤٹ کی امید ہے، ملک بھر سے تقریبا ساڑھے 10 کروڑ افراد نے صوبائی اور قومی اسمبلی پر لڑنے والے امیدواروں کے لیے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا، وقت ختم ہونے کے بعد ووٹوں کی گنتی کا عمل شروع ہوگیا۔

    مزید پڑھیں: پاکستان کے انتخابات کی تاریخ

    شام 6:00بجے: الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے دیا جانے والا پولنگ کا مقررہ وقت 6 بجتے ہی ختم ہوگیا جبکہ قانون کے مطابق پولنگ اسٹیشنز کے اندر موجود عوام کو ووٹ ڈالنے کی اجازت دی گئی، مقررہ وقت ختم ہونے کے بعد ووٹوں کی گنتی کا عمل شروع کردیا گیا۔

    شام 5:49 بجے: آزاد حیثیت سے الیکشن لڑنے والے مسلم لیگ ن کے سابق رہنما چوہدری نثار احمد نے کہا کہ ’بلوچستان میں اندوہناک واقعہ پیش آنے کے باوجود عوام بڑی تعداد میں باہر نکلے، عوامی جوش و خروش قابل دید ہے‘۔

    انہوں نے دہشت گردانہ کارروائیوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ’قوم دہشت گردوں کا مقابلہ کررہی ہے اور آئندہ بھی کرتی رہے گی‘۔

    شام 5:40 بجے: الیکشن کمیشن آف پاکستان نے سیاسی جماعتوں کے ووٹنگ کا وقت بڑھانے کے مطالبے کو مسترد کردیا۔

     شام 5:40 بجے: کوئٹہ نواں کلی میں پولنگ اسٹیشن کےقریب سیاسی کارکنوں میں جھگڑا،ایک دوسرےپرپتھراؤ،پولیس کا منتشر کرنے کے لیے لاٹھی چارج،ہوائی فائرنگ بھی کی گئی۔

    شام 5:31 بجے: پاکستان تحریک انصاف نے بھی پولنگ کا وقت بڑھانے کا مطالبہ کردیا ، فواد چوہدری کہتے ہیں کہ پولنگ اسٹیشنوں کے باہر لمبی قطاریں ہیں، ووٹ ڈالنا ان لوگوں کا حق ہے

    شام 5:04 بجے: این اے 271 بلیدہ میں پولنگ ٹیم کی حفاظت پر معمور فوجی جوانوں پر گزشتہ رات حملہ کیا گیا تھا، 3 فوجی اہلکاروں سمیت چار شہید، 10 زخمیوں کراچی منتقل کردیا گیا ۔ حلقے میں پولنگ جاری رہی۔


    شام 05:01 بجے: الیکشن کمیشن نے پولنگ کا وقت نہ بڑھانے کا فیصلہ کرلیا۔


    شام 05:00 بجے: ملتان میں آر پی او ابو بکر اور سی پی او منیر مسعود مارتھ نے مرکزی کنٹرول روم کا دورہ کیا اور پولنگ اسٹیشنوں پر انتظامات اور صورتحال کا جائزہ لیا۔

    شام 04:40 بجے: پیپلز پارٹی نے بھی پولنگ کا وقت ایک گھنٹہ بڑھانے کا مطالبہ کردیا۔

    شام 04:30 بجے: سندھ کے شہر بدین میں پولنگ اسٹیشن 18 پر سیاسی جماعتوں کے کارکنان آپس میں گتھم گتھا ہوگئے جس کے باعث 6 افراد زخمی ہوگئے۔ پولیس نے 8 افراد کو گرفتار کرلیا جبکہ جھگڑے کے باعث پولنگ کا عمل روک دیا گیا۔

    شام 04:20 بجے: پنجاب کے شہر پسرور میں ووٹ کاسٹ کرنے کے لیے آنے والی خواتین حادثے کا شکار ہوگئیں۔ پولیس وین موٹر سائیکل سے ٹکراگئی جس پر خواتین بیٹھی تھیں۔ خواتین کو اسپتال منتقل کردیا گیا۔

    شام 04:10 بجے: مسلم لیگ ن کے وفد نے الیکشن کمیشن پہنچ کر سیکریٹری الیکشن کمیشن سے ملاقات کی اور پولنگ کا عمل مزید ایک گھنٹہ بڑھانے کا مطالبہ کیا۔

    اس سے قبل الیکشن کمیشن پولنگ کا وقت بڑھانے کے لیے خط کے ذریعے کی جانے والی درخواست مسترد کرچکا تھا۔


    شام 04:00 بجے: الیکشن کا پہلا نتیجہ چیف الیکشن کمشنر نے خود براہ راست نشر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ چیف الیکشن کمشنر پولنگ کا وقت ختم ہونے کے بعد پہلا نتیجہ بتائیں گے۔ نتیجہ نشر کرنے سے متعلق وقت کا تعین 7 بجے کیا جائے گا۔

    سہ پہر 03:40 بجے: فیصل آباد کے علاقے سمندری روڈ پر پولنگ اسٹیشن کے باہر فائرنگ کی گئی جس سے 4 افراد زخمی ہوگئے۔ زخمیوں کو الائیڈ اسپتال منتقل کردیا گیا۔

    سہ پہر 03:35 بجے: چمن کے علاقے قلعہ عبداللہ میں ارمبی جیلانی پولنگ اسٹیشن پر پختونخواہ ملی عوامی پارٹی کے 200 کارکنان نے دھاوا بولا اور عملے کو زد و کوب کیا۔

    کارکنان جاتے ہوئے پولنگ کا سامان ساتھ لے گئے۔ پولنگ سامان کی برآمدگی کے لیے فورسز کی کارروائی جاری ہے۔

    سہ پہر 03:30 بجے: آسکر ایوارڈ یافتہ فلمساز شرمین عبید چنائے نے اپنا ووٹ کراچی میں کاسٹ کیا۔

    سہ پہر 03:25 بجے: سابق صدر آصف علی زرداری نے نواب شاہ میں اپنا ووٹ کاسٹ کرلیا۔

    سہ پہر 03:20 بجے: سیالکوٹ کے این اے 75 میں اقوام متحدہ کے مبصرین نے پولنگ اسٹیشن کا دورہ کیا اور انتظامات اور پولنگ کے عمل کا جائزہ لیا۔

    سہ پہر 03:10 بجے: آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ اور ان کی اہلیہ نے راولپنڈی کے ایف جی قائد اعظم سیکنڈری اسکول چکلالہ میں اپنا ووٹ کاسٹ کردیا۔


    سہ پہر 03:00 بجے: پشاور میں عوامی نیشنل پارٹی کے رہنما غلام احمد بلور کو شناختی کارڈ ساتھ نہ لانے پر واپس بھیج دیا گیا۔

    دوپہر 02:40 بجے: مسلم لیگ ن نے پولنگ کا وقت ایک گھنٹہ بڑھانے کا مطالبہ کردیا۔ مسلم لیگ ن کے رہنما مشاہد حسین سید نے چیف الیکشن کمشنر کو خط لکھ کر درخواست کی ہے کہ پولنگ کے وقت میں ایک گھنٹے کا اضافہ کیا جائے۔

    دوپہر 02:35 بجے: نگراں وزیر اعظم ناصر الملک نے سوات میں اپنا ووٹ کاسٹ کردیا۔

    دوپہر 02:30 بجے: تحریک انصاف کے رہنما جہانگیر ترین اور ان کے صاحبزادے علی ترین نے لودھراں میں اپنا ووٹ کاسٹ کیا۔

    دوپہر 02:20 بجے: اے آر وائی نیٹ ورک کے صدر اور سی ای او سلمان اقبال نے اپنا ووٹ کاسٹ کیا۔

    دوپہر 02:10 بجے: شریف برادران کی والدہ نے لاہور میں اپنا ووٹ کاسٹ کیا۔


    دوپہر 02:00 بجے: سکھر کے ہنگورو پولنگ اسٹیشن پر فوجی وردی پہن کر گھومنے والے شخص کو گرفتار کرلیا گیا۔

    دوپہر 01:40 بجے: جنوبی وزیرستان میں اب تک نہایت پرامن طریقے سے حق رائے دہی استعمال کیا جارہا ہے۔ جنوبی وزیرستان سے بے مثال ٹرن آؤٹ متوقع ہے۔

    دوپہر 01:30 بجے: سابق آرمی چیف جنرل ریٹائرڈ راحیل شریف نے لاہور میں اپنا ووٹ کاسٹ کردیا۔ انہوں نے قطار میں لگ کر اپنی باری کا انتظار کیا۔

    دوپہر 01:20 بجے: جلال پور بھٹیاں کے پولنگ اسٹیشن رسول پور تارڑ کے باہر سے 2 افراد گرفتار کرلیے گئے۔ گرفتار دونوں افراد سیکیورٹی پر تعینات اہلکاروں کے خلاف نعرے لگا رہے تھے۔

    دوپہر 01:10 بجے: مٹیاری کے حلقہ پی ایس 58 میں بھانوٹھ پولنگ اسٹیشن پر سیاسی کارکنوں میں جھگڑا ہوگیا۔ لاٹھیوں کے وار سے 4 ووٹرز زخمی ہوگئے۔

    جھگڑے کے باعث پولنگ کا عمل کچھ وقت کے لیے معطل ہوگیا جبکہ جھگڑے میں ملوث 3 افراد کو حراست میں بھی لے لیا گیا۔


    دوپہر 01:00 بجے: نگراں وزیر اعلیٰ پنجاب ڈاکٹر حسن عسکری نے لاہور میں سول سیکریٹریٹ کا دورہ کیا اور الیکشن مانیٹرنگ کنٹرول روم کا جائزہ لیا۔

    دوپہر 12:40 بجے: کوئٹہ کی عوام نے دشمنوں کے وار کو چت کردیا۔ مشرقی بائی پاس کے قریب دھماکے کے بعد دوبارہ پولنگ کا آغاز ہوگیا۔ لوگوں کی بڑی تعداد ووٹ ڈالنے کے لیے موجود ہے۔

    دوپہر 12:30 بجے: ملتان کے شمس آباد اسکول نمبر 2 میں تحریک انصاف اور مسلم لیگ ن کے کارکنان میں جھگڑا ہوگیا جس پر قابو پانے کے لیے پولیس کی نفری طلب کرلی گئی۔

    دوپہر 12:25 بجے: نگراں وزیر داخلہ اعظم خان نے اسلام آباد کے این اے 53 کے پولنگ اسٹیشن کا دورہ کیا۔

    دوپہر 12:20 بجے: چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے اپنا ووٹ کاسٹ کردیا۔

    دوپہر 12:20 بجے: چمن میں حلقہ پی بی 23 کے پولنگ اسٹیشن پر پریزائیڈنگ افسر اور خاتون پولنگ ایجنٹ میں جھگڑا ہوگیا۔ خاتون پولنگ ایجنٹ سر پر اینٹ لگنے سے شدید زخمی ہوگئیں جنہیں اسپتال منتقل کردیا گیا۔

    دوپہر 12:10 بجے: ملتان کے حلقہ پی پی 216 میں دولہا ووٹ کاسٹ کرنے آگیا۔ گرمی میں شیروانی پہنے دولہا نے کیمپ پر پہنچ کر اپنی پرچی بنوائی۔

    دوپہر 12:05 بجے: خیر پور کے پولنگ اسٹیشن سجاول خاصخیلی میں چھت کا ایک حصہ گر گیا جس سے ایک ووٹر زخمی ہوگیا۔


    دوپہر 12:00 بجے: خانیوال کے پولنگ اسٹیشن 209 کچا کھو میں فائرنگ سے ایک شخص جاں بحق ہوگیا۔

    صبح 11:50 بجے: چیف الیکشن کمشنر جسٹس ریٹائرڈ سردار محمد رضا خان نے راولپنڈی کے پولنگ اسٹیشنز کا دورہ کیا۔ اس دوران صحافیوں نے ان سے شکایت کی کہ الیکشن کمیشن کے کارڈ کے باوجود کوریج سے روکا جارہا ہے۔

    صبح 11:40 بجے: لاہور میں شاہدرہ ونڈالہ روڈ پر مسلم لیگ ن اور تحریک انصاف کے امیدوار آپس میں لڑ پڑے۔ جھگڑے کے باعث پریزائیڈنگ افسر نے پولنگ کا عمل روک دیا۔

    صبح 11:30 بجے: پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے اپنا ووٹ کاسٹ کردیا۔

    صبح 11:20 بجے: رحیم یار خان میں ووٹ کاسٹ کرنے والے شہری اپنے ساتھ پھول بھی لے کر آئے اور سیکیورٹی پر معمور جوانوں کو پھول پیش کیے۔

    صبح 11:15 بجے: صدر پاکستان ممنون حسین نے کراچی کے حلقہ این اے 247 میں اپنا ووٹ کاسٹ کردیا۔

    صبح 11:10 بجے: اسلام آباد میں چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے اپنا ووٹ کاسٹ کردیا۔

    صبح 11:10 بجے: پنجاب کے شہر گوجرانوالہ میں موسلا دھار بارش شروع ہوگئی۔

    صبح 11:05 بجے: کراچی میں یورپی یونین کے وفد نے این اے 53 کے پولنگ اسٹیشن کا دورہ کیا اور پولنگ انتظامات پر اطمینان کا اظہار کیا۔


    صبح 11:00 بجے: کوئٹہ میں حلقہ این اے 260 شرقی بائی پاس کے قریب پولنگ اسٹیشن کے باہر دھماکہ ہوا جس میں 4 افراد جاں بحق جبکہ 16 افراد زخمی ہوگئے۔

    صبح 11:00 بجے: پشاور کے علاقے تہکال بالا میں خواتین پولنگ اسٹیشن میں پولنگ اسٹاف آپس میں الجھ پڑا۔ پریزائیڈنگ افسر نے ڈیوٹی پر 11 بجے آنے والی خاتون کو باہر نکال دیا۔ اسٹاف کی خاتون اور پریذائیڈنگ افسر میں تلخ کلامی ہوئی۔

    صبح 10:55 بجے: فیروز والا میں کوٹ عبدالمالک گورنمنٹ ایلیمنٹری اسکول پولنگ اسٹیشن میں کشیدگی پائی جارہی ہے جہاں مسلم لیگ ن اور تحریک انصاف کے کارکنان آمنے سامنے آگئے ہیں۔ کشیدگی کے بعد مذکورہ پولنگ اسٹیشن پر پولنگ روک دی گئی ہے۔

    کشیدگی و پرتشدد واقعات


    صبح 10:50 بجے: پنجاب کے شہر پسرور میں گورنمنٹ پرائمری اسکول مرل کے پولنگ اسٹیشن پر تحریک انصاف اور مسلم لیگ ن کے کارکنان کے درمیان تصادم ہوا۔ جھگڑا اور فائرنگ کے بعد پولنگ کا عمل معطل کردیا گیا۔

    صبح 10:40 بجے: فیصل آباد میں مسلم لیگ ن کے رہنما عابد شیر علی کی مداخلت کے بعد پولنگ اسٹیشن 376 پر پولنگ روک دی گئی۔ عابد شیر علی نے خاتون پریزائیڈنگ افسر سے تلخ کلامی کی اور کہا کہ ہماری خاتون ووٹرز کو بغیر ووٹ ڈالے واپس کیا جا رہا ہے۔ پریزائیڈنگ افسر کا کہنا تھا کہ فہرستوں میں جو نام نہیں ان کو ووٹ کیسے ڈلوا دیں۔

    صبح 10:35 بجے: خانیوال کے پولنگ اسٹیشن 78 دس آر میں مسلم لیگ ن اور تحریک انصاف کے کارکنان میں جھگڑا ہوا جس کے بعد مذکورہ اسٹیشن پر پولنگ روک دی گئی۔ علاقے میں پولیس کی مزید نفری طلب کرلی گئی۔

    صبح 10:30 بجے: صوبہ بلوچستان کے شہر قلعہ عبد اللہ کے دوبندی پولنگ اسٹیشن 181 سے 2 جعلی اسسٹنٹ پی او گرفتار کرلیے گئے۔ علاوہ ازیں مختلف پولنگ اسٹیشنز سے بھی 3 مشتبہ افراد کو گرفتار کر کے بھاری مقدار میں اسلحہ برآمد کیا گیا۔

    صبح 10:20 بجے: صوبہ سندھ کے شہر لاڑکانہ کے شاہ محمد پرائمری اسکول کے باہر پیپلز پارٹی کے کیمپ پر کریکر حملہ کیا گیا جس میں 4 افراد زخمی ہوگئے۔ واقعے کے بعد پولنگ کا عمل روک دیا گیا۔

    صبح 10:10 بجے: صوبہ خیبر پختونخواہ کے شہر صوابی کے علاقے نواں کلی میں عوامی نیشنل پارٹی اور تحریک انصاف کے کارکنوں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔

    فائرنگ سے تحریک انصاف کا ایک کارکن جاں بحق ہوگیا جبکہ 3 افراد زخمی ہوگئے جنہیں اسپتال منتقل کردیا گیا۔


    صبح 10:00 بجے: سکھر کے حلقہ این اے 206 کے پولنگ اسٹیشن نمبر 152 علی واہن پر پولنگ شروع نہ ہوسکی۔ شکایات پر پیپلز پارٹی کے رہنما خورشید شاہ پولنگ اسٹیشن پہنچ گئے۔

    انہوں نے پولنگ میں تاخیر پر اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا کہ خواتین اپنا فریضہ ادا کرنے نکلیں اور انہیں باہر کھڑا کر رکھا ہے۔

    صبح 9:50 بجے: بہاولنگر میں پولنگ اسٹیشن 105 جہاں پورہ میں شہد کی مکھیوں نے حملہ کردیا جس کے بعد انتخابی عملے کی دوڑیں لگ گئیں۔ حملے کی زد میں آئے پی او اور انتخابی عملے کو اسپتال منتقل کر دیا گیا۔

    صبح 9:40 بجے: صوبہ پنجاب کے شہر نوشہرہ کے حلقہ 5 پی کے 65 میں خواتین کو ووٹ ڈالنے سے روکنے کی شکایات موصول ہوئیں جس کے بعد سیکریٹری الیکشن کمیشن نے نوٹس لیتے ہوئے متعلقہ ڈی آر او سے رپورٹ طلب کرلی۔

    صبح 9:30 بجے: فیصل آباد کے علاقے رضا آباد میں پولنگ اسٹیشن نمبر 279 کے قریب تحریک انصاف کا انتخابی کیمپ لگانے پر مسلم لیگ ن اور تحریک انصاف کے کارکن آپس میں لڑ پڑے۔

    دونوں پارٹیوں کے کارکنان میں گالم گلوچ اور ہاتھا پائی بھی ہوئی جس کے بعد پولیس نے صورتحال پر قابو پالیا۔

    صبح 9:20 بجے: چیئرمین پاک سرزمین پارٹی مصطفیٰ کمال نے کراچی میں اپنا ووٹ کاسٹ کردیا۔

    صبح 9:15 بجے: کراچی کے علاقے لیاری بہار کالونی میں مشکوک شخص نے پولنگ اسٹیشن میں گھسنے کی کوشش کی۔ پولیس کے روکنے پر مشکوک شخص خود کو پولیس افسر کہتا رہا۔

    واقعے کے بعد پولنگ 20 منٹ کے لیے روکنی پڑی۔


    صبح 9:00 بجے: سابق وزیر اعظم بے نظیر بھٹو کی صاحبزادیوں بختاور بھٹو اور آصفہ بھٹو نے گورنمنٹ بوائز اسکول ایل بی او ڈی کالونی میں اپنا ووٹ کاسٹ کردیا۔

    صبح 8:50 بجے: پیپلز پارٹی کے رہنما خورشید احمد شاہ نے سکھر میں اپنا ووٹ کاسٹ کردیا۔

    صبح 8:45 بجے: پاکستان تحریک انصاف کی رہنما یاسمین راشد نے لاہور میں اپنا ووٹ کاسٹ کردیا۔

    صبح 8:45 بجے: سیکریٹری الیکشن کمیشن بابر یعقوب نے کمپلینٹ سیل کا دورہ کیا۔

    صبح 8:45 بجے: ٹنڈو محمد خان کے علاقے سید پور میں بھی پولنگ تاخیر کا شکار ہے۔ پی ایس 69 سے تحریک انصاف کے امیدوار ذوالفقار بغیر ووٹ کاسٹ کیے واپس روانہ ہوگئے۔

    ووٹ ڈالنے کے لیے سیاسی رہنماؤں کی آمد شروع

    صبح 8:30 بجے: مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف نے لاہور کے حلقہ این اے 130 میں اپنا ووٹ کاسٹ کردیا۔

    صبح 8:25 بجے: تحریک انصاف کے رہنما اسد عمر نے اپنا ووٹ کاسٹ کردیا۔


    صبح 8:20 بجے: پولنگ کے آغاز کے ساتھ ہی الیکشن کمیشن کو شکایات موصول ہونا شروع ہوگئی ہیں۔ الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ کمپلینٹ سیل میں اب تک 10 سے زائد شکایات موصول ہوچکی ہیں۔

    صبح 8:15 بجے: این اے 255 میں سرسید کالج پولنگ اسٹیشن پر غیر ملکی خاتون مبصر نے دورہ کیا اور ووٹنگ انتظامات کا جائزہ لیا۔

    صبح 8:10 بجے: سابق اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے اپنا ووٹ کاسٹ کردیا۔

    متعدد پولنگ اسٹیشنز ابھی تک نہیں کھل سکے۔ پولنگ اسٹیشنز کے باہر ووٹرز کی لمبی قطاریں موجود ہیں۔

    صبح 8:00 بجے: کراچی کے حلقہ این اے 236 میں پہلا ووٹ کاسٹ کر دیا گیا۔

    صبح 8:00 بجے: ملک بھر میں پولنگ کا آغاز ہوگیا۔ پاک فوج نے ملک بھر کے پولنگ اسٹیشنز کی سیکیورٹی سنبھال لی۔

    پولنگ کا آغاز 

  • این اے 4 ضمنی انتخاب: تحریک انصاف نے میدان مارلیا

    این اے 4 ضمنی انتخاب: تحریک انصاف نے میدان مارلیا

    پشاور: قومی اسمبلی کے حلقے این اے 4 کے ضمنی انتخابات میں تحریک انصاف کے امیدوار نے واضح برتری سے فتح اپنے نام کرلی۔

    تفصیلات کے مطابق پشاور کے حلقے این اے 4 میں ضمنی انتخابات منعقد کیے گئے، مقابلے کے لیے میدان میں تحریک انصاف، پیپلزپارٹی، مسلم لیگ ن ، عوامی نیشنل پارٹی کے علاوہ دیگر آزاد کو ملا کر ٹوٹل 14 امیدواران میدان میں اترے جن میں سے 6 کا تعلق سیاسی جماعتوں سے تھا۔

    پولنگ مقررہ وقت پر شروع ہوئی اور شام پانچ بجے تک جاری رہی وقت ختم ہونے کے بعد ووٹوں کی گنتی کا عمل شروع ہوا۔ الیکشن کمیشن کی جانب سے پہلی بار 100 سے زائد الیکٹرانک ووٹنگ مشینیں نصب کی گئی تھیں۔

    قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 4 میں رجسٹرڈ ووٹروں کی تعداد 3 لاکھ 97 ہزار 904 تھی  اور ووٹنگ کے لیے 269 پولنگ اسٹیشن قائم کیے گئے تھے۔

    ووٹنگ کا مقررہ وقت ختم ہوتے ہی گنتی کا عمل شروع ہوا اور اب تک سامنے آنے والے غیر حتمی غیر سرکاری نتائج کے مطابق  تحریک انصاف کے امیدوار ارباب عامر 47 ہزار 5 سو 86 (47586) ووٹ لے کر واضح برتری حاصل کررہے ہیں۔

    غیر حتمی نتائج کے مطابق مسلم لیگ ن کے امیدوار ناصر خان 25 ہزار 2 سو 67 (25267) ووٹ لے کر دوسرے ، اے این پی کے خوش دل خان 25 ہزار 143 (25143) ووٹ لے کر تیسرے نمبر پر رہے۔

    تحریک انصاف کے چیئرمین ، وزیر اعلیٰ خیبرپختونخواہ نے امیدوار کی فتح پر مبارک باد پیش کی جبکہ صوبائی وزیر شہریار آفریدی نے کہا کہ 2018 صوبے سے مخالفین کے صفائی کا سال ہوگا۔

    پی ٹی آئی کے امیدوار کی فتح پر کارکنان نے شاندار جشن منایا اور اپنے امیدوار کے لیے خوب نعرے لگائے۔

    دیگر جماعتوں کی جانب سے نتائج پر کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا تاہم مسلم لیگ ن کی اتحادی جماعت جمعیت علماء اسلام ف کے رہنماء حافظ حمداللہ نے پی ٹی آئی پر الزام عائد کیا کہ تحریک انصاف کے امیدوار کو پولیس اہلکاروں نے ووٹ ڈالے۔

    سیکیورٹی اقدامات

    پاک فوج کی نگرانی میں پولنگ کا سامان سخت سیکورٹی میں پولنگ اسٹیشنز پہنچا اور حلقے میں دفعہ ایک سو چوالیس نافذ کی گئی  جبکہ سیکورٹی پر7 ہزار پولیس اہلکار تعینات کیے گئے۔

    خیال رہے کہ 2013 کے انتخابات میں پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار گلزار خان نے مسلم لیگ ن کے موجودہ امیدوار ناصر خان موسی زئی کو 34 ہزار ووٹوں سے شکست دی تھی۔


    تحریک انصاف کےرکن قومی اسمبلی گلزارخان انتقال کرگئے


    یاد رہے کہ پشاور کے حلقہ این اے 4 کی نشت پاکستان تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی گلزار خان کے انتقال کے بعد خالی ہوگئی تھی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔