Tag: پولٹری

  • سعودی عرب، پولٹری کے شعبے میں سرمایہ کاری کا بہترین موقع

    سعودی عرب، پولٹری کے شعبے میں سرمایہ کاری کا بہترین موقع

    سرمایہ کاروں کے لئے سعودی عرب سے اچھی خبر سامنے آگئی، آرگینک پولٹری انڈسٹری میں سرمایہ کاری کیلیے مراعات کی پیشکش کردی گئیں۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق آرگینک پولٹری کی پیداوار میں سرمایہ کاری اور 2030 تک اس شعبے کی پیداوار کو پانچ فیصد تک بڑھانے کے لیے سعودی عرب کی وزارت ماحولیات، پانی اور زراعت نے قدم بڑھایا ہے۔

    وزارت کے انڈر سیکریٹری احمد بن صالح العیادہ کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ اس اقدام میں دیگر ممالک سے آئے سرمایہ کاروں اور مقامی کمپنیوں کو سہولتوں کی پیشکش اور پروموشنل قیمتوں پر زمین فراہم کرنا شامل ہے۔

    سعودی نے پائیدار زرعی ترقی کو فروغ دینے، قدرتی اور ماحولیاتی وسائل کے تحفظ کے لیے پانی کے انتظام کو بہتر بنانے کے لیے کئی انیشیٹوز اور پروگرام اپنائے ہیں۔جس سے ملک میں اقتصادی، سماجی اور ماحولیاتی ترقی کی راہیں ہموار ہوئی ہیں۔

    ایک ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے احمد بن صالح العیادہ کا کہنا تھا کہ ’اس انیشیٹو کا مقصد مقامی پولٹری کی پیداوار کو سعودی گڈ ایگری کلچرل پریکٹسز کے ساتھ ہم آہنگ کرنا ہے، جسے سعودی جی اے پی بھی کہا جاتا ہے‘۔

    احمد بن صالح العیادہ نے کہا کہ یہ انیشیٹو پولٹری سیکٹر میں نامیاتی پیداوار کو فروغ دینے کے لیے قوانین کے ذریعے مناسب فنانسنگ اور تکنیکی مدد بھی فراہم کرے گا جو سرمایہ کاروں کے لئے معاون ثابت ہوگا۔

    یہ وزارت کے توسیعی منصوبے کے ساتھ مطابقت رکھتا ہے جس کا اعلان جولائی میں پولٹری کی پیداوار کو بڑھانے اور 2025 تک 80 فیصد خود کفالت تک حاصل کرنے کے لیے 17 بلین ریال کی سرمایہ کاری کرنا ہے، جس سے ترقی کی نئی راہیں ہموار ہوجائیں گی۔

    اس اضافے کو مملکت کی نیشنل سٹریٹجی فار ایگریکلچر 2030 سے منسوب کیا گیا ہے جو ایک پائیدار سیکٹر بنانے کے علاوہ خوراک اور پانی کی حفاظت، اقتصادی، سماجی اور ماحولیاتی ترقی کی کوشش کرتی ہے۔

    یہ حکمت عملی کوآپریٹیو، نجی شعبے اور تحقیقی مراکز کے ساتھ سٹریٹجک شراکت داری کا فائدہ اٹھاتے ہوئے قدرتی وسائل کے تحفظ اور زراعت کی پیداواری صلاحیت کو بہتر بنانے کے لیے جدید ٹیکنالوجی اور طریقوں کو استعمال کرنے کی بھی خواہش رکھتی ہے۔

    سعودی عرب کی ان پالیسیوں کے باعث ملک کی زرعی مجموعی گھریلو پیداوار میں 2022 میں 38 فیصد سے زیادہ اضافہ ہوا ہے جو 2021 میں 72.25 بلین ریال سے 100 بلین ریال تک پہنچ گئی ہے۔

  • پولٹری کی قیمتوں میں اضافہ: ’ہر شخص گھر میں چوزے پالے‘

    قاہرہ: مصر میں پولٹری کی قیمتوں میں اضافے کے پیش نظر تجویز دی گئی ہے کہ نوجوانوں کو 50، 50 چوزے پالنے کے لیے دیے جائیں۔

    اردو نیوز کے مطابق مصر میں پولٹری کی قیمتوں میں اضافے کے بعد ایسی تجویز سامنے آئی ہے جس پر سوشل میڈیا پر دلچسپ ردعمل دیکھنے میں آرہا ہے۔

    ملک میں تجویز دی گئی ہے کہ ہر مصری شہری کو راشن کارڈ پر 50 چوزے دیے جائیں۔

    مصری پارلیمنٹ کی رکن ایفلین متی نے پولٹری چیمبر آف کامرس دمیاط کے مشیر تامر اباظہ کی جانب سے پیش کی گئی اس تجویز پر تحفظات کا اظہار کیا ہے۔

    ایفلین متی نے کہا کہ راشن کارڈ پر شہریوں کو چوزے دینے کا کوئی فائدہ نہیں ہے کیونکہ اکثر افراد ایسے گھروں میں رہتے ہیں جہاں چوزوں کی پرورش کے لیے جگہ نہیں ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ چوزے پالنے کے لیے خاص فیڈ اور دانہ درکار ہوتا ہے اور ان کے شیڈز کی صفائی کی بھی ضرورت ہوتی ہے، یہ ایسی چیزیں ہیں جن کا انتظام رہائشی مکانات میں ممکن نہیں ہے۔

    ایفلین متی نے تجویز دی ہے کہ حکومت نوجوانوں کو راشن کارڈ پر 50، 50 چوزے دینے کے بجائے زمین کے ایسے کشادہ ٹکڑے فراہم کرے جہاں وہ پولٹری فارمز بنا کر مارکیٹ میں مسابقت کی فضا قائم کریں تاکہ پولٹری کی قیمتوں میں کمی آسکے۔

    دمیاط کی پولٹری چیمبر آف کامرس کے مشیر تامر اباظہ کے نوجوانوں کو 50 چوزے دینے کے مشورے پر سوشل میڈیا پر بھی ردعمل سامنے آرہا ہے۔

    کچھ افراد نے اس تجویز کا خیر مقدم کیا ہے جبکہ بعض صارفین نے اسے تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ جو شخص 50 چوزے پال سکتا ہے وہ تو راشن کارڈ کا مستحق ہی نہیں ہے۔

  • سعودی عرب: ایک اور کاروبار کے فروغ کے لیے خطیر رقم مختص

    سعودی عرب: ایک اور کاروبار کے فروغ کے لیے خطیر رقم مختص

    ریاض: سعودی عرب میں پولٹری کے کاروبار کے فروغ کے لیے 54 ملین ریال سے زائد رقم مختص کردی گئی، پولٹری کے شعبے کو فراہم کی جانے والی کل امداد اب تک 60 کروڑ 40 لاکھ ریال سے بھی زیادہ تک پہنچ چکی ہے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق وزارت ماحولیات، پانی اور زراعت نے زرعی سبسڈی پروگرام میں مختلف شعبوں کی امداد کے لیے گیارہویں بیچ میں پولٹری کے کاروبار کے اکاؤنٹ میں 54 ملین سے زائد ریال جمع کروانے کا اعلان کیا ہے۔

    وزارت کا کہنا ہے کہ پولٹری کے شعبے کو فراہم کی جانے والی کل امداد اب تک 60 کروڑ 40 لاکھ ریال سے بھی زیادہ تک پہنچ چکی ہے۔

    وزارت ماحولیات، پانی اور زراعت کے مطابق یہ رقوم سعودی عرب میں پولٹری بڑھانے کی سرگرمیوں کی نشوونما کے ذریعے فوڈ سیکیورٹی کے حصول کے لیے مقامی مصنوعات کی حمایت میں معاون ثابت ہوں گی۔

    یہ بات قابل ذکر ہے کہ زرعی سبسڈی پروگرام کا مقصد پولٹری مصنوعات کی بڑھتی ہوئی طلب کو پورا کرتے ہوئے مقامی مصنوعات کی حمایت اور خوراک کی حفاظت میں اضافہ کرنا ہے۔

  • گوشت کھانے سے قبل اس کے خطرناک نقصانات جانیں

    گوشت کھانے سے قبل اس کے خطرناک نقصانات جانیں

    ہم میں سے اکثر افراد گوشت کھانے کے نہایت شوقین ہوتے ہیں اور ان کا کھانا گوشت کے بغیر ادھورا ہوتا ہے، لیکن کیا آپ جانتے ہیں گوشت کھانا آپ کو بے شمار خطرناک ترین نقصانات پہنچاتا ہے؟

    گو کہ گوشت میں شامل غذائی اجزا جسم کے لیے ضروری ہوتے ہیں تاہم ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ اجزا دوسری متبادل غذاؤں جیسے مچھلی، انڈوں یا خشک میوہ جات سے بھی حاصل کیے جاسکتے ہیں۔

    ماہرین کے مطابق گوشت کو اپنی غذا کا لازمی حصہ بنانے سے قبل ان کے خطرناک نقصانات کے بارے میں جاننا ضروری ہے۔


    مصنوعی طریقہ نشونما

    آج کل غذاؤں میں بڑے پیمانے پر کی جانے والی ملاوٹ سے جانور بھی محفوظ نہیں ہیں۔

    گوشت کی فراہمی کا ذریعہ مختلف جانوروں جیسے گائے، بکریوں اور مرغیوں وغیرہ کو صحت مند دکھانے اور ان کی جلدی نشونما کے لیے انہیں مختلف انجیکشنز اور دوائیں دی جاتی ہیں۔

    یہ دوائیں ان جانوروں کے گوشت میں شامل ہو کر لامحالہ ہماری غذا کا بھی حصہ بنتی ہیں جو مختلف اقسام کے کینسر، امراض قلب اور فالج وغیرہ کا سبب بن سکتی ہیں۔

    اسی طرح پولٹری کی صنعت میں انڈوں سے جلدی چوزے نکالنے کے لیے انہیں مصنوعی حرارت دے کر یا انکیوبیٹر کے ذریعے باہر نکالا جاتا ہے جس سے وہ اپنے مقررہ وقت سے قبل نشونما پا کر انڈے سے باہر نکل آتے ہیں۔

    ماہرین کے مطابق اس طریقہ استعمال سے وجود میں آنے والے چوزے اور مرغیاں خود بھی بیمار ہوتی ہیں اور ان کا گوشت انسانی صحت کے لیے بھی سخت نقصان دہ ہوتا ہے۔

    پاکستان میں مرغیوں کو پانی سے بھرے انجکشن لگانے کے واقعات بھی سامنے آئے ہیں جس سے مرغیاں بظاہر موٹی اور صحت مند لگتی ہیں۔


    مرغی خریدتے ہوئے دھیان رکھیں

    جب بھی آپ مرغی خریدنے جائیں تو خاص طور پر دھیان رکھیں کہ بظاہر موٹی تازی نظر آنے والی مرغی اگر سست دکھائی دے، یا کھڑے ہوتے ہوئے اس کے پنجے کمزوری کے باعث کانپتے ہوئے نظر آئیں تو ایسی مرغی ہرگز نہ خریدیں کیونکہ یہ اس بات کی علامت ہے کہ اس مرغی کو دواؤں اور انجکشنز کے ذریعے مصنوعی طریقے سے موٹا کیا گیا ہے۔


    قدرتی گوشت بھی نقصان دہ

    مذکورہ بالا خطرات کے علاوہ صاف ستھرا اور قدرتی گوشت بھی انسانی صحت کے لیے مضر ہے۔ سرخ گوشت (گائے، بکرے کا گوشت) کا بہت زیادہ استعمال بے شمار بیماریوں کا باعث بن سکتا ہے۔


    کینسر کا امکان

    گوشت پر کی جانے والی مختلف تحقیقوں میں اس بات کی کئی بار تصدیق کی جاچکی ہے کہ بہت زیادہ گوشت کھانا لازمی طور پر کینسر کا باعث بن سکتا ہے۔

    تحقیق کے مطابق ہفتے میں 3 یا 3 سے زائد بار گوشت کھانے والے افراد میں مختلف کینسر بشمول بریسٹ کینسر کا امکان دوگنا بڑھ جاتا ہے۔

    ماہرین کے مطابق گوشت میں شامل ہارمونز ہمارے جسم میں موجود ان ہارمونز کی طاقت میں اضافہ کردیتے ہیں جو مختلف اقسام کے کینسر یا ٹیومرز کے خلیات کو نمو دینے میں مدد کرتے ہیں۔

    دوران خون میں رکاوٹ

    سرخ گوشت خون کی شریانوں کو سخت کر دیتا ہے جس سے دوران خون میں رکاوٹ پیدا ہوتی ہے۔ یہ عمل فالج، دل کے دورے یا دماغ کی شریان پھٹنے کا سبب بن سکتا ہے۔

    زندگی کا دورانیہ مختصر

    ہارورڈ اسکول آف پبلک ہیلتھ میں کی جانے والی ایک تحقیق کے مطابق باقاعدگی سے گوشت کھانے والے افراد کی زندگی کا دورانیہ ان افراد کی نسبت مختصر ہوجاتا ہے جو گوشت کا کم استعمال کرتے ہیں۔

    دماغی امراض میں اضافہ

    گوشت میں چونکہ آئرن کی مقدار زیادہ ہوتی ہے لہٰذا آئرن کی زیادتی آپ میں مختلف دماغی امراض خصوصاً الزائمر کا خطرہ بڑھا دیتی ہے۔

    ہضم کرنے میں مشکل

    گوشت کے سخت ریشوں کو ہضم کرنے کے لیے ہمارے نظام ہاضمہ کو زیادہ محنت کرنی پڑتی ہے جس کے باعث ہاضمے کے مسائل بھی پیدا ہوسکتے ہیں۔ یہ سینے اور معدے کی جلن اور بھاری پن کا باعث بھی بن سکتا ہے۔

    امراض قلب کا باعث

    گوشت کھانے سے شریانوں کے سخت ہونے اور خون کے گاڑھا ہونے کے باعث دل کو خون پمپ کرنے کے لیے زیادہ قوت صرف کرنی پڑتی ہے جس سے وہ دباؤ کا شکار ہوتا ہے۔ یہ امر دل کے اچانک دورے سمیت مختلف امراض قلب کا امکان پیدا کرسکتا ہے۔

    فوڈ پوائزن

    سبزیاں کبھی بھی کسی شخص کو فوڈ پوائزن کا شکار نہیں کرسکتیں۔ اس کے برعکس درست طریقے سے صاف نہ کیا گیا گوشت یا گوشت کی چند دن پرانی ڈش فوری طور پر فوڈ پوائزن کا شکار بنا سکتی ہے۔

    وزن میں اضافہ

    ہفتے میں 2 سے 3 بار گوشت کھاتے ہوئے وزن کو معمول کے مطابق رکھنا ناممکن ہے۔ گوشت آپ کی وزن کم کرنے کی تمام کوششوں کو بھی ناکام بنا سکتا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • ان اشیا کو دوبارہ گرم کرنے سے پرہیز کریں

    ان اشیا کو دوبارہ گرم کرنے سے پرہیز کریں

    ہم میں سے اکثر افراد کھانے کو دوبارہ گرم کر کے کھاتے ہیں۔ یہ ایک عام عادت ہے جو کم و بیش ہر گھر میں دن میں کئی بار دہرائی جاتی ہے۔

    لیکن کیا آپ جانتے ہیں کچھ غذائی اشیا ایسی ہوتی ہیں جو دوبارہ گرم کرنے پر زہر میں تبدیل ہوجاتی ہیں اور یہ آپ کو خطرناک بیماریوں میں مبتلا کرسکتی ہیں۔ یہی نہیں اگر ان اشیا کو درست طریقے سے محفوظ نہ کیا جائے تو انہیں کھانا اپنی صحت کو نقصان پہنچانے کے مترادف ہوتا ہے۔

    ماہرین نے ایسی ہی کچھ اشیا بتائی ہیں جنہیں دوبارہ گرم کر کے کھانے سے سختی سے پرہیز کرنا چاہیئے اور انہیں درست طریقے سے محفوظ کرنا چاہیئے۔ ماہرین کے مطابق یہ اشیا دوبارہ گرم ہونے کے بعد ہمارے جسم کے لیے خطرہ ثابت ہوسکتی ہیں۔

    :چاول

    food-1

    چاولوں کو پکانے کے بعد درست طریقے سے محفوظ کرنا ضروری ہے۔ اگر چاولوں کو معمول کے روم ٹمپریچر میں رکھا جائے تو اس میں زہریلے عناصر پیدا ہونے لگتے ہیں جو کھانے کے بعد ڈائریا اور الٹیوں کا سبب بن سکتے ہیں۔

    چاولوں کو دوبارہ گرم کرنے سے بھی یہ اجزا ختم نہیں ہوں گے، لہٰذا چاولوں کو کسی ٹھنڈی جگہ یا فریج میں رکھیں۔

    :چکن

    food-2

    چکن سمیت پولٹری کی تمام اشیا میں سالمونیلا نامی ایک جراثیم موجود ہوتا ہے۔ یہ ویسے تو بے ضرر ہوتا ہے لیکن پکانے کے بعد دوبارہ درجہ حرارت ملنے کی صورت میں یہ نقصان دہ ثابت ہوتا ہے لہٰذا مرغی کو دوبارہ گرم کرنے سے گریز کیا جائے۔

    :مشروم

    food-3

    مشروم میں پروٹین کی بڑی مقدار شامل ہوتی ہے جو ہمارے جسم میں جا کر ہضم ہوجاتی ہے تاہم اگر مشروم ایک دن سے پرانا ہوجائے تو اس میں شامل پروٹینز کی ساخت بگڑ جاتی ہے جو معدے کو بیمار کرنے کا سبب بن سکتی ہے۔

    اگر مشروم ایک دن پرانا ہو اور اسے دوبارہ گرم کیا جائے تو یہ جسم کو نقصان پہنچانے والی غذا بن جاتی ہے۔

    :آلو

    food-4

    آلو کو پکانے کے بعد فریج میں رکھ دینا چاہیئے۔ معمول کا روم ٹمپریچر اس میں بوٹول ازم نامی جراثیم کی افزائش میں معاونت کرتا ہے جو جسم کو مختلف بیماریوں میں مبتلا کرسکتا ہے۔