Tag: پولیس افسر

  • کراچی میں ڈاکو پولیس افسر کے گھر کا صفایا کر گئے

    کراچی میں ڈاکو پولیس افسر کے گھر کا صفایا کر گئے

    کراچی میں ڈاکو اتنے دلیر ہوگئے ہیں کہ پولیس افسران بھی ان سے غیر محفوظ ہو گئے ہیں ایک پولیس افسر کے گھر کا ڈاکوؤں نے صفایا کر دیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق یہ واقعہ کراچی کے علاقے گلشن اقبال بلاک 12 کی نجی سوسائٹی میں پیش آیا جہاں ڈی ایس پی ٹریفک کے گھر میں واردات ہوئی۔

    پولیس کے مطابق چار سے پانچ ڈاکو ڈی ایس پی ٹریفک کاشف ندیم کے گھر میں گھسے اور اہلخانہ کو اسلحہ کے زور پر یرغمال بنا کر پورے گھر میں لوٹ مار کی۔

    ڈاکوؤں نے بلاخوف وخطر کارروائی کی اور گھر سے چار سے 5 تولہ سونا، نقدی اور دیگر قیمتی سامان لوٹ کر با آسانی فرار ہو گئے۔

    ڈی ایس پی ٹریفک کے گھر میں ڈکیتی کی اطلاع ملتے ہی پولیس کی بھاری نفری وہاں پہنچ گئی اور کرائم سین یونٹ نے موقع سے شواہد جمع کر کے تحقیقات شروع کر دی ہیں۔

    https://urdu.arynews.tv/karachi-anothercitizen-victim-to-honey-trap-demands-rs-10-million-ransom/

  • سوشل میڈیا پر غیراخلاقی الفاظ استعمال کرنے والے پولیس کے 2 افسر نوکری سے فارغ

    سوشل میڈیا پر غیراخلاقی الفاظ استعمال کرنے والے پولیس کے 2 افسر نوکری سے فارغ

    سوشل میڈیا پر غیراخلاقی الفاظ استعمال  کرنے والے صادق آباد کے پولیس کے 2 افسر کو نوکری سے فارغ کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق صادق آباد پولیس کے دو افسر کو نوکری سے فارغ کردیا گیا، آرپی او بہاولپور نے رکن پنجاب اسمبلی ممتاز چانگ کی جانب سے لگائے گئے الزامات ثابت ہونے پر سب انسپکٹر نوید نواز واہلہ اور سب انسپکٹر سیف ملہی کو نوکری سے فارغ کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا۔

    ممتاز چانگ نے پنجاب اسمبلی میں ان افسراں کے خلاف آواز اٹھائی تھی، پولیس ترجمان کا کہنا ہے پولیس افسراں نے سوشل میڈیا پر غیر اخلاقی الفاظ استعمال کیے۔

    ترجمان پولیس کے مطابق اپنے اختیارات کا ناجائز استعمال کیا، سب انسپیکٹر نوید نواز والہ سابقہ ایس ایچ او بھونگ اور سب انسپیکٹر سیف ملی سابقہ ایس ایچ اوکوٹ سبزل تھا۔

    ممتاز چانگ کا کہنا ہے کرپٹ پولیس افسروں کے خلاف ایکشن، میری نہیں، حلقے کے عوام کی کامیابی ہے۔

  • صدرِ مملکت سے متعلق سوشل میڈیا پر "نازیبا پوسٹ” کرنے والا پولیس افسر گرفتار،  مقدمہ درج

    صدرِ مملکت سے متعلق سوشل میڈیا پر "نازیبا پوسٹ” کرنے والا پولیس افسر گرفتار، مقدمہ درج

    کراچی : صدر مملکت آصف زرداری سے متعلق سوشل میڈیا پر نازیبا پوسٹ کرنے والے پولیس افسر کو گرفتار کرکے پیکا ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کرلیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق صدر پاکستان آصف زرداری کے خلاف نازیبا پوسٹ کرنا پولیس افسر کو مہنگا پڑگیا، ایس آئی او ابراہیم حیدری کے خلاف پیکا ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کرکے سکھن پولیس نے اسٹیشن انویسٹگیشن افسر ابرار شاہ کو گرفتارکرلیا۔

    تفتیشی افسر ابرار شاہ نے فیس بک پر 2 اپریل کو پوسٹ کی تھی، جس میں صدر پاکستان آصف علی زرداری کے خلاف نازیبا الفاظ لکھے گئے۔
    مقدمہ سکھن تھانے کے ڈیوٹی افسر یعقوب کی مدعیت میں درج ہوا، مدعی مقدمہ کے مطابق میں اپنے موبائل فون پر لوگوں کے کمنٹس پڑھ رہا تھا کہ رات 8 بجکر 40 منٹ پر ابرار شاہ نے انگریزی میں کمنٹ لکھا۔

    مقدمے میں کہا گیا کہ ابرار شاہ نے اہم عہدے پر براجمان شخصیت کی طرف اشارہ کیا اور نازیبا تحریر درج کی جس سے مجھ سمیت دیگرشہریوں کی دل آزاری ہوئی۔

    مقدمے کے متن میں کہنا تھا کہ یہ فعل پیکا ایکٹ کی دفعہ 504 پی پی سی 21 کی حد کو پہنچتا ہے تاہم ابرار شاہ کے خلاف مقدمہ درج کرکے تفتیش تفتیشی افسر کو متنقل کی جارہی ہے۔

    پیکا ایکٹ کے تحت درج مقدمے میں تفتیشی افسر کی گرفتاری کے معاملے پر سکھن پولیس نے بتایا کہ قانون کے تحت گرفتارابرار شاہ کو عدالت میں پیش کیا، تاہم مقامی عدالت نےایس آئی او کوضمانت پر رہاکردیا، جس کے بعد تفتیشی افسر کی جانب سے کیس پر مزید کام کیا جا رہا ہے۔

  • کراچی : آن لائن گیمنگ سے ہونے والی دوستی  پولیس افسر کے بھتیجے کو مہنگی پڑگئی، مقدمہ درج

    کراچی : آن لائن گیمنگ سے ہونے والی دوستی پولیس افسر کے بھتیجے کو مہنگی پڑگئی، مقدمہ درج

    کراچی : پولیس افسر کے بھتیجے کی شارٹ ٹرم کڈنیپنگ کا مقدمہ درج کرلیا گیا اور سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے ملزمان کی تلاش شروع کر دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے سرجانی ٹاؤن سے نوجوان کے مبینہ اغوا کے واقعے کا مقدمہ منگھوپیر تھانے میں درج کرلیا گیا۔

    پولیس نے سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے ملزمان کی تلاش شروع کر دی۔

    پولیس نے بتایا کہ نوجوان کا مبینہ اغوا کاروں سے آن لائن ایپلیکیشن گیم پر رابطہ ہوا، ملزمان پولیس افسر کے بھتیجے کو سوسائٹی کے باہر بلا کر لال رنگ کی گاڑی میں زبردستی اغوا کر کے لے گئے۔

    نوجوان نے پولیس کو بیان دیا کہ اسے نشہ آور چیز کھلا کر بد فعلی کا نشانہ بنا کر ویڈیو بنائی گئی اور پھر چھوڑ دیا۔

    نوجوان کا کہنا تھا کہ مبینہ اغوا کار اس کو بلیک میل کر کے رقم کا تقاضا کر رہے ہیں تاہم پولیس نے ملزمان کی تلاش کررہی ہے۔

  • سابق وزیر اعلیٰ سندھ کی رہائشگاہ کا سیکیورٹی انچارج فائرنگ سے زخمی

    سابق وزیر اعلیٰ سندھ کی رہائشگاہ کا سیکیورٹی انچارج فائرنگ سے زخمی

    کراچی: سابق وزیر اعلیٰ سندھ جسٹس(ر) مقبول باقر کی رہائشگاہ کا سیکیورٹی انچارج نامعلوم افراد کی فائرنگ سے زخمی ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق سائٹ ایریا کی حدود میں نورس چورنگی کے نزدیک نامعلوم ملزمان کی فائرنگ سے ایک پولیس افسر زخمی ہوگیا۔

    حکام کا کہنا ہے کہ زخمی پولیس افسر کی شناخت 47 سالہ محمد حنیف ولد مجید شاہ سے ہوئی، پولیس افسر کو طبی امداد کے لیے سول اسپتال منتقل کیا گیا جہاں ان کی حالت خطرے سے باہر بتائی جاتی ہے۔

    پولیس حکام کے مطابق انسپکٹر سابق وزیراعلیٰ سندھ جسٹس(ر) مقبول باقر کی رہائشگاہ پر سیکیورٹی انچارج  ہے، ڈیوٹی ختم کرکےگھر جانیوالے انسپکٹر پر نورس چورنگی کے قریب فائرنگ کی گئی۔

    پولیس حکام کا کہنا تھا کہ انسپکٹر بلدیہ ٹاؤن کا رہائشی اور ایس ایس یو سیکیورٹی ٹو حسن اسکوائر میں تعینات ہے، واقعہ ڈکیتی مزاحمت کا نہیں ہے، فائرنگ کی وجوہات جاننے کیلئے تحقیقات جاری ہیں۔

    https://urdu.arynews.tv/tank-2-brothers-killed-in-shooting/

  • خلیل الرحمان ہنی ٹریپ کیس میں اہم پیش رفت

    خلیل الرحمان ہنی ٹریپ کیس میں اہم پیش رفت

    پاکستانی شوبز انڈسٹری کے معروف ڈرامہ نگار خلیل الرحمان ہنی ٹریپ کیس کی ملزمہ آمنہ عروج پر تشدد کے الزام میں پولیس افسران کے خلاف کارروائی کا تحریری حکم نامہ جاری کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ میں خلیل الرحمان ہنی ٹریپ کیس میں اہم پیش رفت ہوئی ہے، جسٹس طارق سلیم شیخ نے ملزمہ کی والدہ کی درخواست پر 2 صفحات کا تحریری فیصلہ جاری کیا۔

    جسٹس طارق سلیم شیخ نے ملزمہ آمنہ عروج کی حراستی تشدد کی درخواست پر تحریری حکم جاری کردیا ہے ساتھ ہی عدالت نے ڈی جی ایف آئی اے کو پولیس افسران کے خلاف شکایت درج کرکے کارروائی کی ہدایت کردی ہے۔

    تحریری حکم نامے میں کہا گیا کہ میڈیکل رپورٹ سے ثابت ہوا کہ آمنہ عروج پر جسمانی ریمانڈ کے دوران تشدد کیا گیا، دوران حراست ملزم پر تشدد کرنا قانون کے تحت جرم ہے، ملزمان کو سزا دینے کے لیے اس کیس کی تحقیقات ضروری ہیں۔

  • کراچی میں پولیس افسر کا بیٹے سے جھگڑا کرنے والے نوجوان پر سرعام  وحشیانہ تشدد،  لوہے کے راڈ سے مارتا رہا

    کراچی میں پولیس افسر کا بیٹے سے جھگڑا کرنے والے نوجوان پر سرعام وحشیانہ تشدد، لوہے کے راڈ سے مارتا رہا

    کراچی : گلستان جوہر میں بااثراسپیشلائزڈ یونٹ کے افسر نے بیٹوں کے ساتھ مل کر سولہ سال کےطالبعلم عبدالرحمان پر سرعام بہیمانہ تشدد کیا، والد نے آئی جی سندھ سے انصاف فراہم کرنے کی اپیل کردی۔

    تفصیلات کے مطاق کراچی کے علاقے گلستان جوہر میں میٹرک امتحانات کے دوران ہونے والا جھگڑا شدت اختیار کرگیا، بااثر اسپیشلائزڈ یونٹ کے افسرنے بیٹوں کے ساتھ مل کر سولہ سال کےطالبعلم عبدالرحمان پرسرعام تشدد کیا۔

    پولیس افسر عبدالرؤف ساتھی حاشر،ریحان اور دیگر کیخلاف مقدمہ درج کرلیا گیا ہے اور جھگڑےکی فوٹیج بھی سامنے آگئی ہے۔

    انسپکٹر عبدالرؤف نے بیٹوں اور ساتھیوں کے ساتھ نوجوان پر حملہ کیا، آہنی راڈسے طالبعلم کا سر پھاڑا، پیٹ اور چہرے پر لاتیں ماریں۔

    پولیس افسر بیٹوں اور ساتھیوں سمیت طالبعلم پرسرعام تشدد کرتا رہا، ڈائریکٹر سٹی وارڈن کے ایم سی کا بیٹا عبدالرحمان تشدد سے شدید زخمی ہوا، جسے اسپتال منتقل کردیا گیا۔

    زخمی طالب علم والد ڈائریکٹر سٹی وارڈن کے ایم سی راجہ رستم نے بتایا کہ بیٹے کے دوست کا اسکول میں حاشر سے جھگڑا ہوا تھا، جھگڑے میں حاشر کا بھائی ریحان بھی آگیا تھا، جس کے بعد رات ایک بجے دانیال اورقاسم نے میرے بیٹے کو گھر کے نیچے بلایا۔

    والد کا کہنا تھا کہ عبدالرؤف نامی شخص لوہے کے راڈ سے بیٹے کو مارتا رہا، لوگ قریب آئےتوانہوں نےپستول نکال کرکہا میں ڈی ایس پی ہوں، بیٹے کے دماغ میں چوٹیں آئیں، 5گھنٹے تک اسپتال میں بے ہوش رہا، 2مرتبہ سی ٹی اسکین ہوئےاب تک اسپتال میں ہے۔

    اسپیشلائز ڈیونٹ کے افسر اور ساتھیوں کے خلاف مقدمہ درج کرایا لیکن تفتیشی پولیس کو پتہ چلا پولیس والے کا معاملہ ہے تو پیچھے ہٹ گئے اوع کارروائی سے انکار کردیا، اپیل کرتے ہیں آئی جی سندھ ہمیں انصاف فراہم کریں۔

    کراچی پولیس چیف نے گلستان جوہرمیں میٹرک امتحانات کے دوران لڑائی جھگڑے کا نوٹس لیتے ہوئے واقعے سے متعلق ایس ایس پی ایسٹ سے تفصیلی رپورٹ طلب کرلی اور میرٹ پر تفتیش کرنےاور ملوث ملزمان کیخلاف سخت قانونی کاروائی کا حکم دے دیا۔

  • وائرل ویڈیو: افطاری کا سامان نہ دینے پر پولیس افسر کی بیکری ملازم کو دھمکیاں

    وائرل ویڈیو: افطاری کا سامان نہ دینے پر پولیس افسر کی بیکری ملازم کو دھمکیاں

    حیدرآباد: سندھ کے شہر حیدرآباد میں ایک ویڈیو وائرل ہوئی ہے، جس میں افطاری کا سامان نہ دیے جانے پر پولیس افسر نے بیکری ملازم کو دھمکیاں دی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق حیدرآباد میں مبینہ طور پر مفت افطاری نہ ملنے پر پولیس افسر آپے سے باہر ہو گیا، بیکری ملازم کو سنگین نتائج بھگتنے کی دھمکیاں دیں، واقعے کی ویڈیو وائرل ہو گئی ہے۔

    ویڈیو میں نظر آنے والے پولیس افسر کی شناخت اختر کٹپر کے نام سے ہوئی ہے جو کہ مختلف تھانوں میں ایس ایچ او رہ چکا ہے۔ اختر کٹپر کا مؤقف بھی سامنے آ گیا ہے، پولیس افسر نے کہا ’’میں نے مفت میں سامان کا نہیں کہا، بیکری میں آدھا سامان دے کر رقم پوری لی گئی تھی۔‘‘

    ویڈیو میں دیکھا جا سکتاہے کہ ایس ایچ او خالد بیکری ملازم غفار ہاجانو کو کہتا ہے کون ہو تم، سب چور ہو تم لوگ، میں نے کئی لوگوں کو پکڑا ہے جی آر او کالونی میں، سیری اور مٹیاری کی ہاجانو برادری کو جانتا ہوں، ایسے جوتے ماروں گا کہ زندگی بھر یاد رکھو گے، وہ حال کروں گا کہ رات کو گھر بھی نہیں جا پاؤ گے، کیا سمجھتے ہو تم خود کو سب چور ہو۔

    پولیس افسر نے کہا تم نے کیسے کہہ دیا کہ روزہ کھولنے کے لیے سامان نہیں ہے، جاؤ اپنے وڈیروں کو لے کر آؤ، سب کو جانتا ہوں، مہمان میرے گھر بیٹھے ہیں اور یہ کہتا ہے کہ سامان نہیں ہے۔

  • پولیس افسر نے بغیر کسی احتیاطی تدابیر کے خط کھول لیا

    پولیس افسر نے بغیر کسی احتیاطی تدابیر کے خط کھول لیا

    لاہور: ہائی کورٹ کے ججز کو دھمکی آمیز خطوط ملنے کے معاملے میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ ایک پولیس افسر نے بغیر کسی احتیاطی تدابیر کے خط کھول لیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق ڈی ایس پی نے بغیر احتیاطی تدابیر کے جج کو ملنے والا ایک خط کھول لیا، خط میں پاؤڈر کا ایک ساشے تھا اور اس میں دھمکی آمیز زبان استعمال کی گئی تھی، خط کھولتے وقت اس سے کچھ پاؤڈر زمین پر بھی گرا۔

    ججز کو ملنے والے خطوط میں خطرے کا کراس نشان بھی موجود ہے، یہ خطوط تحریک ناموس پاکستان کے نام سے بھیجے گئے ہیں۔

    دوسری طرف پولیس ذرائع کے مطابق ڈی آئی جی نے ہائیکورٹ میں بیان دیا ہے کہ سپریم کورٹ کے ججز کو بھی خطوط موصول ہوئے ہیں، عدالت عظمیٰ کے جن چار ججز کو خط ملے ہیں ان میں چیف جسٹس سپریم کورٹ، جسٹس قاضی فائز عیسی، جسٹس اطہر من اللہ، جسٹس جمال مندو خیل اور جسٹس امین الدین شامل ہیں۔

    ججز کو موصول دھمکی آمیز خطوط کے معاملے پر ڈی آئی جی آپریشنز شہزاد بخاری اور ایس ایس پی سی ٹی ڈی ہمایوں حمزہ چیف جسٹس کی عدالت میں آج پیش ہوئے۔ عدالت کے روبرو انھوں نے کہا کہ ججز کو موصول دھمکی آمیز خطوط کے معاملے پر ابھی تک کسی کے پاس آئی جی کا ایکٹنگ چارج ںہیں ہے، اسلام آباد پولیس کے تمام آپریشنز میں دیکھ رہا ہوں، کیمکل معائنے کے لیے بھجوا دیے گئے ہیں، تین سے چار دن میں رپورٹ آ جائے گی۔

    ڈی آئی جی نے استفسار پر عدالت کو بتایا کہ خطوط پر اسٹمپ نہیں پڑھی جا رہی ہے، اس لیے پتا نہیں چل رہا ہے کہ انھیں کہاں سے پوسٹ کیا گیا ہے، ایس پی سی ٹی ڈی نے کہا خط جی پی او میں پوسٹ نہیں ہوا، کسی لیٹر باکس میں ڈالا گیا ہے، ہم اس لیٹر باکس کی سی سی ٹی وی اور ایریا کی معلومات لے رہے ہیں، اس حوالے سے تحقیقات جاری ہیں۔

  • شاہ فیصل کالونی میں پولیس افسرکو فیملی کے ہمراہ لوٹ لیا گیا

    شاہ فیصل کالونی میں پولیس افسرکو فیملی کے ہمراہ لوٹ لیا گیا

    کراچی: شاہ فیصل کالونی میں پولیس افسر کو فیملی کے ہمراہ لوٹ لیا گیا، ملزمان لاکھوں روپے مالیت کے طلائی زیورات لوٹ کر فرار ہوگئے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق واردات کا مقدمہ شاہ فیصل کالونی تھانے میں درج کر لیا گیا ہے، جبکہ واردات کی سی سی ٹی وی فوٹیج اے آر وائی نیوز نے حاصل کرلی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پولیس افسر اپنی فیملی کے ہمراہ تقریب سے گھر واپس آرہا تھا کہ ملزمان نے گھر کی دہلیز پرواردات کی، ملزمان کے فرار ہوتے ہی پولیس آفیسر اور ملزمان کے درمیان فائرنگ کاتبادلہ ہوا، فائرنگ کے تبادلے میں،کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔

    دوسری جانب سی ٹی ڈی نے شہر کے مختلف علاقوں میں سرچ آپریشن کے دوران 6 مشتبہ افرادکو حراست میں لے لیا ہے، ملزمان سے تلاشی کے دوران اسلحہ اور دیگر مسروقہ سامان بھی بر آمد کیا گیا ہے۔

    کالعدم بی این اے کمانڈر 70 ساتھیوں سمیت قومی دھارے میں شامل

    ترجمان سی ٹی ڈی کے مطابق ملزمان میں نورزادہ، قیصر، محسن شامل ہیں، تینوں مشتبہ افراد کا ریکارڈ چیک کیا جارہا ہے، سرچ آپریشن کینٹ اسٹیشن، گرومندر، پرانی سبزی منڈی اوراطراف میں کیا گیا۔