Tag: پولیس اہلکار قتل

  • کوئٹہ میں ڈیوٹی سے گھر جانے والے پولیس اہلکار کو گولی مار دی گئی

    کوئٹہ میں ڈیوٹی سے گھر جانے والے پولیس اہلکار کو گولی مار دی گئی

    کوئٹہ: ڈیوٹی سے گھر جانے والے ایک پولیس اہلکار کو گولی مار دی گئی، جس سے اس کی موقع ہی پر موت واقع ہو گئی۔

    تفصیلات کے مطابق منو جان روڈ باکا اسٹریٹ پر نامعلوم شخص کی فائرنگ سے ایک پولیس اہلکار جاں بحق ہو گیا، پولیس اہلکار کی شناخت محبوب شاہ کے نام سے ہوئی ہے۔

    پولیس حکام کا کہنا ہے کہ محبوب شاہ ڈیوٹی سے واپس گھر جا رہا تھا، کہ گھات لگا کر بیٹھے نامعلوم شخص نے فائرنگ کر دی، پولیس نے واقعے کو ٹارگٹ کلنگ کا شاخسانہ قرار دے دیا ہے۔

    پولیس رپورٹ کے مطابق فائرنگ کے بعد حملہ آور آسانی سے فرار ہونے میں کامیاب ہو گیا، پولیس اہلکار کو سر میں گولی ماری گئی تھی، اہلکار کی نعش کو ضروری کارروائی کے لیے اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔

    ہوائی فائرنگ کے بڑھتے ہوئے واقعات : قانون میں اس کی سزا کیا ہے؟

  • ڈکیتی کی واردات کے دوران پولیس اہلکار قتل

    ڈکیتی کی واردات کے دوران پولیس اہلکار قتل

    کراچی: جوہرآباد میں فائرنگ سے پولیس اہلکار شبیراحمد کے قتل کا واقعہ پیش آیا ہے، ڈکیت پولیس اہلکار سے اسلحہ چھیننے کی کوشش بھی کرتا رہا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق پولیس اہلکار شبیر احمد کے قتل کا واقعہ آج دوپہر رپورٹ ہوا تھا، ڈکیتی کی واردارت کے دوران پولیس اہلکار کو کس طرح قتل کیا گیا، اس واقعے کی ویڈیو سامنے آگئی ہے، ویڈیو میں ڈکیت کو پولیس اہلکار سے اسلحہ چھینتے دیکھا جاسکتا ہے۔

    پولیس اہلکار فائرنگ سے زخمی ہونے کے باوجود ڈکیت کو پکڑنے کی کوشش کرتا رہا، مسلح ڈکیت نے پہلے اپنی موٹر سائیکل پر فرار ہونے کی کوشش کی۔

    موٹرسائیکل اسٹارٹ نہ ہوئی تو ڈکیت پولیس اہلکار کی موٹرسائیکل لےکر فرار ہوا، پولیس اہلکار شبیر احمد آخری وقت تک ڈکیت سے مقابلہ کرتا رہا، فرار ہوتے ہوئے مبینہ ڈکیت کا بیگ گرگیا، جس سے چھینے گئے موبائل فون، گھڑیاں اور نقدی برآمد ہوئی۔

    کرائم سین سے ملنے والا بیگ گلشن پولیس نے سینٹرل پولیس کے حوالے کردیا ہے، بیگ میں 4 موبائل فون، گھڑیاں، پرس اور کچھ کیش موجود تھا۔

    پولیس نے بتایا کہ اکیلا ملزم کندھے پر بیگ لٹکاکر موٹرسائیکل پر جارہا تھا، ملزم سے برآمد شدہ موٹرسائیکل بھی چوری کی نکلی ہے۔

  • نیو کراچی میں فائرنگ سے پولیس اہلکار کا دن دہاڑے قتل

    نیو کراچی میں فائرنگ سے پولیس اہلکار کا دن دہاڑے قتل

    کراچی : نیو کراچی کے علاقے میں پولیس اہلکار کو ٹارگٹ کلنگ کرکے شہید کردیا گیا، دو موٹر سائیکل سوار ملزمان نے گولیوں کا نشانہ بنایا۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق مذکورہ اہلکار نیو کراچی سیکٹر5میں اپنے گھر سے نکلا تو موٹر سائیکل سوار 2ملزمان نے اس پر اندھا دھند فائرنگ کردی۔

    وحید نامی اہلکار کو شدید زخمی حالت میں اسپتال منتقل کیا جارہا تھا تو اس نے راستے میں ہی دم توڑ دیا، مقتول اہلکار وحید سیکیورٹی زون ون میں جج کے ساتھ تعینات تھا۔

    اس حوالے سے ایس ایس پی سینٹرل ذیشان شفیق صدیقی نے اے آر وائی نیوز کو بتایا کہ جائے وقوعہ سے شواہد اکھٹے کرلیے گئے ہیں، واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیجز بھی حاصل کی جائیں گی۔

    دوسرے واقعے میں کراچی کے علاقے کھارادر میں مکینک کی دکان پر موٹرسائیکل2ملزمان نے فائرنگ کرکے ایک شخص کو زخمی کردیا اور باآسانی فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔

    واقعے کی اطلاع ملتے ہی علاقہ پولیس جائے وقوعہ پر پہنچ گئی، پولیس کا کہنا ہے کہ فائرنگ سے زخمی ہونے والا دکان پر خریداری کیلئے آیا تھا۔ مزید تحقیقات جاری ہیں۔

     

  • کراچی :  بھائی اور بھتیجوں کے ہاتھوں پولیس اہلکار کے قتل کی تحقیقات  کمیٹی قائم

    کراچی : بھائی اور بھتیجوں کے ہاتھوں پولیس اہلکار کے قتل کی تحقیقات کمیٹی قائم

    کراچی : لیاری میں بھائی اور بھتیجوں کے ہاتھوں پولیس اہلکار کے قتل کی تحقیقات کے لئے ڈی آئی جی ساوتھ نے کمیٹی بنادی ہے، ڈی آئی جی عرفان بلوچ کے مطابق مقتول کو سات گولیاں ماری گئی ، جائیداد کا تنازع لگتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے لیاری میں بھائی اور بھتیجوں کے ہاتھوں پولیس اہلکار کے قتل کے واقعے سے چند روز پہلے کی ایک اور سی سی ٹی وی فوٹیج سامنےآگئی۔

    فوٹیج میں مقتول کے بڑے بھائی اور بیٹوں کو دیکھا جاسکتا ہے، سی سی ٹی وی فوٹیج میں ملزمان کے چہرے بالکل واضح ہیں، ٹوپی پہنےپہلے ملزم نے بھائی کے گھر پرپستول سے برسٹ مارا جبکہ مقتول کے بڑے بھائی اور بیٹے مسلسل گھر پر گولیاں چلاتے رہے اور فائرنگ کے بعد بھائی اور بھتیجے نے مقتول کی موٹر سائیکل کو آگ لگا دی۔

    پولیس اہلکار کےقتل کے واقعے پرڈی آئی جی ساؤتھ عرفان بلوچ نے بتایا کہ ملزمان کی گرفتاری کیلئےخصوصی ٹیم تشکیل دے دی ہے، مقتول کو سات گولیاں ماری گئی ، جائیداد کا تنازع لگتا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ گرفتاری کیلئے 3مقامات پرچھاپےمارے ،ملزمان جلدگرفت میں ہوں گے۔

    پولیس حکام کا کہنا تھا کہ ملزم گل زمین بچوں سمیت فرار ہوگیا، اسماعیل کا بھائی سے جائیداد کا تنازع تھا،2020 میں جھگڑا ہوا تھا، پہلے بھی ایک مقدمہ درج ہے،سوات اور گلستان کالونی میں پراپرٹی کا مسئلہ ہے۔

    یاد رہے کراچی کے علاقے لیاری چاکیوڑہ میں پولیس کانسٹیبل کو سرے عام قتل کردیا تھا، مقتول اسماعیل کے اہلخانہ کے مطابق بڑےبھائی اوربھتیجوں نے جائیداد کے تنازع پر قتل کیا، پولیس کے مطابق جائے وقوعہ سے گولیوں کے خول اور شواہد اکھٹے کرلئے گئے ہیں۔

  • چاکیواڑہ میں بھائی اور بھتیجوں کے ہاتھوں پولیس اہلکار کا بھیانک قتل

    چاکیواڑہ میں بھائی اور بھتیجوں کے ہاتھوں پولیس اہلکار کا بھیانک قتل

    رپورٹر: عدنان راجپوت

    کراچی: شہر قائد کے علاقے لیاری، چاکیواڑہ میں بھائی اور بھتیجوں کے ہاتھوں پولیس اہلکار کا بھیانک قتل ہوا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے چاکیواڑہ، گلستان کالونی میں بھائی اور بھتیجوں نے اسماعیل نامی پولیس اہلکار کو فائرنگ کر کے قتل کر دیا۔

    مقتول پولیس اہلکار اسمٰعیل گارڈن ہیڈ کوارٹرز میں تعینات تھا، پولیس حکام کے مطابق مقتول کو اس کے بھائی گل زمین اور بھتیجوں نے گولیاں مار کر قتل کیا، مقتول کو 7 گولیاں ماری گئیں۔

    واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی اے آر وائی نیوز نے حاصل کر لی ہے، فوٹیج کے مطابق مقتول کے بڑے بھائی اور اس کے بیٹوں نے اسماعیل پر گلی میں تشدد کیا، جھگڑے کے دوران مقتول کے بھتیجے نے پستول نکالا اور اسماعیل پر فائر کر دیے، فوٹیج میں پولیس اہلکار اسماعیل کو زخمی حالت میں بھی مزاحمت کرتے ہوئے دیکھا گیا۔

    مقتول کو گولیاں مارنے کے بعد اس پر ڈنڈوں اور سریوں کے واربھی کیے گئے، حملہ آوروں نے جاتے ہوئے مقتول کی موٹر سائیکل کو بھی آگ لگا دی۔

    مقتول اسماعیل کے ایک اور بھائی سلیم نے اپنے بیان میں کہا کہ اسماعیل کو ان کے بڑے بھائی بخت زمین اور اس کے بیٹوں نے فائرنگ کر کے قتل کیا، 2016 سے اسماعیل کا بھائی سے جائیداد کا تنازعہ چل رہا ہے، اس سے پہلے بھی بخت زمین نے مجھ پر اور اسماعیل پر حملے کیے ہیں۔

    بھائی سلیم کے مطابق اسماعیل نے کئی بار پولیس افسران کو اس معاملے کا بتایا لیکن کوئی مدد نہیں کی گئی، اسماعیل 2008 میں پولیس میں بھرتی ہوا تھا، اس کے 5 بچے ہیں، سب سے بڑی بیٹی 11 سال کی ہے، واقعے کے بعد سے بخت زمین اپنے بچوں سمیت فرار ہے۔