Tag: پولیس اہلکار ہلاک

  • پولیس اہل کار برطرفی کے بعد ڈاکو بن گیا، عبرت ناک انجام

    پولیس اہل کار برطرفی کے بعد ڈاکو بن گیا، عبرت ناک انجام

    کراچی: شہر قائد میں ایک پولیس اہل کار محکمے سے برطرفی کے بعد ڈاکو بن گیا، تاہم ایک واردات کے دوران عبرت ناک انجام سے دوچار ہو گیا۔

    تفصیلات کے مطابق چند روز قبل کراچی کے علاقے سعود آباد میں ایک برطرف پولیس اہل کار اظہر کا قتل ہوا تھا، تاہم آج اس کیس کا معمہ حل ہو گیا، جب یہ معلوم ہوا کہ سابق پولیس اہل کار لوٹ مار کی واردات کے دوران ہلاک ہوا۔

    کراچی پولیس نے کہا ہے کہ ملزم اظہر ڈکیتی کی واردات کے دوران ایک حاضر سروس پولیس اہل کار کی فائرنگ سے ہلاک ہوا تھا، اس واردات کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی سامنے آ چکی ہے۔

    پولیس حکام نے تحقیقات مکمل کر لیں، فوٹیج میں ملزم کو واردات کرتے دیکھا جا سکتا ہے، پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم اظہر نے پولیس اہل کار حیدر کو اے ٹی ایم پر لوٹنے کی کوشش کی تھی۔

    پولیس کے مطابق اہل کار حیدر نے اپنے دفاع میں فائرنگ کی جس سے ملزم اظہر کو ہلاک ہو گیا۔

    ہلاک ملزم کا کرمنل ریکارڈ بھی موجود ہے، سابق پولیس اہل کار اظہر سے برآمد ہونے والی موٹر سائیکل بھی چوری شدہ تھی، موٹر سائیکل لانڈھی کے علاقےسے چوری کی گئی تھی جس کا مقدمہ درج ہے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم اظہر کو کرپشن پر محکمے سے برطرف کیا گیا تھا۔

  • خیرپور بائی پاس پر ٹریفک حادثہ، پولیس اہلکار ہلاک، 4 زخمی

    خیرپور بائی پاس پر ٹریفک حادثہ، پولیس اہلکار ہلاک، 4 زخمی

    خیر پور : صوبہ سندھ میں خطرناک ٹریفک حادثے کے نتیجے میں ایک پولیس اہلکار جاں بحق جبکہ چار افراد شدید زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق یہ افسوس ناک واقعہ سندھ کے شہر خیر پور کے پائی پاس پر پیش آیا جہاں ٹریفک حادثے نے ایک پولیس اہلکار کی جان لے لی۔

    ریسکیو حکام کا کہنا ہے کہ خیر پور بائی پاس پر کراچی سے سکھر جانے والے مسافر بس اور پولیس موبائل میں ٹکر ہوئی جس کے نتیجے میں چار افراد شدید زخمی ہوگئے۔

    مزید پڑھیں : ڈی جی خان: خطرناک ٹریفک حادثہ، 4 افراد جاں بحق

    یاد رہے کہ 26 دسمبر 2018 کو ڈی جی خان میں انڈس ہائی وے پر پائیگاہ کے قریب کار اور ٹرک میں تصادم ہوا تھا جس کے باعث چار افراد زندگی کی بازی ہار گئے۔

    مزید پڑھیں : میرپورخاص میں ٹریفک حادثہ، 2 افراد جاں بحق، 8 زخمی

    خیال رہے کہ گذشتہ برس نومبر میں سندھ کے ضلع دادو میں ہولناک ٹریفک حادثے نے دو افراد کی جانیں لے لی تھیں، جبکہ چار شدید زخمی بھی ہوئے تھے۔

    یاد رہے کہ گذشتہ ماہ ہی صوبہ بلوچستان کے شہر اوتھل کے قریب تیز رفتار مسافرکوچ الٹ گئی تھی، حادثے میں 3 افراد جاں بحق جبکہ 12 زخمی ہوگئے تھے۔

    بعد ازاں وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال نے حادثے میں زخمی ہونے والے افراد کو طبی امداد فراہم کرنے کی ہدایت کی تھی۔

  • لاہور: احاطہ عدالت میں فائرنگ، قتل کا ملزم اورپولیس اہلکار ہلاک

    لاہور: احاطہ عدالت میں فائرنگ، قتل کا ملزم اورپولیس اہلکار ہلاک

    لاہور : وکیل کے روپ میں عدالت آنے والے قاتلوں نے دو افراد کو فائرنگ کا نشانہ بنا ڈالا، ہلاک ہونے والوں میں پولیس اہلکار بھی شامل ہے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کی سیشن عدالت میں دن دھاڑے گولیاں چل گئیں، ایک ملزم اورایک پولیس اہلکارجان سے گئے، ملزمان فائرنگ کرتے ہوئے فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے.

    وکیل کے بھیس میں آنے والے دوافراد نے جج کے کمرے کے باہر قتل کے الزام میں زیرحراست ملزم امجد گجر کو گولیاں ماردیں، امجد گجر اسپتال پہنچنے سے قبل ہی چل بسا، فائرنگ سے ایک پولیس اہلکارآصف بھی جاں بحق ہوگیا.

    اس موقع پر ملزمان اور پولیس کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ بھی ہوا، پولیس کی فائرنگ سے بھی لاہورکی سیشن عدالت گونجتی رہی، فائرنگ کے بعد دونوں ملزمان عدالت کےاحاطے میں ہی چھپ گئے جنہیں پولیس لاکھ کوشش کے باوجود تلاش نہ کر سکی.

    واضح رہے کہ ملزم امجد گجر کو اپنے چچا کے قتل کےالزام میں پیشی پر عدالت لایا گیا تھا، اسے گولی مارنے والا کوئی اورنہیں بلکہ اسی کا چچازاد بھائی توقیرتھا۔

    خاندانی دشمنی میں پہلے ایک شخص مارا گیا اور اب دوسرا بھی قتل کردیا گیا۔ پولیس اصل ملزمان تو نہ پکڑ سکی لیکن سہولت کاری کے شبہ میں دو افراد دھر لئے۔

    واقعے کے بعد لاہور میں ماتحت عدالتوں کی سیکورٹی کا پول کھل گیا ہے، احاطہ عدالت میں نصب واک تھرو گیٹ اور میٹل ڈی ٹیکٹربھی خراب نکلے۔

    سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ اگر تلاشی کے آلات خراب تھے تو کورٹ کے باہر چوکی پر چیکنگ کیوں نہیں کی گئی؟ کسی اہلکار نے تلاشی کی زحمت کیوں نہیں کی؟

    کالےکوٹ والے تو عدالت میں بغیر تلاشی داخل ہوتے ہیں شاید اسی لیے فائرنگ کرنے والوں نے بھی وکیلوں کا روپ دھارا ہوا تھا۔

  • افغانستان میں پولیس چیک پوسٹ پرطالبان کاحملہ،11اہلکار ہلاک

    افغانستان میں پولیس چیک پوسٹ پرطالبان کاحملہ،11اہلکار ہلاک

    کابل :افغانستان کےشہر فرح میں طالبان نے افغان پولیس کی چیک پوسٹ پر حملہ کیا جس کے نتیجے میں11پولیس اہلکار ہلاک ہوگئے۔

    تفصیلات کےمطابق افغان میڈیا کا کہناہے کہ افغانستان کے شہر فرح میں رات گئے تین بجے پولیس چیک پوسٹ پرحملہ کیا جس میں 11پولیس اہلکار مارے گئے۔

    افغان میڈیا کے مطابق طالبان نے فرح شہر میں واقع چیک پوسٹ پر موجود پولیس اہلکاروں کو فائرنگ کر کے ہلاک کیا اور با آسانی فرار ہو گئے۔

    پولیس چیک پوسٹ پر حملے کے بعد حملہ آور جاتے ہوئے پولیس اہلکاروں کے ہتھیار اور دیگر ضروری سامان بھی ساتھ لے گئے۔
    ٕ
    واضح رہےکہ گزشتہ روز نامعلوم افراد نے پاکستان میں افغانستان کے سابق سفیر ملا عبدالسلام صعیف کے گھر پر بھی حملہ کیا تھاجس کے نتیجے میں ایک سیکورٹی گارڈ ہلاک ہو گیاتھا۔حملے کےوقت سابق سفیر گھر پر موجود نہیں تھے۔

  • کراچی : نامعلوم ملزمان کی فائرنگ دو پولیس اہلکار جاں بحق

    کراچی : نامعلوم ملزمان کی فائرنگ دو پولیس اہلکار جاں بحق

    کراچی : عائشہ منزل پر نامعلوم موٹر سائیکل سوار ملزمان کی فائرنگ سے دو ٹریفک پولیس اہلکار جاں بحق ابتدائی تفتیشی رپورٹ جاری کردی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے عائشہ منزل پر ٹریفک پولیس اہلکاروں کو نشانہ بنایا گیا،نامعلوم موٹرسائیکل ملزمان کی جانب سے پولیس اہلکاروں پر فائرنگ کی گئی جس کے بعد دونوں اہلکار زخمی ہوگئے.

    زخمی ہونے والے دونوں پولیس اہلکار دم توڑ گئے،جاں بحق ہونےو الےپولیس اہلکاروں کی شناخت شکیل اور اکرم کے نام سے ہوئی ہے.

    ابتدائی تفتیشی رپورٹ کے مطابق جائے وقوعہ پر چار پولیس اہلکار ڈیوٹی پر مامور تھے، فائرنگ سے قبل دو پولیس اہلکار نماز کے لیے روانہ ہوئے تھے۔

    حادثے کے وقت پولیس اہلکار سے ایم پی 5 گن لوڈ نہیں ہوسکی، جس کے باعث دہشت گردوں نے ایک اہلکار کو تعاقب کر کے نشانہ بنایا اور اسلحہ اپنے ساتھ لے گئے۔

    رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے ہے کہ جائے وقوعہ سے نائن ایم ایم کا صرف ایک کھول برآمد ہوا ہے۔

    ڈی آئی جی ویسٹ نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ عائشہ منزل پر چار ٹریفک پولیس اہلکار تعینات تھے،دو اہلکار نماز پڑھنے کے لیے گئے تھے اسی دوران نامعلوم ملزمان کی جانب سے دونوں اہلکاروں کو ٹارگٹ کیا گیا،جس میں دونوں اہلکار شدید زخمی ہوئے اور جان کی بازی ہار گئے.

    اُن کا مزید کہنا تھا کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے دہشت گردوں اور جرائم پیشہ افراد کے خلاف آپریشن آخری مراحل میں ہے اور یہی وجہ کہ وہ ایسے حملے کرکے شہر کا امن وامان خراب کرنے کی ناکام کوشش کررہے ہیں.

    ڈی آئی جی ویسٹ کا کہنا تھا کہ ٹریفک پولیس اہلکار آسان ٹارگٹ ہوتے ہیں اور یہی وجہ ہے کہ دہشت گردوں کی جانب سے ٹریفک پولیس کےاہلکاروں کو نشانہ بنایا جاتا ہے.

    ڈی آئی جی ویسٹ کے مطابق موٹر سائیکل ملزمان کی جانب سے نائن ایم ایم پستول کا استعمال کیا گیا.

    دونوں اہلکاروں کی لاشوں کو عباسی شہید اسپتال منتقل کردیا گیا تاکہ قانونی کاروائی مکمل کی جاسکے .

    وزیراعلی سندھ سید قائم علی شاہ،وزیرداخلہ سہیل انور سیال اور آئی جی سندھ نے ٹریفک پولیس اہلکاروں پر فائرنگ کا نوٹس لے لیا.

    وزیراعلی سندھ کی جانب سے واقعے کی رپورٹ جمع کرانے کی ہدایت کردی گئی.

    دوسری جانب سی ٹی ڈی انچاج عمر خطاب کا کہنا ہے کہ کراچی میں دہشت گردی کی حالیہ وارداتوں میں کالعدم تنظیمیں ملوث ہیں، دہشت گردوں کو جلد گرفتار کرلیں گے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ عائشہ منزل کے قریب ایک پولیس اہلکار کو براہ راست فائرنگ کرکے قتل کیا گیا جبکہ دوسرے پولیس اہلکار کوتعاقب کرکے سر میں گولی ماری گئی،جاں بحق ہونے والے پولیس اہلکاروں نے بلٹ پروف جیکٹ پہن رکھی تھی۔

    عمر خطاب کا کہنا تھا کہ ملزمان فرار ہوتے ہوئے ایک پولیس اہلکار کا اسلحہ بھی ساتھ لے گئے۔تمام پہلووں سے تحقیقات کر کے ملزمان کو جلد گرفتار کر لیں گے۔

    بعد ازاں قانون نافذ کرنے والے اداروں کی بھاری نفری نے خفیہ اطلاع ملنے پر واٹرپمپ کے قریب ایک فلیٹ پر چھاپہ مار کر 9 مشتبہ نوجوانوں کو گرفتار کر کے نامعلوم منتقل کردیا گیا ہے۔ پولیس حکام کا کہنا ہے کہ عینی شاہد کی نشاندہی پر لمبے بالوں والا مشتبہ نوجوان بھی گرفتار کیا گیا ہے جس کے قبضے سے ایک عدد ریپیرٹر (پستول) برآمد کیا گیا ہے.

    اس کے علاوہ گرفتار ملزمان کے قبضے سے ایک عدد سی پی یو برآمد کیا گیا ہے۔

    واضح رہے گزشتہ سال کراچی کے مختلف علاقوں میں فائرنگ کے واقعات میں 6 ٹریفک پولیس اہلکار جاں بحق ہوئے۔