Tag: پولیس ایپ

  • تربت کے طلبہ نے مجرموں کی شناخت کے لیے پولیس ایپ تیار کر لی

    تربت کے طلبہ نے مجرموں کی شناخت کے لیے پولیس ایپ تیار کر لی

    کوئٹہ: پاکستان کے مغربی کونے میں واقع تربت شہر میں 12 سال قبل قائم ہونے والی یونیورسٹی کے کمپیوٹر سائنس کے طلبہ نے ضلع کیچ کی پولیس کے لیے جدید موبائل فون ایپ تیار کر لی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بلوچستان کے دور افتادہ ضلع کیچ کی پولیس کو موبائل ایپ کی ضرورت ہوئی تو کہیں باہر سے نہیں، اپنے ہی ضلع میں تربت یونیورسٹی کے بی ایس کمپیوٹر سائنس کے 4 طلبہ نے بیڑا اٹھایا، اور ’’شناخت‘‘ کے نام سے جدید موبائل ایپلیکشن تیار کر لی۔

    اس ایپ کا ایک لوکل ڈیٹا بیس بنایا گیا ہے، جس میں ضلع بھر کے جرائم پیشہ افراد کی تمام تر معلومات موجود ہیں، اب پولیس اہلکار موبائل فون پر کہیں بھی کارروائی کے دوران جرائم پیشہ افراد اور مفرور ملزمان کا ریکارڈ چیک کر کے شناخت کر سکیں گے۔

    کمپیوٹر سائنس کے طللبہ بخش اللہ وحید، کامل بلوچ، شہک غلام رسول اور عالم معیار نے 4 ماہ کی محنت سے مشترکہ طور پر یہ ایپ تیار کی ہے، جسے گزشتہ دنوں کیچ کے ضلع پولیس کے حوالے کر دیا گیا ہے۔

    ڈیجیٹل کرائم کی زد میں آنے سے بچنے کا طریقہ

    ضلع کیچ کے سپرنٹنڈنٹ پولیس راشد الرحمٰن زہری نے طلبہ کو کامیابی پر تعریفی اسناد سے نوازا، اساتذہ بھی اپنے طلبہ کی اس کامیابی پر مسرت کا اظہار کر رہے ہیں۔ تربت یونیورسٹی کے پروفسیر ڈاکٹر گل حسن کا کہنا ہے کہ انھیں خوشی ہے کہ دس سال کے کم عرصے میں یونیورسٹی نے کئی دہائیوں کا سفر طے کر لیا ہے۔

    انھوں نے کہا یونیورسٹی کے طالب علم سائنس، ٹیکنالوجی اور آرٹیفیشل انٹیلیجنس کے شعبوں میں معاشرے کے لیے دوران تعلیم ہی تخلیقی کام کر رہے ہیں، جو تربت یونیورسٹی میں بہتر تعلیم، نظم و ضبط اور اساتذہ کی محنت کو ظاہر کرتی ہے۔

    ایپلیکیشن بنانے والے کمپیوٹر سائنس کے طلبہ کا کہنا تھا کہ ان کے پاس اور بھی آئیڈیاز ہیں، تاہم وسائل کی کمی ہے، وہ اب بلوچی زبان سے متعلق لینگویج لرننگ ایپ بنانے کا ارادہ بھی رکھتے ہیں۔

  • 2019 میں متعارف کروائی جانے والی پولیس ہیلپ ایپ کا کیا بنا؟

    2019 میں متعارف کروائی جانے والی پولیس ہیلپ ایپ کا کیا بنا؟

    کراچی: شہر قائد کی پولیس کے بلند و بانگ دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے، 2019 میں متعارف کروائی جانے والی پولیس ہیلپ ایپ غیر فعال ہو گئی۔

    تفصیلات کے مطابق عوام کو شکایات کے اندراج کے لیے فراہم کی جانے والی کراچی پولیس ہیلپ ایپ ایک سال ہی میں غیر فعال ہو گئی ہے، ایپ گوگل پلے اسٹور سے بھی غائب ہوگئی۔

    ’پولیس فار یو‘ کے نام سے یہ ایپ دو ہزار انیسں میں اس وقت کے ایڈیشنل آئی جی کراچی امیر شیخ نے متعارف کروائی تھی، کلفٹن سلیم واحدی ہال میں اس ایپلی کیشن کا افتتاح امیر شیخ نے کیا تھا۔

    ایپ کا مقصد کسی بھی واردات کا فوری اندارج تھا، ایپلی کیشن نہ چلنے کی صورت میں شکایت درج کروانے کے لیے واٹس ایپ نمبر بھی دیا گیا تھا، تاہم ایپ کے ساتھ ساتھ یہ نمبر بھی فعال نہیں رہا ہے۔

    بتایا گیا تھا کہ اس ایپ کی مدد سے کراچی میں دنیا بھر کے قونصل خانے بھی چند منٹ میں پولیس سے مدد حاصل کر سکیں گے، اور شہر ی بھی گھر بیٹھے چند سیکنڈ میں کسی بھی قسم کی واردات کی ابتدائی رپورٹ درج کرا سکیں گے۔

    اس موبائل فون ایپ کو کراچی کے شہریوں کے لیے نئے سال کا تحفہ بھی قرار دیا گیا تھا۔