Tag: پولیس تشدد

  • کراچی : مسلح پولیس اہلکار کا خاتون ٹیچر پر بہیمانہ تشدد، ویڈیو سامنے آگئی

    کراچی : مسلح پولیس اہلکار کا خاتون ٹیچر پر بہیمانہ تشدد، ویڈیو سامنے آگئی

    کراچی کے علاقے گرومندر پر ایک نجی اسکول میں خاتون ٹیچر پر پولیس اہلکار کے تشدد اور ہراسگی کا واقعہ پیش آیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق مبینہ پولیس اہلکار عبدالحفیظ نے اپنی بچی کے معاملے پر اسکول میں داخل ہوکر ایک خاتون ٹیچر کو تھپڑ مارے، ان کا نقاب پھاڑا اور بدترین تشدد کانشانہ بنایا، واقعےکی ویڈیو بھی سامنے آگئی۔

    اسکول انتظامیہ نے خاتون ٹیچر پر تشدد کیخلاف قانونی کارروائی کے لئے پولیس کو درخواست دے دی جس میں بتایا گیا ہے کہ اسکول طالبہ اپنی والدہ ،والد اور ماموں کے ساتھ اسکول آئی، پولیس اہلکار عبدالحفیظ پستول کے زور پر زبردستی اسکول میں داخل ہوا۔

    درخواست کے مطابق پولیس اہلکار عبدالحفیظ نے اسکول کی دیگر ٹیچرز کو تشدد کا نشانہ بنایا، اسکول انتظامیہ نے پرامن طریقے سے اسے سمجھانے کی کوشش بھی کی۔

    درخواست ملنے کے بعد اعلیٰ پولیس افسران نے واقعے کا نوٹس لے کر معاملے کی تحقیقات شروع کر دی ہیں۔

    اس حوالے سے پولیس حکام کامؤقف ہے کہ معاملے کی اطلاع ملنے پر نجی اسکول انتظامیہ سے رابطہ کیا۔ پولیس کے مطابق درخواست وصول کرکے کارروائی عمل میں لائی جا رہی ہے۔

    پولیس کے مطابق کارروائی میں کسی سے بھی کوئی رعایت نہیں برتی جائے گی، درخواست کے مطابق معاملہ اسکول میں طالبہ کو معمولی سزا دینے پر پیش آیا۔

    طالبہ اور خواتین کے ساتھ آنے والا شخص محکمہ پولیس کا ملازم بتایا جا رہا ہے، مبینہ پولیس ملازم اس غیرقانونی فعل کا مرتکب ہوا تو محکمانہ کارروائی کی جائے گی۔

    مزید پڑھیں : شادی سے انکار پر پولیس اہلکار نے خاتون ٹیچر کو قتل کردیا

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ لاڑکانہ میں شادی سے انکار کرنے پر پولیس اہلکار نے طیش میں آکر ایک خاتون ٹیچر کو فائرنگ کرکے قتل کردیا تھا۔

    قمبر کے قریب پولیس اہلکار نے وین پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں خاتون ٹیچر جاں بحق اور ایک راہگیر زخمی ہوگیا تھا۔

  • مبینہ پولیس تشدد سے زیر حراست شہری جاں بحق، اہلکار لاش اسپتال میں چھوڑ کر فرار

    مبینہ پولیس تشدد سے زیر حراست شہری جاں بحق، اہلکار لاش اسپتال میں چھوڑ کر فرار

    خیرپور: صوبہ سندھ کے شہر خیرپور میں گمبٹ پولیس کے مبینہ تشدد سے ایک زیر حراست شہری جاں بحق ہو گیا۔

    تفصیلات کے مطابق خیرپور میں گمبٹ پولیس نے مبینہ تشدد سے ایک شہری جاں بحق ہو گیا، جس کی لاش گمبٹ اسپتال منتقل کر دی گئی ہے۔

    اہل خانہ نے پولیس پر الزام عائد کیا ہے کہ پولیس نے بلا جواز گھر پر چھاپا مار کر آصف مہر کو گرفتار کیا تھا، بعد ازان پولیس اہلکار آصف مہر کی لاش اسپتال میں چھوڑ کر فرار ہو گئے، جس پر ورثا نے احتجاج شروع کر دیا ہے۔


    واٹر ٹینکر اور تیز رفتار کوسٹر نے موٹر سائیکل سوار میاں بیوی سمیت 3 افراد کچل دیے


    ڈی ایس پی نے بتایا کہ واقعے کے بعد ایس ایچ او گمبٹ سمیت 3 پولیس اہلکاروں کو معطل کر دیا گیا ہے، اور شہری کی ہلاکت سے متعلق انکوائری کی جا رہی ہے۔

    پولیس حکام کے مطابق پوسٹ مارٹم رپورٹ آنے کے بعد اصل حقائق سامنے آئیں گے، پولیس کا یہ بھی کہنا ہے کہ متوفی آصف مہر کے خلاف مقابلے، چوری، ڈکیتی اور قتل سمیت 32 مقدمات درج تھے۔

  • پولیس تشدد سے نوجوان کا پیٹ پھٹ گیا، آنتیں باہر نکل آئیں، دردناک ویڈیو

    پولیس تشدد سے نوجوان کا پیٹ پھٹ گیا، آنتیں باہر نکل آئیں، دردناک ویڈیو

    بہار : بھارتی ریلوے پولیس اہلکاروں نے مسلمان نوجوان پر وحشیانہ تشدد کرکے اس کا پیٹ پھاڑ دیا، آنتیں باہر نکل گئیں۔

    بھارتی ریاست بہار کے ریلوے اسٹیشن پر پولیس اہلکاروں نے فرعونیت کی مثال قائم کردی، ٹرین کی سیٹیں بیچنے کے الزام پر نوجوان پر اس سفاکیت سے تشدد کیا کہ اس کا پیٹ پھٹ گیا اور آنتیں باہر نکل آئیں۔ نوجوان کا گزشتہ سال پیٹ کا آپریشن ہوا تھا کہ ٹانکے پھٹ گئے۔

    بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق زخمی ہونے والے فرقان نامی نوجوان نے ریلوے پولیس کی جانب سے ٹرینوں میں سیٹوں پر قبضہ کرکے انہیں بھاری رقوم کے عوض بیچنے پر احتجاج کیا تھا، جس پر اہلکاروں نے اس کا یہ حال کردیا وہ اپنی خالہ کو اسٹیشن چھوڑنے آیا تھا۔

    سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی اس ہولناک واقعہ کی ویڈیو نے دیکھنے والوں کو بھی غم و غصے میں مبتلا کردیا۔

    میڈیا رپورٹ کے مطابق یہ واقعہ جمعرات کی شام اس وقت پیش آیا جب ممبئی جانے والی کربھومی ایکسپریس ٹرین جنک پور روڈ ریلوے اسٹیشن پر پہنچی اور مسافروں کے دو گروپوں کے درمیان ٹرین میں سیٹوں کے حوالے سے بحث شروع ہوگئی، جس پر جی ریلوے پولیس اہلکاروں نے مداخلت کی۔

    اس دوران مسافروں اور پولیس اہلکاروں کے درمیان بحث و تکرار ہوگئی عینی شاہدین نے الزام لگایا کہ پولیس اہلکاروں نے مسافروں پر لاٹھی چارج کیا اور ایک پولیس اہلکار نے فرقان کے پیٹ پر زور دار لاٹھی ماری جس سے اس کی آنتیں باہر نکل گئیں۔

    دریں اثنا مظفر پور پولیس نے کہا ہے کہ دونوں اہلکاروں کو معطل کرکے لاک اپ کردیا ہے جبکہ واقعے کے بعد مقدمہ درج کرکے تحقیقات کا آغاز کردیا گیا ہے۔

  • اسلحے کی دکان پر صفائی کی نوکری جرم بن گیا، نوجوان کو الٹا لٹکا کر پولیس تشدد

    اسلحے کی دکان پر صفائی کی نوکری جرم بن گیا، نوجوان کو الٹا لٹکا کر پولیس تشدد

    کراچی: شہر قائد میں اسلحے کی دکان پر صفائی کی نوکری کرنا بھی جرم بن گیا، پولیس نے نوجوان کو الٹا لٹکا کر بد ترین تشدد کا نشانہ بنا دیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں اسلحے کی دکان پر صفائی کرنے والے ایک ملازم نے ماڈل کالونی تھانے کے پولیس افسر پر لاک اپ میں لٹکا کر تشدد کرنے کا الزام لگا دیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ماڈل کالونی تھانے کے افسر ذوالفقار نے اختیارات سے تجاوز کرتے ہوئے 23 سالہ نوجوان ایشان روی کو مبینہ حبس بے جا میں رکھ کر انسانیت سوز تشدد کیا، لاک اپ میں الٹا لٹکا کر اتنا مارا کہ چمڑی ادھیڑ دی، اور پیر سوجھ گئے۔

    متاثرہ نوجوان ایشان روی کا بیان اے آر وائی نیوز نے حاصل کر لیا، ایشان نے بتایا کہ ماڈل کالونی تھانے کے انسپکٹر ذوالفقار نے اس پر انسانیت سوز تشدد کیا، لاک اپ میں الٹا لٹکایا گیا، چمڑی ادھیڑی گئی۔

    متاثرہ نوجوان نے کہا ’’میں اسلحے کی دکان پر صفائی کا کام کرتا ہوں، پولیس رات ساڑھے 3 بجے گھر پر آئی اور باہر سے ہی ساتھ لے گئی، مجھ پر الزام لگایا گیا کہ میں اسلحہ لے کر گھومتا ہوں۔‘‘

    ایشان روی نے کہا ’’مجھے رات بھر لاک اپ میں الٹا لٹکا کر بدترین تشدد کیا گیا، ناکردہ جرم قبول کرنے کے لیے انسانیت سوز تشدد کا نشانہ بنایا گیا، پیر کے تلوؤں پر مار مار کر دو ڈنڈے توڑے گئے، میرے ہاتھ، کمر اور میرے پیروں پر ہر جگہ تشدد کے نشانات ہیں۔‘‘

    بیان میں متاثرہ نوجوان نے کہا کہ سب انسپکٹر ذوالفقار کے علاوہ 4 سپاہی اور بھی اس پر تشدد میں شامل تھے، آئی جی سندھ واقعے کے کا نوٹس لیں، اور مجھے انصاف دلائیں، کیا اسلحے کی دکان پر کام کرنا جرم ہے؟

  • موبائل کی دکان میں سوا کروڑ کی ڈکیتی، زیر حراست رکشہ ڈرائیور مبینہ پولیس تشدد سے جاں بحق

    موبائل کی دکان میں سوا کروڑ کی ڈکیتی، زیر حراست رکشہ ڈرائیور مبینہ پولیس تشدد سے جاں بحق

    کراچی: شہر قائد کے علاقے ڈیفنس میں موبائل فونز کی ایک دکان میں سوا کروڑ کی ڈکیتی کے کیس میں زیر حراست رکشہ ڈرائیور عبدالرشید مبینہ پولیس تشدد سے جاں بحق ہو گیا۔

    تفصیلات کے مطابق 12 مارچ کو ڈیفنس خیابان سحر میں موبائل کی ایک دکان پر ایک کروڑ سے زائد مالیت کے موبائل فونز کی ڈکیتی کی واردات ہوئی تھی، پولیس کا کہنا تھا کہ اس میں کوئی رکشہ گینگ ملوث ہے، جس پر شعبہ تفتیش نے چند روز قبل ایک رکشہ ڈرائیور عبدالرشید کو حراست میں لے لیا تھا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ ڈاکوؤں نے فرار ہونے کے لیے رشید کے رکشے کا استعمال کیا تھا، جس پر اسے حراست میں لیا گیا، تاہم تین روزقبل رشید کو رہا کر دیا گیا تھا اور آج وہ دم توڑ گیا ہے، لیکن اہل خانہ الزام لگا رہے ہیں کہ پولیس نے اسے تشدد کا نشانہ بنایا جس سے اس کی موت واقع ہوئی۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ عبدالرشید کا رکشہ واردت میں استعمال ہوا تھا، رشید نے بتایا تھا کہ اس کا رکشہ ملزمان نے کرائے پر حاصل کیا تھا، رشید نے تفیش میں اعتراف کیا کہ اس نے ملزمان کو کچھ دور اتار دیا تھا۔

    پولیس حکام کا کہنا تھا کہ ’’ہم نے عبدالرشید کو اس کی فیملی کے حوالے کر دیا تھا، اب اس واقعے کے حوالے سے تفتیش کی جا رہی ہے۔‘‘

    بھائی کا سنسنی خیز دعویٰ

    ورثا نے الزام لگایا ہے کہ رشید پر پولیس حراست میں بدترین تشدد کیا گیا۔ عبدالرشید کے بھائی نے بتایا ’’پولیس نے پیر کے دن میرے بھائی کو گرفتار کیا، بھائی کو پہلے گزری تھانے لے جایا گیا، پھر درخشاں تھانے میں رکھا گیا، پولیس نے جب بھائی کو چھوڑا تو وہ چلنے پھرنے کے قابل نہیں تھا۔‘‘

    عبدالرشید کے بھائی نے یہ سنسنی خیز دعویٰ کیا کہ ان کے بھائی کو کرنٹ لگا کر تشدد کیا گیا تھا، اور ہاتھوں کے ناخن نکالے گئے تھے۔

    ایس ایس پی انویسٹیگیشن

    ایس ایس پی انویسٹیگیشن ساؤتھ زاہدہ پروین نے بتایا کہ گزشتہ اتوار کو خیابان سحر میں موبائل کی دکان میں ڈکیتی ہوئی تھی، اس واردات میں جو رکشہ استعمال ہوا تھا وہ ڈرائیور رشید کا تھا، اسی بنا پر اسے حراست میں لیا گیا تھا۔

    ویڈیو فوٹیجز: رکشہ گینگ کی بڑی ڈکیتی، ڈیڑھ کروڑ سے زائد کے آئی فون لوٹ لیے

    ایس ایس پی انویسٹیگیشن نے بتایا ’’رکشہ ڈرائیور کا پوسٹ مارٹم کروایا جا رہا ہے، موت کی وجہ پتا چلنے کے بعد مزید قانونی کارروائی کی جائے گی، اگر اس میں کوئی اہل کار ملوث ہوا تو اس کے خلاف قانونی کارروائی ہوگی۔‘‘

  • امریکا  کا پولیس تشدد سے جاں بحق ہونے والے پی ٹی آئی کارکن کے لواحقین سے اظہارِ تعزیت

    امریکا کا پولیس تشدد سے جاں بحق ہونے والے پی ٹی آئی کارکن کے لواحقین سے اظہارِ تعزیت

    واشنگٹن : امریکا نے لاہور میں ریلی کے دوران پولیس تشدد سے جاں بحق ہونے والے پی ٹی آئی کارکن کے لواحقین سے اظہارتعزیت کرتے ہوئے زخمیوں کی صحتیابی کیلئے دعا کی۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ ہم سابق پاکستانی وزیر اعظم عمران خان کی اعلان کردہ ریلی کے دوران لاہور میں ہونیوالی جھڑپوں سے آگاہ ہیں۔

    نیڈ پرائس کا کہنا تھا کہ ہم جاں بحق ہونے والوں کے اہل خانہ سے تعزیت کرتے ہیں اور جو لوگ اس میں زخمی ہوئے ہیں ان کی جلد صحت یابی کی دعا کرتے ہیں۔

    امریکی ترجمان نے کہا کہ ہم سب کو تحمل کا مظاہرہ کرنے کی ترغیب دیتے ہیں۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان سمیت دنیا بھر میں اپنے ہم منصبوں سے مستقل اس پر بات کرتے رہتے ہیں، جس میں شہریوں کے عالمی حقوق کو برقرار رکھنے کو اہمیت دی جاتی ہے، اس میں پرامن اجتماع کا حق بھی شامل ہے۔

    گذشتہ روز پی ٹی آئی کی ریلی پر پولیس کی شیلنگ اور تشدد سے ایک کارکن جاں بحق ہوگیا تھا۔

    رہنما پی ٹی آئی اور سابق ترجمان پنجاب حکومت مسرت جمشید چیمہ نے کارکن کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا تھا کہ پولیس گردی سے ایک کارکن علی بلال شہید ہوا ہے۔

    انہوں نے بتایا تھا کہ علی بلال کو آنسو گیس کا شیل لگا جبکہ پولیس نے اس پربدترین تشدد بھی کیا۔

  • ویڈیو: پولیس اہلکار کو افسران نے تشدد کا نشانہ بنا دیا

    کراچی: شہر قائد میں ایک پولیس اہل کار ہی پولیس افسران کے ہاتھوں‌ تشدد کا نشانہ بن گیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے صدر میں ایک پولیس اہل کار پر تشدد کی سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آ گئی ہے، جس میں افسران کو اہل کار پر تشدد کرتے دیکھا جا سکتا ہے۔

    پولیس اہل کار پر تشدد کے بعد افسران اس کا اسلحہ بھی ساتھ لے گئے تھے۔

    واقعے کی خبر اے آر وائی نیوز پر چلتے ہی ایس ایس پی ساؤتھ اسد رضا نے نوٹس لیتے ہوئے دونوں افسران سے جواب طلب کر لیا۔

    معلوم ہوا کہ پولیس اہل کار پر تشدد میں ایس ایچ او اور ایس آئی او ملوث تھے، ایس ایس پی ساؤتھ کے مطابق متاثرہ اہل کار کا بیان بھی حاصل کر لیا گیا ہے۔

    ایس ایس پی اسد رضا نے بتایا کہ تشدد میں ملوث افسران کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔

  • بھارت میں مسلمانوں پر ظلم کا بازار گرم ہے: دفتر خارجہ

    بھارت میں مسلمانوں پر ظلم کا بازار گرم ہے: دفتر خارجہ

    اسلام آباد: پاکستان نے بھارت میں مسلمان مظاہرین پر پولیس تشدد کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت میں مسلمانوں پر ظلم کا بازار گرم ہے، عالمی برادری بھارت میں مسلمانوں پر بڑھتے مظالم کی مذمت کرے۔

    تفصیلات کے مطابق دفتر خارجہ نے بھارت میں مسلمانوں پر پولیس تشدد کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت میں مسلمان پر امن اپنا احتجاج ریکارڈ کروانا چاہتے تھے، مسلمان نماز جمعہ کے بعد اپنے جذبات کا اظہار کر رہے تھے۔

    دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ بھارتی مسلمان بی جے پی رہنماؤں کے شرپسند بیانات پر احتجاج کرنا چاہتے تھے، بھارتی ریاست نے نہتے مسلمان مظاہرین پر بہیمانہ تشدد کیا۔ کئی بھارتی ریاستوں میں مسلمان مظاہرین پر حکومت نے طاقت کا بہیمانہ استعمال کیا۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ بھارتی ریاست کی جانب سے مسلمان مظاہرین پر فائرنگ کی گئی، ریاستی تشدد اور فائرنگ سے 2 نہتے مسلمان مظاہرین جاں بحق ہوئے، 227 پرامن مظاہرین گرفتار کرلیے گئے۔

    دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ بھارت میں ہندو توا پولیس، مسلمان اقلیتوں پر ظلم کر رہی ہے، مسلمانوں پر ظلم کا بازار گرم ہے۔ عالمی برادری بھارت میں مسلمانوں پر بڑھتے مظالم کی مذمت کرے۔

    ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ بھارت میں بڑھتے اسلامو فوبیا کے خلاف عالمی برادری اقدامات کرے، بھارت میں مسلمانوں کی مذہبی آزادی کا تحفظ سب کی ذمے داری ہے۔

  • صلاح الدین قتل: والد نے معافی نامہ جمع کرا دیا، عدالت نے والدہ کو بھی طلب کر لیا

    صلاح الدین قتل: والد نے معافی نامہ جمع کرا دیا، عدالت نے والدہ کو بھی طلب کر لیا

    رحیم یار خان: پولیس تشدد سے ذہنی طور پر معذور شخص صلاح الدین کی ہلاکت والے کیس میں مقتول کے والد افضال نے معافی نامہ عدالت میں جمع کرا دیا۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز صلاح الدین کے والد نے بیٹے کی موت کے لیے ذمہ دار تینوں اہل کاروں کو معاف کر دیا تھا، آج انھوں نے باقاعدہ طور پر معافی نامہ عدالت میں جمع کرا دیا۔

    اے آر وائی نیوز کے نمایندے کے مطابق عدالت نے 22 اکتوبر کو دوبارہ سماعت مقرر کر دی ہے، عدالت نے صلاح الدین کی والدہ کو بھی پیش کرنے کا حکم دے دیا ہے، ملزمان کی عبوری ضمانت میں 22 اکتوبر تک کی بھی توسیع کر دی گئی۔

    یاد رہے کہ مقتول کے والد نے حکومت کے سامنے تین مطالبات پیش کیے تھے جن میں سے دو تسلیم کر لیے جانے کے بعد انھوں نے قتل کے لیے ذمہ دار اہل کاروں کو معاف کر دیا تھا، صلاح الدین کے والد نے گاؤں کی سڑک اور گیس کی فوری فراہمی کا مطالبہ کیا تھا جنھیں منظور کیا گیا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  صلاح الدین قتل، والد نے تینوں‌ اہلکاروں‌ کو معاف کردیا

    گزشتہ روز مدعی محمد افضل اور پولیس اہل کاروں کے درمیان صلح نامہ موضع گورالی کی مسجد میں ہوا جس کے بعد انھوں نے مقدمہ واپس لینے کا اعلان کیا، ان کا کہنا تھا کہ انھوں نے بیٹے کے قاتلوں کو اللہ کی رضا کے لیے معاف کر دیا۔

    یاد رہے صلاح الدین نامی شخص کو مبینہ طور پر بینک کے اے ٹی ایم سے پھنسے ہوئے کارڈ چرانے کے جرم میں پولیس نے حراست میں لیا تھا، اس دوران نوجوان کی موت ہو گئی، پوسٹ مارٹم رپورٹ میں صلاح الدین پر تشدد کا انکشاف ہوا۔

  • پولیس تشدد سے عامر مسیح کی موت کی پوسٹ مارٹم رپورٹ منظر عام پر

    پولیس تشدد سے عامر مسیح کی موت کی پوسٹ مارٹم رپورٹ منظر عام پر

    لاہور: تھانہ شمالی چھاؤنی لاہور میں پولیس تشدد سے ہلاک ہونے والے عامر مسیح کی موت کی پوسٹ مارٹم رپورٹ منظر عام پر آ گئی، پوسٹ مارٹم رپورٹ میں تشدد کی تصدیق ہو گئی۔

    تفصیلات کے مطابق پوسٹ رپورٹ میں تصدیق کی گئی ہے کہ عامر مسیح کے جسم کے مختلف حصوں پر تشدد کے نشانات پائے گئے۔

    پوسٹ مارٹم رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ عامر مسیح کے دونوں ہاتھوں اور پاؤں پر تشدد کے نشان تھے، کمر اور بازو پر بھی تشدد کے نشانات تھے، پسلیاں بھی ٹوٹی ہوئی تھیں۔

    پوسٹ مارٹم رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ عامر مسیح پر کسی کند آلے سے تشدد کیا گیا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  صلاح الدین کو انصاف دو! شہریوں کی اے ٹی ایم کو زبان چڑاتی سیلفیاں

    یاد رہے کہ پولیس تشدد سے ہلاک ہونے والے 25 سالہ عامر مسیح کو 28 اگست کو چوری کے الزام میں تھانہ شمالی چھاؤنی بلایا گیا تھا جہاں 4 روز تشدد کرنے کے بعد 2 ستمبر کو نازک حالت میں صدر کینٹ کے اسپتال پہنچایا گیا۔

    عامر مسیح نے سروسز اسپتال میں دم توڑا، جس کے بعد ورثا نے جیل روڈ پر پولیس کے خلاف شدید احتجاج کیا۔

    خبریں میڈیا کی زینت بننے کے بعد وزیر اعلیٰ پنجاب اور آئی جی عارف نواز خان نے بھی نوٹس لیتے ہوئے واقعے کی رپورٹ طلب کی، ایک پولیس افسر کو گرفتار کیا گیا جب کہ ایس پی کینٹ انویسٹی گیشن کو عہدے سے ہٹایا گیا۔

    عامر مسیح کے قتل کے الزام میں سب انسپکٹر ذیشان سمیت چھ پولیس افسران کو نامزد کیا گیا ہے، جن کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔

    واضح رہے ان دنوں میں پنجاب پولیس کے ہاتھوں تشدد کے کیسز تواتر کے ساتھ سامنے آ رہے ہیں جس پر عوامی سطح پر بھی سخت احتجاج کیا جا رہا ہے، گزشتہ دنوں پولیس حراست میں ایک ذہنی معذور اے ٹی ایم چور کو بھی بے دردی سے قتل کیا گیا۔