Tag: پولیس فورس

  • مددگار 15 کو اپ گریڈ کرنے کا فیصلہ

    مددگار 15 کو اپ گریڈ کرنے کا فیصلہ

    کراچی: سندھ پولیس میں اصلاحات کرتے ہوئے پولیس فورس مددگار 15 کو اپ گریڈ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، اہلکاروں کو اینٹی رائٹ فورس کی طرز پر ٹریننگ دی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ پولیس میں اصلاحات کرتے ہوئے پولیس فورس مددگار 15 کو اپ گریڈ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، فیصلہ مچھر کالونی میں ہجوم کے ہاتھوں 2 ٹیلی کام ملازمین کے قتل کے بعد کیا گیا۔

    فیصلے میں کہا گیا ہے کہ مددگار 15 کے اہلکاروں کو اینٹی رائٹ فورس کی طرز پر ٹریننگ دی جائے گی، اہلکاروں کو ٹیئر گیس گن اور دیگر ساز و سامان سے لیس کیا جائے گا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ مددگار 15 کو مضبوط کرنے سے مجرمانہ واقعات کی روک تھام میں مدد ملے گی۔

    مددگار 15 کو شکایت پر زیادہ سے زیادہ 15 منٹ کے اندر موقع پر پہنچنا ہوتا ہے، مچھر کالونی واقعے کے وقت بھی مددگار ون فائیو، 15 منٹ میں پہنچ گئی تھی۔

  • دوسرے صوبوں سے پولیس کی مزید نفری بھی اسلام آباد پہنچ گئی

    دوسرے صوبوں سے پولیس کی مزید نفری بھی اسلام آباد پہنچ گئی

    اسلام آباد: زیرو پوائنٹ اور ریڈ زون جانے والے راستوں پر نفری الرٹ کر دی گئی ہے، دوسرے صوبوں سے بھی پولیس کی مزید نفری اسلام آباد پہنچ گئی۔

    تفصیلات کے مطابق جے یو آئی ف کے آزادی مارچ کے پیش نظر سیکورٹی معاملات کو کنٹرول کرنے کے لیے دیگر صوبوں کی پولیس نفری بھی اسلام آباد پہنچ گئی ہے، ریڈ زون جانے والے راستوں پر نفری الرٹ کر دی گئی۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ تمام نفری کو ٹیئر گیس اور دیگر سامان بھی فراہم کر دیا گیا، پولیس کے ساتھ ایف سی کی بھی بھاری نفری تعینات کر دی گئی ہے، ہجوم کو کسی صورت جلسہ گاہ سے آگے نہیں جانے دیا جائے گا۔

    تازہ ترین خبریں:  مولانا نے مثبت اشارہ دے دیا، ڈیڈ لائن میں توسیع کا امکان

    ڈی جی رینجرز اور آئی جی، ڈی آئی جی آپریشنز بھی موقع پر موجود ہیں، فیض آباد پل کو پھر ٹریفک کے لیے بند کر دیا گیا ہے۔

    مولانا کے مارچ کے سلسلے میں ریلوے پولیس اہل کار بھی تعینات کیے جا رہے ہیں، لاہور سے 500 ریلوے پولیس ملازمین کو اسلام آباد بھجوا دیا گیا ہے، ان اہل کاروں کا تعلق ریلوے کے تمام ڈویژنز سے ہے۔

    ریلوے پولیس اہل کاروں کی بڑی تعداد سندھ، بلوچستان اور پنجاب سے طلب کی گئی ہے، کراچی، ملتان، کوئٹہ اور سکھر ڈویژن سے 300 سو سے زائد اہل کار اسلام آباد روانہ ہو گئے ہیں، اہل کاروں کی روانگی سے ملک میں چلنے والی مسافرٹرینوں، پٹریوں اور اسٹیشنوں کی سیکورٹی سوالیہ نشان بن گئی۔

    ادھر یہ مسئلہ بھی پیدا ہو گیا ہے کہ ریلوے پولیس اہل کاروں کی تعداد پہلے ہی کم ہے، مسافروں کے سامان کی چیکنگ، ٹریک کی نگرانی اور اسٹیشنوں کی حفاظت کے مسائل کون حل کرے گا۔

  • قبائلی اضلاع کے لیے پولیس فورس سے متعلق قانون سازی، کئی بل منظور، اپوزیشن کا احتجاج

    قبائلی اضلاع کے لیے پولیس فورس سے متعلق قانون سازی، کئی بل منظور، اپوزیشن کا احتجاج

    پشاور: خیبر پختون خوا اسمبلی میں قبائلی اضلاع کے لیے پولیس فورس سے متعلق قانون سازی کی گئی، کئی بل منظور کر لیے گئے، اپوزیشن کی جانب سے شور شرابا کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق کے پی اسمبلی میں خاصہ دار فورس بل منظور ہونے پر اپوزیشن کی جانب سے خوب ہنگامہ آرائی کی گئی، قبائلی اضلاع کے لیے پولیس فورس سے متعلق قانون سازی پر اپوزیشن نے شور شرابا کیا۔

    اپوزیشن کے شور شرابے میں متعدد بل منظور کر لیے گئے، خیبر پختون خوا کوڈ آف سول پروسیجر ترمیمی بل اور کوڈ آف کرمنل پروسیجر ترمیمی بل صوبائی اسمبلی میں منظور کیے گئے۔

    خیبر پختون خوا خاصہ دار فورس بل اور خیبر پختون خوا لیویز فورس بل بھی اسمبلی سے منظور ہو گئے۔

    اس دوران اپوزیشن ارکان نے اسپیکر ڈائس کے سامنے کھڑے ہو کر احتجاج کیا، اپوزیشن ارکان نے بل کی کاپیاں پھاڑ کر ہوا میں اچھال دیں، ان کا کہنا تھا کہ ان بلوں میں کیا ہے؟ ہمیں اعتماد میں نہیں لیا گیا۔

    تازہ ترین خبریں پڑھیں:  صدر کا خطاب، مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کا ذکر، اپوزیشن کا منفی رویہ

    وزیر قانون خیبر پختون خوا سلطان محمد خان نے کہا کہ خاصہ دار اور لیوی فورس کی کمان پولیس کرے گی، ڈی آئی جی ضلعی، آئی جی صوبائی سربراہ ہوں گے، یونیفارم اور عہدے الگ لیکن کام پولیس والا ہی ہوگا۔

    انھوں نے کہا کہ ایکٹ میں اگر کوئی کمی ہو تو اپوزیشن ترمیم لائے، حکومت حمایت کرے گی۔

    قبل ازیں، اسمبلی سیشن کے دوران وزیر قانون موبائل پر بات کرتے پکڑے گئے، جس پر اسپیکر مشتاق غنی نے وزیر قانون سلطان محمد خان کا موبائل فون ضبط کر لیا۔

    وزیر قانون سے فون اسمبلی اسٹاف نے لیا، تاہم ان کی جانب سے معذرت کرنے کے بعد موبائل فون واپس کر دیا گیا، اسپیکر نے وارننگ دی کہ آیندہ کوئی ممبر فون پر بات کرتے نظر نہ آئے۔

  • پولیس فورس کے پاس اختیارات قوم کی امانت ہیں، آئی جی پنجاب پولیس

    پولیس فورس کے پاس اختیارات قوم کی امانت ہیں، آئی جی پنجاب پولیس

    لاہور: آئی جی پنجاب پولیس عارف نواز خان کا کہنا ہے کہ پولیس فورس نے قومی و مذہبی تہواروں پر جس جذبے سے ڈیوٹی سر انجام دی وہ وقت کی اہم ضرورت ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آئی جی پنجاب پولیس کیپٹن (ر) عارف نواز خان نے کہا ہے کہ پنجاب پولیس سروس ڈلیوری کو بہتر سے بہتر بنا کر ہی عوام میں اپنا امیج بہتر کرسکتی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ تمام افسران واہلکار شہریوں کے ساتھ خوش اخلاقی اور نرم گفتاری کو اپنا شعار بنائیں تاکہ پولیس اور عوام کے درمیان باہمی اعتماد کا رشتہ مزید بہتر اور مضبوط ہوسکے۔

    آئی جی پنجاب پولیس نے کہا کہ پولیس فورس کے پاس اختیارات قوم کی امانت ہیں جسے تمام افسران واہلکار بھرپور محنت ، لگن اور ایمانداری کے ساتھ مخلوق خدا کی خدمت پر استعمال کریں اور کمیونٹی پولیسنگ کے اصولوں کے مطابق اپنی پرفارمنس کو بھی بہتر سے بہتر بنائیں۔

    انہوں نے کہا کہ عوام کے مسائل ان کی دہلیز پر حل کرنے کے لیے صوبہ بھر میں کھلی کچہریوں کے انعقاد میں مزید تیزی لائی جائے اور غریب، مستحق شہریوں کو درپیش مسائل کا حل ترجیحی بنیادوں پریقینی بنایا جائے۔

    آئی جی پنجاب پولیس نے کہا کہ عید الاضحیٰ، جشن آزادی اور یوم سیاہ پر صوبے کے تمام اضلاع میں سیکیورٹی کے فول پروف اور بہترین انتظامات یقینی بنانے پر پولیس فورس کی تعریف کی۔

    انہوں نے مزید کہا کہ محرم الحرام کے دوران بھی بھرپور محنت اور خلوص نیت سے صوبے میں امن وامان کی فضا کو برقرار رکھا جائے اور سیکیورٹی انتظامات کے حوالے سے درپیش چیلنجز کے حوالے سے ابھی سے تیاری شروع کر دی جائے۔