Tag: پولیس مقابلہ

  • قائد آباد میں پولیس مقابلہ : ملزم اور اہلکار زخمی، فائرنگ کی زد میں آکر بچہ جاں بحق

    قائد آباد میں پولیس مقابلہ : ملزم اور اہلکار زخمی، فائرنگ کی زد میں آکر بچہ جاں بحق

    کراچی : قائدآباد میں پولیس مقابلے کے دوران فائرنگ کی زد میں آکر بارہ سالہ بچہ جاں بحق ہوگیا، ملزمان کی فائرنگ سے دو پولیس اہلکاراور بچہ زخمی ہوا تھا، پولیس نے ملزم کو زخمی حٓلت میں گرفتار کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے قائدآباد میں پولیس مقابلہ کے دوران ملزمان کی فائرنگ سے زخمی بچہ اسپتال پہنچ کر جاں بحق ہوگیا،12سالہ سجاد نے جناح اسپتال میں دوران علاج زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑا۔

    ملزمان کی فائرنگ سے دو پولیس اہلکاراور بچہ زخمی ہوا تھا، پولیس نے مقابلے کے بعد ایک ملزم کو زخمی حالت میں گرفتار کیا تھا۔ بعد ازاں ملزم کی فائرنگ سے جاں بحق بچے کا پوسٹ مارٹم مکمل کرلیا گیا۔

    رپورٹ کے مطابق سجاد کو چار سے پانچ فٹ کے فاصلے سے چلائی گئی چھوٹے ہتھیار کی دو گولیاں لگیں، ڈاکٹر اعجاز احمد کا کہنا ہے کہ مقتول کو ایک گولی سر اور دوسری دائیں بازو میں لگی، سر میں لگنے والی گولی موت کی وجہ بنی۔

    قبل ازیں قائدآباد میں پولیس اور ملزم کےدرمیان فائرنگ کاتبادلہ ہوا تھا، پولیس کے مطابق فائرنگ کے تبادلے کے بعد ملزم زخمی حالت میں گرفتار ہوا۔

    گرفتار ملزم عادی مجرم ہے، اسٹریٹ کرائمز اور پولیس مقابلوں میں ملوث ہے اور پولیس کو دس سے زائد وارداتوں میں مطلوب تھا، ملزم حال ہی میں جیل سے رہا ہو کر آیا ہے۔

  • کراچی: رینجرز نے سائٹ ایریا میں ڈکیتی کی کوشش ناکام بنا دی، پولیس مقابلے میں ایک ملزم گرفتار

    کراچی: رینجرز نے سائٹ ایریا میں ڈکیتی کی کوشش ناکام بنا دی، پولیس مقابلے میں ایک ملزم گرفتار

    کراچی: سندھ رینجرز نے شہرِ قائد کے علاقے سائٹ ایریا میں ڈکیتی کی کوشش نا کام بنا دی، ملزم محمد ارشد رقم لوٹ کر فرار ہو رہا تھا رینجرز اہل کاروں نے پکڑ لیا۔

    تفصیلات کے مطابق رینجرز نے سائٹ ایریا میں ڈکیتی کی کوشش ناکام بنا دی، شہری بینک سے 65 ہزار روپے کی رقم نکلوا کر جا رہا تھا، کہ ملزم محمد ارشد نے اس سے رقم لوٹی اور فرار ہو گیا۔

    ترجمان رینجرز کے مطابق شہری کی اطلاع پر رینجرز نے بر وقت کارروائی کی، ملزم کو روکنے کا اشارہ کیا لیکن وہ نہ رکا جس پر رینجرز نے فائرنگ کر کے اسے زخمی کر دیا۔

    رینجرز ترجمان نے بتایا کہ ملزم کو زخمی حالت میں گرفتار کرنے کے بعد رقم برآمد کر لی گئی، گرفتار زخمی ملزم کو اسپتال منتقل کر کے طبی امداد بھی دی گئی۔

    یہ بھی پڑھیں:  کراچی میں تین ماہ کے دوران 9 ہزار 664 شہری موبائل فون سے محروم

    دریں اثنا، راشد منہاس روڈ پر مبینہ پولیس مقابلہ میں ایک ملزم ناصر شاہ کو گرفتار کر لیا گیا، پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم آن لائن ٹیکسی کے ڈرائیور سے لوٹ مار کے بعد فرار ہو رہا تھا۔

    ملزم سے اسلحہ اور لوٹا ہوا سامان بھی برآمد ہوا ہے، پولیس کے مطابق گرفتار ملزم پہلے ہی جیل سے ضمانت پر رہا ہوا ہے، ملزم گلشن معمار، رضویہ و دیگر علاقوں میں وارداتوں میں ملوث ہے۔

  • کراچی: متعدد وارداتوں میں ملوث ٹریفک پولیس اہلکار گرفتار

    کراچی: متعدد وارداتوں میں ملوث ٹریفک پولیس اہلکار گرفتار

    کراچی: قانون کا محافظ ٹریفک اہلکار کراچی پولیس کا انتہائی مطلوب ڈکیت نکلا، ملزم پولیس اہلکار اپنے دو شریک جرم بھائیوں کے ساتھ گرفتار کرلیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے سکھن کے قریب پولیس مقابلے میں حاضر سروس ٹریفک اہلکار گرفتار کرلیا گیا، ٹریفک پولیس اہلکار تقدس علی کو سرکاری پستول سمیت گرفتار کیا گیا۔

    پولیس کے مطابق مقابلے کے دوران تقدس علی کے 2 سگے بھائی بھی گرفتار کرلیے گئے۔ 3 رکنی ملزمان کا گروہ ڈکیتی اور جرائم کی سنگین وارداتوں میں ملوث تھا۔

    سینیئر سپریٹنڈنٹ پولیس (ایس ایس پی) ملیر عرفان بہادر کا کہنا ہے کہ ٹریفک پولیس کا حاضر سروس اہلکار سرکاری پستول کی نوک پر ڈکیتیاں کرتا تھا، تقدس علی نے دوران تفتیش ساتھیوں کے ہمراہ متعدد وارداتوں کا اعتراف بھی کیا۔

    ایس ایس پی ملیر کے مطابق ملزم تقدس علی ٹریفک سیکشن ماڈل کالونی میں بطور نائٹ منشی تعینات ہے، ملزم کا بکل نمبر 36466 ہے، گرفتار ملزمان سے سرکاری پستول سمیت 3 پستول اور چھینے گئے موبائل فونز بھی برآمد کیے گئے۔

    ایس ایس پی ملیر نے بتایا کہ ملزم بابر ایک ماہ قبل ہی جیل سے رہا ہو کر آیا تھا، ملزم نے جمشید کوراٹر اور فیروز آباد سمیت شہر کے دیگر علاقوں میں وارداتوں کا اعتراف کیا۔

    ملزمان کے خلاف پولیس پر فائرنگ اور اقدام قتل کی دفعات کے تحت مقدمات درج کرلیے گئے جبکہ ملزمان سے برآمد اسلحے کو فارنزک لیب روانہ کیا جا رہا ہے۔

    ایس ایس پی ملیر کا کہنا ہے کہ عوام الناس سے اپیل ہے اگر ان ملزمان کو کسی واردات کے حوالے سے شناخت کرسکیں تو سکھن تھانے سے رابطہ کریں۔

  • کراچی: شرافی گوٹھ کے قریب پولیس مقابلہ‘ 2 ملزمان گرفتار

    کراچی: شرافی گوٹھ کے قریب پولیس مقابلہ‘ 2 ملزمان گرفتار

    کراچی: شہر قائد کے علاقے شرافی گوٹھ کے قریب پولیس نے مقابلے کے بعد 2 ملزمان کو گرفتار کرکے اسلحہ برآمد کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے شرافی گوٹھ میں پولیس نے مقابلے کے بعد 2 ملزمان کو گرفتار کے اسلحہ، چھینے گئے موبائل اورمنشیات برآمد کرلی۔

    ایس ایس پی ملیر کے مطابق گرفتارملزمان میں ناصراور کاشف شامل ہیں، ملزمان ڈکیتی اوررہزنی کی وارداتوں میں مطلوب تھے۔

    انہوں نے بتایا کہ ملزمان پرلانڈھی سمیت کئی تھانوں میں مقدمات درج ہیں، وارداتوں میں استعمال ہونے والی موٹرسائیکل بھی برآمد کرلی گئی۔

    ایس ایس پی ملیر نے کہا کہ برآمد موٹرسائیکل پریڈی تھانے کی حدود سے چوری کی گئی تھی، ملزمان سے برآمد اسلحہ فارنزک کے لیے بھیج دیا گیا۔

    کراچی : ریسٹورنٹ میں ڈکیتی کرنے والا چھ رکنی گینگ گرفتار

    یاد رہے کہ گزشتہ روز گزری پولیس نے ریسٹورنٹ میں ڈکیتی کرنے والا چھ رکنی گینگ پکڑا تھا جبکہ رینجرز نے مختلف علاقوں سے جرائم میں ملوث 5 ملزمان کو بھی گرفتارکیا تھا۔

    بہادر آباد پولیس نے ٹارگٹ کلر کو گرفتارکرلیا

    واضح رہے کہ تین روز کراچی میں بہادرآباد پولیس نے مقابلے بعد ٹارگٹ کلر کو گرفتار کیا تھا جبکہ ملزم کے دو ساتھی فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے تھے۔

  • فیصل آباد میں مبینہ پولیس مقابلہ‘ 2 ملزمان ہلاک

    فیصل آباد میں مبینہ پولیس مقابلہ‘ 2 ملزمان ہلاک

    فیصل آباد: صوبہ پنجاب کے شہر فیصل آباد میں مبینہ پولیس مقابلے میں 2 ملزمان ہلاک ہوگئے، پولیس نے اسلحہ برآمد کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق فیصل آباد کے چک 233 بائی پاس کے قریب مبینہ پولیس مقابلے میں 2 ملزمان مارے گئے۔

    پولیس کے مطابق ملزمان نے اپنا ساتھی چھڑانے کے لیے پولیس پرحملہ کیا تھا، جوابی فائرنگ میں ارشد اورناصرنامی حملہ آورہلاک ہوئے۔

    پولیس حکام کا کہنا ہے کہ ملزمان جھنگ روڈ پرپٹرول پمپ عملے کو لوٹنے میں ملوث تھے، ملزمان کی فائرنگ سے پمپ کے 2 ملازم جاں بحق ہوئے تھے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ سال پنجاب پولیس کے مبینہ مقابلوں میں 221 افراد ہلاک ہوئے، قصور میں سے سے زیادہ 22 افراد مارے گئے جبکہ لاہور میں 18 افراد ہلاک ہوئے۔

    وہاڑی میں پولیس مقابلہ، 3 ملزمان ہلاک، دو زخمی حالت میں فرار

    واضح رہے کہ گزشتہ سال اکتوبر میں پنجاب کے ضلع وہاڑی میں پولیس مقابلے کے نتیجے میں 3 ملزمان ہلاک ہوگئے تھے۔

    پولیس کے مطابق اہلکاروں کی جوابی فائرنگ سے 3 ڈاکو موقع پر ہی ہلاک ہوگئے تھے، جبکہ دو ڈاکو زخمی حالت میں فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے تھے۔

  • کراچی : گلشن جمال میں پولیس مقابلہ، تین ڈاکو موقع پر ہلاک، اسلحہ برآمد

    کراچی : گلشن جمال میں پولیس مقابلہ، تین ڈاکو موقع پر ہلاک، اسلحہ برآمد

    کراچی : راشد منہاس روڈ پر مبینہ پولیس مقابلے کے دوران 3 ڈاکو ہلاک ہوگئے، ملزمان ایک گھر میں ڈکیتی کی واردات کے بعد فرار ہورہے تھے کہ پولیس سے سامنا ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے گلشن جمال میں مبینہ مقابلے کے دوران پولیس نے تین ڈاکو مار گرائے، پولیس کا کہنا ہے کہ تینوں ڈاکو گھر میں ڈکیتی کی واردات کے بعد فرار ہونے کی کوشش کررہے تھے کہ پولیس کے بروقت پہنچنے پر فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔

    پولیس مقابلے کی سی سی ٹی وی فوٹیج اے آر وائی نیوز نےحاصل کرلی، فوٹیج میں پولیس اہلکاروں کےساتھ سادہ لباس میں موجود اہلکاروں کو بھی ڈاکوؤں پرفائرنگ کرتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے جبکہ مقابلے کے دوران ایک شہری بھی آگیا۔

    اس حوالے سے ایس ایس پی ایسٹ غلام اظفر مہیسر کا کہنا ہے کہ ملزمان گھر میں ڈکیتی کررہے تھے، پولیس کے پہنچے پر فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔

    ایس ایس پی ایسٹ کا کہنا ہے کہ ملزمان کے فنگر پرنٹس بھی حاصل کرلئےہیں، اسلحہ فرانزک ٹیسٹ کیلئے بھجوا دیا ہے، پولیس مقابلے کے بعد علاقے میں سیکیورٹی مزید سخت کردی گئی ہے۔

  • کراچی: انڈا موڑ پولیس مقابلہ، تحقیقاتی رپورٹ اے آئی جی کو پیش

    کراچی: انڈا موڑ پولیس مقابلہ، تحقیقاتی رپورٹ اے آئی جی کو پیش

    کراچی: انڈا موڑ پولیس مقابلے میں فائرنگ سے نمرہ کی ہلاکت کے واقعے کی تحقیقاتی رپورٹ ایڈیشنل آئی جی ڈاکٹر امیر شیخ کو پیش کر دی گئی۔

    پولیس ترجمان کے مطابق تحقیقاتی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 22 فروری کو ملزمان اور پولیس میں طویل فاصلے سے فائرنگ کا تبادلہ ہوا تھا، جس کے نتیجے میں میڈیکل کی طالبہ نمرہ جاں بحق ہو گئی۔

    [bs-quote quote=”دونوں پولیس اہل کاروں کے خلاف قانونی کارروائی جاری ہے۔” style=”style-8″ align=”left” author_name=”تحقیقاتی رپورٹ”][/bs-quote]

    تحقیقاتی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پولیس اہل کاروں کے بیان کے مطابق پولیس مقابلے میں ایک ملزم ہلاک ہوا تھا، پولیس کی فائرنگ سے ممکنہ طور پر گولی راہ گیر لڑکی کو لگ گئی تھی، جس کے باعث نمرہ نامی بچی جاں بحق ہوئی۔

    تحقیقاتی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پولیس نے گرفتار کرنے کے لیے کئی کلو میٹر تک ملزمان کا تعاقب کیا، پولیس اہل کاروں نے بیان دیا کہ فائرنگ نہ کرنے کی ہر ممکن کوشش کی گئی تھی، تاہم ملزمان گلی میں گھس گئے، فائرنگ کے جواب میں فائر کیا۔

    یہ بھی پڑھیں:  نمرہ بیگ قتل: سندھ اسمبلی میں ڈاکٹر کی اعزازی ڈگری دینے کی قرارداد منظور

    اہل کاروں نے بتایا کہ گلی میں موجود نمرہ کو گولی کیسے لگ گئی، کچھ معلوم نہیں۔ رپورٹ کے مطابق فائرنگ کرنے والے دونوں اہل کاروں کو ایس ایس پی سینٹرل نے معطل کیا، دونوں پولیس اہل کاروں کے خلاف قانونی کارروائی جاری ہے۔

    واضح رہے کہ ایڈیشنل آئی جی امیر شیخ نے واقعے کی تحقیق کے لیے 2 رکنی تحقیقاتی کمیٹی قائم کی تھی۔

  • پولیس مقابلے میں جاں بحق نمرہ کو پولیس کی گولی لگی: رپورٹ

    پولیس مقابلے میں جاں بحق نمرہ کو پولیس کی گولی لگی: رپورٹ

    کراچی: صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں پولیس مقابلے کی زد میں آکر جاں بحق ہونے والی میڈیکل کی طالبہ نمرہ بیگ پولیس کی گولی لگنے سے جاں بحق ہوئی، تحقیقاتی کمیٹی نے مقابلے میں شامل پولیس اہلکاروں کے خلاف محکمانہ کارروائی کی سفارش کردی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے انڈہ موڑ کے قریب پولیس مقابلے کی تحقیقاتی رپورٹ مکمل کرلی گئی۔ ذرائع کے مطابق رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ نمرہ کو ممکنہ طور پر پولیس کی گولی لگی۔

    رپورٹ میں کہا گیا کہ گولی 50 سے 60 میٹر کی دوری سے لگی، تفتیش سے معلوم ہوتا ہے کہ نمرہ کو دو طرفہ فائرنگ کے تبادلے میں بڑے ہتھیار کی گولی لگی۔

    رپورٹ میں مقابلے میں شامل پولیس اہلکاروں کے خلاف محکمانہ کارروائی کی سفارش کی گئی ہے۔ تحقیقاتی کمیٹی اپنی رپورٹ ایڈیشنل آئی جی کو پیش کرے گی۔

    یاد رہے کہ 22 فروری کی رات نارتھ کراچی میں واقع انڈا موڑ کے قریب پولیس اور اسٹریٹ کرمنلز کے درمیان مقابلہ ہوا تھا جس کی زد میں میڈیکل کالج کی طالبہ بھی آگئی تھی، نمرہ کو زخمی ہونے کے بعد عباسی شہید اسپتال منتقل کیا گیا جہاں وینٹی لیٹر نہ ہونے کی وجہ سے اسے جناح اسپتال منتقل کیا گیا۔

    جناح اسپتال منتقل کرنے کے دوران نمرہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئی تھی جس کے بعد وہاں کی خاتون ایم ایل او (میڈیکل لیگو آفیسر) نے پوسٹ مارٹم کرنے میں تاخیر کی۔

    گزشتہ روز سندھ اسمبلی میں ایم کیو ایم پاکستان کے رکن اسمبلی وسیم قریشی اور پیپلز پارٹی کی رکن ہیرسوہو نے ایوان میں قرارداد پیش کی جس میں مطالبہ کیا گیا کہ نمرہ کو طب کی اعزازی ڈگری دی جائے۔ اجلاس میں قرارداد کو متفقہ طور پر منظور کرلیا گیا تھا۔

  • کراچی میں پولیس مقابلہ: میڈیکل طالبہ سپرد خاک، وزیرِ اعلیٰ سندھ کا نوٹس

    کراچی میں پولیس مقابلہ: میڈیکل طالبہ سپرد خاک، وزیرِ اعلیٰ سندھ کا نوٹس

    کراچی: مبینہ پولیس مقابلے میں فائرنگ کی زد میں آنی والے میڈیکل کی طالبہ نمرہ کو سپردِ خاک کر دیا گیا، وزیرِ اعلیٰ سندھ نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے رپورٹ طلب کرلی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ڈاکوؤں اور پولیس کے درمیان فائرنگ کے تبادلے میں رکشے میں بیٹھی نمرہ بیگ کو گولی لگی تھی، مگر اسے بر وقت طبی امداد مہیا نہیں کی جا سکی، دوسری طرف اسپتال انتظامیہ نے بھی غیر ذمہ داری کا مظاہرہ کیا، اور یوں نمرہ نے دم توڑ دیا۔

    [bs-quote quote=”طالبہ کے قتل کی تفتیش کے لیے انویسٹی گیشن ٹیم تشکیل دے دی گئی۔” style=”style-8″ align=”left”][/bs-quote]

    واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے وزیرِ اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے ایڈیشنل آئی جی کراچی ڈاکٹر امیر شیخ سے تفصیلی رپورٹ طلب کر لی۔

    وزیرِ اعلیٰ سندھ نے واقعے پر سخت برہمی کا اظہار کیا، انھوں نے اس قسم کے واقعات کو ناقابلِ برداشت قرار دیتے ہوئے کہا کہ مجھے تفصیلی رپورٹ چاہیے کہ واقعہ کس کی غفلت کا نتیجہ ہے۔

    دریں اثنا، مقتولہ نمرہ بنتِ اعجاز بیگ کی نمازِ جنازہ ان کی رہائش گاہ انڈا موڑ کے قریب جامع مسجد صدیق اکبر میں ادا کی گئی۔

    جنازے میں اہلِ خانہ سمیت علاقے کے سیکڑوں افراد نے شرکت کی، ایس ایس پی وسطی عارف اسلم اور ایم کیو ایم پاکستان کے ریحان ہاشمی بھی جنازے میں شریک ہوئے۔

    یہ بھی پڑھیں:  کراچی: میڈیکل کی طالبہ کی ہلاکت، معمہ حل نہ ہوسکا، واقعہ کئی سوالات چھوڑ گیا

    تفتیشی ذرایع کا کہنا ہے کہ نمرہ کو عباسی شہید اسپتال میں آدھے گھنٹے کے بعد بھی طبی امداد نہیں دی گئی، اسپتال انتظامیہ نے آدھے گھنٹے بعد نمرہ کو جناح اسپتال ریفر کیا، نمرہ کو طبی امداد کی فراہمی میں 2 گھنٹے ضائع ہوئے، ذرایع کے مطابق نمرہ کو گولی لگنے سے سر پر زخم آیا تھا، بر وقت طبی امداد ملنے پر زندگی بچائی جا سکتی تھی۔

    طالبہ کے قتل کی تفتیش کے لیے انویسٹی گیشن ٹیم تشکیل دے دی گئی ہے، ٹیم نے جائے وقوع کا دورہ کر کے تحقیقات شروع کر دی ہیں۔

  • جے آئی ٹی کے مطابق سمجھتے ہیں خلیل کی فیملی کو قتل کیا گیا: شاہ محمود قریشی

    جے آئی ٹی کے مطابق سمجھتے ہیں خلیل کی فیملی کو قتل کیا گیا: شاہ محمود قریشی

    اسلام آباد: وفاقی وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی نے قومی اسمبلی میں اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا کسی سرکاری افسر کو تحفظ نہیں دیا جائے گا، جے آئی ٹی کے مطابق سمجھتے ہیں خلیل کی فیملی کو قتل کیا گیا۔

    انھوں نے کہا کہ ماضی میں حکومتیں چیزیں دبانے کی کوشش کرتی تھیں، ہماری حکومت نے ایسا نہیں کیا، کسی سرکاری افسر کو تحفظ دینے کا مقصد تھا نہ ہوگا۔

    [bs-quote quote=”پردہ پوشی نہیں چاہتے، میڈیا کو ان کیمرا بریفنگ دینے کو بھی تیار ہیں، حقائق سامنے آئیں گے تو پتا چلے گا کون ذمہ دار ہے۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_name=”شاہ محمود قریشی” author_job=”وزیرِ خارجہ”][/bs-quote]

    شاہ محمود نے کہا کہ وزیرِ اعظم نے کہا جو قصور وار ہے اسے کٹہرے میں کھڑا کر کے سزا دی جائے گی، حکومت کا کسی قصور وار کو تحفظ دینے کا ارادہ تھا نہ ہے۔

    وزیرِ خارجہ کا کہنا تھا کہ ساہیوال واقعے کے حقائق ایوان میں رکھیں گے اور ذمہ داروں کو سزا دی جائے گی، جے آئی ٹی نے صرف ذیشان سے متعلق مزید تحقیقات کے لیے وقت مانگا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ پردہ پوشی نہیں چاہتے، میڈیا کو ان کیمرا بریفنگ دینے کو بھی تیار ہیں، حقائق سامنے آئیں گے تو پتا چلے گا کون ذمہ دار ہے، اور ان کے خلاف کیا کارروائی ہونی چاہیے۔

    انھوں نے کہا کہ ساہیوال واقعے کا مقدمہ انسدادِ دہشت گردی کورٹ میں چلایا جائے گا، ایف آئی آر اور انویسٹی گیشن کے نتیجے میں افسران کے خلاف کارروائی کی گئی، حکومت نے اختیارات سے تجاوز کرنے والےافسران کو تحفظ نہیں دیا۔

    یہ بھی پڑھیں:  سانحہ ساہیوال: شہباز شریف کا وزیراعظم اور وزیراعلیٰ سے استعفیٰ کا مطالبہ

    شاہ محمود نے کہا کہ ساہیوال واقعے پر 2 دن سے ایوان میں بحث ہو رہی ہے، وزیرِ اعلیٰ پنجاب منتخب نمائندے ہیں، ان کے بارے میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کے الفاظ مناسب نہیں، منتخب نمائندگان کی تضحیک کریں گے تو جمہوری روایات کی خدمت نہیں ہوگی۔

    انھوں نے کہا کہ جے آئی ٹی اس نتیجے پر پہنچی کہ خلیل کی فیملی بے گناہ تھی، والد، والدہ اور 13 سال کی بچی بے گناہ اور معصوم شہری تھے۔

    دریں اثنا وزیرِ خارجہ کے خطاب کے دوران اپوزیشن ارکان نے شور شرابا کرتے ہوئے ایوان سر پر اٹھایا، اور اسمبلی ہال مچھلی بازار کی صورت پیش کرتا رہا۔