Tag: پولیس ٹریننگ سینٹر

  • کراچی میں پولیس ٹریننگ سینٹر کے قریب ڈکیتی مزاحمت پر شہری قتل، تعداد 52 ہو گئی

    کراچی میں پولیس ٹریننگ سینٹر کے قریب ڈکیتی مزاحمت پر شہری قتل، تعداد 52 ہو گئی

    کراچی: شہر قائد میں بلدیہ پولیس ٹریننگ سینٹر کے قریب ڈکیتی مزاحمت پر فائرنگ کر کے ایک شہری کو قتل کر دیا گیا، جس کی لاش سول اسپتال منتقل کی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے بلدیہ ٹاؤن مدینہ کالونی میں ڈاکوؤں نے فائرنگ کر کے ایک شخص کو قتل کر دیا، پولیس نے واقعے میں ملوث تین ملزمان کو زخمی حالت میں گرفتار کر کے اسلحہ برآمد کر لیا۔

    پولیس حکام کے مطابق مقتول شہری کی شناخت ناصر خٹک کے نام سے ہوئی ہے، جس کو دوران ڈکیتی مزاحمت پر فائرنگ کر کے قتل کیا گیا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ فائرنگ کی آواز سن کر اطراف میں موجود موجود پولیس پارٹی فوری طور پر موقع پر پہنچ گئی اور مبینہ مقابلے کے بعد دو زخمیوں سمیت تین ملزمان کو گرفتار کر کے ان سے اسلحہ برآمد کر لیا گیا۔

    رواں سال ڈکیتی مزاحمت پر کراچی میں فائرنگ سے اب تک 52 شہری جاں بحق ہو چکے ہیں۔

  • ویڈیو: امریکا میں پولیس ٹریننگ سینٹر پر شہریوں نے دھاوا بول دیا، وجہ سامنے آ گئی

    ویڈیو: امریکا میں پولیس ٹریننگ سینٹر پر شہریوں نے دھاوا بول دیا، وجہ سامنے آ گئی

    اٹلانٹا: امریکی ریاست اٹلانٹا میں ایک پولیس ٹریننگ سینٹر پر شہریوں نے دھاوا بول کر شدید توڑ پھوڑ کی، اور املاک کو نقصان پہنچایا، جس پر 35 مظاہرین کو گرفتار کر لیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی ریاست اٹلانٹا میں پولیس ٹریننگ سینٹر پر احتجاجی مظاہرین نے دھاوا بول دیا، اور تربیتی مرکز پر شدید پتھراؤ کیا، مظاہرین نے ٹریننگ سینٹر پر پٹاخے بھی پھوڑے، اینٹیں اور بوتل بم بھی پھینکے۔

    احتجاج کے دوران مظاہرین نے تربیتی مرکز پر کام کرنے والے ایک ٹریکٹر کو بھی نذر آتش کر دیا۔

    پولیس نے 35 مظاہرین کو گرفتار کر کے ان کے خلاف دہشت گردی کے مقدمات درج کر دیے ہے، پولیس اور ایف بی آئی دونوں نے واقعے کی تحقیقات شروع کر دی ہیں۔

    امریکی میڈیا کے مطابق مظاہرین اس مرکز کی تعمیر کے خلاف احتجاج کر رہے تھے، ان کا مطالبہ ہے کہ جنگل کی زمین پر تعمیرات نہ کی جائیں۔

    اٹلانٹا میں اس منصوبہ بند تربیتی مرکز کو ناقدین نے ’کاپ سٹی‘ کا نام دیا ہے، ان کا کہنا ہے کہ اٹلانٹا پبلک سیفٹی ٹریننگ سینٹر پولیس کی بربریت کو ہوا دے گا، اور 60 لاکھ کے اس شہر کی ملکیت میں واقع جنگل کی قیمتی اراضی کو بھی نقصان پہنچائے گا۔

  • سعید آباد پولیس ٹریننگ سینٹر میں جدید شوٹنگ سیمو لیٹرسسٹم کا افتتاح

    سعید آباد پولیس ٹریننگ سینٹر میں جدید شوٹنگ سیمو لیٹرسسٹم کا افتتاح

    کراچی : سعید آباد پولیس ٹریننگ سینٹر میں اہلکاروں کی نشانہ بازی کی مہارت کو نکھارنے کا اہتمامکیا گیا، جدید طرز کے شوٹنگ سیمولیٹر سسٹم کا افتتاح کردیا گیا۔

     شوٹنگ سیمیولیٹر سسٹم کے افتتتاح کے موقع پر امریکی قونصل جنرل ، آئی جی سندھ اور صوبائی وزیر جیل خانہ جات ناصر حسین شاہ بھی موجود تھے۔

    سندھ پولیس نے امریکی قونصل جنرل کو نشانہ بازی سکھائی اس موقع پر  آئی جی سندھ سید کلیم امام اور صوبائی وزیر ناصر شاہ نے بھی نشانہ بازی کی، شوٹنگ سیمیولیٹر سسٹم پر دشمنوں کو نشانہ بناتے دہشت گردوں کو مار گراتےامریکی قونصل جنرل اس موقع  پر برجوش نظر آئیں ۔

    ان کا کہنا تھا کہ  دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خاتمے کے لئے امریکہ پاکستان بالخصوص سندھ پولیس کے ساتھ ہمیشہ مشترکہ کوششوں کو جاری رکھے گا۔

    امریکی قونصل جنرل کا کہنا تھا کہ سندھ پولیس کے کوئک رسپانس کے باعث چینی قونصلیٹ پر دہشت گردوں کا حملہ ناکام ہوا۔ دہشت گردوں سے لڑتے ہوئے جان دینے والے پولیس جوانوں کی قربانیوں کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔

    پرنسپل سعید آباد پولیس ٹریننگ سنٹر کا کہناہے کہ سندھ پولیس کے پاس تیس سیمولیٹر سسٹم ہیں جس میں سے پانچ صرف سعید آباد پولیس ٹریننگ سنٹر میں ہیں۔

  • پکتیا اور غزنی میں خود کش دھماکے،افغانستان پولیس چیف سمیت 74 افراد جاں بحق

    پکتیا اور غزنی میں خود کش دھماکے،افغانستان پولیس چیف سمیت 74 افراد جاں بحق

    کابل: افغانستان کے صوبے پکتیا میں مرکزی پولیس ٹریننگ سینٹر اور غزنی میں سرکاری عمارت کے نزدیک ہونے والے دو الگ الگ خودکش حملوں میں جاں بحق ہونے والوں کی تعداد 74 ہوگئی ہے جب کہ پولیس چیف بھی اس افسوسناک حادثے کا شکار ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق افغانستان کے سرحدی صوبے پکتیا میں واقع پولیس ٹریننگ سینٹر میں ایک خوفناک دھماکا سنائی دیا جس کے بعد علاقے مین بھگڈر مچ  گئی جب کہ ہلاک و زخمی ہونے والے زمین پر گئے جب کہ لوگوں کی چیخ و پکار  سے کان پڑی آوازیں سنائی دے رہی تھیں۔

    افغان میڈیا کے مطابق دھماکا پکتیکا کے صوبائی دارالحکومت گردیز میں واقع پولیس ہیڈ کوارٹر سے متصل ٹریننگ سینٹر میں ہوا جہاں ایک خودکش بمبار نے بارودی مواد سے بھری کار سینٹر کے دروازے سے ٹکرا دی جس کے بعد چند مسلح افراد نے بھی بھاری اسلحے سے عمارت کو نشانہ بنایا۔

    افغانستان کے نائب وزیر داخلہ مراد علی مراد نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ آج افغانستان کے صوبوں پکتیا اور غزنی میں اس سال کے سب سے ہولناک  خود کش دھماکے تھے جس میں پولیس چیف طوریالانی عبدیانی سمیت 74 افراد جاں بحق ہو گئے ہیں جب کہ زخمیوں کی تعداد 100 سے بھی زائد ہو گئی ہے جنہیں طبی امداد دینے کے لیے قریبی اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔

    محکمہ صحت کے افسر ہدایت اللہ حمیدی کا کہنا ہے کہ جاں بحق ہونے والے افراد میں پولیس اہلکار، خواتین اور طالبعلم بھی شامل ہیں جنہیں ہر ممکن طبی امداد دی جا رہی ہے جب کہ اسپتال میں پہلے ہی ایمرجنسی نافذ کردی۔

    افغان وزارت داخلہ کے مطابق پولیس ٹریننگ سینٹر سے خود کش بمبار نے مواد سے بھری گاڑی ٹکرا دی جس کے بعد مسلح افراد نے فائرنگ کردی جس کے بعد افغان سیکیورٹی فورسز اور مسلح افراد کے درمیان تاحال جھڑپیں جاری ہیں۔

    واقعے کی ذمہ داری طالبان نے قبول کرلی ہے۔ وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ سیکیورٹی فورسز کی جانب سے جوابی کارروائی میں اب تک 2 حملہ آور مارے بھی جا چکے ہیں۔

     آرمی چیف جنرل قمر باجوہ نے افغان علاقے پکتیا میں دہشت گرد حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ پوری قوم کے دکھ میں برابر کی شریک ہے اور دہشت گردی کے اس حملے میں بے گناہ قیمتی جانوں کے ضیاع  پر نہایت افسوس ہے۔

    آرمی چیف نے کہا کہ ہمارے بہادر افغان بھائی دہشت گردی کے خلاف نبرد آزما ہیں جس کے لیے دونوں ممالک کے درمیان مؤثرتعاون اور کوآرڈینیشن سے مشترکہ دشمن کو شکست دی جا سکتی ہے۔

    آرمی چیف قمر باجوہ نے کہا کہ دہشت گردی دونوں ملکوں کے مشترکہ مسئلہ ہے اور اس دہشت گردی نے خطے کے امن کو تہہ بالا کیا ہوا ہے چنانچہ خطے میں امن و استحکام کے لیے دونوں ممالک تعاون کو فروغ دیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • بلاول بھٹو کی دیوالی کی تقریبات ملتوی کرنے کی ہدایت

    بلاول بھٹو کی دیوالی کی تقریبات ملتوی کرنے کی ہدایت

    کراچی: پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کوئٹہ میں ہونے والے پولیس ٹریننگ سینٹر پر دہشت گرد حملے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کی جانب سے منائی جانے والی دیوالی کی تقریبات ملتوی کرنے کی ہدایت کی ہے۔

    بلاول بھٹو زرداری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر کل شب پیش آنے والے واقعہ پر اظہار افسوس کرتے ہوئے پارٹی ارکان کو ہدایت کی ہے کہ دیوالی کے سلسلے میں منعقد کی جانے والی تقریبات کو ملتوی کردیا جائے۔

    اپنے ٹویٹ میں انہوں نے کہا کہ تمام مسلم اور غیر مسلم پاکستانی دہشت گردی کے خلاف متحد ہیں۔

    یاد رہے کہ سانحہ کارساز کی یاد میں نکالی جانے والی شہدا ریلی سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے صوبائی سطح پر 30 اکتوبر کو تاریخ کی سب سے بڑی دیوالی منانے کا اعلان کیا تھا۔

    دوسری جانب پیپلز پارٹی سندھ کے صدر نثار کھوڑو نے کراچی میں نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گرد حملے آپریشن ضرب عضب اور نیشنل ایکشن پلان کے تحت کی جانے والی کارروائیوں کو ناکام بنانے کی سازش ہیں۔

    وزیر اعظم کا سول اسپتال کا دورہ، زخمیوں کی عیادت *

    انہوں نے کوئٹہ سانحے کی شدید مذمت کرتے ہوئے شہدا کے لواحقین سے اظہار تعزیت کیا۔

    انہوں نے کہا کہ دہشت گرد حملوں کا نشانہ بننے کے باوجود پاکستانی قوم کا حوصلہ بلند ہے اور وہ ہر بار کی طرح اس بار بھی دہشت گردی کے خلاف پہلے سے زیادہ مزاحمت کرے گی۔

    واضح رہے کہ کوئٹہ میں کل شب پولیس ٹریننگ سینٹر پر دہشت گردوں نے بزدلانہ حملہ کیا جس میں 61 زیر تربیت پولیس اہلکار شہید اور 118 سے زائد زخمی ہوگئے۔ فوج اور سیکیورٹی اداروں کی جانب سے کیے جانے والے آپریشن میں 3 حملہ آور بھی مارے گئے۔

  • کوئٹہ: وزیر اعظم کا سول اسپتال کا دورہ، زخمیوں کی عیادت

    کوئٹہ: وزیر اعظم کا سول اسپتال کا دورہ، زخمیوں کی عیادت

    کوئٹہ: وزیر اعظم نواز شریف نے کوئٹہ کے سول اسپتال کا دورہ کیا اور کل شب ہونے والے پولیس ٹریننگ سینٹر حملے کے زخمیوں کی عیادت کی۔ اس موقع پر ان کے ہمراہ آرمی چیف جنرل راحیل شریف بھی موجود تھے۔

    وزیر اعظم نواز شریف کچھ دیر قبل ہنگامی دورے پر کوئٹہ پہنچے۔ ان کے ہمراہ وزیر داخلہ چوہدری نثار اور مشیر سلامتی ناصر جنجوعہ بھی موجود ہیں۔ کوئٹہ پہنچنے پر ان کا استقبال وزیر اعلیٰ بلوچستان نواب ثنا اللہ زہری نے کیا۔

    سول اسپتال کے دورے کے موقع پر وزیر اعظم نے کسی بھی قسم کی رسمی یا غیر رسمی گفتگو سے گریز کیا۔ انہوں نے پولیس ٹریننگ سینٹر پر ہونے والے حملے کے زخمیوں کی عیادت کی اور ان کی خیریت دریافت کی۔

    اس موقع پر وزیر اعظم کے ہمراہ آرمی چیف، وزیر اعلیٰ بلوچستان نواب ثنا اللہ زہری اور صوبائی کابینہ بھی موجود تھی۔

    ذرائع کے مطابق اس کے بعد قومی سلامتی کے اداروں کا اہم اجلاس بھی متوقع ہے جس میں آرمی چیف اور وزیر اعظم بھی شرکت کریں گے۔

    واضح رہے کہ کوئٹہ میں کل شب پولیس ٹریننگ سینٹر پر دہشت گردوں نے بزدلانہ حملہ کیا جس میں 61 زیر تربیت پولیس اہلکار شہید ہوگئے۔ سانحے کے بعد آرمی چیف جنرل راحیل شریف علی الصبح کوئٹہ پہنچ گئے جبکہ چیئرمین تحریک انصاف عمران خان بھی اپنی تمام سیاسی سرگرمیاں ترک کر کے کوئٹہ پہنچنے والے ہیں۔

  • عمران خان کا سیاسی سرگرمیاں معطل کر کے کوئٹہ روانگی کا فیصلہ

    عمران خان کا سیاسی سرگرمیاں معطل کر کے کوئٹہ روانگی کا فیصلہ

    اسلام آباد: چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے آج اپنی تمام سیاسی سرگرمیاں معطل کر کے کوئٹہ روانگی کا فیصلہ کیا ہے۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کوئٹہ میں اس سے قبل اتنا بڑا سانحہ ہوا جس میں وکیلوں کو نشانہ بنایا گیا، اس کے مجرموں کو پکڑنے کے لیے کیا کیا گیا۔

    عمران خان کی زیر صدارت تحریک انصاف کی اعلیٰ قیادت کا اجلاس ہوا۔ اجلاس میں اس بات پر بحث کی گئی کہ حالیہ سانحہ کے بعد آیا سیاسی سرگرمیوں کو جاری رکھا جائے یا نہیں۔

    عمران خان کو آج ایبٹ آباد کے لیے روانہ ہونا تھا جہاں تحریک انصاف کا جلسہ تھا تاہم عمران خان نے ایبٹ آباد کا دورہ اور جلسہ  منسوخ اور سیاسی سرگرمیاں معطل کر کے کوئٹہ روانگی کا فیصلہ کیا ہے۔

    میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ کوئٹہ میں اس سے قبل اتنا بڑا حادثہ ہوا جس میں وکیلوں کو نشانہ بنایا گیا، دھماکے میں 74 افراد جاں بحق ہوئے، اس کے مجرموں کو پکڑنے کے لیے کیا کیا گیا۔

    کوئٹہ: سول اسپتال میں دھماکہ، 74 افراد جاں بحق *

    انہوں نے وزیر اعظم نواز شریف کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ بلوچستان کے وزیر اعلیٰ نے واضح طور پر کہا ہے کہ بھارت بلوچستان میں دہشت گردی کروا رہا ہے تو وزیر اعظم اس معاملے کو اقوام متحدہ اور دیگر بین الاقوامی فورمز پر کیوں نہیں اٹھاتے۔

    انہوں نے سوال کیا کہ اقوام متحدہ میں وزیر اعظم نے کلبھوشن یادیو کے معاملے کو کیوں نہیں اٹھایا۔ عمران خان نے دعویٰ کیا کہ وزیر اعظم تو مسئلہ کشمیر پر بھی گفتگو نہیں کرنا چاہتے تھے۔ یہاں تک کہ جب انہوں نے گفتگو کی تو مودی نے کہا کہ نواز شریف راحیل شریف کی زبان بول رہا ہے۔

    عمران خان کا کہنا تھا کہ پوری ن لیگی حکومت پاناما میں شریفوں کی کرپشن چھپانے کے کام میں لگی ہے۔ انہوں نے ایک بار پھر سوال کیا کہ متنازع خبر کی وجہ سے فوج کو بدنام کیا گیا، ان لوگوں کے نام کیوں نہیں سامنے لائے گئے۔

    ملک بھر کے حساس اور عسکری اداروں پر ہونے والے دہشت گرد حملے *

    انہوں نے الزام لگایا کہ جب بھی ہم کرپشن کے خلاف کوئی جلسہ یا دھرنا کرنا چاہتے ہیں کوئی نہ کوئی دہشت گرد حملہ ہوجاتا ہے جس میں بھارت ملوث ہوتا ہے۔ ’ہم کوئٹہ جا کر وہاں کے لوگوں کو یقین دلائیں گے کہ پورا پاکستان ان کے ساتھ ہے اور اس بات کا مطالبہ کریں گے کہ دہشت گردانہ حملے کے پس پردہ قوتوں کا پتہ لگایا جائے‘۔

    دھرنے کے لیے کسی کو دعوت نہیں دی

    تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی نے بھی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت پروپیگنڈا کر رہی ہے کہ ہم دھرنے کی آڑ میں عسکری اداروں کو آنے کی دعوت دے رہے ہیں۔ یہ جھوٹا پروپیگنڈہ ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ہم نے دفاع پاکستان کونسل اور شہدا فاؤنڈیشن سمیت کسی کو دھرنے میں شرکت کی دعوت نہیں دی۔ ہمارا دھرنا پاکستان کے مظلوم عوام کے لیے ہے اور ہم نے اس سے قبل اپنے جلسے جلوسوں میں فیملیز، خواتین اور بچوں کو آنے کی دعوت دی ہے۔

    دوسری جانب عمران خان نے واضح طور پر بتا دیا کہ چاہے کچھ بھی ہوجائے 2 نومبر کا دھرنا کسی صورت مؤخر نہیں کیا جائے گا۔

    واضح رہے کہ کوئٹہ میں کل شب پولیس ٹریننگ سینٹر پر دہشت گردوں نے بزدلانہ حملہ کیا جس میں 61 زیر تربیت پولیس اہلکار شہید ہوگئے۔ سانحے کے بعد آرمی چیف جنرل راحیل شریف علی الصبح کوئٹہ پہنچ گئے جبکہ وزیر اعظم بھی کوئٹہ کے لیے روانہ ہوچکے ہیں۔

  • دہشت گرد ختم نہیں ہوئے،ہر وقت الرٹ رہنا ہوگا،چوہدری نثار

    دہشت گرد ختم نہیں ہوئے،ہر وقت الرٹ رہنا ہوگا،چوہدری نثار

    اسلام آباد: وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثارعلی خان کا کہناہےکہ دہشت گرد ختم نہیں ہوئے ہمیں ہر وقت الرٹ رہنا ہوگا۔

    تفصیلات کےمطابق اسلام آباد میں نیشنل پولیس اکیڈمی میں پاسنگ آؤٹ پریڈ کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثارعلی خان کا کہناتھاکہ آج میرے اور پاکستان کےلیے دکھ کا لمحہ ہے اور کوئٹہ میں لوگ شہیدوں کی میتیں اٹھارہے ہیں۔

    وفاقی وزیر داخلہ کا کہناتھا کہ کوئی غلط فہمی میں نہ رہےدہشت گردختم نہیں ہوئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کےخلاف جنگ جاری ہے،وفاقی وزیرداخلہ نےکہاکہ ہمیں مستقل الرٹ رہنا ہوگا۔

    کمانڈنٹ نیشنل پولیس اکیڈمی کی تقریب سےخطاب میں چوہدری نثارنےکہاعوام جنازےاٹھااٹھاکرعدم تحفظ کاشکارہیں۔

    چوہدری نثارنے اعتراف کیاکہ سانحےکےچندروزالرٹ رہنےکےبعدہم واقعہ بھول جاتےہیں۔انہوں نے کہاکہ ہمیں ہروقت الرٹ رہناہوگا۔

    انہوں نے پولیس اہلکاروں سے کہا کہ آپ کی طاقت آپ کا ایمان ہے،اسی کو لے کر آگے چلنا ہے۔وفاقی وزیرداخلہ کا کہناتھا کہ کامیابی ٹیم ورک سے حاصل ہوسکتی ہے۔

    چوہدری نثار علی خان کا کہناتھا کہ افواج پاکستان اور پولیس ہر روز قربانیاں دی رہی ہیں۔انہوں نے کہاکہ شہدا نے اپنے خون سے قربانیوں کا نیا باب روشن کیا ہے۔

    مزید پڑھیں:کوئٹہ پولیس ٹریننگ سینٹر پر حملہ، 60 اہلکار شہید، 3 دہشت گرد ہلاک

    واضح رہے کہ گزشتہ روز رات گئےکوئٹہ میں پولیس ٹریننگ سینٹر پرتین دہشت گردوں کے حملےمیں 60اہلکار شہید،118 سے زائد زخمی ہوئے،فورسزکی کارروائی میں3دہشت گردمارے گئےتھے۔

  • ملک بھر کے حساس اور عسکری اداروں پر ہونے والے دہشت گرد حملے

    ملک بھر کے حساس اور عسکری اداروں پر ہونے والے دہشت گرد حملے

    پاکستان میں ایک طویل عرصہ سے جاری دہشت گردی کی لہر نے عام افراد سمیت عسکری اور سیکیورٹی اداروں کو بھی متاثر کیا ہے۔

    پچھلے 10 سالوں میں اس دہشت گردی کے باعث جہاں عام افراد نے ناقابل تلافی جانی نقصان سہا، وہیں مختلف عسکری و حساس اداروں اور مقامات کو بھی دہشت گردی کا نشانہ بنایا گیا جس میں اب تک سینکڑوں سیکیورٹی اور پولیس اہلکاروں نے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا۔

    یہاں پچھلے 10 سال میں ملک بھر میں ہونے والے دہشت گردی کے بڑے واقعات پیش کیے جارہے ہیں جن کا ہدف عسکری اداروں اور مقامات تھے۔

    چوبیس اکتوبر 2016: کوئٹہ میں پولیس ٹریننگ سینٹر کو نشانہ بنایا گیا جس میں 60 زیر تربیت پولیس اہلکار شہید ہوئے۔ آپریشن میں 3 حملہ آور بھی مارے گئے۔

    کوئٹہ میں ہونے والے دہشت گردی کے بڑے واقعات *

    اٹھارہ ستمبر 2015: پشاور میں بڈھ بیر ایئر فورس کیمپ پر حملہ ہوا جس میں 30 افراد شہید ہوئے۔ 13 حملہ آور بھی مارے گئے۔

    چھ ستمبر 2014: کراچی میں نیول ڈاکیارڈ پر حملہ ہوا جس میں ایک نیوی اہلکار شہید جبکہ دو حملہ آور مارے گئے۔

    چودہ اگست 2014: پی اے ایف سمنگلی ایئر بیس پر حملہ ہوا جس میں خوش قسمتی سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا البتہ 11 حملہ آور مارے گئے۔

    آٹھ جون 2014: کراچی ایئرپورٹ پر دہشت گردوں کا حملہ ہوا جس میں 26 افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ فوج کی جانب سے کیے جانے والے آپریشن میں 10 حملہ آور مارے گئے۔

    karachi-airport

    چوبیس جولائی 2013: سکھر میں آئی ایس آئی کے دفتر پر حملہ ہوا جس میں 8 آئی ایس آئی اہلکار شہید جبکہ 4 حملہ آور مارے گئے۔

    پندرہ دسمبر 2012: پشاور ایئر پورٹ پر ہونے والے حملہ میں 15 افراد جاں بحق اور 5 حملہ آور ہلاک ہوئے۔

    سولہ اگست 2012: کامرہ ایئر بیس پر ہونے والے حملے میں 2 اہلکار شہید جبکہ 9 حملہ آور ہلاک ہوئے۔

    بائیس مئی 2011: پی این ایس نیول بیس مہران پر حملے میں 18 نیوی اور سیکیورٹی اہلکار شہید جبکہ 4 حملہ آور ہلاک ہوئے۔

    دس جولائی 2010: کراچی میں سی آئی ڈی کی بلڈنگ پر حملہ میں 18 اہلکار و عام افراد جاں بحق ہوئے۔

    آٹھ دسمبر 2009: ملتان میں آئی ایس آئی کے دفتر پر حملہ ہوا جس میں 15 اہلکار شہید ہوئے۔

    چار دسمبر 2009: جی ایچ کیو کی پریڈ لین مسجد پر حملہ ہوا جس میں 37 نمازی شہید جبکہ 5 حملہ آور جہنم واصل ہوئے۔

    پندرہ اکتوبر 2009: لاہور میں ایف آئی اے کے دفتر اور مناواں میں پولیس اکیڈمی پر حملہ ہوا۔ دونوں حملوں میں مجموعی طور پر 16 افراد جاں بحق ہوئے جبکہ 8 حملہ آور ہلاک کیے گئے۔

    دس اکتوبر 2009: راولپنڈی میں آرمی کے ہیڈ کوارٹر پر حملہ میں 10 فوجی اہلکاروں نے جام شہادت نوش کیا۔ 4 حملہ آور بھی مارے گئے۔

    ghq

    سات مئی 2009: لاہور میں آئی ایس آئی کے دفتر پر ہونے والے حملے میں 40 افراد جاں بحق ہوئے۔

    تیس مارچ 2009: لاہور کے علاقہ مناواں میں پولیس ٹریننگ اکیڈمی پر حملہ ہوا جس میں 15 پولیس اہلکار شہید جبکہ 4 حملہ آور ہلاک ہوئے۔

    دس دسمبر 2007: پاکستان ایروناٹیکل کمپلیکس کامرہ پو ہونے والے حملے میں 7 افراد جاں بحق ہوئے۔

    تیرہ ستمبر 2007: تربیلا غازی ایئر بیس کی آفس میس پر حملہ میں 20 ایس ایس جی کمانڈوز شہید ہوگئے۔

    آٹھ نومبر 2006: خیبر پختونخوا میں درگئی کے علاقے میں ملٹری کیمپ پر ہونے والے حملے میں 42 جوان شہید ہوگئے۔

  • رزاق آباد پولیس ٹریننگ سینٹرمیں پاسنگ آؤٹ پریڈ کی تقریب

    رزاق آباد پولیس ٹریننگ سینٹرمیں پاسنگ آؤٹ پریڈ کی تقریب

    کراچی: ڈی آئی جی ٹریننگ ڈاکٹر جمیل احمد نے کہا ہے کہ رزاق آباد پولیس ٹریننگ سینٹر کو یونیورسٹی آف ٹیررئیزم اسٹڈیز کا درجہ دیئے جانے کا منصوبہ زیر غور ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایگلیٹ کورس مکمل کرنے والے اہلکاروں کی پاسنگ آوٹ پریڈ کی تقریب میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ ایگلیٹ کورس کے 23 ویں بیج میں خواتین اہلکاروں سمیت256پولیس کے جوانوں نے تربیت مکمل کی۔

      پاسنگ آوٹ پریڈ کے موقع پرتقریب سے  ڈی آئی ٹریننگز ڈاکٹر جمیل احمد نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی عالمی مسئلہ ہے جس کے تدارک کیلئے پولیس کے جوانوں کو بھی عالمی معیار کی تربیت فراہم کررہے ہیں۔

    رزاق آباد پولیس پولیس ٹریننگ سینٹر کو یونیورسٹی کا درجہ دلانے کیلئے اقدامات بھی زیر غور ہیں۔ خواتین اہلکاروں کا کہنا تھا کہ انہیں اعصاب شکن حالات اور دہشت گردی سے نمٹنے کی خصوصی تربیت دی گئی ہے۔

    دوران تربیت نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے 5اہلکاروں کیلئے اسکالرشپ کا اعلان بھی کیا گیا۔